Tag: asif zardari

  • جعلی اکاؤنٹس اور پارک لین ریفرنس: آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 اگست تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس اور پارک لین ریفرنس: آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 اگست تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے پارک لین اور جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سابق صدر آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 اگست تک توسیع کردی، جج محمد بشیر نے کہا ٹھیک ہے 10دن بعد آپ کی نیب سے جان چھوٹ جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ کیس اورپارک لین ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، بلاول بھٹو میں عدالت پہنچ گئے۔

    آصف زرداری کی جانب سےدیے گئے اخباری تراشوں پر وکیل نے دلائل کا آغاز کیا، وکیل لطیف کھوسہ نےشہزاد اکبرسےمتعلق خبر پڑھ کر سنائی اور سابق صدر آصف علی زرداری روسٹرم پر آ گئے، جس پر جج محمد بشیر نے کہا آپ نے بیٹھنا ہے تو بیٹھ جائیں۔

    دوران سماعت نیب نے آصف زرداری کے10روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی جبکہ زرداری کے وکیل لطیف کھوسہ نے استدعا کی کہ سماعت عید کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کی جائے۔

    جج محمد بشیر نے کہا عید کے بعد رکھ نہیں سکتے،ایک وقت میں زیادہ سےزیادہ ریمانڈ 15 دن کاہو سکتا، جس پر وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا عید کی چھٹیاں آ جائیں گی، ہفتےاور اتوار کےدن ہوں گے، 13 ، 14 اور 15 اگست کی چھٹی ہو گی، 19 اگست کی تاریخ رکھ لیں۔

    جس کے بعد احتساب عدالت نے نیب کی مزید 10 روز کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کےجسمانی ریمانڈمیں 8 اگست تک توسیع کر دی۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ، جج محمد بشیر نے کہا ٹھیک ہے 10دن بعد آپ کی نیب سے جان چھوٹ جائے گی، جس پر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ نیب سے ہم جان چھڑانانہیں چاہ رہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری اور فریال تالپور کے گرد گھیرا تنگ، نیب کو مزید شواہد مل گئے

    یاد رہے درخواست آصف زرداری کےوکیل لطیف کھوسہ کی جانب سے درخواست دائرکی گئی تھی کہ نیب کو میڈیکل رپورٹس عدالت میں پیش کرنےکاحکم دیا جائے، عدالت نے لطیف کھوسہ کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کیا تھا۔

    خیال رہے نیب نے آصف زرداری، فریال تالپور کے خلاف مزید شواہد حاصل کرلیے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ پلاٹوں کی خریداری کے لیے ادائیگی جعلی اکاونٹ سے کی گئی۔

    واضح رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں دونوں کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • سابق صدرآصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر

    سابق صدرآصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نیب نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف زرداری کےخلاف پارک لین ریفرنس بھی دائرکردیا، سابق صدرپرالزام ہے کہ انھوں نےجعلی دستاویزات پربینک سے قرضہ لے کرخزانے کوبھاری نقصان پہنچایا۔

    تفصیلات کے مطابق پارک لین ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت کےجج محمدبشیرکی عدالت میں دائرکیاگیا، ریفرنس میں آصف زرداری سمیت سترہ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    اس ریفرنس میں آصف زرداری پہلےہی نیب کی تحویل میں ہیں۔ یہ قرض پارک لین کمپنی کی فرضی کمپنی پیراتھون کےنام پرلیاتھا اور آصف زرداری پارک لین کےپچیس فیصدکےشیئرہولڈرہیں، پچیس فیصد شیئرز انہوں نے اپنےبیٹے بلاول بھٹو زرداری کےنام پر رکھے ہیں۔

    آصف زرداری پر الزام ہے کہ انھوں نے بطورشیئر ہولڈر پارک لین فرضی فرنٹ کمپنی پیراتھون بنائی،انھوں نے دو ہزار نو میں کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب روپے قرض حاصل کیا اور قرضے کی رقم نجی بینک میں کمپنی اکاؤنٹ میں منتقل کی۔

    ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آصف زرداری نےقرضہ لینےکے لیے جعلی دستاویزات تیار کئے اورایس ای سی پی ، نیشنل بینک سے حقائق چھپائے۔ انھوں نے بطور صدر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اورقرضے کی رقم میں اضافہ بھی کرایا۔ آصف زرداری نے اثر و رسوخ سےقرض کی رقم دو ارب اسی کروڑکرالی تھی۔

    انہوں نے ایک اور نجی بینک میں پارک لین کے نام سے اکاؤنٹ بھی کھلوایا، سابق صدر دیگر ذرائع سے ملنے والی رقم نجی بینک میں رکھواتے تھے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ آصف زرداری بطور ڈائریکٹر پارک لین اسٹیٹ معاملات چلاتے رہے اور بطور صدر مملکت منی لانڈرنگ بھی کرتے رہے، وہ کمپنی کے فرضی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کرتےتھے، انہوں نے دھوکے سے لیے گئے قرضے کی بھی منی لانڈرنگ کی۔ پارک لین کیس میں قومی خزانے کو 3.77 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    یا درہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا تھا ۔ اجلاس میں بورڈ نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی ۔

    سابق صدر آصف علی زرداری جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کئے جانے کے بعد گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

  • آصف زرداری اور نواز شریف نے بیرون ملک دوروں پر اربوں روپے خرچ کیے، شفقت محمود

    آصف زرداری اور نواز شریف نے بیرون ملک دوروں پر اربوں روپے خرچ کیے، شفقت محمود

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ آصف زرداری نے بطور صدر ایک سو چونتیس غیر ملکی دورے کئے جبکہ نواز شریف نے ایک ارب چوراسی کروڑ روپے بیرون ملک دوروں پرخرچ کیے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے بتایا کہ آصف زرداری نے بطور صدر ایک سو چونتیس غیر ملکی دورے کئے۔

    آصف زرداری کے دوروں پر ایک ارب بیالیس کروڑ روپےخرچ ہوئے۔ زرداری بطور صدر دبئی اکیاون بار گئے، اڑتالیس دورے ذاتی نوعیت کے تھے۔ دبئی کے دوروں پردس کروڑ روپےخرچ ہوئے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ نوازشریف بطور وزیراعظم دو سو باسٹھ دن ملک سے باہر رہے۔ نوازشریف نے چارسال میں ایک ارب چوراسی کروڑ روپے بیرون ملک دوروں پرخرچ کیے۔

    نوازشریف نے دوروں کے دوران تقریباً تین کروڑ روپے بطور ٹپ دیئے، چھ کروڑ روپے تحائف پر خرچ کئے۔ نوازشریف نے چارسال میں لندن کے چوبیس دوروں پربائیس کروڑ انتالیس لاکھ روپے خرچ کئے۔

    نوازشریف نے سرکاری خرچ پر لندن کے بیس ذاتی دورے کئے۔ سعودی عرب بارہ مرتبہ گئے، سترہ کروڑ روپے خرچ کئے۔ پی آئی اے کے جہاز کو ان دوروں پر کتنا نقصان ہوا وہ ان میں شامل نہیں۔

    علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے سابق وزیر خواجہ آصف اہم وزارتوں پر براجمان رہنے کے ساتھ ساتھ ایک کمپنی میں بطور ایڈ وائزر بھی کام کرتے تھے اور اس کمپنی سے 15سے 20لاکھ تنخواہ لیتے تھے، خواجہ آصف نے حلف کی پاسداری نہیں کی، کابینہ نے ایف آئی اے کوخواجہ آصف کے معاملے پر تحقیقات کرنے کا کہا ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ یوسف گیلانی، راجہ پرویز اشرف، شاہد خاقان عباسی کے دوروں کی تفصیلات بھی دینگے۔ عمران خان امریکی صدر ٹرمپ کی دعوت پرامریکا جارہے ہیں۔

