Tag: asad umar

  • دکاندار بغیر ماسک والے گاہک سے لین دین نہ کرنے کی پالیسی اپنائیں، اسد عمر

    دکاندار بغیر ماسک والے گاہک سے لین دین نہ کرنے کی پالیسی اپنائیں، اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے این سی او سی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ دکاندار بغیر ماسک والے گاہک سے لین دین نہ کرنے کی پالیسی اپنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزرافخر امام، اعجاز شاہ، خسرو بختیار، وزیراعظم کے معاونین خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا، معید یوسف بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس کے دوران متعلقہ حکام نے این سی او سی کو کرونا ایس او پیز پر عملدر آمد سے متعلق بریفنگ دی، اس موقع پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت کرونا ایس او پیز پر عملدر آمد کیلئے تاجر تنظیموں سے مدد لے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایس او پیز پر عملدر آمد، نرمی کے بارے میں جامع پالیسی مرتب کی جائے فی الحال دکاندار بغیر ماسک والے گاہک سے لین دین نہ کرنے کی پالیسی اپنائیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی قلیل و طویل المدت پالیسیاں وضع کر رہی ہے، متعلقہ ادارے کرونا وائرس سے متعلق عوامی شعور اجاگر کریں، عوام کو کرونا کے خلاف جنگ میں حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ شہریوں کی حفاظت یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، ملک میں یکم جون سے ریسورس مینجمنٹ سسٹم کا نفاذ ہوگا اور آر ایم ایس سے عوام کو اسپتالوں سے متعلق تازہ معلومات دستیاب ہوں گی۔

    این سی او سی نے اسپتالوں میں وینٹی لیٹر کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی سفارش کی۔

  • چینی کمیشن رپورٹ : عید کے بعد بڑی کارروائی ہوگی، اسد عمر

    چینی کمیشن رپورٹ : عید کے بعد بڑی کارروائی ہوگی، اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ عید الفطر کے بعد چینی بحران کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی ہوگی، نظام بہترکیا جائیگا کہ آئندہ کوئی ڈاکا نہ ڈالے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    اسد عمر نے کہآ کہ قانون میں لکھاہے30نومبرتک کرشنگ شروع کی جائے، شوگر ملز مالکان کہہ رہے تھے ہمارا مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو کرشنگ نہیں کریں گے، 2018میں جب چینی برآمد کافیصلہ ہوا اس وقت20لاکھ ٹن سرپلس تھی۔

    جب چینی کی برآمد کی اجازت دی گئی اس وقت چینی کی کوئی قلت نہیں تھی، جبکہ ملک میں چینی کی کھپت56لاکھ ٹن ہے پیداوار اس سے زیادہ ہوئی تھی، میں تو آج بھی سمجھتا ہوں کہ چینی کی برآمد کی اجازت دینی چاہیے۔

    مارکیٹ میں چینی موجود تھی پھر قیمت کیوں بڑھنا شروع ہوئی، میرے خیال سے چینی برآمد ہونی چاہئے تھی میں بلیک میل نہیں ہوا، اس بات کی میں ذمہ داری لے رہا ہوں کہ چینی برآمد کرنے کا فیصلہ ای سی سی میں کیا گیا۔

    چینی برآمد کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا، وزیراعظم عمران خان نے مجھے کوئی فیصلہ کرنے پرمجبورنہیں کیا، کوئی سبسڈی نہیں دی، چینی معاملے پر وزیراعظم عمران خان کا مجھ پر کسی طرح کا دباؤ نہیں تھا، وزیراعظم دباؤ ڈال کر کام کرارہے ہوتے تو دونوں کام ہوتے۔

    ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب کابینہ میں کیا گفتگو ہوئی اس کا جواب وہ ہی دے سکتے ہیں، چینی برآمد ہوتی رہی، سبسڈی ملتی ہے، عمران خان نے آکر تحقیقات کروائیں، وزیراعظم عمران خان بند کمروں کے معاملات عوام کے سامنے لے آئے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عید کے بعد کیا ایکشن ہوگا، شہزاد اکبر کی ذمہ داری لگادی گئی ہے کہ عید کے بعد وہ لائحہ عمل بتائیں گے، ذمہ داروں کیخلاف کارروائی ہوگی، نظام بہتر کیا جائے گا کہ آئندہ کوئی ڈاکا نہ ڈالے، اس حوالے سے شہزاد اکبر کی ذمہ داری لگادی گئی ہے۔

