Tag: ashraf ghani

  • افغان صدر کا وزیراعظم سے رابطہ، بڈھ بیرحملے کی مذمت

    افغان صدر کا وزیراعظم سے رابطہ، بڈھ بیرحملے کی مذمت

    اسلام آباد: افغان صدر اشرف غنی نے وزیراعظم نوازشریف کو ٹیلی فون کیا اوربڈھ بیر حملے کی مذمت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کو افغان صدر اشرف غنی ٹیلی فون کیا اور دوران گفتگو پشاور میں واقع بڈھ بیرایئر بیس حملے کی مذمت کی اوراس میں ہونےوالے جانی نقصان پرتعزیت کا اظہارکیا۔

    ذرائع کےمطابق اس موقع پرافغان صدر نے نواز شریف کو یقین دہانی کرائی کہ افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔

    واضح رہے کہ بڈھ بیر پر پی اے ایف بیس حملے میں 29 افراد شہید ہوئے جس میں پاک فوج کے کیپٹن اسفند یار بھی شہید ہوئے۔

    پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی اوردہشت گرد بھی وہیں سے پاکستان آئے تھے۔

  • طاقت کااستعمال دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے: سرتاج عزیز

    طاقت کااستعمال دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے: سرتاج عزیز

    کابل: مشیرخارجہ سرتاج عزیزنے کابل میں افغان وزیرخارجہ صلاح الدین ربانی سےملاقات کی اورپاکستان کی جانب سے مطالبات پیش کئے۔

    مشیرخارجہ سرتاج عزیزکا کہنا تھا طاقت کا استعمال دونوں ملکوں کے لئے نقصان دہ ہوگا۔ افغان وزیرخارجہ صلاح الدین سے ملاقات میں سرتاج عزیز نے کابل میں پاکستان کے سفارت خانے اورسفارتی عملے کوتحفظ دینے کا مطالبہ کیا۔

    انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پاکستان کے خلاف وال چاکنگ بند کی جائے۔

    اس موقع پرپاکستانی دفترِخارجہ نے سرتاج عزیز کی کابل میں سرگرمیوں کے بارے میں ایک میڈیا بریفنگ کا بھی اہتمام کیا۔

    سرتاج عزیزایک روزہ دورے پرکابل پہنچنے ہیں اوروہ افغان قیادت سے ملاقاتوں میں مختلف امورپرپاکستانی موقف سے آگاہ کریں گے۔ سرتاج عزیز اس دورے میں افغان صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات کریں گے۔

    دوسری جانب دفترِخارجہ نے ہفتہ وار پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرتاج عزیز افغانستان میں امن وسلامتی کا پیغام لے کر گئے ہیں اور وہ افغان صدر اور وزیرِ خارجہ سے ملاقات میں افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے پاکستان کے مثبت کردار کو بھی اجاگر کریں گے۔

  • سرتاج عزیز افغان صدر سے پاکستان مخالف پروپیگنڈہ روکنے کا مطالبہ کریں گے: دفترِخارجہ

    سرتاج عزیز افغان صدر سے پاکستان مخالف پروپیگنڈہ روکنے کا مطالبہ کریں گے: دفترِخارجہ

    اسلام آباد: پاکستانی دفترخارجہ کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی دورہ افغانستان میں پاکستان کے خلاف افغان حکومت کے پروپیگنڈے کی روک تھام اور طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کو بحال کرنے پر زور دیں گے۔

    دفترِ خارجہ نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز جمعے کو ایک روزہ دورے پر کابل جا رہے ہیں جہاں وہ افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کریں گے۔

    پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد سرکاری سطح پر یہ پہلی ملاقات ہو گی۔

    پاکستانی دفترِ خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق خارجہ امور اور قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز افغانستان سے متعلق اقتصادی امور کے چھٹے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ اجلاس کے علاوہ وہ افغان قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں گے جن میں باہمی دلچسی کے امور پربات چیت کریں گے۔

    پاکستانی دفترِ خارجہ کے سینیئر اہلکاروں نے صحافیوں کو بتایا کہ ان ملاقاتوں میں سرتاج عزیز پاکستان کی جانب سے اہم پیغامات لے کر جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کی جانب سے پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے باعث کابل میں موجود پاکستانی سفارت خانے کے عملے کو خطرات کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے درخواست کی جائے گی کہ افغان حکومت پاکستان مخالف بیانات روکے تاکہ دونوں ممالک کے درمان اعتماد بحال ہو۔

