Tag: Asaduddin Owaisi

  • اویسی مالیگاؤں دھماکے کے ملزم کے بری ہونے پر سیخ پا

    اویسی مالیگاؤں دھماکے کے ملزم کے بری ہونے پر سیخ پا

    بھارت میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں تمام ملزمان کے بری ہونے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے جان بوجھ کر ناقص تفتیش کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ٹویٹر پر لکھا، مالیگاؤں دھماکے کا فیصلہ مایوس کن ہے۔ دھماکے میں چھ نمازی شہید اور 100 کے قریب زخمی ہوئے۔ انہیں ان کے مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔ دانستہ طور پر ناقص تفتیش/استغاثہ ملزمان کو بری کرنے کا ذمہ دار ہے۔

    اویسی کا کہنا تھا کہ دھماکے کے 17 سال بعد عدالت نے تمام ملزمان کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کردیا۔ کیا مودی اور فڑنویس کی حکومتیں اس فیصلے کے خلاف اسی طرح اپیل کریں گی جس طرح انہوں نے ممبئی ٹرین دھماکوں کے ملزمین کی بریت پر روک مانگی تھی؟

    انہوں نے کہا کہ کیا مہاراشٹر کی سیکولر سیاسی جماعتیں احتساب کا مطالبہ کریں گی؟ ان 6 لوگوں کو کس نے مارا؟

    بھارتی طیارے میں فسادی نے مسلم مسافر کو تھپڑ مار دیا، ویڈیو وائرل

    اویسی نے کہا کہ یاد ہے 2016 میں اس کیس کی اس وقت کی پراسیکیوٹر روہنی سالیان نے عوامی طور پر کہا تھا کہ این آئی اے نے ان سے کہا تھا کہ وہ ملزم کے تئیں نرم رویہ اختیار کریں۔

    اویسی کا مزید کہنا تھا کہ این آئی اے اور اے ٹی ایس افسران کو ان کی ناقص تفتیش کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا؟ مجھے لگتا ہے کہ ہمیں جواب معلوم ہے۔ یہ مودی حکومت ہے جو دہشت گردی کے خلاف سخت ہے۔ دنیا یاد رکھے گی کہ انہوں نے دہشت گردی کے ملزم کو رکن اسمبلی بنایا۔

  • اجمیر شریف درگاہ پر دعویٰ، اسدالدین اویسی نے مودی حکومت سے کیا کہا ؟

    اجمیر شریف درگاہ پر دعویٰ، اسدالدین اویسی نے مودی حکومت سے کیا کہا ؟

    نئی دہلی: صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کا شمار بھارت کے مسلمانوں کے اہم ترین اولیاء اکرام میں ہوتا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیرسٹر اسدالدین اویسی کا کہنا تھا کہ لوگ صدیوں سے ان کی پیروی کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، انشاء اللہ۔

    بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہا کہ کئی مہاراجے، بادشاہ، شہنشاہ آئے اور چلے گئے مگر خواجہ اجمیری کا شہر آج بھی آباد ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ 1991 کے ایکٹ پر عمل درآمد کرنا عدالتوں کا قانونی فرض ہے۔1991 کے عبادت گاہوں کے قانون میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کسی بھی عبادت گاہ کی مذہبی شناخت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ان مقدمات کی عدالت میں سماعت ہو گی۔

    بیرسٹر اسدالدین اویسی کا مزید کہنا تھا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ہندوتوا نظام کے ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے قانون اور آئین کو ٹکڑے ٹکڑے کیا جا رہا ہے اور مودی تماشہ دیکھنے میں مصروف ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی ریاست راجھستان میں درگاہ اجمیر شریف کو شیو بھگوان کا مندر قرار دینے سے متعلق درخواست عدالت نے منظور کرکے سماعت کی تاریخ مقرر کردی گئی۔

    حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ کے احاطے میں مندر کا دعویٰ کرنے والی درخواست کو عدالت نے منظور کرلیا ہے۔

    لبنان میں جنگ بندی اسرائیل کی بدترین شکست ہے، جنرل سلامی

    اجمیر کے سول جج منموہن چندیل نے ہندو سینا کے سربراہ وشو گپتا کی درخواست پر نوٹس جاری کیے، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ مذکورہ درگاہ اجمیر شریف جو صوفی بزرگ حضرت خواجہ معین الدین چشتی کا مزار ہے، دراصل پہلے شیو مندر تھا۔

