Tag: asad umar

  • پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتےہیں، انصاف کاتقاضاہےجیب کاٹنےوالےکوجیل ہو تو ملک  لوٹنے  والےکو بھی ہو، عوام سے ملتا ہوں تو کہتے ہیں کہ چوروں کو کب پکڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرخزانہ اسدعمر نے تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا عوام کی فلاح کیلئےکام کرنیوالوں کی قدر کرتاہوں، پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتےہیں۔

    [bs-quote quote=” عوام سے ملتا ہوں تو کہتے ہیں کہ چوروں کو کب پکڑیں گے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ معاشرےمیں انصاف کی فراہمی اولین ترجیح ہے، انصاف کاتقاضاہےجیب کاٹنےوالےکوجیل ہوتوملک لوٹنےوالےکوبھی ہو، کرپشن کے خاتمے کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔

    اسدعمر نے کہا میری دلچسپی صرف یہ ہے کہ کون عوام کو ڈیلیورکرسکتاہے، پڑھے لکھے لوگوں سےملتا ہوں توکہاجاتاہےعمران خان سےکہیں کرپشن کرپشن کہنا چھوڑ دیں، عوام سے ملتا ہوں تو کہتے ہیں کہ چوروں کو کب پکڑیں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ، وزیرخزانہ اسدعمر

    گذشتہ روز  وزیرخزانہ اسدعمر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کر لیے  ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے100دنوں میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا، سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہونے پر خوشی ہے، چین کی بیشترسرمایہ کاری نجی پاور پلانٹس کے لئے آئی جوشفاف ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ایسےامیر جوٹیکس نہیں دیتے ان کے خلاف کارروائی کا آغازہوگیا ہے، حکومت عدالتی احکامات کااحترام کرتی ہے۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ،  وزیرخزانہ اسدعمر

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ، وزیرخزانہ اسدعمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کر لیے  ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پی ٹی آئی حکومت کے بارے میں غلط تاثرپیش کیاجاتاہے، عوام کی بڑی تعدادسمجھتی ہے، پاکستان درست سمت پرگامزن ہے، لوگوں کومزید بہتری کی امیدہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جب حکومت میں آئےتوپتہ چلامالیاتی بیل آوٹ پیکج کی ضرورت ہے اس آئی ایم ایف پروگرام کوآخری بنانےکے لئےحکمت عملی طےکرلی، درآمدات پرمبنی پالیسوں کےباعث قرض کےبوجھ میں اضافہ ہوا، مقامی طورپرتیارمصنوعات اوربرآمدسےمعیشت کوفائدہ پہنچاسکتےہیں۔

    [bs-quote quote=” معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”اسد عمر "][/bs-quote]

    اسدعمر نے کہا حکومت نےپہلے100دن اس بارےمیں ہی کام کیاہے، ہم نےدوست ممالک سےمدداورآئی ایم ایف پلان پرمذاکرات بیک وقت کیے، ہم نےآئی ایم ایف کی شرائط کاانتظارنہیں کیا۔

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کرلیے ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے100دنوں میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا، سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہونے پر خوشی ہے، چین کی بیشترسرمایہ کاری نجی پاور پلانٹس کے لئے آئی جوشفاف ہے۔

    مزید پڑھیں : معاشی بحران ٹل چکا ہے ، خدارا لوگوں کو کاروبار کرنے دیں،وزیر خزانہ اسد عمر

    وزیرخزانہ نے کہا چین سےسب سے زیادہ قرضہ امریکا نے لیاہوا ہے، پاکستان کے بیرونی قرضوں میں سے 10 فیصد چین سے لیاگیا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی میں بیرونی عناصربھی شامل ہیں۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ایسےامیر جوٹیکس نہیں دیتے ان کے خلاف کارروائی کا آغازہوگیا ہے، حکومت عدالتی احکامات کااحترام کرتی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ معاشی بحران ٹل چکاہے ، خدارا لوگوں کوکاروبارکرنےدیں، رواں مالی سال کے لئے درکار رقم کا انتظام ہوچکا ہے اور روپے کی قدر میں کمی کے بنیادی مسائل اب حل ہونا شروع ہو گئے ہیں، برآمدات بڑھ رہی ہیں اور جاری کھاتوں کا خسارہ نصف ہوگیا ہے، ابھی تو صرف سمت ملی ہے بہت کام کرنا باقی ہے۔

