Tag: ARY

  • امریکا میں فائرنگ سے 22 افراد ہلاک، متعدد زخمی

    امریکا میں فائرنگ سے 22 افراد ہلاک، متعدد زخمی

    امریکا میں فائرنگ کے متعدد واقعات کے دوران 22 افراد لقمہ اجل بن گئے، جبکہ 60 کے زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملزم نے پہلے لیوسٹن شہر میں باؤلنگ کلب میں نہتے افراد پر فائرنگ کی جس سے 10 افراد موقع پر ہی زندگی کی بازی ہار گئے، اس کے بعد لوکل بار اور والمارٹ ڈسٹری بیوشن سینٹر پر بھی شدید فائرنگ کی گئی۔

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فائرنگ کے بعد ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے، حکام نے علاقے میں تمام کاروبار کو بند کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ لیوسٹن 37 ہزار آبادی پر مشتمل شہر ہے اور پورٹ لینڈ کے شمال میں واقع ہے۔

    امریکی پولیس کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ملزم کی گرفتاری تک شہری اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں جبکہ ریاست کی اسپتالوں میں ایمرجنسی کا نفاذ کردیا گیا ہے۔

    ملزم کی شناخت رابرٹ کارڈ کے نام سے ہوئی ہے، ملزم کی تصویر بھی جاری کردی گئی ہے جو کہ خودکار رائفل تھامے ہوئے ہے، تاہم حملے کی وجہ سامنے نہیں آسکی۔

  • بحرین: فلسطین مخالف پوسٹ پر بھارتی ڈاکٹر کے ساتھ کیا ہوا؟

    بحرین: فلسطین مخالف پوسٹ پر بھارتی ڈاکٹر کے ساتھ کیا ہوا؟

    اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران بحرین کے ایک اسپتال نے سوشل میڈیا پر فلسطین مخالف تبصرے کرنے والے ہندوستانی نژاد ڈاکٹر کو نوکری سے فارغ کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندو ڈاکٹر سنیل راؤ نے سابقہ ٹوئٹر (ایکس)پر متعدد بار فلسطین کی مخالفت میں پوسٹس شیئر کیں، جنہیں ایکس پر ایک صارف نے بحرینی حکام کی توجہ دلائی۔

    سابق ڈاکٹر کی جانب سے کی گئی پوسٹس کے جواب میں رائل بحرین اسپتال کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ”یہ ہمارے علم میں آیا ہے کہ ڈاکٹر سنیل راؤ، امراض نسواں کے ماہر کے طور اپنے امور انجام دے رہے ہیں، کی جانب سے سوشل میڈیا پر اس طرح کے ٹویٹس پوسٹ کیے گئے ہیں، جو ہمارے معاشرے کے لیے سخت ناگوار ہیں“۔

    بیان میں کہا گیا کہ ہم اس بات کی تصدیق کرنا چاہیں گے کہ ان کی پوسٹس اور خیالات ذاتی ہیں اور اسپتال کی رائے اور اقدار کی عکاسی نہیں کرتے۔ یہ ہمارے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ ہم نے ضروری قانونی کارروائی کرتے ہوئے اسے ملازمت سے برطرف کردیا ہے۔

    ڈاکٹر راؤ نے تنازعہ کے جواب میں اپنے بیانات کی غیر حساسیت کو تسلیم کیا اور ایکس سے معافی نامہ جاری کیا۔

    انہوں نے لکھا،‘میں اس پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے بیان کے لیے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔ موجودہ حالات کے تناظر میں یہ بے حسی تھی۔ بحیثیت ڈاکٹر تمام زندگیاں اہمیت رکھتی ہیں۔ میں اس ملک، اس کے لوگوں اور اس کے مذہب کا دل کی گہرائیوں سے احترام کرتا ہوں۔واضح رہے کہ اسپتال نے اپنی ویب سائٹ پروفائل سے ڈاکٹر راؤ کا نام حذف کردیا ہے۔

    دوسری جانب کویت میں رہ کر اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرنا بھارتی نرس کو مہنگا پڑ گیا، نرس کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست جمع کرادی گئی۔

    وکیل علی حباب الدویخ نے مبارک اسپتال میں ملازمت کرنے والی ایک ہندوستانی نرس کے بارے میں پبلک پراسیکیوشن کو باضابطہ طور پر شکایت جمع کرائی ہے۔

    بھارت سے تعلق رکھنے والی نرس کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بے گناہ فلسطینی شہریوں کی شہادتوں، اسپتالوں پر وحشیانہ بمباری کے اقدامات پر کھلی حمایت کا اظہار کیا گیا تھا۔