    اہلکاروں کے مطابق سرتاج عزیز قیامِ امن کے لیے طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کو بحال کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیں گے کیونکہ پاکستان کا موقف ہے کہ مذاکرات ہی بہترین راستہ ہے۔

    واضح رہے کہ طالبان کے سربراہ ملا محمد عمر کی ہلاکت کے بارے میں خبریں افشا ہونے سے یہ عمل ملتوی ہو گیا تھا۔

  • دفترِخارجہ کا افغان صدرکودوٹوک جواب

    دفترِخارجہ کا افغان صدرکودوٹوک جواب

    اسلام آباد: دفترخارجہ نے افغان صدرکی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ افغان مفاہمتی عمل کی حمایت کےلیےپرعزم ہیں، افغانستان میں دھماکوں اورحملوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    افغان صدراشرف غنی نے افغانستان میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے افغانستان میں سیکورٹی انتظامات کی ناکامی کا ملبہ پاکستان پرڈالتے ہوئے پاکستان کو دہشت گردوں کی تربیت کا مرکز قراردیا تھا۔

    افغان صدر اشرف غنی کے بیان پردفترِخارجہ حرکت میں آیا اور ان کے بیان کا فوری جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ ’’پاکستان افغان نمائندوں پر مشتمل مفاہمتی عمل کیلئے پرعزم ہے‘‘۔

    پاکستان کیلئے ڈاکٹر اشرف غنی کے جملوں سے بھارتی حکومت کے اثرو رسوغ کا اظہار ہوا۔ افغان صدر نے الزام عائد کیا کہ ’’پاکستان میں خودکش بمبارتیار کرنے والے کیمپ کام کررہے ہیں اور بم بنانے کی فیکٹریاں بھی متحرک ہیں‘‘۔

    دفترخارجہ کا کہنا ہے ’’افغان صدرکی پریس کانفرنس کاجائزہ لےرہےہیں، پاکستان افغانستان میں دھماکوں اورحملوں کی مذمت کرتاہے‘‘۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’’دہشت گردی کاسب سےبڑاشکارہونےکی وجہ سےافغان حکومت اورعوام کادکھ سمجھتےہیں‘‘۔

  • افغان صدر اشرف غنی کا وزیراعظم نواز شریف کو ٹیلی فون

    افغان صدر اشرف غنی کا وزیراعظم نواز شریف کو ٹیلی فون

    اسلام آباد : افغان صدر اشرف غنی نے وزیراعظم نواز شریف کو ٹیلیفون کرکے باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات پر بات چیت کی۔

    وزیراعظم نواز شریف نے افغان صدر اشرف غنی سے افغانستان میں حالیہ دھماکوں کی مذمت کی اور دھماکے کے باعث انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت دس منٹ تک جاری رہی۔دونوں رہنماؤں نے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مفاہمت پر بھی بات چیت کی۔ اس دوران خطے کی مجموعی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • افغان صدر اشرف غنی’پاکستانی شہری‘نکلے

    افغان صدر اشرف غنی’پاکستانی شہری‘نکلے

    کوئٹہ: افغانستان کے صدر اشرف غنی کے بارے میں ایک انتہائی دلچسپ انکشاف ہوا ہے کہ ان کے پاس پاکستان کا شناختی کارڈ بھی موجود ہے۔

    اس بات کا انکشاف ضلعی کونسل کے چیئرمین دل مراد حسنی نے چاغی میں ہونے والی ایک میٹنگ میں کیا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق دل مراد حسنی نے میٹنگ میں نادرا کی جانب سے جاری کی گئی افغان صدراشرف غنی کی شناختی دستاویز بھی دکھائی۔

    دل مراد حسنی نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کی جنگ آزادی کے مشہور سپاہی احمد شاہ مسعود بھی پاکستان کی شناختی دستاویزرکھتے تھے۔

  • آئی ایس آئی، افغان انٹیلی جنس کے درمیان تعاون کا معاہدہ

    آئی ایس آئی، افغان انٹیلی جنس کے درمیان تعاون کا معاہدہ

    اسلام آباد: پاکستانی انٹیلی جنس اور افغانستان انٹیلی جنس کے درمیان طالبان کے خلاف مشترکہ کاروائی کا معاہدہ طے پاگیا۔

    پاک فوج کے ترجمان میجرجنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی اور افغانستان کے قومی ڈائریکٹوریٹ برائے سیکیورٹی کے درمیان طالبان کے خلاف معاونت کی مفاہمتی یاداشت پردستخط کردئیے گئے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ معاہدے کے مطابق دونوں ممالک معلومات کا تبادلہ اورمشترکہ انٹیلی جنس آپریشن بھی کئے جائیں گے۔

