Tag: asad umar

  • ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، اسد عمر

    ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، اسد عمر

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، ویکسین لگوانا بہت ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے وزیراعظم کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کوویکسین لگنےسےپہلےانفیکشن ہوچکا تھا اور 10 دن کے لگ بھگ قرنطینہ کاعرصہ ہوتا ہے، جو لوگ 2 سے 3 دن رابطے میں رہے، ان کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر بنیادی طور پر برطانیہ سے آئے وائرس کے باعث ہے، یہ وائرس زیادہ آسانی سےپھیلاتاہے، اس قسم کاوائرس ایک شخص کوہوتوپورےخاندان کوہوجاتاہے اور پہلےسےمتاثرہ شخص کودوسری باربھی کوروناہوسکتا ہے۔

    سربراہ این سی او سی نے کہا کہ آج صبح بھی این سی اوسی سےمتعلق اجلاس ہوا، جنوبی افریقہ اوربرازیل سے مسافروں کی آمد پر پابندی لگا رہے ہیں، جنوبی افریقہ اوربرازیل سے آیا کورونا بھی بہت خطرناک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی قسم کا جینوم سیکوئنسنگ سے ہی پتہ چلتاہے، اس وقت ہمارے ہاں 50 فیصد کورونا وائرس برطانوی قسم کا ہے، اس میں کوئی شک ہی نہیں کہ ویکسین مؤثر ہے، ویکسین کے 2 ڈوز لگنے کے بعد ہی خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ تقریباً10دن کاوقت قرنطینہ کاہوتاہے، وزیراعظم اس سے صحت یاب ہوں گے ، پھر دوبارہ ویکسی نیشن کا فیصلہ ہوگا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج صبح شفقت محمود سے تعلیمی اداروں کے حوالے سے بات ہوئی، برطانوی قسم کا کورونا کم عمر کے بچوں میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے، جون سے بہت کم عرصے میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلا ہے، لوگ بد قسمتی سے احتیاط نہیں کررہے ہیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ کوروناصورتحال کے مدنظر وزیراعظم نے جلسے نہ کرنے کا فیصلہ کیا، میڈیابھی کورونا سے بچنے کے لیے احتیاط کے پیغام کو آگے بڑھائے، لیکن افسوسناک ہے کہ لوگ اس معاملے پر اپنے لیے فائدے کی کوشش کرتے ہیں۔

    کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ویکسین لگوانابہت ضروری ہے، ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، وزیراعظم عمران خان کو ویکسی نیشن سے قبل انفیکشن ہو چکا تھا۔

  • کورونا کی نئی لہر زیادہ مہلک، اسد عمر نے سخت پابندیاں لگانے کا عندیہ دے دیا

    کورونا کی نئی لہر زیادہ مہلک، اسد عمر نے سخت پابندیاں لگانے کا عندیہ دے دیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر سخت پابندیاں لگانے کا عندیہ دیتے ہوئے عوام کو خبردار کیا ہے کہ محتاط رہیں کورونا کی نئی لہر تیزی سے پھیل رہی ہے اور زیادہ مہلک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے اور ساتھ ہی اسپتال میں داخلے اورانتہائی نگہداشت والے مریضوں کی تعدادبڑھ رہی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایس اوپیزپرعمل بہترنہ ہواتوسرگرمیوں پر سخت پابندیاں لگانے پر مجبور ہوں گے، محتاط رہیں کورونا کی نئی لہر تیزی سے پھیل رہی ہے اور زیادہ مہلک ہے۔

    خیال رہے پاکستان میں کوروناوائرس کی تیسری لہر تیزی سے شہریوں کواپنی لپیٹ میں لینے لگی ہے اورکوروناکیسز مثبت آنے کی شرح سات اعشاریہ آٹھ سات تک پہنچ گئی ہے۔

    گزشتہ روزایک ماہ کے دوران سب سے زیادہ 3 ہزار 495 کیسز رپورٹ ہوئےاور کورونا سے 61 افراد چل بسے، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد تیرہ ہزارسات سوسترہ ہوگئی۔

