Tag: ary office attack

  • اے آروائی آفس حملہ کیس : 26 گرفتارملزمان کی شناختی پریڈ

    اے آروائی آفس حملہ کیس : 26 گرفتارملزمان کی شناختی پریڈ

    کراچی : اے آر وائی نیوز کے بیورو آفس پر حملہ میں ملوث 26 ملزمان کی شناخت پریڈ کی گئی جس میں کئی ملزمان پہنچان لیے گئے،ایم کیوایم کی تین خواتین کی درخواست ضمانت پرنوٹس جاری کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بائیس اگست کو اے آر وائی نیوز اور کراچی پریس کلب کے اطراف حملہ کرنے والے گرفتار ملزمان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں 26 ملزمان کی شناختی پریڈ ہوئی جس میں گواہوں نے کئی ملزمان کو شناخت کرلیا۔

    کراچی کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اے آر وائی نیوزپر حملے اورپریس کلب کی اطرافی شاہراہوں پرجلاؤگھیراؤ اوربغاوت کے الزام میں چھبیس ملزمان کی شناختی پریڈ کی گئی۔

    مزید پرھیں : اے آر وائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی3خواتین کا چار روزہ ریمانڈ منظور

    تین چشم دید گواہوں نے بیشتر ملزمان کی شناخت کرلی جبکہ کچھ  ملزمان کی دو یا ایک گواہ نے شناخت کی۔ علاوہ ازیں حملے میں ملوث ایم کیوایم کی تین خواتین کی درخواست ضمانت پرنوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔

     

  • آے آروائی نیوزکے دفتر پرحملہ: مرکزی ملزم رنچھوڑ لائن سے گرفتار

    آے آروائی نیوزکے دفتر پرحملہ: مرکزی ملزم رنچھوڑ لائن سے گرفتار

    کراچی : آے آر وائی نیو ز کے دفتر پر حملے کا مرکزی ملزم پکڑا گیا ۔ ملزم یوسی چیئرمین بھی ہے، تفصیلات کے مطابق رینجرز نے اے آر وائی نیوز پر ہونے والے حملے میں ملوث مرکزی ملزم آصف صدیقی کو رنچھوڑ لائن کے علاقے سے گرفتار کرلیا۔

    مرکزی ملزم آصف صدیقی یوسی بائیس رنچھوڑ لائن سے متحدہ کے ٹکٹ پر یوسی چیئرمین بھی ہے۔ رینجرز نے اسے گرفتار کرکے آرٹلری میدان پولیس کے سپرد کردیا ہے۔


    ذرائع کے مطابق متحدہ رہنما ڈاکٹر فاروق ستاراور عامرخان نے رینجرز حکام کو ملزم کی نشاندہی کی تھی۔ واضح رہے کہ پیر کی شام ایم کیوایم کے درجنوں کارکنوں نے اے آروائی نیوز کے دفتر پر حملہ کرکے تباہی مچادی تھی۔

    ARY-1

    دفتر کے باہر تعینات پولیس اہلکاروں پر بھی تشدد کیا گیا تھا،اس واقعے میں پولیس نے ڈیڑھ ہزار افراد کے خلاف ایف آئی آردرج کی ہے۔

    ہنگامہ آرائی میں ایک شخص جان سے چلا گیا تھا۔ واقعے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کو خصوصی ہدایات جاری کی تھیں کہ حملے میں جو افراد بھی ملوث ہیں ان کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

     

  • اے آر وائی نیوزپرحملہ : امریکی محکمہ خارجہ کا بھی اظہارمذمت

    اے آر وائی نیوزپرحملہ : امریکی محکمہ خارجہ کا بھی اظہارمذمت

    واشنگٹن : امریکا نے بھی پاکستان میں میڈیا ہاؤسز حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ حکومت آزادی اظہار رائے کی آزادی یقینی بنائے۔

