Tag: ARYNews

  • کراچی کے حساس علاقوں میں انسداد پولیو مہم کا آج سے آغاز

    کراچی کے حساس علاقوں میں انسداد پولیو مہم کا آج سے آغاز

    کراچی: شہر بھر کے تمام حساس علاقوں میں آج سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو رہا ہے۔ تین روزہ مہم میں آٹھ لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاوں کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں بڑھتے ہو ئے پولیو کیسز کے باعث اور عالمی دباوں کے بعد حکومت کی جانب سے پولیو کے انسداد کے لئے کوششیں تیز کردی گئیں ہیں۔ پچھلے دنوں وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے چاروں وزرااعلٰی کو خط لکھے گئے تھے کہ اپنے اپنے صوبوں میں پولیو کے انسداد کے لئے مزید کوششیں کی جائیں۔

    اس ہی سلسلے میں آج سے کراچی کے تمام حساس علاقوں میں انسداد پولیو مہم شروع ہورہی ہے۔ 3روزہ مہم میں8لاکھ بچوں کوقطرے پلائےجائیں گے۔ پولیورضاکاروں کیلئےسیکورٹی کےسخت انتظامات کئے جائیں گے۔ پولیو مہم کے دوران پولیو کی انسداد کے قطرے کراچی کی بارہ حساس یونین کونسلوں میں پلائے جائیں گے۔

    انسداد پولیو حکام کے مطابق کمشنرکراچی انسداد پولیومہم کےنگراں مقرر کئے گئے ہیں اور انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت جاری کردی ہیں کہ پولیو رضاکاروں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ کسی بھی ناخوش گوار واقعہ کی ذمہ داری پولیس اورڈپٹی کمشنرز پر عائد ہوگی۔

  • شاعر مشرق علامہ اقبال کا137واں یوم پیدائش

    شاعر مشرق علامہ اقبال کا137واں یوم پیدائش

    لاہور: شاعر مشرق علامہ اقبال کا 137واں یوم پیدائش آج عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔ یوم اقبال کے موقع پر مزار اقبال لاہور پرگارڈزتبدیلی کی پُر وقارتقریب منعقد کی گئی۔

    نظریہ پاکستان پیش کرنےوالےشاعرمشرق علامہ اقبال کاایک سوسینتیسواں یوم پیدائش آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں مزار اقبال پرگارڈز تبدیلی کی تقریب ہو ئی جس کے مہمان خصوصی نیوی کموڈور ایس ایم شہزاد نے مزار پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔

    علامہ محمد اقبال کے ایک سو سینتیس ویں یوم پیدائش کے موقع پر مزاراقبال پر گارڈز تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی کر دوران پاک نیوی کے دستے نے پاکستان رینجرز کی جگہ شاعر مشرق کے مزار پرگارڈ کے فرائض سنبھالئے۔

    گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بھی مزار اقبال پر حاضری دی اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کیے۔ مزار پر قومی ترانے کی دھن بجا کر شاعر مشرق کو سلامی دی گئی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، تقریب میں عسکری حکام، طلبا اور شہریوں کی بڑی تعداد نےشرکت کی۔

    تاریخ اقبال

    ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877ء میں سیالکوٹ میں پیدا ہو ئے۔ وہ بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ ان کا شمار اردو اور فارسی کے اہم ترین شاعروں میں ہوتا تھا اور یہی ان کی بنیادی وجۂ شہرت ہے۔ انھوں نے شاعری میں بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔ انھوں نے "دا ریکنسٹرکشن آف ریلیجس تھاٹ ان اسلام” کے نام سے انگریزی میں ایک نثری کتاب بھی تحریر کی۔

