Tag: asad umar

  • جے آئی ٹی دراز میں بند کرنے کیلئے نہیں بنائی گئی تھی، اسد عمر

    جے آئی ٹی دراز میں بند کرنے کیلئے نہیں بنائی گئی تھی، اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے لوڈشیڈنگ سے متعلق کہا ہے کہ کے الیکٹرک کو گیس اور فیول فراہم کیا جارہا ہے، کراچی کے77 فیصد علاقوں میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہونی چاہئے، کے الیکٹرک نے مسلسل خلاف ورزیکی تو ایکشن لینا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ نیپرا کے پاس اختیار واضح ہے، کے الیکٹرک اپنی ذمہ داری پوری کرےاگر نہ کی تو نیپرا کارروائی کرے گا۔

    اسد عمر نے کہا کہ کے الیکٹرک کو گیس مل رہی ہے، اب بھی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے تو معاہدے کے خلاف ورزی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کے معاملے کو دیکھیں گے، کے الیکٹرک نے معاہدے کے خلاف ورزی کی تو کارروائی ہوگی، کے الیکٹرک معاہدے پر نہ چلی تو نیپرا ایکشن لے گا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں توانائی پر سرمایہ کاری ہورہی تھی لیکن کےالیکٹرک نے نہیں کی، 3 سال میں کراچی کی بجلی کی سپلائی میں 70 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

    اسد عمر نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ سے متعلق کہا کہ جے آئی ٹی دراز میں بند کرنے کیلئے نہیں بنائی گئی تھی، یہ نہیں ہوسکتا جے آئی ٹی بنے اور اس پر عمل درآمد نہ ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ صورتحال ایسی پیدا کی گئی ہے جیسے جے آئی ٹی سیاسی معاملہ ہے، جے آئی ٹیز پر سیاست نہیں ہونی چاہئے فوجداری ایکٹ لگنا چاہئے۔

  • کراچی میں  کل سے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہونے کا اعلان

    کراچی میں کل سے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہونے کا اعلان

    کراچی : گورنرسندھ عمران اسماعیل اوروفاقی وزیراسد عمر نے کل سے کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہونےکااعلان کردیا، اسد عمر نے کہا اگر رویہ درست نہیں ہوا تو وفاق کےالیکٹرک کو اپنی تحویل میں لے سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گورنرہاؤس میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کے بعد گورنرسندھ عمران اسماعیل اوروفاقی وزیر اسد عمر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا گورنر ہاؤس میں آج اہم اجلاس ہوا، کے الیکٹرک کے معاملے پر وزیراعظم نے مجھےاسلام آباد طلب کیاتھا، لوڈشیڈنگ سے متعلق کراچی کے شہری پریشانی کا اظہار کررہے ہیں۔

    گورنرسندھ کا کہنا تھا ک وزیراعظم نےنوٹس لیا،اسدعمر،عمرایوب،شہزادقاسم،مجھےہدایت کی، وزیراعظم نے ہدایت کی کےالیکٹرک سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ بٹھایا جائے اور فرنس آئل کی فراہمی کو یقینی بناکر لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ آج میٹنگ میں نرمی گرمی بھی رہی، میٹنگ میں ایک دوسرے کی مدد کا اعادہ بھی کیاگیا ، اووربلنگ کا معاملہ خود نیپرا کے پاس لے کرجاؤں گا اور نیپرا سے اووربلنگ کا آڈٹ کرائیں گے، اگراووربلنگ کی گئی ہے تو سی ای او کے الیکٹرک ری فنڈ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیس وفرنس آئل کی سپلائی سےکل سےکراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی تاہم کراچی کے 70فیصد حصے میں لوڈشیڈنگ رہے گی۔

    گورنرسندھ نے کہا کہ شارٹ فال پر ایک گھنٹہ کی لوڈ شیڈنگ ہونی چاہیے، شہرمیں 6 سے 7 گھنٹےکی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے ، تعاون کےباوجود کے الیکٹرک غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہی۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے صنعتیں متاثر، بیروزگاری میں اضافہ ہورہا ہے، وفاق کے پاس بجلی سر پلس میں موجود ہے، کے الیکٹرک کو جتنی بجلی چاہیے وفاق دے سکتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کے الیکٹرک نیشنل گرڈسے720میگاواٹ سےزیادہ بجلی سسٹم میں میں لےسکتا، کے الیکٹرک نے اپنے سسٹم کی صلاحیت بڑھانے کے لیے سرمایہ نہیں لگایا ، کے الیکٹرک کو عوام کی فلاح سے زیادہ اپنے منافع کی فکر ہے، بن قاسم پاور پلانٹ میں گیس پریشر کا مسئلہ ہے تو فرنس آئل پر چلایا جائے، وفاق روزانہ 4500 ٹن فرنس آئل دے رہا ہے۔

