Tag: ashraf ghani

  • افغان حکومت کی جانب سے سیز فائر کا اعلان، پاکستان کا خیر مقدم

    افغان حکومت کی جانب سے سیز فائر کا اعلان، پاکستان کا خیر مقدم

    اسلام آباد: پاکستان نے افغان حکومت کی جانب سے عید الاضحی پر سیزفائر کے اعلان کا خیر مقدم کیا اور دیرپا امن کے لیے ایسے اقدامات کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں دیرپا امن کے لیے پاکستان ایسے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان جشن آزادی کے موقع پر اعلان زیادہ اہمیت کا حامل ہے، سیزفائر اعلان سے افغان عوام عیدالاضحی امن وسکون سے منائیں گے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایسے اقدامات امن واستحکام کا ماحول پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔

    افغان صدر اشرف غنی کا 3 ماہ کی مشروط جنگ بندی کا اعلان

    خیال رہے کہ افغانستان کے 99 ویں یوم آزادی کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے طالبان سے مشروط جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ آج یعنی 20 اگست سے 19 نومبر تک فائر بندی رہے گی تاہم یہ اسی صورت برقرار رکھی جائے گی اگر طالبان سیز فائر کا احترام کریں، اگر طالبان نے سیز فائر کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ افغان حکومت کی جانب سے یکطرفہ سیز فائر کا اعلان پر فی الحال طالبان سمیت کسی عسکری گروہ یا تنظیم کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

  • افغان صدر اشرف غنی کا 3 ماہ کی مشروط جنگ بندی کا اعلان

    افغان صدر اشرف غنی کا 3 ماہ کی مشروط جنگ بندی کا اعلان

    کابل: افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان سے تین ماہ کے لیے مشروط جنگ بندی کا اعلان کردیا۔

    افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے 99ویں یوم آزادی کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے طالبان سے مشروط جنگ بندی کا اعلان کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ کل یعنی بروز پیر سے 19 نومبر تک فائر بندی رہے گی تاہم یہ اسی صورت برقرار رکھی جائے گی اگر طالبان سیز فائر کا احترام کریں، اگر طالبان نے سیز فائر کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    اشرف غنی نے کہا کہ عید الاضحی قریب آچکی ہے اور ملک کے 34 صوبوں میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو عید کی خوشیوں کا خیال رکھنا چاہئے ، ہم نے سیز فائر کا اعلان کیا ہے جو کل یوم عرفہ سے لے کر حضور اکرم ﷺ کے یوم ولادت یعنی میلاد النبی تک قابل عمل ہوگا جسے یقینی بنانا طالبان کے سیز فائر سے مشروط ہے۔

    افغان حکومت کی جانب سے یکطرفہ سیز فائر کا اعلان پر فی الحال طالبان سمیت کسی عسکری گروہ یا تنظیم کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

    دوسری جانب پاکستان نے عید الاضحی پر افغانستان میں سیز فائر کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی سے افغان عوام کو سنت ابراہیمی کی امن و سکون سے ادائیگی کا موقع ملے گا۔

  • افغانستان میں صدارتی انتخابات اگلے سال ہوں گے

    افغانستان میں صدارتی انتخابات اگلے سال ہوں گے

    کابل: افغانستان میں صدارتی انتخابات اگلے سال اپریل میں متوقع ہیں، حکومت کی جانب سے جلد الیکشن کا اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکام کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات اگلے سال اپریل میں کروایا جائے گا جس کے لیے تیاریاں بھرپور ہوں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ 20 اپریل 2019 کو افغانستان میں صدارتی الیکشن ہوں گے، مذکورہ تاریخ پر حکومت نے اتفاق کر لیا ہے جلد ہی اعلان کردیا جائے گا۔

    دوسری جانب افغانستان میں عام انتخابات کی بھی تیاریاں جاری ہیں جو رواں برس اکتوبر میں کرائے جائیں گے، پارلیمانی الیکشن بعض ٹیکنیکل مسائل کے علاوہ کرپشن الزامات کی لپیٹ میں بھی ہیں۔

    صدارتی انتخابات کے لیے کاغذاتِ نامزدگی رواں سال نومبر میں ہی جمع کرائے جائیں گے جبکہ موجودہ صدر اشرف غنی اپنی دوسری مدتِ صدارت کے لیے یقینی امیدوار تصور کیے جا رہے ہیں۔


