Tag: asghar-khan-case

  • ایف آئی اے نے سپریم کورٹ سے اصغر خان کیس بند کرنے کی سفارش کردی

    ایف آئی اے نے سپریم کورٹ سے اصغر خان کیس بند کرنے کی سفارش کردی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں اصغر خان عمل در آمد کیس سےمتعلق سماعت ہوئی ، ایف آئی اے نے کیس کی فائل بند کرنے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اصغرخان عمل درآمد کیس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ میں ایک رپورٹ جمع کرائی گئی، جس میں ناکافی شواہد کے سبب کیس بند کرنے کی استدعا کی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے پاس اتنے شواہد نہیں ہیں کہ مقدمے میں نامزد ملزمان کے خلاف فوجداری کارروائی ہو سکے ،جن سیاستدانوں پر الزام تھا، انہوں نے رقم کی وصولی سے انکار کردیا ہے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اہم گواہان کے بیانات میں وقفےہیں ،گواہوں کے بیانات ایک دوسرے سے نہیں ملتے ۔متعلقہ بینکوں سےپیسہ اکاونٹس میں جمع ہونے کاریکارڈ نہیں ملا، یہ معاملہ 25 سال سے زیادہ پرانا ہے ۔

    اصغر خان کیس: سپریم کورٹ 31 دسمبر کوسماعت کرے گا

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 31 دسمبر کو اصغر خان کیس کی سماعت کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے اٹارنی جنرل، ایف آئی اے اور متعلقہ فریقوں کو نوٹسز جاری کیے تھے، کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کرنی ہے۔

    اصغر خان کیس سیاسی رہنماؤں میں کروڑوں روپے تقسیم کرنے کے معاملے سے متعلق ہے ، کہا جاتا ہے کہ نوے کی دہائی میں پیپلز پارٹی کو شکست دینے کے سیاست دانوں کو خطیررقم رشوت میں دی گئی تھی۔

  • اصغرخان کیس، سپریم کورٹ کا کابینہ کے فیصلے پرعملدرآمد کا حکم، ایک ماہ میں رپورٹ طلب

    اصغرخان کیس، سپریم کورٹ کا کابینہ کے فیصلے پرعملدرآمد کا حکم، ایک ماہ میں رپورٹ طلب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں وزارت دفاع سے کابینہ کے فیصلے پرعملدرآمد کرکے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی، چیف جسٹس نے کہا حکم پر عمل نہ ہوا تو وزارت دفاع کے بجائے ملٹری اتھارٹی کو طلب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پرمشتمل تین رکنی بینچ نے اصغرخان عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے وزارت دفاع سے کابینہ کے فیصلے پر عملدرآمد کر کے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی اور کہا قانون سے کوئی بالا نہیں،عدالتی حکم پر عمل ہونا چاہئے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ اصغر خان کیس میں آرمی افسران کے خلاف ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہونا چاہیے، اگر عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہوا تو وزارت دفاع کے بجائے ملٹری اتھارٹی کو طلب کریں گے، قانون سے کوئی بالا نہیں،عدالتی حکم پرعمل ہونا چاہیے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے وزارت دفاع کے نمائندے سے استفسار کیا اب تک فیصلے پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا؟ جس پر ڈائریکٹر لیگل وزارت دفاع نے کہا وزارت داخلہ کی سمری ابھی تک ہمیں نہیں ملی۔

    چیف جسٹس نے پوچھا کہا آپ کتنے دن میں تفصیلی رپورٹ دیں گے، جس کے بعد عدالت نے 4 ہفتے کا وقت دیتے ہوئے وزارت دفاع سے رپورٹ طلب کرلی اور کہا وزارت دفاع ایف آئی اے کو ضروری معلومات مہیا کرے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ڈی جی ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ کیا سیاست دان ایف آئی اے سے تعاون کر رہے ہیں، جس پر ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا ظفراللہ جمالی نے بعد الیکشن بیان ریکارڈ کرانے کا کہا جبکہ حاصل بزنجو، لیاقت جتوئی اورہمایوں کے بیان ریکارڈ کرلیے ہیں۔

    چیف جسٹس نے یہ کہتے ہوئے سماعت پندرہ ستمبر تک ملتوی کردی کہ تحقیقات میں تاخیرنہیں ہونی چاہیے۔