    علامہ اقبال کو دور جدید کا صوفی سمجھا جاتا ہے۔ بحیثیت سیاستدان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریۂ پاکستان کی تشکیل ہے جو انہوں نے 1930ء میں الہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا تھا۔ یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔ اسی وجہ علامہ اقبال کو پاکستان کا نظریاتی باپ سمجھا جاتا ہے۔ گو کہ انہوں نے اس نئے ملک کے قیام کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا لیکن انہیں پاکستان کے قومی شاعر کی حیثیت حاصل ہے۔

    علامہ اقبال 9 نومبر1877ء بمطابق 3 ذیقعد 1294ھ کو برطانوی ہندوستان کے شہر سیال کوٹ میں شیخ نور محمد کے گھر پیدا ہوئے۔ ماں باپ نے نام محمد اقبال رکھا۔ مختلف تاریخ دانوں کے مابین علامہ کی تاریخ ولادت پر کچھ اختلافات رہے ہیں تاہم حکومت پاکستان کی جانب سے سرکاری طور پر 9 نومبر 1877ء کو ہی ان کی تاریخ پیدائش تسلیم کیا ہے۔ اقبال کے آبا ؤ اجداد قبول اسلام کے بعد اٹھارویں صدی کے آخر یا انیسویں صدی کے اوائل میں کشمیر سے ہجرت کر کے سیالکوٹ آئے اور محلہ کھیتیاں میں آباد ہوئے۔ شیخ نُور محمد دیندار آدمی تھے۔ بیٹے کے لیے دینی تعلیم کو کافی سمجھتے تھے۔ علامہ کے والد کےسیالکوٹ کے اکثر مقامی علماء کے ساتھ دوستانہ مراسم تھے۔ اقبال بسم اﷲ کی عمر کو پہنچے تو انھیں مولانا غلام حسن کے پاس لے گئے۔ مولانا ابوعبداﷲ غلام حسن محلہ شوالہ کی مسجد میں درس دیا کرتے تھے۔ یہاں سے اقبال کی تعلیم کا آغاز ہوا۔

    علامہ نے سولہ برس کی عمر میں اقبال نے میٹرک کا امتحان پاس کیا ۔ فرسٹ ڈویژن آئی اور تمغا اور وظیفہ ملا۔ اسکاچ مشن اسکول میں انٹرمیڈیٹ کی کلاسیں بھی شروع ہوچکی تھیں لہٰذا اقبال کو ایف اے کے لیے کہیں اور نہیں جانا پڑا ، وہیں رہے ، یہ وہ زمانہ ہے جب ان کی شاعری کا باقاعدہ آغاز ہوتا ہے۔ اس وقت پورا برصغیر داغ کے نام سے گونج رہا تھا ۔ خصوصاً اُردو زبان پر ان کی معجزانہ گرفت کا ہر کسی کو اعتراف تھا ۔ اقبال کویہی گرفت درکار تھی ۔ شاگردی کی درخواست لکھ بھیجی جو قبول کر لی گئی ۔ مگر اصلاح کا یہ سلسلہ زیادہ دیر جاری نہ رہ سکا۔ داغ جگت استاد تھے ۔ متحدہ ہندوستان میں اردو شاعری کے جتنے بھی رُوپ تھے ، ان کی تراش خراش میں داغ کا قلم سب سے آگے تھا ۔ لیکن یہ رنگ ان کے لیے بھی نیا تھا ۔ گو اس وقت تک اقبال کے کلام کی امتیازی خصوصیت ظاہر نہ ہوئی تھی مگر داغ اپنی بے مثال بصیرت سے بھانپ گئے کہ اس ہیرے کو تراشا نہیں جاسکتا ۔ یہ کہہ کر فارغ کر دیا کہ اصلاح کی گنجائش نہ ہونے کے برابر ہے۔

