Tag: ashraf ghani

  • طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کے پابند نہیں، افغان صدر اشرف غنی کا یوٹرن

    طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کے پابند نہیں، افغان صدر اشرف غنی کا یوٹرن

    کابل : افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ طالبان کو رہا کرنے کے پابند نہیں، ہم نے ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا، معاہدہ بند دروازوں میں ہوا،اس پرعمل درآمد میں مشکلات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی یوٹرن لیتے ہوئے گزشتہ روز ہونے والے امریکہ طالبان امن معاہدے کی اہم شرط سے پیچھے ہٹ گئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ہم نے افغان طالبان کے پانچ ہزار قیدیوں کی رہائی کا کوئی وعدہ نہیں کیا ، طالبان قیدیوں کی رہائی کا معاملہ انٹر افغان مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

    افغان صدر اشرف غنی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت جیلوں میں قید طالبان کو رہا کرنے کی پابند نہیں، 5ہزار طالبان کی رہائی کا کوئی وعدہ نہیں کیا، معاہدہ بند دروازوں میں ہوا،اس پر عمل درآمد میں مشکلات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی رہائی کا اختیار امریکا کے پاس نہیں ہہ ہمارا اختیار ہے، طالبان قیدیوں کی رہائی کا معاملہ مذاکرات کی پیشگی شرط نہیں بن سکتا۔

    اشرف غنی نے کہا کہ طالبان کے قیدیوں کا معاملہ افغانستان کے عوام کا حق اور خود ارادیت ہے، جزوی جنگ بندی مکمل جنگ بندی کے مقصد کے حصول تک جاری رہے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں7روز کی جزوی جنگ بندی جاری رہے گی، واضح رہے کہ افغان امن معاہدے کے تحت 5ہزار طالبان کی رہائی 10 مارچ تک طے ہے۔

  • امریکہ طالبان معاہدہ : پاکستان کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اشرف غنی

    امریکہ طالبان معاہدہ : پاکستان کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اشرف غنی

    کابل : افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ پاکستان اور دیگر برادر ملکوں کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، افغانستان کےعوام نے امن کیلئے بےپناہ قربانیاں دی ہیں۔

    یہ بات انہوں نے کابل میں مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر امریکی وزیردفاع، چیف ایگزیکٹیو افغانستان، سیکرٹری جنرل نیٹو بھی موجود تھے۔

    افغان صدر نے کہا کہ افغانستان میں پائیدارامن کیلئے اہم معاہدہ ہوگیا ہے، معاہدے میں اہم کردار ادا کرنے پرامریکی وزیردفاع کا شکر گزار ہوں، تمام فریقین امن معاہدے کی پاسداری کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور دیگربرادر ملکوں کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،افغانستان کے عوام نے امن کیلئے بےپناہ قربانیاں دی ہیں، نائن الیون کے بعد دہشت گردی کیخلاف نبرد آزما ہیں، ہم نے ہزاروں جانوں کی قربانیاں دیں۔

     ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ افغانستان کے حال اور مستقبل کے لیے بھی اہم ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں پائیدارامن ہو تاکہ ہم آگے بڑھ سکیں، افغانستان کی موجودہ نسل نے آنے والے مستقبل کیلئے قربانیاں دیں۔

    افغان صدر کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ دو دہائیوں سے افغانستان کے ایک کروڑ افراد نے نقل مکانی کی مشقتیں برداشت کیں۔ افغان فوج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتےہیں، افغانستان کے سول اداروں کی طاقت میں اضافہ ہورہا ہے۔

  • افعانستان کے صدر اشرف غنی آج لاہور پہنچیں گے

    افعانستان کے صدر اشرف غنی آج لاہور پہنچیں گے

    لاہور : افعانستان کے صدر اشرف غنی آج لاہور پہنچیں گے، جہاں وہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیر اعلی پنجاب سردارعثمان بزدار سے ملاقات کریں گے جبکہ علامہ محمد اقبال کے مزار پر حاضری بھی دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی آج ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے، وزیراعلیٰ پنجاب ایئر پورٹ پر افغان صدر کا استقبال کریں گے، لاہور پہنچنے پر انھیں اسٹیٹ پروٹوکول دیا جائےگا۔