  • وزیراعظم کا اقتصادی ٹیم برقرار رکھنے کا فیصلہ، اسدعمرسمیت کوئی رکن تبدیل نہیں ہو گا

    وزیراعظم کا اقتصادی ٹیم برقرار رکھنے کا فیصلہ، اسدعمرسمیت کوئی رکن تبدیل نہیں ہو گا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اقتصادی ٹیم برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،  اسدعمرسمیت معاشی ٹیم کا کوئی رکن تبدیل نہیں ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی اقتصادی ٹیم برقرار رہے گی، وزرا کا قلم دان تبدیل نہیں کیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”معاشی ٹیم کی تبدیلیوں کی اطلاعات مخالفین کی سازش ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”نعیم الحق”][/bs-quote]

    وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اےآروائی نیوزسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کابینہ کے اراکین کی کارکردگی کاجائزہ لے رہے ہیں، وزیراعظم وفاقی وزر اسے فرداً فرداً ملاقات کریں گے، البتہ معاشی ٹیم کی تبدیلیوں کی اطلاعات مخالفین کی سازش ہے۔

    نعیم الحق کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری اور زر مبادلہ میں واضح اضافہ ہو رہا ہے، معاشی اعشاریے مثبت ہیں، یقین ہے کہ ورثے میں ملنے والی اقتصادی دشواریاں ہماری ٹیم ہی دور کرے گی۔

    انھوں نے مزید کہا ہے کہ وزیراعظم کا فیصلہ ہے کہ نہ تو وزیر خزانہ تبدیل ہوں گے، نہ ہی معاشی ٹیم کا کوئی رکن ہٹایا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: اسد عمر کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں: شیخ‌ رشید کا انکشاف


    واضح رہے کہ گذشتہ کئی روز سے یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ وزیرخزانہ اسد عمر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا، اگرچہ وزیراطلاعات اور وزیراعظم کے ترجمان اس کی سختی سے تردید کرچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ آج وزیر ریلوے شیخ رشید نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسد عمر کے خلاف سازش ہورہی ہے، وہ بہترین کام کر رہے ہیں۔

  • اسد عمر کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں: شیخ‌ رشید کا انکشاف

    اسد عمر کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں: شیخ‌ رشید کا انکشاف

    اسلام آباد: وزیر ریلوے شیخ‌ رشید نے کہا ہے کہ اسد عمر کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، وہ بہترین انداز میں کام کر رہے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے خلاف سازشیں جاری ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں عمران خان کہتے رہے کہ افغان مسئلے کا حل عسکری نہیں، مذاکرات ہیں، امریکا نے بھی اس بات کو مانا کہ عمران خان کی سوچ ٹھیک تھی.

    شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان آئندہ سوموار کو صبح سے شام تک بیٹھ رہے ہیں، تمام امور زیر بحث آئیں گے، کابینہ میں تبدیلی کا فیصلہ وزیراعظم کو کرنا ہے.


    مزید پڑھیں: اسد عمرکا قلمدان کی تبدیلی سے متعلق خبروں پراظہارِلاعلمی


    انھوں نے مزید کہا کہ 7 دسمبر سے بعض ٹرینوں کے کرایوں میں 12 فیصد اضافہ کیا، 100 ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ نہیں کیا، رحمان بابا ٹرین 23 دسمبر سے شروع کر رہے ہیں، کابینہ اجلاس میں ریلوے کرایوں میں اضافے کا معاملہ زیرغور آیا.

