Tag: asad umar

  • میرا قوم اور چینی قیادت سے وعدہ ہے کہ آخری بارپاکستان مدد مانگ رہا ہے، اسد عمر

    میرا قوم اور چینی قیادت سے وعدہ ہے کہ آخری بارپاکستان مدد مانگ رہا ہے، اسد عمر

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا کہ دوست ممالک نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا ہے، قوم اور چینی قیادت سے وعدہ کرتے ہیں کہ یہ آخری بار ہے کہ پاکستان کسی سے ایسے مدد مانگ رہا ہے، ہم سی پیک سےہونے والی ترقی کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا سعودی عرب اوردوست ممالک نےمشکل وقت میں مددکی، میرا قوم اور چینی قیادت سے یہ وعدہ ہے کہ آخری بارپاکستان مدد مانگ رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”منی بل میں عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان اورخطے کے لیے اہم منصوبہ ہے،ہم سی پیک سےہونے والی ترقی کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، خطےکےدیگرممالک کوبھی فائدہ اٹھاناچاہیے۔

    وزیرخزانہ نے کہا پاکستان کو ایسی معیشت دیں گے کہ آئندہ بیرونی پروگرام کی ضرورت نہ پڑے ، چین کے ساتھ تجارت اورصنعت کے تعاون میں اپریل تک اہم پیشرفت ہو گی۔

    منی بجٹ کے حوالے سے ان کاکہنا تھا کہ منی بل میں تین چیزوں میں فوکس ہوگا، جس میں برآمدات ،جی ڈی پی میں اضافہ اورصنعتی شعبے کا فروغ شامل ہیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے مستقل بات چیت چل رہی ہے، منی بل میں عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا ، بل کو ابھی حتمی شکل نہیں دی ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بندکرکے دستخط نہیں کریں گے، وزیرخزانہ اسدعمر

    یاد رہے چند روز قبل وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بند کرکے دستخط نہیں کریں گے، منی بجٹ میں 90 فیصد ایسے اقدامات ہیں، جن سے سرمایہ کاری کو فروغ ملےگا۔

    انھوں نے کہا تھا کہ  پاکستان کی خارجہ پالیسی سیکیورٹی کی بنیاد پر بنی ہے، سابقہ حکومتوں نے الیکشن لڑنے کے لیے قومی خزانے کواستعمال کیا۔

  • اپوزیشن جماعتوں کااتحاد، پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اپوزیشن جماعتوں کااتحاد، پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان قومی اسمبلی کے وفاقی وزیرخزانہ سےشکوہ کیا کہ آپ بڑی محنت کررہے ہیں تاہم زمینی حقائق بھی دیکھنے ہوں گے۔

    اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے بعد وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پرپی ٹی آئی ارکان کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے ، اجلاس میں سیاسی صورتحال اوراپوزیشن اتحادپرحکومتی حکمت عملی طےکی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پر تحریک انصاف بھی میدان میں آنے کو تیار ہے ، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر قومی اسمبلی اجلاس سے قبل وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے معاشی صورتحال پر بریفنگ دی اور اقتصادی صورت حال اور منی بجٹ پر اراکین کو اعتماد میں لیا۔

    وزیر خزانہ نے اقتصادی صورتحال پر حکومتی بیانیہ اراکین کے سامنے رکھا جبکہ ملکی سیاسی صورت حال اور اپوزیشن اتحاد پر حکومتی حکمت عملی طے کی گئی۔

    خیال رہے وزیراعظم نے پی ٹی آئی ممبران کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

    پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی


    دوسری جانب پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان قومی اسمبلی کے وفاقی وزیرخزانہ سےشکوہ کیا کہ ، آپ بڑی محنت کررہےہیں تاہم زمینی حقائق بھی دیکھنے ہوں گے، ارکان اسمبلی اور وفاقی وزرا کے مابین روابط کا فقدان ہے۔

    ذرائع کے مطابق چیف وہیپ عامر ڈوگر بھی وفاقی وزراکےرویے سے نالاں نظر آئے ، عامرڈوگر نے کہا ارکان وزرا سے ملاقات، بریفنگ کے لیے وقت مانگتے ہیں، وزراکی سنجیدگی یہ ہےآج اجلاس میں بھی شرکت نہ کی۔

