Tag: ARYNews

  • چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس، مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب

    چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس، مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب

    لاہور: چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ نے چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم تعیناتی کیس کی سماعت  آج ہوئی جس میں عدالت نے مریم نواز کی تعلیمی قابلیت کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

    فاضل جج نے استفسار کیا کہ بتایا جائے حکومت مریم نواز کو تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہے یا نہیں، اگر حکومت غور نہیں کر رہی تو عدالت خود فیصلہ کرے گی۔ عدالت کا ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ کیا حکومت کسی کو بھی کوئی عہدہ دے سکتی ہے، اور کیا وزیراعظم کسی ان پڑھ کو بھی بڑا عہدہ دے سکتے ہیں۔

    عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر میرٹ کے برعکس مریم نواز کو اہم عہدے پر تعینات کر دیا۔ وفاقی حکومت نے مریم نواز کی تعیناتی کا نوٹیفیکشن جاری کیا مگر غیر قانونی طور پر مریم صفدر اس عہدے پر براجمان ہیں۔

    سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہ وزیر اعظم نے اپنے صوابدیدی اختیار کے تحت اعزازی عہدے پر مریم نواز کی تعیناتی کی۔ سرکاری وکیل نے مزید کہا کہ اعزازی عہدے کے لئے قواعد کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ یوتھ لون سکیم فنڈز کی تقسیم مریم نواز کا اختیار نہیں۔ سرکاری وکیل نے انٹرنیٹ سے حاصل کی گئیں مریم نواز کی تعلیمی اسناد کی کاپیاں فراہم کیں۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صوابدیدی اختیار کا مطلب یہ نہیں کہ گھر کے باورچی کو بھی عہدہ دیا جاسکتا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اگر حکومت تعیناتی پر نظر ثانی نہیں کرتی تو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ عدالت نے مریم نواز کی تعلیمی اسناد کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت سہہ پہر تک ملتوی کر دی۔

  • اپوزیشن لیڈرحادثات پرسیاست چمکاتےہیں،شرجیل میمن

    اپوزیشن لیڈرحادثات پرسیاست چمکاتےہیں،شرجیل میمن

    کراچی: وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اپنے وسائل سے بھی زیادہ بڑھ کر تھرپارکر کو ترقی دینے اور وہاں کے معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ حکومت پر تنقید کرنے والے 20 سال سے محکمہ صحت اپنے پاس رکھ کر بیٹھے تھے اور تھرپاکر کے وزیر اعلیٰ بھی تھے تو انہوں نے کیوں تھرپارکر کی ترقی کے لئے اقدامات کیوں نہیں کئے۔

    سندھ اسمبلی اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی یافتہ ملک ہے لیکن یہاں سالانہ 2 لاکھ بچوں کی اموات تشویش ناک ہے، اس کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں، سیاسی جماعتوں اور این جی اوز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ خیرپور پر سیاست افسوس ناک ہے تاہم یہ ایک حادثہ ہے اور اس میں جانوں کے ضیاع پر شدید افسوس ہے۔  انھوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے اس واقعہ کا نوٹس لیا ہے اور تحقیقات کے احکامات دئیے ہیں۔ انھوں نے ایک بار پھر میڈیا سے مخاطب ہو کر کہا کہ تھرپارکر کے حوالے سے منفی خبروں کی بجائے حقائق پیش کرے۔

    شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سکھر سے کراچی آنے والی بس کا حادثہ اور اس میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر شدید افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثہ کا ذمہ دار صوبائی حکومت کو قرار دینا بھی قابل افسوس ہے کیونکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی صوبائی نہیں بلکہ وفاقی حکومت کے تحت بنائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے اس پر سیاست کرنا قابل افسوس ہے وہ ایک جانب پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہیں تو بیک ڈور پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کے لئے منتیں کررہے ہیں۔