    شیخ رشید نے کہا کہ گذشتہ دورحکومت میں خریدے گئے چار لوکوموٹیو خراب ہیں، باقی 69 لوکو موٹیو کا کیس نیب میں ہے، غیرفعال لوکوموٹیوز کی وجہ سے ریلوے کو  نقصان ہو رہا ہے، گذشتہ حکومت میں ریلوے پر غیرذمے دارانہ منصوبہ بندی ہوئی.

    گناہ ٹیکس

    اس دوران شیخ رشید نے سگریٹ پر عائد ہونے والے گناہ ٹیکس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں گناہ ٹیکس سے بچ گیا ہوں، گناہ ٹیکس کا نفاذ سگار پر نہیں، بیڑی والوں پر ہوتا ہے.

  • معاشی بحران ٹل چکا ہے ، خدارا لوگوں کو کاروبار کرنے دیں،وزیر خزانہ اسد عمر

    معاشی بحران ٹل چکا ہے ، خدارا لوگوں کو کاروبار کرنے دیں،وزیر خزانہ اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ معاشی بحران ٹل چکاہے ، خدارا لوگوں کوکاروبارکرنےدیں، رواں مالی سال کے لئے درکار رقم کا انتظام ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر نے گیارہویں جنوبی ایشیا اکنامک سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا جومعاشی خلاتھا وہ پوراکرچکے ہیں کوئی بحران نہیں ہے،2018 اور 2019میں کوئی معاشی بحران نہیں ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، اسے پورا کرنا ناگزیر ہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ یک مرتبہ پھر کہتا ہوں معاشی بحران ٹل چکاہے، خدارا لوگوں کو کاروبار کرنے دیں، رواں مالی سال کیلئے درکار رقم کا انتظام ہوچکا ہے۔

    [bs-quote quote=”رواں مالی سال کیلئے درکار رقم کا انتظام ہوچکا ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    اسد عمر نے کہا روپے کی قدر میں گرواٹ کی رفتار گزشتہ دور کے مقابلے میں کم ہے، روپے کی قدر میں کمی کے بنیادی مسائل اب حل ہونا شروع ہو گئے ہیں، برآمدات بڑھ رہی ہیں اور جاری کھاتوں کا خسارہ نصف ہوگیا ہے، ابھی تو صرف سمت ملی ہے بہت کام کرنا باقی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پالیسی میں تبدیلی نہیں ، اسٹیٹ بینک کو خود مختار رکھیں گے، ایکس چینج ریٹ کا فیصلہ اسٹیٹ بینک کی طرف سے کیا گیا تھا، اسٹیٹ بینک اس فیصلے کو جاری رکھے گا۔

    پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے وزیرخزانہ نے کہا بھارت کے لوگ بھی امن چاہتے ہیں، امید ہے سارک کا تعاون مستقبل میں مضبوط ہوجائے گا، کرتار پور راہدری کھولنا بہت اچھا اقدام ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کشیدگی اور سیاسی تنازعات ختم کرنے کے لیے الگ سوچنا ہوگا ،پاکستان بھارت سے مثبت جواب کی امید رکھتا ہے۔

    یاد رہے پی ٹی آئی حکومت کے ابتدائی سو دن پورے ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ نے کہا تھا کہ ہم نے پہلے 100 دن میں معیشت کی سمت کا تعین کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ہم نے پہلے 100 دن میں معیشت کی سمت کا تعین کر دیا ہے، وزیرخزانہ

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ بیرونی خسارہ تین ماہ میں آدھا رہ گیا، ہم آئی ایم ایف کے پیچھے نہیں چھپیں گے، آئی ایم ایف سے وہ معاہدہ کریں گے، جو عوام کی بہتری کے لیے ہو، عوام کی بہتری دیکھیں گے پھر آئی ایم ایف سے معاہدہ کریں گے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ پہلے 100 دنوں میں ماہانہ بیرونی خسارے کو نصف کر دیا، پاکستان میں 6 ہزار ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گنجائش پیدا کی جا رہی ہے، کسان پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، نئے پاکستان میں ریاستی ادارے بھی کام کر کے دکھائیں گے۔

