Tag: asad umar

  • آئی ایم ایف سے اختلاف دور ہوگئے ہیں، جلد معاہدہ ہوجائےگا،  وزیرخزانہ اسد عمر

    آئی ایم ایف سے اختلاف دور ہوگئے ہیں، جلد معاہدہ ہوجائےگا، وزیرخزانہ اسد عمر

    پشاور : وزیرخزانہ اسدعمرکاکہناہےکہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اختلافات میں کمی آئی ہے، امید ہے کہ جلدمعاہدہ طے پاجائےگا، کوشش ہوگی آئی ایم ایف سے معاہدہ آخری ہو، افغانستان میں امن پاکستان کے امن کیلئے ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے پی کے میں تین بڑی چیزیں نظر آتی ہے ، صوبے کو پانی دیا ہے جس سے سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے ، کے پی کے میں گیس کے سب سےزیادہ ذخائر ہیں، بہت بڑے پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے، وفاق جو بھی مدد کرسکتا ہے کریں گے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ابھی تک بلوچستان حکومت کے ساتھ کام کیا، کے پی حکومت کے ساتھ بھی کام کرنےکی ضرورت ہے ، تیسرا بڑا شعبہ سیاحت  ہے ، کے پی میں بہت سے علاقے ہیں، جہاں انڈسٹری نہیں لگا سکتے، اگر کسی کو نوکری دینی ہے تو سیاحت کو فروغ دینا ہے ، ملائشیا میں 22 ارب ڈالر سالانہ آمدن ہوتی ہے اور ترکی میں سیاحت سے 44ارب ڈالر کی آمدن ہے۔

    افغانستان میں  امن ہوگاتوپاکستان میں امن آئے گا

    افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے اسد عمر نے کہا افغانستان کےامن میں پاکستان کردار ادا کر رہا ہے، افغانستان میں امن آئے گا ، وہاں امن ہوگا تو پاکستان میں امن آئے گا، ایران اور افغانستان کے ساتھ تجارت بڑھانی ہے، باتیں بہت ہوگئیں اب کام شروع کرو، ترکی سے تجارت بڑھانے کے لیے الگ فورم بنارہے ہیں۔

    بھارت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مغرب ومشرقی خطے میں بہترتعلقات،تجارت بڑھانےکی ضرورت ہے، بھارت کا آدھا الیکشن تو پاکستان مخالف پروپیگنڈے پر ہوتا ہے، بنیادی مسائل حل ہوجائیں تو بھارت سے تجارت سے بہتری آئے گی۔

    آئی ایم ایف سے معاہدے کے بہت قریب آچکے ہیں،کوشش ہوگی آئی ایم ایف سے معاہدہ آخری ہو

    وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے حوالے سے کہا آئی ایم ایف نے اپنی پوزیشن بدلی ہے، آئی ایم ایف سے معاہدے کےبہت قریب آچکے ہیں اور یقین دلایا کہ کوشش ہوگی آئی ایم ایف سے معاہدہ آخری ہو۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ دبئی فورم میں وزیراعظم نے اپنے وژن سے متعلق بات کی، پاکستان کو ہم نے ہی اٹھانا ہے، کسی نے باہر سے نہیں آنا، بہتر فیصلے کریں گے تو پاکستان کی معیشت اٹھےگی۔

    انھوں نے مزید کہا نیپرا چیئرمین کے لئے انٹرویو جاری ہیں، ایف بی آر کی جانب سے ہراساں کرنے سے ٹیکس نیٹ نہیں بڑھتا ، چاہتے ہیں ٹیکس کلیکشن میں آسانیاں پیدا کریں، آئندہ بجٹ میں ٹیکس فارم ،ٹیکس جمع کرانے کا طریقہ آسان ہوگا، منی بجٹ میں آسانیاں پیدا کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا جو چلتا رہےگا۔

    منی بجٹ میں آسانیاں پیداکرنےکاسلسلہ شروع کیاتھاجوچلتارہےگا

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریفنڈزکےطریقہ کارکی منظوری دیدی،جلدریفنڈز ملنا شروع ہوں گے، صوبے کا بینک صوبے میں ہی قرضے فراہم کرے، وزیراعظم پر پشاور کا خاص حق ہے۔

    انھوں نے کہا کپاس کےمعاملے پر ماہرین کو بھی بلایا ہے، کپاس کی پیداوار بہتر کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔

