Tag: Asif Ali Zardari

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا  آصف علی زرداری کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا آصف علی زرداری کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کے لیے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا فیصلہ دیتے ہوئے ڈاکٹر ندیم ڈائریکٹر این آئی بی ٹی سی کو میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جعلی بینک اکاونٹس کیسز میں آصف زرداری کی آٹھ ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن میں آصف علی زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

    سابق صدر کی جانب سے وکیل فاروق ایچ نائیک جبکہ نیب سے سردار مظفر عباسی عدالت میں پیش ہوئے، آصف علی زرداری کی جانب سے آج حاضری سے استثنی مانگ لیا، فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ گزشتہ روز سینے میں درد کی وجہ سے ضیاء الدین اسپتال گیا جہاں داخل کر لیا گیا۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ہم نے میڈیکل گروانڈ پر درخواست دائر کر رکھی ہے، اسی عدالت نے سابق صدر کو میڈیکل گراؤنڈ پر دو کیسسز میں ضمانت دی ہوئی ہے ، عدالتی احکامات پر پہلے بھی میڈیکل بورڈ بنا تھا، اس وقت بھی سابق صدر آصف علی زرداری بیمار ہیں اور اسپتال میں داخل ہے۔

    جسٹس عامر فاروق نے کہا مناسب ہوگا کہ اس کیس میں بھی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے، جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی کو فی الحال دل، سینہ، شوگر سمیت دیگر بیماریاں لاحق ہیں، اس وقت نجی اسپتال میں آصف زرداری زہر علاج ہے۔

    آصف زرداری کے نئے میڈکل رپورٹس بھی عدالت میں جمع کرائی ، جسٹس عامر فاروق نے کہا بورڈ کی رائے آنے دے پھر ہی کوئی فیصلہ کریں گے، نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کراچی کے کسی سرکاری ہسپتال سے بورڈ بنائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

    جسٹس عامر فاروق نے کہا عورتوں کا ڈاکٹر دل کی بیماری نہیں دیکھ سکتا، بیماری سے متعلق ایکسپرٹس کی ضرورت ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل کا فیصلہ دیتے ڈاکٹر ندیم ڈائریکٹر این آئی بی ٹی سی کو میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیا۔

    ضیاء الدین ہسپتال کے ایم ایس کو بورڈ میں رکھنے اور دو ہفتوں میں میڈیکل بورڈ کو رپورٹس جمع کرنے کی ہدایت کردی، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 28 جنوری تک کے لئے ملتوی کردی۔

  • کورونا ابھی ختم نہیں ہوا، وبا سے بچنا لازمی ہے، آصف زرداری

    کورونا ابھی ختم نہیں ہوا، وبا سے بچنا لازمی ہے، آصف زرداری

    کراچی: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے باغ جناح جلسے سے قبل اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور عہدیداران کو ایس او پیز پر عمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ کل باغ جناح جلسے میں شرکت کے لیے آنے والے کارکن، اراکان اسمبلی اور عہدیداران کورونا ایس او پیز پر عمل کریں۔

    انہوں نے کہا کہ جلسے میں شریک کارکن ماسک، سماجی فاصلے کو ملحوظ خاطر رکھیں، اراکین اسمبلی، عہدیدار، کارکنوں کو ماسک، سینی ٹائزر مہیا کریں۔

    آصف زرداری نے مزید کہا کہ کورونا وائرس ابھی ختم نہیں ہوا، احتیاطی تدابیر اختیار کرکے وبا سے بچنا لازمی ہے، قیادت کو کارکنوں کی صحت اور زندگی بہت عزیز ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں آصف علی زرداری کو طبیعت ناساز ہونے کے بعد کلفٹن کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    اسپتال منتقلی کے بعد ڈاکٹرز نے سابق صدر کا چیک اپ کیا اور مختلف ٹیسٹ کروانے کا مشورہ دیا، ڈاکٹرز کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے آصف علی زرداری کے ٹیسٹ کروائے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ آصف علی زرداری گزشتہ دنوں حکومت کے خلاف بنائے جانے والے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ کے حوالے سے متحرک تھے، انہوں نے اس حوالے سے سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کی تھیں، جس کے دوران انہوں نے کرونا احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا تھا۔