  • اسد الدین اویسی کیخلاف داخل درخواست عدالت نے مسترد کردی

    اسد الدین اویسی کیخلاف داخل درخواست عدالت نے مسترد کردی

    نئی دہلی: بھارت میں صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی اور سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے مطالبہ کو لے کر داخل درخواست پر زیر التوا نظرثانی عرضی ایڈیشنل ضلع جج ونود کمار کی عدالت نے خارج کر دی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق درخواست میں ان قائدین پر سماج میں نفرت پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا، نظرثانی درخواست دہندہ ہری شنکر پانڈے نے اکھلیش یادو اور اسد الدین اویسی کے بیان کونفرت انگیز تقریر کے زمرے میں مانتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    نظرثانی درخواست دہندہ ہری شنکر پانڈے نے الزام لگایا گیا تھا کہ ان قائدین نے غیر مہذب اور غیر قانونی بیان دے کرہندوؤں کے خلاف نفرت پھیلانے کا مجرمانہ فعل انجام دیا ہے۔

    عدالت نے اس درخواست کو 14 فروری 2023 کو خارج کردیا تھا، اس کے بعد ہری شنکر پانڈے نے نظر ثانی عرضی داخل کی جسے وارانسی عدالت نے بھی مسترد کردیا۔

    اس سے قبل سربراہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کو مسلمانوں کے خلاف نفرت اور ہندوتوا کی وجہ سے منڈیٹ ملا ہے۔

    انہوں نے لوک سبھا سے خطاب میں نریندر مودی اور حکمراں اتحاد این ڈی اے پر خوب تنقید کی اور انتخابات کے فوری بعد مسلمانوں پر تشدد کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    مودی کو مسلمانوں کیخلاف نفرت اور ہندوتوا کی وجہ سے منڈیٹ ملا ہے، اویسی

    سربراہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے کہا کہ 4 جون کو 6 مسلمانوں پر ایک ہجوم نے حملہ کیا جبکہ ریاست مدھیہ پردیش میں مسلمانوں کے 11 گھر غیر قانون طور پر مسمار کیے گئے۔

  • اسد الدین اویسی کے گھر پر شرپسندوں کا حملہ

    اسد الدین اویسی کے گھر پر شرپسندوں کا حملہ

    نئی دہلی: بھارتی لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے دہلی میں موجود گھر پر شرپسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کا شرپسندوں کی طرف سے مبینہ توڑ پھوڑ پر کہنا ہے کہ، یہ پہلی بار نہیں ہوا ہے۔

    اسد الدین اویسی نے کہا کہ اس طرح کی چیزیں اس لیے ہو رہی ہیں کیونکہ نریندر مودی حکومت اور وزیر اعظم خود ایسے لوگوں کو بنیاد پرست بنا چکے ہیں۔

    اویسی نے کہا کہ، جب خود مودی کہتا ہے کہ مسلمان درانداز ہیں اور ان کی شناخت ان کے لباس سے ہوتی ہے، اس سے ایسے لوگوں کو ہمت ملتی ہے کہ وہ میرے گھر پر اسرائیل کا جھنڈا لگاتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لوگ صیہونی نظریہ پر یقین رکھتے ہیں، ایک ایسا نظریہ جس نے غزہ میں 40 ہزار افراد کو قتل کیا اور 12 لاکھ افراد کو بے گھر کیا۔

    اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے دہلی میں پانی بھرنے کے مسئلے پر کہا کہ، مودی نے جی 20 کی میزبانی کی، منڈپم بنایا اور اس کے بعد بھی یہاں پانی بھر رہا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ دکھاوے کے لیے کیا گیا کام تھا جس کا یہ نتیجہ ہے۔

    اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین نے دہلی ہوائی اڈے کے ٹرمینل-1 پر چھت کے ایک حصے کے منہدم ہونے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے۔ مجھے امید ہے کہ ڈی جی سی اے اس کا نوٹس لے گا اور ملک کو بتائے گا کہ یہ کیوں اور کیسے ہوا۔

    جے فلسطین کا نعرہ: اسد الدین اویسی کو نااہل کرنے کا مطالبہ

    یاد رہے کہ بھارتی لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے دوران حلف برداری ’جے فلسطین‘ یعنی فلسطین زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا۔

