Tag: asad umar

  • اسد عمر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئر مین منتخب

    اسد عمر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئر مین منتخب

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئر مین اسد عمر کو منتخب کرلیا، اسد عمر کا کہنا ہے 22 مئی کو اجلاس میں آئی ایم ایف اور فیٹف پر غور کریں گے، قوم کو بتاؤں گا کس موقع پر مذاکرات کا آغاز ہوا کیا شرائط تھیں اور کن پر اتفاق ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس کے دور ان سید نوید قمر نے کمیٹی چیئرمین شپ کیلئے اسد عمر کو نامزد کیا اور اسد عمر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا چیئرمین منتخب کر لیا، جس پر اسد عمر نے تمام ممبران کا بہت شکریہ ادا کیا۔

    سید نوید قمر نے کہا کہ سابق چیئرمین فیض اللہ نے بیت اچھے طریقے سے کمیٹی چلائی ،آپ کمیٹی کو بتائیں کہ آئی ایم ایف پروگرام میں کیا طے کیا گیا ۔

    نفیسہ شاہ کا کہنا تھا اسد عمر جیسے شخص کی سربراہی میں فنانس کمیٹی کی اہمیت بہت بڑھ جائے گی، آپ کو آئی ایم ایف پروگرام کی کافی پیچیدگیوں کا علم ہے، کمیٹی کو بتائیں کہ آپ کا پروگرام سخت تھا یہ اب سخت شرائط مانی گئیں ۔

    حناربانی کھر نے کہا کہ عام طور پر لوگ وزیر بننا چاہتے ہیں مگر آپ نے کمیٹی کی چیئرمین شپ لے کر ایم فیصلہ کیا، آپ پر اب ذمہ داری ہوگی کہ کمیٹی کو تمام تفصیلات فراہم کی جائیں ۔

    چیئرمین خزانہ کمیٹی اسد عمر کا کہنا تھا آئی ایم ایف کیلئے کئی دفعہ بول چکا ہے ،آئی ایم ایف پروگرام پر کمیٹی کو بریفنگ دی جانی چا ہیے ، حکومت کو طے شدہ پروگرام ملتا ہے،کمیٹی اس میں تبدیلی کا کہہ سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں :  اسد عمر قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے رکن تعینات، نوٹی فکیشن جاری

    انہوں نے کہا تھا 22 مئی کو اجلاس میں آئی ایم ایف اور فیٹف پر غور کریں گے، پہلے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے دوران کچھ نہیں بتا سکتا تھا، اب قوم کو بتاؤں گا کہ کس موقع پر مذاکرات کا آغاز ہوا کیا شرائط تھیں اور کن پر اتفاق ہوا ۔

    یاد رہے  سابق وزیر خزانہ اسد عمر کو کمیٹی برائے خزانہ کا رکن بنادیا گیا تھا اورنوٹی فکیشن بھی جاری ہوگیا تھا۔

    قبل ازیں  وزیر اعظم عمران خان نے اپنے سابق وزیر خزانہ اسد عمر کو چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ مقرر کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔ انہوں نے اسد عمر کو قائمہ کمیٹی کا رکن بننے کی منظوری دیتے ہوئے عامر ڈوگر کو ہدایات جاری کی تھیں۔

  • وزیراعظم نے اسدعمرکو چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ بنانے کی منظوری دے دی

    وزیراعظم نے اسدعمرکو چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ بنانے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے اسد عمر کو چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ بنانے کی منظوری دیتے ہوئے پارٹی چیف عامر ڈوگر کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسدعمر کو نئی ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسد عمر کو چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ بنانے کی منظوری دے دی۔

    وزیراعظم نے پارٹی چیف عامرڈوگرکوہدایات جاری کیں کہ اسدعمرکوچیئرمین قائمہ کمیٹی برائےخزانہ مقررکیاجائے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے اسد عمر کی اہم ملاقات ہوئی تھی، جس میں وفاقی کابینہ میں اسد عمر کی واپسی سے متعلق معاملات پر مشاورت کی گئی تھی۔

    ذرایع نے بتایا تھا وزیر اعظم نے اسد عمر کو ایک بار پھر کابینہ کا حصہ بننے کی پیش کش کی تھی۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم سے اسد عمرکی ملاقات، سابق وزیر خزانہ کو ایک بار پھر کابینہ میں شمولیت کی پیش کش