    اجلاس میں تجویز دی گئی کہ وزرا اپنے چیمبرز اور دفاتر میں ارکان سےمسلسل رابطہ یقینی بنائیں جبکہ جنوبی پنجاب، فیصل آباد ڈویژن کے ارکان نے بھی وزرا سے شکوہ کیا کہ جب سےحکومت میں آئےہیں پارٹی سطح پررابطےختم کردیےگئے۔

    اپنے دفتر اور کام کو پورا وقت دے رہا ہوں، آپ کی امیدوں اور حکومتی اہداف کو ضرور پورا کروں گا، اسد عمر

    اس موقع پر اسد عمر نے کہا کہاجاتاہےوزیر خزانہ مصروف آدمی ہے، پارٹی نےجب کہامیں بریفنگ کےلیےحاضرہوا، اپنے دفتر اور کام کو پورا وقت دے رہا ہوں، آپ کی امیدوں اور حکومتی اہداف کو ضرور پورا کروں گا۔

    شاہ محمودقریشی نے وزر اکے ساتھ ارکان کے مسلسل رابطےکی یقین دہانی کرائی جبکہ پرویز خٹک نے کہا ہفتےمیں ایک روزہروزیر ارکان کوبریف کرےگا۔

    یاد رہے گذشتہ روز اپوزیشن رہنماؤں کےاجلاس کے بعدصحافی کےسوال پر آصف زرداری نے جواب دیا کہ اتحاد ہوگیا، اجلاس میں پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں میں توسیع کی مخالفت کر دی اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

  • نئےگج ڈیم کیس، چیف جسٹس کا اسد عمر کو ایکنک اجلاس کے فوری بعد فیصلے سے آگاہ کرنے کا حکم

    نئےگج ڈیم کیس، چیف جسٹس کا اسد عمر کو ایکنک اجلاس کے فوری بعد فیصلے سے آگاہ کرنے کا حکم

    اسلام آباد : نئےگج ڈیم کی تعمیر کیس میں چیف جسٹس  نے ایکنک اجلاس کےفوری بعد فیصلے سے آگاہ کرنےکاحکم دیتے ہوئے  وزیر خزانہ اسد عمر سے مکالمے میں کہا مجھے نہیں لگتا حکومت ڈیم بنانے پر سنجیدہ ہے، جس  تیزی سے مسئلہ حل کرنےکی کوشش کررہے ہیں ہو نہیں رہا، اس ملک کےلیےآپ لوگوں کی محبت کم ہوگئی ہے،اس حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرناچاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں نئےگج ڈیم کی تعمیر کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس نے وزیر خزانہ اور وزیر توانائی کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کدھر ہیں وزیر خزانہ ؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ جی وہ ای سی سی کی میٹنگ میں ہیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا وہ میٹنگ چھوڑ کر نہیں آسکتے؟ کیاکسی کو یہاں سے بھیجیں کہ جاکر انہیں یہاں لائے ؟ انھیں عدالت کے حکم کی تعمیل کرنی چاہیے تھی۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل وزیر توانائی کو فوڈ پوائزننگ ہے ، جس پر چیف جسٹس نے وزیرخزانہ کو طلب کرتے ہوئے کہا بتادیں جب وزیر خزانہ آجائیں تو ہم دوبارہ بیٹھ جائیں گے۔

    چیف جسٹس کےطلب کرنے پر وزیر خزانہ اسد عمرسپریم کورٹ پہنچ گئے

    چیف جسٹس کے طلب کرنے پر وزیر خزانہ اسد عمر سپریم کورٹ پہنچ گئے، سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے کہا مجھے نہیں لگتا حکومت ڈیم بنانے پر سنجیدہ ہے، جس پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ جب ایکنک میں آتا ہے تو میرے علم میں آتا ہے، کل نئےگج ڈیم سے متعلق ایکنک میں درخواست آئی، ہم نے معاملہ کابینہ کو بھجوادیا۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ پھر آپ کی حکومت میں کوآرڈینیشن نہیں، جس پر وزیر خزانہ نے جواب دیا ہو سکتاہےجناب، جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا حکومت کامطلب حکومت،وفاق کامطلب وفاق ہے۔

    [bs-quote quote=”ہم اس حکومت کوڈکٹیٹ نہیں کرناچاہتے، ہم حکومت چلانابھی نہیں چاہتے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس کے ریمارکس "][/bs-quote]