    بعدازاں اویسی نے اپنی حلف برداری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی اور ساتھ میں یہ بھی لکھا کہ وہ پورے خلوص کے ساتھ بھارت کے پسے ہوئے طبقے کی مسائل پر اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔

  • 15 سیکنڈ کیوں ایک گھنٹہ لیجئے،  بیرسٹر اویسی کا نونیت رانا کو سخت جواب

    15 سیکنڈ کیوں ایک گھنٹہ لیجئے، بیرسٹر اویسی کا نونیت رانا کو سخت جواب

    بھارت میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے حکمران جماعت بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ نونیت رانا کے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے صدر و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نونیت رانا کچھ بھی بول سکتی ہیں انہیں بولنے دیں۔

    اسد الدین اویسی نے کہا کہ ملک میں مودی کی حکومت ہے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے 15 سیکنڈ مانگے ہیں، میں تو کہتا ہوں ایک گھنٹہ لیجئے۔ اور ہمیں بتا دیں کہ کہاں آنا ہے ہم پہنچ جائیں گے۔

    مودی کا کون سا بیان ان کے اپنے گلے پڑ گیا؟

  • ہندو ٹیچر کی شرمناک حرکت پر راہل گاندھی اور اسد الدین اویسی کا رد عمل

    ہندو ٹیچر کی شرمناک حرکت پر راہل گاندھی اور اسد الدین اویسی کا رد عمل

    نئی دہلی: بھارت کے ایک اسکول میں ہندو ٹیچر کی مسلمان بچے کے ساتھ شرمناک حرکت پر راہل گاندھی اور اسد الدین اویسی نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع کے ایک اسکول کی ایک شرم ناک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک پرائیویٹ اسکول کی ٹیچر ایک مسلمان بچے کو کلاس میں دوسرے بچوں سے پٹوا رہی ہے۔

    کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ معصوم بچوں کے ذہنوں میں تعصب کا زہر گھولنا، اسکول جیسے مقدس مقام کو نفرت کا بازار بنانا، اس سے بدتر کوئی چیز نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا ’’اس سے برا ایک استاد نہیں کر سکتا، یہ وہی مٹی کا تیل ہے جو بی جے پی نے پھیلایا ہے، جس نے ہندوستان کے کونے کونے کو آگ لگا دی ہے۔‘‘

    خاتون ٹیچر کی شرمناک حرکت ، مسلم طالب علم کو بچوں سے پٹواتی رہی، ویڈیو منظرعام پر آگئی

    اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بچے کی پٹائی کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے یوپی کی یوگی حکومت کو نشانہ بنایا، انھوں نے ٹوئٹ کیا ’’یہ ویڈیو اتر پردیش کی ہے، ٹیچر ایک مسلمان بچے کو کلاس کے باقی بچوں سے پٹوا رہی ہے اور اسے اس پر فخر ہے۔‘‘

    حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی نے مزید لکھا ’’بچے کے باپ کا ماننا ہے کہ انھیں انصاف کی کوئی امید نہیں ہے اور انھیں ڈر ہے کہ ماحول خراب ہو جائے گا، سی ایم یوگی، جو لوگ جرم کریں گے انھیں سزا ملے گی، یہ آپ کی پالیسی ہے، ہے نا؟ اب کیوں؟ کیا پولس اس ٹیچر کو جانے دے رہی ہے؟‘‘

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس کا کام ہے کہ وہ جوینائل جسٹس 2015 ایکٹ کے سیکشن 75 کے تحت ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

  • حجاب پر پابندی، اسد الدین اویسی مودی حکومت پر برس پڑے

    حجاب پر پابندی، اسد الدین اویسی مودی حکومت پر برس پڑے

    بھارتی رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کرناٹک میں حجاب پر پابندی لگانے پر مودی حکومت پر برس پڑے۔

    اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یو پی کی خواتین حجاب اور برقع پہن کر ووٹ ڈالنے جائیں، حجاب اور برقع پہننا ہماری خواتین کا حق ہے۔

    اسد الدین اویسی نے کہا کہ آئین میں ہمارے بنیادی حقوق ہیں، ہم کیا پہنتے ہیں، کیا کھاتے ہیں، کسی کو جھانکنے کی ضرورت نہیں۔