    اس سے قبل وزیر ریلوے شیخ رشید نے بھی اسد عمر سے ملاقات کی تھی ، جس میں کابینہ میں دوبارہ شمولیت کے معاملے پر تبادلۂ خیال کیا گیا تھا

    خیال رہے کہ وزارت چھوڑنے کے بعد سے شیخ رشید سے اسد عمر کی اب تک 3 ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔

    واضح رہے کہ اسد عمر نے 18 اپریل کو اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے وزارت خزانہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، اس سے تین دن قبل اے آر وائی نیوز نے ان کے قلم دان کی تبدیلی کی خبر دی تھی۔

    وزارت خزانہ چھوڑنے کے بعد اسد عمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں اقرار کیا کہ انھیں کارکردگی کی بنیاد پر وزارت سے ہٹایا گیا جبکہ انھوں نے وزارت سے ہٹنے کے بعد وزیر اعظم کی خواہش کے باوجود کوئی اور وزارت لینے سے انکار کیا تھا۔

  • بلاول صاحب اگر ہم ناکام ہیں تو آپ ناکام ترین تھے، اسدعمر

    بلاول صاحب اگر ہم ناکام ہیں تو آپ ناکام ترین تھے، اسدعمر

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ اسدعمر نے کہا بلاول بھٹو کہتے وزیرخزانہ بدل دیئےگئےاس لیےحکومت نےناکامی کااظہارکیا، پیپلزپارٹی کے دور میں تو 4 ،4 وزرائے خزانہ بدلے گئے، بلاول صاحب اگرہم ناکام ہیں توآپ ناکام ترین تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا بلاول بھٹو نے کہا پاکستان میں معاشی قتل ہورہاہے،  پاکستان کابہت نقصان ہورہاہے، انھوں نے جوخدشات بتائےان کاجواب دیناچاہتاہوں۔

    اسدعمر کا کہنا تھا پاکستان کی ترقی کی رفتاروہ نہیں ہےجوہونی چاہیےتھی ، قرضوں کی ادائیگی کی بات آتی ہےتویہ چیزیں بھی دیکھنا ہوتی ہیں، پیپلزپارٹی کے دور میں پہلے سال ترقی کی رفتار 0.4 فیصدتھی ، میرے خیال سے بلاول بھٹوکوکسی نےتاریخ سےمتعلق نہیں بتایا، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ترقی کی رفتار 2.8 فیصدتھی۔

    تسلیم کرتاہوں ہمارےدورمیں مہنگائی میں اضافہ ہواہے

    سابق وزیر خزانہ نے کہا تسلیم کرتاہوں ہمارےدورمیں مہنگائی میں اضافہ ہواہے، ہمارےابتدائی 8ماہ میں مہنگائی کی شرح6.8فیصد رہی ہے، زرداری دورمیں مہنگائی کی شرح12.8فیصدرہی۔

    ان کا کہنا تھا پیپلزپارٹی دورمیں اوسط بجٹ کاخسارہ7فیصدرہا،8.8فیصدبھی گزرا، پیپلزپارٹی کے5سال میں اوسطاًایف بی آرکےاہداف میں 8 فیصد کمی تھی، قرضے بڑھ رہےہیں یقیناً نہیں بڑھنےچاہئیں، 2008 سے 2013 کے دوران قومی قرضوں میں 135 فیصد اضافہ ہوا۔

    2008 سے 2013 کے دوران قومی قرضوں میں 135 فیصد اضافہ ہوا

     

    اسدعمر نے کہا بلاول بھٹو نے کہا وزیرخزانہ بدل دیئےگئےاس لیےحکومت نےناکامی کااظہارکیا، پیپلزپارٹی کےدورمیں تو4،4وزرائےخزانہ بدلے گئے، بلاول صاحب اگرہم ناکام ہیں توآپ ناکام ترین تھے۔

    رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا عوام کانام صرف استعمال کیاجاتاہےاس سےخزانہ کاکوئی تعلق نہیں، کہیں فالودےوالےتوکہیں جعلی اکاؤنٹس سامنےآرہےہیں، ایسے حالات میں توبوکھلاہٹ ہوگی اوراس قسم کی باتیں توہوں گی۔