    افغانستان :اشرف غنی نئے افغان صدر منتخب


    خیال رہے کہ افغانستان میں سابقہ صدارتی الیکشن سن 2014 میں ہوئے تھے، اس میں موجودہ صدر اشرف غنی اور حکومت کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ امیدوار تھے۔

    یاد رہے کہ 2014 کے صدارتی الیکشن میں افغان الیکشن کمیشن کے مطابق اشرف غنی نے چھپن عشارہ چار فیصد جبکہ ان کے حریف اور سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ نے 43 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔

    واضح رہے کہ صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کو برتری حاصل تھی تاہم وہ مقررہ تعداد میں ووٹ حاصل نہ کر سکے تھے، جبکہ دوسرے مرحلے میں اشرف غنی نے برتری حاصل کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغان صدر کا آرمی چیف کو ٹیلی فون، دہشت گردی کے واقعات پر اظہار افسوس

    افغان صدر کا آرمی چیف کو ٹیلی فون، دہشت گردی کے واقعات پر اظہار افسوس

    آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کو افغان صدر نے ٹیلی فون کرکے دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر اظہار افسوس کیا، اشرف غنی نے پاک افغان سرحد پر سکیورٹی صورتحال بہتر بنانے کی یقین دہانی کروائی۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ٹیلی فون کیا ہے، افغان صدر نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں بے گناہ اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار تعزیت کیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دوران پاکستانی سیکیورٹی فورسز سے مکمل تعاون کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر سیکیورٹی مزید بہتربنائیں گے۔ آرمی چیف نے افغان صدر کے جذبات پر ان کاشکریہ ادا کیا۔

    مزید پڑھیں: مستونگ، پشاوراوربنوں دھماکوں پرملک بھرمیں یوم سوگ‘ قومی پرچم سرنگوں

    واضح رہے کہ بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں پے در پے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں سیاسی رہنماؤں سمیت درجنوں بے گناہ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، اس سلسلے میں گزشتہ روز شہداء کو خراج عقیدت اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کے لیے قومی سطح پر یوم سوگ منایا گیا اس موقع پرتمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رکھا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • افغان صدر کا عیدالفطر پر طالبان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان

    افغان صدر کا عیدالفطر پر طالبان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان

    کابل: افغانستان کی حکومت نے عیدالفطر پر طالبان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کردیا، تاہم داعش کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔

    افغانستان کے صدر اشرف غنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ 27ویں روزے سے عید کی تعطیلات تک جنگ بندی جاری رہے گی۔

    افغان صدر نے کہا کہ یہ جنگ بندی صرف طالبان کے ساتھ ہوگی اور افغان سیکیورٹی فورسز داعش اور دیگر غیر ملکی شدت پسند تنظیموں کے خلاف آپریشن بند نہیں کریں گی، افغان صدر کے مطابق جنگ بندی کا فیصلہ افغان علماء کے تاریخی فتوے کی روشنی میں کیا گیا۔

    افغان حکومت نے عید پر پانچ دن کی چھٹیوں کا اعلان کیا ہے اگر دونوں فریقوں نے جنگ بندی پر عملدرآمد کیا تو یہ سیز فائر 12 سے 19 جون تک جاری رہ سکتا ہے۔

    دوسری جانب طالبان نے افغان حکومت کی اس پیشکش کا تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے، طالبان کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم اس حوالے سے اپنے عہدیدار سے پوچھ کر جواب دیں گے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل افغانستان میں حکومت کے خلاف جنگ کو حرام قرار دینے والے افغان علماء کے اجلاس میں دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    دھماکے سے کچھ دیر قبل 2 ہزار سے زائد علمائے کرام نے اس اہم اجلاس میں افغانستان میں حکومت کے خلاف جاری جنگ کو غیر شرعی اور غیرآئینی قرار دیتے ہوئے حکومت کے خلاف ہتھیار اُٹھانے والوں کو شرپسند قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغان صدرنے طالبان سے مذاکرات کی پاکستانی پیشکش قبول کرلی، خاقان عباسی

