Tag: asad umar

  • آئندہ2دن میں سعودی عرب سےایک ارب ڈالرپاکستان کو مل جائیں گے ،اسد عمر

    آئندہ2دن میں سعودی عرب سےایک ارب ڈالرپاکستان کو مل جائیں گے ،اسد عمر

    کراچی : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ آئندہ2دن میں سعودی عرب سےایک ارب ڈالرپاکستان کو مل جائیں گے، پاکستانیوں کی دبئی میں 4ہزار غیرقانونی جائیداد کا پتہ لگایا ہے، بیرون ممالک اثاثوں کی واپسی پرکام ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیرخزانہ اسدعمر اوورسیزچیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹریز پہنچے اور صدر اوورسیز چیمبرعرفان وہاب کی سربراہی میں 6رکنی وفد سے ملاقات کی، اسد عمر نے کہا سرمایہ کاروں کاسرمایہ کاری کے لیے اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے، ملک میں مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کےمواقع ہیں۔

    وفد کا کہنا تھا کہ توانائی،آئی ٹی سیکٹر سمیت انجینئرنگ میں سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں، یورپ، ترکی، ملائیشیا اور عرب ممالک سے سرمایہ کار تیارہیں، سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اوورسیز چیمبر کردار ادا کرسکتا ہے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  وزیرخزانہ نے کہا ایف اےٹی ایف ایک سنجیدہ معاملہ ہے ، ہنڈی حوالہ دہشت گردی اور غیرقانونی سرگرمیوں کے لیے ہے، پاکستانیوں کی دبئی میں  4 ہزار غیرقانونی جائیداد کا پتہ لگایا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانیوں کی دبئی میں 4ہزارغیرقانونی جائیداد کا پتہ لگایاہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”اسد عمر ” author_job=”وزیرخزانہ "][/bs-quote]

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت صنعتی پیداوار بڑھانے پر فوکس کررہی ہے ، صنعت کاروں کےمسائل اورتجاویزبہت اہم ہیں، معیشت کی بہتری کے لئے تمام اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور کرپشن پر قابو اور لوٹی گئی دولت واپس لانے کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں ، اتفاق کرتا ہوں ٹارگٹ غیرفطری ہےاورکم بھی ہے، ٹیکس نیٹ میں کمی کی بڑی وجہ نااہلی اورسیاسی گٹھ جوڑہے۔

    کے الیکٹرک کے حوالے سے انھوں نے کہا کےالیکٹرک کی نجکاری اہم معاملہ ہے ، ملک کے سب  سے بڑے شہر کی بجلی کا معاملہ ایسے نہیں چھوڑ سکتے،  دونوں فریق کےدرمیان معاملات طے کرنے کے لیے کمیٹی بنادی ہے، کے الیکٹرک کا معاملہ جلدحل کریں گے کوشش ہے کہ حکومت کی وجہ میں تاخیر نہ ہو۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ 300 ارب روپے کے ٹیکس واجبات کے کیس عدالتوں میں ہیں ، بیرون ملک اکاؤنٹ ہولڈرزکوبھی نوٹس جاری ہونا شروع ہوگئے ہیں، بیرون ملک جائیدادرکھنے والوں کو بھی نوٹس بھیجے جارہے ہیں۔

    وزیرخزانہ نے کہا آئی ایم ایف کے تکینکی وفد سے مذاکرات جاری ہیں اور پیکج کےحجم کےحوالےسےبات چیت لیڈر شپ سے مذاکرات میں شروع کی جائے گی، آئندہ2دن میں سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر پاکستان کو مل جائیں گے۔