  • حماس کی حمایت کرنے پراسرائیلی اداکارہ گرفتار

    حماس کی حمایت کرنے پراسرائیلی اداکارہ گرفتار

    حماس کی حمایت کرنے کے باعث اسرائیلی اداکارہ مائیسہ عبدالہادی کو حراست میں لے لیا گیا

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹ میں اسرائیلی اداکارہ مائیسہ عبدالہادی نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے کی حمایت کی تھی۔

    مائیسہ عبدالہادی کی سوشل میڈیا پوسٹ سامنے آنے کے بعد اسرائیلی پولیس کی جانب سے انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے، اسرائیلی پولیس نے اداکارہ کا نام لیے بغیر اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے حماس کی حمایت کرنے والی اداکارہ کو حراست میں لے لیا ہے۔

    اسرائیلی پولیس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کو اکسانے اور حمایت کرنے کے خلاف پولیس کی جنگ ہمہ وقت جاری رہتی ہے۔

    مائیسہ پر ایک اسرائیلی اداکار کی جانب سے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ آپ کی پوسٹ کی وجہ سے ہمیں شرمندگی ہو رہی ہے، آپ نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔

  • سعودی عرب: روزگار ایجنسیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    سعودی عرب: روزگار ایجنسیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے درپردہ غیر ملکیوں کو روزگار دلانے والی پرمٹ ہولڈر کمپنیوں اور ایجنسیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت کی جانب سے ایسی کمپنیوں اور ایجنسیوں کے حوالے سے 37 خلاف ورزیوں کا چارٹ جاری کیا ہے۔ ان میں سے متعدد خلاف ورزیاں سنگین نوعیت کی تھیں۔

    وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جس ایجنسی یا کمپنی کے بارے میں یہ شواہد ملےکہ اس نے مملکت کے اندر یا باہر ایجنٹوں سے معاملات کیے ہیں اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    وزارت نے پرمٹ ہولڈرز کمپنیوں اور ایجنسیوں کو ریکروٹنگ کی ذمہ داری ایسے کسی بھی ادارے کے سپرد کرنے پر جس کے پاس پرمٹ نہ ہو یا مملکت کے اندر یا باہر معطل یا ممنوعہ اداروں کے ساتھ تعاون کو خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    وزارت کی جانب سے کمپنیوں اور ایجنسیوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ پرمٹ کے حصول کے چھ ماہ کے اندر ای ویب سائٹ کا قیام عمل میں لائیں، امیدواروں کی درخواستوں کا ریکارڈ بھی سامنے لائیں۔ ان اداروں کے نام بھی دیں جن سے وہ رابطے میں ہیں، آجروں کے ساتھ طے پانے والے ملازمت کے زیر تکمیل معاہدوں کا ریکارڈ پیش کریں۔

    سعودیوں کے لیے قائم روزگار ایجنسیوں کی خلاف ورزیوں اور سزاؤں کے چارٹ میں وزارت افرادی قوت نے تبدیلی بھی کی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ بچوں یا لڑکوں کو ملازمت دینا سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس پر فی خلاف ورزی 30 ہزار ریال کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے مطابق جو ایجنسی یا ادارہ کارکنان کی ملازمت کے معاہدوں کے اندراج کی پابندی نہیں کرے گا اس کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • امارات کا غزہ کے لیے راہداری کھولنے کا مطالبہ

    امارات کا غزہ کے لیے راہداری کھولنے کا مطالبہ

    غزہ میں اسرائیل فوج کی بربریت کے باعث شہادتوں کی تعداد 4300 سے تجاوز کرگئی ہے، ایسے میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی جانب سے امدادی سامان غزہ پہنچانے کے لیے انسانی بنیادوں پر راہداری کھولنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان کا کہنا تھا کہ خطے میں بڑھتی کشیدگی کے خطرات اور سنگین اثرات دن بدن بڑھ رہے ہیں، جبکہ انسانی مصائب میں ہر گزرتے لمحے کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔

    ریاض سربراہ کانفرنس سے خطاب میں اماراتی صدر کا کہنا تھا کہ تمام شہریوں کی سلامتی، ان کا تحفظ اور کسی رکاوٹ کے بغیر غزہ میں امدادی و طبی سامان کی ترسیل کے لیے راہداریوں کا کھولنا اولین ترجیح ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’خطے میں جامع امن کی راہیں تلاش کرنے کے لیے مل کر کوششیں کرنا ہوں گی، انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا تاکہ کشیدگی کا دائرہ نہ پھیلے اور علاقائی امن و سلامتی خطرے میں نہ پڑ جائے۔