    امریکی صدر کی دعوت پرعمران خان امریکا میں پاکستانی سفارت خانے میں رہیں گے، پاکستانی تاریخ میں کبھی کسی نے اتنے کم خرچ میں امریکا کا دورہ نہیں کیا ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان کا سیکیورٹی اسٹاف امریکا میں تھری اسٹار ہوٹل میں رہے گا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری کا مزید  13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری کا مزید 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف زرداری کا 13روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 15 جولائی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق آصف زرداری کیخلاف جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کی۔

    آصف زرداری کو 11 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، وکیل نیب نے بتایا پارک لین کیس میں بھی اہم پیش رفت ہوئی ہے، 27 اپریل 2019 کو چیئرمین نیب نےوارنٹ جاری کیے تھے، کل آصف علی زرداری کو گرفتار کیا ہے۔

    نیب نے پارک لین کمپنی کیس میں آصف زرداری کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا آصف زرداری نے پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی اجلاس میں شرکت کی، آصف زرداری سے تفتیش مکمل نہیں ہو سکی، صرف کل ہی ان سے تفتیش ہوسکی، جس پر جج نے کہا ایک کے بعد دوسرے پھر تیسرے کیس میں گرفتار کیا جائےگا، بہتر نہیں کہ تمام مقدمات کے تفتیشی افسران کو تفتیش کی اجازت دے دیں؟ ایسا کرنے سے بار بارگرفتاری اور ریمانڈ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    جج احتساب عدالت نے استفسار کیا زرداری صاحب بتائیں آپ کو کیسےسہولت رہےگی؟وکیل نیب کا کہنا تھا منی لانڈرنگ والے کیس میں ہی پارک لین تفتیش کی اجازت دے دیں۔

    عدالت نے پارک لین اور منی لانڈرنگ کے تفتیشی افسران کو روسٹرم پر بلایا، جج احتساب عدالت نے کہا کیاآپ دونوں ایک ہی ریمانڈپرتفتیش نہیں کرسکتے؟ جس پر تفتیشی افسران نے کہا جیسے عدالت کہے گی ہم کرلیں گے،

    جج نے پوچھا کیا نیب بتا نہیں سکتا اور کتنے کیسز میں زرداری کو گرفتار کرنا ہے؟ وکیل نیب نے بتایا کسی کیس میں ملزم کاکردارسامنےآئےتب ہی بتاسکتےہیں، پیشگی بتاناممکن نہیں کہ کتنےکیسزمیں گرفتاری ہو سکتی ہے۔

    احتساب عدالت نے کہا ایسے تو آپ 22 مقدمات میں ان سے تفتیشی شروع کر دیں گے، ہر تفتیشی افسر نے ایک ایک گھنٹہ بھی لیا تو دن میں 22گھنٹے تفتیش ہو گی۔

    عدالت نے آصف زرداری کے پارک لین کیس میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے آصف زرداری کا 13روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور 15 جولائی تک جسمانی ریمانڈ میں توسیع کردی۔

    یاد رہے گزشتہ روز نیب نے پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری کی گرفتاری ظاہر کی تھی، نیب کے مطابق پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پر پارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کا الزام ہے۔

    بلاول زرداری بھی پارک لین کیس میں ملزم ہیں، ان سے بھی پوچھ گچھ ہوچکی ہے، پارک لین کمپنی کے ذریعے جعلی دستاویزات پر قرضے حاصل کئے گئے، پارک لین کیس میں بزنس اینڈ سٹی سینٹربھی سیل کیا جا چکا ہے جبکہ اس کیس میں دو کمپنیوں کے افسران پہلے ہی گرفتار کئے جا چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : آصف علی زرداری پارک لین کیس میں بھی گرفتار

