Tag: asad umar

  • ڈالر کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہوا: اسد عمر

    ڈالر کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہوا: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ڈالر کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہوا، اس پروگرام کو آخری آئی ایم ایف پروگرام بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہوا، جاری کھاتوں میں خسارہ بڑھنے سے روپیہ دباؤ میں آ جاتا ہے۔ ایسا ہر چار سے 5 سال میں ہوتا ہے۔

    وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 19 ارب ڈالر جاری کھاتوں کا خسارہ تھا، گزشتہ جون جولائی میں 2 ارب ڈالر ماہانہ کا جاری کھاتوں کا خسارہ تھا۔ پہلی ترجیح جاری کھاتوں کا خسارہ کم کرنا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں خسارہ 8 ارب 4 کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔ تجارتی خسارے میں بھی کمی آئی ہے۔ پچھلے ایک ہفتے سے جو ہو رہا ہے وہ صرف افواہیں ہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے روپے کی قدر سے متعلق بات نہیں ہوئی، آئی ایم ایف کا یہ مطالبہ ہی نہیں کہ ڈالر کی قدر کیا ہونی چاہیئے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق روپے کی قدر میں توازن آگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈالر میں سرمایہ کاری نہ کریں، افواہوں پر دھیان نہ دھریں، افواہیں پھیلانے کا سلسلہ جاری رہا تو کارروائی کریں گے، ن لیگ کے دور میں روپے کی قدر میں 10 فیصد سے زائد کمی ہوئی۔ دسمبر 2017 سے جولائی 2018 تک روپے کی قدر میں 22 روپے کی قدر ہوئی، اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی ہو رہی ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکو مت میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 6.9 فیصد رہی، 8 ماہ میں کھاتوں کے خسارے پر قابو پایا ہے، روپے کی قدر میں ہمارے وقت میں 10.8 فیصد کمی ہوئی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ روز بیان دینے والوں کو کہہ دیں کہ اپنا وقت پیچھے مڑ کر دیکھ لیں، ایک پروگرام میں اسحٰق ڈار اور مفتاح اسماعیل کی گفتگو کروالیں، اسے آخری آئی ایم ایف پروگرام بنائیں گے۔

  • مارکیٹ میں پیسہ لگائیں، ڈالر خرید کر پیسہ برباد نہ کریں: اسد عمر

    مارکیٹ میں پیسہ لگائیں، ڈالر خرید کر پیسہ برباد نہ کریں: اسد عمر

    کراچی: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ دنیا کھربوں ڈالر کی مارکیٹ ہے، پاکستان کی صرف 300 ارب کی معیشت ہے۔ مارکیٹ میں پیسہ لگائیں، ڈالر خرید کر پیسہ برباد نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منعقدہ تقریب سے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے قوانین بدلنے ہوں گے، عالمی مارکیٹ کا حصہ بننا پڑے گا ورنہ جنوبی کوریا کی طرح تنہا ہوجائیں گے۔

    اسد عمر نے کہا کہ معیشت کی مشکلات کا اندازہ ہے، معاشی بہتری کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ امید ہے سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) ریگولیشنز کو بہتر بنائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا حجم بہت کم ہے، تبدیلی کو عام طور پر پسند نہیں کیا جاتا ہے اور اس سے تباہی بھی ہوتی ہے تاہم دنیا کے نظام کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں، تبدیلی کو مرحلہ وار متعارف کروانا چاہیئے۔ افواہیں پھیلانا چھوڑ دیں لوگ پریشان ہوجاتے ہیں۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں ایکسچینج ریٹ پر بات نہیں ہوئی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ روپے کو اوور ویلیو رکھا گیا جس سے معیشت کو نقصان ہوا، اسٹیٹ بینک کہہ چکا ہے روپے کی قدر کا توازن برقرار ہے۔ دنیا کھربوں ڈالر کی مارکیٹ ہے، پاکستان کی صرف 300 ارب کی معیشت ہے۔ پاکستانی کمپنیز صرف ڈومیسٹک ضروریات پوری کرتی ہیں۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سرکاری سوچ سے نکلنا ہے، دنیا کے نظام سے الگ چلے تو نقصان ہوگا۔ حکومت نے مشکل فیصلے کیے، مارکیٹ میں پیسہ لگائیں، ڈالر خرید کر پیسہ برباد نہ کریں۔ انٹر لوپ کے شیئرز خریدیں اور مارکیٹ میں پیسہ لگائیں۔

  • پاکستان پر امیروں کا قبضہ ہے، کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے: وزیر خزانہ