    دوسری جانب سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریز کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جنگی صورت حال میں کمی لانے کی اہمیت پر زور دیا۔

    رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریز سے کہنا تھا کہ ضروری ہے فلسطینیوں کے لئے ان کے جائز حقوق کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

    سعودی ولی عہد نے خطے میں امن و استحکام کی بحالی کے حالات پیدا کرنے پر زور دیا اور کہا ضروری ہے فلسطینیوں کو ان کے جائز حقوق دیے جائیں، انہوں نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے تمام کوششیں کی جانی چاہئیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت، شہداء کی تعداد 4300 سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں اسرائیلی بربریت، شہداء کی تعداد 4300 سے تجاوز کرگئی

    اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ اسپتالوں، شہری آبادیوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، شہداء کی تعداد 4300 سے تجاوز کرچکی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے قدیم ترین گرجا گھر پر بھی بمباری کی گئی ہے، جس کے باعث چرچ میں پناہ لینے والے 10 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی پر اسرائیلی بمباری میں 30 فیصد سے زیادہ مکانات منہدم ہوچکے ہیں، اسرائیلی ظلم کے باعث بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بھی 10 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

    اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں 15 سو سے زائد بچوں سمیت شہدا کی مجموعی تعداد 4 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک تقریباً 14 ہزار شہری زخمی ہیں، اسپتالوں میں سہولیات ختم ہوچکی ہیں۔

    حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیلی ظلم و بربریت کے باعث تنازعہ علاقائی جنگ میں تبدیل ہوسکتا ہے اور اس صورت میں یہ اسرائیل اور اس کے حامیوں کے قابو سے باہر ہوجائے گا۔

    امریکی صدر اور برطانوی وزیراعظم کی حمایت ملنے کے بعد کسی بھی وقت غزہ پر اسرائیلی فوج کے زمینی حملے کا بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے، جبکہ اسرائیل افواج کی جانب سے شیبا فارمز سے متصل جنوبی لبنان پر بھی گولہ باری کی گئی ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے اسرائیل کی اندھی حمایت کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ فوجی امداد کے اعلانات بھی کئے جارہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق متعدد امریکی اعلیٰ حکام کے استعفوں کے بعد امریکی تھنک ٹینک کی جانب سے بھی اس عمل کی مخالفت کی گئی ہے۔

    انسٹی ٹیوٹ فارپالیسی اسٹڈیز نے اسرائیل کی مزید فوجی مدد کی مذمت کی ہے، جبکہ این پی پی کی جانب سے بائیڈن کی اسرائیل کیلئے امریکی امداد اربوں ڈالر تک بڑھانے پر تنقید کی گئی ہے۔

  • یو اے ای: تین ماہ کے وزٹ ویزوں کے اجراء پر پابندی

    یو اے ای: تین ماہ کے وزٹ ویزوں کے اجراء پر پابندی

    متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں تین ماہ کے وزٹ ویزوں کے اجرا پر پابندی لگادی گئی ہے، شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی (ICP) کے ایک وفاقی اتھارٹی کال سینٹر کے ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ تین ماہ کے ویزے اب دستیاب نہیں ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای کے زائرین 30 یا 60 دن کے ویزے پر آ سکتے ہیں۔”ایگزیکٹو نے مزید کہا، ”ٹریول ایجنسیاں انہیں جاری کر سکتی ہیں“۔ تین ماہ کا داخلہ پرمٹ چند مہینے پہلے دستیاب تھا، لیکن اب نہیں ہے۔

    ٹریول ایجنٹس کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ متحدہ عرب امارات کے تین ماہ کے وزٹ ویزا کی درخواست کرنے کا آپشن اس پورٹل پر دستیاب نہیں ہے جسے وہ اجازت نامے جاری کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    تین ماہ کا وزٹ ویزا کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران بند کر دیا گیا تھا، تین ماہ کا وزٹ ویزا بند ہونے کے بعد 60 دن کا ویزا متعارف کرایا گیا تھا۔ تاہم، تین ماہ کی اسکیم کو مئی میں تفریحی ویزا کے طور پر دوبارہ دستیاب کرایا گیا۔

    کئی ایجنٹوں کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ تین ماہ کے وزٹ ویزے کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