  • وزیرخزانہ اسدعمرکی زیرصدارت اقتصادی  رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    وزیرخزانہ اسدعمرکی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسدعمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، کمیٹی برآمدات میں اضافے کے مختلف اقدامات پر غور کرے گی جبکہ پیٹرولیم کمپنی کو66 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہمی کی منظوری متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرخزانہ اسدعمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس کا ایجنڈا پانچ نکات پر مشتمل ہے ، ایجنڈے میں ٹیکس ریفنڈز اور لیویز ڈرابیکس کے بارے میں بات ہوگی، ریفنڈ کا حجم 36 ارب روپے تک ہوگا۔

    اجلاس میں کمیٹی برآمدات میں اضافے کے مختلف اقدامات پر غور کرئےگی جبکہ پیٹرولیم کمپنی کو 66 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہمی کی منظوری متوقع ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی میں کھاد کی قلت پورا کرنے کے فرٹیلائزر پلانٹس کو گیس فراہمی پرغورکیاجائے گا اور فرٹیلائزر پلانٹس کےلیےآر ایل این جی کےنرخوں کاتعین کیا جائے گا جبکہ شوگر ملز کے مسائل پر بھی بات چیت ہوگی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف پیکج کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    یاد رہے 3 روز قبل ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں  افغانستان کو 40 ہزارمیٹرک ٹن گندم تحفہ دینے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سےاستفادہ کرنے والے 3 لاکھ 20 ہزار افراد کے لئے 8 کروڑ26 لاکھ ڈالر کے فنڈ کی منظوری دی تھی، یہ امداد غربت کے خاتمے کے فنڈ کو فراہم کی جائے گی۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں سردیوں میں کم سے کم گیس لوڈشیڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا  جبکہ گیس کی قلت ایل این جی درآمد کر کے پوری کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

  • حکومت کا پیٹرول اورڈیزل کی قیمت میں فی لیٹردو، دوروپے کمی کا اعلان

    حکومت کا پیٹرول اورڈیزل کی قیمت میں فی لیٹردو، دوروپے کمی کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت نے  پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا اعلان کردیا،  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں دو دو روپے فی لیٹر کردی گئی،  وزیر خزانہ اسدعمر نے کہا مٹی کے تیل کی قیمتوں میں3روپےکمی کررہے ہیں اور پیٹرول پر سیلز ٹیکس 8 فیصد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا سابق حکومت میں پیٹرول پر 15فیصد ٹیکس تھا، ہماری حکومت آئی تو اگست کے آخر میں قیمتیں کم ہوئیں، پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں پر ٹیکس کم کرکے بوجھ کم کیا جارہا ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہرماہ ردوبدل ہوتاہے، نظر آرہا ہے آگے بہتری ہوگی، ٹیکس میں ردوبدل کررہے ہیں۔

    [bs-quote quote=” پیٹرول پر سیلز ٹیکس8فیصد کردیاہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    وزیرخزانہ نے یکم دسمبر سے پیٹرول میں 2روپے پیٹرول ، ڈیزل میں دو روپے کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا پیٹرول پر سیلز ٹیکس 8فیصد کردیاہے اور مٹی کے مٹی کے تیل کی قیمتوں میں3روپے کمی کررہے ہیں۔

    اسد عمر  نے کہا کون کرتا ہے، روپے کی قدر میں کمی، کیوں کمی ہورہی ہے، سینٹرل بینک کے پاس روپے کی قدر میں کمی کا اختیار ہے، سینٹرل بینک ایسا کر کیوں رہا ہے، بنیادی وجہ کیا ہے۔