  • وزیر خزانہ اسد عمر نے پانامالیکس میں شامل  پاکستانیوں کا کچا چٹھا کھول دیا

    وزیر خزانہ اسد عمر نے پانامالیکس میں شامل پاکستانیوں کا کچا چٹھا کھول دیا

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے پانامالیکس میں شامل پاکستانیوں کا کچا چٹھا اسمبلی کے سامنے رکھ دیا، اسد عمر نے تحریری جواب میں کہا اب تک چھ ارب بیس کروڑروپے کی وصولیاں کی گئی ہیں جبکہ دس ارب نوے کروڑروپے کی کرپشن کے پندرہ کیسزحتمی مرحلے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزرات خزانہ نے پانامالیکس میں شامل پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی، وزیرخزانہ نے تحریری جواب میں بتایا پاناما لیکس میں چار سو چوالیس پاکستانیوں کے نام شامل ہیں، جس میں سے دو سو چورانوے کو نوٹس جاری کئے جبکہ ایک سو پچاس کا سراغ نہیں لگایا جاسکا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ لسٹ میں شامل بارہ افراد وفات پا چکے ہیں اورچار پاکستانی شہری نہیں ہیں جبکہ دس ارب نوےکروڑروپےکی کرپشن کے پندرہ کیسز حتمی مرحلے میں ہیں۔

    [bs-quote quote=”اب تک چھ ارب بیس کروڑروپے کی وصولیاں کی گئی ہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”اسد عمر”][/bs-quote]

    اسد عمر نے تحریری جواب میں کہا اب تک چھ ارب بیس کروڑروپے کی وصولیاں کی گئی ہیں ، وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات میں مدد کیلئے ایف بی آر نے او ای سی ڈی سے مدد مانگی گئی ہے۔

    واضح ہے کہ دو برس قبل اپریل میں بحراوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں، جس کے باعث دنیائے ممالک کی کئی حکومتیں ہل گئیں تھیں۔

    پاناما لیکس میں یورپی ملک آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمندر گنلگسن اور اُن کی اہلیہ کا نام سامنے آنے کے بعد عوام نے شدید احتجاج کیا، جس کے بعد انہیں مجبورا وزارت سے مستعفیٰ ہونا پڑا تھا۔ دستاویزات میں سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی سامنے آیا، جس کے بعد انہیں عدالتوں میں پیش ہوکر صفائی دینی پڑی تھی۔

    پاناما دستاویزات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے، شریف خاندان کی آفشور کمپنیاں منظر عام پر آنے کے بعد نوازشریف نے قوم سے خطاب کر کے مطمئن کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔

    سپریم کورٹ کی ہدایت پر پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا، جس نے نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے آفشور کمپنیوں کی مزید تحقیقات نیب کے سپرد کردی تھیں۔

    نومبر 2017 میں سپریم کورٹ نے پانامہ میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے بینچ بھی تشکیل دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : دنیا بھرمیں تہلکہ مچانے والی پاناما پیپرز کی نئی لیکس منظرعام پر

    اس سے قبل ایف بی آر حکام نے پاناما پیپرز پر تین سو تین افراد کو نوٹسز جاری کیے تھے، چوالیس افراد نے ٹیکس ادارے کے نوٹسز کا جواب دیا جبکہ ان میں سے صرف چودہ پاکستانیوں نے آف شور کمپنیوں کا اعتراف کیا اور تینتیس افراد نے جواب کیلئے مہلت مانگ لیا تھا۔

    دسمبر 2017 میں قومی احتساب بیورو (نیب) چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے پاناما لیکس میں آنے والے 435 پاکستانیوں کی آفشور کمپنیوں کی انکوائری کا حکم جاری کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے تفصیلات طلب کیں تھیں۔

    خیال رہے جون 2018 میں دنیا بھرمیں تہلکہ مچانے والی پاناما پیپرز کی نئی لیکس منظرِ عام پر آگئیں، نئی لیکس میں کئی مشہور افراد کے نام شامل ہیں جبکہ نئے انکشافات میں شریف خاندان سے متعلق کوئی تفصیل نہیں۔