    5 سالہ ملٹیپل انٹری ویزا:
    یہ ویزا بیرون ملک سے آنے والے خاندانوں کو متحدہ عرب امارات میں اپنے پیاروں کے ساتھ طویل مدت گزارنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ 5 سالہ ایک سے زیادہ داخلے کا ویزا سیلف اسپانسر شپ کے ذریعے زائرین کو متعدد بار متحدہ عرب امارات میں داخل ہونے کا اہل بناتا ہے، ہر دورے کے دوران 90 دن کے قیام کی اجازت دیتا ہے۔ ویزا ہولڈرز ملک چھوڑے بغیر اپنے قیام کی مدت 90 دن تک بڑھا سکتے ہیں۔

    سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں ویزا (واحد اندراج):
    یہ ویزا 60,90 اور 120 دنوں کے لیے دستیاب ہوتا ہے، سرمایہ کاری کے مواقع کی تلاش کا ویزا سرمایہ کاروں کو کاروباری مواقع تلاش کرنے اور متحدہ عرب امارات میں ممکنہ طور پر نئے پارٹنرز یا کلائنٹس تلاش کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    یہ داخلے کا اجازت نامہ کسی ضامن یا میزبان کی ضرورت کے بغیر سنگل انٹری ویزا جاری کرنے کے قابل بناتا ہے۔ ویزا ICP کے آفیشل پورٹل پر اپلائی کیا جا سکتا ہے۔

    طویل مدتی ویزا:
    زائرین کے پاس ملک میں داخل ہونے اور طویل مدت تک قیام کرنے کے کئی اختیارات ہوتے ہیں۔

    جاب ایکسپلوریشن ویزا:
    متحدہ عرب امارات ملک میں روزگار کے مواقع تلاش کرنے والے افراد کے لیے ویزا کے متعدد اختیارات پیش کرتا ہے۔ یہ ویزا ہولڈرز کو متحدہ عرب امارات میں داخل ہونے اور ان کی مہارت اور مہارت کے مطابق کام تلاش کرنے کے قابل بناتے ہیں۔

    جاب ایکسپلوریشن ویزا بغیر کسی گارنٹر یا میزبان کی ضرورت کے تین آپشنز میں دستیاب ہے۔ آئی سی پی کی ویب سائٹ کے مطابق، ویزا سنگل انٹری پرمٹ کے ساتھ 60، 90 اور 120 دنوں کے لیے دستیاب ہے۔

    جاب ایکسپلوریشن ویزا کی فیس:
    60 دنوں کے لیے جاب ایکسپلوریشن ویزا کی فیس 200 درہم، 90 دنوں کے لیے 300 درہم، اور 120 دنوں کی فیس 400 درہم ہے۔ وزیٹر کو 1,000 درہم کی سیکیورٹی ڈپازٹ کی مالی گارنٹی بھی فراہم کرنی ہوگی۔

    یہ سروس ملک کے امیر مراکز پر بھی دستیاب ہے۔یہ ویزا ڈیجیٹل چینلز جیسے سرکاری ویب سائٹ یا GDRFA اور ICP کی سمارٹ ایپلیکیشن کے ذریعے اپلائی کیا جا سکتا ہے۔

  • ایشوریا کا موازنہ فلورنس نائٹ انگیل سے۔۔ حقیقت کیا ہے؟

    ایشوریا کا موازنہ فلورنس نائٹ انگیل سے۔۔ حقیقت کیا ہے؟

    بھارتی فلم انڈسٹری کے فلمساز کی اہلیہ نے معروف بھارتی اداکارہ ایشوریا رائے بچن کا موازنہ فلورنس نائٹ انگیل سے کردیا۔

    ایشوریا رائے بچن اور ڈائریکٹر منی رتنم نے اروور اور راون جیسی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ہے۔

    ایک حالیہ انٹرویو میں، ڈائریکٹر کی اہلیہ، سوہاسنی منی رتنم نے ایشوریا کی تعریفوں کے پل باندھتے ہوئے انہیں ”ایک حقیقی ہمدرد“ قرار دیا جو اپنے آس پاس کے لوگوں کا خیال رکھتی ہیں۔ اس دوران انہو ں نے ان کا موازنہ فلورنس نائٹنگیل سے بھی کر ڈالا۔

