Tag: ARY

  • دنیا کے سرد ترین مقام پر گرمی کے ڈیرے، سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے

    دنیا کے سرد ترین مقام پر گرمی کے ڈیرے، سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے

    ماحولیاتی تبدیلی کے باعث دنیا کے سب سے ٹھنڈے علاقے سائبیریا میں گرمی کے سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے۔

    سائبیریا جو دنیا میں اپنے شدید ٹھنڈے ماحول کے باعث جانا جاتا ہے، مگر ماحولیاتی تبدیلی کے باعث یہاں گرمی کے تمام سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔

    کلائمیٹولوجسٹ میکسی ملیانو ہیریرا نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ تین جون سائبریا کی تاریخ کا گرم ترین دن رہا، جہاں زالٹورو ووسک نامی علاقے میں درجہ حرارت 37.9 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ بیوو میں 39.6 سینٹی گریڈ، برنول میں 38.5 ریکارڈ کیا گیا، مقامی حکام نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے پاس گذشتہ پانچ سے سات دہائیوں کے درجہ حرارت کا ریکارڈ موجود ہے، مگریہ غیر معمولی ہے اور اس نے علاقے کی تاریخ بنادی ہے۔

    عالمی موسمیاتی سائنس ادارہ میں ماحولیاتی نگرانی اور پالیسی سروسز کے چیف عمر بڈور نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ زمین پر سب سے تیزی سے گرم ہونے والے علاقوں میں سے ایک سائبیریا بھی ہے۔

    یوروپی یونین کی کلائمیٹ چینج سروس کی ڈپٹی ڈائریکٹر سمانتھا برگیس نے دعویٰ کیا کہ اس علاقے میں کچھ ہیٹ ویو بھی دیکھی گئی ہیں، اس ہیٹ ویو کا لوگوں اور فطرت پر بڑا اثر پڑتا ہے اور جب تک ہم گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں تیزی سے کٹوتی نہں کرتے ہیں، تب تک یہ بار بار ہوتا رہے گا۔

    یاد رہے کہ سال دو ہزار بیس میں سائبریا کے شہر ویرکھویسک میں درجہ حرارت 38 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا اور اس علاقے میں ہیٹ ویو بھی ہوا تھا۔

  • اقتصادی سروے رپورٹ: طب کے شعبے سے متعلق حوصلہ افزا خبر

    اقتصادی سروے رپورٹ: طب کے شعبے سے متعلق حوصلہ افزا خبر

    اسلام آباد: اقتصادی سروے رپورٹ میں طب کے شعبے سے متعلق حوصلہ افزا خبر سامنے آئی ہے۔

    اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق سال دو ہزار بائیس کے دوران ملک میں طبی عملے کی تعداد میں 28 ہزار 249 افراد کا اضافہ ہوا جس کے بعد ملک بھر میں رجسٹرڈ طبی عملےکی تعداد 5لاکھ 13 ہزار 526 تک جاپہنچی۔

    رپورٹ کے مطابق ان 28 ہزار 249 افراد میں ڈاکٹرز کی تعداد 15953 رہی ، اس وقت ملک میں رجسٹرڈ ڈاکٹرزکی تعداد 2 لاکھ82 ہزار 383 ہے۔

    اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں ڈینٹسٹ کی تعداد میں 2655کا اضافہ ہوا جس کے بعد ملک میں رجسٹرڈ ڈینٹسٹ کی تعداد33ہزار 156 ہوگئی ہے۔

    اسی طرح ایک سال میں نرسزکی تعداد میں 6610 کااضافہ ریکارڈ ہوا اور ملک میں رجسٹرڈ نرسزکی تعدادایک لاکھ 27ہزار855ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران ملک میں دائیوں کی تعداد میں 1417کا اضافہ ہوا، ملک میں رجسٹرڈ دائیوں کی تعداد 46110 ہوگئی ہے جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد میں 1614 کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد ملک میں رجسٹرڈ لیڈی ہیلتھ ویزیٹرز کی تعداد 24022 ہے۔

    سروے رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں شعبہ صحت کا ترقیاتی بجٹ 207129ملین جبکہ غیرترقیاتی بجٹ 712289ملین تھا
    گزشتہ ایک سال کےدوران ملک میں مراکزصحت کی تعداد برقراررہی، ملک میں اسپتالوں کی کل تعداد 1276، ڈسپنسریاں 5832 ہیں۔

