Tag: ARY NEWS business news

  • رواں ہفتے میں کتنی اشیا مہنگی ہوئیں؟ ادارہ شماریات نے رپورٹ جاری کردی

    رواں ہفتے میں کتنی اشیا مہنگی ہوئیں؟ ادارہ شماریات نے رپورٹ جاری کردی

    ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ایک ہفتے میں گھی ، آٹا ،پیاز ، بیف اور مٹن سمیت 22 اشیائے ضروریات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتےمیں مہنگائی کی شرح میں1.53فیصدکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد مہنگائی کی مجموعی شرح17.87فیصدتک پہنچ گئی ہے۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے کے دوران 22اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں ہوشربا 54روپےتک اضافہ ہوا، خوردنی تیل کی فی کلو بھی تھم نہ سکی اور ایک ہفتے کے دوران فی لیٹر 54 روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسٹاک مارکیٹ بلندی پر

    رپورٹ کے مطابق پیاز کی فی کلوقیمت میں14روپے، لہسن کی فی کلوقیمت میں9روپے14پیسے، مٹن کی فی کلوقیمت میں24 اور بیف کی فی کلو قیمت میں17روپےتک کااضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر42 روپےتک مہنگا ہوا، اس کے علاوہ ایک ہفتےمیں8 اشیا کی قیمتوں میں کمی،21اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی، خطرے کی گھنٹی بج گئی

    زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی، خطرے کی گھنٹی بج گئی

    اسلام آباد: ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 21ماہ کے کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعدادو شمار کے مطابق یکم اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے پاس موجود ذخائر میں 72کروڑ 80لاکھ ڈالر کی نمایاں کمی آئی ہے۔

    جس کے نتیجے میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر کی مالیت 11ارب31کروڑ92لاکھ ڈالر ہوگئی ہے جو 26جون 2020کے بعد اسٹیٹ بینک کے کم ترین زرمبادلہ ذخائرہیں۔

    اعداد وشمار کے مطابق دیگر کمرشل بینکوں کے ذخائر میں بھی اس دوران 35کروڑ ڈالر کی کمی آئی جس کے نتیجے میں مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ہفتے میں ہونے والی کمی ایک ارب7کروڑ80لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

    واضح رہے کہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 2 ہفتوں کے دوران 3 ارب 96 کروڑ 28 لاکھ ڈالر کم ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ حکومت نے چین سے حاصل کردہ سافٹ لونز اور دیگر بیرونی قرضوں کی مد میں 2 ارب 90 کروڑ ڈالرز سے زائد کی ادائیگیاں کی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: وقت سے پہلے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود میں اضافہ

    اس سے قبل آج اسٹیٹ بینک نے وقت سے پہلے نئی مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے شرح سود میں 250 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا تھا۔

    ایس بی پی کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ 250 بیسس پوائنٹس بڑھنے سے 12.25 فی صد ہو گیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ زری پالیسی کمیٹی کے پچھلے اجلاس کے بعد سے مہنگائی کا منظرنامہ مزید بگڑ گیا ہے اور بیرونی استحکام کو درپیش خطرات بڑھ گئے ہیں، امکان ہے کہ اجناس کی عالمی قیمتیں بشمول تیل طویل تر عرصے تک بلند رہیں گی۔

  • تحریک عدم اعتماد سے پاکستانی معیشت کو دھچکا، موڈیز نے ریٹنگ منفی کردی

    تحریک عدم اعتماد سے پاکستانی معیشت کو دھچکا، موڈیز نے ریٹنگ منفی کردی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے باعث ملکی معیشت کو پہلا دھچکا ملا ہے، جہاں معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والےادارے موڈیز نے پاکستان کی معاشی درجہ بندی  کم کردی ہے۔

    بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے تحریک عدم اعتماد کے تناظر میں پاکستان کی ریٹنگ کو منفی قرار دے دیا ہے۔

    اس تناظر میں موڈیز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پاکستان میں معاشی پالیسی کے تسلسل پر سوالیہ نشان ہے، تحریک عدم اعتماد حکومت کے ریفارمز متعارف کرانے کی صلاحیت پر اثر انداز ہو گی۔

    موڈیز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بیرونی فنڈنگ کے حصول میں تحریک عدم اعتماد رکاوٹ ہو گی اور آئی ایم ایف سمیت بیرونی فنانسنگ محفوظ بنانےمیں مشکلات پیداہوسکتی ہیں۔موڈیز کے مطابق عدم اعتماد اس وقت آئی جب پاکستان کو بڑھتی ہوئی مہنگائی کاسامنا ہے۔

