Tag: ARY Office

  • برطانوی ممبر پارلیمنٹ نازشاہ نے ایم کیوایم کے بانی کی تقریر پر سوال اٹھا دیا

    برطانوی ممبر پارلیمنٹ نازشاہ نے ایم کیوایم کے بانی کی تقریر پر سوال اٹھا دیا

    لندن: برطانیہ کی ہوم افیئرز کی سلیکٹ کمیٹی میں ممبر پارلیمنٹ نازشاہ نے ایم کیوایم کے بانی کی تقریر پر سوال اٹھا دیا،ناز شاہ کا کہنا تھا برطانوی حکومت بانی ایم کیوایم کے حوالے سے نرمی کیوں برت رہی ہے۔

    ایم کیوایم کے بانی کے خلاف مظاہروں کے بعد برطانیہ کی ہوم افیئرز کی سلیکٹ کمیٹی میں بھی سوال اٹھ گیا، برطانوی پارلیمنٹ کی رکن ناز شاہ نے کمیٹی چئیرمین سے سوال کیا کہ بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر نر م رویہ اختیار کیا گیا۔

    قانونی چارہ جوئی کیوں نہیں ہوئی چئیرمین کمیٹی مارک شیڈول نے جواب دیا تفصیلات میٹروپولیٹن پولیس کوبھیج دی گئی ہیں، اس سلسلےمیں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون جاری رہےگا ۔

    ناز شاہ نے ایم کیو ایم کے دفتر سے ملنے والی اسلحہ فہرست کی تفتیش کے بارے میں بھی سوال کیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان اپنے بیان میں کہا تھا کہ بانی ایم کیوایم کی تقریر سے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں، اسکاٹ لینڈ یارڈ ایم کیو ایم کے بانی کے بائیس اگست کی تقریر پر حکومت پاکستان سے رابطے میں ہے۔

  • اشتعال انگیز تقریر کے معاملے پر پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں، اسکاٹ لینڈ یارڈ

    اشتعال انگیز تقریر کے معاملے پر پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں، اسکاٹ لینڈ یارڈ

    لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کہا ہے کہ پاکستان میں 22 اگست کے حوالے سے ایم کیو ایم سے منسلک شخص کی تقریر کا متن حاصل کرلیا ہے۔

    ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق 22’’ اگست کی تقریر کے حوالے سے پاکستانی حکومت سے مکمل رابطے میں ہیں تاہم چوہدری نثار کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس کی فی الحال کوئی تصدیق نہیں کی جاسکتی‘‘۔

    پڑھیں:  ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ

    اسکاٹ لینڈ یارڈ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایم کیو ایم سے منسلک برطانوی شہری کی تقریر کا مکمل متن حاصل کرلیا ہے جس کا ترجمہ کیا جارہا ہے تاکہ برطانوی قوانین کی روشنی میں اس حوالے سے کارروائی عمل میں لائی جائے‘‘۔

    مزید پڑھیں:    اے آر وائی کے چینل پر حملے میں ملوث ملزمان گرفتار،ڈی جی رینجرز

    ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ’’اشتعال انگیز تقریر کے بعد برطانیہ اور بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کئی افراد نے بذریعہ خطوط اور کالز اپنی شکایات درج کروائیں تھیں جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا‘‘۔

    حکومتی سطح پر رابطے کے حوالے سے  اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’22 اگست کے حوالے سے پاکستان سے مکمل رابطے میں ہیں اور تقریر کا ترجمہ ہونے کے بعد اس کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: لائنزایریا میں چھاپہ، اے آر وائی پر حملہ کرنے والی 2 خواتین گرفتار

    یاد رہے 22 اگست کو کراچی پریس کلب کے باہر قائد ایم کیو ایم کی جانب سے پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقریر کی گئی تھی جس کے بعد مظاہرین نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کر کے دفتری املاک کو شدید نقصان پہنچایا اور دفتر میں موجود اسٹاف کو بھی زدکوب کیا تھا۔

  • فاروق ستار،عامر لیاقت اورخواجہ اظہار نے اے آروائی دفترکا دورہ کیا

    فاروق ستار،عامر لیاقت اورخواجہ اظہار نے اے آروائی دفترکا دورہ کیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں ڈاکٹر فاروق ستار، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور خواجہ اظہار الحسن سمیت ودیگر نے مدینہ سٹی مال صدر میں واقع اے آر وائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر انہوں نے دفتر کے ان مقامات کا جائزہ لیا جہاں گزشتہ روز مسلح افراد نے توڑ پھوڑ کی تھی۔ تمام رہنماؤں نے اس واقعے پر اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی پر زورالفاظ میں مذمت کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو بھی ہوا ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہئیے تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس افسوسناک واقعے میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔ ایسے لوگوں کا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں۔

     

  • ایم کیو ایم کی قیادت کو شہریوں نے گھیر لیا، نعرے بازی

    ایم کیو ایم کی قیادت کو شہریوں نے گھیر لیا، نعرے بازی

    کراچی: اے آر وائی کے دفتر آنے والے ایم کیو ایم کے وفد کو واپسی پر زینب مارکیٹ کے قریب عوام نے گھیرے میں لے کر پاکستان کے حق اور متحدہ کی مخالفت میں نعرے لگائے۔