    تھرپارکر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال اور اس پر ایم کیو ایم کی جانب سے گذشتہ روز نائین زیرو پر پریس کانفرنس میں سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ تھرپارکر ایک پسماندہ علاقہ ہے اور وہاں کی آبادی دور دور علاقوں میں چند چند گھروں تک پھیلی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تنقید کرنے والے صرف مٹھی، چھاچھرو، اسلام کوٹ نگر پارکر کوشاید تھرپاکر تصور کرتے ہیں، جو تھرپارکر کا 10 فیصد بھی نہیں ہے اور 90فیصد آبادی صحرا میں رہتی ہے جہاں عام ٹرانسپورٹ کا جانا بھی ممکن نہیں ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سابقہ دور حکومت اور رواں دور میں بھی تھرپارکر کو ترقی دینے اور وہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں کوشاں ہے اور سندھ حکومت اپنے وسائل سے بڑھ کر وہاں کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والے بتلائیں کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سے قبل وہ مشرف دور میں اور اس سے قبل بھی حکومت میں شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ 20 سال تک محکمہ صحت ان کے پاس تھا۔ وزیر اعلیٰ بھی اس دور میں تھرپارکر سے تھا اور تمام وسائل بھی ان کے پاس دستیاب تھے تو انہوں نے اس وقت وہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے کیا اقدامات کئے۔ وہاں پر پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں تھا اور جب میں پہلی بار وہاں سے منتخب ہوا تو 54 کلومیٹر طویل پانی کی لائن کی اسکیم شروع کی اور اس پر آج بھی کام جاری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے وہاں زیر زمین پانی کو منرل واٹر بنانے کے لئے مہنگے آر او پلانٹس لگائے اور بجلی کی عدم دستیابی پر ان کو سولر سسٹم پر منتقل کیا۔ اس سے قبل کسی بھی حکومت نے ایسا کیوں نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں الزام کا جواب الزام سے نہیں دینا چاہتا لیکن 20 سال تک محکمہ صحت اپنے پاس رکھنے والوں کو وہاں اس وقت صحت کے مسائل کیوں نظر نہیں آئے اور انہوں کیوں اقدامات نہیں کئے۔

    انہوں نے کہا کہ جب پیپلز پارٹی نے وہاں عوام کی خدمت کی تب ہی وہاں کے عوام نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دئیے ہیں اور ان روائتی لوگوں کو مسترد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی یافتہ ملک ہے اور مسائل پر سیاست کرنے کی بجائے مل کر کام کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں ڈاکٹروں کو دگنی تنخوائیں دی جارہی ہیں اور وہاں کام کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں اسپتالوں میں سہولیات کی عدم دستیابی پر ایک سال کے دوران ایک ہزار بچے جاں بحق ہوئے جبکہ فیصل آباد تو تھرپارکر کے مقابلے میں ترقی یافتہ ہے لیکن میڈیا صرف اور صرف تھرپاکر پر نیگیٹیو رپورٹنگ کی بجائے مثبت رپورٹ پیش کرے۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ ایک بھی انسان کی جان کا کوئی متبادل نہیں ہوتا اور ہر جان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم اس ذمہ داری سے اپنے آپ کو بری الزمہ بھی قرار نہیں دے رہے لیکن صرف اور صرف سیاست کی بجائے حقائق سے بھی عوام کو آگاہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر پر اگر صوبے کے پاس وسائل کم ہیں تو وفاقی حکومت کیوں خاموش ہے اور وہ کیوں وسائل فراہم نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھسب سے زیادہ ریونیو دینے والا صوبہ ہے تو وفاقی حکومت بھی اس میں اپنا کردار ادا کرے۔ تھرپارکر میں گندم کی بوریوں میں مٹی اور اس حوالے سے شکایت کنندہ کو ہی جیل میں ڈالے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر جام مہتاب ڈہر خود وہاں گئے اور انہوں نے پورے واقعہ کی خود انکوائیری کی ہے اور اس میں جو ملوث ہیں ان کے خلاف مقدمات قائم کئے گئے ہیں اور افسران کو بھی معطل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب جو غلط کام کرے گا اس کے خلاف ایکشن ہوگا یہی حکومت کی پالیسی ہے اور جو بے گنا ہوں گے وہ آزاد ہوجائیں گے۔