    پاکستان پر امیروں کا قبضہ ہے، کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان پر امیروں کا قبضہ ہے، کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اسد عمر کا کہنا تھا کہ امیر لوگ ہی پاکستانی معیشت کے فیصلے کرتے رہے ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ سرتاج عزیزمخالف پارٹی کے ہیں، مگر ان کا مداح ہوں، معیشت کے فیصلے تھیوری کی بنیاد پر ہیں، تجربات کی بنیاد پرنہیں، پاکستان میں ریسرچ مقامی سطح پرنہیں کی جارہی، معیشت کے لئے وقتی فیصلے نہیں کرنا چاہیے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    وزیر خزانہ نے کہا کہ غیر ضروری ودہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کرنے کی تجویز زیرغور ہے، پراپرٹی کے کاروبار میں اصلاحات کی ضرورت ہے، پراپرٹی کے کاروبارمیں نہ پرافٹ کاپتاچلتا ہےنہ ہی ٹرانزکشنز کا، ایک سطح سے زیادہ آمدنی والوں کو اضافی ٹیکس دینا چاہیے، غیرمعمولی منافع کمانے والی کمپنیوں پرمزید ٹیکسز لگنے چاہییں، آئی ٹی کی مدد سے انڈر انوائسنگ کا مسئلہ ختم ہو سکتا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ چین، دبئی سے سستی اشیائے درآمد کو آئی ٹی کے ذریعے چیک کیا جا سکتا ہے، زر مبادلہ ذخائر 1 ارب ڈالر، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب ماہانہ ہوں، اس غیرمعمولی صورتحال میں مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، کرپٹ لوگوں کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے، میثاق معیشت کےسب سےاچھاپلیٹ فارم سینیٹ، اسمبلی کی کمیٹی ہیں۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں 19 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا، اجلاس میں 19 رکنی ایجنڈے سمیت وفاقی کابینہ کے فیصلوں پرعمل کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سماجی تحفظ اورغربت کے خاتمے کے ڈویژن کے قیام، پی آئی اے کے نئے چیف ایگزٹیو افسرکی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس کے ایجنڈے میں وژن ایئرکے ڈومیسٹک اورانٹرنیشنل لائسنس کی مدت میں اضافے اور پاکستان ملائیشیا کے آڈیٹرجنرل کے آفسزکے درمیان یادداشت کی توثیق شامل ہے۔

    اجلاس میں انڈین پریمیئرلیگ کے میچزدکھانے پرمکمل پابندی لگائے جانے کا امکان ہے ، رواں سال موبائل کمپنیوں کے لائسنس کی تجدید کے لیے پالیسی بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اسد عمر کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن کے 3 ارکان کی تعیناتی کی توثیق اور یواے ای کے ساتھ رینوبل توانائی کے فروغ پرتعاون کی یادداشت کا جائزہ بھی شامل ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیرمیں بے ضابطگیوں کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا، فاٹا کے بجٹ اوردیگرفنڈزکی خیبرپختونخوا کومنتقلی کا فیصلہ کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

  • پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، امیر پیسوں کا دکھاوا خوب کرتے ہیں ایف بی آر کو بتاتے ہوئے کتراتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے نئی مصنوعات کو متعارف کروائیں گے، ملک میں بینکنگ سیکٹر کے ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ پاکستان میں 40 فیصد ٹیکس امپورٹ پر وصول کی جاتی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس پر قانون بنا دیا گیا، رولز بھی بن گئے۔ قانون میں ترامیم کردیں، ایف بی آر کا ڈیٹا ماہرین کے ساتھ شیئر ہو سکتا ہے۔ مہنگائی میں کوئی شک نہیں جب ملک اس نہج پر ہو۔ پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک رسک مد نظر رکھتے ہوئے نئے تجربات کرے، ہم دنیا سے 30 سے 40 سال پیچھے رہ گئے ہیں۔ سائبر سیکیورٹی کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری کی جائے۔ جدید ٹیکنالوجی کو مثبت انداز میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چوروں کا ڈیٹا حاصل کرنا دنیا کا سب سے مشکل کام ہوگیا ہے، معیشت میں بہتری کے لیے نئی چیزیں متعارف کروانی چاہئیں۔ دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کا اچھا اور برا دونوں طرح کا استعمال ہو رہا ہے۔ امیر پیسوں کا دکھاوا خوب کرتے ہیں ایف بی آر کو بتاتے ہوئے کتراتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے نئی مصنوعات کو متعارف کروائیں گے، ملک میں بینکنگ سیکٹر کی ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ سعودی عرب کے 3 بلین اور چین کے 2.1 بلین ڈالر آچکے ہیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ 10 سے 14 اپریل تک آئی ایم ایف کی میٹنگ واشنگٹن میں ہوگی، پاکستان کی ایکسپورٹ ایک بلین ڈالر بڑھے گی۔ ایم ایل ون پروجیکٹ پر چین سے بات چل رہی ہے۔ کیبنٹ میں جتنے بھی فیصلے کیے کابینہ کی رضا مندی ان میں شامل تھی۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کافی قریب آگئے ہیں، جاری کھاتوں کا خسارہ کم کرنے سے آئی ایم ایف کے قریب آئے، ایف بی آر کا خسارہ کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے آئی ایم ایف کا تعلق نہیں۔ ’ہم نے ڈھانچاتی اصلاحات کرنا ہیں‘۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت کل اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں 19 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس میں 19 رکنی ایجنڈے سمیت وفاقی کابینہ کے فیصلوں پرعمل کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سماجی تحفظ اورغربت کے خاتمے کے ڈویژن کے قیام، پی آئی اے کے نئے چیف ایگزٹیو افسرکی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس کے ایجنڈے میں وژن ایئرکے ڈومیسٹک اورانٹرنیشنل لائسنس کی مدت میں اضافے اور پاکستان ملائیشیا کے آڈیٹرجنرل کے آفسزکے درمیان یادداشت کی توثیق شامل ہے۔