    دورے کے دوران افغان صدر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیر اعلی پنجاب سردارعثمان بزدار سے ملاقات کریں گے اور مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال کے مزار پر حاضری دیں گے، فاتحہ پڑھیں گے اور پھول چڑھائیں گے۔

    افغان صدر تاریخی بادشاہی مسجد کا دورہ بھی کریں گے۔

    دوسری جانب افغان صدر کے دورہ لاہورپرسیکیورٹی انتظامات کوحتمی شکل دی گئی ہے ، افغان صدر کا روٹ عام ٹریفک کےلئے بند رہےگا۔

    یاد رہے گذشتہ روز افغان صدر اشرف غنی 2 دوزہ دورے پر پاکستان پہنچے تو مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ان کا استقبال کیا تھا، اس موقع پر افغان سفیرعاطف مشال اوردفتر خارجہ کے اعلی افسران بھی موجود تھے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم اور افغان صدر ملاقات کا اعلامیہ، دوستی کے نئے باب کے آغاز پر اتفاق

    افغان صدر اشرف غنی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیراعظم اور صدرعارف علوی سے ملاقاتیں کیں۔

    وزیراعظم ہاؤس میں وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ون آن ون ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی اورقیام امن سےمتعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کیاگیا ، جس میں دونوں رہنماؤں کاملاقات میں دوستی کے نئے باب کے آغاز پر اتفاق کیا جبکہ پاکستان اورافغانستان میں عوام کی بہتری کیلئےتعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔

    وزیراعظم نے افغان امن عمل میں بھرپورحمایت جاری رکھنےکےعزم کااعادہ کرتے ہوئے کہا افغانستان میں دہائیوں کےتنازع کاحل پرامن مذاکرات میں ہے، افغان امن کےلیےپاکستان نےافغان مذاکراتی عمل کاساتھ دیا۔

  • اشرف غنی، سراج الحق ملاقات، امیر جماعت اسلامی کا فاصلے ختم کرنے پر زور

    اشرف غنی، سراج الحق ملاقات، امیر جماعت اسلامی کا فاصلے ختم کرنے پر زور

    اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی، سراج الحق نے کہا ہے کہ افغانستان اور  پاکستان کے پاس دوستی کے علاوہ کوئی چوائس نہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کے موقع پر کیا.

    سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا روشن مستقبل امن سے وابستہ ہے، امن کے لئے افغان جماعتوں میں باہمی ڈائیلاگ ضروری ہیں.

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان میں دوستی کےعلاوہ کوئی چوائس نہیں، دونوں ممالک کے درمیان فاصلے امن دشمنوں کے پیدا کردہ ہیں.

    سینیٹر سراج الحق  کا کہنا تھا کہ ان فاصلوں کو جلد از جلد ختم ہونا چاہییں، دونوں ممالک کا قریب آنا ضروری ہے.

    اس دوران افغانستان میں‌ہونے والے انتخابات بھی زیر بحث آئے. افغان صدر نے کہا کہ افغانستان میں بروقت انتخابات ہوں گے. انھوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان سے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتے ہیں.

    مزید پڑھیں: وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ون آن ون ملاقات

    خیال رہے کہ افغان صدر اشرف غنی پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ہیں. آج وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ون آن ون ملاقات ہوئی۔

    اس ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی اورقیام امن سےمتعلق تبادلہ خیال کیا گیا.

  • وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر افغان صدر اشرف غنی کل پاکستان پہنچیں گے

    وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر افغان صدر اشرف غنی کل پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد : افغان صدر اشرف غنی کل دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے، دورے کے دوران افغان صدر وزیر خارجہ ، وزیر اعظم اور صدر سے ملاقاتیں کریں جبکہ لاہور میں بزنس فورم سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کا اپنے بیان میں کہا وزیراعظم کی دعوت پر افغان صدر اشرف غنی 27 اور 28 جون کوپاکستان کادورہ کریں گے، اعلیٰ سطح وفد،سینئر حکام اور کاروباری افراد بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔

    دفترخارجہ کا کہنا ہے افغان صدر وفد کے ہمراہ صدر عارف علوی سے ملاقات کریں گے جبکہ وزیراعظم عمران خان سے وفود کی سطح پر مذاکرات کریں گے، جس میں سیاسی،تجارتی،اقتصادی،سیکیورٹی، امن عمل پربات چیت ہوگی۔

    ترجمان کے مطابق اشرف غنی لاہور میں بزنس فورم سے خطاب کریں گے، اشرف غنی 2014 میں پاکستان کے دورےپر آئے تھے، انھوں نے ہارٹ آف ایشیا کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔

    یاد رہے  افغان صدر اشرف غنی نے عید کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے عید کی مبارکباد دی اور دورہ پاکستان کا اعلان بھی کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : افغان صدر اشرف غنی کا پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان

    یاد رہے 31 مئی کو دورہ سعودی عرب میں پاکستانی وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات ہوئی تھی ،  ملاقات میں دونوں ممالک کے سربراہان میں افغان امن مذاکرات پر تبادلہ خیال ہوا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان خطے میں امن کاخواہاں ہے، افغانستان میں استحکام کے لئے بھرپور حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان افغان امن عمل کے سیاسی حل کے لئے تعاون کرے گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا افغان صدر کا دورہ پاکستان تعلقات کی مضبوطی میں مددگار ثابت ہوگا،  سیاسی، سیکیورٹی اوراقتصادی معاملات میں تعاون کو فروغ دیں گے۔

  • افغان صدر اشرف غنی کا پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان

    افغان صدر اشرف غنی کا پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان

    کابل : افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کے دورہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا توقع ہےدورہ پاکستان سےتعلقات بہترہوں گے، سعودی عرب میں وزیراعظم عمران خان سےملاقات مثبت رہی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے عید کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے عید کی مبارکباد دی اور دورہ پاکستان کا اعلان بھی کردیا ۔

    اشرف غنی نے وزیر اعظم عمران خان سے ہونیوالی ملاقات کو مثبت اور تعمیری قراردیتے ہوئے کہاہے کہ وہ عمران خان سے اگلی ملاقات 27 جون کو اسلام آباد میں کریں گے، توقع ہے دورہ پاکستان سے تعلقات بہتر ہوں گے۔

    افغان صدر کا کہنا تھا عمران خان سےگزشتہ ہفتےاوآئی سی اجلاس میں ملاقات ہوئی، وزیراعظم عمران خان سےملاقات میں دورہ پاکستان پراتفاق ہوا تھا۔

    عید کے موقع پر انھوں نے 887 قیدیوں کی رہائی کا بھی اعلان کیا اور افغان فورسز اور سرکاری اہلکاروں کو صدارتی انتخابات میں غیر جانبدار رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا صدارتی انتخابات کوآزاد اور شفاف ماحول میں ہونا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : عمران خان، اشرف غنی ملاقات، پاکستان کا افغانستان کے استحکام کے لئے حمایت جاری رکھنے کا اعلان

    یاد رہے 31 مئی کو دورہ سعودی عرب میں پاکستانی وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات ہوئی تھی ،  ملاقات میں دونوں ممالک کے سربراہان میں افغان امن مذاکرات پر تبادلہ خیال ہوا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان خطے میں امن کاخواہاں ہے، افغانستان میں استحکام کے لئے بھرپور حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان افغان امن عمل کے سیاسی حل کے لئے تعاون کرے گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا افغان صدر کا دورہ پاکستان تعلقات کی مضبوطی میں مددگار ثابت ہوگا،  سیاسی، سیکیورٹی اوراقتصادی معاملات میں تعاون کو فروغ دیں گے۔

