Tag: ARY news reporter

  • اے آر وائی نیوز رپورٹر فیض اللہ خان  پاکستان پہنچ گئے

    اے آر وائی نیوز رپورٹر فیض اللہ خان پاکستان پہنچ گئے

    طورخم :اے آر وائی نیوز رپورٹر فیض اللہ خان  پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

    افغانستان سے پانچ ماہ کی اسیری کے بعد وطن واپس آنے والے اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیض اللہ خان کی رہائی پرمخلتف سیاسی اور صحافتی تنظیموں نے افغان حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ نے فیض اللہ کی رہائی کے سلسلے میں افغان حکومت کے کردار کی تعریف کی، پولیٹیکل ایجنٹ پی ایف یو جے کے صدر رانا عظیم نے پاک افغان حکومتوں کے تعاون اوردیگر افراد و اداروں کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فیض اللہ کی رہائی پر سابق صدر حامد کرزئی اور تمام افراد اور اداروں کی کوششوں کے معترف ہیں اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    رانا عظیم کراچی پریس کلب کے جنرل سیکریٹری عامر لطیف نے فیض اللہ کی رہائی کو صحافی برادری کی یکجہتی کی ایک مثال قرار دیا، عامرلطیف اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیض اللہ خان رہائی کے بعد بڑ مسرور نظر آرہے تھے، انہوں نے اپنی رہائی کے لیے کی جانے والی کوششوں پر فردا فردا تمام افراد و اداروں کا شکریہ ادا کیا۔

    فیض اللہ نے اے آروائی کےصدر اور سی ای او سلمان اقبال سمیت رہائی میں مدد کرنے والے تمام افراد اور تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔

    فیض اللہ خان کو تیس اپریل کو غلطی سے افغان سرحد کی خلاف ورزی پر گرفتار کر کے چارسال قیدکی سزاسنائی گئی تھی، فیض اللہ کی رہائی کیلئے ہر سطح پر بھرپور کوششیں کی گئیں، جسکے بعد انہیں گذشتہ روز سابق افغان صدرحامدکرزئی کی ہدایت پر رہا کیا گیا۔

    دوسری جانب اے آر وائی کے صدر اور سی ای اوسلمان اقبال نے فیض اللہ کی رہائی پرخوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت خارجہ، افغان حکومت، صحافتی برادری کا شکریہ ادا کیا، اےآروائی کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال نے فیض اللہ کی رہائی کی کوششوں پر بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر رحمان ملک کا بھی شکریہ ادا کیا، رحمان ملک نے افغان وزیرِداخلہ اور افغان سفیر سے بھی رابطہ رکھا۔

    سینیٹرطلحہ محمود نے بھی فیض اللہ کی رہائی کیلئے کوششیں کیں، پاکستان میں صحافی برادری نے فیض اللہ کی رہائی کیلئے ملک گیر احتجاج کیا، فیض اللہ کو پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کےدوران رواں سال اپریل میں غلطی سےافغان حدود میں داخل ہونے پرحراست میں لیا گیا تھا۔

    فیض اللہ کی افغان جیل سے رہائی کا صحافی تنظیموں نے بھی خیرمقدم کیا ہے اوراسے صحافتی تنظیموں کی جانب سے یکجہتی کی اچھی مثال قرار دیا ہے۔

  • پشاور: اے آروائی نیوزکے رپورٹر فیض اللہ خان آج پاکستان آئیں گے

    پشاور: اے آروائی نیوزکے رپورٹر فیض اللہ خان آج پاکستان آئیں گے

    پشاور: گورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب احمد خان عباسی نے اےآروائی نیوزکے رپورٹرفیض اللہ کے سرکاری استقبال کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر فیض اللہ افغان جیل سے رہائی کے بعد آج وطن واپس پہنچ رہے ہیں، گورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب احمد خان عباسی کےحکم پر آج فیض اللہ کو طور خم سرحد پر سرکاری پروٹوکول دیا جائے گا۔

    پولیٹیکل ایجنٹ خیبرایجنسی شہاب الدین حکومتِ پاکستان کی جانب سے فیض اللہ کا سرکاری استقبال کریں گے۔ ٹرائبل یونین آف جرنلسٹس طورخم سرحد پر فیض اللہ کواستقبالیہ دیں گے، افغان حکام نے اے آر وائی نیوز کے رپورٹر فیض اللہ کو افغان جیل سے رہا کر کے جلال آباد میں پاکستان کے قونصل جنرل فرمان اللہ یوسف زئی کےحوالے کر دیا ہے۔

    فیض اللہ رہائی ملنے پر بہت خوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ رہائی کی کوششوں پر تمام دوستوں کے شکر گزار ہیں، فیض اللہ نے اےآروائی انتظامیہ بالخصوص اے آروائی کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال کیلئے نیاز مندی اور شکریہ کا اظہار کیا ہے۔

    اےآروائی کے صدر اور سی ای اوسلمان اقبال نے فیض اللہ کی رہائی پرخوشی کا اظہارکرتے ہوئے وزارتِ خارجہ، افغان حکومت ، صحافتی برادری کا شکریہ ادا کیا ہے، اے آروائی کے صدراور سی ای او سلمان اقبال نے فیض اللہ کی رہائی کی کوششوں پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر رحمان ملک کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    رحمان ملک نے افغان وزیرداخلہ اور افغان سفیر سے بھی رابطہ رکھا اور خط بھی بھیجا۔ سینیٹرطلحہ محمود نے بھی فیض اللہ کی رہائی کیلئے کوششیں کیں، پاکستان میں صحافی برادری نے فیض اللہ کی رہائی کیلئےملک گیر احتجاج کیا، فیض اللہ کو پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران اپریل میں غلطی سے افغان حدود میں داخل ہونے پر حراست میں لیا گیا تھا اورافغان عدالت نے انہیں چار سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے فیض اللہ کی رہائی پر اے آر وائی کو مبارک باد دی ہے، ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ فیض اللہ کی ملک و قوم کیلئےقربانیاں قابل تحسین ہیں۔