    افغان صدرنے طالبان سے مذاکرات کی پاکستانی پیشکش قبول کرلی، خاقان عباسی

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات اچھی رہی، اس بات پراتفاق ہوا کہ افغان مسئلے کا حل جنگ میں نہیں ہے، افغانستان نے طالبان کے ساتھ معطل شدہ امن مذاکرات کو بحال کرنے کی پاکستانی پیشکش قبول کر لی ہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے اپنے دورہ افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیراعظم نے کہا کہ دورہ افغانستان کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور دیگر سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔

    افغان قیادت کے ساتھ تمام امور پرکھل کر بات ہوئی، اس بات پراتفاق ہوا کہ افغان مسئلےکاحل جنگ میں نہیں ہے،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن واستحکام وہاں کے عوام اور پاکستان کیلئے ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ افغان رہنما مل بیٹھ کر اس مسئلے کو حل کریں، ہم بھی مدد کو تیار ہیں۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ افغان قیادت سے ریل اور شاہراہوں کے ذریعے روابط کے فروغ پر بات چیت ہوئی، تاپی سمیت توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا، ہمارا مطمع نظرخطے کے عوام کی خوشحالی ہے۔

    وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ امید ہے یہ دورہ پاک افغان تعلقات میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا اور ہماری ملاقات بداعتمادی کی فضا دور کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں ووٹ بیچنے اورخریدنے والوں کو عوام پہچان چکے ہیں، اس ملک میں جمہوریت ہے اور جمہوریت رہے گی، عام انتخابات جولائی میں ہوں گے اور اس وقت عوام یہ فیصلہ کریں گے کہ وہ گالیوں کی سیاست چاہتے ہیں یا خدمت کی۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں مغربی دنیا کی حمایت یافتہ حکومت کا الزام ہے کہ افغانستان کی سرحد سے متصل پاکستان کے قبائلی علاقہ جات میں جنگجوؤں کے ٹھکانے موجود ہیں، جو افغانستان میں سرحد پار سے کارروائی کرتے ہوئے حکومتی اور غیر ملکی اہداف کو نشانہ بناتے ہیں۔

    پاکستان البتہ ان الزامات کو رد کرتا ہے، دوسری طرف پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ کابل حکومت افغانستان میں موجود پاکستانی طالبان جنگجوؤں کے خلاف مناسب کارروائی نہیں کر رہی، جو وقتاً فوقتاً پاکستان میں دہشت گردانہ حملے کرتے رہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جمعے کے دن اپنے دورہ افغانستان کے دوران کابل میں صدر اشرف غنی سے ملاقات کی تھی۔

  • قندوز میں مدرسے پر حملہ: افغان صدر نے تحقیقات کا حکم دے دیا

    قندوز میں مدرسے پر حملہ: افغان صدر نے تحقیقات کا حکم دے دیا

    کابل: افغانستان کے صدر اشرف غنی نے 2 روز قبل قندوز میں مدرسے پر ہونے والے فضائی حملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ قندوز میں مدرسے پر فضائی حملے میں بچوں سمیت متعدد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    افغان صوبہ قندوز کے ضلع دشت آرچی میں واقع مدرسے پر 2 روز قبل افغان فورسز کی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا تھا۔ فورسز کے مطابق یہ حملہ طالبان کے تربیتی مرکز پر کیا گیا تھا جہاں انہیں طالبان کمانڈروں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔

    ان کے دعوے کے مطابق حملے میں 20 سے زائد طالبان کمانڈر ہلاک ہوئے تھے، تاہم اسپتال میں لائے جانے والے زخمیوں میں بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل تھی۔

    بعد ازاں رپورٹس سامنے آئیں کہ حملے میں نشانہ بننے والا مقام مدرسہ تھا جہاں حافظ قرآن بچوں کی تقریب تقسیم اسناد جاری تھی جس میں شرکت کے لیے ان کے اہلخانہ اور رشتہ دار بھی آئے تھے۔

    جلد ہی ان رپورٹس کی تصدیق ہوگئی جب طالبان کی جانب سے بھی بیان جاری کردیا گیا کہ حملے میں نشانہ بننے والا مدرسہ تھا اور مدرسے میں کوئی بھی جنگجو موجود نہیں تھا جبکہ مارے جانے والے عام شہری اور حافظ قرآن بچے تھے۔