    الیکٹرک کوٹیک اوورکرنےکی ضرورت پڑی توکرلیں گے، اسد عمر


    وفاقی وزیر اسد عمر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پیٹرولیم ڈویژن نےکےالیکٹرک کے لئے گیس کی سپلائی بڑھادی ہے، چیئرمین نیپرا آج بھی ہمارے ساتھ میٹنگ میں موجود تھے، کس کی غلطی سے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا اس پر نیپراالگ سے فیصلہ دے گا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے لئے فرنس آئل کی سپلائی میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے، انشااللہ کل سے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔

    اسد عمر نے کہا کہ 2021کی گرمیوں سےپہلے550میگاواٹ بجلی کراچی کیلئےمہیا ہوگی جبکہ 2022میں گرمیوں سے پہلے 800میگاواٹ بجلی اور 2023میں مزید 800میگاواٹ بجلی کا اضافہ کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک پرائیویٹائز کیا گیا ہے، کراچی نہیں، کراچی کےعوام کے مسائل کے حل کی ذمہ داری سے ہٹا نہیں جاسکتا، شہریوں کے بجلی کے مسائل حل نہیں ہوئے تو دوسری طرف نہیں دیکھیں گے، قانون کی پوری طاقت استعمال کریں گے تاکہ عوام سے ناانصافی نہ ہو۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ نیپرانےعوامی سماعت کی، 3سے 4 دن میں ذمہ دار کیخلاف رپورٹ جاری کریں گے ، نیپرا کو اپنے فیصلے پرعملدرآمد کرانے کیلئے وفاق سے مدد چاہیے تو ہم تیار ہیں، امید ہے سندھ حکومت بھی ایسا ہی کرے گی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ان فیصلوں سے یہ اخذنہ کریں کہ غلطی وزارت پیٹرولیم کی تھی، کےالیکٹرک سے معاہدہ، کے الیکٹرک کی نجکاری پی ٹی آئی حکومت نے نہیں کی لیکن کے الیکٹرک پی ٹی آئی کے ساتھ مل کرلوڈشیڈنگ کے مسائل حل کرے گی۔

    انھوں نے کہا کےالیکٹرک کوٹیک اوور کرنے کی ضرورت پڑی تو کرلیں گے، 15سال پہلے سے کے الیکٹرک چل رہی ہے، مسائل بھی پرانے ہیں ، وفاق مزید 500 ٹن فرنس آئل دے سکتا ہے اور بن قاسم پاور پلانٹ کو فرنس آئل پر چلایا جاسکتا ہے، بن قاسم چلنے سے سسٹم میں 190 میگا واٹ شامل ہوجائیں گے۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنی پڑے گی، کراچی کی پیک ڈیمانڈ 3500 سے 3600 میگا واٹ ہے، کے الیکٹرک 3 سال میں2100 میگا واٹ بجلی سسٹم میں ڈالنے کیلئے کام کرے ، اگر رویہ درست نہیں ہوا تو وفاق کے ای کو اپنی تحویل میں لے سکتا ہے۔

  • بجلی بحران ، 14جولائی کو 120000 ٹن فرنس آئل کراچی پہنچ جائے گا

    بجلی بحران ، 14جولائی کو 120000 ٹن فرنس آئل کراچی پہنچ جائے گا

    کراچی : وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک آئندہ 18ماہ میں1000 میگا واٹ بجلی درآمد کرنےکےقابل ہوگا جبکہ ندیم بابر کا کہنا تھا کہ 14جولائی کو 120000 ٹن فرنس آئل کراچی پہنچ جائے گا، کے الیکٹرک کو معاہدہ سے زیادہ گیس فراہم کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کی زیر صدارت سندھ انڈسٹریل لائژن کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی اسد عمر کی شرکت
    وزیر اعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر کی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