  • پاکستان میں کورونا کے کیسز بڑھ گئے ہیں ،مگر حالات قابو سے باہر نہیں، اسد عمر

    پاکستان میں کورونا کے کیسز بڑھ گئے ہیں ،مگر حالات قابو سے باہر نہیں، اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کوروناکےکیسزبڑھ گئےہیں ،مگرحالات قابو سےباہرنہیں،مئی کے آخر اور جون  میں کیسز اور اموات بڑھنے کا خدشہ ہے،اسپتالوں پردباؤبھی زیادہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے قوم اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک رائے تھی کہ 6ہفتے سب بند کردیں کورونا ختم ہوجاتا، ایک ہی پارٹی میں بہت متضاد رائے پائی جاتی ہے، 6 ہفتے کیلئےمکمل لاک ڈاؤن کی تجویز پیپلزپارٹی کی تھی ، 6 ہفتے لاک ڈاؤن اتنا مؤثر ہوتاتودیگر ممالک میں وائرس ختم ہوچکاہوتا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس وبا نے پھیلنا ہے ، ہمیں اس کےساتھ چلنا ہوگا، کورونا وائرس کے حوالے سے مختلف آرا سامنے آرہی ہیں، سوئیڈن میں 10 لاکھ کی آبادی پر 350اموات جبکہ برطانیہ میں 10 لاکھ کی آبادی پر 500 سے زائد اموات ہوئیں، برطانیہ نے سخت لاک ڈاون کیا اب اس میں نرمی کی جارہی ہے ، عمران خان نے جو بات شروع میں کہی دنیا آہستہ آہستہ وہیں پہنچ رہی ہے، عمران خان نے لاک ڈاؤن کے اثرات سے شروع میں ہی آگاہ کیا تھا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھامجھے لاک ڈاؤن سے بھوک، معاشی بدحالی آئےگی ، ہم نے لوگوں کو معاشی بدحالی سے بچانا اوروباکوپھیلنےسےبھی روکناہے،اپریل کے آخر میں وزیراعظم نے کہا تھا احتیاط نہ کرنے پر 15مئی تک کیسز عروج پر ہوں گے ، اللہ کے شکر ہے پاکستان میں آج تک بھی کیسز کی تعداد خدشے سے کہیں کم ہے۔

    امریکا کی صورتحال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں ایک دن میں ڈھائی سے تین ہزار اموات ہورہی تھیں امریکا نے فیصلہ کیا لوگوں کے روزگار کیلئے لاک ڈاؤن کم کررہےہیں، اگر کوئی چیز برطانیہ ،یورپ امریکا میں ہورہی ہے تو اس پر آنکھیں بند کرکے فیصلہ نہیں کریں گے۔

    اسد عمر نے خدشہ ظاہر کیا کہ مئی کے آخر اورجون میں کیسز،اموات زیادہ ہوں اور اسپتالوں پر زیادہ دباؤ ہو ،آج کورونا کے کیسز بڑھ گئے مگرحالات قابو سے باہر نہیں ہوئے، ہمیں دیکھنا ہےصحت کے نظام میں بہتری کیلئےضروری ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں 70لیبارٹیریز میں کورونا کے ٹیسٹ ہورہےہیں ،مارچ میں یومیہ 473 ٹیسٹ ہورہےتھےآج ساڑھے 13ہزار ٹیسٹ ہورہےہیں، ہم نے ایک ہزار سے زائد وینٹی لیٹرز منگوائے ہیں، ان میں سے 200وینٹی لیٹرز پاکستان آچکے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ایک لاکھ صحت کے ورکرز کو ٹریننگ دی جارہی ہے ، ٹریننگ کامقصد ہے پی پی ایز اورسامان کا صحیح استعمال کیاجائے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ تشویشناک مریض آئی سی یو میں جاتے ہیں، آئی سی یو یونٹس کیلئے5ہزار کےقریب عملے کی ٹریننگ جاری ہے، ایک ہزار کےقریب عملہ آئی سی یویونٹس کی ٹریننگ حاصل کرچکا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کوروناسے بچنے کیلئےسب سے اہم کردار عام شہری کا ہے ، ہمیں اس میں کوئی شرم نہیں ہم اللہ سے رجوع کرتے ہیں، اللہ تعالی کے فیصلے اٹل ہوتے ہیں،ہمیں اللہ سے دعا کرتے رہناچاہیے، اللہ سے دعا اور امید کا مطلب یہ نہیں کہ ہم ہاتھ پرہاتھ رکھ کربیٹھ جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جہاں زیادہ کیسز ہیں ان جگہوں کالاک ڈاؤن کرکےفوری ایکشن لیاجائے، پاکستان کی تاریخ کاسب سے بڑا ریلیف پیکیج کا اعلان کیا گیا ، پاکستان کےعوام کو چند ہفتوں میں 144ارب روپے دیئےگئے ، 80 لاکھ خاندانوں میں 100ارب روپے تقسیم کرچکے ہیں، زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہے ،کسانوں کیلئے 50ارب کااعلان کیا۔