    مزید پڑھیں: اسد الدین اویسی پر قاتلانہ حملے کی ویڈیو سامنے آگئی

    انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کیا پہنے گی، میری ماں کیا پہنے گی، میری بہن کیا پہنے گی، اس کی فکر چھوڑ دیں اور اپنے گھر کی فکر کریں۔

    اسد الدین اویسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملالہ یوسف زئی پر حملہ پاکستان میں ہوا تو وہ تعلیم کے لیے برطانیہ چلی گئیں، ہماری بچیاں یہیں رہیں گی، عزت سے رہیں گی، پڑھیں گی اور نیک اور قابل بنیں گی۔

    مزید پڑھیں: اسد الدین اویسی کیلیے 101 بکروں کی قربانی؛ وجہ سامنے آگئی

    خیال رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں حکومت نے مسلمان طالبات پر تعلیمی اداروں میں حجاب کرنے پر پابندی لگا دی ہے جس کے خلاف مسلمان طالبات سمیت دیگر نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

    کرناٹک کی حکومت نے فیصلے کے خلاف شدید ردِ عمل سامنے آنے کے بعد ریاست میں تمام تعلیمی ادارے تین روز کے لیے بند کر دیے ہیں۔

    دوسری جانب ممبئی میں کرناٹک حکومت کے فیصلے کے خلاف دستخطی مہم شروع کی گئی جس میں ہزاروں مسلمان طالبات اور خواتین نے شرکت کی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

  • اسد الدین اویسی پر قاتلانہ حملے کی ویڈیو سامنے آگئی

    اسد الدین اویسی پر قاتلانہ حملے کی ویڈیو سامنے آگئی

    بھارت میں رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی پر قاتلانہ حملے کی ایک اور سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی ہے۔

    یوٹیوب چینل نیوز 18 وائرل پر اپ لوڈ کی گئی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کی گاڑی پر فائرنگ کر رہا ہے جبکہ حمل آور کے ساتھ دو گاڑیاں بھی ہیں۔

    ویڈیو کے مطابق اسد الدین اویسی کی تیسرے نمبر پر موجود گاڑی جیسے ہی رفتار کم کرتی ہے تو سامنے سے حملہ آور فائرنگ شروع کر دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: اسد الدین اویسی کیلیے 101 بکروں کی قربانی؛ وجہ سامنے آگئی

    قاتلانہ حملے کے بعد اسد الدین اویسی کی گاڑی تیزی سے آگے بڑھتی ہے اور پھر یو ٹرن لے کر واپس چلی جاتی ہے۔ اسی دوران ان کے محافظوں کی گاڑی پیچھے سے آکر حملہ آور کو سڑک پر ٹھوکر مار کر گرا دیتی ہے۔

    خیال رہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی  پر بھارت میں کچھ روز قبل قاتلانہ حملہ ہوا تھا، ان کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی تھی مگر خوش قسمتی سے وہ اس حملے میں محفوظ رہے تھے۔

    پولیس نے اس سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کیا جن سے پوچھ گچھ کی گئی۔ ملزمان کا کہنا تھا کہ ہم اسد الدین اویسی اور ان کے بھائی کے بیانات سے ناراض تھے، اس لیے ہم نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم سچن پنڈت نے فائرنگ کی تھی اور اس کے پاس سے ایک 9 ایم ایم کی پستول برآمد کی گئی ہے۔

    ملزمان کے خلاف درج مقدمے کے مطابق مرکزی ملزم سچن نے اپنے بیان میں کہا کہ میں بڑا سیاستدان بننا چاہتا ہوں، میں خود کو سچا محب وطن مانتا ہوں، مجھے لگا کہ اویسی کا بیان ملک کے لیے خطرہ ہے۔

    مرکزی ملزم نے کہا کہ اس کے بعد میں نے انتخابی مہم کے دوران ہی اویسی کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ ملزم نے حملہ کرنے کے لیے دوسرے گرفتار ملزم شبھم سے رابطہ کیا۔

  • اسد الدین اویسی کیلیے 101 بکروں کی قربانی؛ وجہ سامنے آگئی

    اسد الدین اویسی کیلیے 101 بکروں کی قربانی؛ وجہ سامنے آگئی

    اتر پردیش: بھارت میں رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے لیے 101 بکروں کی قربانی دینے کی وجہ سامنے آگئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے شہر حیدر آباد کے ایک تاجر نے رکن پارلیمنٹ کی سلامتی اور لمبی عمر کے لیے 101 بکروں کی قربانی دے دی۔