  • عمران خان، اشرف غنی ملاقات، پاکستان کا افغانستان کے استحکام کے لئے حمایت جاری رکھنے کا اعلان

    عمران خان، اشرف غنی ملاقات، پاکستان کا افغانستان کے استحکام کے لئے حمایت جاری رکھنے کا اعلان

    مکہ: پاکستانی وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کی آج ملاقات ہوئی.

    تفصیلات کے مطابق مکہ میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں ممالک کے سربراہان میں افغان امن مذاکرات پر تبادلہ خیال ہوا.

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کاخواہاں ہے، افغانستان میں استحکام کے لئے بھرپور حمایت جاری رکھیں گے.

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل کے سیاسی حل کے لئے تعاون کرے گا، افغان صدر کا دورہ پاکستان تعلقات کی مضبوطی میں مددگار ثابت ہوگا.

    انھوں نے کہا کہ سیاسی، سیکیورٹی اوراقتصادی معاملات میں تعاون کوفروغ دیں گے.

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان مدینہ منورہ پہنچے تو روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پرحاضری دی، اس موقع پر روضہ رسول کے دروازے خصوصی طور پرکھولے گئے، انہوں نےمسجد نبوی میں نمازعصرپڑھی اورریاض الجنہ میں نوافل اداکئے۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان مدینے میں روضہ رسول پر حاضری دینے کے بعد سعودی شہر جدہ پہنچے تو مکہ کے گورنرپرنس خالد بن فیصل نے اہم حکومتی اہلکاروں کے ہمراہ ایئر پورٹ پر ان کا شاندار استقبال کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے اپنی اہلیہ بشری بی بی اور وفاقی وزرا کے ہمراہ عمرہ کی سعادت حاصل کی اور پاکستان کی ترقی وخوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان سعودی فرمانرواشاہ سلمان کی دعوت پردورہ کررہے ہیں۔

  • اشرف غنی کی افغان طالبان کو افغانستان میں مذاکرات کی پیش کش

    اشرف غنی کی افغان طالبان کو افغانستان میں مذاکرات کی پیش کش

    کابل : افغان صدر اشرف غنی نے 175 طالبان دہشت گردوں کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے افغان طالبان کو جنگ بندی کےلیے افغانستان میں مذاکرات کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے برسوں سے خانہ جنگی کا شکار ملک میں امن و امان کی صورتحال قائم کرنے کےلیے کوششیں کرنے پر امریکا کے کردار کو خوب سراہا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان صدر پڑوسی ملک پاکستان سے بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پاکستان سے دوستی اور باہمی عزت کا تعلق چاہتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر اشرف غنی نے تحریک طالبان افغانستان کو جنگ بندی اور افغانستان میں مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے 175 طالبان دہشت گردوں کو آزاد کرنے کا اعلان کیا۔

    یاد رہے کہ افغان صدر نے نومبر 2018 میں جنیوا میں طالبان سے مذاکرات سے لیے بارہ رکنی کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا جس میں خواتین بھی شامل تھیں۔

    مزید پڑھیں : افغان صدر نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے کمیشن تشکیل دے دی

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق کمیشن کی تشکیل کے اعلان کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر غنی نے ان بنیادی اصولوں کی بھی وضاحت کی جن کی بنیاد پر طالبان سے براہ راست مذاکرات کیے جائیں گے۔

    ان میں افغانستان کے آئین کی پاسداری اور ملک کے اندرونی معاملات سے غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں اور گروہوں کو دور رکھنے کی بات بھی کی گئی ہے۔