    پنجاب میں سب سے زیادہ کیس لاہورسے رپورٹ ہوئے، گزشتہ چوبیس گھنٹے کےدوران کورونا کے ایک ہزار آٹھ سوچوبیس نئے کیسزسامنے آئے، جس میں سے چھ سو اکہتر صرف لاہور میں رپورٹ ہوئے جبکہ میو اسپتال میں کورونامریضوں کیلئےمختص تمام بیڈز بھر گئے ہیں۔

  • کورونا کیخلاف جنگ، اسد عمر تعاون پر صوبوں اور سول انتظامیہ کے مشکور

    کورونا کیخلاف جنگ، اسد عمر تعاون پر صوبوں اور سول انتظامیہ کے مشکور

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے کورونا سے نمٹنے کیلئے تعاون پر وزرائے اعلیٰ ، سول انتظامیہ اور چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا  امید ہے کہ ویکسی نیشن سے تمام پاکستان پوری طرح مستفیدہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں کورونا ویکسین لگانے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ، وفاقی وزیر اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کورونا ویکسی نیشن تقریب اتحاد کا مظہرہےکہ پاکستانی مشکل پڑنےپرایک ہوجاتےہیں، وفاق اور  تمام صوبوں نےکوروناکےخلاف مل کرکام کیا ہے، اللہ نے بہت کرم کیاکہ مشکل حالات میں بہترنتائج حاصل کرسکے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ تمام وزرائےاعلیٰ،سول انتظامیہ نےبہت مددکی اور چین نےہمیشہ کی طرح مشکل وقت میں پاکستان کی مددکی، جس پر سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزارت صحت نے وبا سے نمٹنے اور ویکسین پراکیورمنٹ میں کلیدی کرداراداکیا، آسٹرازنیکا کی ویکسین بھی جلد آنی شروع ہو جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ  سابق معاون خصوصی ظفرمرزا کابھی شکرگزارہوں، امید ہے کہ ویکسی نیشن سے تمام پاکستان پوری طرح مستفیدہوں گے، ہمارے  اصل ہیروہیلتھ ورکرزنےجنہوں نےجان خطرےمیں ڈال کرکام کیا۔

  • ‘براڈشیٹ کی تفصیلات سے ثابت ہوگیا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ ، سپریم کورٹ اور قوم سے جھوٹ بولا’

    ‘براڈشیٹ کی تفصیلات سے ثابت ہوگیا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ ، سپریم کورٹ اور قوم سے جھوٹ بولا’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ براڈ شیٹ ایوارڈ کی تفصیلات سے ثابت ہوگیا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ ، سپریم کورٹ اور قوم سے جھوٹ بولا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ براڈشیٹ ایوارڈ کی تفصیلات منظر عام پر آگئی ہے، ثالث نے بتا دیا شریف خاندان سن 2000 سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کا مالک ہے، ثابت ہوگیاکہ نواز شریف نے پارلیمنٹ ، سپریم کورٹ اور قوم سے جھوٹ بولا۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیراسد عمر نے براڈ شیٹ سے متعلق فیصلے کو شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ڈاکومنٹس پی ٹی آئی حکومت یا نیب کے نہیں لکھے ہوئے یہ انگلینڈ کے جج نے لکھا ہے کہ شریف خاندان کی چھپائی ہوئی دولت جس میں لندن کے ایون فیلڈ فلیٹ شامل ہیں ان کو ڈھونڈنے کا معاوضہ 20.5 ملین ڈالر بنتا ہے جس کا حق دار براڈ شیٹ ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کی چھپائی ہوئی دولت 100 ملین ڈالر یعنی 16 ارب روپے ڈھونڈنے پر یہ 20 ملین معاوضہ ملا کیونکہ معاہدے کے مطابق 80٪ پاکستان اور 20٪ بروڈشیٹ کو حصہ ملنا تھا. 100 ملین ڈالر پاکستان کے عوام سے لوٹا اور اوپر 20 ملین ڈالر کا ہرجانہ کیونکہ شریف حکومت نے اثاثے واپس نہیں لئے۔

  • عوام احتیاط جاری رکھیں، حکومت کورونا ویکسین کے لئے بھاگ دوڑ میں لگی ہوئی ہے، اسد عمر