    ملکی اسپتالوں میں دستیاب بیڈزکی کل تعداد 146053ہے، بنیادی مراکزصحت کی تعداد 5559، زچہ بچہ سینٹرز 781 ، دیہی مراکز صحت کی تعداد 736، ٹی بی سینٹرز 416 ہیں۔

  • دل دہلا دینے والا واقعہ: ڈھائی سالہ بچی 100 فٹ گہرے کنویں میں جاگری

    دل دہلا دینے والا واقعہ: ڈھائی سالہ بچی 100 فٹ گہرے کنویں میں جاگری

    بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں دلخراش واقعہ رونما ہوا ہے، جہاں ڈھائی سالہ بچی کنویں میں گر کر موت کی وادی میں چلی گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق افسوسناک واقعہ مدھیہ پردیش کے سیہور ضلع کے گاؤں منگاولی میں پیش آیا، جہاں سریشٹی نامی ڈھائی سالہ بچی 100 فٹ گہرے کنویں میں جاگری۔

    بچی کے کنویں میں گرنے کی رپورٹ گاؤں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور مقامی انتظامیہ نے بچی کو ریسکیو کرنے کے لئے بھاری مشینری طلب کی اور امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا تاہم سخت زمین ہونے کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات رہیں۔

    پولیس کے مطابق یہ بورو ویل 300 فٹ گہرا تھا، لڑکی پہلے بورویل میں تقریباً 50 فٹ نیچے پھنسی تھی اس دوران پائپ کے ذریعے اسے آکسیجن مہیا کی گئی بعد ازاں بورو ویل میں سرنگ بناکر بچی تک پہنچنے کی کوشش کی گئی مگر کھدائی کے دوران لڑکی بورویل سے مزید نیچے پھسل گئی اور تقریباً 100 فٹ کی گہرائی میں جا کر پھنس گئی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق امدادی ٹیموں کو کامیابی نہ ملنے پر دہلی اور راجستھان سے خصوصی ٹیمیں بلائی گئیں، بورویل میں گرنے والی لڑکی کو ہُک کی مدد سے نکالنے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ملی۔ اس کے بعد ریسکیو آپریشن میں فوج کو بھی شامل کیا گیا ہے کچھ حاصل نہ ہوا تو بچی کو نکالنے کے لیے روبوٹک مشین کی مدد لی گئی۔

    مقامی افراد کو کامیابی اس وقت ملی جب 55 گھنٹے بعد سریشٹی کو روبوٹک ہتھیاروں کے ذریعے نکالا لیکن اسے بچایا نہیں جا سکا۔ میڈیکل اور ریسکیو ٹیم بچی کو اسپتال لیکر گئے جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

  • آزاد کشمیر ضمنی الیکشن : نون لیگ نے پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام لگادیا

    آزاد کشمیر ضمنی الیکشن : نون لیگ نے پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام لگادیا

    مظفرآباد: وفاق میں اہم اتحادی پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر کے ضمنی الیکشن میں ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات عائد کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق آذاد کشمیر کے علاقے باغ میں ایل اے 15 کے ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ضیا قمر 16794 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مشتاق منہاس16590ووٹ لیکردوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضمنی الیکشن کے نتائج ابھی مکمل بھی نہ ہوئے ہیں کہ ن لیگ کی جانب سے پیپلزپارٹی پردھاندلی کےالزامات عائد کردئیے گئے ہیں، لیگی رہنما حنا پرویز بٹ نے اپنے ٹوئٹ میں الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی نےٹھپےلگانے والاکام کشمیرمیں بھی دکھا دیا ہے ، ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ "دھاندلی نا منظور”۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاتارڑ نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ آزاد کشمیرباغ میں دھاندلی کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں، ن لیگ کوآزاد کشمیر باغ کی نشست پرضمنی انتخابات میں واضح برتری ہے، ممکن نہیں کہ کچھ پولنگ اسٹیشنزپر80سے90فیصدپولنگ ہوجائے، پولنگ اسٹیشنزپر30سے39فیصد پولنگ ہے،ہم نتائج لیے بغیر نہیں جائیں گے۔

    ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہم آزاد کشمیرمیں کوئی پہلی مرتبہ نہیں جیت رہے، پیپلزپارٹی کی کارکردگی سب کےسامنےہے، آزاد کشمیرکے لوگوں کی محبت پیپلزپارٹی کیساتھ شروع سےہے، ہمارے امیدوارکی شام سے واضح برتری تھی۔

    فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ باغ کی نشست پیپلزپارٹی کی تھی اورپی پی ہی کامیاب ہوگی،کسی کو لگ رہا ہے کہ ٹھپے لگ رہے ہیں تو ثبوت لےکرآئے، ٹھپے کے الزامات لگانے والےثبوت پیش کریں،ہارنے والی پارٹی ہمیشہ دھاندلی کےالزامات لگاتی ہے یہ کوئی نئی بات نہیں۔

  • ‘میں تیری داستان کا تھا ہی نہی’، لائبہ خان کی معنی خیز پوسٹ وائرل

    ‘میں تیری داستان کا تھا ہی نہی’، لائبہ خان کی معنی خیز پوسٹ وائرل

    شوبزانڈسٹری کی معروف اداکارہ لائبہ خان کی معنی خیز پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر لائبہ خان نے نئی تصاویر شیئر کیں جس میں وہ کالے سوٹ میں نہایت دلکش نظر آرہی ہیں۔

    لائبہ خان نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں معنی خیز انداز میں لکھا کہ ’میں تیری داستان کا تھا ہی نہی’۔

    یہ بھی پڑھیں: لائبہ خان سوشل میڈیا پر چھا گئیں

    انہوں نے ایک گھنٹے قبل یہ پوسٹ شیئر کیں جسے ہزاروں کی تعداد میں مداح دیکھ چکے ہیں اور اس پر اپنی رائے کا اظہار بھی کررہے ہیں۔

    سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اداکارہ کی خوب تعریفیں کی جارہی ہے، ایک صارف نے انہیں سنڈریلا بھی لکھا۔

    واضح رہے کہ لائبہ خان سوشل میڈیا پر کافی متحرک رہتے ہیں اور گاہے بگاہے اپنی تصاویر شیئر کرتی رہتی ہیں جسے ان کے مداح بھی پسند کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ لائبہ خان اے آر وائی ڈیجیٹل کے متعدد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں جن میں کیسی تیری خود غرضی، انگنا، مقدر کا ستارہ ودیگر شامل ہیں۔

  • پاکستان میں بے روزگار افراد کی تعداد کتنی؟ اعداد وشمار جاری

    پاکستان میں بے روزگار افراد کی تعداد کتنی؟ اعداد وشمار جاری

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اقتصادی سروے رپورٹ میں بے روزگاری سے متعلق اعداد وشمار جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال اور اقتصادی ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اقتصادی سروے جاری کیا۔

    اقتصادی سروے رپورٹ میں حکومت نے سال دو ہزار بیس اور اکیس میں بےروزگاری سے متعلق اعداد وشمار جاری کئے، جس کے مطابق دو ہزار بیس ـ اکیس میں بے روزگاری کی شرح کم ہوکر 6.3 فیصد پر آگئی۔

    رپورٹ کے مطابق سال دوہزار اٹھارہ انیس میں ملک میں بے روزگاری کی شرح 6.9 فیصد جبکہ دو ہزار سترہ اٹھارہ میں 5.8 فیصد تھی۔

    اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں لیبر فورس کی تعداد 7 کروڑ17لاکھ60 ہزار ہے، لیبر فورس کے تحت 45لاکھ10 ہزار لوگ بے روزگار ہیں۔

    اقتصادی سروے کے مطابق مالی سال 2023 میں معاشی ترقی کی شرح نمو 0.29 فیصد رہی۔ زراعت کے شعبے میں 1.55 فیصد صنعتی شعبے میں منفی 2.94 فیصد جبکہ خدمات کے شعبے میں شرح نمو 0.86 فیصد رہی۔

    سیلاب کی تباہ کاریاں، بین الاقوامی کساد بازاری، اور سخت اقتصادی فیصلوں /پالیسیوں کی وجہ سے معاشی شرح نمو میں کمی واقع ہوئی۔ جولائی تا مئی 2023 اوسط افراط زر 29.2 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    مہنگائی کی بڑی وجہ بین الاقوامی سطح پر تیل، دالیں اور اجناس کی قیمتوں میں اضافہ عالمی رسد میں خلل، سیلاب کی وجہ سے اہم فصلوں کا ضیاع، سیاسی عدم استحکام اور روپے کی قدر میں کمی ہے۔