     جب سوئس اکاؤنٹ،دبئی ولندن محل خطرےمیں ہوں توپریشانی ہوگی

    انھوں نے کہا جب سوئس اکاؤنٹ،دبئی ولندن محل خطرےمیں ہوں توپریشانی ہوگی، ایسےحالات میں ان دوپارٹیوں کاملاپ ہونابھی اچھی کمبی نیشن ہے۔

    سابق وزیرخزانہ کا کہنا تھا پاکستان کےعوام سب جانتےہیں،نئی حکومت سےعوام کی امیدیں ہیں، عوام کونظرآرہاہےفیصلےاچھےہورہےہیں تومشکل بھی برداشت کرنے کو تیار ہیں، انشااللہ پاکستان ترقی کرےگا اور پاکستان زندہ باد ہر دل کی آواز ہوگی۔

  • اسد عمر کے بغیر  وفاقی کابینہ نامکمل ہوگی: زلفی بخاری

    اسد عمر کے بغیر  وفاقی کابینہ نامکمل ہوگی: زلفی بخاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ اسد عمرکے بغیر  وفاقی کابینہ نامکمل ہوگئی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ اسد عمر تحریک انصاف اورعمران خان کا چہرہ ہیں، انھیں پٹرولیم کی وزارت کی پیش کش کی گئی ہے.

    وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ عمران خان کا جب دل چائے، وہ اپنی ٹیم تبدیل کرسکتے ہیں، یہ ان کا استحقاق ہے.

    زلفی بخاری نے کہا کہ عمران خان نے کل وزیراعلیٰ کے پی اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو اپنی ٹیم پرنظر رکھنے کی ہدایت کی ہے.

    مزید پڑھیں: زلفی بخاری سے رومانیہ کے سفیر کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آج ہونے والے اجلاس میں شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اسدعمر کی تعریف اور انھیں اچھے الفاظ میں یاد کیا.

    وزیراعظم نے کہا کہ اسد عمراچھے آدمی ہیں، ہماری خواہش ہے کہ وہ دوبارہ کابینہ میں آئیں، اسد عمر دوبارہ کابینہ میں آناچاہیں توہم خوش آمدید کہیں گے.

  • اسد عمر ذمہ داریوں سے سبکدوشی کے بعد واپس کراچی پہنچ گئے

    اسد عمر ذمہ داریوں سے سبکدوشی کے بعد واپس کراچی پہنچ گئے

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ اسد عمر اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد واپس کراچی پہنچ گئے، کراچی ایئر پورٹ پر پارٹی کارکنان نے ان کا بھرپور استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ وزارت خزانہ چھوڑنے پر پریشانی نہیں ہے، پرسکون ہوں، پارٹی کے لئے میری خدمات پہلے کی جاری رہیں گی۔

    یہ بات انہوں نے کراچی روانگی سے قبل اسلام آباد ایئر پورٹ پر کارکنان سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، اسد عمر نے کہا کہ میں نے اسلام آباد سے تعلق نہیں توڑا، بطور ایم این اے آنا جانا لگا رہے گا، ضرورت پڑنے پر یہاں آتا رہوں گا کیونکہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے لئے تو آنا پڑے گا، باقی وقت کراچی میں رہوں گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے وزرا اور رہنماؤں نے کابینہ سے مستعفی ہونے والے اسد عمر کو واپس وفاقی کابینہ میں دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    اس سلسلے میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی اور وزیراعظم کے مشیر زلفی بخاری نے اسد عمر کے حق میں پیغامات بھیجے ہیں۔

    علی زیدی نے کہا کہ اسد عمر قابل ترین شخصیات میں سے ایک ہیں،یہ ہمارے کے بہت ضروری ہے کہ اسد عمر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور جتنا جلدی ہوسکے کسی نہ کسی وزارت کے ساتھ کابینہ کا حصہ بن جائیں۔

    اس کے علاوہ زلفی بخاری نے اسد عمر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان اور تحریک انصاف کے لیے پرخلوص امید رکھتا ہوں آپ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے اور کابینہ کا حصہ رہیں گے۔