  • افغان طالبان نے اشرف غنی کی پیش کش مسترد کردی

    افغان طالبان نے اشرف غنی کی پیش کش مسترد کردی

    کابل: افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو پیش کش کی ہے کہ وہ جس شہر میں بھی چاہیے اپنا دفتر کھول سکتے ہیں جبکہ طالبان نے افغان صدر کی پیش کش کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدراشرف غنی نے صوبے ننگرہارمیں میڈیا سے گفتگومیں کہا کہ افغان مسئلے کا دیرپا اورپروقارحل چاہتے ہیں۔ افغان حکومت کابل،قندھاراورننگرہارمیں طالبان کودفترکھولنے کی اجازت دینے پرتیارہے۔

    دوسری جانب طالبان نے صدراشرف غنی کی پیشکش مستردکرتے ہوئے عالمی برادری سے دوحہ میں طالبان کے دفترکوتسلیم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    واضح رہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات میں بھی طالبان نے افغان حکومت کو کٹھ پتلی قرار دے کر مذاکرتی عمل سے باہر کروادیا اور کسی بھی بات چیت سے انکار کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: افغان طالبان آئندہ ہفتے روس میں افغان اپوزیشن پارٹیزسے ملاقات کریں گے

    طالبان نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذاکراتی عمل میں افغان نمائندوں کی شمولیت نہیں ہونی چاہیے، اگر امریکا واقعی خطے میں امن کا خواہاں ہے تو کٹھ پتلیوں کو باہر کرے۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل افغانستان میں امن قائم کرنے سے متعلق روس کے شہر ماسکو میں دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا، طالبان نے اس کانفرنس کو کامیاب قرار دیا جبکہ افغان حکومت  کے نمائندوں کو اس مٰں شرکت کی دعوت ہی نہیں دی گئی تھی۔

    کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ افغان تنازع کے حل کے لئے مذاکرات جاری رکھنے ، افغانستان میں غیرملکی مداخلت کے خلاف اور افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے پر اتفاق ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان نے ماسکو مذاکرات کو کامیاب قرار دے دیا

    طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ عباس ستنکزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماسکو کانفرنس کامیاب رہی، غیر ملکی افواج کے افغانستان کے مکمل انخلاء سے متعلق فریقین سے بات چیت جاری ہے جس میں اہم پیشرفت ممکن ہے۔

  • افغان صدر نے طالبان کے ساتھ  امن مذاکرات کے لیے کمیشن تشکیل دے دی

    افغان صدر نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے کمیشن تشکیل دے دی

    جنیوا : طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کرنے کے لیے افغانستان کے صدر اشرف غنی نے بارہ رکنی کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے، مذکورہ کمیشن میں خواتین بھی موجود ہوں گی۔

    اس کمیشن کی تشکیل کا اعلان انہوں نے جینیوا میں افغانستان سے متعلق ہونے والی ایک بین الاقومی کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا، کمیشن کی سربراہی صدارتی چیف آف اسٹاف عبدالسلام رحیمی کریں گے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق کمیشن کی تشکیل کے اعلان کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر غنی نے ان بنیادی اصولوں کی بھی وضاحت کی جن کی بنیاد پر طالبان سے براہ راست مذاکرات کیے جائیں گے۔

    کمیشن کی تشکیل کے اعلان کے ساتھ ہی اشرف غنی نے ان بنیادی اصولوں کی بھی وضاحت کی جن کی بنیاد پر طالبان سے براہ راست مذاکرات کیے جائیں گے۔

    ان میں افغانستان کے آئین کی پاسداری اور ملک کے اندرونی معاملات سے غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں اور گروہوں کو دور رکھنے کی بات بھی کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر اشرف غنی اس سے قبل بھی کہہ چکے ہیں کہ طالبان کے ساتھ کسی بھی معاہدہ کا طے پانا اب اگر کا نہیں بلکہ کب کا سوال ہے، یعنی معاہدہ ہونا و لازمی ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کب ہوتا ہے۔