Tag: asad umar

  • معیشت کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک ہوگا تو روپے کی قدر مستحکم ہوگی، اسد عمر

    معیشت کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک ہوگا تو روپے کی قدر مستحکم ہوگی، اسد عمر

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ معیشت کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک کریں گے تو روپے کی قدر مستحکم ہوگی، پاکستان کے لئے بیل آؤٹ پیکیج ناگزیر ہے۔

    یہ بات انہوں نے سرکاری ٹی وی پر ایک انٹرویو میں کہی، اسد عمر نے کہا کہ دسمبر2017سے روپے کی قدر میں مسلسل کمی ہوئی، پاکستان کے معاشی حالات اس وقت ٹھیک نہیں ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ سے آئی ایم ایف جانا پڑا۔

    امریکا اور چین کی تجارتی جنگ سے خطہ متاثر ہوسکتا ہے، وزارت خزانہ میں سیاسی بنیاد پر فیصلے نہیں ہوسکتے، معیشت کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک کریں گے تو روپے کی قدر مستحکم ہوگی، معاشی استحکام کیلئے12ارب ڈالر درکار ہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے متعلق الیکشن سے پہلے بھی ہمارایہی بیانیہ تھا، 2013میں ایوان میں بھی کہا تھا کہ آئی ایم ایف جانے کےسوا کوئی چارہ نہیں، کسی حکومت نے پہلے دو ماہ میں آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں کیا، آئی ایم ایف سے معاہدے کیلئے وقت درکار ہوتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ حکومت نے الیکشن کے پیش نظر بجٹ خسارہ6فیصد سے زائد کردیا، آئی ایم ایف کساتھ ماضی کی تمام حکومتوں نے معاہدے کئے، ماہرین معیشت متفق ہیں کہ پی ٹی آئی کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، یقین ہےاگلی حکومت کوآئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    وزیرخزانہ کا مزید کہنا تھا کہ مہنگی گاڑیوں اور موبائل پرٹیکس ریٹ بڑھایا ہے، کوشش کی ہے کہ ہماری پالیسیوں سے غریب آدمی کم سے کم متاثر ہو، نیپرا بجلی کی قیمت میں3.79روپے فی یونٹ اضافے کا کہہ رہا ہے، صنعتی شعبے کے لئے بجلی کی قیمتوں میں کمی لائیں گے، ہم پچھلی حکومت کی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں اسدعمر نے کہا کہ امریکا کو ہمارے قرضے کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں، امریکا نےخود چین کا اربوں ڈالر قرض واپس کرنا ہے۔

  • آئی ایم ایف کے پاس ضرور جارہے ہیں، لیکن قومی سلامتی پرسمجھوتا نہیں کریں گے: اسد عمر

    آئی ایم ایف کے پاس ضرور جارہے ہیں، لیکن قومی سلامتی پرسمجھوتا نہیں کریں گے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے بھی 18 بار آئی ایم ایف پروگرام میں جاچکا ہے، 7 بار فوجی اور 11 بار سویلین حکومتیں آئی ایم ایف کے پاس گئیں.

    [bs-quote quote=”پاکستان پہلے بھی 18 بار آئی ایم ایف پروگرام میں جاچکا ہے، 7 بار فوجی اور 11 بار سویلین حکومتیں آئی ایم ایف کے پاس گئیں” style=”style-21″ align=”left”][/bs-quote]

    اسدعمر نے کہا کہ ملک کوہر ماہ دو ارب ڈالرز کے خسارے کا سامنا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 18 ارب ڈالرز تک پہنچ چکا ہے.

    وزیرخزانہ اسدعمر نے کہا کہ ایران پر پابندیوں کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے درآمدی بل میں خاطرخواہ اضافہ ہوگیا.

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت ڈھائی مہینے بعد ہی آئی ایم ایف کے پاس چلی گئی تھی، سعودی عرب، چین یا کسی دوست ملک نے قرضے کے لئےشرائط نہیں رکھیں.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا حکومتی اقتصادی پالیسی پر مختلف طبقات کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    اسدعمرنے واضح‌ کیا کہ آئی ایم ایف کے پاس ضرور جارہے ہیں، لیکن قومی سلامتی پرسمجھوتا نہیں کریں گے، سی پیک کے قرضوں سے ہم پرکوئی اضافی بوجھ نہیں پڑا.

    وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا تھا کہ سی پیک سے متعلق امریکی حکام کا بیان سراسرغلط ہے، ہمیں رواں سال قرضوں کی مد میں 9 ارب ڈالرز ادا کرنے ہیں.

  • اسد عمر سے وزیرِ اعظم کی ناراضی کی خبریں من گھڑت ہیں: ترجمانِ وزیرِ اعظم

    اسد عمر سے وزیرِ اعظم کی ناراضی کی خبریں من گھڑت ہیں: ترجمانِ وزیرِ اعظم

    اسلام آباد: ترجمان وزیراعظم نے ان تمام خبروں کی تردید کر دی ، جن کے مطابق عمران خان وزیر خزانہ کی کارکردگی سے ناراض ہیں.

    ترجمان وزیراعظم افتخاردرانی کے مطابق وزیراعظم کو اسدعمر کی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے.

    [bs-quote quote=” وزیراعظم کا وزیرخزانہ سے متعلق بیان من گھڑت ہے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    ترجمان نے اس نوع کی تمام خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا وزیرخزانہ سے متعلق بیان من گھڑت ہے.

    ترجمان وزیراعظم کے مطابق میڈیا میں گردش کرنے والا وزیراعظم سے منسوب بیان صریحاً غلط ہے، وزیراعظم نے وزیر خزانہ کی کارکردگی پر اس قسم کے خیالات کا اظہار نہیں کیا.

    ترجمان وزیراعظم افتخاردرانی کے مطابق وزیرخزانہ وزیراعظم کے قریبی ساتھی اور پارٹی کے سینئر رہنما ہیں، اسد عمر ملکی معیشت کے معاملات سے پوری طرح واقف ہیں اور ان کی صلاحیتوں پر اعتبار کرتے ہیں.


    مزید پڑھیں: حکومت روزگار کےمواقع پیدا کرنےکےلیےکام کررہی ہے‘ اسد عمر


    واضح رہے کہ ملک کی معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف سے رجوع کرنے پر وزیر خزانہ کو اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے.

    اسی تناظر میں آج یہ خبر سامنے آئی کہ وزیر اعظم وفاقی کابینہ میں شامل اسد عمر سے ناخوش ہیں، البتہ وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے اس کی تردید کر دی گئی ہے.

  • پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرضے کے لیے باضابطہ درخواست کردی

    پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرضے کے لیے باضابطہ درخواست کردی

    جکارتہ: پاکستانی وزیر خزانہ اسدعمر کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرسے ملاقات ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر ا کی نٹر نیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان نے قرض کے لیے باضابطہ طور پر درخواست کی.

    اس ملاقات میں گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ اوراقتصادی ڈویژن کے حکام بھی شامل تھے.

    آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گی، اس دورے میں قرض کے حجم کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوگا.

    مزید پڑھیں: پاکستان نے آئی ایم ایف سے کب کتنا قرضہ لیا؟

    یاد رہے کہ چند روز قبل پی ٹی آئی کی حکومت نے ملکی معیشت کو استحکام بخشنے کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا.

    اس ضمن میں وزیر خزانہ اسد عمر نے ایک بیان جاری کیا، جس میں انھوں نے کہا کہ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے ایسا پروگرام لینا چاہتے ہیں، جس سے معاشی بحران پر قابو پایا جا سکے.

  • معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ

    معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر کے مطابق معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے.

    وفاقی وزیرخزانہ نے معاشی صورتحال پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ معاشی بحران سے نکلنا ترجیح ہے، اقتصادی ماہرین سے مشاورت کی ہے.

    [bs-quote quote=”ابھی مشکلات برداشت کریں گے، مگر ملک کو پاؤں پر کھڑا کریں گے: اسد عمر” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    اسد عمر آئی ایم ایف سے مذاکرات کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے، ایسا پروگرام چاہتے ہیں، جس سے کمزور طبقے پرکم اثرات پڑیں، روزگار کی فراہمی معاشی ترجیحات میں شامل ہیں.

    وزیرخزانہ اسدعمر نے کہا کہ معاشی بحران بحالی آسان نہیں مشکل چیلنج ہے، معاشی بحران پرقابو پانے کے لئے بنیادی منشور میں تبدیلی نہیں چاہتے، مستقل بنیاد پر معیشت کو پاؤں پر کھڑاکرنا چاہتے ہیں.