    جسٹس ثاقب نثار نے اسد عمر سے مکالمے میں کہا جس تیزی سےمسئلہ حل کرنےکی کوشش کررہےہیں ہونہیں رہا، آپ لوگ کام نہیں کرسکتے، اس ملک کے لیے آپ لوگوں کی محبت کم ہوگئی ہے، بیوروکریسی کے پاس کام کرنے کا جذبہ اور نیت نہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا ایکنک اجلاس ہوگیاتومنٹس پردستخط ہونےمیں کتناٹائم لگتا ہے، چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا ہم اس حکومت کوڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہتے، ہم حکومت چلانابھی نہیں چاہتے، ہم نےبنیادی حقوق سےمتعلق کام کیاہے۔

    وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر نے کہا میں آپ کےکردارکامعترف ہوں، 25 جنوری کو قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس ہے، معاملہ زیر غورلائیں گے، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایکنک اجلاس کےفوری بعدعدالت کوفیصلوں سے آگاہ کریں، تاریخ میں ڈیم سےمتعلق آپ کویادرکھاجائےگا۔

    فیصل صدیقی ایڈووکیٹ چیف جسٹس سے مکالمے میں کہا 25 جنوری کوآپ کواس بینچ میں مس کریں گے، بعد ازاں نئےگج ڈیم تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی۔

    مزید پڑھیں : نئےگج ڈیم کی تعمیر کیس ، چیف جسٹس نے وزیرخزانہ اور وزیرتوانائی کوطلب کرلیا

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں چیف جسٹس نے حکومت سےنئےگج ڈیم کی تعمیر کاشیڈول مانگتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر توانائی عمر ایوب کو طلب کیا تھا جبکہ ریمارکس دیئے میری خواہش تھی یہ معاملہ میری موجودگی میں حل ہوجاتا، بہت ساری خواہشات صرف خواہشات ہی رہ جاتی ہیں۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مہمندڈیم کےسنگ بنیادکی تاریخ بدلنے پر حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا تھا مجھ سےاجازت لیے بغیر سنگ بنیادکی تاریخ بدل دی گئی، شایدسنگ بنیاد تقریب میں نہ جاؤں، وزیراعظم کو لے جائیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے تھے فیصل واوڈاصاحب ایکنک کی میٹنگ انشور کریں، چیف جسٹس نے کہا میٹنگ نہ ہوئی تواگلی سماعت پرشارٹ نوٹس پر بلالیں گے، اگلی سماعت پر چاروں منسڑز آکر بتائیں کہ نئی گج ڈیم پر کیا کرنا ہے، ہم نےیہ کیس اس وقت اٹھایاشایدجب نااہل لوگ تھے، اب قابل اوراہل لوگ حکومت میں آگئےہیں یہ خودکرلیں گے۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردیں

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردیں

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارات اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کپاس پر ٹیکس چھوٹ سیمت دیگراہم فیصلے ہوئے۔ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی سیمت چار نکاتی ایجنڈ پر غورکیا گیا۔

    [bs-quote quote=”بیگیج اورگفٹ اسکیم کی تحت آنےوالی درآمدی گاڑیوں پرڈیوٹیزفارن ایکس چینج میں اداکرنے کی منظوری” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    اجلاس میں بیگیج اورگفٹ اسکیم کی تحت آنےوالی درآمدی گاڑیوں پرڈیوٹیزفارن ایکس چینج میں اداکرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے، ٹیکسسز اور ڈیوٹیز کے حوالے سے تجویز وزارت تجارت نے دی تھی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے برآمدات پالیسی اور درآمدات پالیسی میں ترامیم کی منظوری بھی دے دی، پالیسوں میں ترامیم سے کاروبار کیلئے آسانیاں پیدا ہوں گی۔

    ای سی سی نے کپاس کی درآمدات پر سیلز ٹیکس اورکسٹمزڈیوٹیز بھی ختم کردیں، ٹیکسوں میں دی گئی چھو کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا اور یہ مراعات تیس جون دوہزار انیس تک جاری رہےگی۔

    ماہرین کے مطابق ٹیکسوں میں مراعات سے ٹیکسٹائل برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

    یاد رہے  3 روز قبل وزیرخزانہ اسد عمر نے کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ  21 جنوری کومنی بجٹ پیش کرنے کا پلان تھا لیکن وزیراعظم نے بیرون ملک جانا ہے جس کے باعث اب منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ٹیکس پرکوئی بھی مسئلہ ہوگا توپارلیمنٹ لے جائیں گے، 21ویں صدی میں میں معیشت کا شعبہ نجی سیکٹرچلاتا ہے، نجی شعبےکی سہولت کے لیے ماحول بنایا جاتا ہے تاکہ معیشت بہترہو۔

    گذشتہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں  ای سی سی نے کاٹن کی درآمد پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی تفصیلات بھی طلب کیں تھیں اور کہا تھا کہ کپاس کی درآمد پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی ہٹانے سے ریونیو میں ہونے والی کمی سے متعلق معلومات سے متعلق بھی مطلع کیا جائے۔

    اجلاس میں  وزارت صنعت کو اسٹیل ملز کی بحالی کے پیکج پر جلد رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

  • منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا‘ اسد عمر

    منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا‘ اسد عمر

    کراچی: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ٹیکس پرکوئی بھی مسئلہ ہوگا توپارلیمنٹ لے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر نے کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے ملاقات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ 21 جنوری کومنی بجٹ پیش کرنے کا پلان تھا لیکن وزیراعظم نے بیرون ملک جانا ہے جس کے باعث اب منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ٹیکس پرکوئی بھی مسئلہ ہوگا توپارلیمنٹ لے جائیں گے۔

    دوسری جانب سراج قاسم تیلی نے کہا کہ ہمارافوکس آنے والا منی بجٹ ہے، کچھ ایسے مسائل ہیں جنہیں ترجیحی بنیادوں پرحل کرنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں گیس بحران کے معاملےکومکمل حل کیا جائے، صنعتوں کواتوارکوبھی گیس سپلائی بند نہیں ہونی چاہیے۔

    تاجروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ 21ویں صدی میں میں معیشت کا شعبہ نجی سیکٹرچلاتا ہے، نجی شعبےکی سہولت کے لیے ماحول بنایا جاتا ہے تاکہ معیشت بہترہو۔

    اسد عمر نے کہا کہ ماضی میں نجی شعبے کے لیے مسائل پیدا کیے گئے، کاروبارمشکل بنایا گیا، کاروبار کے لیے سازگارماحول ہمارے منشورکا حصہ ہے۔

    وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ کاروبار کے لیے سازگارماحول سے متعلق وزیراعظم کی زیرصدارت ماہانہ میٹنگ ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کاروبارکے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے لیے کچھ فیصلے 23 جنوری کوپتہ چلیں گے، 23جنوری کوفنانس بل پیش کرنے جا رہے ہیں۔

    اسد عمر نے بتایا کہ فنانس بل سمیت دیگراقدامات بھی کیے جا رہے ہیں، سرمایہ کاری ہوگی تو معیشت بہترہوگی اوربرآمدات بڑھیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ فنانس بل میں سرمایہ کاری کے لیے بھی اہم مراعات شامل ہیں، غریب طبقے کی مدد کرناحکومت کی بنیادی ذمہ داریوں میں سے ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ بجلی وگیس کی قیمت، ٹیکس وصولی میں غریب طبقے کو سامنے رکھ کر فیصلے کیے، غریب طبقے پرکم سے کم بوجھ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔

    اسدعمر نے کہا کہ پاکستان میں بچت اورسرمایہ کاری کارحجان دنیا کے مقابلے بہت کم ہے، ایسے اقدامات کوماضی میں نہیں دیکھا گیا اس وجہ سے معیشت کونقصان پہنچا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی وجوہات سے ہی گزشتہ سال پاکستان کا تجارتی خسارہ خطرناک حد تک پہنچا۔

    حکومت نے قومی مالیاتی کمیشن کی دوبارہ تشکیل کردی

    صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے قومی مالیاتی کمیشن کی دوبارہ تشکیل کی ہے اور اس حوالے سے خزانہ ڈویژن کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    وزیرخزانہ اسد عمر قومی مالیاتی کمیشن کے چیئرمین ہوں گے اور چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ بھی اس کا حصہ ہوں گے۔ قومی مالیاتی کمیشن 10 ارکان پرمشتمل ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 5 ستمبر کو وفاقی وزیرخزانہ نے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ نویں نیشنل مالیاتی کمیشن میں قانونی سازی کی ضرورت ہے اور آئین کے آرٹیکل 160 کے تحت 5 سال کی معیاد میں این ایف سی ایوارڈ کا انعقاد ضروری ہے۔