    اجلاس میں پی سی سی آئی اورکراچی کی صنعتی علاقوں کی ایسوسی ایشنزکےنمائندوں نے بھی شرکت کی، دوران اجلاس صنعتی یونٹس کو گیس کی فراہمی اور دباؤ معمول کےمطابق کرنے کے اقدامات پر غور کیا گیا، ایم ڈی ایس ایس جی سی نے کہا صنعتی علاقوں میں گیس کی فراہمی پیر سےبہتر ہوجائے گی۔

    اجلاس میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کے نتیجے میں صنعتوں کی بندش اور دیگر مسائل پر اظہار خیال کیا گیا، صنعت کار نے کہا صنعتوں کی بندش سے غربت اور بے روزگاری بڑھے گی ، اسٹیٹ بینک کےرعایتی شرح پر قرض فراہمی کاخیر مقدم کرتے ہیں۔

    ایسوسی ایشنز کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی طرف سےانفرااسٹرکچر ترقی کےاقدام نہیں کیےگئے ، وفاقی حکومت صنعتی علاقوں میں انفرااسٹرکچر بہتر بنانے پرسرمایہ کاری کرے جبکہ صدر کاٹی نے کہا سوئی سدرن گیس کمپنی کے لائن لاسز 15 فیصد ہیں ،یہ بڑا مسئلہ ہے۔

    اجلاس میں گورنر سندھ نے کہا حقائق یہی ہیں کہ طلب اوررسد میں فرق کی وجہ سے گیس کی کمی ہے، صنعتوں کو چلانے کے لیےہر ممکنہ سہولتیں فراہم کریں گے، متعلقہ وفاقی وزرا سے درخواست ہے باقاعدگی سے کراچی کادورہ کریں اور سندھ انڈسٹریل لائژن کمیٹی کے اراکین سےملاقات بھی کریں۔

    وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک آئندہ 18ماہ میں1000 میگا واٹ بجلی درآمد کرنےکےقابل ہوگا اور کے الیکٹرک کی صلاحیت کو بتدریج بڑھاتے چلے جائیں گے، صنعتوں کو ایل این جی لگانے پر غور کرنا چاہیے۔

    معاون خصوصی ندیم بابر نے کہا گیس دباؤمیں کمی کے مسئلہ پر قابو پانے کے اقدامات کر رہے ہیں، ڈسٹری بیوشن لائنز 50 سال پرانی ہیں ،تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

    ندیم بابر کا کہنا تھا کہ 14جولائی کو120000ٹن فرنس آئل کراچی پہنچ جائے گا، کے الیکٹرک کو معاہدہ سے زیادہ گیس فراہم کررہے ہیں اور فراہم فرنس آئل میں بھی کوئی کمی نہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ کراچی میں بجلی کامسئلہ فوری حل کیا جائے۔

    عمران خان نے کے الیکٹرک سے متعلقہ معاملات کے حل کے لیے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر، معاون خصوصی برائے پاور ڈویژن شہزاد قاسم اور گورنرسندھ کوالیکٹرک انتظامیہ سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی تاکہ مسائل کا حل ممکن بنایا جا سکے۔

    خیال رہے کراچی کےمختلف علاقوں میں اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری ہے، بجلی کی طویل بندش نے شہریوں کوسخت اذیت میں مبتلاکردیا ہے اور طلب اوررسد میں فرق کےباعث اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کادورانیہ چھ سے دس گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔

  • پریشان نہ ہو، لوڈشیڈنگ کے مسئلے کا حل نکال لیا جائے گا، اسدعمرکی تاجربرادری کو یقین دہانی

    پریشان نہ ہو، لوڈشیڈنگ کے مسئلے کا حل نکال لیا جائے گا، اسدعمرکی تاجربرادری کو یقین دہانی

    کراچی : وفاقی وزیر اسد عمر نے تاجربرادری کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وزیراعظم نے اس معاملے کا سختی سے نوٹس لیا ہے، پریشان نہ ہو، لوڈشیڈنگ کے مسئلے کا حل نکال لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی بجلی بحران سےمتعلق صنعتکاروں اورتاجروں سے ملاقات ہوئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں صنعتکاروں نے کہا بدترین لوڈشیڈنگ سے صنعتی یونٹس بند کرنے کا وقت آگیا ہے، بجلی نہ ہونے کے باعث پیداواری کھپت میں کمی کا سامنا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں تاجروں کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک بجلی دیتی نہیں،اوور بلنگ کے نام پر زیادتیاں کررہی ہے۔