    دوسری جانب عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنے سے پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھ رہا ہے، جس کے باعث مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا 6 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔

    موجودہ حالات میں پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر گھٹنا شروع ہوجائیں گے، زرمبادلہ ذخائر جو جولائی 2021 میں 18 ارب 90 کروڑ ڈالر تھے کم ہوکر فروری 2022 تک 14 ارب 90 کروڑ کی سطح پر باقی رہ چکے ہیں۔

  • روس یوکرین جنگ : پاکستان اسٹاک ایکس چینج شدید مندی کا شکار

    روس یوکرین جنگ : پاکستان اسٹاک ایکس چینج شدید مندی کا شکار

    کراچی: یوکرین پر روسی حملے کی خبروں نے عالمی معیشت کو ہلاک کر رکھ دیا ہے، جس کا اثر پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بھی دیکھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی میں اضافے پر پاکستان اسٹاک ایکس چینج مندی میں کاروبار کا آغاز منفی انداز میں ہوا اور 100 انڈیکس میں 624 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔

    مارکیٹ ذرائع کے مطابق 624 پوائنٹس گراوٹ کے باعث 100 انڈیکس 44ہزار508کی سطح پرآیا۔

    جوں جوں روس کی جانب سے حملے کی خبریں رپورٹ ہوتی رہیں، سرمایہ کاروں نے اسٹاک ایکس چینج میں بزنس کرنے سے ہاتھ کینچھ لیا، نتیجے کے طور پر پی ایس ایکس شدید مندی کی لپیٹ میں آگئی۔

    مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ 100انڈیکس1329 پوائنٹس کمی کیساتھ43803پوائنٹس پر ٹریڈ کررہاہے۔

    دوسری جانب عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 101 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہے، امریکی خام تیل کی قیمت میں 4.6 فیصد اضافہ ہواہے ، اس وقت امریکی خام تیل 96 ڈالر 30 سینٹ پر ٹریڈ کر رہاہے۔

    برطانوی خام تیل میں 4.6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیاہے جس کے بعد برطانوی خام تیل 101 ڈالر 32 سینٹ پر ٹریڈ کر رہاہے ۔

    دوسری جانب روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے اعلان جنگ کے بعد یوکرین میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا ہے، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نےایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ روسی صدر پوٹن نے خصوصی فوجی آپریشن کا اعلان کیا اور ہمارے فوجی ڈھانچے اور ہمارے سرحدی محافظوں، سرحدی دستوں پر حملے کیے ہیں جبکہ یوکرین کے کئی شہروں میں دھماکے سنے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں: روسی صدر کا اعلانِ جنگ: یوکرین میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا

    زیلینسکی کا کہنا تھا کہ ہم اپنے تمام علاقوں پر مارشل لاء نافذ کر رہے ہیں میری صدر بائیڈن سے بات ہوئی تھی، امریکہ نے پہلے ہی بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنا شروع کر دیا ہے۔

    یوکرینی صدر نے عوام سے کہا کہ اگر ممکن ہو تو گھروں میں رہیں، پوری یوکرین کا سیکیورٹی سیکٹر کام کررہا ہے، میں، قومی سلامتی اور دفاعی کونسل اور یوکرین کے وزراء کی کابینہ آپ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں گے۔

  • کسان ٹریکٹر ٹرالی مارچ : بلاول بھٹو کا وفاقی حکومت سے مطالبہ

    کسان ٹریکٹر ٹرالی مارچ : بلاول بھٹو کا وفاقی حکومت سے مطالبہ

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ 3سالوں میں سلیکٹڈ حکومت نے ہماری پوری معیشت کونقصان پہنچایا، صورت حال یہ ہے کہ ہم گندم،چاول، چینی درآمد کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کسانوں کےٹریکٹر ٹرالی مارچ پر اپنے ویڈیو پیغام میں چیئرمین پی پی پی نے اپنی توپوں کا رخ ایک بار پھر حکومت کی جانب کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کال پر21جنوری سے لاڑکانہ ،ساہیوال سےاحتجاج شروع ہورہا ہے، ہم کسان بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر احتجاج کرینگے اور ارباب اقتدار کی توجہ کسانوں کے مسائل کی جانب مبذول کرائیں گے۔