    اےآر وائی نیوز کے نمائند ہ واشنگٹن کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان مارک سی ٹونر نے یومیہ بریفنگ میں کہا ہے کہ آزاد میڈیا کسی بھی ملک کی جمہوریت کے لیے ضروری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے میڈیا ہاﺅسز پر حملے قابل مذمت ہیں، آزادی اظہار رائے کی حمایت جاری رکھیں گے۔ آزاد میڈیا کسی بھی جمہوریت کیلئے اہمیت کا حامل ہے، اس کی حمایت جاری رکھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اے آر وائی نیوزکے دفتر پرمتحدہ کارکنان کے حلمے سے آگاہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ اس حملے کے حوالے سے ایم کیو ایم کے کچھ کارکنان کو گرفتار بھی  کیا گیا ہے اورمتحدہ کے مرکز نائن زیرو کو سیل بھی کر دیاگیا ہے۔ اور واقعے کے حوالے سے مزید تفصیلات اکھٹی کررہے ہیں۔

     

  • ایمنسٹی انٹرنیشنل کی اےآروائی نیوز کے دفتر پر حملے کی مذمت

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی اےآروائی نیوز کے دفتر پر حملے کی مذمت

    اسلام آباد: عالمی انسانی حقوق کے ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اے آروائی نیوز کےدفترپر حملے کی مذمت کی ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اےآروائی نیوز کے دفتر پر حملہ آزادی صحافت پر حملہ اور میڈیا ورکرز کے خلاف کھلی جارحیت ہے۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی صحافی اپنےخلاف حملوں پر پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں، پاکستان میں میڈیا پر حملوں کا مقصد ان کی آزادی کو سلب کرنا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اے آروائی نیوز پر حملے کے ذمہ داران کو فوری طور پر گرفت میں لائے اور سیکیورٹی ادارے آزادی صحافت کو یقینی بنانے کے لئے کردار ادا کریں۔

  • اے آروائی آفس حملہ: سیکورٹی گارڈز نے بے مثال بہادری کا ثبوت دیا

    اے آروائی آفس حملہ: سیکورٹی گارڈز نے بے مثال بہادری کا ثبوت دیا

    اسلام آباد : اے آروائی نیوزاسلام آباد کے بیوروآفس پرحملےکے دوران سیکورٹی گارڈز نے بے مثال بہادری اور حاضر دماغی کامظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے اسلام آباد بیورو آفس پردہشت گردوں نے گزشتہ روز حملہ کیا لیکن انہیں منہ کی کھاناپڑی، مرکزی دروازے پرکھڑےسیکورٹی گارڈ محمد اشرف اوراویس نےدلیری اورپھرپور حاضردماغی کاثبوت دیا۔

    گارڈ محمد اشرف نہ صرف حملہ آوروں پرجھپٹا بلکہ ان کا تعاقب بھی کیا، دروازے کو خالی بھی نہیں چھوڑاجاسکتاتھا۔

    یہ سوچ کروہ پلٹ آیا یہ ان بہادر سیکیورٹی گارڈز کی جوابی کارروائی کا ہی نتیجہ تھا کہ حملہ آور ایک کے بعد دوسرا گرنیڈ پھینکنے میں کامیاب نہیں ہو سکے اوردم دباکربھاگنےمیں ہی خیریت جانی ۔

  • صحافیوں کی عالمی تنظیم سی پی جے کی اے آر وائی آفس پرحملے کی مذمت

    صحافیوں کی عالمی تنظیم سی پی جے کی اے آر وائی آفس پرحملے کی مذمت

    نیو یارک : صحافیوں کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جر نلسٹ (سی پی جے) نے اے آر وائی نیوز کے اسلام آباد آفس پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

    جس میں موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر دستی بم سے حملہ کیا، جس سے ویڈیو ایڈیٹرعمر حیات زخمی ہوگیا تھا،اور دہشت گردوں نے پمفلٹ بھی پھینکے۔

    اس حملے کے نتیجے میں عمارت کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، اور اس حملے کی ذمہ داری داعش افغانستان نامی ایک تنظیم نے قبول کی، یہ بات اے آر وائی کے سینیئر وائس پریذیڈنٹ عماد یوسف نے سی پی جے کو بتائی۔

    سی پی جے ایشیاء پروگرام کے کو آرڈینیٹر بوب ڈائٹز کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سب سے اہم شہر میں اس طرح کا واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ملک کے دیگر حصوں میں صحافیوں کو کتنے خطرات لاحق ہونگے؟

    انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ افسوسناک واقعے کی فوری اور مکمل تحقیقات کرکے ذمہ داران کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