    علامہ نے 1895ء میں ایف اے کیا اور مزید تعلیم کے لیے لاہور آگئے ۔ یہاں گورنمنٹ کالج میں بی اے کی کلاس میں داخلہ لیا اور ہاسٹل میں رہنے لگے ۔ اپنے لیے انگریزی ، فلسفہ اور عربی کے مضامین منتخب کیے ۔ انگریزی اور فلسفہ گورنمنٹ کالج میں پڑھتے اور عربی پڑھنے اورینٹل کالج جاتے جہاں مولانا فیض الحسن سہارنپوری ایسے بے مثال استاد تشریف رکھتے تھے۔  1898ء میں اقبال نے بی اے پاس کیا اور ایم اے (فلسفہ)میں داخلہ لے لیا۔ یہاں علامہ کو پروفیسر ٹی ڈبلیوآرنلڈ کا تعلق میسّر آیا۔ جنھوں نے آگے چل کر اقبال کی علمی اور فکری زندگی کا ایک حتمی رُخ متعین کر دیا۔

    مارچ 1899ء میں ایم اے کا امتحان دیا اور پنجاب بھرمیں اوّل آئے۔ اس دوران میں شاعری کا سلسلہ بھی چلتا رہا، مگر مشاعروں میں نہ جاتے تھے ۔ نومبر 1899ء کی ایک شام کچھ بے تکلف ہم جماعت انھیں حکیم امین الدین کے مکان پر ایک محفلِ مشاعرہ میں کھینچ لے گئے۔ سُننے والوں کا ایک ہجوم تھا ۔ اقبال چونکہ بالکل نئے تھے، اس لیے ان کا نام مبتدیوں کے دور میں پُکارا گیا۔ غزل پڑھنی شروع کی، جب اس شعر پر پہنچے کہ :

    موتی سمجھ کے شانِ کریمی نے چُن لیے
    قطرے جو تھے مرے عرقِ انفعال کے

    تو اچھے اچھے استاد اُچھل پڑے ۔ بے اختیار ہو کر داد دینے لگے ۔ یہاں سے اقبال کی بحیثیت شاعر شہرت کا آغاز ہوا ۔ مشاعروں میں باصرار بُلائے جانے لگے ۔ اسی زمانے میں انجمن حمایتِ اسلام سے تعلق پیدا ہوا جو آخر تک قائم رہا ۔ اس کے ملّی اور رفاہی جلسوں میں اپنا کلام سناتے اور لوگوں میں ایک سماں باندھ دیتے ۔ اقبال کی مقبولیت نے انجمن کے بہت سارے کاموں کو آسان کردیا ۔ کم از کم پنجاب کے مسلمانوں میں سماجی سطح پر دینی وحدت کا شعور پیدا ہونا شروع ہوگیا جس میں اقبال کی شاعری نے بنیادی کردار ادا کیا۔
    ایم اے پاس کرنے کے بعد اقبال 13مئی1899ء کو اورینٹل کالج میں میکلوڈ عربک ریڈر کی حیثیت سے متعین ہوگئے ۔ اسی سال آرنلڈ بھی عارضی طور پر کالج کے قائم مقام پرنسپل مقرر ہوئے ۔ اقبال تقریباً چار سال تک اورینٹل کالج میں رہے ۔ البتہ بیچ میں چھ ماہ کی رخصت لے کر گورنمنٹ کالج میں انگریزی پڑھائی۔ اعلی تعلیم کے لیے کینیڈا یا امریکہ جانا چاہتے تھے مگر آرنلڈ کے کہنے پر اس مقصد کے لیے انگلستان اور جرمنی کا انتخاب کیا ۔

    بیسویں صدی کے عشرہ اول میں پنجاب کی مسلم آبادی ایک ٹھہراؤ میں مبتلا تھی ۔ کہنے کو مسلمانوں کے اندر دو سیاسی دھڑے موجود تھے مگر دونوں مسلمانوں کے حقیقی تہذیبی ، سیاسی اور معاشی مسائل سے بیگانہ تھے ۔ ان میں سے ایک کی قیادت سر محمد شفیع کے ہاتھ میں تھی اور دوسرا سر فضل حسین بھی اپنے اپنے حمایتیوں کو لے کر پہنچے  اور طے پایا کہ پنجاب میں صوبائی مسلم لیگ قائم کی جائے۔ اس فیصلے پر فوری عمل ہوا ۔ میاں شاہ دین صدر بنائے گئے اور سر محمد شفیع سیکرٹری جنرل ۔ سر فضل حسین عملاً الگ تھلگ رہے ۔ اقبال ان سب قائدین کے ساتھ دوستانہ مراسم تو رکھتے تھے مگر عملی سیاست سے انھوں نے خود کر غیر وابستہ ہی رکھا۔