    بلاول بھٹو نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 3سالوں میں سلیکٹڈ حکومت نے ہماری پوری معیشت کو نقصان پہنچایا، پاکستان کی زرعی معیشت تباہ ہوچکی، خان صاحب کےدور حکومت میں کسانوں کو فصل کی قیمت نہیں مل رہی، زراعت ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی تھی، ہم گندم، چاول ،چینی ضروریات پوری کرنے کے بعد برآمد کرتےتھے آج درآمد کررہے ہیں۔

    کسانوں کےٹریکٹر ٹرالی مارچ پر اپنے ویڈیو پیغام میں بلاول کا کہنا تھا کہ کسان ہمارا ساتھ دیں، ہم نالائق و نااہل حکومت کو ایکسپوز کریں گے،زرعی معیشت کو بچائیں گے اور عمران کو بھگائیں گے۔

  • پٹرولیم مصنوعات 4 سے 5 روپے فی لٹر مہنگی ہونے کا امکان

    پٹرولیم مصنوعات 4 سے 5 روپے فی لٹر مہنگی ہونے کا امکان

    اسلام آباد: مہنگائی کی چکی میں پستے عوام کے لئے بُری خبر ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پھر بڑھنے جارہی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو مل گئی ہے، امکان ہے کہ پٹرولیم مصنوعات چار سے پانچ روپے فی لٹر ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق پیٹرول کی قیمت 5.15 اور ڈیزل کی 5.65 روپے فی لیٹر بڑھنے کا امکان ہے جبکہ مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل 4 روپے تک بڑھ سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنے سے اضافے کی ورکنگ کی گئی، قیمتوں میں اضافے سے متعلق حتمی فیصلہ وزیر اعظم کریں گے، وزارت خزانہ آج رات نئی قیمتوں کا اعلان کرے گی۔

    یاد رہے کہ یکم جنوری کو پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل چار چار روپے فی لیٹر مہنگا کیا تھا جبکہ لائٹ ڈیزل 4روپے15پیسےمٹی کاتیل3روپے95پیسےمہنگاکیا گیا تھا۔

  • "پاکستان بڑھتے بیرونی کھاتوں کےدباؤ سے باہر نکل سکتا ہے”

    "پاکستان بڑھتے بیرونی کھاتوں کےدباؤ سے باہر نکل سکتا ہے”

    اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کا کہنا ہے کہ پاکستان بڑھتے بیرونی کھاتوں کےدباؤ سےباہر نکل سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو دئیے گئے انٹرویو میں گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ پاکستان میں عالمی سطح پر بیرونی کھاتوں کےدباؤ سےنکلنے کی صلاحیت موجود ہے، پاکستان کے پاس مالی وسائل موجود ہیں، جس کی مدد سے پاکستان بڑھتے بیرونی کھاتوں کےدباؤ سے باہرنکل سکتاہے۔

    گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں اضافہ بیرونی کھاتوں کے دباؤ کاسبب بنا ہے، شرح سود میں اضافے سےمانگ میں کمی آئی اوراشیاکی قیمتوں میں اعتدال آیا۔

    یہ بھی پڑھیں: رضا باقر کو گورنر اسٹیٹ بینک بنا کر ملک آئی ایم ایف کے حوالے کیا گیا

    اپنے انٹرویو میں ڈاکٹر رضاباقر کا کہنا تھا کہ سینٹرل بینک عالمی سطح پر پالیسی کو سخت کریں گے، جیسےہی دنیا کےمرکزی بینک مانیٹری پالیسی سخت کرینگے،دباؤکم ہوناچاہیے۔

    گذشتہ روز بھی ایک سیمینار سے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیونگ ریٹ اب بھی بہت کم ہے لہٰذا ملک کی اپنی سیونگ نہیں ہوگی تو بیرون ملک سے قرض لینا ناگزیر ہوگا۔

  • وجیہہ سواتی قتل: مقتولہ کی لاش کیسے منتقل کی ؟ ہولناک انکشاف

    وجیہہ سواتی قتل: مقتولہ کی لاش کیسے منتقل کی ؟ ہولناک انکشاف

    اسلام آباد: پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی قتل کیس میں گرفتار ملزم رضوان حبیب نے دوران تحقیقات مزید انکشافات کیے ہیں۔

    پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کے قتل کیس میں گرفتار ملزم رضوان حبیب نے دوران تفتیش مزید انکشافات کئے ہیں، ملزم نے بتایا کہ والد نے کہا تھا کہ وجیہہ کو قتل کرنے میں صرف 50 ہزار لگیں گے، سابقہ اہلیہ وجہیہ کو تیز دھار آلے سے قتل کیا اور لاش گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر منتقل کی۔