  • وزیرخزانہ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    وزیرخزانہ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا جس میں 5 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کی صدارت میں ای سی سی کا اجلاس آج ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس او اور آذربائیجان کی حکومتی کمپنی سوکار کے درمیان فیول سپلائی معاہدے کی منظوری اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

    وزیرخزانہ کی زیرصدارت اجلاس میں یوریا کی فراہمی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا اور اس کے ساتھ سرکاری شعبے کی اضافی گندم اور مصنوعات کی برآمد سےمتعلق رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے ایجنڈے میں پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے ملازمین کے لیے فنڈز جاری کرنے کی سمری بھی شامل ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 20 نومبر کو وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سرکاری گوداموں میں پڑی 5 لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    اجلاس میں غربت میں کمی کے لیے فنڈز کا معاملہ اور چینی کی قیمت، اس کے ذخائر اور چینی کی تیاری کے خام مال سے متعلق امور بھی زیرغور آئے۔

  • سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر مل چکے، یو اے ای سے مذاکرات آخری مراحل میں ہیں: اسد عمر

    سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر مل چکے، یو اے ای سے مذاکرات آخری مراحل میں ہیں: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ برادر اسلامی ملک سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر مل چکے ہیں، یو اے ای سے مذاکرات آخری مراحل میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں فاروق نائیک کی زیرِ صدارت قائمہ کمیٹی فنانس کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیرِ خزانہ نے کمیٹی کو سعودی تعاون کے حوالے سے بریفنگ دی۔

    [bs-quote quote=”سعودی عرب سے آئل فیسلیٹی جنوری سے شروع ہو جائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد عمر” author_job=”وزیرِ خزانہ”][/bs-quote]

    اسد عمر نے بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کو سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر مل چکے ہیں، جب کہ آئل فیسلیٹی جنوری سے شروع ہو جائے گی۔

    وزیرِ خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ آئندہ 3 سال ماہانہ 27 کروڑ ڈالرز کا تیل سعودی عرب سے ادھار ملتا رہے گا، اور سعودی عرب سے قرض کی مجموعی رقم 6 ارب ڈالر ہوگی۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات سے مذکرات بھی آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں، اور آئندہ چند دنوں میں معاملات خوش اسلوبی سے طے پا جائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  گیس بحران، وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر ہنگامی دورے پر قطر پہنچ گئے


    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے حکومت سنبھالنے کے بعد ملک کی تباہ حال معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے وزیرِ اعظم نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے قرض لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں سعودی عرب کو سی پیک منصوبے میں بھی پارٹنر کی حیثیت سے شامل کیا گیا۔

    دوسری طرف ملک میں گیس بحران نے بھی سر اٹھایا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے وزیرِ خزانہ اسد عمر کو پانچ دن قبل برادر اسلامی ملک قطر کا ہنگامی دورہ کرنا پڑا، جہاں انھوں نے قطر حکام سے ملاقات کر کے ایل این جی جہازوں میں اضافے کی درخواست کی۔

  • پلوامامیں نہتے کشمیریوں کی شہادت مقبوضہ کشمیر میں جبر وظلم کی یاددہانی ہے ، وزیر خزانہ

    پلوامامیں نہتے کشمیریوں کی شہادت مقبوضہ کشمیر میں جبر وظلم کی یاددہانی ہے ، وزیر خزانہ

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسدعمر نے کشمیریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا وقت آگیا ہے بھارت کشمیریوں کوان کا حق خودارادیت دے، پلواما میں نہتے کشمیریوں کا قتل بھارتی فورسز کے مظالم کی یاد دلاتا ہے۔

    تفصیلا ت کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کشمیریوں کےقتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا پلوامامیں نہتے کشمیریوں کی شہادت مقبوضہ کشمیر میں جبر وظلم کی یاددہانی ہے، وقت آگیا ہے بھارت کشمیریوں کوان کا حق خودارادیت دے۔

    واضح رہے کہ بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ میں آپریشن کے نام پر بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گیارہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔

    حریت قیادت کی کال پروادی میں سوگ اور ہڑتال ہے، تعلیمی ادارے، کاروباری مراکزبند ہیں اورٹرانسپورٹ معطل ہے جبکہ انٹرنیٹ اورموبائل سروس بھی بند کردی گئی ہے، کٹھ پتلی انتظامیہ نے مختلف علاقوں میں غیرعلانیہ کرفیولگا دیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں معصوم شہریوں‌ کی شہادت کی مذمت