    خیال رہے آصف زرداری میگامنی لانڈرنگ کے کیسز میں پہلے ہی سے جسمانی ریمانڈ پر ہیں اور ان سے مختلف معاملات پر تفتیش جاری ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    گذشتہ سماعت میں نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدرآصف علی زرداری کے ریمانڈ 14 دن کی توسیع کی استدعا کی تھی تاہم احتساب عدالت نے آصف علی زرداری کے ریمانڈ میں 11 دن کی توسیع کی تھی۔

    واضح رہے کہ 10 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپورکی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب کی ٹیم نے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو زرداری ہاؤس اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔

  • آصف علی زرداری کا سلیکٹڈ لفظ پر پابندی پر پارٹی سے مشاورت کا فیصلہ

    آصف علی زرداری کا سلیکٹڈ لفظ پر پابندی پر پارٹی سے مشاورت کا فیصلہ

    اسلام آباد : سابق صدر آصف علی زرداری نے ایوان میں سلیکٹڈ لفظ پر پابندی پر پارٹی سے مشاورت کا فیصلہ کرلیا اور کہا بات کریں گے کے یہ پابندی لگا سکتے ہیں یا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زر داری سے میڈیا سے بات چیت کے دور ان صحافی نے سوال کیا کہ کل لفظ سلیکٹڈ پر ایوان میں پابندی لگادی گئی، جس پر آصف علی زر داری نے جواب دیا کہ اس معاملے پر ارکان سے مشاورت کریں گے، ہم لفظ سلیکٹڈ پر بات کریں گے کہ یہ پابندی لگا سکتے ہیں یا نہیں۔

    صحافی نے سوال کیا کہ اس پارلیمنٹ میں چور اور ڈاکو بھی کہا گیا اب لفظ سلیکٹڈ پر اعتراض ہورہا ہے، سابق صدر نے جواب دیا کہ دیکھ لیں آپ !!۔

    صحافی نے سوال کیاکہ گزشتہ روز چیئرمین سینیٹ آپ کے پاس آئے تھے کوئی مشورہ دیا آپ نے، زر داری نے جواب دیا کہ انہیں کہا ہے کہ آپ کو بین کر دیا جائے۔

    مزید پڑھیں : ایوان میں وزیراعظم کیلئے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی

    گذشتہ روز قومی اسمبلی میں بجٹ سیشن کے اجلاس میں وفاقی وزیر عمر ایوب نے نکتہ اعتراض پر کہا تھا ہم حکومتی بنچوں سے تحریک استحقاق پیش کرنا چاہتے ہیں، ایوان میں وزیراعظم کو سلیکٹڈ کے نام سے پکارا جاتا ہے، وزیراعظم منتخب ہیں سلیکٹڈ کہنےسے ایوان کا استحقاق مجروح ہوتا ہے۔

    جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے ایوان میں وزیراعظم کے لیے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی لگادی تھی۔

    قاسم سوری نے ہدایت کی جو بھی اس ہاؤس کا ممبر ہے وہ ووٹ لے کر آیا ہے، آئندہ کوئی سلیکٹڈ لفظ ایوان میں استعمال نہ کرے، ایوان کے نمائندے خود ایوان کی تذلیل کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں وزیراعظم عمران خان اور حکومت کے لئے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔

  • آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ان کی عیادت کیلئے آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ اور آصف زرداری کے درمیان اہم ملاقات ختم ہوگئی دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات آدھا گھنٹہ جاری رہی۔

    ملاقات سے واپسی پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آصف زرداری صاحب کی تیمارداری کے لیے آیا تھا۔

    اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نے زرداری صاحب سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق بھی بات کی؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    تحریک عدم اعتماد جیسی کوئی بات نہیں یہ معاملہ دیکھ لیں گے، چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان سے بھی اس معاملے پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی، جب اے پی سی ہوگی تب دیکھ لیں گے۔

  • احتساب کے نام پر ڈھونگ رچایا جارہا ہے، زرداری نے جیل کاٹی سر نہیں جھکایا، بلاول بھٹو