    طالبان کی جانب سے کہا گیا کہ مارے جانے والوں کی تعداد سو سے زائد ہے، افغان حکام ابتدا میں 20 افراد کی ہلاکت پر مصر رہے تاہم بعد میں افغان سیکیورٹی کے ایک اہلکار نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے 59 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

    ایک روز بعد افغان وزارت دفاع کے حکام نے فضائی حملے میں شہریوں کی ہلاکت کا اعتراف کرلیا ہے جس کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے بھی مدرسے پر فضائی حملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    اس سے قبل حکومتی اہلکار مدرسے پر بمباری اور عام شہریوں و بچوں کی ہلاکت سے انکاری تھے اور متضاد بیانات دے رہے تھے۔

    اقوام متحدہ نے بھی قندوزحملے میں شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب افغانستان میں موجود امریکی افواج نے واقعے سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قندوز میں فضائی کارروائی میں امریکی فورسز شامل نہیں تھیں اور یہ کارروائی صرف افغان فورسز کی جانب سے عمل میں لائی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ماضی بھلا کر پاکستان سے نئے باب کا آغاز چاہتے ہیں: افغان صدر

    ماضی بھلا کر پاکستان سے نئے باب کا آغاز چاہتے ہیں: افغان صدر

    کابل: افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ ماضی بھلا کر پاکستان سے نئے باب کا آغاز چاہتے ہیں۔ پاکستان سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں ’کابل پروسس فار پیس اینڈ سیکیورٹی کو آپریشن‘ کانفرنس سے خطب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے عندیہ دیا کہ وہ پاکستان سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی بھلا کر پاکستان سے نئے باب کا آغاز چاہتے ہیں۔ پاکستان حکومتی سطح پر مذاکرات کرے۔

    اشرف غنی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے بہترین جگہ کابل ہے۔

    افغان صدر نے مزید کہا کہ جو طالبان امن عمل میں شامل ہوں گے ان کو سیکیورٹی دیں گے۔ جن طالبان کو رہا کرنا ہے ان کی فہرست پر کام کر رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغان صدر کا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون، منصب سنبھالنے پر مبارکباد

    افغان صدر کا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون، منصب سنبھالنے پر مبارکباد

    اسلام آباد : افغان صدر اشرف غنی کا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون کیا اور منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی ، دونوں رہنماؤں نے خطے کر درپیش چیلنجز سے نمٹنے کےلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

    ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو فون کرکے منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی، افغان صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پُرامن انتقال اقتدار جمہوریت کے استحکام کے لئے ضروری ہے۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے افغان صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دہشت گرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں۔ خطے کی سیکیورٹی, امن خوشحالی کےلئے افغانستان کے ساتھ ملکر کام کریں گے اور دہشت گردی کا خطے سے خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔

    دونوں رہنماؤں نے توانائی سمیت دیگر شعبوں میں بھی درپیز چیلنجز سے ملکر نمٹنے پر اتفاق کیا۔


    مزید پڑھیں : نو منتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ںے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا


    یاد رہے کہ نواز شریف کے پاناما کیس میں نااہل ہونے کے بعد اسمبلیاں تحلیل ہوگئی تھی ، جس کے بعد مسلم لیگ نواز کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو بطور عبوری وزیر اعظم نامزد کیا تھا۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی، جس میں مسلم لیگ ن کے نامزد کردہ امیدوار شاہد خاقان عباسی نے 221 ووٹ حاصل کر کے فتح حاصل کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • آستانہ : نوازشریف کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات

    آستانہ : نوازشریف کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات

    آستانہ : وزیر اعظم نواز شریف نے قازقستان میں افغان صدر سے ملاقات کی، ملاقات میں انسداد دہشت گردی اور خطے کے مسائل پر بات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور افغان صدر کے درمیان ملاقات ہوئی جو لگ بھگ ایک گھنٹہ جاری رہی جس میں انسداد دہشت گردی اور خطے کے مسائل پر بات چیت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق افغانستان کی جانب سے ملاقات کی درخواست کے بعد وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کسی ملک کیخلاف اپنی سر زمین استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے گا۔

    ملاقات میں افغان صدر کے ساتھ سرحد پر باڑ لگانے کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر مشیرخارجہ سرتاج عزیز بھی موجود تھے۔

     یاد رہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف ا ن دنوں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کے سلسلے میں قازقستان کے دورے پر ہیں۔