    عوام احتیاط جاری رکھیں، حکومت کورونا ویکسین کے لئے بھاگ دوڑ میں لگی ہوئی ہے، اسد عمر

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر پہلی لہرسے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہورہی ہے ، میں لوگوں  سے اپیل کروں گا مزید احتیاط جاری رکھیں، حکومت ویکسین کے لئے بھاگ دوڑمیں لگی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اور وفاقی وزیر اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا صورتحال میں مشورے دیے جارہے تھے، مزید سختی کی جائے، کہا جارہا تھا اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف نہ جایا جائے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ادارہ شماریات نے پاکستان کے حوالے سے سروے کیا، جس میں بتایا گیا کہ ساڑھے 5 کروڑلوگ معاوضے کی غرض سے روزگار کیلئے کام کرتےہیں، بہت بڑی تعداد گھریلو خواتین مردوں سے زیادہ محنت کرتی ہیں، کورونا وبا پھیلی ،فیصلہ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن کیا جائے، زیادہ تر کاروباری سرگرمیوں پربندشیں لگیں، 2 کروڑسے زائد لوگ کہتے ہیں کورونا کے دوران انکا روزگار چھن گیا۔

    سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے کہا کورونا کی پہلی وبا میں ساڑھے5کروڑمیں سے 2 کروڑ لوگوں کا روزگار ختم ہوا، وزیراعظم کی ہدایت تھی ہم نے فیصلے صحت اور لوگوں کاروزگار دیکھتے ہوئےکرنےہیں، پائلٹ پراجیکٹ،ٹیسٹنگ،قرنطینہ نظام10اپریل کوشروع ہواتھا جبکہ 24 اپریل سے پاکستان میں فل آپریشن شروع ہوچکا تھا۔

    کورونا کی پہلی وبا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث چند ہفتوں میں فیصلے ہوئے، پھر بندشیں ہٹاتے چلے گئے، ہم صورتحال دیکھ کرملک سے کاروباری سیکٹرز کو کھولتے چلے گئے ، تقریباً تمام لوگ اکتوبر تک روزگارمیں واپس آچکے تھے جبکہ کورونا کے دوران تعمیرات میں تیزی سےاضافہ ہوا۔

    اسد عمر نے کہا ہمسایہ ملک بھارت میں کروڑوں لوگ بے روزگارہوگئے، طاقتور ممالک میں دیکھاکروڑوں لوگ نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، اوباما چیف ایڈوائزر نے کہا امریکا پاکستان کی طرح فیصلے کرتا تو نقصان سےبچ جاتا۔

    وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ ایسےلوگ جو ٹھیلہ یا کھوکا لگاتے ہیں وہ دیہاڑی دار لوگ تھے، وزیراعظم عمران خان کو ایسے لوگوں کی بڑی فکرتھی، سب سے پہلے ہم نے صنعتیں اورتعمیرات کاسیکٹرکھولا، تعمیرات میں تقریباً80 فیصد لوگوں کاروزگار بند ہوگیا تھا، تعمیرات فوری طورپرکھولنے کا فیصلہ نہ کیا جاتا تو مشکل ہو جاتا، ٹرانسپورٹ پربھی صوبوں سےبحث ہوئی، 70فیصدلوگ ٹرانسپورٹ میں ملازمت کرتےہیں۔

    سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے کہا کہ 54فیصدلوگ کہتے ہیں کھانے پینے کی اشیا کے علاوہ باقی خریداری کم کردی، 50فیصد لوگ کہتےہیں نسبتاً کھانے کی سستی چیزخریدنا شروع کردیں، کورونا کے دوران مخیرحضرات علاقوں میں کھانے پینے کا سامان پہنچارہے تھے، کوئی بھوک سے نہیں مررہا مگر گزارے کیلئے زندگی کی جمع پونجی خرچ کررہا ہے، 47فیصد لوگوں نے کہا انہیں اپنی جمع پونجی استعمال کرنا پڑی یا کچھ بیچنا پڑگیا، 30 فیصد لوگوں نے رشتےداروں اور دوستوں سے قرضہ لیکرگزارا کیا، بروقت فیصلے نہ کیے جاتے تو مشکلات میں انتہائی حد تک اضافہ ہوسکتاتھا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےپہلےدن سے کہا کہ ذمہ داری ایک نہیں دوہیں، لوگوں کےجان ،روزگار کو بحال کرنےکیلئے کام کرنا ہے، بل گیٹس ،یواین صدر ہوں یا ڈبلیوایف اوسب نے پاکستان کی تعریف کی۔