    1911ء تک متحدہ ہندوستان کے اکثر مسلمان قائدین ، سرسید کے حسب فرمان ، انگریزی حکومت کی وفاداری کا دم بھرتے رہے ، لیکن 1911ء اور 1912ء کے بیچ کے عرصے میں حالات جو ایک ڈھرّے پر چلے جارہے تھے ، اچانک پلٹا کھا گئے ۔ مسلمان سیاست دان بنگال کی تقسیم کے حق میں تھے ، انگریز بھی ایسا ہی چاہتے تھے ، مگر ہندو اس منصوبے کے سخت مخالف تھے ۔ ان کی جانب سے تشدّد کی راہ اختیار کی گئی تو انگریزی حکومت نے سپر ڈال دی ۔ تقسیم بنگال کو منسوخ کردیا گیا ۔ تقسیم بنگال کی منسوخی کا اعلان ہوا تو یکم فروری 1912ء کو موچی دروازہ لاہور میں مسلمانوں نے ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا ، جس میں اقبال بھی شریک ہوئے۔ مقررین نے بڑی جذباتی اور جوشیلی تقریریں کیں۔ اقبال کی باری آئی تو مسلمانوں کی عظمتِ رفتہ کا مینار بن کر اُٹھے اور فرمایا:

    ’’مسلمانوں کو اپنی ترقی کے لیے خود ہاتھ پاؤں مارنے چاہیئں ۔ ہندوؤں کو اب تک جو کچھ ملا ہے ، محض اپنی کوششوں سے ملا ہے۔ اسلام کی تاریخ دیکھو وہ کیا کہتی ہے ۔ عرب کے خطّے کو یورپین معماروں نے ردّی اور بیکار پتھر کا خطاب دے کر یہ کہہ دیاتھا کہ اس پتھر پر کوئی بنیاد کھڑی نہیں ہوسکتی ۔ ایشیا اور یورپ کی قومیں عرب سے نفرت کرتی تھیں مگر عربوں نے جب ہوش سنبھالا اور اپنے کس بل سے کام لیا تو یہی پتھر دنیا کے ایوانِ تمدن کی محراب کی کلید بن گیا ، اور خدا قسم ! روما جیسی باجبروت سلطنت عربوں کے سیلاب کے آگے نہ ٹھہر سکی ، یہ اس قوم کی حالت ہے جو اپنے بَل پر کھڑی ہوئی۔! ‘‘

    اس تقریر سے مجمع میں رواں دواں لمحاتی اور بے جہت جوش و خروش اپنی قوم کے زندہ تشخص کے لیے درکار ایک بامعنی قوت میں بدل گیا جو ابھی محدود تھی مگر آگے چل کر اسے وسعت پکڑنی تھی۔ اور یوں فکر اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کو علیحدہ ریاست اور اس کے وجود کے لئے جدوجہد کا خواب دیکھایا جس کے بعد پاکستان کا وجود ایک مسلہ حقیقت بن کر سامنے ابھرا۔

    تصانیف

    نثر

    علم الاقتصاد-1903

    فارسی شاعری

    اسرار خودی-1915
    رموز بے خودی-1917
    پیام مشرق-1923
    زبور عجم-1927
    جاوید نامہ-1932
    پس چہ باید کرد اے اقوامِ شرق-1936