    اسد عمرنے یقین دہانی کرائی کہ تاجربرادری پریشان نہ ہو، معاملے کا حل نکال لیا جائے گا ، وزیراعظم نے اس معاملے کا سختی سے نوٹس لیا ہے ، امید ہےکے الیکٹرک سے ملاقات کرکے مستقل حل نکال لیں گے۔

    خیال رہے صنعتوں میں گیس کی بندش اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر صنعتکاروں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ کراچی میں بجلی کامسئلہ فوری حل کیا جائے۔

    عمران خان نے کے الیکٹرک سے متعلقہ معاملات کے حل کے لیے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر، معاون خصوصی برائے پاور ڈویژن شہزاد قاسم اور گورنر سندھ کو الیکٹرک انتظامیہ سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی تاکہ مسائل کا حل ممکن بنایا جا سکے۔

    خیال رہے کراچی کےمختلف علاقوں میں اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری ہے، بجلی کی طویل بندش نے شہریوں کوسخت اذیت میں مبتلاکردیا ہے اور طلب اوررسد میں فرق کےباعث اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کادورانیہ چھ سے دس گھنٹے تک پہنچ گیا ہ

  • ‘حفاظتی تدابیر پرعمل نہ کیا تو جو امریکا،برازیل اور بھارت میں ہو رہا، ہمارے یہاں بھی ہو سکتا ہے’

    ‘حفاظتی تدابیر پرعمل نہ کیا تو جو امریکا،برازیل اور بھارت میں ہو رہا، ہمارے یہاں بھی ہو سکتا ہے’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر نے کہا ہے کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنا سب کے اجتماعی اختیار میں ہے، حفاظتی تدابیر پر عمل نہ کیا تو جو امریکا، برازیل اور بھارت میں ہو رہا ہے، ہمارے یہاں بھی ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 20 جون کوملک میں کوروناکے2969 مریض آکسیجن اور546 وینٹی لیٹرپرتھے اور کل آکسیجن پر1762اوروینٹی لیٹرپر394مریض تھے، یعنی 28فیصدکمی ہوئی، اسمارٹ لاک ڈاؤن ،ایس اوپی ،اہم بہترعوامی طرزعمل کی کامیابی نمایاں ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنا سب کے اجتماعی اختیار میں ہے، حفاظتی تدابیر پر عمل سے بصحت کی حفاظت بھی ہو گی اور روزگار بھی چلتا رہے گا، ورنہ جو امریکہ، برازیل اور بھارت جیسے ممالک میں ہو رہا ہے خدانخواستہ ہمارے یہاں بھی ہو سکتا ہے۔

  • بجلی بحران  کے حل کیلئے اسدعمر کی کل کراچی آمد متوقع

    بجلی بحران کے حل کیلئے اسدعمر کی کل کراچی آمد متوقع

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی وزیر اسدعمر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کی کل کے الیکٹرک انتظامیہ سے ملاقات متوقع ہے ، ملاقات کا مقصد کراچی میں بجلی بحران کے مسئلے کا فوری حل نکالنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی بحران کے حل کیلئے وفاقی وزیر اسدعمر کی کل کراچی آمد متوقع ہے جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی اسلام آباد سے کراچی پہنچیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ اوراسد عمر کی کےالیکٹرک انتظامیہ سے کل ملاقات متوقع ہے ، وزیر اعظم کی ہدایت پر ملاقات گورنر سندھ اور وفاقی وزیر کریں گے، گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ ملاقات کا مقصد کراچی میں بجلی بحران کے مسئلے کا فوری حل نکالا جائے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسد عمر اور گورنرسندھ کو معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ کی ملاقات ہوئی تھی، ملاقات میں کےالیکٹرک کے معاملات پر گفتگو کی گئی ،گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیراعظم کو لوڈ شیڈنگ سے متعلق آگاہ کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا کہ کراچی میں بجلی کامسئلہ فوری حل کیا جائے۔

    عمران خان نے کے الیکٹرک سے متعلقہ معاملات کے حل کے لیے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر، معاون خصوصی برائے پاور ڈویژن شہزاد قاسم اور گورنرسندھ کوالیکٹرک انتظامیہ سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی تاکہ مسائل کا حل ممکن بنایا جا سکے۔