    کورونا کی دوسری لہر سے متعلق انھوں نے کہا کہ آج کل برطانیہ یا دوسرےممالک میں جتنےکیسز ہیں شاید 2020میں بھی نہ تھے، کورونا کی دوسری لہرپہلی لہرسےبھی زیادہ خطرناک ثابت ہورہی ہے، نومبرکے آخری ہفتےمیں جب کیسزمیں تیزی نظرآئی تو فیصلے کئے گئے، فیصلہ کیا ان ایریازکولاک ڈاؤن کریں جہاں کیسزبڑھ رہےہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کےاسپتالوں میں روزانہ نئےمریض کوروناکی وجہ سےآرہےتھے، دسمبرکے پہلے ہفتے میں کورونا کے مریض تیزی سے آنا شروع ہوئی، دسمبرکے دوسرے ہفتے میں کورونا کے مریض آکسیجن پرمنتقل ہوئے، دوسرے ہفتےمیں 313مریض وینٹی لیٹر پر تھے۔

    سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے بتایا کہ نومبرکےآخری ہفتےمیں بندشوں کےفیصلےکیےگئے، دسمبرکے پہلے ہفتےمیں دوسری لہرمیں تیزی سے اضافہ ہوا، دسمبرکےدوسرے ہفتے میں کیسزمیں کمی آناشروع ہوگئی، حکومت نےبروقت فیصلے کئے میڈیا نے آگاہی میں بھرپور مدد کی ، میں لوگوں سے اپیل کروں گا مزید احتیاط جاری رکھیں۔

    کورونا ویکسین کے حوالے سے اسد عمر نے کہا کہ حکومت ویکسین کے لئے بھاگ دوڑمیں لگی ہوئی ہے، چین سے ویکسین کے حوالے سے بات چیت شروع ہوگئی ، فرنٹ لائن ورکرز کیلئے جلد از جلد ویکسین آجائے گی تاہم ویکسین آنے کچھ وقت لگے گا۔

  • "وزیراعظم ہنستے ہوئے گر نہ پڑیں” اسد عمر کا مولانا کے بیان پر مزاحیہ تبصرہ

    "وزیراعظم ہنستے ہوئے گر نہ پڑیں” اسد عمر کا مولانا کے بیان پر مزاحیہ تبصرہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیراسد عمر نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے استعفوں کے بیان پر مجھے ڈر تھا کہ وزیر اعظم ہنستے ہنستے کرسی سے نہ گر جائیں۔

    سماجی رابطے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ جب مولانا فضل الرحمان نے انتہائی سنجیدہ چہرے کے ساتھ مطالبہ کیا کہ 31 جنوری تک حکومت مستعفی ہو جائے تو مجھے ڈر لگا کے اگر وزیر اعظم ٹیلی ویژن دیکھ رہے ہوں گے تو کہیں ہنستے ہنستے کرسی سے نا گر جائیں۔

    اس حوالے سے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراسد عمر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا اعلان غیرسنجیدہ ہے، اگر وہ استعفے دینا ہی چاہتے ہیں تو وہ براہ راست اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جمع کروائیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا مینار پاکستان جلسہ بری طرح ناکام ہوا تو یہ لوگ پریشان ہوگئے، پی ڈی ایم کا بیانیہ ملک اور قوم کے لیے نقصان دہ ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت ہے وہ اس نظام کا حصہ ہے، مریم کی سوچ میں فرق ہے، اسی لیے بلاول شہباز شریف سے ملنے جارہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم اپوزیشن کےخلاف طاقت کا استعمال کرنا نہیں چاہتے، اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کا بیانیہ ملکی سلامتی اور پوری قوم کے لیے نقصان کا باعث ہے۔

  • نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں: اسد عمر

    نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم نے بات چیت کرنے سے کبھی انکار نہیں کیا، اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ عمران خان مستعفی ہوں جو نہیں ہو سکتا، نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں کیا، اسد عمر نے کہا اپوزیشن عمران خان سے استعفیٰ نہیں لے سکتی، نواز شریف کی خواہش ہے کہ سسٹم گر جائے لیکن ایسا ہونے نہیں دیں گے۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن کے استعفے آ جاتے ہیں تو ضمنی الیکشن آئینی ذمہ داری ہے، نواز شریف کی تو پوری کوشش ہے لیکن دیکھنا ہوگا اپوزیشن میں استعفے دے کر کون کون سیاسی خود کشی چاہتا ہے۔

    اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے الیکشن ریفارمز کیے تو اپوزیشن کو بلایا لیکن وہ نہیں آئے، کرونا سے متعلق میں نے اپوزیشن رہنماؤں کو بلایا وہ نہیں آئے، مفاہمت کے لیے وہ تیار ہیں جن کے پاس فیصلہ سازی کا اختیار ہی نہیں، اس وقت فیصلہ سازی کا اختیار فضل الرحمان، نواز شریف اور مریم نواز کے پاس ہے۔

    اسد عمر نے کہا میرے خیال میں پیپلز پارٹی استعفے دینے کی بے وقوفی نہیں کرے گی، وہ کسی سزا یافتہ شخص جو الیکشن بھی نہیں لڑ سکتا کے کہنے پر استعفے نہیں دے گی، نواز شریف کو معلوم ہے سسٹم نہیں چلتا تو انھیں ہی فائدہ ہوگا۔

    جلسوں سے متعلق ان کا کہنا تھا اپوزیشن کو بھی پتا ہے کہ جلسوں سے حکومت نہیں گرتی، نواز شریف جو کر رہے ہیں اس میں ان کی ذات کے لیے پوری منطق موجود ہے، ن لیگ کے لیے فیس سیونگ بنتی ہے تو قیادت شہباز شریف کی طرف جائے گی، ان کے بعد قیادت بیٹے حمزہ کی طرف جائے گی، لیکن نواز شریف کی کوشش ہے قیادت ان کی فیملی میں جائے، یعنی مریم کی طرف۔

    این سی او سی سے متعلق انھوں نے بات کرتے ہوئے کہا سیاسی لیڈرز کی جانب سے ہی احتیاط نہیں کی جا رہی، یہ ٹھیک ہے کہ این سی او سی میں بڑے اجتماعات پر پابندی پر اتفاق نہیں ہو سکا تھا، سندھ نے بڑے اجتماعات پر پابندی کی مخالفت کی تھی، این سی او سی اجلاس میں اپوزیشن نہیں آ رہی تھی، اسپیکر اسمبلی نے بلایا تو کمیٹی ماننے سے ہی انکار کر دیا۔

    فیٹف بل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فیٹف بل پر اپوزیشن نے بلیک میل کیا اور این آر او مانگا، مفتاح اسماعیل تو اس میٹنگ میں موجود ہی نہیں تھے جس کی بات وہ کر رہے ہیں، اپوزیشن نے نیب ترامیم کی جو تجاویز دی تھیں اس پر ہم ہی نہیں مانے تھے، مفتاح کو کسی نے کچھ بتایا جس پر انھوں نے ایسا بیان دیا، مفتاح نے تاثر پر کہا کہ وزرا مان گئے تھے لیکن عمران خان نہیں مانے۔

  • ہماری نہیں تو پی ڈی ایم والے اعتزاز احسن کی ہی سن لیں، اسد عمر

    ہماری نہیں تو پی ڈی ایم والے اعتزاز احسن کی ہی سن لیں، اسد عمر

    اسلام آباد : وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹ موؤمنٹ وفاقی حکومت کی نہیں تو کم از کم اعتزاز احسن کی ہی بات سن لیں۔

    ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا، انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن، علماء، میڈیا اور ہر زی شعور انسان کو احتیاط کا کہہ رہے ہیں۔

    اسد عمر نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ اسپتالوں میں کرونا مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اموات بڑھ رہی ہیں۔