    پاکستان کی آبادی کو80فیصدریلیف ایکشن سےبراہ راست یابلواسطہ فائدہ پہنچ رہا ہے، بیماری سے لڑنیوالےہراول دستہ صحت کےعملے اور چیف سیکریٹری لے کر تمام انتظامیہ کا شکریہ اداکرتا ہوں، این ڈی ایم اے نے جس طریقے سے ڈیلیور کیا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

  • لاک ڈاؤن میں نرمی ،  اسد عمر نے عوام کو خبردار کردیا

    لاک ڈاؤن میں نرمی ، اسد عمر نے عوام کو خبردار کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ حفاظتی اقدامات پرعمل نہ کیا تو دوبارہ سختی کی جاسکتی ہے، عید کی تیاریں کریں مگر اپنے پیاروں کیلئے خطرہ پیدا نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے ٹائیگرز فورس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام لاک ڈاؤن میں نرمی میں حفاظتی اقدامات پر عمل نہیں کررہی ، عوام نے حفاظتی اقدامات پرعمل نہ کیاتو دوبارہ سختی کی جاسکتی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عوام کی زندگی آسان بنانےکیلئےہرممکن اقدامات کئےجارہےہیں ، عید کی تیاریں کریں مگر اپنے پیاروں کیلئے خطرہ پیدا نہ کریں۔

    اسد عمر نے کہا کہ اسلام آباد میں فورس کے 14000 رضاکار ہیں ، ٹائیگرزفورس کو ضلعی انتظامیہ ذمہ داریاں دے گی، جس سے یوٹیلیٹی اسٹورزکی مانیٹرنگ، فوڈ سیفٹی اور مانیٹرنگ میں مدد ملے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ رضاکار ٹیسٹ، ٹریک اور قرنطینہ میں بھی انتظامیہ کے ساتھ کام کریں گے، ضرورت مند افراد کا ڈیٹا حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی، نوجوان قومی جذبے کے تحت ملک کی مدد کیلئے آئے، پاکستانی قوم مشکل وقت میں ہمیشہ متحد ہوتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عثمان ڈار نے بڑی محنت سے ٹائیگرزفورس کو کھڑا کیا، ٹائیگرزفورس کی مدد ،تعاون کرناحکومت کی ذمہ داری ہے، وزیر اعظم کی ہدایت پر لاک ڈاؤن میں نرمی کی، حفاظتی تدابیر پر عمل کریں گے تو کورونا سے محفوظ رہیں گے، حفاظتی تدابیر پر عمل نہ کیا گیا تو بندشیں دوبارہ بڑھ سکتی ہیں۔

  • حکومت نے مارکیٹیں کھولنے کا اعلان کردیا

    حکومت نے مارکیٹیں کھولنے کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ فجر کے بعد سے شام 5بجے تک دکانیں اور مارکیٹیں کھلی رہیں گی، کاروبار ہفتے میں دو دن بند کیے جائیں گے، تعلیمی ادارے نہ کھولنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے این سی سی اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ آج قومی رابطہ کمیٹی میں چھ اہم نکات پر اتفاق کر لیا گیا ہے ، پبلک ٹرانسپورٹ کو کھولنے سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں ہوا ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ہمیں اس پر مزید غور کرنے کا کہاہے ،سب سے پہلے کنسٹرکشن انڈسٹری کو کھول دیا گیا ہے اب دوسرے فیز پر جارہے ہیں جس پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جتنے فیصلے وزیراعظم کررہے ہیں ان کا مقصد زندگیوں پر اچھا اثر ڈالنا ہے، لوگ کہتے ہیں کہ انسانی جان زیادہ ضروری ہے یا معیشت؟ اقدامات کا مقصد انسانی زندگی پر کیا اثر پڑتا ہے یہ دیکھنا بھی ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بیٹی کے جہیز کے پیسے بھوک سے بچنے کیلئے استعمال کرینگے تو یہ بڑا صدمہ ہے، یہ لا یعنی بحث ہے کہ معیشت زیادہ ضروری ہے یا انسانی جان۔