  • سندھ اسمبلی کے اراکین کا خیر پور حادثے پر اظہار افسوس

    سندھ اسمبلی کے اراکین کا خیر پور حادثے پر اظہار افسوس

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اراکین نے خیرپورٹریفک حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت سے نیشنل ہائی وے کا ترقیاتی کام فوری مکمل کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ صوبائی اسمبلی کے اراکین کا کہنا تھا کہ قومی شاہراہ پر ہر پچاس کلو میٹر پرایمرجنسی سینٹرقائم کیے جائیں۔

    سندھ اسمبلی کااجلاس آج اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا تو حکومتی اوراپوزیشن ارکان نے خیر پور کے المناک حادثے میں قیمتی جانوں کےضیاع پراظہارافسوس کرتےہوئےمتاثرین کوفوری معاوضہ اورزخمیوں کو بہترین طبی سہولیات دینے کا مطالبہ کیا۔

    صوبائی وزیر جام مہتاب ڈہرکا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں ڈرائیورکی غفلت کا پتہ چلا ہے۔ خواجہ اظہارالحسن نے قومی شاہراہ پر المناک ٹریفک حادثات کا حوالہ دیتے ہوئےکہاکہ روڈسیفٹی کیلیےسندھ اسمبلی کی قرارداد پر عمل نہیں ہوا۔

    خواجہ اظہار الحسن اسپیکر کی رولنگ پر شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری سندھ سے قرارداد پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کا معلوم کیا جائے گا۔ شرجیل انعام میمن قائد حزب اختلاف شہریارمہر و دیگراپوزیشن ارکان نے مطالبہ کیا کہ ہائی وے کی تعمیرفوری مکمل کی جائے۔

    شہریار مہر نصرت سحرعباسی نے کہاکہ کمشنرسکھرنے دوگھنٹے بعد نوٹس لیاڈپٹی کمشنرخیرپورسوئےہوئےتھے اورانہوں نےبس حادثےکاکوئی نوٹس نہیں لیا۔

  • سبی: کار پر فائرنگ تین بچوں اور ایک خاتون سمیت چھ جاں بحق

    سبی: کار پر فائرنگ تین بچوں اور ایک خاتون سمیت چھ جاں بحق

    سبی: مٹھری کے قریب نامعلوم افراد نے کار پر فائرنگ کر دی جس سے کار میں سوار تین بچوں  اور ایک خاتون سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سبی کے علاقے مٹھری میں کار سوار نامعلوم افراد ایک دوسری کار کا پیچھا  کررہے تھے۔ ملزمان نے کار میں سوار خاتون اور بچوں پر فائرنگ کر دی  اور موقع سے فرار ہو گئے۔ فائرنگ کے نتیجے میں کار کا ڈرائیور اور کار میں سوار تین بچے موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک خاتون اور ایک شخص زخمی ہو گئے۔

    واقع کے بعد ہلاک اور زخمی ہو نے والوں کو پولیس کاروائی اور طبی امداد کے لئے فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ واقع کی اطلا ع ملتے ہی سیکیورٹی ادارے موقع پر پہنچ گئے اور جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرنا شروع کردیئے۔

    بعد ازاں ہسپتال ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کے زخمی ہو نے والی خاتون اور مرد بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہو ئے جاں بحق ہو گئے۔

    بعد ازاں سیکیورٹی اداروں کی جانب سے علا قے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کا دوسرا روز

    کراچی سمیت سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کا دوسرا روز

    کراچی: پاکستان میں پولیو کے بڑھتے ہو ئے کیسز کے بعد اور عالمی دباون کی وجہ سے حکومت پاکستان اس مرض کو مکمل طور پر ملک سے ختم کرنے کیلئے معصر اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔

    پولیو کے انسداد کیلئے وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ہو نے والی ہدایات کی روشنی میں تمام صوبائی حکومتوں نے پولیو کے خلاف کمر کس لی ہے۔

    کراچی سمیت سندھ بھرمیں آج انسداد پولیو مہم کادوسراروز کا آغاز ہو گیا ہے۔ انسداد پولیو مہم کراچی سمیت سندھ بھر کے حساس علاقوں میں ہو رہی ہے جہاں پولیو کے کیسز میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

