Tag: ary qtv

  • جشن میلاد النبیﷺ پرچراغاں اورچوری کی بجلی، شرعی حکم کیا ہے؟

    جشن میلاد النبیﷺ پرچراغاں اورچوری کی بجلی، شرعی حکم کیا ہے؟

    کراچی : جشن عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر گھروں اور گلیوں میں چراغاں کرنا ایک مسلمان کی اپنے نبی کریم سے سچی محبت کا اظہار ہے لیکن اگر اس چرغاں کو چوری کی بجلی سے کیا گیا تو یہ عمل روز قیامت پکڑ کا باعث بنے گا۔

     اسی طرح بل بورڈز اور ہورڈنگز کا استعمال بھی بغیر رقم کی ادائیگی یا متعلقہ حکام سے اجازت کے بغیر شرعی لحاظ سے کسی طور بھی جائز نہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی کیو ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عالم دین کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو نبی کریمﷺ سے محبت ہے تو چراغاں بھی اپنی جیب سے کرنا چاہیئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت وقت کی بھی ذمہ داری ہے کہ جس طرح دیگر قومی دنوں کے موقع پر سرکاری عمارتوں کو سجایا جاتا ہے اسی طرح حکومت کی ذمہ داری ہے کہ جس نبی ﷺ کی وجہ سے ہمیں ایمان کی روشنی ملی، ان کی آمد پر اس سے زیادہ خوشی منائی جائے اور ملک بھر میں جشن عید میلادالنبی ﷺ پر بھی چراغاں کیا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جشن ولادت ﷺ کے موقع پر اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ ہمارے کسی عمل سے کسی کا نقصان یا کسی کی حق تلفی نہ ہو۔

    واضح رہے کہ پاکستان کے مختلف شہروں اور دیہاتوں میں بجلی کی چوری ایک عام روایت بن چکی ہے، کنڈوں کا استعمال بلا جھجک کیا جاتا ہے جس میں بجلی کے میٹر سے بالا بالا براہ راست گلی میں کھمبوں سے جڑے تاروں سے بجلی حاصل کی جاتی ہے۔

    دوسری جانب اس کے مقابلے میں پاکستان میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ دن بدن طویل ہوتا جارہا ہے، ملک کا کوئی شہر یا گاؤں ایسا نہیں جو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متاثر نہ ہواہو، شہری کئی کئی گھنٹے بجلی سے محروم رہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال پشاورالیکٹرک سپلائی کمپنی نے بجلی چوری سے لوگوں کو روکنے کے لئے ماہ رمضان میں صوبے کے مختلف اخبارات اور ذرائع ابلاغ میں اشتہارات شائع کروائے تھے جن میں تحریر تھا کہ بجلی چوری کرنا خلاف قانون اور گناہ بھی ہے، عوام بجلی چوری سے گریز کریں۔

    اشتہار میں مزید کہا گیا تھا کہ آپ روزہ رکھیں، زکوۃ ادا کریں اور اپنے والدین کی خدمت کریں لیکن یہ تمام کام آپ جائز طریقے سے بجلی استعمال کرتے ہوئے سر انجام دیں، اشتہار میں علمائے اکرام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ چوری کی گئی بجلی استعمال کرتے ہوئے اچھے اور نیک کام کرنا بھی شریعت کے خلاف ہے۔

  • ملاوٹ شدہ چیزوں کی فروخت، شرعی حکم کیا ہے؟

    ملاوٹ شدہ چیزوں کی فروخت، شرعی حکم کیا ہے؟

    ہر دوسرا شخص آپ کو چیزوں میں ملاوٹ کا شکوہ کرتا نظر آئے گا کیونکہ ہمارے اردگرد فروخت کی جانے والی زیادہ تر اشیاء میں ملاوٹ کا عنصر ضرور پایا جاتا ہے۔

    ہم اپنے اردگرد کا مشاہدہ کریں تو آٹے سے لے کر دودھ میں ملاوٹ کی باتیں سننے کو ملتی ہیں بعض اوقات تو اشیاء میں ملاوٹ ہوتی اپنے آنکھوں سے بھی دیکھ لیتے ہیں تاہم مجبوری کے تحت اُن اشیاء کو خریدنا پڑتا ہے۔