    ارمغان حجاز (فارسی-اردو)-1938

    اردو شاعری

    شکوہ
    جواب شکوہ
    خصر راہ
    والدہ مرحومہ کی یاد میں
    تصورات و نظریات
    خودی
    عقل و عشق
    مرد مومن
    وطنیت و قومیت
    اقبال کا تصور تعلیم
    اقبال کا تصور عورت
    اقبال اور مغربی تہذیب
    اقبال کا تصور ابلیس
    اقبال اور عشق رسول

  • تحریک انصاف آج رحیم یار خان میں جلسہ کرے گی

    تحریک انصاف آج رحیم یار خان میں جلسہ کرے گی

    رحیم یارخان: تحریک انصاف کے سونامی نے رحیم یار خان کا رُخ کرلیا ہے۔ خواجہ فرید گراونڈ میں جلسے کی تیاریاں  جاری ہیں۔

    تفصیلات کے تحریک انصاف آج رحیم یار خان میں جلسہ کرنے جارہی ہے جس کی تیاریاں اپنے عروج پر ہیں۔ تحریک انصاف کے سونامی کا رحیم یار خان کی جانب رُخ ہوگیا ہے اور خواجہ فرید گراؤنڈ میں جلسے کی تیاریاں مکمل کی جارہہی ہیں جبکہ کارکنان پُر جوش ہیں، کپتان آج خطاب میں سیاسی حریفوں کو پھرللکاریں گے۔

    گزشتہ شب عمران خان تقریر کے دوران ایک بار پھر نوازشریف پر برس پڑے،عمران خان کہتے ہے کہ نوازشریف کو کرپٹ کہنا گالی نہیں سچ ہے، وہ ملکی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے اور نوازشریف ذاتی مفاد کیلئے شہباز شریف کو چین ساتھ لے کر گیا ہے۔

  • وزیر اعظم کا دورہ چین مکمل، اربوں ڈالرز کے 19معاہدوں پر دستخط

    وزیر اعظم کا دورہ چین مکمل، اربوں ڈالرز کے 19معاہدوں پر دستخط

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کا چین کا دورہ پاکستان کی ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہوا ہے۔ دورے کے دوران پاکستان اورچین کے درمیان انیس معاہدوں پردستخط ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نوازشریف کہتے ہیں دھرنوں کی وجہ سے رکے ہوئےکامون کو ان معاہدوں سے نئی روح ملےگی۔

    پاک چین کے درمیان توانائی اورآپٹک فائبر سمیت انیس معاہدوں پردستخط ہوگئے۔ وزیر اعظم نواز شریف چین کے تین روزہ دورے کے دوران چینی صدر اور اپنے ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات کی۔

    معاہدوں سے متعلق میاں نواز شریف نے کہا کہ چین کے تعاون سے توانائی کے مسئلے کوحل کرنے میں مدد ملے گی۔ توانائی کا مسئلہ حل ہونے سے ترقی اورخوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہا دھرنوں کی وجہ سے جوکام ادھورا رہ گیا چین سے معاہدوں سے اُسے نئی روح ملے گی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا اقتصادی راہدری منصوبے سے خطے کی تقدیربدل جائے گی، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
    پاکستان اورچین کے درمیان معاہدوں اورمفاہمت کی یادداشتوں میں جھمپیر میں ہواسے سومیگاواٹ بجلی پیدا کرنے، ساہیوال اورتھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے سمیت دیگرمنصوبے شامل ہیں۔ چینی صدر نے وزیراعظم کے دورےکو خوش آئند قراردیا ہے۔

    اس قبل جب وزیر اعظم نواز شریف چین کے دورے پر پہنچے تو بیجنگ ایئرپورٹ پرپیپلزلبریشن آرمی نے ان کو سلامی دی۔ پاکستان اور چین کی دوستی مثالی ہے اور اس ہی حوالے سے چین پاکستان کی ترقی میں مدد دیتا رہا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم کے دورہ چین کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدوں ، مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

    پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف چین کے دو روزہ سرکاری دورے کے بعد واپس وطن روانہ ہوئے تو ہوائی اڈے پروزیراعظم کوپیپلزلبریشن آرمی کےدستے نےسلامی دیکر رخصت کیا۔

  • بھارتی وزیر اعظم بھی  ہیکرزسے محفوظ نہ رہ سکے

    بھارتی وزیر اعظم بھی ہیکرزسے محفوظ نہ رہ سکے

    نئی دہلی: پاکستانی ہیکرز نے بھارتی وزیر اعظم نریندر کی ویب سائٹ ٹیم مودی ہیک کرلی ۔

    ہیکرز نے ویب سائٹ پیغام لکھا ہے کہ انڈیا ایک دہشتگرد ملک ہے اور معصوم کشمیریوں کو نشانا بنا رہے ہیں ۔ انھوں نے یہ بھی پیغام چھوڑا ہے کہ کشمیری عوام آزادی چاہتے ہیں معصوم کشمیریوں کا قتل عام بند کیا جائے۔بھارتی فوج کشمیر میں روزانہ معصوم بچوں پر تشدد اور عورتوں کو زیاتی کا نشانا بناتی ہیں۔

    ہیکرز نے یہ بھی کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے اپنی فوج کو واپس بلاؤ اور کشمیریوں کو آزاد کرو ورنہ پاکستانی سائبر اٹیکرز نہیں روکیں گے اور مزید سائٹز ہیک کریں گے، ہیکرزنے پیغام میں پاکستان زندہ باد کے بھی نعرے لکھیں ہیں ۔

  • پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کیلیے جسٹس (ر)ناصراسلم زاہد کا نام تجویز کردیا

    پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کیلیے جسٹس (ر)ناصراسلم زاہد کا نام تجویز کردیا

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے جسٹس رٹائرڈناصراسلم زاہد کا نام تجویز کردیاجبکہ جماعت اسلامی میں مشاورتی عمل جاری ہے۔

    الیکشن کمشنر کے لیے آخر کار تین نام سامنے آ گئے، سابق چیف جسٹس رانا بھگوان داس،اجمل میاں اورسعید الزمان صدیقی کا نام زیر غورہے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ کے تجویز کردہ ناموں پر ان کی جماعت میں مشاورتی عمل جاری ہے۔

    جبکہ واہگہ باڈر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف نے نئے الیکشن کمشنر کے لیے جسٹس ریٹائرڈ ناصراسلم زاہد کا نام تجویز کیا ہے، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کے تجویز کردہ نام بھی قابل احترام شخصیات کے ہیں۔

  • وکالت نامےپردستخط نہیں، گلوبٹ کی سزاکیخلاف اپیل پراعتراض عائد

    وکالت نامےپردستخط نہیں، گلوبٹ کی سزاکیخلاف اپیل پراعتراض عائد

    لاہور: گلوبٹ نے اپنی سزا کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔لیکن وکالت نامے پر گلوکے دستخط نہ ہونے پر ہائی کورٹ آفس نےاپیل پر اعتراض لگا دیا۔

    گلو بٹ کے وکیل کا کہنا تھا کہ جیل حکام کو وکالت نامہ بھجوایا تھا جو واپس نہیں آیا، وکالت نامہ لےکرجلد اپیل کے ساتھ لگادیا جائے گا، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیوں کو توڑ پھوڑ کر دہشت پھیلانے پرانسداد دہشت گردی عدالت نےگلوبٹ کو گیارہ سال قیداورایک لاکھ جرمانے کی سزادی تھی، گلو بٹ نے اپیل میں معصومانہ موقف اختیارکیاہے کہ اُسےدی گئی سزا جرم سےکہیں زیادہ ہے۔ صرف دو گاڑیوں کی شیشے توڑنے پر گیارہ سال کی سزاانصاف کے منافی ہے۔