  • خیبر ایجنسی: جھڑپ میں9شدت پسند ہلاک، ہنگو چیک پوسٹ پر حملے میں دو اہلکار شہید

    خیبر ایجنسی: جھڑپ میں9شدت پسند ہلاک، ہنگو چیک پوسٹ پر حملے میں دو اہلکار شہید

    خیبر ایجنسی: اکاخیل میں سیکیورٹی فورسزکی جھڑپ میں نوشدت پسندمارے گئے ہے۔ ہنگوچیک پوسٹ حملےمیں دو اہلکار شہید پندرہ حملہ آور ہلاک ہوگئے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی فورسز پاک سر زمین سے دہشتگردوں کےمکمل خاتمےکیلئے پرعزم ہے اور دھرتی کی حفاظت کےلئےہرلمحہ جانوں کی قربانی دینے کوتیار ہے۔ خیبرایجنسی کے علاقے وادی تیراہ اکاخیل میں فورسزاور دہشت گردوں کےدرمیان جھڑپیں ہوئیں ہے۔ ذرائع کے مطابق جھڑپ میں نو شدت پسند ہلاک اور گیارہ زخمی ہوگئے ہے اور علاقے میں فورسزنےسرچ آپریشن بھی کیا ہے۔

    دوسری جانب ہنگو کےعلاقےاورکزئی میں دہشتگردوں نےصبح سویرے شیرین درہ میں چیک پوسٹ پرحملہ کردیا تھا اور حملے میں دواہلکار بھی شہید ہوگئے۔ فورسزکی جوابی کارروائی میں پندرہ عسکریت پسند مارے گئے۔

    علاوہ ازیں بنوں کےعلاقےنالہ ٹوچی میں فورسزکی گاڑی کوبم سےاڑانےکی کوشش کی گئی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسزکی گاڑی کے قریب ہونے والےدھماکے میں دواہلکار شہید اور دوزخمی ہوگئے، واقعے کے بعدسیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرےمیں لےلیا اور سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
    عسکری ذرائع کے مطابق ڈھائی سو شدت پسندوں نے ہتھیار ڈال دیئے،جبکہ جاری آپریشن میں اب تک اہم کمانڈرزسمیت ایک سو پینتیس دہشتگردمارےجاچکے ہیں۔

  • کراچی میں آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چوہدری نثار

    کراچی میں آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چوہدری نثار

    کراچی: وزیر داخلہ چوہدری نثارکا کہنا ہے کہ کراچی میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    کراچی میں سندھ رینجرز کی اٹھارہویں پاسنگ آؤٹ پریڈ میں وزیرداخلہ چوہدری نثار نے شرکت کی۔ اس موقع پران کا کہنا تھا کہ کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن منطقی کو انجام تک پہنچائیں گے۔ انھوں نےکراچی آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کراچی رینجرز کے سابق سربراہ رضوان اختر کو بھی مبارک باد دی۔

    چوہدری نثار نے نوجوان رینجرز اہلکاروں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاک رینجرز پوری قوم کے ماتھے کا جومر ہیں ۔ وزیرداخلہ نے رینجرز کے جوانوں کو مخاطب کرکے کہا کہ فورسز کے جوان پاکستان کے محافظ ہیں۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے سندھ رینجرزکی اٹھارہویں پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہےتاہم امن وامان کےکام کومنطقی انجام تک پہنچایاجائیگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ کرا چی میں چودہ مہینوں سے آپریشن جاری ہے داعش میں پاکستان میں موجودگی کی کوئی واضح ثبوت نہیں ملے ہے۔

  • ملک بھر میں آج سے 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا

    ملک بھر میں آج سے 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا

    کراچی: ملک کے مختلف شہروں میں آج سے تین روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے، مہم کے دوران سخت سیکیورٹی انتظامات میں لاکھوں بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جارہے ہیں۔

    پاکستان میں بڑھتے ہو ئے پولیو کیسز پرعالمی دباؤ کے بعد حکومت کیجانب سےانسداد پولیو کیلئے کوششیں تیز کر دی گئیں ہیں، گذشتہ دنوں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت چاروں وزرائے اعلٰی کے اہم اجلاس میں ملک سے پولیوکےخاتمے کاعزم کیا گیا۔