  • بات واضح ہوگئی عمران خان اسدعمر کی کارکردگی پرخوش نہیں تھے ، محمد زبیر

    بات واضح ہوگئی عمران خان اسدعمر کی کارکردگی پرخوش نہیں تھے ، محمد زبیر

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کےرہنما اورسابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا بات واضح ہوگئی عمران خان اسد عمرکی کارکردگی پر خوش نہیں تھے، اسد عمر کو مشورہ ہے کہ اپنی سیاست جاری رکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کےرہنما اورسابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ایک تاثر تھا خواب عمران خان نے دیکھے، پایہ تکمیل تک اسدعمرپہنچائیں گے، وزیراعظم عمران خان کے فیصلے سے تاثر ملتا ہے کہ وہ اسد عمر اور معاشی پالیسی سے خوش نہیں تھے۔

    محمدزبیر کا کہنا تھا معاشی صورتحال کی ذمہ داری عمران خان کی اپنی ہے، وہ وزیراعظم ہیں، وزیراعظم کی پوری ٹیم کومل کرمعاشی صورتحال کو بہتربنانا تھا، وزیراعظم کی ٹیم میں وزیراعلیٰ پنجاب، خیبرپختونخوا اور وفاقی وزرا شامل ہیں۔

    انھوں نے اسدعمر کو مشورہ دیا کہ اپنی سیاست جاری رکھیں۔

    گذشتہ روز بھی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر کا کہنا تھا کہ اسدعمر کا وزارت چھوڑنے کا اعلان حکومت کی بڑی ناکامی ہے جس کی کسی کو توقع نہیں تھی۔ ہمیں تو پتہ تھا کہ معیشت پہلے دن سے تباہی کی طرف بڑھنا شروع ہو گئی تھی لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اس کے ذمہ دار عمران خان صاحب ہیں۔

    مزید پڑھیں : اگر میرے جانے سے معیشت بہتر ہوتی ہے تو یہ بہترین فیصلہ ہے: اسد عمر

    یاد رہے گذشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا وزیر اعظم کی خواہش ہے کہ میں وزرارت خزانہ چھوڑ کر توانائی کی وزارت لے لوں، میں نے وزیر اعظم کو اعتماد میں لیا کہ میں کابینہ کا مزید حصہ نہیں رہوں گا۔

    بعد ازاں ایک انٹرویو میں اسد عمر نے کہا تھا ان کے وزارت چھوڑنے سے ملک کی معیشت بہتر ہوتی ہے تو پھر یہ بہترین فیصلہ ہے، ’میں نہ تو مایوس ہوں نہ ہی غصے میں، استعفے کی خبر خود دینا چاہتا تھا، عمران خان سے بھی کہا، لیڈر شپ میں پسند نا پسند پر فیصلے نہیں ہوتے، عثمان بزدار اور میرا موازنہ نہیں کیا جا سکتا، وہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں۔

  • اگر میرے جانے سے معیشت بہتر ہوتی ہے تو یہ بہترین فیصلہ ہے: استعفے کے بعد اسد عمر کا پہلا انٹرویو

    اگر میرے جانے سے معیشت بہتر ہوتی ہے تو یہ بہترین فیصلہ ہے: استعفے کے بعد اسد عمر کا پہلا انٹرویو

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ان کے وزارت چھوڑنے سے ملک کی معیشت بہتر ہوتی ہے تو پھر یہ بہترین فیصلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق استعفے کے فوراً بعد اسد عمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں پہلا انٹرویو دیتے ہوئے کہا ’میرے وزارت چھوڑنے سے معیشت بہتر ہوتی ہے تو بہترین فیصلہ ہے، وقت بتائے گا کہ اس فیصلے سے معیشت بہتر ہوئی یا نہیں۔‘

    انٹرویو کے دوران اس سوال پر کہ کیا آپ کو کارکردگی کی وجہ سے ہٹایا گیا، اسد عمر نے جواب دیا کہ ’اور کیا ہو سکتا ہے۔‘