    ابھی یہ تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں کہ یہ مفاہمتی یادداشت کب اورکہاں طے پائی۔

    واضح رہے کہ ماضی میں افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات مثالی نوعیت کے نہیں رہے اور دونوں ممالک کی جانب سے مداخلت کے الزامات عائد کئے جاتے رہے ہیں۔

    افغانستان میں گذشتہ سال ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں قائم ہونے والی اشرف غنی کی حکومت نے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی مفاہمانہ کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

  • اشرف غنی کا امریکی کانگریس سے خطاب، امریکی عوام کا شکریہ ادا کیا

    اشرف غنی کا امریکی کانگریس سے خطاب، امریکی عوام کا شکریہ ادا کیا

    واشنگٹن: افغان صدر اشرف غنی نے امریکی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان میں خدمات اور قربانیاں دینے پر امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جاری آپریشن کی وجہ سے دہشت گرد افغانستان آرہے ہیں۔

    امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ دس لاکھ امریکی فوجیوں نے افغانستان میں خدمات انجام دیں اور عظیم قربانیاں دیں۔ جس کی وجہ سے آج افغانستان اور امریکا محفوظ ہیں۔

    اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ان فوجیوں کا قرض افغانستان محسوس کرتا ہے، ہم امریکیوں کے شکرگزار ہیں۔

    افغان صدر نے مزید کہا کہ طالبان کو قومی دھارے میں شامل ہونے کیلئے شدت پسندی ترک کرنا ہوگی۔

    اپنے خطاب میں افغان صدر نے پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن کا ذکر بھی کیا، انکا کہنا تھا کہ وزیرستان میں آپریشن کے باعث دہشت گرد افغانستان آرہے ہیں جو کہ خطے میں دہشت گردی کے خدشات کو بڑھاوا دے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت عسکریت پسندوں کی حمایت نہیں کرتی اور نہ ہی انھیں پناہ گاہ فراہم کریں گے۔

  • افغان صدر اور امریکی صدرکے درمیان ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری

    افغان صدر اور امریکی صدرکے درمیان ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری

    واشنگٹن :افغان صدراشرف غنی اور امریکی صدراوباما کے درمیان ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

    وائٹ ہاؤس میں افغان صدر اشرف غنی نے امریکی ہم منصب براک اوباما سے ملاقات کی، ملاقات کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے تعاون سے طالبان کے ساتھ معاہدہ ہی کارگر ہوسکتا ہے۔

    مشترکہ اعلامیہ کے متن کے مطابق امن معاہدے کی صورت میں طالبان کو افغانستان کے آئین کو ماننا ہوگا جبکہ طالبان سمیت دیگر تنظیموں کوشدت پسندی کا راستہ ترک کرنا ہوگا اور بین الاقوامی دہشتگرد گروہوں سے روابط ختم کرنے ہونگے۔

    مشترکہ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ پاکستان رواں سال کے آخرمیں خطے کے ممالک کی کانفرنس کی میزبانی کرے گا، جس میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال کےحوالے سے اہم اُمور زیرغور آئیں گے۔

    اس موقع پر براک اوباما نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد کم نہ کرنےاور فوجی معاونت جاری رکھنے کا اعلان کیا جبکہ افغان صدر نے یقین دہانی کرائی کہ افغانستان کی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔

  • نوازشریف کی اشرف غنی اورڈیوڈ کیمرون سے ملاقات

    نوازشریف کی اشرف غنی اورڈیوڈ کیمرون سے ملاقات

    لندن:وزیراعظم نواز شریف ، افغان صدر اشرف غنی اور برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے درمیان لندن میں ملاقات کے دوران افغانستان سمیت خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی برطانوی وزیراعظم کی ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پر واقع رہائش گاہ پہنچے، جہاں ڈیوڈ کیمرون نے ان کا استقبال کیا۔

    تینوں رہنماؤں کی ناشتے کےمیز پر ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور خطے کی صورت حال پربات چیت ہوئی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی،خطے کی سیکیورٹی اوردوطرفہ امو رپربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ بھی ملاقات میں شریک تھے۔ وزیراعظم نواز شریف اورافغان صدراشرف غنی ان دنوں برطانیہ میں افغانستان سے متعلق منعقدہ کانفرنس میں شرکت کے لئے لندن میں موجود ہیں۔