Tag: ARY reporter

  • ڈکیتی میں مزاحمت‘ اے آروائی کے نمائندے عبدالرزاق جاں بحق‘ مقدر حسین زخمی

    ڈکیتی میں مزاحمت‘ اے آروائی کے نمائندے عبدالرزاق جاں بحق‘ مقدر حسین زخمی

    پتوکی: ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کے نتیجے میں اے آروائی نیوز کے ایک نمائندے جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ پتوکی کے علاقے کھڈیاں اڈے کے نزدیک پیش آیا جہاں ڈکیتی کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں اے آروائی نیوز چونیاں کے نمائندے عبدالرزاق جاں بحق جبکہ نمائندہ پتوکی مقدر حسین شدید زخمی ہوئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں ڈکیتی کی وارداتیں معمول کی بات ہیں اورکوئی بار واقعات رپورٹ کرنے کے باوجود انتظامیہ اور پولیس کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔

    اس افسوس ناک واقعے پر اے آروائی فیملی نے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے مقتول کے اہلخانہ سے اظہارِ یکجہتی کیا ہے جبکہ زخمی ہونےوالے نمائندے کو ہر ممکن سہولیات بہم فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    اس موقع پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ نے گہرے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب پنجاب میں صحافیوں کی جان محفوظ نہیں ہے تو عام آدمی کے لیے صورتحال کتنی خراب ہوگی۔

    پی ایف یو جے نے آئندہ روز یومِ سوگ منانے اور علاقے میں بڑھتی ہوئی ڈکیتی کی وارداتوں کے خلاف احتجاج کا بھی اعلان کیا ہے۔

  • اے آر وائی نیوز رپورٹر گرفتاری کیس، تفتیشی افسر کی غیر حاضری عدالت برہم

    اے آر وائی نیوز رپورٹر گرفتاری کیس، تفتیشی افسر کی غیر حاضری عدالت برہم

    لاہور: لاہور کی مقامی عدالت نے اے آروائی نیوز رپورٹرز گرفتاری کیس کی سماعت کے دوران تفتیشی افسر کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور کل ہر صورت ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے رپورٹروں کی گرفتاری کیس کی سماعت کے دوران ریلوے کی جانب سے تفتیشی افسر ریکارڈ لیکر عدالت میں پیش نہیں ہوا، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کل ہر صورت ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    سماعت کے دوران جج خالد نواز کا کہنا تھا کہ بظاہر سرعام کی ٹیم نے جرم نہیں کیا، معاشرے میں اصلاح لانے کی کوشش کی ہے۔ ریلوے کو سرعام کی طرف سے اصلاحی قدم پر حمایت کرنی چاھیئے تھی۔ انھوں نے کہا کہ تفتیشی افسر کسی بڑے چھوٹے سے مت گھبرائیں بلکہ میرٹ پر تفتیش کریں۔

    جج خالد نواز نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیئے کہ تفتیشی یہ لکھے کہ بظاہر یہ جرم نہیں اصلاح کیلئے ایک قدم تھا اور سرعام نے جو انویسٹی گیشن کی ہے اسکی بنیاد پر ریلوے حکام کو اپنی اصلاح کرنی چاھیئے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں اصلاح لانا جہاد سے کم نہیں اور ریلوے میں سارے برے نہیں مگر جو برے ہیں اسکے خلاف کاروائی ہونی چاھیئے۔

  • مسلم لیگ ن کے کارکنان کا اے آروائی نیوز کی ڈٰی ایس این جی پر حملہ

    مسلم لیگ ن کے کارکنان کا اے آروائی نیوز کی ڈٰی ایس این جی پر حملہ

    اسلام آباد : ہائی وے پر مسلم لیگ کے کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کی ڈی ایس این جی پر حملہ کردیا۔

    اسلام آباد : قائد آباد انٹر چینج سے حکومت سے اظہار یکجہتی کے لئے نکالی جانے والی ریلی کی کوریج کے لئے موجود  اے آر وائی کی ڈی ایس این جی پر حکمراں جماعت کے بے لگام کارکنوں نے حملہ کیا گیا، ریلی کی قیادت صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور کر رہے تھےجبکہ دیگر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی شریک تھے، حملہ آروں نے ڈنڈوں سے  اے آر وائی نیوز کی ڈی ایس این جی کے شیشے توڑ ڈالے اور ساتھ ہی اے آر وائی نیوز کے عملے کو شدید نتائج کی دھمکیاں بھی دیں، ڈی ایس این جی پر حملے کی ملکی مذہبی و سیاسی اور صحافتی تنظٕیوں کی جانب سے مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

  • پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے رپورٹر پر حملہ

    پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے رپورٹر پر حملہ

    راولپنڈی :  مسلم لیگ ن کی ریلی میں اے آر وائی نیوز کے رپورٹرپر حملہ کیا گیا ہے ۔

    راولپنڈی میں وزیراعظم سے اظہار یکجہتی کے لئےاور اسلام آباد میں جاری دھرنے کے خلاف مسلم لیگ ن کی ریلی نکالی گئی۔ جس میں موجود اے آر وائی نیوز کے رپورٹر بابر ملک پر حملہ کیا گیا ۔

    مسلم لیگ ن کی ریلی کی قیادت مسلم لیگ ن کے سنیئر رہنما حنیف عباسی کررہے تھے،ریلی موجود مسلم لیگ ن کے کارکنان اے آر وائی نیوز کے خلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے۔

    بابر ملک کے مطابق ریلی کے شرکاء نے پہلے اے آر وائی نیوز کے کیمرا مین کو زدوکوب کیا جس کے بعد اے آر وائی نیوز کے نمائندے بابر ملک کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔

    پی ایف یوجے کے صدر رانا عظیم نے اے آروائی نیوز سے گفتگو میں واقعے کی بھرپورمذمت کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کا اصل چہرا نطر آرہا ہے ،تشدد کرنے والے کارکنان کے خلاف کاروئی نہ ہوئی تو ہم بھی احتجاج کریں گے