  • این ایف سی کیلئے اجلاس اب ہر چھ ہفتے بعد ہوگا،  6 سب کمیٹیاں تشکیل

    این ایف سی کیلئے اجلاس اب ہر چھ ہفتے بعد ہوگا، 6 سب کمیٹیاں تشکیل

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت نویں این ایف سی ایوارڈ کے لئے ابتدائی اجلاس میں تجاویز پر عمل درآمد کیلئے چھ سب کمیٹیاں بنادی گئیں، این ایف سی کیلئے اجلاس اب ہر چھ ہفتے بعدہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر  کی زیر صدارت نیشنل فنانس کمیشن کا  ابتدائی اجلاس ہوا، جس میں چاروں صوبوں کے نمائندہ شریک ہوئے، اجلاس میں وفاق اورصوبوں کی مالی صورت حال اورقابل تقسیم محاصل اور آئندہ کے اخراجات کے بارےمیں تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    اجلاس میں وفاق اور چاروں صوبوں کے فنانس سیکریٹریز نے مالی معاملات اور اخراجات پر بریفنگ دی، جس کے بعد تجاویز پر عمل درآمد کیلئے چھ سب کمیٹیاں بنادی گئیں ، قائم کی گئی چھ سب کمیٹیوں میں فاٹا افیئرز ، ایز آف ڈوئنگ بزنس ، مائیکرو اکنامک معاملات اور دیگر شامل ہیں۔

    اجلاس میں طے پایاکہ این ایف سی سے متعلق اجلاس ہر چھ ہفتے بعدکیا جائے گا جبکہ قابل تقسیم محاصل کو اٹھارویں ترمیم کے مطابق تقسیم کرنے بھی اتفاق ہوا۔

    وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ قابل تقسیم محاصل کےبارے میں کھلے ذہین سے بات کی جائےگی۔

    یاد رہے 9واں این ایف سی ایوارڈ سال دوہزار پندرہ سےڈیڈ لاک کاشکارہے اور آئی ایم ایف نے این ایف سی ایوارڈ کا از سر نو جائزہ لینے کا کا کہا ہے۔

    گذشتہ ماہ صدر مملکت  نے نیشنل فنانس کمیشن کی تشکیل  نو کی تھی اور   نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا تھا ، جس کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر نیشنل فنانس کمیشن کے سربراہ ہوں گے جبکہ چاروں صوبائی وزراء خزانہ نیشنل فنانس کمیشن کے اراکین مقرر کردیئے گئے  تھے۔

    خیال رہے آخری این ایف سی ایوارڈ کا اجراء دسمبر دوہزارچودہ میں ہوا تھا ،  ذرائع کےمطابق وفاق ڈیویزایبل پول میں سےصوبوں کے حصے میں کمی کا مطالبہ کرسکتاہے، سیکیورٹی اور فاٹا اخراجات کیلئے وفاق اپنا حصہ سات فیصد بڑھانا چاہتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کو سندھ اور بلوچستان کی جانب مخالفت کا سامنا متوقع ہے۔

  • گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری

    گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی، کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    منظوری کے بعد حکومت 200 ارب روپے کے سکوک بانڈ جاری کرے گی، بانڈ اسلامی بینکوں کے کنسورشیم کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔

    اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کپاس پر ٹیکس چھوٹ سیمت دیگر اہم فیصلے کیے گئے تھے۔ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹیز ختم کردیں تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں بیگیج اور گفٹ اسکیم کے تحت آنے والی درآمدی گاڑیوں پر ڈیوٹیز فارن ایکس چینج میں اداکرنے کی بھی منظوری دی گئی تھی جبکہ برآمدات پالیسی اور درآمدات پالیسی میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی۔

    ای سی سی کی جانب سے دی گئی کپاس کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا اور یہ مراعات 30 جون 2019 تک جاری رہے گی۔

    خیال رہے کہ حکومت نے گزشتہ ہفتے اپنا دوسرا منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔

    منی بجٹ میں ٹیکس فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا گیا، بینکوں پر انکم ٹیکس 39 فی صد سے کم کر کے 20 فی صد کرنے کی تجویز دی گئی، زرعی قرضوں پر بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فیصد کیا گیا، لو انکم ہاؤسنگ کے لیے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39 سے کم کر 20 فیصد کی گئی۔

    بجٹ میں کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فیصد ٹیکس رجیم کو ختم کر دیا گیا، نان فائلر 1300 سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے مگر اس کے لیے ٹیکس بڑھا دیا گیا۔ چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20 سے کم کر کے 5 ہزار کر دیا گیا۔