    خیال رہے کراچی کےمختلف علاقوں میں اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری ہے، بجلی کی طویل بندش نے شہریوں کوسخت اذیت میں مبتلاکردیا ہے اور طلب اوررسد میں فرق کےباعث اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کادورانیہ چھ سے دس گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔

  • کورونا سے اموات کی شرح میں کمی، جولائی کے آخر میں کیسز کی تعداد کتنی ہوگی؟

    کورونا سے اموات کی شرح میں کمی، جولائی کے آخر میں کیسز کی تعداد کتنی ہوگی؟

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا سے اموات کی شرح میں کمی آئی ہے، جولائی کے آخر تک صورتحال بہتر رہی تو متاثرین کی تعداد 4لاکھ سے کم ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا کہ ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے صوبوں نے بڑے پیمانے پر کارروائیاں کیں، این سی اوسی کی جانب سے اسمارٹ لاک ڈاؤن کادائرہ کار وسیع کیا گیا، اسمارٹ لاک ڈاؤن کی بدولت اسپتالوں میں مریض کم ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ جون کے وسط کی صورتحال سے کم مریض وینٹی لیٹرز،آکسیجن پر ہیں ، کورونا سے اموات کی شرح میں بھی کمی آئی ہے ، عوام کی جانب سے ایس اوپیز پر عملدرآمد میں بہتری ہوئی۔

    اسد عمر نے کہا کہ ملک بھر میں ایس اوپیز پرعملدرآمد کا ہر ہفتے جائزہ لیاجاتاہے،ایس اوپیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے کوششیں کررہےہیں ، امریکا میں وبا پہلے کم اور پھر بہت تیزی سے اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے ڈاکٹرزکےمشورے،احکامات پرعمل کیا، جولائی کے آخرتک صورتحال بہتر رہی تومتاثرین کی تعداد 4لاکھ سے کم ہوگی۔

    کراچی میں کورونا صورتحال کے حوالے سے اسد عمر نے کہا کہ سندھ بالخصوص کراچی میں صورتحال میں بہتری نظرنہیں آرہی، کراچی میں صورتحال کی بہتری کیلئے مزید کام کریں گے۔

  • پیٹرول کی قیمت 25 روپے بڑھ جانا بڑا اضافہ ہے، اسد عمر کا اعتراف

    پیٹرول کی قیمت 25 روپے بڑھ جانا بڑا اضافہ ہے، اسد عمر کا اعتراف

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اعتراف کیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت 25 روپے بڑھ جانا بڑا اضافہ ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھ جانا بڑا اضافہ ہے، وزارت خزانہ نے تمام محرکات کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہوگا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے شامل نہیں تھا۔

    ان کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ اس لیے کیا گیا کہ عالمی منڈی میں غیرمعمولی تبدیلی آئی، عالمی منڈی میں تیزی سے قیمتیں نیچے اور پھر اوپر گئیں، لوگ 25 روپے اضافے کی بات کررہے ہیں 40 روپے کم کیے وہ بھی دیکھیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ آج بھی پیٹرول کی قیمت فروری کے مقابلے میں کم ہے، عوام کی تکلیف کا احساس ہے، احتجاج کرنا بھی عوام کا حق ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عشائیے میں نمبرز گنے جارہے تھے۔

    وفاقی وزیر کے مطابق موجودہ بجٹ وزیراعظم کے الیکشن سے زیادہ اکثریت سے منظور ہوا، اپوزیشن کے تمام دعوے اور افلاطون اینکرز کے تجزیے غلط ثابت ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنی ترجیح سمجھ کر بلوچستان کی بہتری کے لیے کام کرتے رہیں گے، اتحادی جماعتوں کے لیے دروازے آج بھی کھلے ہیں، عوام کے لیے جو کام کرنا ہے اس میں کسی پارٹی کا ووٹ شرط نہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل حکومت کی جانب سے یکدم پیٹرول کی قیمت میں 25 روپے اضافہ کردیا گیا تھا جس کے بعد اپوزیشن کی جانب سے حکومت پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