    حریت رہنماؤں نے عالمی برادری سے بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا بھی کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی بربریت جاری ہے، دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کو اجاگر کریں،دنیا کی ترجیحات میں کشمیر نہیں ہے لیکن دنیا اتنی بے حس اور لاتعلق نہیں ہوسکتی۔

  • پاکستان کوآئی ایم ایف کے پاس جانے کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسدعمر

    پاکستان کوآئی ایم ایف کے پاس جانے کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسدعمر

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر کہنا ہے کہ پاکستان پر آئی ایم ایف سے پروگرام لینے کیلئے دباؤ ختم ہوچکا ہے۔ پروگرام لینے کی کوئی جلدی نہیں ،آئی ایم ایف سےملکی مفاد مد نظر رکھ کربات کی جائےگی، سی پیک سے متعلق امریکہ اور آئی ایم ایف کے تمام سوالات کا تسلی بخش جواب دے دیا ہے

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے عرب اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے واضع کردیا کہ پاکستان کوآئی ایم ایف کےپاس جانےکی جلدی نہیں، مالیاتی مسائل کو دوست ممالک سے ملنے والی رقم اور سخت حکومتی فیصلوں سے حل کر لیا ہے، آئی ایم ایف سےمذاکرات جاری ہیں، ایساپروگرام بناجوپاکستانی معیشت کےمفادمیں ہوا توہی لیاجائے گا۔

    [bs-quote quote=”ئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں تاہم ایسا پروگرام بناجو ملکی معیشت کے مفاد میں ہو، وہ ہی لئے لیا جائےگا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ "][/bs-quote]

    وزیر خزانہ نے کہا آئی ایم ایف پروگرام لینےکیلئے جودباؤتھا وہ ٹل گیاہے، حکومت کےسخت فیصلوں سےمعیشت کوکچھ فائدہ پہنچاہے، سخت فیصلوں سےجاری کھاتوں کاخسارہ کم ہواہے، جاری کھاتوں کاخسارہ6سے7ارب ڈالر رہنےکاامکان ہے ، جاری کھاتوں کاخسارہ کم ہونےسےفنانسنگ کی ضروت میں کمی ہوگی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ دوست ممالک سےملنےوالی مدد زرمبادلہ ذخائرمیں اضافےکاباعث بنےگی، سعودی عرب،چین اوریواےای سےفنانسنگ حاصل کرلی ہے، تاہم جزویات پر بات چیت جاری ہے، کم ہوتے زمبادلہ ذخائر کو دوست ممالک سے ملنے والی رقم سےفوری مدد ملے گی۔یہ رقم بزنس ٹرانزیکشنز ہیں۔ پاکستان اب امداد نہیں لےگا۔

    انھوں نے کہا روپےکی قدر میں کمی سےآئی ایم ایف کاکوئی تعلق نہیں ، روپےکی قدرمیں کمی آئی ایم ایف کےکہنےپرنہیں کی گئی، آئی ایم ایف سےصرف معاشی اصلاحات کےبارے میں بات ہوئی۔

    [bs-quote quote=” روپےکی قدرمیں کمی آئی ایم ایف کےکہنےپرنہیں کی گئی” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی اصلاحات میں تیزی معیشت کیلئےنقصان دہ ہوتی ہے ، سی پیک معاہدوں کاازسرنوجائزہ نہیں لیاجائےگا،آئی ایم ایف کوبھی آگاہ کردیا، پاکستان کی جانب سے ہر معاملے میں شفافیت مہیاکی جائےگی۔

    اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف اورامریکاکےسی پیک سےمتعلق بہت سوالات تھے، ہم نےتمام سوالات کےجواب دےکران کو مطمئن کردیا ہے، سعودی عرب،چین اوریواےای سےامداد نہیں لےرہے، تینوں ممالک سےبزنس ٹرانزیکشنزہیں،قرضےاورکاروباری مراعات شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سےتجارتی معاملات پربات چیت کیلئےتیارہیں، تجارتی تعلقات یک طرفہ نہیں ہوسکتے، بھارت کوپسندیدہ ملک کادرجہ نہیں دیں گے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے بانڈز کی منظوری کابینہ سے ہوگئی ہے ۔دسمبر کے اختتام یا جنوری میں بانڈز کا اجراء ہوجائےگا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ، وزیرخزانہ اسدعمر