    یاد رہے  سپریم کورٹ آف پاکستان میں اصغر خان کیس کی سماعت 15 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف، مرزا اسلم بیگ، اسد درانی، اٹارنی جنرل اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹسز جاری کردیے تھے۔

    واٰضح رہے سپریم کورٹ نے رواں سال 4 مئی کو اصغرخان کیس کو سماعت کے لیے مقرر کیا تھا اور 8 مئی کو سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو اصغرخان کیس سے متعلق فیصلے پرعملدرآمد کا حکم دیا تھا۔


    ،مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس میں نظرثانی درخواستیں مسترد کردیں


    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے تھے کہ عدالت اصغرخان کیس میں فیصلہ دے چکی ہے، نظرثانی کی درخواستیں خارج کی جاچکی ہیں اور اب عدالتی فیصلے پرعملدرآمد ہونا ہے۔

    بعدازاں 12 جون کو سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس کی سماعت کے دوران وزارت دفاع سمیت تمام اداروں کو ایف آئی اے سے تعاون کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا تھا اصغرخان عمل درآمد کیس میں مزید تاخیر برداشت نہیں کریں گے۔

  • سپریم کورٹ میں اصغرخان کیس 15 اگست کو سماعت کےلیےمقرر

    سپریم کورٹ میں اصغرخان کیس 15 اگست کو سماعت کےلیےمقرر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان میں اصغر خان کیس کی سماعت 15 اگست کو ہوگی، نواشریف کو نوٹس جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پرمشتمل تین رکنی بینج 15 اگست کو اصغرخان کیس کی سماعت کرے گا۔

    عدالت عظمیٰ نے اس سسلسے میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف، مرزا اسلم بیگ، اسد درانی، اٹارنی جنرل اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹسز جاری کردیے۔

    سپریم کورٹ نے رواں سال 4 مئی کو اصغرخان کیس کو سماعت کے لیے مقرر کیا تھا اور 8 مئی کو سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو اصغرخان کیس سے متعلق فیصلے پرعملدرآمد کا حکم دیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس میں نظرثانی درخواستیں مسترد کردیں

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے تھے کہ عدالت اصغرخان کیس میں فیصلہ دے چکی ہے، نظرثانی کی درخواستیں خارج کی جاچکی ہیں اور اب عدالتی فیصلے پرعملدرآمد ہونا ہے۔

    بعدازاں 12 جون کو سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس کی سماعت کے دوران وزارت دفاع سمیت تمام اداروں کو ایف آئی اے سے تعاون کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ تھے اصغرخان عمل درآمد کیس میں مزید تاخیر برداشت نہیں کریں گے۔

  • پاکستان ہماری ماں ہے، افسوس ہے ہم اپنی ماں کا تحفظ نہیں کرسکے، چیف جسٹس

    پاکستان ہماری ماں ہے، افسوس ہے ہم اپنی ماں کا تحفظ نہیں کرسکے، چیف جسٹس

    لاہور : اصغرخان عملدرآمدکیس میں چیف جسٹس آف پاکستان نے تمام اداروں کو تحقیقات میں ایف آئی اے سے تعاون کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ پاکستان ہماری ماں ہے، جسے قربانیوں اور جدوجہد سے حاصل کیا، افسوس ہے ہم اپنی ماں کا تحفظ نہیں کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اصغر خان عملدرآمد کیس کی سماعت کی، جاوید ہاشمی، میر حاصل بزنجو، عابدہ حسین، غلام مصطفی کھر اور ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن، روئیداد خان سمیت دیگر پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اصغر خان عمل درآمد کیس میں مزید تاخیر برادشت نہیں کریں گے، ایک منٹ ضائع کیے بغیر تفتیش مکمل کریں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ کیا نواز شریف نے بیان ریکارڈ کروا دیا ہے، ڈی جی ایف آئی اے کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ نواز شریف کا بیان آ چکا ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے نے جس کو بلایا، اس کو جانا ہوگا۔

    چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے مفادات پس پشت ڈال کر قوم کا سوچیں۔ پاکستان ہماری ماں ہے مگر افسوس ہے کہ ہم اپنی ماں کا تحفظ نہیں کر سکے۔ ہم نے ملک پر اپنے مفادات کو ترجیح دی۔