  • بجٹ2023-24: باپ پارٹی نے بائیکاٹ کا اعلان کیوں کیا؟

    بجٹ2023-24: باپ پارٹی نے بائیکاٹ کا اعلان کیوں کیا؟

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے وفاقی حکومت کے روئیے کے خلاف بجٹ سیشن کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔

    کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر اور وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ہم وفاقی بجٹ کا حصہ نہیں بنیں گے، کل پیش ہونے والے بجٹ اجلاس اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز وفاقی بجٹ سیشن میں شرکت نہیں کرینگے۔

    صدر بی اے پی نے کہا کہ اراکین کو اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی واضح ہدایات جاری کردی گئی ہیں، پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنےوالےرکن کو ڈی سیٹ کردیا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ این ای سی کےاجلاس کابائیکاٹ بھی مرکزی حکومت کےرویہ کی وجہ سےکیا جبکہ بجٹ سیشن کے بائیکاٹ کی وجہ بھی وفاقی حکومت کی بلوچستان کیلئےسرد مہری ہے، وفاقی حکومت وعدے اوریقین دہانیاں تو کراتی ہے مگرعملدرآمد نہیں ہوتا۔

  • پاکستان میں سب سے بڑا چیلنج کیا ہے؟

    پاکستان میں سب سے بڑا چیلنج کیا ہے؟

    پاکستان کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال انتہائی خستہ حال ہے، اس میں موجودہ سیاسی عدم استحکام کا بھی بڑا دخل ہے جس کے سبب آج مہنگائی اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔

    اس حوالے سے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس وقت وطن عزیز کا سب سے بڑا چیلنج کیا ہے؟ جس پر قابو پانے کے بعد پاکستان کو آگے لے کر چلنا آسان ہوگا۔

    معاشی ماہرین اور تجزیہ کاروں کی رائے کے مطابق ملک کی خراب معاشی صورتحال میں معیشت کو سنبھالنا اتنا آسان نہیں ہے، معیشت کی بہتری آئندہ حکومت کیلئے بھی بڑا چیلنج ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’بجٹ ڈیبیٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر معاشیات ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم نے معاشی لحاظ سے پاکستان کیلئے کوئی اپنا پلان مرتب ہی نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نہ ہی سیاست دان یہ بتاتے ہیں کہ وہ اس مسئلے کی حل کیلئے کیا کرنا چاہتے ہیں؟ اور ہم نے معیشت کے بنیادی مسائل کو حل اور مشکلات کو کس طرح دور کرنا ہے۔

    ڈاکٹر خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ ہم آئی ایم ایف پلان اور ورلڈ بینک کے پروجیکٹ پر بات کرتے ہیں لیکن ہم نے کبھی پاکستان کے پلان پر کوئی بحث نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے معیشت کی بہتری کیلئے ہنگامی اقدامات نہ کیے تو پانچ سال بعد بھی ہم ان ہی کرنٹ اکاؤنٹ خساروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا چلینج پاکستان کی معیشت کی بحالی اور خسارہ کم کرنا ہے، ہمیں اپنی آمدن میں اضافے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

  • نواب آف بہاولپور نے بھی پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا

    نواب آف بہاولپور نے بھی پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا

    بہاولپور: ریاست بہاولپور کے نواب نے بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بہاولپور کے نواب پرنس بہاول خان نے بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی شدید مذمت کرتا ہوں اور پی ٹی آئی سے اپنی راہیں جدا کرتا ہوں، آئندہ سیاست کا فیصلہ مشاورت سےکروں گا۔

    پرنس بہاول خان عباسی کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان کے وقت میرے پردادا نواب صادق محمد خان عباسی قائد اعظم کی ہدایات پر پاکستان کی سلامتی اور فلاح بہبود کیلئے ریاست کے خزانے کھول دیئے اور اس کی حفاظت کیلئے اپنی فوج پاکستان کی فوج میں ضم کردی تھی۔

  • کس صوبے کو کتنا ترقیاتی بجٹ ملے گا؟ دستاویزات اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی

    کس صوبے کو کتنا ترقیاتی بجٹ ملے گا؟ دستاویزات اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی

    اسلام آباد: آئندہ مالی سال کا ترقیاتی بجٹ کا حجم کتنا ہوگا؟ صوبوں کو کتنا حصہ ملے گا؟ اے آر وائی نیوز نے دستاویزات حاصل کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مالی سال دو ہزار بائیس ـ تئیس کے نظر ثانی شدہ ترقیاتی بجٹ پی ایس ڈی پی کی منظوری دی گئی۔

    آئندہ مالی سال قومی ترقیاتی بجٹ کاحجم 2709 ارب روپے ہوگا جبکہ صوبوں کیلئے1559ارب روپےکاترقیاتی بجٹ ہوگا۔

    نگراں حکومت کے لئے مختص بجٹ

    قومی اقتصادی کونسل نے پنجاب کی نگراں حکومت کےلیے426 ارب، خیبرپختونخواکی نگراں حکومت کیلئے268، سندھ کےلیے617 جبکہ بلوچستان کےلیے 248ارب روپےکاترقیاتی بجٹ منظورکیا۔

    وفاق کے لئے منظور ترقیاتی بجٹ

    وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم پروگرام کےتحت 80 ارب رکھنےکا فیصلہ کیا ہے، ایوی ایشن کیلئے5ارب40کروڑترقیاتی منصوبوں کیلئےمنظوری دی گئی، سرمایہ کاری بورڈ کیلئے1 ارب 11کروڑروپے پی ایس ڈی پی کی مد میں منظور کئے گئے۔

    اس کے علاوہ کابینہ ڈویژن کیلئے90 ارب12 کروڑ،موسمیاتی تبدیلی ڈویژن کیلئے4 ارب5کروڑ، کامرس ڈویژن کیلئے1ارب10کروڑ جبکہ ڈیفنس ڈویژن کیلئے2ارب80کروڑکاترقیاتی بجٹ منظورکیا گیا۔

    اسی طرح اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کیلئے84 کروڑکاترقیاتی بجٹ منظور کیا گیا،فنانس ڈویژن کیلئے3ارب22کروڑ ، وزارت تعلیم وپروفیشنل ٹریننگ کیلئے8ارب50کروڑ، آزادجموں وکشمیرکیلئے60ارب90کروڑ، سابق فاٹاکےانضمام شدہ اضلاع کیلئے57 ارب مختص کئے گئے۔

    اجلاس میں وزارت داخلہ کیلئے8ارب8کروڑکاترقیاتی بجٹ کی منظوری دی گئی، لااینڈجسٹس کیلئے1ارب40کروڑ،میری ٹائم افیئرزکیلئے3ارب30کروڑ ،نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کیلئے15کروڑ،قومی غذائی تحفظ کیلئے8ارب85کروڑ،وزارت صحت کیلئے13ارب10کروڑ، قومی ورثہ وکلچرڈویژن کیلئے54 کروڑروپےکاترقیاتی بجٹ منظور کیا گیا۔

    اس کے علاوہ پاکستان اٹامک انرجی کیلئے26ارب10کروڑ،پاکستان نیوکلیئرریگولیٹری اتھارٹی کیلئے15 کروڑکےمنصوبوں کی منظوری دی گئی، پٹرولیم ڈویژن کیلئے1ارب50کروڑکاترقیاتی بجٹ منظورکیا گیا۔

    پلاننگ ڈویژن کیلئے29ارب20کروڑکاترقیاتی بجٹ منظور کیا گیا، تخفیف غربت وسماجی تحفظ کیلئے50 کروڑ، ریلوےڈویژن کیلئے33 ارب، وزارت مذہبی امور80 کروڑمختص کرنےکافیصلہ کیا گیا، اسی طرح ریونیو ڈویژن کیلئے3ارب20کروڑ، سائنس اینڈٹیکنالوجی ریسرچ کیلئے7ارب50کروڑ، وزارت آبی وسائل کیلئے110 ارب کاترقیاتی بجٹ منظورکیا گیا۔

    ترقیاتی بجٹ میں مجموعی طور پر 1182 اسکیمیں شامل کی گئی ہیں جن میں 311 نئی جبکہ 871 جاری ترقیاتی اسکمیں ہیں ۔