    فلمساز منی رتنم کی اہلیہ سوہاسنی منی رتنم نے ایک حالیہ انٹرویو میں ایشوریا کے کردار کے اوصاف پر روشنی ڈالی۔ ”جب بھی میں ایشوریا کو دیکھتی ہوں تو مجھے خوشی اور جوش محسوس ہوتا ہے۔ اگرچہ بہت سے لوگ ایشوریا کو صرف اس کی خوبصورتی کی وجہ سے دیکھتے ہیں، لیکن میں اسے ذاتی طور پر جانتی ہوں اور یقین ہے کہ وہ ایک حقیقی ہمدرد ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان کی شخصیت میں کچھ ایسی خصوصیات ہیں جن پر عام لوگ توجہ نہیں دیتے۔ مثلاً اگر آپ بیمار ہیں تو ایشوریا رائے آپ کا بہت خیال رکھیں گی اور بتائیں گی کہ آپ کیا کیا کھا سکتے ہیں۔ ایشوریا رائے فلورنس نائٹ انگیل سے کم نہیں۔

  • قطر کی دنیا کو گیس کی سپلائی بند کرنے کی دھمکی ؟

    قطر کی دنیا کو گیس کی سپلائی بند کرنے کی دھمکی ؟

    قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے حوالے سے یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر غزہ پر بمباری بند نہ کی گئی تو وہ دنیا کو گیس کی سپلائی بند کر دیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوشل میڈیا پر دعووں میں یہ کہا جارہا ہے کہ قطر کے امیر نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر بمباری بند نہ کی تو عالمی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    11 اکتوبر کو ایک فیس بک پوسٹ کے کیپشن میں لکھا گیاکہ”قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی جانب سے یہ دھمکی سامنے آئی ہی کہ اگر غزہ پر بمباری بند نہ کی گئی تو وہ دنیا کو گیس کی سپلائی بند کردی جائے گی.

    اطلاعات کے مطابق قطری حکومت نے قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات کرکے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔

    یاد رہے کہ قطر قدرتی گیس کا تیسرا بڑا برآمد کنندہ ہے اور روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے یورپ کو گیس فراہم کرنے والا بڑا ملک ہے۔

    تاہم حقیقت یہ ہے کہ قطر کے امیر نے کوئی دھمکی نہیں دی کیونکہ قطری حکومت نے واضح کیا کہ حکومت نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں ثالثی کی کوشش کی ہے لیکن ایسی کوئی دھمکی نہیں دی۔

    واضح رہے کہ اسرائیل فلسطین کشیدگی کی موجودہ صورتحال میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلینکن نے قطر کا دورہ کیا اور قطری قیادت سے ملاقات کی تاہم اس دورے کی کسی نیوز کانفرنس یا نیوز کوریج میں گیس کی فراہمی کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔

  • ٹینکوں کے سہارے اسرائیلی فوج غزہ میں داخل

    ٹینکوں کے سہارے اسرائیلی فوج غزہ میں داخل

    بھاری تعداد میں ٹینکوں کے سہارے اسرائیل کی زمینی فوج غزہ میں داخل ہوگئی ہے۔ جبکہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ سامنے آیا ہے کہ لاپتا اسرائیلیوں کی لاشیں مل گئیں ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی جانب سے پمفلیٹس کے ذریعے شہریوں کو 24 گھنٹے کے اندر اندر غزہ چھوڑنے کی وارننگ دی گئی تھی۔

    حماس نے اسرائی دھمکی کو مسترد کردیا گیا تھا، حماس نے رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر اسرائیلی فوج غزہ میں داخل ہوئی تو اسرائیلی فوج کو نیست و نابود کردیں گے۔

    دوسری جانب جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کی جانب سے میڈیا کی گاڑی پر بمباری کی گئی ہے جس کے نتیجے میں صحافی جاں بحق ہو گیا۔

    اسرائیلی حملے میں غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے صحافی عصام عبداللہ جاں بحق ہوئے جب کہ رائٹرز کے صحافی طائرالسوڈانی اور مہر نازیہ زخمی ہونے والوں میں ہیں۔

    زخمی ہونے والوں میں الجزیرہ کی رپورٹر کارمین جوخادر اور کیمرہ پرسن ایلی برخیا شامل ہیں۔ یہ واقعہ الماالشعب میں لبنان اسرائیل سرحد پر بڑھتی کشیدگی کے درمیان پیش آیا۔ غزہ پر اسرائیل بمباری سے جاں بحق ہونے والے صحافیوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔

    رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ لبنانی سرحد پر اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر صحافیوں کو نشانہ بنایا صحافی اپنی پریس کی گاڑی کیساتھ کھڑے تھے جان بوجھ کر حملہ کیا گیا۔

    رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے مشرق وسطیٰ ڈیسک کے سربراہ جوناتھن ڈغر کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ لبنان میں مارے جانے والے صحافی قابل شناخت تھے اور جنگجوؤں سے گھرے ہوئے نہیں تھے۔