    People surround MQM delegation, raise Pakistan… by arynews

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کا ایک وفد اے آروائی کے دفتر گزشتہ روز کے واقعے کی مذمت کرنے آیا، ایم کیو ایم کے وفد کی سربراہی ڈاکٹر فاروق ستار کررہے تھے جب کے وفد میں ڈاکٹر عامر لیاقت، خواجہ اظہار الحسن سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

    ایم کیو ایم کے وفد کی واپسی پر رینب مارکیٹ پر موجود عوام نے ڈاکٹر فاروق ستار کی گاڑی کو گھیر کر پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے اور بھارت کی حمایت کرنے والوں کو غدار کے نعرے لگائے گئے‘‘۔

    شہریوں نے ڈاکٹر فاروق ستار کی گاڑی کو روک کر کہا کہ ’’پہلے کارکنان سے حملہ کرایا جاتا ہے اور پھر اظہارہمدردی کے لیے تعزیت کرنے آجاتے ہیں، عوام نے ڈاکٹر فاروق ستار کو گھیر کر گاڑی شیشہ اتارنے پر زور دیا، شہریوں کی جانب سے جہاں وطن کی حمایت میں نعرے لگائے گئے وہی بھارت کی حمایت کرنے پر بھی ایم کیو ایم کی قیادت کے خلاف نعرے بازی کی گئی‘‘۔

    عوام نے فاروق ستار کو دیکھتے ہی ’’بھارت کا جو یار ہے۔۔۔ غدار ہے غدار ہے‘‘ کے بھی نعرے لگائے، تاہم پاکستان زندہ باد کے نعروں کے جواب میں ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے بھی عوام کو ہاتھ ہلا کر پاکستان زندہ باد کے نعروں کا جواب دیا۔

  • کچھ شیشے ٹوٹ گئے تو کون سی قیامت آگئی؟ مصطفی عزیز آبادی

    کچھ شیشے ٹوٹ گئے تو کون سی قیامت آگئی؟ مصطفی عزیز آبادی

    کراچی : رہنما ایم کیو ایم مصطفی عزیر آبادی کا کہنا ہے کہ مشتعل افراد نے کچھ شیشے توڑ دیئے تو کون سی قیامت آگئی؟۔

    متحدہ قومی مومنٹ کے کارکنان کی جانب سے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما مصطفی عزیر آبادی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں نے جذبات میں چند کھڑکیاں اور دروازے توڑ دیئے تو ایک طوفان کھڑا کردیا گیا، اس سے قبل بھی میڈیا ہاوسزز پر حملے ہوئے اس کا ذمہ دار کون ہے ؟

    ان کا کہنا تھا کہ روزانہ ٹاک شو میں عدالتیں لگائی جاتی ہیں ہمیں دہشتگرد قرار دیا جاتا ہے ،آپ سیاسی نظریات سے اختلاف کیجیئے لیکن کردار کشی مت کریں، یہاں انسانی جانیں جا رہی ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ ایم کیو ایم کے 62 کارکنان واپس نہیں آئے گے ۔

    ایک سوال کے جواب میں ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگر آپ نے الطاف حسین کی دو گھنٹوں کی تقاریر نشر کی ہیں تو کوئی احسان نہیں کیا۔

    پروگرام میں شامل مہمان پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مصطفی عزیر آبادی کی گفتگو اقرار ہے کہ اے آر وائی نیوز پر حملہ ایم کیوایم نے ہی کروایا ہے۔

    اس سے قبل ایم کیو ایم کے رہنما عامر لیاقت حسین کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ہونے والے حملے پر کہنا تھا کہ میں اے آروائی انتظامیہ سے معافی مانگتا ہو لیکن ابھی شک ہے کہ یہ ایم کیو ایم کے کارکن تھے یا نہیں۔

  • وزیراعلیٰ سندھ اورڈی جی رینجرز نے اے آروائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا

    وزیراعلیٰ سندھ اورڈی جی رینجرز نے اے آروائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کے ہمراہ اے آروائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا اور ہونے والے نقصان کا جائرہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر حملے کے کچھ دیر بعد اے آروائی نیوز کے دفتر پہنچے، وزیراعلیٰ سندھ نے دفتر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔

    اس موقع پرانتظامیہ نے انہیں بتایا کہ مسلح حملہ آورکس طرح دفتر میں گھسے اورکس طرح تباہی مچائی ،مراد علی شاہ نے دریافت کیا کہ کیا حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے؟ جس پر انتظامیہ نے بتایا کہ حملے کی سی سی ٹی وی کیمروں کی تمام فوٹیج محفوظ ہیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈ یا پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور واقعات میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں صورتحال کشیدہ کرنا دہشت گردوں کا منصوبہ تھا ،اس کشیدگی کے فوراً بعد میں نے ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کو فون کیا اور شہر میں کشیدہ صورتحال سے متعلق دریافت کیا جس پر خواجہ اظہار الحسن نے بتایا کہ شہر میں کشیدہ صورتحال سے ایم کیو ایم کا کوئی تعلق نہیں اور واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں کہ کل ایم کیو ایم نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کا بھی اعلان کیا ہے ،آپ کیا کریں گے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے سید مرادعلی شاہ نے کہا کہ آنے دیں ہم دیکھیں گے۔

    ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر نے بھی اے آروائی نیوز کے دفتر میں توڑپھوڑ کا جائز ہ لیا۔ میجرجنرل بلال اکبر نے اے آروائی نیوز کے دفترمیں وزیراعلٰی سندھ سے بھی ملاقات کی۔ دونوں شخصیات کچھ دیر تک آپس میں تبادلہ خیال کرتے رہے۔