  • محرم الحرام: ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، حساس علاقوں کیلئے فوج اسٹینڈ بائی پر

    محرم الحرام: ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، حساس علاقوں کیلئے فوج اسٹینڈ بائی پر

    کراچی: کراچی سمیت ملک بھر میں آٹھ، نو اور دس محرم الحرام کے لئے سیکیورٹی انتہائی سخت ک ردی گئی، سیکیورٹی کے پیش نظر بیشتر شہروں میں فون سروس بند رہے گی۔ کراچی سمیت ملک بھر میں حساس علاقوں کے لئے فوج کو اسٹینڈ بائی کردیا گیا۔  کراچی میں مرکزی جلوسوں کی سیکیورٹی پر20ہزاراہلکارتعینات ہونگے۔

    کراچی میں آٹھ محرالحرام کے جلوس نکلنا شروع ہو گئے ہے۔ کراچی میں آٹھ تادس محرم کے جلوسوں کی سیکیورٹی کے لئے پولیس اور رینجرز کے بیس ہزار اہلکار تعینات ہوں گے۔ بارہ سو پچاس سے زائد سی سی ٹی وی کیمرےجلوس کی مانیٹرنگ کریں گے۔ سندھ پولیس کی جانب سے سیکیورٹی پلان جاری کردیا ہے۔

    کراچی پولیس کی جانب سے جاری سیکیورٹی پلان کے مطابق مرکزی جلوس کے راستوں میں آنیوالی بلند عمارتوں پر دور بینوں سے لیس سو سے زائد شارپ شوٹرز تعینات کئے جائیں گے۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس اور رینجرز کے پانچ سو کمانڈوزپر مشتمل کوئک رسپانس فورس بھی ہمہ وقت تیاررہےگی۔

    شہر بھر میں آٹھ سے دس محرم موٹر سائیکل کی ڈبل سواری لائسنس یافتہ اسلحہ لیکر چلنے اور ہیلی کیم کیمرے چلانے پر بھی پابندی ہوگی۔ نو اور دس محرم کے جلوسوں کے آغاز سے قبل تمام راستوں کو سراغ رساں کتوں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیموں کی مدد سے کلیئر کرایا جائے گا۔

    جلوس کے اطراف سو سے زائد پولیس موبائلیں دس بکتر بند گاڑیاں اور اسی سے زائد موٹر سائیکلوں پر مشتمل قانون نافذ کرنے والے اداروں کا دستہ ہوگا۔ جلوسوں کے چار سو پولیس کی خصوصی کیمروں والی موبائلیں بھی چلیں گی جبکہ صرف اسٹیکر والی گاڑیوں کو چیکنگ کے بعدجلوس میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

    دوسری جانب شہر بھر میں آٹھ محرم کا عباس علمدارکی یادمیں مجالس اورجلوسِ عزا کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس کیلئے ایم اے جناح روڈ کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ آٹھ محرم الحرام کا دن حضرت امام حسین کے بھائی حضرت عباس علمدار سے منسوب ہے ،آج برپا ہونے والی مجالس میں میدان کربلا میں حضرت عباس علمدارکی بہادری شجاعت ، ان کے صبر اور شہادت پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔

    عزاداران حضرت عباس کی یاد میں سینہ کوبی اور زنجیر زنی بھی کررہے ہیں،ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں صبح سویرے سے ہی ماتمی جلوس نکالے جارہے ہیں اورمجالس جاری ہیں ،آٹھ محرم کےجلوسوں کیلئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں،کراچی میں پولیس اور رینجرزکےبیس ہزاراہلکار تعینات ہیں، لاہور ، پشاور ،کوئٹہ سمیت ملک بھر میں سیکیورٹی کیلئے انتہائی مربوط پلان تشکیل دیاگیاہے،نوابشاہ میں شیعہ علما کونسل کے ضلعی جنرل سیکریٹری نے سیکیورٹی انتظامات پرعدم اطمینان کااظہار کیا ہے۔