    یاد رہے 2 روز قبل وزیرخزانہ اسدعمر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا اکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کر لیے ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جب حکومت میں آئےتوپتہ چلامالیاتی بیل آوٹ پیکج کی ضرورت ہے اس آئی ایم ایف پروگرام کوآخری بنانےکے لئےحکمت عملی طےکرلی، درآمدات پرمبنی پالیسوں کےباعث قرض کےبوجھ میں اضافہ ہوا، مقامی طورپرتیارمصنوعات اوربرآمدسےمعیشت کوفائدہ پہنچاسکتےہیں۔

  • گیس بحران،  وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر ہنگامی دورے پر قطر پہنچ گئے

    گیس بحران، وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر ہنگامی دورے پر قطر پہنچ گئے

    کراچی : گیس بحران کے خاتمے کے لئے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر ہنگامی دورے پر قطر  پہنچ گئے ، جہاں وہ ایل این جی جہازوں میں اضافے کی درخواست کریں گے،  پاکستان ہر ماہ قطر سے ایل این جی کے چھے جہاز منگواتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق گیس بحران پر قابو پانے کے لئے موجودہ حکومت ہر ممکن اقدام کررہی ہے ، وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر ہنگامی دورے پر قطرپہنچ گئے، جہاں وہ گیس بحران پر قابو پانے کے لئے قطر حکام سے ملاقات کریں گے۔

    دورے میں وزیر خزانہ قطر حکام سے ایل این جی جہازوں کے اضافے سے متعلق بات کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان قطرسےہر ماہ ایل این جی کے 6جہاز منگواتا ہے اور وزیر خزانہ کا ہنگامی دورہ گیس بحران کے خاتمے کیلئے اہم اقدام ہے۔

    وزیرخزانہ کی 3 سے 5دن میں گیس بحران حل کرنے کی یقین دہانی


    گذشتہ روز وزیرخزانہ اسدعمرکاسراج قاسم تیلی سے رابطہ ہوا تھا ، وزیرخزانہ نے 3 سے 5دن میں گیس بحران حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ تاجروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کریں گے، کوشش ہےتاجروں کومستقبل میں ایسی صورتحال کاسامنانہ کرناپڑے۔

    دوسری جانب ترجمان سوئی سدرن گیس کا کہنا ہے کہ گیس پریشر میں بہتری آنےلگی ہے، بہتری رہی توسی این جی اسٹیشنوں کوگیس کی ترسیل بحال کردی جائےگی، سسٹم میں گیس آتے ہی حالیہ بحران ختم ہوجائے گا۔

    وزیر پیٹرولیم غلام سرور کی  وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات


    اس سے قبل وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرورنے وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کی ، ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ نےگیس لوڈشیڈنگ سےمتعلق وزیرپیٹرولیم کوآگاہ کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ صنعتی یونٹ بند اور ہزاروں مزدور بےروزگارہوگئے، پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب، سی این جی اسٹیشنز بند ہیں، صورتحال ہمارے لئے باعث تشویش ہے۔

    مزید پڑھیں : گیس بحران ، وزیراعظم کا سوئی ناردرن اور سدرن گیس کےبورڈز آف ڈائریکٹرزکو فوری ہٹانےکافیصلہ

    وفاقی وزیرپیٹرولیم نے وزیراعظم کو آگاہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی تھی۔

    یاد رہے گیس بحران کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے سوئی ناردرن،سدرن گیس کے بورڈز آف ڈائریکٹرزکو فوری ہٹانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا ذمہ داروں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائےگا، گیس کامسئلہ بڑامسئلہ ہے، ہرصورت ختم کریں گے۔

    وزیراعظم نے گیس کے بحران کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے نااہلی کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا اور تحقیقات کیلئے چئیرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی بناتے ہوئے 72گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی تھی۔

    وزیرپیٹرولیم نے ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

    خیال رہے کراچی میں جاری گیس کا بحران مبینہ طور پر مصنوعی نکلا تھا ، سندھ کی گیس پنجاب کو فراہم کرنے کا انکشاف ہوا ہے، پی پی ایل کے ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ گمبٹ گیس فیلڈ میں کوئی خرابی نہیں ہے بلکہ گیس بحران کی اصل وجہ آر ایل این جی ٹرمینل میں خرابی ہے۔

    واضح رہے سوئی سدرن گیس کمپنی نے صوبے بھر میں سی این جی سیکٹرکو گیس کی فراہمی غیر معینہ مدت کیلئے بند کردی تھی۔