  • ملک فوری بحران سے نکل چکا ہے: وزیرِ خزانہ

    ملک فوری بحران سے نکل چکا ہے: وزیرِ خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے قوم کو خوش خبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ادائیگیوں میں توازن کے بحران سے نکل آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ادائیگیوں کا کوئی بحران نہیں رہا، ملک فوری بحران سے نکل چکا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا بحران بھی ٹل گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”جون جولائی میں خسارہ 2 ارب ڈالر، اگست اور ستمبر میں 1.5 ارب ڈالر ہوا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد عمر” author_job=”وفاقی وزیرِ خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا کہ معیشت کی سمت میں تبدیلی آئی ہے، سعودی عرب نے 6 ارب ڈالر دیے، مزید ذرائع سے بھی رقم آئی، اب حکومت کی توجہ طویل المیعاد استحکام پر مرکوز ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک میں آئے، باقی 3 ارب ڈالر سالانہ پیٹرول کی شکل میں ملیں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ جون جولائی میں خسارہ 2 ارب ڈالر ہوا ہے، جب کہ اگست اور ستمبر میں 1.5 خسارہ ہوا ہے، بیلنس آف پیمنٹ کا فوری بحران ختم ہو گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  دورہ چین مفید رہا، دوطرفہ تعلقات مستحکم کرنے میں مدد ملی، شاہ محمود قریشی


    وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہم ملک میں روزگار، صنعت اور زراعت کو ترقی دے رہے ہیں، پچھلی حکومت قرضے لے کر ریزرو بڑھاتی تھی، ہم ایکسپورٹ میں بہتری لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ 9 نومبر کو بیجنگ میں اہم میٹنگ ہوگی، گورنر اسٹیٹ بینک اور فنانس سیکریٹری میٹنگ میں شرکت کے لیے بیجنگ جا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیرِ خزانہ نے آج دورۂ چین کے بعد دفترِ خارجہ میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

  • کوشش کریں گے چین کے ساتھ طویل مدتی معاہدے طے پا جائیں: وزیر خزانہ

    کوشش کریں گے چین کے ساتھ طویل مدتی معاہدے طے پا جائیں: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ کوشش کریں گے چین کے ساتھ طویل مدتی معاہدے طے پا جائیں، پاکستان کو درپیش اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دورہ اہم ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین سے متعلق وزیر خزانہ اسد عمر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کا اتنہائی اہم دورہ کرنے جا رہے ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں تجارت بڑھانے کے لیے بات چیت ہوگی، امدادی پیکج کیا ہوگا اس حوالے سے حتمی نہیں کہا جا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کریں گے چین کے ساتھ طویل مدتی معاہدے طے پا جائیں، پاکستان کو درپیش اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دورہ اہم ہوگا۔ تعلیم، صحت اور روزگار سے متعلق اہم معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ چین کو سعودی عرب کی سی پیک میں شراکت داری پر آگاہ کیا جا چکا ہے، چین کو سعودی عرب کی سی پیک میں بطور پارٹنر شمولیت پر اعتراض نہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج 5 روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر اور دیگر وفاقی وزرا فیصل واوڈا، شیخ رشید اور علی زیدی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان اور گورنر سندھ کے بھی چین جانے کا امکان ہے۔ وزیر اعظم کا دورہ چین یکم نومبر سے 5 نومبر تک جاری رہے گا۔

  • پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں،وزیر خزانہ  اسد عمر

    پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں،وزیر خزانہ اسد عمر

    کراچی : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ سی پیک ایک بڑا پروگرام ہے، پاکستان چین کا سب سے دیرینہ شراکت دارہے، مناسب حکمت عملی اختیار کی تو چین سے برآمدات دگنی کرلیں گے، پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈمیمن آرگنائزیشن پاکستان چیپٹرکےتحت بزنس کانفرنس2018کاآغاز ہوگیا، بزنس کانفرنس کاعنوان”چینجنگ گلوبل اکانومی دی پاکستان آپرچیونٹی”ہے۔

    وزیرخزانہ اسدعمر نے ویڈیو لنک کے ذریعے بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا میمن کمیونٹی سے پرانا تعلق ہے، میمن کمیونٹی کی پاکستان کے لئے بہت خدمات ہیں۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سی پیک ایک بڑا پروگرام ہے،اس کے تحت مختلف منصوبےہیں، منصوبوں پر تیسرے فریق کے حوالے سے فیصلہ کر سکتے ہیں، بنیادی طور پر سی پیک دو ملکوں کا منصوبہ ہے۔