    اسدعمر نے کہا کہ ابھی مشکلات برداشت کریں گے، مگر ملک کو پاؤں پر کھڑا کریں گے، مشکل معاشی حالات کا پوری قوم کو ادراک ہے.


    مزید پڑھیں: حکومت روزگار کےمواقع پیدا کرنےکےلیےکام کررہی ہے‘ اسد عمر


    انھوں نے کہا کہ بحالی کا ایساپروگرام چاہتے ہیں، جس سے معاشی بحران پرقابو پاسکیں، مشکل سے نکلنے کے لئےایک سے زائدذرائع استعمال کریں گے، معاشی بحالی کے لئے دوست ملکوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ معاشی بحالی کیلئے ہمارا ہدف صاحب استطاعت لوگ ہیں،  پاکستانی قوم نے ہمیشہ مشکل حالات کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے، ہر جانے والی حکومت نئی حکومت کے لیے معاشی بحران چھوڑ کر گئی۔

  • حکومت روزگار کےمواقع پیدا کرنےکےلیےکام کررہی ہے‘ اسد عمر

    حکومت روزگار کےمواقع پیدا کرنےکےلیےکام کررہی ہے‘ اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیرخزانہ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے نائب صدروینکائی ژہینگ سے ملاقات کی۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت روزگار کے مواقع پیدا کرنے ، ہنر سکھانے، برآمدات میں مسابقت اور چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مختلف سرکاری اداروں میں تکنیکی معاونت کے ذریعے استعداد کار بڑھانے کے سلسلے میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے۔

    اس موقع پرایشیائی ترقیاتی بینک کے نائب صدروینکائی ژہینگ کا کہنا تھا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کے ساتھ اپنی شراکت داری کو توسیع دینے کے لیے پرعزم ہے۔

    قرضے واپس کرنے کے لیے نہیں قرضوں پر سود دینے کیے لیے قرضے لے رہے ہیں‘ اسد عمر

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا قرضے واپس کرنے کے لیے نہیں قرضوں پر سود دینے کے لیے قرضے لے رہے ہیں، تمام اقدامات کے نتائج آنے میں تھوڑا وقت لگے گا، ہمارے پاس وقت نہیں اس لیےیہ اقدامات کررہے ہیں۔

  • قومی اسمبلی : کھسیانی بلی کے محاورے پر اسدعمر کا شہباز شریف کو کرارا جواب

    قومی اسمبلی : کھسیانی بلی کے محاورے پر اسدعمر کا شہباز شریف کو کرارا جواب

    اسلام آباد : سابق خادم اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اپوزیشن لیڈر تو بن گئے لیکن بلند بانگ دعوؤں کی عادت اب بھی نہ گئی، قومی اسمبلی کے فلور پر بجلی کے بحران کو ختم کرنے کا دعویٰ دہرا دیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ اگر آج ملک میں بجلی ہے تو یہ نواز شریف ہی کی مرہون منت ہے، وزیر خزانہ سچ بتا دیتے کہ ملک سے مسلم لیگ نون ہی کی حکومت نے اندھیرے ختم کیے ہیں۔

    اس موقع پر وزیر خزانہ اسد عمر کی مسکراہٹ دیکھ کر کہا کہ دوست میری بات کی تائید کر رہے ہیں یا کھسیانی بلی کھمبا نوچے کی بات کر رہے ہیں۔

    جواب میں وزیر خزانہ نے حساب فوری چکتا کردیا اسد عمر نے کہا لگتا ہے شیرسکڑ کر بلی رہ گئی ہے اسی لئے آج اپوزیشن کو بلی یاد آرہی ہے، اس جواب پر وزیراعظم عمران خان بھی مسکرا اٹھے اور ڈیسک بجا کراسد عمر کو داد دی۔