    .
    امریکی ڈالر کی قیمتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدرمیں کمی کی بڑی وجہ ماضی کی حکومت کی غلط معاشی پالیسیاں ہیں، ڈالر139روپے پر ٹریڈ کررہا ہے، بیرونی قرضے اضافے کے بعد 95ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، ڈالر کی طلب زیادہ ہےاور سپلائی کم ہورہی ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا ریاست اپنے وسائل استعمال کرکے ڈالر فراہم کرتی رہی، ایسا کب تک ہوگا، ڈالر کی طلب زیادہ سپلائی کم ہے، قرضوں میں 10ارب ڈالر اضافے کے باوجود زرمبادلہ ذخائر کم ہوتے رہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے روپے کی قدر کو مصنوعی طور پر مستحکم رکھا، وزیراعظم کی گزشتہ روزکی تقریرمیں ایکسپورٹ پر زور دیا گیا، گزشتہ4 سال میں ایکسپورٹ انڈسٹریز بند ہوگئیں، فیصل آباد کے مزدور بے روزگار ہوگئے، فیکٹریاں بک گئیں۔

    انھوں نے مزید کہا  گزشتہ حکومتی اقدامات سےمقامی پیداواری صلاحیت نہ بڑھ سکی اور  پالیسیوں کی وجہ سے درآمدات میں اضافہ ہوا ، افغانستان سمیت 2 سے تین ممالک پاکستان سے پیچھے ہیں، بنگلادیش پاکستان سے بہت آگے نکل چکا ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معیشت میں بہتری کیلئےجامعہ پالیسی مرتب کرنی ہوگی، ٹیکس ریفنڈز کی واپسی کے لئے تیزی لے کر آنی ہیں، گزشتہ ماہ آٹھ ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات: اوگرا کی قیمتیں بڑھانے کی سمری

    یاد رہے اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پیٹرولیم کو ارسال کی تھی ، جس میں قیمتیں 9 روپے 91 پیسے تک اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

    سمری میں پیٹرول کی قیمت 5 روپے 21 پیسے تک بڑھانے جبکہ ڈیزل 2 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی تھی ، علاوہ ازیں مٹی کے تیل کی قیمت 9 روپے 9 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 7 روپے 79 پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

    جس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ پٹرول مہنگا نہیں ہوگا، پٹرول مہنگا نہیں سستا کیا جائے گا اور دسمبر تک پٹرول کی قیمت میں مزید کمی ہوگی۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف پیکج کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    پاکستان کو آئی ایم ایف پیکج کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کی کوئی جلدی نہیں، پاکستان کےپاس 2 ماہ کاوقت ہے، دوسرے ذرائع سےبھی قرض مل سکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے امریکی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت ہے تاہم کوئی جلدی نہیں، پاکستان دو ماہ تک پروگرام کا حصول موخر کر سکتا ہے، دوسرےذرائع سےبھی قرض مل سکتاہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے پروگرام کی منظوری آئی ایم ایف کا بورڈ دے گا آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس جنوری میں ہوگا، نومبرکے اغاز میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے۔

    دوسری جانب عالمی جریدے کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نےروپےکی قدرمیں کمی اورٹیکس پالیسی میں تبدیلی کی شرائط رکھی ہیں، پاکستان کو 12 ارب ڈالر کی فنانسنگ میں کی کمی کا سامنا ہے، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ساڑھےچار سال کی کم ترین سطح پر ہے پاکستان کو گزشتہ ہفتے سعودی امداد کے 1ارب ڈالر مل گئے ہیں سعودی عرب سے پاکستان کو 3ارب ڈالر ملنے ہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج پر اس کی تمام شرائط ماننے سے انکار کردیا تھا اور وزیرخزانہ کو ہدایت جاری کی تھی کہ ٹیکس بڑھانے سمیت دیگر کڑی شرائط نہ مانی جائیں۔

    مزید پڑھیں : بیل آؤٹ پیکج : وزیراعظم کا آئی ایم ایف کی تمام شرائط ماننے سے صاف انکار