    اسد عمر نے کہا پاکستان چین کاسب سےدیرینہ شراکت دارہے، چین سےبہترین تعلقات کافائدہ نہیں اٹھایا گیا، ہماری چین کےلیےبرآمدات صرف ایک ارب  ڈالر ہیں اور چین کی درآمدات کا صرف ایک فیصد پاکستان سے جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برآمدات سےمتعلق شعبوں کی نشاندہی ہوگئی توبرآمددگنی ہوجائیں گی، چین کےتجربے سے پاکستانی زرعی شعبےکوتیزی سےفائدہ ہوگا، چین کوبہت سےشعبوں میں برتری حاصل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا چین کی عالمی سطح پرسپلائی مضبوط ہے،ہمیں اس کافائدہ اٹھاناہے، مناسب حکمت عملی اختیارکی توچین سےبرآمدات دگنی کر لیں گے،  چین میں زرعی شعبہ بہترین طریقے سے کام کررہاہے، زراعت میں تحقیقی کام نہیں ہوا، سڑکوں سے زیادہ زراعت پر توجہ دی جانی چاہیےتھی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ٹیکس نظام میں بہتری کوئی راکٹ سائنس نہیں، ٹیکس نظام میں بہتری کیلئےصرف انتظامی اصلاحات کرنی ہیں، پالیسی سازی اور اس کا اطلاق الگ الگ کررہےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کارپوریٹ سیکٹر میں بتدریج کمی لائیں گے، بینکنگ سیکٹر کے لیے مراعاتی شرح سود متعارف کرائیں گے، پیداواری سیکٹر میں ٹیکس ریٹ کی کمی سے معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا۔

    وزیر  خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کےٹیکسوں میں اضافےکے منفی اثرات ہوئے، معاشی ترقی کےلیے ٹیکس وصولی میں اضافہ ضروری ہے ، پاکستان کےلیےکچھ کرناہےتو یہاں سرمایہ کاری کریں، پاکستان میں سرمایہ کاری پر  بہترین فائدہ دیتا ہے۔

    اسد عمر نے کہا برآمدی سیکٹرمیں سرمایہ کاری ہماری پہلی ترجیح ہے، پاکستان میں صحت اورتعلیم میں بھی سرمایہ کاری ہوسکتی ہے، آئی ٹی میں سرمایہ کاری کےبہترین مواقع ہیں، پہلے بھارت اور چین میں سستی افرادی قوت اب مہنگی ہے، پاکستان کےلیےاس صورتحال میں بہترین موقع ہے۔

    ان کا کہنا تھا فورم میں شریک افرادکےخاندان میں بچپن سےہی کاروباری صلاحیت ہوتی ہے ، 50 لاکھ کی جائیداد خرید سکتے ہیں تو کیا وجہ ہے ٹیکس فائلر نہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی ٹیکس فائل کیے بنا جائیداد خرید سکتے ہیں، نان ٹیکس فائلر کے لیے بہت سی مراعات ختم کرتے جائیں گے۔

    ٹیکس کی شق رئیل اسٹیٹ سیکٹرکےلیےطویل مدت میں فائدہ مندہے، رئیل اسٹیٹ سیکٹرمیں شفافیت بڑھنےسےمزیدسرمایہ کاری ہوگی، میں بھی اپنی بچت سے ہی گھر کا خرچ چلاتا ہوں، میں نے بھی رئیل اسٹیٹ اور اسٹاک میں سرمایہ کاری کررکھی ہے۔

    مجھے وزیر وزیر کیوں کہہ رہے ہیں میں وہی اسدعمرہوں، ساری زندگی مجھے اسد عمر کہنے والے وزیر کیوں کہہ رہےہیں، مجھےپٹھان اورمیمن پسند ہیں،دونوں میں کوئی مماثلت نہیں، دونوں میں عاجزی اورکام کی لگن مجھےبہت پسندہے۔

    وزیراعظم پاکستان قوم کے لئےامیدیں اورمواقع لائےہیں،صدرسلیمان نور

    اس سے قبل ورلڈمیمن آرگنائزیشن کےصدرسلیمان نور نے خطاب کرتے ہوئے کہا  وزیراعظم پاکستان قوم کے لئےامیدیں اورمواقع لائےہیں، ہر گزرتےوقت کےساتھ دنیاتبدیل ہورہی ہے۔