  • 30 جون تک ملک میں کورونا کیسز کی تعداد کتنی ہوگی ؟

    30 جون تک ملک میں کورونا کیسز کی تعداد کتنی ہوگی ؟

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اور سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر اسد عمر کا کہنا ہے تیس جون تک ملک میں کورونا کیسز کی تعداد تین لاکھ کے بجائے سوا دو لاکھ تک ہوگی، ایک ہفتے میں بتائیں گے اقدامات کو برقرار رکھا جائے گا یا مزید بہتری لائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسدعمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ماہرین کی رائے کا جائزہ لیا ہے، 14جون کو حقائق قوم کے سامنے رکھے تھے 30جون تک اندازے کے مطابق3لاکھ تک کورونا کیسزہوسکتےتھے تاہم جو کیسز3لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ تھا وہ سوا دولاکھ تک پہنچ رہے ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ رش والی جگہ پر ماسک پہننا لازمی قرار اور سماجی فاصلے کا بھی کہا گیا، احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائے تو وبا تیزی سے پھیلتی ہے، 20بڑے شہروں میں نشاندہی کی گئی جہاں وباکاپھیلاؤزیادہ ہے، جہاں وبا کا پھیلاؤزیادہ ہے وہاں اسمارٹ لاک ڈاؤن ہے۔

    سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کہا کہ احتیاطی تدابیرپرعمل کیا گیا جس سےوباکےپھیلاؤمیں کمی نظر آئی، اگر احتیاطی تدابیرپرعمل نہ کیا گیا تو حالات خراب ہوسکتے ہیں، ایک ہفتے کے اندر بتائیں گے ، اقدامات کوبرقراررکھا جائے گا یا مزید بہتری لائی جائے گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بڑےشہروں میں بڑےاسپتالوں پر دباؤزیادہ بڑھ گیا تھا، اسمارٹ لاک ڈاؤن مئی سے شروع ہوگیا ہے، اسپتالوں میں بیڈز کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ خطرہ ٹل چکا ہے لیکن احتیاطی تدابیرپر عمل کرنا کوئی بہت مشکل کام نہیں، جب پبلک میں جائیں توماسک پہنیں اورایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں، احتیاطی تدابیر پرعمل کرنے سے کاروبارزندگی چلتا رہے گا۔

  • صوبے لاک ڈاؤن سے متاثرہ ملازمین کو حاضری سے استثنیٰ کا حکم دیں، اسدعمر

    صوبے لاک ڈاؤن سے متاثرہ ملازمین کو حاضری سے استثنیٰ کا حکم دیں، اسدعمر

    اسلام آباد : اسد عمر نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے لاک ڈاون سے متاثرہ ملازمین کو حاضری سے استثنیٰ کا حکم دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس منعقد ہوا جس میں چاروں چیف سیکرٹریز کی بذریعہ ویڈیو لنک این سی او سی میں شرکت کی، اجلاس کے دوران اسمارٹ لاک ڈاؤن ،ایس او پیز پر عملدر آمد، قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر عملدر آمد، آکسیجن کی فراہمی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ صوبے لاک ڈاؤن سے متاثرہ ملازمین کو حاضری سے استثنیٰ کاحکم دیں اور سرکاری نجی ادارے متاثرہ ملازمین کیخلاف انضباطی کارروائی نہ کریں۔

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ کرونا کو روکنے کیلئے اقدامات کے نتائج 15 روز میں سامنے آئیں گے، صوبائی حکومتیں اسمارٹ لاک ڈاؤن پر عمل کیلئے اقدامات کریں۔

    اجلاس کے دوران چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں 5 لاکھ افراد کو اسمارٹ لاک ڈاؤن سے کنٹرول کیا گیا، پنجاب کے 8شہروں کی 10 لاکھ آبادی پر لاک ڈاؤن جاری ہے اور عوامی مقامات پر 80 فیصد شہری ماسک کی پابندی کررہے ہیں۔

    چیف سیکریٹری نے کہا کہ آزاد کشمیر میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل جاری ہے، آزاد کشمیر میں 59مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری ہیں۔

    چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے بتایا کہ کرونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سخت اقدامات جاری ہیں، گلگت بلتستان میں ایس او پیز پر سختی سے عملدر آمد جاری ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ صوبے کے 24 اضلاع میں سمارٹ لاک ڈاؤن جاری ہے، اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 50 لاکھ آبادی کو کنٹرول کیا جارہا ہے۔