    [bs-quote quote=”سوال: کیا آپ کو کارکردگی کی وجہ سے ہٹایا گیا؟
    جواب: تو اور کیا ہو سکتا ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    اسد عمر نے کہا کہ استعفے کے سلسلے میں وزیر اعظم سے ان کی بات چیت رات کو شروع ہوئی تھی تاہم ملاقات صبح ہوئی، وزارت سے ہٹائے جانے کی باتیں پہلے سے تھیں مگر حتمی طور پر کل رات پتا چلا، وزیر اعظم سے ابتدائی بات چیت واٹس ایپ پر ہوئی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پچھلے 8 ماہ سے جتنا کام کیا ہے اس سے بہت تھکاوٹ محسوس کر رہا تھا، وزارت خزانہ مشکل کام ہے روزانہ کی ورزش کا بھی وقت نہیں ملتا تھا، مجھے 2 بار پارٹی کا سیکریٹری جنرل بننے کا کہا گیا لیکن میں نے منع کر دیا، جب عمران خان سے استعفے کی بات سنی تو اپنا اسٹریس لیول نیچے آتا دکھائی دیا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا ’میں نہ تو مایوس ہوں نہ ہی غصے میں، استعفے کی خبر خود دینا چاہتا تھا، عمران خان سے بھی کہا، لیڈر شپ میں پسند نا پسند پر فیصلے نہیں ہوتے، عثمان بزدار اور میرا موازنہ نہیں کیا جا سکتا، وہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں، وزیر اعظم نے دو سے تین نام بتائے تھے کہ یہ تبدیلی کر رہے ہیں، حفیظ شیخ کے ساتھ بہت کام کیا ہے نفیس انسان ہیں، بہ طور وزیر خزانہ کبھی یہ احساس نہیں ہوا کہ ہم یہ کیا کر رہے ہیں۔‘

    [bs-quote quote=”عثمان بزدار اور میرا موازنہ نہیں کیا جا سکتا، وہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں۔” style=”style-8″ align=”right”][/bs-quote]

    ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہو سکتا ہے آئی ایم ایف جانا میری وزارت چھوڑنے کی وجہ بنی ہو، امریکی سیکریٹری آئی ایم ایف کو تنبیہہ کر رہا تھا کہ پیسا چین کا قرض ادا کرنے کے لیے استعمال نہ ہو، آئی ایم ایف کے ساتھ نومبر اور آج کے معاہدے میں واضح فرق ہے، آج کا معاہدہ عوام اور پاکستان کے لیے بہتر ثابت ہوگا۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ 2 سال بعد عمران خان نے دوبارہ بلایا تو صورت حال دیکھیں گے، انکار کسی چیز سے نہیں مگر اپنے پروفیشنل ازم سے ہٹ کر کام کرنے کو تیار نہیں، ہوسکتا ہے کہ نئے وزیر خزانہ کے کہنے پر ایک نئی معاشی ٹیم آئے، اگر یہ کہا جائے کہ میری پوری ٹیم میں سب قابل تھے تو ایسا نہیں تھا۔

    انھوں نے کہا ہم نے جو کام کیے کچھ اچھے ہوئے کچھ کے نتائج نہیں ملے، پارٹی میں اگر کسی نے اختلاف کیا تو میں نے کبھی مڑ کر بھی نہیں پوچھا، آئی ایم ایف کہتا تھا پاکستانی معیشت کے اتنے خطرناک حالات پہلے نہیں تھے، ہماری حکومت آنے کے بعد معیشت میں واضح اہداف کے اندر بہتری نظر آئی۔

    [bs-quote quote=”ہو سکتا ہے آئی ایم ایف جانا میری وزارت چھوڑنے کی وجہ بنی ہو، امریکی سیکریٹری آئی ایم ایف کو تنبیہہ کر رہا تھا کہ پیسا چین کا قرض ادا کرنے کے لیے استعمال نہ ہو۔” style=”style-8″ align=”center”][/bs-quote]

    اسد عمر نے کہا ’عمران خان نے مجھ سے کہا آپ سے فیصلوں میں مشورہ کرتا ہوں، میں نے جواب دیا اب بھی مشورہ لے سکتے ہیں کس نے منع کیا، میرا کابینہ میں ہونا بالکل بھی ضروری نہیں ہے، میں نہیں بتا سکتا کہ حکومت میں میرا کردار کتنا فعال ہوگا، میں اب بھی پارٹی اور حکومت کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں، وزارت خزانہ چھوڑی ہے مگر سیاست چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے 8 ماہ پورے ہو رہے ہیں، معیشت سے متعلق بلاول بھٹو کا بیان سیاسی ہے، ن لیگ اور پی پی کے پہلے 8 ماہ سے ہمارے 8 ماہ بہت بہتر ہیں، زیادہ تراعداد و شمار کے مطابق ہم نے بہتر کارکردگی دکھائی۔

    ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت سے متعلق سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اسمبلی میں یہ نہیں کہا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم نہ دیں بلکہ تجاویز دی تھیں، ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے لوگوں کو سسٹم میں لانا چاہتے تھے، ایسی اسکیم سے اخلاقی نقصان ہی ہونا تھا جس کے بعد بھی لوگ ٹیکس نیٹ سے باہر رہتے۔

    اسد عمر نے کہا کہ اس وقت حکومت پر اپوزیشن کا دباؤ کم اپنی توقعات کا دباؤ زیادہ ہے، پی ٹی آئی حکومت انشاء اللہ 5 سال پورے کرے گی، 5 سے 6 لوگ ایسے ہیں جو پکا حکومت کے 5 سال تک رہیں گے، سب کو تکلیف ہے کہ میں کسی کیمپ میں کیوں نہیں ہوں، میرا صرف ایک ہی کیمپ ہے اور وہ عمران خان کیمپ ہے۔

  • اسد عمر کا استعفیٰ، مشاہد اللہ خان کی وزیر اعظم پر کڑی تنقید

    اسد عمر کا استعفیٰ، مشاہد اللہ خان کی وزیر اعظم پر کڑی تنقید

    لاہور: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما مشاہد اللہ خان نے اسد عمر کے استعفے پر وزیر اعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے.

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما نے وزیراعظم عمران خان کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا حکومت فیل ہوچکی ہے.

    انھوں نے مزید کہا کہ اسد عمر پارٹی کے اہم ترین رہنما تھے، وہ کچھ نہیں کرسکے ،تو  باقی مانگے تانگے کے لوگ ہیں، ان سے امید نہیں کی جاسکتی.

    مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ہر چیز آؤٹ آف کنٹرول ہوچکی ہے، وزیراور سیکریٹری خزانہ دونوں فلاپ ہو چکے ہیں.

    انھوں نے سیکرٹری خزانہ کے انتخاب پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس انتخاب کی وجہ سے وزارت کے ملازمین احتجا ج کر رہے ہیں، انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد حالات مزید بگڑ جائیں گے۔

    خیال رہے کہ آج وفاقی وزیر  اسد عمر نے وزارت خزانہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، تحریک انصاف کے رہنما نے آج ایک ٹویٹ کیا، جس میں انھوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اب کابینہ میں کوئی وزارت اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔

    کیا اسد عمر کے بعد وزیر پیٹرولیم بھی استعفے کا اعلان کر دیں گے؟

    ٹویٹر پیغام میں انھوں نے کہا کہ کابینہ میں ردوبدل کے عمل میں وزیراعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں۔ تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے سابق وزیر خزانہ کو طلب کر لیا ہے، ملاقات جلد متوقع ہے.

  • عمران خان نے اسد عمر کو  وزیراعظم آفس طلب کر لیا

    عمران خان نے اسد عمر کو وزیراعظم آفس طلب کر لیا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اسدعمر کو  وزیراعظم آفس طلب کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے اسد عمر کو اپنے آفس میں طلب کیا ہے، وزیراعظم عمران خان اوراسد عمر کی ملاقات کچھ دیر میں ہوگی.

    خیال رہے کہ آج وفاقی وزیر اسد عمر نے وزارت خزانہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کچھ دیر قبل ایک ٹویٹ کیا، جس میں انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اب کابینہ میں کوئی وزارت اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔

    مزید پڑھیں: اسد عمرنے وزارت خزانہ چھوڑدی، کوئی نئی وزارت نہیں لیں گے

    ٹویٹر پیغام میں انھوں نے کہا کہ کابینہ میں ردوبدل کے عمل میں وزیراعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں۔ تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے سابق وزیر خزانہ کو طلب کر لیا ہے، ملاقات جلد متوقع ہے.