    خیال رہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی  پر بھارت میں کچھ روز قبل قاتلانہ حملہ ہوا تھا، ان کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی تھی مگر خوش قسمتی سے وہ اس حملے میں محفوظ رہے تھے۔

    پولیس نے اس سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کیا جن سے پوچھ گچھ کی گئی۔ ملزمان کا کہنا تھا کہ ہم اسد الدین اویسی اور ان کے بھائی کے بیانات سے ناراض تھے، اس لیے ہم نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم سچن پنڈت نے فائرنگ کی تھی اور اس کے پاس سے ایک 9 ایم ایم کی پستول برآمد کی گئی ہے۔

    ملزمان کے خلاف درج مقدمے کے مطابق مرکزی ملزم سچن نے اپنے بیان میں کہا کہ میں بڑا سیاستدان بننا چاہتا ہوں، میں خود کو سچا محب وطن مانتا ہوں، مجھے لگا کہ اویسی کا بیان ملک کے لیے خطرہ ہے۔

    مرکزی ملزم نے کہا کہ اس کے بعد میں نے انتخابی مہم کے دوران ہی اویسی کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ ملزم نے حملہ کرنے کے لیے دوسرے گرفتار ملزم شبھم سے رابطہ کیا۔

  • مسلم نوجوان کا قتل : اسد الدین اویسی نے مودی حکومت کو بے نقاب کردیا

    مسلم نوجوان کا قتل : اسد الدین اویسی نے مودی حکومت کو بے نقاب کردیا

    بھارتی مسلمان رہنما اور ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ اترپردیش کے مسلمانوں کو جاگنا ہوگا، اب وقت آگیا ہے کہ مسلمان متحد ہوجائیں۔

    ضلع علی گڑھ میں بہت بڑی عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے شرکیاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اترپردیش کے مسلمانوں اب سوچنے سمجھنے اور سیاسی قیادت بنانے کا وقت آگیا ہے۔

    ایم آئی ایم صدر نے اپنے خطاب میں تمام سیاسی جماعتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 70 برسوں میں تمام سیاسی جماعتیں ملک کے مسلمانوں کے ووٹ کا استعمال کرتی آئی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج ملک کی صورتحال یہ ہے کہ ہماری مسجدیں تک محفوظ نہیں ہیں، نہ ہماری خواتین محفوظ ہیں، نہ ہی ہمارا کوئی مستقبل ہے، کوئی ہماری آواز نہیں بنتا، صرف انتخابات سے قبل ہماری یاد آتی ہے اور ہمارے ووٹ کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    اسد الدین اویسی نے اپنے خطاب میں بی جے پی کی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تم ملک کو ہندو راشٹر بنانا چاہتے ہو، ملک میں ایک مذہب نافذ کرنا چاہتے ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ریاست اتر پردیش میں مسلمان محفوظ نہیں ہیں، مسلمانوں پر ظلم و زیاتی کی جارہی ہے، مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، میرے دوستوں اور بزرگوں اس کا ایک ہی جواب ملتا ہے کہ آپ کے پاس کوئی سیاسی قیادت نہیں ہے۔

    اویسی نے اپنے خطاب میں ملک اور خاص طور پر اترپردیش میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی ظلم و زیادتی کے واقعے میں الطاف نامی شخص کے قتل پر کہا کہ پولیس والوں کو معطل کر دینا کافی نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیہس حواست میں ہونے والے الطاف کے قاتلوں پر دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج ہونا چاہیے ان کو گرفتار کرنا چاہیے مگر ایسا نہیں ہوگا کیونکہ مرنے والے کا نام الطاف ہے۔

    اگر مرنے والے کا نام الطاف نہ ہوکر گپتا ہوتا یا اعلی ذات کا ہوتا تو پولیس اہلکاروں کو بھی معطل کیا جاتا،گرفتار بھی عمل میں لائی جاتی، وزیر اعلیٰ جود گھر پہنچ جاتے، مگر مرنے والے کا نام الطاف ہے تو خالی معطل اور تبادلے پر بات ٹال دی گئی۔