  • پارک لین اورٹھٹھہ واٹرسپلائی ریفرنسزمیں بھی آصف زرداری پرفردِ جرم عائد

    پارک لین اورٹھٹھہ واٹرسپلائی ریفرنسزمیں بھی آصف زرداری پرفردِ جرم عائد

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے پارک لین اورٹھٹھہ واٹرسپلائی ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری پر فرد جرم عائد کردی تاہم سابق صدر نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پارک لین اورٹھٹھہ واٹرسپلائی ریفرنس پر سماعت ہوئی ، اسماعت کے آغاز پر ریفرنس میں شریک ملزمان نے حاضری لگائی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور ریفرنس میں شریک ملزم شیر علی عدالت میں پیش ہوئے ، جج اعظم خان نے ملزم شیر علی سے استفسار کیا آپ کہاں تھے کیوں پیش نہیں ہو رہے تھے ، جس پر شیر علی نے بتایا کہ میں بیمار تھا اس لیے پیش نہیں ہو سکا۔

    جس کے بعد احتساب عدالت نے پارک لین اورٹھٹھہ واٹرسپلائی ریفرنسز میں بھی آصف زرداری پر فرد جرم عائد کردی ، تاہم سابق صدر نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    فرد جرم عائد کرنے کے بعد عدالت نے فرد جرم کی کاپیاں ملزمان کو فراہم کردی۔

    عدالت نے پارک لین ریفرنس میں نیب کو بیس اکتوبرمیں گواہ پیش کرنے اور ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس میں نیب کو اکیس اکتوبر میں گواہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    ٹھٹھہ واٹرسپلائی ضمنی ریفرنس میں گواہ عمران محمود،علی رضا،طارق منیرپیش کیے جائیں گے،پارک لین ریفرنس میں نبیل ظہور،احسن اسلم اور عبدالقبیر نیب کی جانب سے گواہان پیش کیے جائیں گے۔

  • آصف زرداری  کی ریفرنسز خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ 23 ستمبر کو سنایا جائے گا

    آصف زرداری کی ریفرنسز خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ 23 ستمبر کو سنایا جائے گا

    سلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق صدرآصف زرداری کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی اسلام آباد : احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ ،پارک لین اورٹھٹھہ واٹر سپلائی کیس میں آصف علی زرداری کی ریفرنسز خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ 23 ستمبر کو سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق صدرآصف زرداری کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، جس میں عدالت نے آصف زرداری کی میگا منی لانڈرنگ،پارک لین،ٹھٹھہ واٹرسپلائی ضمنی ریفرنسز خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ موخر کردیا۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ ضمنی ریفرنسز خارج کرنے کی درخواستوں پرفیصلہ 23 ستمبر کو سنایا جائےگا ، احتساب عدالت کے جج اعظم خان محفوظ فیصلہ سنائیں گے۔

    گذشتہ سماعت میں آصف علی زرداری کے وکیل نے استدعا کی کہ ٹھٹھہ واٹرسپلائی ، میگا منی لانڈرنگ ریفرنس خارج اورآصف زرداری کوبری کیا جائے جبکہ نیب نے آصف زرداری کےریفرنس خارج کرنےکی درخواست کی مخالفت کردی تھی۔

    پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری سمیت 25 شیئر ہولڈرز تھے، نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کمپنی نے 2008 میں جعلی فرنٹ کمپنی پارتھینون کے نام پر نیشنل بینک سے ڈیڑھ، ڈیڑھ ارب روپے کے دو بار قرض لئے جسے بعد میں واپس نہیں کیا گیا اور قومی خزانے کو 3 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کے علاوہ دیگر افراد پر جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے بیرون ملک منتقل کرنے کا الزام ہے۔

