Tag: ARY program off the record

  • عمران خان دوبارہ ٹکٹ دیں گے بھی تو نہیں لوں گا، راجہ ریاض

    عمران خان دوبارہ ٹکٹ دیں گے بھی تو نہیں لوں گا، راجہ ریاض

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہا ہے کہ عمران خان دوبارہ ٹکٹ دیں گے بھی تو نہیں لوں گا، مریم نواز نے ٹکٹ دینے کے لیے کہا تو سوچ سکتا ہوں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کا بیڑاغرق ہی پی ٹی آئی نے کیا ہے۔

    راجہ ریاض نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرکا عہدہ چھوڑنے کیلئے تیار ہوں لیکن رولز کے مطابق چلیں گے، پہلے تو الیکشن کمیشن نے ارکان کو بلایا ہے وہاں پیش ہوں گے، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرچکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان ایوان میں آئیں انہیں ویلکم کریں گے، ہم تو پہلے ہی اسمبلی میں انہیں بلاتے رہے لیکن یہ لوگ نہیں آئے، آج بھی پی ٹی آئی کاحصہ ہوں، آج عمران خان بھی ہمارا مؤقف تسلیم کررہے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی اور دہشت گردی کی ذمہ دارپی ٹی آئی ہے، موجودہ حکومت کو کوئی غیرقانونی کام نہیں کرنا چاہیے، ملک میں کسی کوحق نہیں کہ اداروں کیخلاف بات کرے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے مقدمہ درج کرایا اور فواد چوہدری کی گرفتاری ہوئی، جو میرے خیال میں درست عمل ہے بلکہ الزمات لگانے پر شیخ رشید کی گرفتاری بھی درست ہوئی ہے۔

    راجہ ریاض نے کہا کہ ہمارا اسمبلی سے نہ جانے کا فیصلہ درست تھا، پی ٹی آئی ارکان دوبارہ واپس آرہے ہیں توہمارےفیصلے کی تائید ہے، راجہ ریاض

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے اداروں کیخلاف زبان استعمال کی ہے تو وہ ہی جواب دے سکتے ہیں، جو بھی اداروں کیخلاف بات کرے گا اس کے خلاف بھی کارروائی ضرور ہونی چاہیے۔ ،

    راجہ ریاض نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات90دن میں ہونے ہیں اور ہونے بھی چاہئیں، کل حکومت کے سامنے مطالبہ رکھوں گا کہ90دن کے اندر الیکشن کرائیں، اگر نہ کیے گئے تو بیٹھ کرمشاورت کرینگے، الیکشن نہیں ہوتے تو ہم احتجاج بھی کرسکتے ہیں، عدالت بھی جاسکتے ہیں۔ ،

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عامرڈوگرکو گرفتار کیا گیا جو غلط ہے اس کی مذمت کرتا ہوں، شیریں مزاری کو بھی غلط گرفتار کیا گیا تھا جو قابل مذمت ہے، اعتماد کی تحریک میں شہبازشریف کو بالکل اعتماد کا ووٹ نہیں دیں گے۔

  • حکومت نے باقر نجفی کمیشن رپورٹ میں تبدیلی کی، ڈاکٹرطاہرالقادری

    حکومت نے باقر نجفی کمیشن رپورٹ میں تبدیلی کی، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکومت نےباقرنجفی کمیشن رپورٹ میں تبدیلی کی، رپورٹ میں ردو بدل ثابت ہوگیا تو تمہاری خیر نہیں، دونوں شریف بھائی اور رانا ثناءاللہ ماڈل ٹاؤن قتل عام کے ذمہ دارہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دیکھنا ہوگا کہ حکومت نے نجفی کمیشن رپورٹ میں ردو بدل تو نہیں کی کیونکہ رپورٹ کے صفحہ65کی پہلی سطر ردو بدل کا بھانڈا پھوڑتی ہے، صفحہ65کی پہلی سطر میں اجلاس کی تاریخ2017کی ڈال دی گئی ہے جس سے غالب گمان یہ ہے کہ یہ تاریخ بعد میں ڈالی گئی۔

    سولہ جون2014کی میٹنگ کی تاریخ2017کیسےہوسکتی ہے، 16جون2014کی جگہ16جون2017غلطی سےنہیں ہوسکتا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے شریف برادران کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر رپورٹ میں ردو بدل ثابت ہوگیا تو تمہاری خیرنہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ہوم سیکریٹری سے رپورٹ پر تصدیقی دستخط چاہتے ہیں، رپورٹ میں قتل عام کے ذمہ داران کا بخوبی اندازہ ہوجاتا ہے، خود جسٹس نجفی نے کہا کہ حکومت نے ٹریبونل کو اختیارات نہیں دیئے، اختیارات نہ دینا،حقائق چھپاناذمہ داروں کا بتاتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کا جھوٹ نجفی کمیشن رپورٹ نے عیاں کردیا، کوئی پولیس افسر یہ بتانے کو تیارنہیں کہ کس نے فائرنگ کےا حکامات دیے، اتنا بڑا ظلم ہوگیا اورکوئی افسر اپنی زبان کھولنے کو تیارنہیں۔

    ظاہر ہے کسی بڑے طاقتورشخص کا نام چھپایا جارہا ہے، کس کے حکم پر ایکشن ہوایہ چھپانا وزیراعلیٰ پنجاب تک جاتا ہے، شہبازشریف نےپریس کانفرنس میں اپنے زبانی حکم کا ذکرنہیں کیا تھا، ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ وزیراعلیٰ منع کریں پھر بھی پولیس ایکشن ہوجائے؟

    سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن قتل عام کے ذمہ دار دونوں شریف بھائی اور راناثنااللہ ہیں، بڑی ذمہ داری شہبازشریف پرعائد ہوتی ہے کیونکہ وہ وزیراعلیٰ ہیں، پولیس حکام کے تبادلے بھی بتارہے ہیں کہ حقائق سامنے نہ آئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ حکام کے تبادلوں کا جواز بھی پیش نہیں کیا گیا، آئی جی کو کوئٹہ سے پنجاب منتقل کرنا رانا ثنااللہ کا کام نہیں انہیں شہبازشریف نےمنتقل کیا۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دہشتگردی ن لیگ کا مائنڈ سیٹ ہے، دہشت گردوں کو پولیس کی وردی میں آپریشن کیلئے بلایا گیا تھا، آپریشن میں حصہ لینے والے دہشت گردوں کو وردیاں کس نے فراہم کیں؟۔

  • مشعال کیخلاف نوٹیفکیشن قتل کے بعد جاری ہوا، پروفیسر فیاض کا اعتراف

    مشعال کیخلاف نوٹیفکیشن قتل کے بعد جاری ہوا، پروفیسر فیاض کا اعتراف

    اسلام آباد : مردان یونیورسٹی میں مشتعل افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والے طالب علم مشعال خان کے حوالے سے یونیورسٹی کے پروفیسر فیاض علی شاہ نے کہا ہے کہ مشعال خان کے قتل کے بعد اس کےخلاف نوٹیفکیشن جاری ہوا، ہمیں اس وقت واقعے کی معلومات نہیں تھیں۔

    اس بات کا اعتراف انہوں نے اے آر وائی نیوزکے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، پروفیسرفیاض شاہ نے یہ بھی اعتراف کیا کہ مشعال خان کےخلاف نوٹیفکیشن میں غلطیاں ہیں۔

    اسسٹنٹ رجسٹرار نےغلطی سے یہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم میٹنگ میں تھے تو پتہ چلا کہ مشعال کو قتل کردیا گیا ہ، مشعال کیخلاف نوٹیفکیشن پراسسٹنٹ رجسٹرارسے وضاحت طلب کرلی گئی ہے۔

    بھائی کو قتل کرنے والے مسلمان نہیں، بہن مشعال خان

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مقتول مشعال کی ہمشیرہ نے کہا کہ مشعال خان ہمارے گھرکا چراغ تھا جسے بے دردی سے بجھا دیا گیا، اس کی لاش دیکھی تو اس کا چہرہ بدل چکا تھا، بھائی کو بےدردی سے قتل کرنے والےمسلمان نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشعال خان کے قاتلوں کوسخت سےسخت سزادی جائے، بھائی کوجیسےمارا گیا قاتلوں کو بھی ویسے ہی سزادی جائے ۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھائی نے یونیورسٹی میں ہونے والے کسی مسئلے کا ذکر کبھی نہیں کیا
    لاش کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا، علاقے میں بھائی کی نمازجنازہ نہ پڑھانے کا اعلان بھی ہوا تھا۔

    کسی کو بھی سزا دینے کا اختیار صرف ریاست کو ہے، مفتی نعیم

    اس حوالے سے بات کرتے ہوئے مفتی نعیم کا کہنا تھا کہ مشعال خان کو جھوٹے الزام کی بنیاد پر بےدردی سے قتل کیاگیا، اسلام محض الزام کی بنیاد پر کسی کی جان لینے کی اجازت نہیں دیتا، انہوں نے کہا کہ اور الزام سچا یا جھوٹا ہونے کی انکوائری ریاست ہی نے کرنی ہوتی ہے، الزام ثابت بھی ہوجائے تو بھی سزا دینا صرف ریاست کی ذمہ داری ہے، ریاست کسی کو سزانہیں دے رہی کئی کیسزالتوا کا شکار ہیں، مفتی نعیم نے کہا کہ مشعال خان کو قتل کرنے والے ظالم ہیں، اس کو بغیر تحقیقات کے بے دردی سے قتل کیا گیا۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شہریارآفریدی نے کہا کہ جب ریاست جزا اورسزا نہ دے تو المیہ ہونا کوئی انوکھی بات نہیں۔ جبکہ مفتی حنیف قریشی کا کہنا تھا کہ ریاست نے ہرچیزمیں ڈنگ ٹپاؤ پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔

  • شہبازشریف نے 6ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا بیان دیا جو غلط تھا، خواجہ آصف

    شہبازشریف نے 6ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا بیان دیا جو غلط تھا، خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ را کی سپورٹ میں الطاف حسین کا ایک بیان ریکارڈ پرموجود ہے ، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کے دوران وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت نے دہشتگردی کیخلاف جنگ متاثر کرنے کی کوشش کی، ایسے لوگ موجود ہیں، جو پاکستان کیخلاف کام کر رہےہیں۔

    انہوں نے تسلیم کیا کہ شہبازشریف نے چھ ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا بیان دیا جو غلط تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف نے کہا تھا کہ الطاف حسین کو لندن میں مروادیتےہیں، انکا کہنا تھا کہ بھارتی روابط کی شکل آشکار ہورہی ہے اور اب حقائق سامنے آنے کا وقت آگیا ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قائم علی شاہ،آصف زرداری،ایم کیوایم اپنی اپنی ذمہ داری قبول کریں، سیاسی مقاصدصرف پاکستان کے لئے ہونے چاہئیں، نواز شریف کی سوچ ہے کہ آئندہ نسلوں کے لیے کچھ کر جائیں ، سیاست میں غلطیاں میاں نوازشریف نے تسلیم کیں۔