    ملزم نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں بتایا کہ وجیہہ کی لاش کو گاڑی میں مہارت کے ساتھ چھپا کر خیبرپختونخوا میں ایک قریبی رشتہ دار کے گھر لےگیا اور ان کے کمرے میں تدفین کی۔ملزم نے پولیس کو بتایا کہ قتل کے بعد پولینڈ جاکر پناہ اور شہریت لینےکا منصوبہ بنایا تھا جس کے لیے پاسپورٹ بھی حاصل کرلیا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق عدالت سے ملزم رضوان حبیب کا مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

    دوسری جانب سابق شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی وجہیہ سواتی کی تدفین امریکا میں کی جائے گی یا پاکستان میں؟ اہل خانہ کی جانب سے فیصلہ ہونے تک میت سرد خانے میں رکھی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ملزم نے جائیداد اور بینک بیلنس ہتھیانے کی خاطر بیوی وجیہہ سواتی کو اغواء اور پھر قتل کیا، نئی تشکیل کردہ ٹیم نے ماہرانہ طریقے سے واردات کا سراغ لگایا تھا۔

  • ملک بھر میں گیس کا بحران، عوام بلبلا اٹھے

    ملک بھر میں گیس کا بحران، عوام بلبلا اٹھے

    اسلام آباد: ملک بھر میں گیس کا بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی گیس ناپید ہوگئی ہے، سخت موسم میں نبردآزما عوام کہیں سرے سے گیس غائب ہونے اور کہیں پریشر میں کمی کے باعث بلبلا اٹھے ہیں۔

    شہریوں کا شکوہ ہے کہ حکومت نے تین وقت گیس دینے کا وعدہ کیا تھا، یہاں تو ایک وقت بھی میسر نہیں ہیں، مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے۔

    ادھر کوئٹہ، پشاور، کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گیس بحران کے باعچ ہوٹل مالکان نے گیس پریشر میں کمی کے باعث ایل پی جی سلینڈر کا استعمال شروع کردیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ٹیکسٹائل ملز مالکان کا احتجاج رنگ لے آیا، پنجاب کی گیس بحال کرنے کا اعلان

    شہریوں کا کہنا ہے کہ ایل پی جی سلنڈر کے استعمال کے باعث کھانا بھی قوت خرید سے باہر ہوگیا ہے۔

    دوسری جانب لاہور میں سوئی ناردرن گیس کمپنی نے ایمپوریم مال کی گیس بند کردی ہے، ذرائع کے مطابق ایمپوریم مال میں گیس سےبجلی پیداکی جارہی تھی۔

    ایمپوریم مال معروف کاروباری شخصیت میاں منشاء کی ملکیت ہے، پنجاب حکومت نے سردی بڑھنےپر گیس سےبجلی بنانے پر پابندی عائد کررکھی ہے۔

  • اللہ پاکستان پر مہربان ہے، خام تیل کی قیمتوں پر ترجمان وزارت خزانہ کا ردعمل

    اللہ پاکستان پر مہربان ہے، خام تیل کی قیمتوں پر ترجمان وزارت خزانہ کا ردعمل

    اسلام آباد: ترجمان وزارت خزانہ نے عوام کو اگلے ماہ بڑا ریلیف ملنے کی نوید سنادی ہے۔

    ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت کم ہو کر 72.91ڈالرفی بیرل کی سطح پر آگئی ہے۔

    مزمل اسلم نے لکھا کہ اللہ پاکستان پر مہربان ہے، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کا اثر 15 دسمبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کےتعین میں نظر آئےگا۔

    ترجمان وزارت خزانہ نے لکھا کہ یقینی طور تیل کی قیمتوں میں کمی درآمدات اور آئندہ قیمتوں پر اثر انداز ہوگی۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں بڑی کمی دیکھی گئی جو کل قیمت کا 11.5فیصد بنتی ہے جس کے بعد فی بیرل قیمت 72 اعشاریہ91ڈالرز تک گرگئی۔

    قیمت میں یہ کمی اپریل 2020ء کے مقابلے میں سب سے بڑی کمی ہے جوکہ ڈیڑھ سال بعد ہوئی ہے، ماہرین نے تیل کی زائد پیداوار بھی اس کمی کی ایک اہم وجہ قرار دیا ہے۔