    موجودہ دور میں ملاوٹ کرنے والے حضرات یہ بھی وضاحتیں دیتے نظر آتے ہیں کہ اگر ہم خالص اشیاء فروخت کریں گے تو اصل قیمت ملنا دور کی بات نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے ساتھ ہی یہ بات بھی کہی جاتی ہے کہ خالص چیزیں کھانے سے لوگوں کی طبیعت خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے۔

    اشیاء میں ملاوٹ کرنے کے حوالے سے شرعی حکم کیا ہے؟

    یہ سوال اےآر وائی کیو ٹی وی کے پروگرام میں مفتی اکمل قادری کے سامنے پیش کیا گیا۔

    جواب: مفتی اکمل نے کہا کہ شرعی تعلیمات میں وہ ملاوٹ منع ہے جو کسی بھی شہ میں دھوکے کی غرض سے کی جائے تاہم اگر مطلقاً کسی چیز میں ملاوٹ کی جائے وہ جائز ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر چیزوں میں ہرقسم کی ملاوٹ کرنے کا منع فرمایا جاتا تو خواتین گھروں میں جو مختلف چیزوں کو ملا کر اشیاء کی مقدار بڑھاتی ہے وہ عمل بھی گناہ میں شامل ہوتا تاہم ایسا نہیں ہے۔

    مفتی اکمل نے کہا کہ اگر عوام کو کوئی چیز فروخت کی جارہی ہے تو اس میں بھی ملاوٹ کرنے کا حکم مختلف ہے، مالِ مقتوم یعنی اگر کسی شہہ میں کوئی بے کار چیز شامل کر کے اُسے فروخت کیا جائے تو یہ شرعی طور پر ممنوع ہے اسی طرح دیگر چیزوں کو ملا کر اگر کسی چیز کا وزن یا مقدار بڑھا دی جائے تو یہ اسلامی تعلیمات کے حساب سے گناہ کبیرہ اور حرام ہے۔

    انہوں نے مثال دیتے ہوئے سمجھایا کہ دودھ والا اگر دودھ میں ملائے جانے والے پانی کی مقدار کے بارے میں عوام صحیح کو بتائے گا تو اُس کی کمائی جائز ہوگی تاہم اگر اسے خفیہ رکھے تو یہ جھوٹ فریب اور دھوکا دہی میں شامل ہوگا۔

    مفتی اکمل قادری نے مثال دیتے ہوئے سمجھایا کہ جہاں تک دودھ میں پانی ملانے اور سونے میں دھات شامل کرنے کا معاملہ ہے تو دکان والے کا بتانا اور خریدار کا پوچھنا لازم نہیں بلکہ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی مکمل جائز اور حلال ہوگی تاہم اگر اس ضمن میں غلط بیانی کی جائے گی تو یہ شرعی طور پر غلط ہوگا۔

    مکمل ویڈیو دیکھیں


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اےآروائی کے ناظرین!آپ کا شکریہ

    قارئین ِگرامی ہم اپنے رب کے بے حدمشکور ہیں اوراس کا کرم ہے کہ اے آر وائی ڈیجبٹیل نیٹ ورک نے روزِ ِاول سےا یک معیار متعین کر رکھا ہے اور اسے ہم نے نا صرف یہ کہ خوبصورتی سے برقرار رکھا ہوا ہے بلکہ اس میں مزید جان ڈالنے کی کوشیش بھی کرتے رہے اور وقت کے ساتھ ہم کامیابی کی نئی منزلیں طے کرتے ہوئے آگے بڑھتے رہے ہیں اے آروائی کی کامیابی میں سب سے بڑا حصہ ہماری اس ٹیم کا ہے جو ان پروگراموں کو سنوارنے میں لگی رہتی ہے اور ہم اپنی ٹیم کے تہہ ِدل سے مشکور ہیں اور ہم اپنے ناظرین کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے عیدِ سعید اورجشن آزادی میں اے آروائی کے پروگراموں کی حوصلہ افزائی کی۔ ہماری دعا ہے کہ ہمارے ناظرین کی محبتیں ہمارے حوصلے یونہی بڑھاتی رہیں کیونکہ ہماری سالوں کی ریاضت، محنت اور ترقی ہمارے چاہنے والے ناظرین کی بدولت تو ہے۔