    سلیمان نور کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے معاشرے کوتحفظ دیناہے، ہم روپےکوکمزورنہیں ہونے دیں گے، میمن کمیونٹی16 سال سےمختلف سیکٹرزمیں خدمات پیش کررہی ہے، مستقبل میں ملک کی باگ ڈورنوجوانوں کوہی سنبھالنی ہے۔

  • جذباتی تقریروں سے کشکول نہیں توڑے جا سکتے، عملی اقدامات کرناہوں گے،  وزیرخزانہ

    جذباتی تقریروں سے کشکول نہیں توڑے جا سکتے، عملی اقدامات کرناہوں گے، وزیرخزانہ

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ پوری قومی نےمل کرمعاشی جہاد شروع کرنا ہے، انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، جذباتی تقریروں سے کشکول توڑے جاسکتے تواب تک بہت ٹوٹ چکے ہوتے، اس کے لئے عملی اقدامات کرناہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا معیشت پربات ن لیگ کےمنہ سےاچھی نہیں لگتی، پاکستان کو35ارب ڈالرتجارتی خسارے کا سامنا ہے، خساروں کے باعث روپے کی قدرمیں کمی ہوئی اور بجٹ خسارہ ن لیگ کےدورہ حکومت کے اختتام تک 6.6 فیصد ہوگیا۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ہم نے بیک وقت آئی ایم ایف اوردوست ممالک سے رابطہ کیا، پارلیمنٹ میں تمام معاملات سے آگاہ کیا، آئی ایم ایف کے وفد کو جلد پاکستان بلایا اور دوست ممالک کے سامنے صورتحال اور اصلاحاتی ایجنڈا رکھا۔

    وزیرخزانہ نے سعودی پیکج کے حوالے سے کہا سعودی عرب نے موخرادائیگیوں کی سہولت 3 سال کیلئے دی ہے، ہر سال تین ارب ڈالر کا تیل پاکستان کو ملے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پریشان نہیں ہونا چاہیے، مارکیٹ اوپرنیچے ہوتی رہتی ہے، گزشتہ12دن میں اسٹاک مارکیٹ میں5ہزارپوائنٹس اضافہ ہوا اور کاروباری حجم17ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا ہے۔

    اسدعمر نے کہا ہم دوست ممالک کو اعتماد میں لے رہے ہیں، سعودی عرب کیساتھ پہلے دورے میں 3ارب ارب ڈالر پر ایم او یو دستخط کیا، 3 سال کیلئے 9 ارب ڈالر کے معاہدے ہوئے، ہم یہ کوشش کررہے کہ ایک ذرائع پر زیادہ توجہ نہ دیں۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، آئی ایم ایف سے کہا ہم آپ سےبیل آؤٹ لیتے ہیں یانہیں ابھی فیصلہ نہیں ہوا، اپوزیشن والے کہتے ہیں ہماری بھی خواہش ہے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، دوست ممالک کے سامنےمعیشت کی صورتحال رکھی ہے۔

    انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا

    انھوں نے مزید کہا خسارے کے باعث ٹیکس میں اضافہ ہوا اور بیرون ممالک قرضے لینے پڑے، غریبوں کے مسائل حل کر رہے ہیں،ان پر بوجھ نہیں ڈال رہے، سپلیمنٹری بجٹ میں امیروں پر ٹیکس بڑھائےغریبوں کو ریلیف دیا۔

    اسدعمر نے بتایا چین کا دورہ کرنےجارہےہیں، ہمارا ہدف پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی لاناہے، پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی کیساتھ پاک چین تجارتی خسارے میں کمی لانا ہے، چین بھی اس معاملے پر ہمارے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا چینی کمپنیوں کیساتھ شراکت پیدا کرنے کی کوشش کررہےہیں، کوشش کر رہے ہیں، چینی مصنوعات کیساتھ پاکستانی مصنوعات بھی جائیں۔

    نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرکے کشکول توڑا جا سکتا ہے

    انھوں نے مزید کہا بیل آؤٹ کے بغیر معاشی بحران سےنہیں نکل سکتے، پیپلزپارٹی اورن لیگ سے بھی تجاویز لیں گے، کشکول سب توڑنا چاہتے ہیں، جذباتی تقریروں سے کچھ نہیں ہوگا، جذباتی تقریروں سے کشکول توڑے جا سکتے تو اب تک بہت ٹوٹ چکے ہوتے، اس کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کیلئے روزگاربھی اس وقت بڑا چیلنج ہے، نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرکے کشکول توڑا جا سکتا ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کسانوں کیلئے ٹیوب ویل پر بجلی کی قیمت آدھی کریں گے ، صرف ایس ایم سی سیکٹر سے 5 سال میں 20 لاکھ نوکریاں ملیں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چین معاشی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مکمل طور پر مدد کررہا ہے ، سی پیک کو ہم نے اگلے مرحلے میں لے کر جانا ہے ، سی پیک کا بڑا مقصد پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی لانا ہے۔

    اسدعمر نے کہا پوری قومی نے مل کر معاشی جہاد شروع کرنا ہے، احسن اقبال کی تجاویز کو سنجیدہ لیتا ہوں ،سب سے مشاورت کریں گے۔

  • ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں: وزیر خزانہ

    ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں: وزیر خزانہ

    کراچی: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں، پاکستان سب سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات درآمد کرتا ہے۔ محدود وسائل میں نظام کو لے کر چلنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برآمدی پیکج بہت اہمیت کا حامل ہے۔ معاشی صورتحال سے بخوبی واقف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ پیکج بہت اہمیت کا حامل ہے، ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں، ایف بی آر کی درخواست ہے ان کی بھی فورس بنائی جائے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف محصولات میں اضافہ ہے۔ پاکستان سب سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات درآمد کرتا ہے۔ محدود وسائل میں نظام کو لے کر چلنا ہے۔ پنجاب میں انڈسٹری کے لیے گیس کی قیمت کم کی۔

    انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم پر ٹیکس کم کیے ہیں، خام تیل کی قیمت 47 ڈالر سے 80 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔ ’جی آئی ڈی سی ختم نہیں کر سکتا لیکن اس پر مشاورت ہوسکتی ہے‘۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے لیے دو شعبے بہت اہمیت کے حامل ہیں، ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر ٹیکسوں کا نفاذ اہم معاملہ ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں ہر چیز شفاف ہے، پنجاب میں ایکسپورٹ انڈسٹری کے لیے گیس کی قیمت کم کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ خارجہ پالیسی کا اہم جزو معاشی گروتھ ہوناچاہیئے۔ اسٹیٹ بینک میں تمام بینکوں کے حکام کے ساتھ اجلاس کیا۔ بینکوں کی جانب سے مختلف شعبوں کو فنڈنگ کی فراہمی پر بات کی۔ برآمد اور روزگار کی فراہمی ایس ایم ای سیکٹر کے بغیر مشکل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے بینکوں کی قرض دینے کی صلاحیت ملکی ضرورت سے کم ہے، بینک صلاحیت پیدا کردیں تو ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ 2 ہزار ارب کیش ٹو ڈپازٹ ریشو ایڈجسٹ کر کے حاصل کر سکتے ہیں، ایکسپورٹ ڈیویلپمنٹ فنڈ پر کاروباری طبقہ مشاورت سے فیصلہ کرلے۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ خارجہ پالیسی میں پہلی ترجیح ہماری معاشی ضرورت پوری کرنا ہے۔ رواں ہفتے وزیر اعظم کے ساتھ جا رہا ہوں واپس آ کر ریفنڈ پلان بنائیں گے۔ حوالہ ہنڈی کو کنٹرول کرلیا تو ملک سے پیسہ جانا بند ہوجائے گا۔

  • آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں: اسد عمر

    آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں: اسد عمر

    کراچی : وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ٹرانسپرنسی لائیں گے،  آخری بار آئی ایم ایف کےپاس جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیرخزانہ اسدعمر نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کا دورہ کیا اور چیئرمین، ایم ڈی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں شرکا نے اپنے مسائل سے متعلق وزیرخزانہ اسد عمر کو آگاہ کیا جس پر انہوں نے مسائل کی یقین کے حل کی یقین دہائی کرائی۔