    احتساب کے نام پر ڈھونگ رچایا جارہا ہے، زرداری نے جیل کاٹی سر نہیں جھکایا، بلاول بھٹو

    نوابشاہ : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ احتساب کے نام پر ملک میں ڈھونگ رچایا جارہا ہے، آصف زرداری کا جرم یہ ہے کہ اس نے وفاق کو مضبوط کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بے نظیر بھٹو کی سالگرہ پر نوابشاہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر جب پیدا ہوئیں تو ان کی پہچان پاکستان تھی اور جب وہ شہید ہوئیں تو بھی ان کی پہچان پاکستانی تھی، بینظیر ایسی بیٹی تھی جس پر ماں باپ فخر کرتے تھے، انہوں نے آمروں سے ٹکرلی تو آمریت پاش پاش ہوگئی، پوری دنیا نے یہ مانا کہ بینظیر واقعی بینظیر ہے، انہوں نے سیاست میں قدم رکھا تو سیاست میں نئی روح پھونک دی۔

    افسوس کہ آج21جون 2019کو جمہوریت کا سورج ڈوب رہا ہے، انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے وزارت عظمیٰ کی پیشکش ٹھکرائی، انہوں نے جیل کاٹی سر نہیں جھکایا اور شہید بی بی کاقول نبھایا اور آج بھی شہید بی بی کا قول نبھارہے ہیں، بی بی تیرا بیٹاکہہ رہاہے تیرا آصف بیمار ہے لیکن جھکا نہیں ہے۔

    وزیر داخلہ، وزیردفاع اور اسپیکرپنجاب اسمبلی کےخلاف مقدمات ہیں تو وہ آزاد کیوں ہیں؟آصف زرداری توہنستے ہوئے جیل میں چلے گئے۔ پورے پاکستان کوآصف زرداری پرفخرہے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ18ویں ترمیم کوختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ حکومت صوبوں کےاختیارات چھینناچاہتی ہے، آصف زرداری کاجرم یہ ہے کہ اس نے صوبوں کو حقوق دیئے، اگر عوام کو حقوق دینا جرم ہے تو یہ جرم ہم باربار کرتے رہیں گے۔

    لوگ چندہ مانگ کر اسپتال بناتے ہیں اور اس کی بنیاد پر باتیں کرتے ہیں،بلاول بھٹو نے کہا کہ اپنے نانا کی سوچ کو آگے لے کر آگے جانا چاتا ہوں،اربوں کا الزام لگا کر صرف تین کروڑ روپے پر آصف زرداری کو گرفتارکیا گیا، ہمیں پتہ ہے آصف زرداری کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہاہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب تم ظلم اتنا ہی کرو جتنا خود برداشت کرسکتے ہو، خان صاحب دعا کریں تمہارے بعد آصف زرداری کی حکومت آئے لیکن آصف زرداری کسی سے انتقام نہیں لیتا اور اگر ن لیگ کی حکومت آئی تو تمہارے گھر میں بھی عورتیں ہیں۔

    مولانا کی حکومت آئی تو تمہیں سنگسار کیا جائے گا، تم 70سال کے بوڑھے ہو میں 30سال کا نوجوان ہوں، یہ کہتا تھا ہمیں رولائے گا مگر ہم نے ہنستے ہوئے بزرگ باپ کو جیل بھیجا۔

  • سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ

    سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ

    کراچی : جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، قانونی ٹیم کا کہنا ہے دونوں کی عبوری ضمانت مسترد ہونے کے فیصلے قانونی نکات کو نظرانداز کیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا ، جس کے لئے آصف زرداری کی قانونی ٹیم نے مشاورت شروع کردی ہے۔

    ذرائع نے کہا آصف زرداری اورفریال تالپورکی درخواست ضمانت وکیل کےتوسط سےدائرکی جائے گی، درخواست ضمانت چند روز میں اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی۔