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا مزید کہنا تھا کہ احتیاط کیجئے اپنی خاطر، اپنے اہل خانہ اور اپنے پیاروں کی خاطر احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

    خیال رہے کہ اعتزاز احسن نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ڈی ایم کو ساری ریلیاں اور جلسے ملتوی کردینے چاہیے کیونکہ کرونا کا خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میرا کیا قصور ہے اگر ان لوگوں کی وجہ سے ہمیں کرونا ہوجائے، یہ لوگ لوگوں زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹ موؤمنٹ کی جانب سے 13 دسمبر کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں واقع مینار پاکستان پر جلسہ کرے گی۔

  • ‘کورونا سے کچھ نہیں ہو گا، یہ کہنے والے  صحت اور روزگار کے دشمن ہیں’

    ‘کورونا سے کچھ نہیں ہو گا، یہ کہنے والے صحت اور روزگار کے دشمن ہیں’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ جو آپ کوبتارہا ہے کورونا سےکچھ نہیں ہو گا، وہ آپ کی صحت اور روزگار کا دشمن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ کل 3009 کورونا کیسز کا اضافہ، 59 اموات ہوئی جبکہ 324نئےمریض اسپتالوں میں داخل ہوئے اور آکسیجن بیڈزپر 116 مریضوں کا اضافہ ہوا ، یہ ایک دن کے اعدادوشمار ہیں، جو آپ کوبتارہا ہے کورونا سےکچھ نہیں ہو گا، وہ صحت اور روزگار کا دشمن ہے۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ کوروناکی دوسری پاکستان کیلئےبہت خطرناک ہوسکتی ہے،اسکول بند کرنےکافیصلہ آسان نہیں تھا، لوگوں کےریوں سےمعلوم ہورہاہےانہیں کوروناکی شدت کااحساس نہیں۔

    اسد عمر نے کہا تھا کہ ملک میں اس وقت بڑےبڑےسیاسی اجتماعات ہورہےہیں، 11جنوری2021سےحالات دیکھ کراسکول کھلنےکاامکان ہے، ملک میں سیاست پر پابندی نہیں،آگاہی فراہم کرناسیاسی رہنماؤں کی ذمہ داری ہے، اسپیکرسےدرخواست ہے کوروناسےمتعلق پارلیمانی کمیٹی کااجلاس جلدبلایاجائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیراختیارنہ کیں توملک میں جون سےزیادہ کیسزمیں اضافہ ہوگا، 3ہفتوں میں کوروناکیسزمیں تیزی سےاضافہ ہواتھا، اب ہم نے احتیاط نہ کی تو کورونا کی دوسری لہر بہت خطرناک ہوگی اور صورتحال انتہائی خراب ہوسکتی ہے۔

  • وینٹی لیٹرز پر کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے: اسد عمر

    وینٹی لیٹرز پر کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 15 دن میں وینٹی لیٹرز پر کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، 4 ماہ کے بعد پہلی مرتبہ کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 50 سے زائد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ گزشتہ 15 دن میں وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، پشاور اور ملتان میں 200 کراچی میں وینٹی لیٹرز پر 148 فیصد مریض بڑھے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ لاہور میں 114 اور اسلام آباد میں وینٹی لیٹرز پر 65 فیصد مریض بڑھے، ملتان میں کرونا وائرس مریضوں کے وینٹی لیٹر استعمال میں 70 فیصد اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ 4 ماہ کے وقفے کے بعد پہلی مرتبہ ملک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 50 سے زائد ہوگئی، کل 59 کوویڈ کے مریض انتقال کر گئے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو پیغام ہے کہ کرونا وائرس خدشہ نہیں بلکہ انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انتہائی ضروری ہے کہ قوم یکجا ہو کر پھر سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرے تاکہ ہم لوگوں کی صحت کی بھی حفاظت کریں اور لوگوں کے روزگار کو بھی بچا سکیں۔

    یاد رہے کہ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 2 ہزار 665 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 59 مریض جاں بحق ہوگئے۔

    ملک میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 74 ہزار 173 ہوچکی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 36 ہزار 683 ہے، اب تک کرونا وائرس سے 7 ہزار 662 مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 29 ہزار 828 ہوگئی ہے۔