    آئیے قارئین اب چلتے ہیں پروگراموں کی طرف اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ’جیتو پاکستان‘ پاکستانیوں کے دل جیت لئے ہیں
    فہدمصطفےکے پروگرام میں ان کی ناظرین کے ساتھ انکساری اپنی مثال آپ ہے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ فہد مصطفے نے خود کو ناظرین کے دلوں سے منوا لیا ہے انعامات کی بارش نے جیتو پاکستان کو واقعی جیتو پاکستان بنادیا ہے ۔یہ پروگرام جمعہ اور اتوار کی رات 8بجے دکھایا جارہا ہے، خوبصورت سیریل ’دراڑ‘ ناظرین کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے اس ڈرامہ سیریل میں رشتوں کے درمیان ہونے والی بد گمانیوں کو فوکس کیا گیا ہے کہ کس طرح بد گمانیاں محبت کرنے والے رشتوں میں دراڑیں ڈال کر ایک دوسرے سے نفرت کا سبب بنتے ہیں اس صورت میں ایک دوسرے کو برداشت کرنا سب سے مشکل ہوتا ہے اس سے دلوں میں کینہ ، نفرت اور کڑواہٹ بڑھنے لگتی ہے ان باتوں کی وجہ سے رشتے ٹوٹ جاتے ہیں اور پھر یہ رشتے اتنی دور ہو جاتے ہیں کہ قریب آنا مشکل ہو جاتاہے یہ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جس کے ماں باپ کا انتقال اس وقت ہوا جب یہ لڑکی صرف 6ماہ کی تھی اس کے والد کی ایک رشتہ دار بوا صدیقی نے اس کی پرورش کی اس کے تین بھائی ہیں صہیب، تابش اور آشان اور ذنیش ان کی اکلوتی بہن ہے اور سریل ”دراڑ “کی کہا نی ان چاروں بہن بھائیوں کے درمیان گھومتی ہے اس سیریل کو تحریر کیا ہے صیقرۃ حیات نے جبکہ اس کے ہدایتکار سہیل عرفان ہیں، سیریل کے فنکاروں میں اعجاز اسلم ، منشاپاشا، احمد حسن ، شاہین خان اور ثانیہ شمشاد قابل ذکر ہیں یہ سیریل ہر بدھ کی رات 9بجے دکھائی جا رہی ہے۔