  • سندھ کو بے دردی سے لوٹنے والوں کے دن ختم ہونے والے ہیں، اسد عمر

    سندھ کو بے دردی سے لوٹنے والوں کے دن ختم ہونے والے ہیں، اسد عمر

    سیالکوٹ : وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ بھٹو کے نام پر سندھ کو لوٹنے والوں کے دن ختم ہونے والے ہیں، پہلی بار پاکستان میں الیکشن ہوا ہے سلیکشن نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سانحہ ساہیوال سے متعلق اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال اور ماڈل ٹاون کےحالات مختلف ہیں۔

    ماڈل ٹاؤن واقعے میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف انصاف کے راستے میں رکاوٹ تھے جبکہ سانحہ ساہیوال میں فوری جے آئی ٹی بنائی گئی اور ذمہ داران کےخلاف فوری کارروائی کی گئی، انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر استعفیٰ انصاف کےتقاضوں کو پورا نہ کرنے پر مانگا گیا تھا، سانحہ متاثرین سالوں تک انصاف مانگتے رہے لیکن سانحہ ماڈل ٹاؤن واقعے کی ایف آئی آر تک نہیں کاٹی گئی بلکہ سانحہ میں ملوث افراد کو مزید ترقیاں دی گئیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے حالیہ بیان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ فکر نہ کریں یہ ملک کبھی نہیں ڈوبے گا، ذوالفقار علی بھٹو کے نام پر سندھ کو لوٹنے والوں کے دن اب جلد ختم ہونے والے ہیں، سندھ کو ڈبونے والوں کا احتساب ہو کر رہے گا، انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کا نام لیے بغیر کہا کہ اب جذباتی نعروں سے آپ بچنے والے نہیں ہیں۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ پہلی دفعہ پاکستان میں الیکشن ہوا ہے سلیکشن نہیں، پی ٹی آئی حکومت کے آنے سے پوری دُنیا کا اعتماد پاکستان پر بحال ہوا ہے۔

    سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے رخ کر رہے ہیں، اعتماد کی وجہ سے ہی دوست ممالک کی طرف سے امداد مل رہی ہے، دوست ممالک کی جانب سے اب تک ڈیڑھ بلین ڈالر کی امداد ملی۔

  • ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے، وزیرخزانہ اسدعمر

    ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے، وزیرخزانہ اسدعمر

    لاہور : وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ عوام پر مزید بوجھ ڈالے بغیر ریونیو اہداف پورے کریں گے، ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائے لیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے، بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے سرمایہ کاری سرٹیفکیٹ کا آغاز اکیتس جنوری سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ عوام پر مزید بوجھ ڈالے بغیر ریونیو اہداف پورے کریں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے، حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان فرق کم ہوا ہے، ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے۔

    ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پانچ شعبوں کو گیس اور بجلی کے کم شرح پر بل موصول ہو چکے ہیں اور برآمدی شعبے میں بہتری آنا شروع ہو گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے سرمایہ کاری سرٹیفکیٹ کا آغاز اکیتس جنوری سے ہو گا، جس کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان کریں گے، ان سرٹیفکیٹس سے نہ صرف سمندر پاکستانی ملکی ترقی میں حصہ لیں گے بلکہ ان کو بچت کرنے میں مدد ملے گی۔

    بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے سرمایہ کاری سرٹیفکیٹ کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان کریں گے

    اس سے قبل وزیر خزانہ اسدعمر نے لاہورچیمبر آف کامرس کا دورہ کیا، صنعت کاروں اور تاجروں نے شکایات کے ڈھیر لگادیے، وزیر خزانہ نے ایک ایک سوال کا جواب دیا۔

    اس موقع پر وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ چھوٹی صنعتیں ملکی معیشت اور روزگار کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، موجودہ اسپیشل اکنامک زون کوفعال بنانےکی ضرورت ہے، آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے، معاہدہ وہ ہوگا جو کہ عوام کے حق میں بہتر ہوگا۔

    موجودہ اسپیشل اکنامک زون کوفعال بنانےکی ضرورت ہے

    اسد عمر نے تاجروں اور صنعت کاروں کویقین دلایا رواں سال ٹیکس کے نظام کو عام فہم بنایا جائے گا اور کہا کہ حکومت نے سخت معاشی فیصلے کئے مگر بوجھ عوام پر نہیں ڈالا، صنعتوں کودیاگیا بجلی اور گیس کا ریلیف اب سامنے آئےگا، ملک میں مینوفیکچرنگ کاشعبہ تنزلی کاشکار ہے، آئی ٹی شعبے کیلئے ریفارمز پیکج جلد لایا جائے گا۔