    واضح رہے پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے بعض مطالبات تسلیم کرنے سے انکار کے بعد اسلام آباد میں جاری مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم ہوگیا تھا، دو ہفتے سے جاری مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کے بدلے سی پیک منصوبوں کی تفصیلات اور شرائط مانگی تھیں۔

    خیال رہے سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر آنے کے بعد زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا تھا اور مجموعی طور پر زرِ مبادلہ کے ذخائر 14 ارب 72 کروڑ ڈالر ہو گئے تھے۔

  • پالیسیوں پر عمل درآمد اور ٹیکس گزاروں کیلئے سہولیات پیدا کی جائیں، اسد عمر

    پالیسیوں پر عمل درآمد اور ٹیکس گزاروں کیلئے سہولیات پیدا کی جائیں، اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ٹیکس گزاروں کے لیے سہولیات پیدا کی جائیں، پاکستان آمدن بڑھا کر معاشی مشکلات کم کرسکتا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل ذیلی گروپ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، گورنر اسٹیٹ بینک نے قومی شمولیاتی اسٹریٹیجی پر بریفنگ دی۔

    گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اسٹریٹیجی سے ہر شخص کو ڈیجیٹل رسائی فراہم کی جائے گی، چھوٹے اور درمیانے درجے کا کاروبار کرنے والوں کو سروسز دی جائیں گی۔

    اجلاس میں ایف بی آر کی جانب سے بھی ٹیکس سسٹم پر وزیر خزانہ کو بریفنگ دی گئی، ایف بی آر عہدیدار کا کہنا تھا کہ ٹیکس پالیسی ایڈہاکزم کا شکار ہے جس کی وجہ سے وصولیاں کم ہیں، ان پالیسیوں سے معاشی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے، ٹیکس پالیسی اور ایڈمنسٹریشن کو الگ الگ کردیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے، اور ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائیاں بھی تیز کی جارہی ہیں، اس کے علاوہ وفاق اور صوبوں میں ٹیکس پالیسی میں ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر نے ہدایت دی کہ قومی شمولیاتی اسٹریٹیجی پر عمل درآمد تیز کیا جائے، ٹیکس پالیسیوں پر عمل درآمد کرکے ٹیکس گزاروں کے لیے سہولیات پیدا کی جائیں، پاکستان آمدن بڑھا کر معاشی مشکلات کم کرسکتا ہے اور ٹیکسوں کے نظام میں شفافیت پیدا کی جائے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا، مذاکرات بیس نومبر تک جاری رہیں گے اس دوران قرض پروگرام پر بات چیت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ آج سے شروع ہوگا، قرض پروگرام پر باضابط مذاکرات ہوں گے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیاں تکنیکی مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں۔

    تکنیکی مذاکرات میں پاکستانی حکام نے فنڈ سے معاشی اعداد وشمار شیئر کیے، آئی ایم ایف کو توانائی سیکٹر، ٹیکس نظام اور نجکاری پر بریفنگ دی گئی۔

    فنڈ نے توانائی سیکٹر سمیت دیگر شعبوں کی کارگردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، آج سے شروع ہونے والے پالیسی مذاکرات میں آئی ایم ایف کے وفد کی سربراہی ہیرالڈ فنگر کریں گے۔

    پاکستانی وفد کی سربراہی وزیر خزانہ اسد عمر کریں گے، مذاکرات میں نئے پروگرام کے حجم پر بات ہوگی، آئی ایم ایف پلان کے لیے اپنی شرائط پیش کرے گا۔

    اس کے علاوہ آئی ایم ایف پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے تناظر میں مالی ضروریات اور پالیسیوں کا جائزہ لے گا، آئی ایم ایف کے کوٹے کے تحت پاکستان چھ سے ساڑھے چھ ارب ڈالرز کا قرضہ لینے کا اہل ہے۔