  • پارک لین اور میگا منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری کے ریفرنسز خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

    پارک لین اور میگا منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری کے ریفرنسز خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : پارک لین اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے آصف زرداری کے ریفرنسز خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، جو کل سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پارک لین اور میگا منی لانڈرنگ کیس آصف علی زرداری کی ریفرنس خارج کرنے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت میں سماعت کے آغاز پر ملزمان کی حاضری لگائی گئی ، آصف زرداری کی ایک روز کی عدالتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پیش کی۔

    آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس سے آغاز کرنا چاہوں گا، چیئرمین نیب کےپاس ضمنی ریفرنس دائرکرنےکااختیار ہی نہیں، ادھورا چالان جمع کراکرپھرمکمل چالان جمع کرایا جا سکتا ہے، احتساب عدالت اس ریفرنس کو خارج کرے۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے2ماہ کا ٹائم فریم دیا لیکن ریفرنس دائر نہ کیا جا سکا، مجھے تھوڑا وقت دیں میں تفصیل سے بات کروں گا، آج کل صبح اٹھنا مشکل ہوتا ہے،رات دیرتک اسمبلی سیشن چلتے ہیں، کبھی سینیٹ سیشن ، کبھی جوائنٹ سیشن چل رہا ہوتا ہے، ریفرنس سپریم کورٹ کی ہدایت کے خلاف ہے اور ضمنی ریفرنس غیرقانونی اور نیب کی بدنیتی پرمبنی ہے ، خارج کیاجائے۔

    آصف علی زرداری کے وکیل نے استدعا کی کہ ٹھٹھہ واٹرسپلائی ، میگا منی لانڈرنگ ریفرنس خارج اورآصف زرداری کوبری کیا جائے۔

    احتساب عدالت میں فاروق ایچ نائیک کے دلائل مکمل ہونے کے بعد نیب نےآصف زرداری کےریفرنس خارج کرنےکی درخواست کی مخالفت کر دی، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر نے کہا ضمنی ریفرنس دائر کرنا غیر قانونی نہیں ہے، نیب ضمنی ریفرنس دائر کر سکتا ہے ، کسی قانون میں نہیں لکھا کہ ضمنی ریفرنس دائر نہیں ہو سکتا، فاروق ایچ نائیک نےایک قانون کاحوالہ نہیں دیا جس میں ایسا لکھا ہو۔

    سردار مظفر کی جانب سے نیب آرڈیننس کےسیکشن 16کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ سیکشن 16کےتحت کیس کسی دوسری جگہ منتقل بھی ہوسکتا ہے، پاناما کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ بڑا واضح ہے، سپریم کورٹ کاحکم ہے نیب ضمنی ریفرنس دائر کر سکتا ہے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کے دلائل مکمل ہونے پر آصف زرداری کے ریفرنسز خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ، احتساب عدالت کی جانب سے محفوظ شدہ فیصلہ کل سنایا جائے۔

  • پارک لین ریفرنس ، آصف زرداری پر 25 مارچ  کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    پارک لین ریفرنس ، آصف زرداری پر 25 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری پر فرد جرم کرنے کے لئے 25 مارچ کی تاریخ مقررکردی اورتمام ملزمان کوحاضری یقینی بنانے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پارک لین ریفرنس کی سماعت ہوئی، عدالت نے سابق صدرآصف زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ریفرنس میں فردجرم عائد کرنے کیلئے پچیس تاریخ مقرر کردی، عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کی حاضری یقینی بنائی جائے۔

    دوسری جانب احتساب عدالت میں سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپورکےخلاف میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، فریال تالپور سمیت دیگرملزمان عدالت میں پیش ہوئے تاہم آصف زرداری علالت کے باعث پیش نہ ہوسکے۔