    دیگر تفصیلات بتاتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ اجلاس میں ہفتے کے روز سے چھوٹی مارکٹیں کھولنے پر اتفاق کیا گیا ہے ، دیہی علاقوں اور محلوں میں دکانیں کھولی جائیں گی جہاں پر ہجوم اکھٹا ہونے کے امکانات نہیں ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک تجویز یہ بھی تھی کہ افطاری کے بعد دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے تاہم اب اتفاق ہوا ہے کہ سحری کے بعد سے شام پانچ بجے تک دکانیں کھولنے کی اجازت ہو گی ،ہفتے میں دو دن ایسے ہوں گے جب تمام مارکٹیں بند ہوں گی اور اس دوران صرف میڈیکل اسٹورز اور ضروری اشیاء کے کاروبار کی اجازت ہوگی۔

    اسد عمر نے بتایا کہ اسپتالوں کی او پی ڈیز کو بند گیا تھا تاہم اب انہیں بھی کھولنے پر اتفاق کیا گیا ہے ،اسکولوں کو 31 مئی تک بند کیا گیا تھا تاہم اب انہیں ڈیڑھ ماہ تک نہ کھولنے پر اتفاق ہواہے ۔

  • 80 فیصد افراد نے اعتراف کیا کرونا سے متعلق فیصلے درست ہیں، اسدعمر

    80 فیصد افراد نے اعتراف کیا کرونا سے متعلق فیصلے درست ہیں، اسدعمر

    اسلام آباد : وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ، ٹریک اینڈ قرنطینہ کی قومی حکمت عملی پر تمام صوبوں نے کام شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں اجلاس میں منعقد ہوا، اجلاس کے دوران اسد عمر کا کہنا تھا کہ گیلپ سروے میں 80 فیصد افراد نے اعتراف کیا کہ کرونا وائرس سے متعلق فیصلے درست تھے۔

    اجلاس کے دوران دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ اجناس کی پیدوار،طلب، سرپلس تفصیلات آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں، سندھ میں یوٹیلٹی اسٹورز میں اشیا ضروریہ کی کمی کی شکایات مل رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز، طبی عملے کیلئے حفاظتی سامان سے متعلق آگاہی، تربیت یقینی بنائی جائے، ٹیسٹ، ٹریک اینڈ قرنطینہ کی قومی حکمت عملی پر تمام صوبوں نے کام شروع کردیا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ کی جیل میں قیدیوں میں کرونا وائرس مثبت نہیں آیا، سندھ اس وقت 4 ہزار یومیہ کرونا ٹیسٹ کررہا ہے۔ ٹیسٹنگ کٹس کی تعداد مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    پنجاب حکومت نے ٹی ٹی کیو پر کام شروع کردیا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ کرونا متاثرین کے نمبروں سے 11 ہزار روابط کی ٹریسنگ ہوچکی ہے، پنجاب کی جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدی موجود ہیں، جیلوں میں قید 180افراد کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے جبکہ 15 ہزار قیدیوں، جیل کے عملے کے ٹیسٹ کیلئے نمونے حاصل کرلئے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے ٹی ٹی کیو پر کام شروع کردیا ہے، کے پی کی جیلوں میں 28 فروری سے ہی ایس اوپیز پر عملدر آمد شروع کردیا، خیبرپختونخوا کی جیلوں میں قیدیوں میں کرونا پازیٹو نہیں آیا۔

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کہنا تھا کہ آزاد کشمیر حکومت نے جمعہ اور بدھ کو مکمل لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، لاک ڈاؤن کے دوران صرف کھانے پینے کی دکانیں کھلی رہیں گی، صوبوں کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرائے جائیں گے۔

  • قومی رابطہ کمیٹی کے حتمی فیصلے کے لیے سفارشات تیار

    قومی رابطہ کمیٹی کے حتمی فیصلے کے لیے سفارشات تیار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس میں قومی رابطہ کمیٹی کے حتمی فیصلے کے لیے سفارشات اور صنعتوں کو مرحلہ وار کھولنےکےلیے گائیڈلائنزتیار کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراسدعمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹرمیں اجلاس ہوا، جس میں قومی رابطہ کمیٹی کےحتمی فیصلے کے لیے سفارشات تیارکرلیں۔

    اجلاس میں چودہ اپریل مختلف شعبوں کےلیےسفارشات دی گئی ہیں،صنعتوں کومرحلہ وارکھولنےکےلیےگائیڈلائنزتیارکرلی ہے اور مالکان گائیڈ لائنزپرعمل کرانےکےپابندہوں گے.