  • قوم کا پیسہ قوم پرخرچ ہوگا، دبئی اور لندن نہیں جائے گا،اسد عمر

    قوم کا پیسہ قوم پرخرچ ہوگا، دبئی اور لندن نہیں جائے گا،اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ جو کام یہ چالیس سال میں نہ کرسکے ہم سے پوچھتےہیں چالیس دن میں کیوں نہ کیے، قوم کا پیسہ قوم پرخرچ ہوگا، دبئی اور لندن نہیں جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال صرف 61ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کئے گئے، اس سال گزشتہ سال کی نسبت زیادہ رقم ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوگی، ٹرانسمیشن لائن بچھاتے وقت چھوٹے صوبوں پر توجہ نہیں دی گئی۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھاکہ آج بجلی ہوبھی تو بلوچستان کو بجلی نہیں دی جاسکتی، چند ماہ پہلے نارووال سمیت ہر طرف دودھ اورشہدکی نہریں بہہ رہی تھیں،بڑی قومیں بنتی ہی اس طرح ہیں جو اپنے کمزور علاقوں کا خیال رکھیں۔

    چند ماہ پہلے نارووال سمیت ہر طرف دودھ اورشہدکی نہریں بہہ رہی تھیں

    اسد عمر نے کہا کہ گزشتہ حکومت کےوزرابہت بڑی باتیں کرتےتھے، گزشتہ حکومت نے2ماہ میں آئی ایم ایف کےپاس جانےکااعلان کردیاتھا اور اپنی پچھلی حکومت پرساراملبہ ڈال دیاتھا کہ آصف زرداری کی حکومت کیا نظام چھوڑ کر گئی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ زرداری حکومت کے اختتام تک 480ارب روپے کے گردشی قرضے تھے، گذشتہ ایک سال میں گردشی قرضوں میں453ارب روپےکااضافہ ہوا اور اب گردشی قرضےمجموعی طور پر1200ارب روپےسےتجاوز کرچکےہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا نوید قمر کے دور میں گیس کے نظام میں کوئی مسئلہ نہیں تھا، زرداری صاحب کےدورمیں خسارےکے باوجود پاکستان اسٹیل چل رہی تھی، کرائسز کوئی بھی نہیں لیکن ن لیگی حکومت نے بیواؤں کی پنشن روکی، حالات درست تھے تو ن لیگ حکومت نے بیواؤں کی پنشن کیوں روکی۔

    اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیل مل گزشتہ3 سال سے بند ہے، کہتےہیں معیشت درست ہے، پاکستان اسٹیل کی تنخواہیں اورپنشن روکنے پر 2 اموات ہوئیں، اسٹیل مل میں تنخواہیں نہ ملنے سے2 لوگ خود کشیاں کرچکے ہیں۔

    انھوں نے کہا وزیراعظم کیلئے گاڑیاں خریدنے کیلئے پیسے ہیں لیکن ان ورکرز کیلئے نہیں، ہم پرتنقید کرنے سے پہلے پہلے ان معاملات کو بھی دیکھ لیتے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ نان فائلرز پر 3طرح کی چھوٹ کے ساتھ پابندی دوبارہ عائد کر رہےہیں،وراثت سے ملنے والی جائیداد پر بھی استثنیٰ دیا جائے گا اور ایل پی جی پر30فیصد ڈیوٹیز کم کرکے10 فیصد کر رہے ہیں، اوورسیز پاکستانی یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

    قوم کا پیسہ قوم پرخرچ ہوگا، جائیداد لندن میں بنے گی نہ ہی دبئی میں

    اسد عمر نے کہا کہ بڑے نان فائلرز کے خلاف مہم کا آغاز کل سے ہوچکا ہے، 169 بڑے نان فائلرز کو نوٹسز جاری ہوچکےہیں، ابھی بھی وقت ہے ٹیکس نیٹ کے اندر آجائیں، قوم کا پیسہ قوم پرخرچ ہوگا، جائیداد لندن میں بنے گی نہ ہی دبئی میں، ریاست اتنی کمزور نہیں جتنی نظرآتی ہے،ہم پیسہ نکلوا بھی سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ودہولڈنگ ٹیکس کی معلومات ایجنٹس کی ذمہ داری ہےہمیں پہنچائیں، بینکوں میں بڑی بڑی رقوم رکھنے والوں کی معلومات لیں گے، ٹیکس نہ دینے والوں کی تلاش کی جائے گی، ڈیم فنڈ کے لئے دیا گیا استثنیٰ واپس نہیں لیا جائے گا، کسانوں کیلئے 6 سے 7ارب کی سبسڈی پہلے ہی منظور کرچکے ہیں۔