    ان کا مزید کہناتھا کہ نجکاری کی فہرست سے بہت سارےاداروں کونکال دیا ہے ، ایسے ادارے نجکاری فہرست میں شامل ہیں جن پر کام ہوسکتا ہے، نجکاری آسان عمل نہیں اس میں کئی سال لگیں گے، سرمایہ پاکستان کےنام سےفنڈزبنائیں گے،جس کے 11ممبر ہوں گے، نجی شعبےکو بھی سرمایہ پاکستان کے نام سے فنڈز میں نمائندگی دیں گے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کفایت شعاری کے اقدامات کررہے ہیں، پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں بہت مواقع ہیں، بجلی کےشعبےمیں اوپن مارکیٹ پرتوجہ دے رہے ہیں۔

  • سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں‘ اسد عمر

    سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں‘ اسد عمر

    لاہور: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کو آسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری معیشت میں اہم کردار رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری کا روزگارفراہم کرنے میں اہم کردارہوتا ہے، صوبے کاٹیج انڈسٹری کے فروغ کے لیے بہترکام کرسکتے ہیں۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں، موجودہ اکنامک زونزکی بہتری کے لیے بھی کام کرنا ترجیح ہے، اسپیشل اکنامک زونزفعال بنانے کا ایجنڈا ای سی سی میں شامل ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کوآسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کوآسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 2019 کا ٹیکس جمع کرانے کا طریقہ بہت آسان بنا دیا جائے گا، ٹیکس جمع کرانے کا آسان طریقہ ایف بی آرچیئرمین کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ ٹاپ ٹیکس پیئرزکی حوصلہ افزائی کی جائے گی، ٹیکس کی اسکیم پورے پاکستان میں کی جائے گی۔

    اسد عمر نے کہا کہ ٹیکس کی اسکیم پہلے مرحلے میں اسلام آباد میں کی گئی ہے، ٹیکس کی کامیابی کا دارومدارٹیکس محصولات میں اضافے اورکاروباری طبقے کے لیے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کپاس پاکستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، کاٹن کی پیداوارمیں کمی پاکستان کا معاشی قتل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ رواں سال کے لیے کاٹن کی حکمت عملی ای سی سی ایجنڈے میں شامل ہے، حکمت عملی ترتیب دینے میں وفاق اورصوبے مل کرکام کریں گے۔

  • چین سے مالی معاملات پر معاہدہ طے ہوگیا، اعلان جلد ہوگا:‌ اسد عمر

    چین سے مالی معاملات پر معاہدہ طے ہوگیا، اعلان جلد ہوگا:‌ اسد عمر

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ چین سے مالی معاملات پر معاہدہ طے ہوگیا، اعلان جلد ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار ا نھوں نے خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ادارے دو دو ارب روپے کے ماہانہ خسارے پر چل رہے تھے.

    [bs-quote quote=”معیشت سےمتعلق جوخطرےکی گھنٹی بج رہی تھی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ حکومت معیشت کو صحیح سمت میں لے جانے کے لئے اقدامات کررہی ہے، 21 کروڑ افراد کی معیشت میں بہتری کے لئے وقت درکار ہے،2019 کے فنانسنگ گیپ کو کم کرنے کے لئے اقدامات کر لیے ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایکسپورٹ کم اور امپورٹ کہیں زیادہ ہے، یہ فرق بڑھتا جا رہا ہے، معیشت ترقی اس وقت کرتی ہے، جب سرمایہ کاری ہوتی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر بھی تیزی سے گر رہے تھے، مرکزی بینک کے اقدامات سے بھی صورت حال میں بہتری آئی ہے.

    انھوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے بنیادی روڈ میپ اپنایا ہے، گھٹنے نہیں ٹیکیں گے، چین سے فنانسنگ ایگریمنٹ پر بات ہوئی ہے، آئی ایف سی کے ساتھ 25سال تک کام کرتارہا ہوں، انتہائی غلط تصورہے کہ آئی ایف سی سےقرضے مفت میں ملتے ہیں، غیرت مند 21کروڑ عوام کاملک ہے ،آزادفیصلے کریں گے ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔

    مزید پڑھیں: منی بجٹ:‌ پانچ ارب کی قرضہ حسنہ اسکیم، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ختم، زرعی قرضوں‌ پر انکم ٹیکس میں‌ کمی

    اسدعمر نے کہا کہ اکنامک ریفارمز کا جو بل پیش کیا، وہ معیشت کی بہتری کا آغاز ہے، سرمایہ کاری کو فروغ اور معیشت کی بہتری کے لئے اکنامک ریفارمز بل پیش کیا، پاکستان میں نوجوانوں کو وہ مواقع نہیں مل رہے جو دیگر ممالک میں ہیں، پاکستان تین بنیادی خساروں سے نکل نہیں پارہا.

    ان کا کہنا تھا کہ 12 ارب روپے کے نہیں بلکہ صرف ایک ٹیکس لگایا ہے، صرف 1800سی سی سے اوپر گاڑیوں پر ٹیکس بڑھایا گیا ہے، معیشت سےمتعلق جوخطرےکی گھنٹی بج رہی تھی، وہ رک گئی ہے، اسٹاک مارکیٹ میں کمی ڈرائیونگ روم کی حدتک ہےزمینی حقائق سےتعلق نہیں، کسی قسم کی گھبراہٹ نہیں ،اعدادوشمار سے ہم سب واقف ہیں۔

  • اسٹیل مل کوپاؤں پرکھڑاکریں گے اور پیداواری صلاحیت 3ملین ٹن پر لے جائیں گے، وزیرخزانہ

    اسٹیل مل کوپاؤں پرکھڑاکریں گے اور پیداواری صلاحیت 3ملین ٹن پر لے جائیں گے، وزیرخزانہ

    اسلام آباد: وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ ستمبرمیں فنانس بل میں دیےگئےاہداف حاصل کریں گے، اسٹیل مل کو پاؤں  پر کھڑا کریں گے ، پیداواری صلاحیت 3 ملین ٹن پر لے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے اپنے بیان میں کہا عوام کو ریلیف اور معاشی استحکام کے لیے اصلاحاتی پیکج کے مرحلے کا آغاز کردیا ہے، اصلاحاتی پیکج کا مقصد برآمدات بڑھانا ہے، اصلاحات پرعمل درآمد میں وقت لگے گا۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ رابطے میں ہیں، معمول کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں، 6 ماہ میں نجی شعبوں کو قرضےکی فراہمی 13سال کی بلند ترین سطح پر ہے، سرمایہ کاری نہیں بلکہ کے اس کے منافع پر ٹیکس ہوگا۔

    [bs-quote quote=”ستمبرمیں فنانس بل میں دیےگئےاہداف حاصل کریں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    اسد عمر نے کہا اسٹیل مل چلنے سے دوسری صنعتیں بھی چلیں گی، اسٹیل مل کو پاؤں پر کھڑا کریں گے ، پیداواری صلاحیت 3 ملین ٹن پر لے جائیں گے ، ریونیو بڑھانے کے لیے طویل مدتی اقدامات کررہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ  فائلرز کی تعداد 11 لاکھ سے بڑھ کر ساڑھے 14 لاکھ ہوگئی ہے، فائلرز پر ٹیکس ختم جبکہ نان فائلرز پر ٹیکس 50 فیصد بڑھا دیا ہے، اصلاحاتی پیکج میں صنعت اور زراعت کو ترجیح دی گئی ہے، ستمبر میں فنانس بل میں دیےگئے اہداف حاصل کریں گے۔

    وزیرخزانہ نے کہا شراکت داروں سےمشاورت کی اور لائحہ عمل تیار کیا ، مشکل فیصلے کیے، اداروں میں اصل مسائل گورننس کے ہیں ، ایف بی آر نے اصلاحات کرنی ہیں، مقامی صنعت کو سپلائی بڑھانے کے لیے پیکج دیا جارہا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ روزگارکی فراہمی ،برآمدات اور محصولات بڑھانے پر نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔

  • رواں مالی سال کا تیسرا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    رواں مالی سال کا تیسرا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد : کاروبار کے استحکام، درآمدات، زراعت اور صنعتی شعبے کی بہتری کے لیے حکومت آج منی بجٹ پیش کرے گی ، منی بجٹ میں اسٹاک مارکیٹ کے لیے پیکج کا اعلان متوقع ہے، پرتعیش اشیاء کی درآمدات پر ڈیوٹیز میں اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کا تیسرا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وزیر خزانہ اسد عمر قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کریں گے، بل کا مقصد کاروباری سرگرمیوں اور معاشی شرح نمو میں اضاٖفہ ہے۔

    مہنگی امپورٹڈ چاکلیٹ، منرل واٹر ، کپڑوں سمیت غیر ضروری لگژری اشیاء کی حوصلہ شکنی کیلئے ریگولیٹری ڈیوٹی بھی بڑھائی جاسکتی ہے، البتہ ڈیڑھ سو صنعتی خام مال پرکسٹمز ڈیوٹیز ختم کئےجانے کا بھی امکان ہے۔

    ساتھ ساتھ زرعی شعبے کیلئے سستے قرضوں کاحصول بھی ممکن بنایاجائےگا، کچھ حلقوں سے جی ایس ٹی بڑھنے کے خدشات کا اظہار بھی کیا جارہا ہے لیکن وزارت خزانہ نے اس کی تردید کی ہے۔

    حکام بتاتے ہیں یہ بل ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب کرے گا تاہم سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کیلئے بہتری آئے گی، منی بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان متوقع ہے، کیپٹل گینز ، ایڈ وانس ٹیکس کی شرح میں کمی ہوسکتی ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ بل میں کاروباری ماحول، مینو فیکچرنگ اور برآمدات کے لئے مراعات شامل ہیں جبکہ حکومت زراعت کیلئے بھی آسانیاں فراہم کرے گی۔

    اس حوالے سے جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بل میں ٹیکسوں میں اضافے سے متعلق اقدام شامل نہیں ہے، منی بل ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب کر ےگا تاہم سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کیلئے بہترہوگا۔

  • ملکی معیشت کی بہتری کے لئے حکومت منی  بجٹ کل پیش کرے گی

    ملکی معیشت کی بہتری کے لئے حکومت منی بجٹ کل پیش کرے گی

    اسلام آباد : حکومت کاروبار کے استحکام، درآمدات، زراعت اور صنعتی شعبے کی بہتری کے لئے کل منی بجٹ پیش کرےگی، منی بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان اور پرتعیش اشیاکی درآمدات پر ڈیوٹیز میں اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کا تیسرا بجٹ کل پیش کیا جائےگا ، وزیر خزانہ اسد عمر قومی اسمبلی میں  منی بجٹ  پیش کریں گے، بل کا مقصد کاروباری سرگرمیوں اور معاشی شرح نمو میں اضاٖفہ ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ بل میں کاروباری ماحول، مینو فیکچرنگ  اور برآمدات کے لئے مراعات شامل ہیں جبکہ حکومت زراعت کیلئے بھی آسانیاں فراہم کرے گی۔

    جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا کہ بل میں ٹیکسوں میں اضافے سے متعلق اقدام شامل نہیں ہے، منی بل ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب کر ےگا تاہم سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کیلئے بہترہوگا۔

    اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان متوقع


    ذرائع کے مطابق منی بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان متوقع ہیں،  جن میں کیپٹل گینز ،ایڈ وانس ٹیکس کی شرح میں کمی متوقع ہے۔

    بڑی گاڑیوں کے پرزہ جات کی درآمدر پر پابند ی کاامکان


    منی بل میں زرعی شعبے کیلئےسستےقرضوں کاحصول بھی ممکن بنایاجائےگا جبکہ بڑی گاڑیوں کے پرزہ جات کی درآمدر پر پابند ی کاامکان ہے۔

    نان فائلرز کے لئے گاڑی کی خریداری پر عائد پابند ی ہٹنےکا امکان


    بل میں نان فائلرز کے لئے گاڑی کی خریداری پر عائد پابند ی ہٹا دی جائےگی تاہم نان فائلرز کو گاڑی کی خریداری پر بھاری ٹیکس ادا کرنےہوں گے جبکہ ڈیڑھ سو صنعتی خام مال پر کسٹمز ڈیوٹیز ختم کئے جانے کا اعلان بھی متوقع ہے۔

    پرتعیش درآمدات پر ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ متوقع


    منی بل میں غیر ضروری پرتعیش درآمدات کی حوصلہ شکنی کیلئے ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کابھی امکان ہے۔

    یاد رہے 12 جنوری کو  وزیرخزانہ اسد عمر نے کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے ملاقات کے بعد گفتگو میں بتایا تھا  کہ منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا،کچھ ایسے مسائل ہیں جنہیں ترجیحی بنیادوں پرحل کرنا چاہیے۔

    مزیدپڑھیں :  منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا‘ اسد عمر

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ فنانس بل سمیت دیگراقدامات بھی کیے جا رہے ہیں، سرمایہ کاری ہوگی تو معیشت بہترہوگی اوربرآمدات بڑھیں گی جبکہ  بل میں سرمایہ کاری کے لیے بھی اہم مراعات شامل ہیں۔