    اجلاس میں کہا گیا رمضان میں عبادات سےمتعلق گائیڈ لائنزعلما کی مشاورت سےتیارہوں گی،تراویح، نمازیں اورروزہ کشائی سےمتعلق امور طے کیے جائیں  گے جبکہ رمضان بازاراورجمعہ بازارکےانعقاد کےلیےخصوصی انتظامات کیےجائیں گے اور فیصلہ کیا گیا کہ وزارت داخلہ کو علما سے مشاورت کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا پاکستان انجینئرنگ کونسل پانچ اقسام کے وینٹی لیٹرزتیارکررہی ہے،وینٹی لیٹرزکےآٹھ ڈیزائنز منظوری کے لیے بھجوا دیے گئےہیں، تیاروینٹی لیٹرزکےکلینکل ٹرائلزجاری ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا وزارت سائنس،نسٹ اورڈریپ 36 گھنٹےمیں ٹیسٹنگ کٹس پرفیصلہ کریں گے،سات ٹرینوں کواسپتالوں میں تبدیل کردیا گیا ہے، ملک بھرمیں نقل و حرکت کے لیے 26 ٹرینیں دستیاب ہیں ،ریلوے کے 48 اسپتال اور 36 ڈسپنسریاں بھی دستیاب ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئندہ 3ہفتےمیں 1959 مسافروں کو وطن واپس لایا جائے گا ، تمام پھنسے پاکستانیوں کی واپسی میں 3ماہ لگیں گے، ہر ہفتے 8ہزارپاکستانیوں کی واپسی یقینی بنائی جائے گی اور واپس آنےوالےتمام مسافروں کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہوائی سفرسےمتعلق ایس او پیز کا 16 اپریل کو دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، سیالکوٹ کے علاوہ باقی 7بین الاقوامی ایئرپورٹس کو کھولا جائے گا۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ بارڈرزکو مزید 2ہفتے بند رکھنے کا نوٹی فکیشن وزارت داخلہ نے جاری کردیا ہے ،واہگہ بارڈر 29 ، مغربی بارڈرز 26اپریل جبکہ کرتارپور کوریڈور 24اپریل تک بند رہے گا۔

  • وزیراعظم کو 12اپریل کومستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے بریفنگ دیں گے، اسد عمر

    وزیراعظم کو 12اپریل کومستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے بریفنگ دیں گے، اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم کو 12اپریل کو مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے بریفنگ دیں گے جبکہ مستقبل کے لائحہ عمل کی 13اپریل کواعلی سطحی اجلاس میں منظوری لی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزرا ،مشیروں اوراعلی حکام بھی شریک ہوئے، شرکاء کو ملک میں کورونا کی حالیہ صورتحال اور دیگر امور سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس میں افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی اور بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں سپلائی کی فراہمی پر بات چیت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ افغانستان سے وطن واپسی کے خواہشمند پاکستانیوں کی اسکرینگ لازمی ہوگی، جبکہ ایران سے محلقہ بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں اشیا خوردونوش کی فراہمی طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہوگی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ افغانستان کوصرف خوراک اور ادویات کے کارگوہفتے میں تین بار جاسکیں گے، مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کورونا وبا پر تازہ بریفنگ دی ، اب تک 727 مریضوں کی صحتیابی پر شرکا نے اطمینان کا اظہار کیا۔

    اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم کو 12اپریل کو مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے بریفنگ دیں گے جبکہ مستقبل کے لائحہ عمل کی 13اپریل کواعلی سطحی اجلاس میں منظوری لی جائے گی۔

    بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ وینٹی لیٹرز اورانتہائی ضروری آلات کیلئے سفارتی سطح پر رابطہ جاری ہیں،وفاقی وزیر اسد عمر نے تمام اقدامات ون ونڈو کرنے کی ہدایت کی۔

  • جوسمجھتےہیں کوروناسےمحفوظ ہیں انہیں بورس جانسن سے سیکھنا چاہیے، اسد عمر

    جوسمجھتےہیں کوروناسےمحفوظ ہیں انہیں بورس جانسن سے سیکھنا چاہیے، اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیراسدعمر کا کہنا ہے کہ جوسمجھتےہیں کوروناسےمحفوظ ہیں انہیں بورس جانسن سے سیکھنا چاہیے، کوروناوائرس کے اثرات انتہائی سنگین ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بورس جانسن کی صحت کے حوالے سے کہا کہ جوسمجھتے ہیں کوروناسےمحفوظ ہیں انہیں بورس جانسن سےسیکھناچاہیے، بہترین طبی سہولت رکھنےوالےملک کاوزیراعظم بھی آئی سی یوپہنچ گیا، تو پھر یقین کریں آپ اتنے طاقتورنہیں کہ سامنا کرسکیں، کورونا وائرس کے اثرات انتہائی سنگین ہیں۔