    اجلاس میں انڈین پریمیئرلیگ کے میچزدکھانے پرمکمل پابندی لگائے جانے کا امکان ہے ، رواں سال موبائل کمپنیوں کے لائسنس کی تجدید کے لیے پالیسی بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اسد عمر کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن کے 3 ارکان کی تعیناتی کی توثیق اور یواے ای کے ساتھ رینوبل توانائی کے فروغ پرتعاون کی یادداشت کا جائزہ بھی شامل ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیرمیں بے ضابطگیوں کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا، فاٹا کے بجٹ اوردیگرفنڈزکی خیبرپختونخوا کومنتقلی کا فیصلہ کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

  • بلاول بھٹو کا وفاق سے فنڈ نہ ملنے کا بیان فقط سیاسی اعتراض ہے: اسد عمر

    بلاول بھٹو کا وفاق سے فنڈ نہ ملنے کا بیان فقط سیاسی اعتراض ہے: اسد عمر

    لاہور: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ عوام دوست ہونا چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار  اسدعمر نے قومی مالیاتی ایوارڈ کا اجلاس ختم ہونے پر کیا۔ انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کا وفاق سے فنڈ نہ ملنے کا بیان سیاسی اعتراض ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ قومی مالیاتی ایوارڈ بجٹ سے پہلےتشکیل نہیں پا سکے گا، آئندہ بجٹ پچھلے مالیاتی ایوارڈ کے مطابق ہی بنے گا۔

    وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق مالیاتی ایوارڈ سے متعلق مذاکرات بڑے خوش آئند رہے، کسی صوبے کی جانب سے ٹھوس اعتراضات نہیں آئے، نویں مالیاتی کمیشن میں صوبوں کاحصہ کم نہیں کیا جائے گا، آئین میں صوبوں کاجوحصہ درج ہے اسے کم نہیں کیا جا سکتا۔

    انھوں نے کہا کہ مالیاتی کمیشن میں ردو بدل کی باتیں سیاسی ہیں، سابقہ حکومتوں کے دورمیں بھی ٹیکس وصولی کم رہی، این ایف سی ایوارڈکی تشکیل آئی ایم ایف سےمشروط نہیں۔

    مزید پڑھیں: آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیے بہت بڑی خوشخبریاں ہیں، وزیر خزانہ اسد عمر

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ2 بلین ڈالر کم ہوکرفروری میں395 ملین پرآگیا، 25 ہزارروپے کی منتقلی پر ٹیکس کی خبریں سفید جھوٹ ہیں، نان فائلرپرٹیکس لگےگافائلرپرکوئی ٹیکس نہیں۔

    اس موقع پر ان سے سوال کیا گیا کہ آئندہ بجٹ عوام دوست ہوگا،عوام دوست بجٹ کے حوالے سے ہر کسی کی اپنی تشریح ہے، میں سمجھتا ہوں بجٹ عوام دوست ہی ہونا چاہیے۔

  • آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیے بہت بڑی خوشخبریاں ہیں، وزیر خزانہ اسد عمر

    آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیے بہت بڑی خوشخبریاں ہیں، وزیر خزانہ اسد عمر

    لاہور : وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پورے پاکستان کاخزانہ خالی ہے، ملک خطر ناک حالات سےنکل آیا، پریشانی کی ضرورت نہیں، آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیےبہت بڑی خوشخبریاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے نویں قومی مالیاتی کمیشن سےمتعلق اجلاس کے پہلے سیشن کےاختتام پر نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں انکشافات کیا ملک خطر ناک حالات سےنکل آیا،پریشانی کی ضرورت نہیں، صرف پنجاب ہی نہیں پورےپاکستان کاخزانہ خالی ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا پاکستان میں بیرون ممالک سےسرمایہ کاری آرہی ہے، پاکستان میں جو بھی کرپٹ افراد جو بھی سب کا احتساب ہونا چاہیے،گزشتہ ادوار میں حکومتوں نے قومی خزانہ بے دردی سے لوٹا۔

    نواز شریف کے حوالے سے اسد عمر نے کہا نواز شریف کا مستقبل عدالت ہی طےکرےگی۔

    آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیےبہت بڑی خوشخبری خام تیل کی تلاش میں کامیابی ہوگی

    ان کا کہنا تھا آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیے بہت بڑی خوشخبریاں ہیں، تیل ڈھونڈ رہے ہیں خوشخبری آنے پر حالات مزید بہتر ہوجائیں، عوام کو مہنگائی سےبچانےکیلئے پیٹرولیم مصنوعات کاپورا بوجھ عوام پرمنتقل نہیں کیا، گزشتہ 6 ماہ میں 70 ارب روپے کا نقصان برداشت کیا۔

    وزیر خزانہ نے کہا این ایف سی میں سندھ حکومت کے تحفظات ہیں، سندھ والے وزیراعلی سندھ سے پوچھیں وہ کیوں نہیں آئے، قابل تقسیم محاصل میں تمام صوبوں کا نقطہ نظرسامنے رکھا جاتا ہے کسی ایک صوبے کا نہیں۔

    خیال رہے وزیرخزانہ اسد عمر کی زیر صدارت نویں قومی مالیاتی کمیشن سےمتعلق اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں چاروں صوبوں کےوزراءخزانہ کو شریک ہونا تھا تاہم سندھ کی وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، سندھ میں وزارت خزانہ کاقلمدان وزیر اعلیٰ کے پاس ہے۔

  • آئی ایم ایف مشن چیف پاکستان پہنچ گے، وزیرخزانہ سے اہم ملاقات ہوگی

    آئی ایم ایف مشن چیف پاکستان پہنچ گے، وزیرخزانہ سے اہم ملاقات ہوگی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف ارنسٹو ریمریز پاکستان پہنچ گے، وہ وزیرخزانہ اسد عمر سے اہم ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسدعمر سے ملاقات سمیت آئی ایم ایف مشن چیف اسٹیٹ بینک اور حکومت کی اقتصادی ٹیم سے بھی ملیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں آئی ایم ایف سے متوقع مالی پیکج پر بات چیت کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گیا ہے، آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج پربات چیت آخری مرحلے میں ہے، ممکنہ بیل آؤٹ پیکج پراختلافات میں کمی آئی ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حتمی معاہدہ مذاکرات کے بعد ہوگا، اب تک بیل آؤٹ پیکج پر کوئی بھی رقم طے نہیں پائی، آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد سے قبل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایشیا پیسیفک گروپ بھی پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    بیل آؤٹ پیکج : آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف 26مارچ کو پاکستان آئیں گے

    اسد عمر نے کہا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مشن کو حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے اٹھائے گئے سخت اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

  • ملیشیا سے 5 منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر لیے: وزیر خزانہ

    ملیشیا سے 5 منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر لیے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملیشیا سے 5 منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر لیے ہیں، دونوں ممالک کے مابین بینکوں کی شاخیں کھولنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملیشیا سے 5 منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر لیے ہیں، ملیشیا نے جے ایف 17 طیاروں کی خریداری میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملیشیا نے پاکستان کو دفاعی نمائش میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ پاکستان دفاعی نمائش میں جے ایف 17 طیاروں کی نمائش کرے گا۔ پاکستان ٹینک شکن میزائل برآمد کرنے کے معاہدے پر جلد عمل کرے گا۔

    اسد عمر کے مطابق ملیشیا نے پاکستان سے گوشت اور چاول خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، دونوں ممالک کے مابین بینکوں کی شاخیں کھولنے پر بھی اتفاق ہوا۔ پاکستان سیاحت کے شعبہ میں ملیشیا کے تجربات سے مستفید ہوگا۔

    یاد رہے کہ ملیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد تین روزہ دورے پر گزشتہ روز پاکستان پہنچے تھے، وزیر اعظم عمران خان نے نور خان ایئر بیس پر ان کا شانداراستقبال کیا، مہاتیر محمد کو اکیس توپوں کی سلامی دی گئی اور گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

    وزیر اعظم عمران خان اور ان کے ملیشین ہم منصب کی ون آن ون ملاقات بھی ہوئی، دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات میں مختلف امور پر بات چیت کی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان اور ملیشین وزیر اعظم کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوں گے جس میں کئی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے جبکہ وزیر اعظم عمران خان ملیشین ہم منصب کو ظہرانہ بھی دیں گے۔

    صدر مملکت عارف علوی آج ملیشین وزیر اعظم کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیں گے جبکہ انہیں ’نشان پاکستان‘ ایوارڈ بھی پیش کیا جائے گا۔