    چیف جسٹس نے قرار دیا کہ عدلیہ میں ایجنسیوں کا کوئی تعلق نہیں، سیاستدان بھی خود کو تگڑا کریں، ہم نے آنے والی نسلوں کو بہتر پاکستان دے کر جانا ہے۔

    حاصل بزنجو کی جانب سے پرویز مشرف کے متعلق بیان پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف نے واپس کی درخواست کی، جس پر ان کے راستے کی تمام رکاوٹیں ختم کیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پرویز مشرف کتنے بہادر ہیں کہ واپس آ کر مقدمات کا سامنا کرتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے جاوید ہاشمی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کہا کہ میں بھاٹی سے الیکشن لڑوں تو نہیں جیت سکتا، میں نے الیکشن نہیں لڑنا، آئین کا تحفظ کرنا ہے۔

    غلام مصطفی کھر نے کہا کہ مانتا ہوں سیاست دانوں نے ماں کا تحفظ نہیں کیا، آپ تعین کریں کون کون ماں کا تحفظ اور کون ماں کو لوٹتا رہا۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ اصغر خان کیس کے ذریعے سیاستدانوں کو بدنام اور ہراساں کیا جا رہا ہے، جس پر چیف جسٹس نے قرار دیا اصغر خان کیس میں تفتیش میں شامل ہونے کا مقصد کسی کو بدنام کرنا یا ہراساں کرنا نہیں، اگر سرخرو ہوئے تو سب صاف ہو جائے گا۔

    چیف جسٹس نے تمام اداروں کو تحقیقات میں ایف آئی اے سے تعاون کرنے کا حکم دیا اور تحقیقات مکمل ہونے تک ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کو عہدے پر کام کا بھی حکم دیا۔

    یاد رہے کہ اصغر خان کیس میں نواز شریف نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا ہے، انھوں نے رقم وصول کرنے کے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس میں نوازشریف کو وکیل کرنے کا حکم دیا اور پیشی کیلئے چھ روز کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت بارہ جولائی تک ملتوی کردی تھی۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ اصغرخان کیس میں سابق آرمی چیف اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کی نظرثانی درخواستیں بھی مسترد کر چکی ہے۔

  • اصغرخان کیس : سپریم کورٹ کی نوازشریف کو پیشی کے لیے6دن کی مہلت

    اصغرخان کیس : سپریم کورٹ کی نوازشریف کو پیشی کے لیے6دن کی مہلت

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس میں نوازشریف کو وکیل کرنے کا حکم دے دیا۔ پیشی کیلئے چھ روز کی مہلت دیتے ہوئےعدالت نے کیس کی سماعت بارہ جولائی تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو وکیل کرنے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت12جون تک ملتوی کردی۔

    سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے حکم دیا کہ نواز شریف جہاں کہیں بھی ہیں ایک گھنٹے میں عدالت پہنچیں، نوازشریف کو ہرحال میں شامل تفتیش ہونا پڑے گا، جن پر پیسے لینے کا الزام ہے ان کو پیش ہونا پڑے گا۔

    سماعت کے موقع پر مخدوم جاوید ہاشمی نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پیسے نہیں لیے تھے نیب حکام کو بھی یہی بتایا ہے، مجھ پر کوئی الزام بھی ثابت نہیں ہوا، آپ نے طلب کیا تھا تو بس میں بیٹھ کر اسلام آباد آیا ہوں۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف وکیل کا بندوبست کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نواز شریف خود نہیں آسکتے تو وکیل کے ذریعے جواب دیں۔

    عدالت نے جواب کے لیے چھ روزکی مہلت دے دی، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ فوجی افسروں کا معاملہ فوج اپنے قانون کے مطابق دیکھے، سویلین کا معاملہ ایف آئی اے دیکھ رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: اگر نوازشریف کو عدالت نے اصغرخان کیس میں بلایا ہے، تو انہیں پیش ہونا چاہیے، خورشید شاہ

    اسلم بیگ نے کہا کہ درخواست ہے کہ میرا مقدمہ آپ سنیں جس پر چیف جسٹس کا جواب تھا کہ آپ پہلے ایف آئی اے میں شامل تفتیش ہوجائیں اور پھر تحریری درخواست دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • اصغر خان عملدر آمد کیس: آج سے سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی

    اصغر خان عملدر آمد کیس: آج سے سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی

    اسلام آباد: اصغر خان عملدر  آمد کیس سے متعلق سماعت آج سے سپریم کورٹ میں سنی جائے گی، نواز شریف، مرزا اسلم بیگ اور اسد درانی کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ کے اہم ترین مقدمے کی سماعت آج سے ملک کی سب سے بڑی عدالت میں سنی جائے گی جس کے لیے سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق آرمی چیف مرزا اسلم بیگ اور سابق آئی ایس آئی سربراہ اسد درانی کو نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔


    اصغر خان عملدرآمد کیس، نوازشریف سمیت پیسے وصول کرنے والے 21 افراد کو نوٹس جاری


    اس سے قبل رواں ماہ دو جون کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی تھی اس دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی جانب سے کابینہ کے فیصلے سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی تھی۔

    دوران سماعت اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ کابینہ نے عدالتی فیصلے پر عملدر آمد کا فیصلہ کیا ہے اور ایف آئی اے کو تفتیش جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا تھا کہ پیسے وصول کرنے والوں سے رقم کی واپسی کا کیا طریقہ کار بنایا گیا ہے۔


    اصغرخان کیس، چیف جسٹس کا آج شام تک کابینہ کا اجلاس بلانے کا حکم


    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اصغر خان کیس میں فیصلہ پر عمل درآمد کے لیے فوری کابینہ کا اجلاس بلانے اور فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اصغر خان عملدرآمد کیس،  نوازشریف سمیت پیسے وصول کرنے والے 21 افراد کو نوٹس جاری

    اصغر خان عملدرآمد کیس، نوازشریف سمیت پیسے وصول کرنے والے 21 افراد کو نوٹس جاری

    لاہور : اصغر خان عملدرآمد کیس میں بڑی پیشرفت ہوئی، سپریم کورٹ نے نوازشریف سمیت پیسے وصول کرنے والے اکیس افراد کو نوٹس جاری کر دئیے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پیسے وصول کرنے والوں سے رقم کی واپسی کا کیا طریقہ کار بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی، اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی جانب سے کابینہ کے فیصلے سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔

    اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ کابینہ نے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے اور ایف آئی اے کو تفتیش جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پیسے وصول کرنے والوں سے رقم کی واپسی کا کیا طریقہ کار بنایا گیا ہے۔

    چیف جسٹس نے پیسے وصول کرنے والے نواز شریف اور جاوید ہاشمی سمیت 21 سویلین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کی درخواست پر کابینہ کے اجلاس کی رپورٹ عدالتی عملے کو دوبارہ سیل کرنے کا حکم دے دیا۔

    بعد ازاں کیس کی سماعت 6 جون تک ملتوی کر دی۔

    گذشتہ سماعت میں اصغر خان کیس میں چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابینہ نےاصغر خان کیس عمل درآمد کے معاملےپرفیصلہ نہیں کیا، ایک سب کمیٹی بناکر حکومت بھاگ گئی، کئی سال سے اصغرخان کیس پڑا ہے کیا کابینہ کا یہ کام ہوتا ہے۔

    اٹارنی جنرل کےپیش نہ ہونے پرچیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا اتنااہم کیس لگا لیکن اٹارنی جنرل کو پرواہ نہیں،یہ کارکردگی ہے اٹارنی جنرل آفس کی
    عدالت نے اٹارنی جنرل کو کل طلب کرلیا۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اصغر خان کیس میں فیصلہ پر عمل درآمد کے لیے فوری کابینہ کا اجلاس بلانے اور فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اصغرخان کیس، چیف جسٹس کا  آج شام تک کابینہ کا اجلاس بلانے کا حکم

    اصغرخان کیس، چیف جسٹس کا آج شام تک کابینہ کا اجلاس بلانے کا حکم

    لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اصغر خان کیس میں فیصلہ پر عمل درآمد کے لیے آج شام تک کابینہ کا اجلاس بلانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اصغرخان کیس میں فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت کابینہ کا اجلاس نہ بلانے پر چیف جسٹس آف پاکستان نے اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا کہ اب اب تک کابینہ نے اصغر خان کیس سے متعلق کوئی فیصلہ کیوں. نہیں کیا، اتنا سنجیدہ مسئلہ ہے اور حکومت کو کوئی فکر نہیں۔

