Tag: ARY news reporter Faizullah

  • فیض اللہ کی رہائی پرخوشی ہے، ترجمان دفترِخارجہ

    فیض اللہ کی رہائی پرخوشی ہے، ترجمان دفترِخارجہ

    اسلام آباد :دفترِخارجہ نے اے آروائی کے رپورٹر فیض اللہ کی افغانستان کی جیل سے رہائی پر خوشی کا اظہار کیا ہے، پاکستان افغانستان کو مستحکم اور پُرامن دیکھنا چاہتا ہے۔

    دفترِ خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ اے آروائی کے رپورٹرفیض اللہ کی افغان جیل سے رہائی پرخوشی ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر پر اپنے مؤقف پر قائم ہے، ہمسایہ ہونے کے ناطے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات بحال کرنا ہوں گے، سیاچن سے فوج ہٹانے پر بھارت کا مؤقف سخت ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مشترکہ ذمہ داری نبھانا ہوگی، افغانستان کے بارے میں تسنیم اسلم نے کہا کہ افغانستان آزاد ملک ہے، جس کے ساتھ جو معاہدہ کرنا چاہے کرسکتا ہے۔

  • اے آر وائی نیوز رپورٹر فیض اللہ خان  پاکستان پہنچ گئے

    اے آر وائی نیوز رپورٹر فیض اللہ خان پاکستان پہنچ گئے

    طورخم :اے آر وائی نیوز رپورٹر فیض اللہ خان  پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

    افغانستان سے پانچ ماہ کی اسیری کے بعد وطن واپس آنے والے اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیض اللہ خان کی رہائی پرمخلتف سیاسی اور صحافتی تنظیموں نے افغان حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ نے فیض اللہ کی رہائی کے سلسلے میں افغان حکومت کے کردار کی تعریف کی، پولیٹیکل ایجنٹ پی ایف یو جے کے صدر رانا عظیم نے پاک افغان حکومتوں کے تعاون اوردیگر افراد و اداروں کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فیض اللہ کی رہائی پر سابق صدر حامد کرزئی اور تمام افراد اور اداروں کی کوششوں کے معترف ہیں اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    رانا عظیم کراچی پریس کلب کے جنرل سیکریٹری عامر لطیف نے فیض اللہ کی رہائی کو صحافی برادری کی یکجہتی کی ایک مثال قرار دیا، عامرلطیف اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیض اللہ خان رہائی کے بعد بڑ مسرور نظر آرہے تھے، انہوں نے اپنی رہائی کے لیے کی جانے والی کوششوں پر فردا فردا تمام افراد و اداروں کا شکریہ ادا کیا۔

    فیض اللہ نے اے آروائی کےصدر اور سی ای او سلمان اقبال سمیت رہائی میں مدد کرنے والے تمام افراد اور تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔

    فیض اللہ خان کو تیس اپریل کو غلطی سے افغان سرحد کی خلاف ورزی پر گرفتار کر کے چارسال قیدکی سزاسنائی گئی تھی، فیض اللہ کی رہائی کیلئے ہر سطح پر بھرپور کوششیں کی گئیں، جسکے بعد انہیں گذشتہ روز سابق افغان صدرحامدکرزئی کی ہدایت پر رہا کیا گیا۔

    دوسری جانب اے آر وائی کے صدر اور سی ای اوسلمان اقبال نے فیض اللہ کی رہائی پرخوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت خارجہ، افغان حکومت، صحافتی برادری کا شکریہ ادا کیا، اےآروائی کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال نے فیض اللہ کی رہائی کی کوششوں پر بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر رحمان ملک کا بھی شکریہ ادا کیا، رحمان ملک نے افغان وزیرِداخلہ اور افغان سفیر سے بھی رابطہ رکھا۔

    سینیٹرطلحہ محمود نے بھی فیض اللہ کی رہائی کیلئے کوششیں کیں، پاکستان میں صحافی برادری نے فیض اللہ کی رہائی کیلئے ملک گیر احتجاج کیا، فیض اللہ کو پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کےدوران رواں سال اپریل میں غلطی سےافغان حدود میں داخل ہونے پرحراست میں لیا گیا تھا۔

    فیض اللہ کی افغان جیل سے رہائی کا صحافی تنظیموں نے بھی خیرمقدم کیا ہے اوراسے صحافتی تنظیموں کی جانب سے یکجہتی کی اچھی مثال قرار دیا ہے۔

  • انقلاب، آزادی مارچ پارلیمنٹ کے سامنے پہنچ گئے

    انقلاب، آزادی مارچ پارلیمنٹ کے سامنے پہنچ گئے

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کا انقلاب مارچ اور پاکستان تحریکِ انصاف کا آزادی مارچ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکا ہے اور مظاہرین ڈاکٹر طاہر القادری کی عوامی پارلیمنٹ اور عمران خان کے فیصلے کے مطابق ریڈ زون میں داخل ہو کر پارلیمنٹ ہاوٗس تک پہنچ چکےہیں۔

    مظاہرین نے راستے میں حائل تمام رکاوٹیں جن میں کنٹینر اورخاردار تاریں شامل تھیں انہیں لفٹر کی مدد سے دورکردیااور عومی تحریک اور تحریک انصاف کے قافلے شاہراہ دستور پر آگئے ہیں۔

    اسی کوشش کے دوران مظاہرین کی پولیس سے سرینہ چوک کے مقام پر جھڑپ بھی ہوئی اور کنٹینر ہٹانے کے دوران پی ٹی آئی کے چار کارکنان کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔

    صورتحال کے پیش ِ نظر ہولی فیملی اور پمز اسپتال سمیت اسلام آباد کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں ہیں۔

     

    دوسری جانب وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی حکومت کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے ایک جانب تو استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کیاتودوسری جانب انہوں نے حکم دیا کہ لانگ مارچ کے شرکاء کے راستے سے تمام رکاوٹیں ہٹا کر انہیں ریڈ زون میں آنے دیا جائے۔

    وزیراعظم نوازشریف نے سیکیورٹی عہدے داروں کو مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال سے منع کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر مظاہرین کسی عمارت کو نقصان پہنچائیں تو پھر ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    وزیراعظم نے مزید ہدایات جاری کیں کہ مارچ میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں لہذا شیلنگ اور لاٹھی چارج کے استعمال سے ہرصورت اجتناب کیا جائے۔

    ریڈزون میں واقع ڈپلومیٹک انکلیو اور حساس اداروں کی حفاظت کے لئے وفاقی حکومت کی درخواست پر فوج پہلے ہی تعینات کی جاچکی ہے اور ساتھ ہی ساتھ پولیس اوررینجرز اہلکاروں کی بھاری تعداد بھی ریڈ زون سے تعینات کی گئی ہے۔

    دوسری جانب حکومت نے فیض آباد کے مقام سے اسلام آباد کے داخلی راستوں کو کنٹینر لگا کر دوبارہ سیل کرنا شروع کردیا ہے تاکہ مزید مظاہرین اسلام آباد میں داخل نہ ہوسکیں۔

  • صدرممنون حسین کا اے آر وائی نیوزسندھ کے بیوروچیف کوفون

    صدرممنون حسین کا اے آر وائی نیوزسندھ کے بیوروچیف کوفون

    اسلام آباد:صدرمملکت ممنون حسین نےاےآروائی نیوز سندھ کےبیوروچیف کوفون کرکے فیض اللہ خان کی رہائی میں بھرپورتعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    صدرممنون حسین نے ایس ایم شکیل سےافغانستان میں اےآروائی کے اسیررپورٹر فیض اللہ خان کی رہائی کےمسئلہ پربات کی۔

    صدرممنون حسین نےکہا کہ حکومت فیض اللہ کےمعاملے پربھرپورمدد کرے گی، فیض اللہ کی رہائی کیلئےہرممکنہ اقدامات کیےجائیں گے،

    صدر مملکت نے کہا کہ حکومت افغان وزارت خارجہ سےرابطےمیں ہے اور ضرورت پڑی تو وہ فیض اللہ کی رہائی کیلئےافغان صدر سے بھی رابطہ کرینگے۔

  • فیض اللہ کی رہائی کیلئے رحمان ملک کا افغان حکومت سے رابطہ

    فیض اللہ کی رہائی کیلئے رحمان ملک کا افغان حکومت سے رابطہ

    اسلام آباد: اے آر وائی نیوز کے صحافی فیض اللہ کے معاملے پرموجودہ حکومت تو کچھ نہ کرسکی، لیکن سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے افغان وزیر داخلہ سے رابطہ کرلیا، فیض اللہ کی بے گناہی کی ضمانت دیدی۔

    اے آر وائی کے صحافی فیض اللہ کی سزا کے معاملے پر سابق وزیر داخلہ رحمان نے افغان وزیر داخلہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، اور فیض اللہ کی رہائی کے بارے میں بات چیت کی،رحمان ملک نے بتایا کہ وہ فیض اللہ کوذاتی طور پرجانتے ہیں، فیض اللہ صحافی ہیں، جس طرح کی ضمانت درکار ہوگی دی جائے گی۔

    رحمان ملک کا کہنا تھا کہ افغان وزیر داخلہ نے فیض اللہ کی رہائی کایقین دلایا ہے، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے موجودہ وزیر داخلہ ایسے کون سے اہم امور میں مصروف ہیں کہ انھوں نےپاکستانی صحافی کی افغانستان میں سزا کا نوٹس نہیں لیا،اور یہ کام سابق حکومت کے وزیر داخلہ کو کرنا پڑا۔

  • فیض اللہ کی رہائی کیلئے الطاف حسین کا افغان صدر کو خط

    فیض اللہ کی رہائی کیلئے الطاف حسین کا افغان صدر کو خط

    لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے افغان صدر حامد کرزئی سے اپیل کی ہے کہ فیض اللہ کو دی جانےو الی سزا پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غور کیا جائے۔

    افغان صدر حامد کزئی کے نام خط میں الطاف حسین نےلکھا ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق فیض اللہ خان ایک صحافی ہیں اوراپنے فرائض کی ادائیگی کے سلسلے میں قبائلی علاقے میں گئے تھے اورغلطی سے افغان سرحدعبورکرگئے تھے،انہوں نے افغان صدرحامدکرزئی سے اپیل کی کہ انسانی ہمدردی کی بنیادپر فیض اللہ خان کو دی جانے والی سزاپرنظرثانی کی جائے اوران کی سزاکوختم کرکے ان کی فوری بحفاظت پاکستان واپسی کویقینی بنایاجائے، دریں اثناء اپنے بیان میں الطاف حسین نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ فیض اللہ خان کی سزاکے خاتمے اور ان کی پاکستان واپسی کیلئے سفارتی سطح پرہرممکن کوششیں کی جائیں، انہوں نے فیض اللہ خان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کااظہارکیا۔