  • نیا وزیر خزانہ مشکل وقت میں معیشت کو سنبھالےگا، اسدعمر

    نیا وزیر خزانہ مشکل وقت میں معیشت کو سنبھالےگا، اسدعمر

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہےنیاوزیرخزانہ مشکل وقت میں معیشت کو سنبھالےگا، آئی ایم ایف پروگرام میں جارہےہیں آئندہ بجٹ پراثر پڑے گا، وزیراعظم آج رات یا کل کابینہ میں مزید تبدیلیوں کااعلان کرسکتےہیں‌ ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے وزارت چھوڑنے کے اعلان کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا جوٹوئٹ کی تھی اسی سلسلےمیں پریس کانفرنس کررہا ہوں، وزیراعظم نے پہلے بھی کہا تھا جو پرفارمنس دےگا وہ رہےگا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا وزیراعظم کابینہ میں ردوبدل کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم چاہتے تھے میں کابینہ کا قلمدان لوں لیکن میں نے وزیراعظم کوکہامیں کابینہ کاحصہ نہیں رہناچاہتا، وزیراعظم نےباربارکہاملک کی بہتری کیلئےآپ ہمارےساتھ کام کریں۔

    وزیراعظم نے پہلے بھی کہا تھا جو پرفارمنس دےگا وہ رہےگا

    انھوں نے کہا پاکستان تحریک انصاف کےساتھ اچھاسفرگزرا، پی ٹی آئی کےنوجوان ملک کی بہتری چاہتےہیں، سب نےبھرپورساتھ دیا سب کومشکورہوں۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا بہتری کی طر ف جارہےہیں اس میں کوئی شک نہیں، تھوڑامشکل وقت ہے،ہمیں کچھ مشکل فیصلےکرناہوں گے، سب سے درخواست ہے مشکل فیصلے کرنے والے کا ساتھ بھی دیں، جہاں پرمعیشت کھڑی تھی اس صورتحال سے نکلنے کیلئے مشکل فیصلے کیے۔

    ضروری ہےوزارت خزانہ سےمتعلق فیصلہ جلدکیاجائے

    انھوں نے کہا ضروری ہےوزارت خزانہ سےمتعلق فیصلہ جلدکیاجائے،یہ نہیں ہےکہ اس وقت معیشت کےحالات بہترہوگئےہیں، آئی ایم ایف پروگرام میں جارہےہیں آئندہ بجٹ پراثر پڑے گا، نیاوزیرخزانہ ایک مشکل معیشت کوسنبھالےگا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا سازشوں کاحصہ بننےنہیں آیاتھاجوکرتاہوں سب کےسامنےہے، نئے وزیر خزانہ سے کوئی امید نہ رکھیں کہ 3ماہ میں دودھ کی نہریں بہیں گی، پاکستان کے وزیر خزانہ پر 22 کروڑ عوام کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

    آئی ایم ایف سےجومعاہدہ کیابہترین شرائط سےکیاایساکوئی نہیں کر سکتا تھا

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا  آج بھی یقین رکھتاہوں نیاپاکستان بنےگااورعمران خان لیڈکریں گے، آئی ایم ایف سےجومعاہدہ کیابہترین شرائط سےکیاایساکوئی نہیں کر سکتا تھا، پاکستان تحریک انصاف کے7سالہ دورمیں بہت مشکلات دیکھیں۔

    ان کا کہنا تھا  تحریک انصاف سےتعلق کرسی تک محدودنہیں تھا، انشااللہ عمران خان نیاپاکستان بنانےمیں کامیاب ہوں گے، پاکستان تحریک انصاف کو خیرباد نہیں کہہ رہا، وزیراعظم آج رات یاکل صبح تک جوتبدیلیاں کرناچاہتےہیں وہ ہوجائیں گی۔

    وزارت چھوڑنےکاایمنسٹی اسکیم سےکوئی تعلق نہیں ہے

    اسد عمر نے کہا کوئی نیاوزیرخزانہ بھی آئےگاتواس کووقت دیناپڑےگا، وزیراعظم بہتری کیلئےتبدیلیاں لارہےہیں ، معیشت کی بنیادی چیزوں کوٹھیک کرنےتک سب اچھانہیں ہوسکتا، معیشت کے 3 بنیادی جزہیں جن میں مسائل ہیں وہ حل طلب ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا وزارت چھوڑنےکاایمنسٹی اسکیم سےکوئی تعلق نہیں ہے، 8 ماہ میں جو کام کیا اس میں بہت سے چیزیں ٹھیک بھی کی ہیں۔