    وفاقی حکومت کے وکیل نے اجلاس بلانے کے لیے مہلت کی استدعا کی جسے مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس نے حکم دیا کہ آج شام تک کابینہ کا اجلاس بلاکر فیصلہ کریں اور کابینہ کے فیصلہ سے متعلق ہر صورت آج ہی عدالت کو آگاہ کیا جائے۔

    ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے عدالت میں پیش کر بیان دیا کہ اس معاملے پر انکوائری جاری ہیں۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو اصغرخان کیس سے متعلق عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا حکم د یتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی حکومت اصغر خان کیس پر عملدرآمد کرے اور اس کے لیے کابینہ کا اجلاس طلب کر کے اصغر خان کیس پیش کیا جائے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت اصغر خان کیس میں فیصلہ دے چکی ہے، نظرثانی کی درخواستیں خارج کی جا چکی ہیں اور اب عدالتی فیصلے پر عمل درآمد ہونا ہے۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس میں سابق آرمی چیف اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کی نظرثانی درخواستیں مسترد کردیں تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اصغر خان کیس سے ظاہر ہوا ن لیگ کو اسٹیبلشمنٹ نے کیسے تخلیق کیا: عمران خان

    اصغر خان کیس سے ظاہر ہوا ن لیگ کو اسٹیبلشمنٹ نے کیسے تخلیق کیا: عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اصغر خان کیس سے ظاہر ہوا ن لیگ کو اسٹیبلشمنٹ نے کیسے تخلیق اور اسے فنڈ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اصغر خان کیس سے ظاہر ہوا کہ مسلم لیگ ن کو اسٹیبلشمنٹ نے کیسے تخلیق اور فنڈ کیا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ کیس سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ کس طرح لاڈلے کو تحفظ دیا گیا۔ ’اس اوپن اینڈ شٹ کیس کو سپریم کورٹ نے 2 دہائیوں تک نہیں سنا‘۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ میں اصغر خان کیس کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا جس کے لیے سابق آرمی چیف اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی نے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس میں نظر ثانی کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں اور کیس پر عملدر آمد کا جائزہ لینے کے لیے سماعت ملتوی کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کو اس وقت اڈیالہ جیل میں ہی ہونا چاہئے، اسد عمر

    نواز شریف کو اس وقت اڈیالہ جیل میں ہی ہونا چاہئے، اسد عمر

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ عوام کو نواز شریف کے بیانیے کو سنجیدہ نہیں لینا چاہئے، میاں صاحب کو اس وقت اڈیالہ جیل میں ہی ہونا چاہئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، اسد عمر نے کہا کہ نواز شریف کا پورا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے اس لئے خود بھی بھول جاتے ہیں، نواز شریف کا بیانیہ ہے فیصلے کہیں اور لکھے جارہے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اصغر خان کیس میں پیسے دینے اور لینے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، مریم نواز کو بھی مطالبہ کرنا چاہئے اصغر خان کیس میں دستاویزات پیش کی جائیں، اصغر خان کیس منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے، معلوم ہونا چاہئے کیس میں نواز شریف کا کردار کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کی بات کرتے ہیں، وہ اس وقت اپنے سائے سے ہی لڑ رہے ہیں، ان دیکھی قوتیں نواز شریف کا ماضی ہیں جس سے وہ نکل نہیں پا رہے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ چوہدری نثار کو چاہئے کھل کر سامنے آئیں، چوہدری نثار سے کہنا چاہتا ہوں اشاروں سے کام نہیں چلے گا، ان کو کھڑے ہوکر پوزیشن لینا ہوگی، بیرونی دباؤ جب پاکستان پر بڑھ رہا تھا چوہدری نثار اس وقت کہاں تھے۔

    انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کہہ رہے ہیں پاکستان تباہی کی طرف جارہا ہے تو بتائیں کیوں؟ سب کا موقف یہی ہے کہ پاکستان اس وقت مشکل دور میں کھڑا ہے، کل پرسوں اور وقت آنے پر بتاؤں گا اس موقف کا وقت اب ختم ہوچکا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ قانون میں ترمیم مسلم لیگ ن نے کی تھیں کسی اور نے نہیں۔ کیپٹن (ر) صفدر نے دو دن اسمبلی میں آکر اشتعال انگیز تقاریر کی تھیں، قوم کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے کسے بیوقوف بنانے کی کوشش ہورہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