    دوسری خوبصورت سیریل ”چپ رہو “تو اپنی مثال آپ ہے ذینیہ کا تعلق ایک اپر مڈل کلاس طبقے سے ہے اس کا ایک بھائی اور بہن اور ہے دورانِ تعلیم ذینیہ کی دوستی سرمد کے ساتھ ہوجاتی ہے اور پھر یہ دوستی محبت میں بدل جاتی ہے والدین کی رضا مندی سے ذینیہ کی منگنی سرمد سے ہوجاتی ہے ذینیہ جس فرم میں کام کرتی ہے وہاں ارشد نامی شخص بھی کام کرتا ہے جس کی وجہ سے ذینیہ ذہنی کوفت کا شکار ہوتی ہے وہ نوکری چھوڑنا چاہتی ہے مگر اس کی بہن اور سرمد سمجھاتے ہیں کہ اس قسم کے حالات ذندگی میں آتے ہیں اور ان کا مقابلہ کیا جاتا ہے ارشد ذینیہ کو اتنا تنگ کرتا ہے کہ وہ پریشان ہو جاتی ہے اور وہ ذینیہ کو شادی کے حوالے سے کچھ اشارے بھی دیتا ہے کیا ذینیہ کی شادی ارشد سے ہوتی یا سرمد سے اس کا فیصلہ تو سیریل ”چپ رہو “ دیکھنے کے بعد ہی ہو سکتا ہے سریل ”چپ رہو “کو تحریر کیا ہے سمیرا افضل نے اس کے ہدایت کار یاسر نواز ہیں جبکہ فنکاروں میں یاسر نواز ،سجل علی، فیروز ، جبران اور ارجمند رحیم قابل ذکر ہیں یہ سیریل ہر منگل کی رات8 بجے اے آر وائی دیجیٹل سے دکھائی جارہی ہے اے آر وائی ڈیجیٹل کے مزائیہ خوبصورت پروگرام ”دھوم ڈھڑکا“ ہفتہ کی رات 7بجے ”ڈگ ڈگی “اتوار کی رات 7بجے ”رس گلے“ ہفتہ کی رات 7.30بجے دکھائی جارہے ہیں جسے ناظرین بہت پسند کر رہے ہیں ۔جبکہ سریل ”ارینج میرج “پیر کی رات 8بجے ”کوئی نہیں اپنا “ بدھ کی رات8بجے ”نشکرہ“ہفتے کی رات 8بجے دکھائیں جارہی ہے ARYذندگی سے” کامیڈی نائٹ دید کپل “جمعہ سے اتوار تک9.30بجے دیکھایا جائے گا ۔” بہنیں ایسی بھی ہوتی ہیں“پیر سے لیکر جمعرات تک7.30بجے دکھایا جارہا ہے سوپ رشتے“نے تو ناظرین کے دل جیت لیئے ہیں پاکستان کی سپرہٹ ہدایت کارہ اور ماضی کی خوبصورت ترین ہیروئین سنگیتااس میں مرکزی کردار ادا کرہی ہیں یہ سوپ پیر سے لیکر جمعرات تک8بجے دکھایا جارہا ہے گذشتہ دنوں سنگیتا سے ہماری ایک ملاقات ہوئی تو انہوں نے خصوصی طورپر بتایا کہ اے آر وائی کے سوپ ”رشتے“ میں کام کرنا بہت اچھا لگا اور پھر مجھے میرے پرستاروں نے نا امیدنہیں کیا بلکہ اس سوپ کی پسندیدگی کے حوالے سے سکیٹروں ای میل اب تک میرے پاس آچکی ہیں مجھے بہت اچھا لگا اس سوپ میں کام کرکے۔ نادیہ افضل اور فرمانہ مقصور کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ان بچوں نے”رشتے“میں سب سےعمدہ اداکاری کی ہے ہمیں یاد ہے کہ صبیحہ خانم، بہار، نیر سلطانہ اور مسرت تدبیر جب ہم انڈسٹری میں آئے تھے تو یہ بھی ہماری سب کی حوصلہ افزائی کرتی تھیں آج ماضی یاد آتاہے مگرشکرہےکہ ماضی بھی اچھا گزرا اورحال بھی اچھا گزررہا ہے آیئے ناظرین اب چلتے ہیں کیوٹی وی کی طرف ”صبح بخیر“ ہر اتوار کی صبح 10بجے دکھایا جا رہا ہے یہ میگزین شو ہے جس میں خواتین کے حوالے سے گفتگو ہوتی ہے پروگرام ”روشنی سب کے لیئے “ پیر سے جمعرات تک 10بجے پروگرام ”احکامات شریعت “ ہفتہ اور اتوار رات9بجے یہ تمام پروگرام دیکھائے جاتے ہیں کیو ٹی وی کی پروگرام مینجر ثناءغوری نے بتایا کہ ”سیرت النبی “وہ پروگرام ہے جس میں حضور اکرم کی سیرت پر تفصیلی گفتگو شجاع الدین شجاع بڑے خوبصورت اندازمیں کرتے ہیں اس کوپیش کرتے ہیں محمودغزنوی جبکہ دیگر پروگراموں کے حوالے سے نوید ذیدی نے بتایا کہ عید ِقربان کے پروگراموں پر کیوٹی وی بہت محنت کر رہا ہے اور ہم حسبِ روایت اس دفعہ بھی خوبصورت پروگرام پیش کریں گے کیوٹی وی سے آن ایر ہونے والے پروگراموں پر کیو ٹی وی کے نوید زیدی مبارک باد کے مستحق ہیں کہ وہ پروگراموں پر بھرپور توجہ دیتے ہیں اور ان خوبصورت پروگراموں کو پیش کرکے ناظرین کے دل جیت لیتےہیں۔