    اس سلسلے میں ملک کےکئی شہروں میں آج سےانسدادپولیو مہم شروع ہو رہی ہے۔ تین روزہ مہم میں ملک بھرمیں بچوں کوانسدادپولیوکےقطرے پلائےجارہے ہیں، کراچی کی بارہ حساس یونین کونسلزمیں پولیو رضا کاروں کیلئے سخت سیکیورٹی انتظامات کیساتھ آٹھ لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جارہےہیں۔

    لاہور میں بھی بارہ نومبر تک جاری رہنے والی تین روزہ انسداد پولیو مہم کا آج سے باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے، ضلعی انتظامیہ کی طرف سےچار ہزار پولیو ٹیمیں تین روزہ پولیو مہم میں حصہ لے رہی ہیں، ادھر خیبر ایجنسی کے دو سب ڈویژن اور وادی تیراہ میں سترہ نومبر سے شروع ہونیوالی پولیو مہم کے دوران ایک لاکھ اٹھائیس ہزار بچوں کو انسدادپولیوکےقطرے پلائے جائیں گے۔

  • اقلیتوں کے تحفظ کا حکم دیا تھا عمل کیوں نہیں ہوا، سپریم کورٹ

    اقلیتوں کے تحفظ کا حکم دیا تھا عمل کیوں نہیں ہوا، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ اقلیتوں کے تحفظ کاحکم دیا تھا، عمل کیوں نہیں ہوا؟ سپریم کورٹ نے کوٹ رادھا کشن واقعے پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے جواب طلب کرلیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے چند ماہ قبل حکومت سے اقلیتو ں کے تحفظ کے لئے اقدامات سے متعلق اپنے فیصلے کے تناظر میں کوٹ رادھا کشن واقعے پرحکومت سے فوری جواب طلب کر لیا ہے۔

    سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، وزارت بین المذاہب ہم آہنگی اوروفاقی و صوبائی حکومتوں کو یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ سپریم کورٹ نے انیس جون کوپشاور چرچ حملہ کیس میں اقلتوں کے حقوق اور جان و مال کے تحفظ کیلئے ٹھوس قانون سازی اور اقدامات کرنےکاحکم دیا تھا لیکن اسکے بعد کوٹ رادھا کشن جیسا ایک اور واقعہ رونماہوگیا ہے۔

    عدالت نے حکم دیا ہے کہ اٹارنی جنرل فوری طور پر سپریم کورٹ کے انیس جون کے حکم پر عملدآمد کیلئے کیے گئے اقدامات سے سپریم کورٹ کو آگاہ کریں اور اس ضمن میں تحریری طور پر تفصیلات عدالت میں جمع کرائی جائیں۔

  • کمیشن میں ایجنسیوں کے اہلکارنہیں، ججز ہو تے ہیں، اسحاق ڈار

    کمیشن میں ایجنسیوں کے اہلکارنہیں، ججز ہو تے ہیں، اسحاق ڈار

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی کے کمشن بنانے کے مطالبے پر جواب دیتے ہو ئے کہا ہے کہ کمیشن میں ایجنسیوں کے اہلکارنہیں، ججزہوتے ہیں۔ آئین سے ہٹ کرکمیشن تشکیل نہیں دیاجاسکتا ہے۔

    سکیورٹی ایجنسیوں کے اہلکاروں کو کمیشن میں شامل کرنے کی تجویز پر ردعمل کا اظہارکرتے ہو ئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف عدالتی کمیشن کی تشکیل کیلئے پہلے ہی خط لکھ چکے۔ وہ اسلام آباد میں پریس کانفرنسسے خطاب کررہے تھے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں کی کمیشن میں شمولیت کا مطالبہ عجیب ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے ان کی حکومت کو آج جنگل کے قانون سے تشبیہہ دینا غلط ہے اور وہ عمران خان کے جوڈیشل کمیشن میں ایم آئی اورآئی ایس آئی کو شامل کرنے کے مطالبہ سے حیران ہیں۔