    قانونی ٹیم کا کہنا ہے دونوں کی عبوری ضمانت مسترد ہونے کے فیصلے قانونی نکات کونظراندازکیاگیا، سابق صدر نے قانون کے مطابق نیب سے تحقیقات میں تعاون کیا، آصف زرداری منی لانڈرنگ اور جعلی اکاونٹس میں ملوث نہیں۔

    درخواست میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت پر رہائی کی استدعا کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں دونوں کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • عمران خان میری بات مانے تو استعفیٰ دے اور گھر جائے، آصف زرداری کا مشورہ

    عمران خان میری بات مانے تو استعفیٰ دے اور گھر جائے، آصف زرداری کا مشورہ

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا میری بات مانے تو استعفیٰ دے اور گھرجائے، بجٹ منظوری کا انحصار اختر مینگل پر ہے، وہ کدھربیٹھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے احتساب عدالت میں پیشی پر کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی ، صحافی نے سوال کیا وزیراعظم عمران خان نےکمیشن بنانےکااعلان کیاہے، تو آصف زرداری نے کہا 1947 سے نہیں بناتا تو 20سال کا تو بنا دے، عمران خان مشرف دور سے تو تحقیقات کرلیں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا بجٹ منظوری کا انحصار اختر مینگل پر ہے، وہ کدھربیٹھتےہیں ، عمران خان نےکیسےکہاملک مستحکم ہوگیا؟ کیالوگوں کی تنخواہیں بڑھ گئی ہیں؟ میرےدورمیں تو سب کی تنخواہیں بڑھتی تھیں۔

    صحافی نے سوال کیا عمران خان نے کہا ہے میری جان بھی چلی جائے تو کرپٹ لوگوں کو نہیں چھوڑوں گا،سابق صدر نے جواب میں کہا یہی وہ کوئی پہلی بار نہیں کہہ رہا، وہ یہ بھی کہتا تھا کہ میں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا خود کو گولی مار لوں گا۔

    آصف زرداری نے مشورہ دیا عمران خان میری بات مانے تو استعفیٰ دے اور گھرجائے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری نے گرفتاری کو تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن قرار دے دیا

    یاد رہے گرفتاری کے بعد ریمانڈ کے لئے احتساب عدالت میں پیشی پر سابق صدر آصف زرداری نے میڈیا سے بات چیت میں کہا تھا گرفتاری تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن ہے، میری گرفتاری پریشر ٹیکٹکس ہیں، میں نے کہا تھا کہ چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے۔

    صحافی نے سوال کیا تھاجس طرح نواز شریف کو پارلیمنٹ سے آؤٹ کردیا گیا، کیا آپ پر بھی وہی فارمولا اپلائی کیا جارہا ہے، آصف علی زر داری نے جواب دیا تھا کہ فرق کیا پڑے گا، میں نہیں ہوں گا تو بلاول ہوگا، بلاول نہیں ہوگا تو آصفہ ہوگی۔

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

    بعد ازاں سابق صدرآصف زرداری کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    لاہور: سابق صدر آصف زرداری اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا نیب نے آصف زرداری اورحمزہ شہبازکوغیرقانونی گرفتار کیا، عدالت دونوں کی گرفتاری کالعدم قراردے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کے لیے درخواست دائر کردی ، درخواست اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا نیب آرڈینس کی سیکشن 24 کے تحت گرفتاریاں غیر قانونی ہیں، نیب نے آصف علی زرداری اور حمزہ شہباز کو بھی غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہے۔

    درخواست گزار نے کہا آصف علی زرداری پاکستان کے صدر رہ چکے ہیں جبکہ حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں اور استدعا کی عدالت آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی گرفتاری کا اقدام کالعدم قرار دے ۔

    مزید پڑھیں : نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 11 جون کو نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا تھا، حمزہ شہباز پر منی لانڈرنگ اورآمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ہے۔

    اس سے ایک دن قبل جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