    اس موقع پراسدعمر نے کہا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ٹرانسپرنسی لائیں گے، اسٹاک مارکیٹ میں بہترین گروتھ ہے، بہترین نتائج کے لیے محنت جاری رکھیں گے۔

    وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ کاروبارمیں اتارچڑھاؤآتے رہتے ہیں پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ یہ آخری موقع ہے، جب ہم آئی ایم ایف کےپاس جارہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اگر فوری توجہ نہیں دی گئی ،تو ہم دیوالیہ ہوجائیں گے، حکومت کی پہلی ترجیح قرضوں کی ادائیگی اورخزانہ بھرنا ہے، سرمایہ ہوگاتو منصوبےب ھی مکمل ہوں گے اورترقی بھی ہوگی۔

    معیشت کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک ہوگا تو روپے کی قدر مستحکم ہوگی، اسد عمر

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ معیشت کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک کریں گے تو روپے کی قدر مستحکم ہوگی، پاکستان کے لئے بیل آؤٹ پیکیج ناگزیر ہے۔

    اسد عمرکا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے بھی 18 بار آئی ایم ایف پروگرام میں جاچکا ہے۔

  • شریفوں کیخلاف امریکی اخبار کا انکشاف آف شور اسکینڈل جیسا ہے، نیب تحقیقات کرے، اسدعمر

    شریفوں کیخلاف امریکی اخبار کا انکشاف آف شور اسکینڈل جیسا ہے، نیب تحقیقات کرے، اسدعمر

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ وال اسٹریٹ جرنل کے انکشاف کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔ یہ آف شور اسکینڈل کا معاملہ ہے، آئی ایم ایف کی تکلیف دہ شرط نہیں مانیں گے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والی خبر کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیئں۔

    خبر میں آف شور اسکینڈل کا معاملہ ہے، نیب سب سے بڑا تحقیقاتی ادارہ ہے وہی تحقیقات کرے گا، نیب یا ایف آئی اے جس سے چاہیں تحقیقات کراسکتے ہیں۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان چین کے دورے پر جا رہے ہیں، دورہ چین میں کے الیکٹرک کی فروخت کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا، کک بیکس پر ہونے والی ڈیل پی ٹی آئی کو کسی صورت قبول نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یو اے ای میں ابراج گروپ کے خلاف تحقیقات کا علم ہے، ابراج گروپ کے الیکٹرک کو شنگھائی الیکٹرک کو دینا چاہتا ہے، شرائط دیکھیں گے پھر کےالیکٹرک کی فروخت کا فیصلہ ہوگا۔

    اگر کک بیکس پر ڈیل ہورہی ہے تو یہ غلط ہوگا۔ کک بیکس پر ہونے والی ڈیل پی ٹی آئی کو قبول نہیں، نوید ملک کے بارے میں جانتا ہوں وہ نواز شریف کے بہت قریب ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں اسدعمر نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے5سال گزر گئے اور پی آئی اے کی کارکردگی ٹھیک نہ ہوئی تو مجھ سے سوال ہوگا، ایس ای سی پی میں نواز حکومت کے تعینات چیئرمین کو ہٹا دیا گیا،200بلین ڈالرز کی خبر کے پیچھے اسحاق ڈار کا دعویٰ تھا۔

    اسحاق ڈارکی 200ارب ڈٖالر کی بات درست نہیں تھی، میرے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے جواب دیا تھا،200ارب ڈالر کے معاملے پر بیرسٹر شہزاد اکبر بہترجواب دے سکتےہیں۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم7نومبر کو مذاکرات کیلئے پاکستان آرہی ہے، حکومت صرف آئی ایم ایف پر انحصارنہیں کررہی، اس کے علاوہ دوسرے آپشنز پربھی کام کررہے ہیں، ہم آئی ایم ایف کی تکلیف دہ شرط نہیں مانیں گے، آئی ایم ایف کی وہ شرط بھی نہیں مانیں گے جس کا معیشت سے تعلق نہ ہو۔