    یاد رہے کوروناوائرس سےمتاثربرطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی طبیعت بگڑنےپر انھیں آئی سی یومنتقل کردیا گیا تھا اور بورس جانسن نےاپنی ذمہ داریاں وزیرخارجہ کوسونپ دیں۔

    خیال رہے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے قوم کے نام پیغام میں کہا تھا کہ خدارا گھر سے باہرمت نکلیں، ویک اینڈ پر موسم اچھا ہوگا، مگر کروناوائرس کے باعث باہر نکلنے کی کوشش ہرگز نہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کرونا کی ایک علامت بخار اب بھی مجھ میں موجود ہے، ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق بخار ختم ہونے تک آئسولیشن میں رہوں گا، شہری احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔

    واضح رہے دنیامیں کوروناسےاموات کی تعداد74ہزار780ہوگئی ہے جبکہ 13لاکھ47ہزار566متاثر ہیں اور 2 لاکھ 85ہزار 101افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • کورونا وائرس : حکومت کا 14 اپریل تک لاک ڈاؤن برقرار رکھنے کا فیصلہ

    کورونا وائرس : حکومت کا 14 اپریل تک لاک ڈاؤن برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ یکم سے14اپریل تک موجودہ صورتحال کوجاری رکھاجائے گا، لاک ڈاؤن کے دوران ادویات کی فراہمی بدستور جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے یکم سے14اپریل تک لاک ڈاؤن کی موجودہ صورتحال کو برقرعار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے وفاقی وزیر اسد عمر نے پریس کانفرنس میں میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    نیشنل کمانڈ کوآرڈینشن کمیٹی میں کیے گئے فیصلوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ آج فیصلہ ہوا ہے کہ یکم سے14اپریل تک موجودہ صورتحال کو جاری رکھا جائے گا،14اپریل سے پہلےاین سی سی میٹنگ میں بندشیں رکھنے نہ ہٹانے کافیصلہ ہوگا۔

    صوبوں کی مشاورت سے14اپریل تک موجودہ صورتحال برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لاک ڈاؤن کے دوران ادویات کی فراہمی بدستور جاری رہے گی، سب نے یقین دلایا ہے کہ این سی سی کے فیصلوں پرعملدرآمد یقینی بنایا جائیگا۔

    انہوں نے بتایا کلہ سروسز اور صنعتیں جو بنیادی ضرورت کی چیزیں بناتی ہیں وہ کھلی رہیں گی کیونکہ کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی صنعتوں کو کھلارکھنا بہت ضروری ہے، اس کے علاوہ گڈز ٹرانسپورٹ پر کوئی بندش نہیں ہوگی، اس حوالے سے ایک آدھ شکایات آرہی ہیں۔

    اسدعمر نے بتایا کہ چار اپریل کو ایک پرواز چلے گی، تمام پروازیں ایک ساتھ بحال نہیں کی جائیں گی،4اپریل کو بیرون ملک سے ایک پرواز اسلام آباد میں آئے گی، اسلام آباد آنے والے مسافروں کو شہرکے دیگرعلاقوں میں بھجوانے کا انتظام کیا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پرواز کے تمام مسافروں کو ایئرپورٹ پرقرنطینہ میں رکھ کرٹیسٹ کیا جائیگا، مسافروں کے ٹیسٹ منفی آنے پر انہیں جانے دیا جائے گا، کراچی میں بھی کچھ وقت بعد پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

    اسد عمر نے کہا کہ صوبوں کے وفاق سے جتنے مؤثر روابط ہونگے اتنے بہتر طریقے سے ہم مدد کر پائیں گے، ماضی میں بیرون ملک سے آنےوالوں کی وجہ سے کورونا پھیلاہے، اندرون ملک پروازوں پر بندش جاری رہے گی، بندشوں کی وجہ سے کوروناوائرس کے پھیلاؤ میں کمی ہوئی ہے جبکہ مزید بندشوں کی ضرورت ابھی محسوس نہیں کی گئی۔