    ادھر ملک بھر میں محرم الحرام کے دوران امن وامان برقراررکھنے کے لئے بتیس ہزار سے زائد فوجی اورنیم فوجی اہلکارتعینات کئے گئے ہیں۔ محرم الحرام میں کسی بھی ناخوشگوارواقعے سے نمٹنے کے لئے وزارتِ داخلہ نے ملک بھرمیں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی ہے۔

    وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثارعلی خان کے مطابق عاشورہ سمیت آئندہ چندروزتک ملک بھرمیں سیکیورٹی سخت رکھی جائے گی۔ ملک کے چوّن شہروں میں آرمی اورنیم فوجی دستوں کے بتیس ہزارچھ سوپچانوے اہلکارتعینات کئے گئے ہیں۔۔ جلوسوں کی فضائی نگرانی کے لئے مختلف اسٹیشنوں پربارہ ہیلی کاپٹرزبھی موجودہوں گے۔

    وزیرِداخلہ کے مطابق نواوردس محرم کوحساس شہروں میں موبائل فون سروس بھی بندکی جاسکتی ہے۔ محرم کی تمام سرگرمیوں اورجلوسوں کی نگرانی کے لئے وزارتِ داخلہ میں خصوصی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جہاں چوبیس گھنٹے مانیٹرنگ کی جائے گی۔ وفاقی حکومت جلوسوں اورعوام کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے صوبائی حکومتوں سے مسلسل رابطے میں رہے گی۔

    کوئٹہ میں بھی محرم کے دوران ممکنہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئےہیں، شہر میں مختلف مقامات پر پولیس اور ایف سی کے سات ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

  • باڑہ: سیکیورٹی فورسز کی کاروائی 5شدت پسند ہلاک

    باڑہ: سیکیورٹی فورسز کی کاروائی 5شدت پسند ہلاک

    خیبر ایجنسی: سیکیورٹی فورسز نے کاروائی کر تے ہو ئے خیبر ایجنسی کے علا قے باڑہ میں پانچ شدت پسندوں کا ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شدت پسندوں نے خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا جس کے جواب میں سیکیورٹی فورسز نے کاروائی کر تے ہو ئے شدت پسندوں کو موثر جواب دیا اور پانچ شدت پسندوں کو ہلاک کردیا۔ جوابی حملے میں کئی شدت پسند زخمی بھی ہو ئے ہے۔

    سیکیورٹی فورسز کی جوابی کاروائی کے دوران ایک سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہواہے۔ واقع کی پولیٹیکل انتظامیہ نے تصدیق کی ہے اور شدت پسندوں کے ہلاک اور زخمی ہو نے کی اطلاعات کو درست قرار دیا ہے۔

    پاکستان سیکیورٹی فورسز نے خیبر ایجنسی کی مختلف تحصیلوں میں شدت پسندوں کے خلاف  نئے اور موثر آپریشنز کئے ہیں جن میں سیکٹروں شدت پسند ہلاک اور زخمی ہو ئے ہیں۔

  • باڑہ اکاخیل میں مکان پر گولہ گرنے سے ایک خاتون سمیت 2بچے جاں بحق

    باڑہ اکاخیل میں مکان پر گولہ گرنے سے ایک خاتون سمیت 2بچے جاں بحق

    خیبر ایجنسی: خیر ایجنسی کی تحصیل باڑہ اکاخیل میں مکان پر مارٹر گولہ گرنے سےایک خاتون سمیت دو بچے جاں بحق اور تین دیگر زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرایجنسی کی تحصیل باڑہ میں درو اڈہ کے مقام پر، ایک مکان پر مارٹر گولہ آگرا جس سے گھر میں موجود ایک خاتون اور دو بچے موقع پر ہی جاں بحق جبکہ تین خواتین اور تین بچے زخمی ہوگئے۔ جاں بحق اور زخمی ہو نے والوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