    گیس کی قیمت میں اضافے پر اسدعمر نے کہا کہ کمپنیوں کو بند ہونے سے بچانے کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ کیا گیا،2017میں برینٹ آئل کی قیمت37ڈالر تھی اور ڈالر105روپے کا تھا،آج برینٹ آئل کی قیمت81ڈالر ہے، ڈالر اسٹیٹ بینک کے فیصلے کی وجہ سے بڑھا ہے، سینٹرل بینک کرنسی کے ریٹ کو کنٹرول کرتا ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے مجھے ایک دن پہلے بتایا کہ ہم یہ کر رہے ہیں، میں اسی رات کو وزیراعظم کو گورنر اسٹیٹ بینک کاپیغام دیا،اچھے فیصلے کروں یابرے لیکن عوام سے جھوٹ نہیں بولوں گا۔

    ملکی فیصلے معیشت کی بنیاد پر کرنے چاہئیں ،سیاست پر نہیں، درآمدات میں اضافے کی وجہ زرمبادلہ کے ذخائرمیں کمی آتی رہی، زرمبادلہ کے ذخائرمیں کمی سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔

  • آئی ایم ایف سے ایسا پروگرام طے کریں گے، جو عوام کو مشکلات سے بچائے: اسد عمر

    آئی ایم ایف سے ایسا پروگرام طے کریں گے، جو عوام کو مشکلات سے بچائے: اسد عمر

    لاہور:‌ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ضمنی الیکشن میں سب سے زیادہ نشستیں پی ٹی آئی نے جیتی ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈز میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں نشستیں ہارنے کی وجہ حکومتی کارکردگی کو قرارنہیں دیا جا سکتا.

    [bs-quote quote=”پانچ بڑی صنعتوں کے لیے گیس سستی کردی ہے، بجلی سستی کرنےکا اعلان کل کریں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”اسد عمر”][/bs-quote]

    اسدعمر نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں عام انتخابات کا عکس نظرآیا، ہر سیاسی جماعت میں اونچ نیچ ہوتی ہے.

    انھوں نے گیس اور بجلی کی بڑھتی قیمتوں پر کہا کہ ماضی کی حکومتوں کے اقدامات کی وجہ سے بال بال قرض میں ڈوبا ہوا ہے، اداروں میں لوگ ن لیگ کے اور قانون بھی پچھلی حکومتوں کا ہے.

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے جو فیصلے کئے وہ ماضی کی حکومتوں کی وجہ سےکرنے پڑے، ن لیگ نے 37فیصد بجلی کی قیمتیں بڑھائی تھیں، بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا ن لیگ کا دعویٰ جھوٹا ہے.

    اسد عمر نے کہا کہ قرض کے دلدل کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی آئی ہے، پچھلے 5 سال ن لیگ میں ملک کی معیشت کا بیڑہ غرق کیا ہے، 2018میں جو تباہی آئی ہے اس کی ذمے دار 100فیصدن لیگ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پانچ بڑی صنعتوں کے لیے گیس سستی کردی ہے، بجلی سستی کرنےکا اعلان کل کریں گے۔


    مزید پڑھیں: معیشت کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک ہوگا تو روپے کی قدر مستحکم ہوگی، اسد عمر


    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرض نہیں لیا تو بہت تکلیف سےگزرناپڑےگا،  آئی ایم ایف سے ایساپروگرام طےکرناہے جو عوام کو مشکلات سے بچائے۔ ہم ایسی شرائط نہیں مانیں گے جو پاکستان کے خلاف ہو۔

    اسد عمر کے مطابق حکومت پیسے ان جگہوں پر خرچ کرے گی، جس سے عوام کو فائدہ ہو۔ جو بھی پروگرام ہو گا۔ پارلیمنٹ لے کر جائیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ برآمدات بڑھا کر ہی مشکل سے نکل سکتے ہیں، منی لانڈرنگ کے خلاف قانون تیار کرلیا۔ یہ بڑی لعنت ختم ہو گی تو ملک ترقی کرے۔