    دوران سماعت آصف زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جبکہ فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان نے عدالت میں حاضریاں لگوائیں ، فاضل جج نے استفسار کیا کہ خواجہ انور مجید کا کیا بنا؟

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا 2 ملین کے اخراجات کی درخواست موصول ہوئی، ملزم گرفتارہے ویڈیو لنک کےذریعےفردجرم عائد کی جائے، ویڈیو لنک کےلیےجیل حکام سمیت متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی جائیں۔

    جس پر جج احتساب عدالت نے کہا اس حوالے سے تحریری درخواست دے دیں، وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ویڈیو لنک پر حکومت کی جانب سے صوبائی حکومت کو لکھا جائے گا، میمو کیس میں بھی ملزم کا بیان ویڈیو لنک پر لیا گیا۔

    جج احتساب عدالت کا کہنا تھا معاملےکولیگل کور کیسے دیں گے، کیا عدالت اپنا نمائندہ بھجوائے گی، وکیل صفائی فاروق ایچ نائیک نے کہا جی رجسٹرار عدالت کو بھجوایا جا سکتا ہے، مشرف نےبھی بیان ویڈیو لنک پردیا،یہاں سےکوئی نہیں گیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا پلی بارگین کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، مختلف کیسز میں واجبات کی ادائیگی کا طریقہ کار طے کر لیا گیا ہے، ہیڈ کوارٹرز جلد پراسس شروع کر دے گا، عدالت نے دلائل کے بعد ویڈیولنک پربیان کے لیے درخواست جمع کرانےکی ہدایت کرتےہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • پارک لین ریفرنس، آصف زرداری اور فریال تالپور پر 22 جنوری کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    پارک لین ریفرنس، آصف زرداری اور فریال تالپور پر 22 جنوری کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور پر 22 جنوری کو فردجرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام ملزمان کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں پارک لین اور منی لانڈرنگ ریفرنسز پر سماعت ہوئی ، :احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے سماعت کی۔

    سابق صدر آصف زرداری عدالت میں پیش نہ ہو سکے، آصف زردادی کی جانب سے آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ، وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا آصف زرداری کا علاج کراچی میں جاری ہے، ان کو متعدد امراض لاحق ہیں۔

    فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ریفرنس میں شامل ملزمان کو نوٹس جاری کردیا ، ملزمان میں آصف زرداری، فریال تالپور، انور مجید،عبدالغنی مجید،حسین لوائی ، نمر مجید، یونس قدوائی سمیت دیگر افراد بھی شامل ہیں۔

    تفتیشی افسر نے کہا ضمنی ریفرنس میں 9نئےملزمان بھی شامل کئے گئے ہیں، 5ملزمان کا نام فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آٹھواں ریفرنس دائر کر دیا

    احتساب عدالت نےکہا  پارک لین ریفرنس میں ،آصف زرداری، فریال تالپور سمیت تمام ملزمان پر آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کی جائے گی اور تمام ملزمان کوآئندہ حاضری یقینی بنانےکاحکم دیتے ہوئےسماعت22 جنوری تک  ملتوی کردی۔

    یاد رہے گزشتہ سماعت پر نیب کی جانب سے تمام ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی شروع کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا نیب ریفرنس باقاعدہ سماعت کے لیے 4 اپریل 2019 کو مقرر کیا گیا تھا، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی، عدالت نے جن افراد کو طلب کیا تھا ان میں آصف زرداری کے قریبی ساتھی یونس قدوائی، کے ایم سی کے چار سابق اور چار اس وقت کے موجودہ افسران شامل تھے۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار عبدالغنی مجید سمیت 7 ملزمان نے 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین بھی کی ہے، ملزمان نے سندھ اور اسٹیل ملز کی سرکاری زمینوں میں خرد برد کی تھی۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے منی لارنڈرنگ اور پارک لین کے مقدمات میں 11 دسمبر کو آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کی تھی، آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے ۔

  • نواز شریف کے بعد آصف زرداری کی طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست

    نواز شریف کے بعد آصف زرداری کی طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد سابق صدر آصف زرداری نے طبی بنیاد پر ضمانت کیلئے درخواست دائر کردی ، جس میں کہا گیا عدالت طبی حالات کی سنگینی کے پیش نظر درخواست ضمانت منظور کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے طبی بنیادوں پر ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار مختلف قسم کی بیماریوں کا شکار ہے اور انھیں چوبیس گھنٹے طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی عدالت طبی حالات کی سنگینی کے پیش نظر درخواست ضمانت منظور کرے، دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی جانب سے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست بھی دائر کی گئی۔

    بعد ازاں آصف زرداری کی درخواست ضمانت پررجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نےاعتراضات لگادیے، جس میں کہا درخواست کے ساتھ منسلک میڈیکل رپورٹ کی کاپیاں آدھی کٹی ہوئی ہیں اور سابق صدراور فریال تالپور کےوکیل کورجسٹرارآفس میں طلب کرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری کو ضمانت کے لیے کس نے راضی کیا؟

    سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپورکی درخواستوں پرجانچ پڑتال کا عمل جاری ہے ، آصف زرداری اورفریال تالپورنےآج درخواستوں پرسماعت کی استدعاکررکھی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت کرانے کا اعلان کیا تھا، چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ طبی بنیادوں پر آصف زرداری کی ضمانت کے لیے جلد درخواست دائر کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے درخواست ضمانت دینے سے روکا ہوا تھا البتہ اب وہ اس بات پر رضا مند ہو گئے ہیں کہ ان کی ضمانت کرائی جائے۔

  • آصف زرداری کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    آصف زرداری کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    اسلام آباد سابق صدرآصف زرداری کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا، آصف زرداری کا بلڈپریشر نارمل، شوگرلیول معمول سے کم ہے، جبکہ الیکٹرک مساج چیئر پمز اسپتال پہنچا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے طبی معائنے کیلئے چار رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ، میڈیکل بورڈ نے آصف علی زرداری کے طبی معائنہ کے بعد انھیں زیرعلاج رکھنے کافیصلہ کیا ہے۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ میں شعبہ نیورو سرجری، قلب، میڈیسن کے ماہرین کو شامل کیا گیا ہے، پروفیسر شجی صدیقی چار رکنی میڈیکل بورڈ کے سربراہ ہیں جبکہ ڈاکٹر نعیم ملک، ڈاکٹر عامر شاہ، ڈاکٹر ذوالفقار غوری میڈیکل بورڈ میں شامل ہیں۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق صدر کا بلڈپریشر، شوگر ٹیسٹ کر لیا گیا، ان کا بلڈ پریشر نارمل، شوگر لیول معمول سے کم ہے، آصف زرداری کے ایکسرے، ای سی جی، ایکو ٹیسٹ بھی کئے گئے جبکہ خون اور یورین ٹیسٹ کیلئے نمونے حاصل کر لئے گئے ہیں۔

    آصف زرداری کو گردن، مہروں میں شدید تکلیف ،کمزوری، دھڑکن بے ترتیب ہونے کی شکایت ہے، میڈیکل بورڈ آصف زرداری کا ایم آر آئی ٹیسٹ کرنے پر غور کررہا ہے تاہم ایم آر آئی ٹیسٹ کا حتمی فیصلہ کل بورڈ اجلاس میں ہو گا۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع

    آصف زرداری کی الیکٹرک مساج چیئر پمز اسپتال پہنچا دی گئی الیکٹرک مساج چیئر آصف زرداری کے ملازمین اسپتال لیکر آئے جبکہ آصفہ بھٹو زرداری بھی پمز اسپتال پہنچ گئیں ہیں، جہاں وہ والد سے ملاقات کریں گی۔

    یاد رہے آج صبح جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا ، جہاں عدالت نے دونوں کے  جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع کردی تھی۔

    خیال رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