    تنقید ضرور کریں لیکن معیشت کہاں کھڑی ہےیہ سچ قوم کوبتائیں۔

    وزیرخزانہ کا شہباز شریف کے بیان پر ردعمل

    وزیرخزانہ نے شہباز شریف کے بیان پر ن لیگ کی ترقی کااسمبلی میں پول کھول دیا اور کہا کہ شاید یہ شیر سکڑ کر بلی جتنا ہوگیا ہے، اس لئے شہباز شریف کو بلی یاد آرہی ہے، 6 ماہ اور 2سال میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے وعدے کئے گئے، پچھلی حکومت کے سستے منصوبے فوری 3روپے بجلی میں اضافہ تھا، اللہ ایسی سستی بجلی سے قوم کو بچائے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی پابندی کے باوجود موٹروے کے منصوبے کیسےچلے؟ ن لیگ سے پہلے زرداری دور میں بیرونی سرمایہ کاری بہتر تھی، ن لیگ اپنی کوتاہی کاذمہ دارالیکشن کمیشن کو نہ ٹھہرائے، اپوزیشن لیڈرکہتے ہیں زرداری حکومت کا آڈٹ کریں ہم ساتھ ہیں، اپنے ادھورے منصوبوں کا ملبہ الیکشن کمیشن پر ڈالا جاتا ہے۔

  • سرکاری اداروں کی نج کاری کا کوئی ارادہ نہیں ‘ وزیرخزانہ

    سرکاری اداروں کی نج کاری کا کوئی ارادہ نہیں ‘ وزیرخزانہ

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ تجربہ کار افراد کو لا کرقومی اداروں کو ملک کے لیے منافع بخش ادارے بنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت سرکاری اداروں کی نجکاری کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

    انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائرناکافی تھے کیونکہ ملک کی مختلف مالیاتی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہر ماہ تقریباََ 2 ارب ڈالرخرچ ہوجاتے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ حکومت برآمدی مصنوعات میں اضافے کے لیے برآمدات میں اضافہ، سرمایہ کاری کا فروغ اور ملک میں صنعتی ترقی چاہتی ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ ملکی معیشت میں غیریقینی صورت حال اس ماہ کے وسط تک ختم ہوجائے گی کیونکہ اقتصادی اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حال ہی میں عالمی مالیاتی ادارے کی ایک ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا ہے تاہم اس کا بیل آؤٹ پیکج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ درمیانی آمدنی والے لوگوں کو صحت اور تعلیم کارڈ فراہم کیے جائیں گے تاکہ انہیں سماجی تحفظ کے دائرے میں لاکر معیاری سہولیات فراہم کی جائیں‌۔

    قرضے واپس کرنے کے لیے نہیں قرضوں پر سود دینے کے لیے قرضے لے رہے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    یاد رہے کہ 18 ستمبرکو وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ قرضے واپس کرنے کے لیے نہیں قرضوں پر سود دینے کے لیے قرضے لے رہے ہیں، تمام اقدامات کے نتائج آنے میں تھوڑا وقت لگے گا۔

  • حکومت کا پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ

    حکومت کا پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ماہ اکتوبرمیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق اکتوبر میں‌ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں‌ اضافہ نہیں ہوگا. پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی جائیں‌ گی.

    وزیر خزانہ اسدعمر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت عوام پراضافی بوجھ نہیں ڈالنا چاہتی، اس لیے قیمتیں برقرار رہیں گی.

    یاد رہے کہ عالمی سطح پر خام تیل مہنگا ہونے کے باعث اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز دی تھی.

    ماہرین کی جانب سے یکم اکتوبر سے ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل چار روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان کیا جارہا تھا۔

    البتہ اب حکومت نے اکتوبرمیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے.

    وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہائی اسپیڈڈیزل پر سیلز ٹیکس 22 سے کم کر کے17.5فیصدکرنےکا فیصلہ کیا ہے، پٹرول  پر سیلز ٹیکس9.5فیصدسےکم کرکے4.5فیصدکیاجارہاہے۔

    انھوں نے کہا کہ مٹی کےتیل پرسیلزٹیکس6سےکم کرکے1.5فیصدکیاجائےگا،  لائٹ ڈیزل پرسیلزٹیکس مکمل ختم کیاجارہاہے، وزیراعظم کی ہدایت پرقیمتیں نہ بڑھانےکافیصلہ کیاگیا۔ 

    واضح رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آریا ہے، خام تیل کی قیمتوں میں چار سال کی بلند ترین سطح پر ہے، جس کے باعث مقامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے.