Tag: asif zardari

  • آصف زرداری نے گرفتاری کو تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن قرار دے دیا

    آصف زرداری نے گرفتاری کو تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن قرار دے دیا

    اسلام آباد:  جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف زرداری نے گرفتاری کو تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن قرار دیتے ہوئے کہا میری گرفتاری  پریشر ٹیکٹکس ہے، چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی پر سابق صدر آصف زرداری نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کی ، صحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ کمرہ عدالت میں سگریٹ پینا ممنوع ہے پھر بھی آپ نے ایساکیا؟ جس پر آصف زرداری نے کہا عدالت تب ہوتی ہے جب جج موجود ہو، ابھی یہ صرف کمرہ ہے۔

    صحافی نے سوال کیا جس طرح نواز شریف کو پارلیمنٹ سے آؤٹ کردیا گیا، کیا آپ پر بھی وہی فارمولا اپلائی کیا جارہا ہے، آصف علی زر داری نے جواب دیا کہ فرق کیا پڑے گا، میں نہیں ہوں گا تو بلاول ہوگا، بلاول نہیں ہوگا تو آصفہ ہوگی۔

    سلیکٹڈ وزیراعظم کو کچھ نہیں پتہ ، سب وزیر داخلہ کروا رہا ہے

    سابق صدر کا کہنا تھا سلیکٹڈ وزیراعظم کو کچھ نہیں پتہ ، سب وزیر داخلہ کروا رہا ہے، مشرف منتخب نہیں تھا اس لئے جیل جانے کو تیار نہیں، مشرف نے ووٹ نہیں مانگنے ،ہم نے ووٹ مانگنے جانا ہے۔

    آصف زرداری نے کہاکہ گرفتاری تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن ہے، میری گرفتاری پریشر ٹیکٹکس ہیں، میں نے کہا تھا کہ چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری21جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    ان کا کہنا تھا جیل اور گرفتاری سیاست کا حسن ہے،جو سیاست کرے گا اس کو جیل جانا پڑے گا۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ نیب کو ختم کرنا چاہتے تھے لیکن اتفاق رائے نہیں ہوا۔

    جو سیاست کرے گا اس کو جیل جانا پڑے گا

    صحافی نے سوال کیا روز گرفتاریاں ہورہی ہیں کیا کہیں گے؟ کیا مزید گرفتاریاں ہوں گی تو آصف زرداری نے جواب دیا تو اپنا خیال کر ، کہیں خود نہ گرفتار ہوجانا ، اچھا ہے مزید گرفتاریاں ہوں۔

    خیال رہے سابق صدرآصف زرداری کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں نیب حکام نے آصف زرداری کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

  • سابق صدر آصف  زرداری کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں

    سابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے سابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات جاری کردیں، جس میں بتایا گیا آصف زرداری نےفرنٹ مین اور بےنامی داروں کےذریعے منی لانڈرنگ کی اور جعلی اکاونٹس کے ذریعے فائدے لیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کی جانب سے آصف علی زرداری کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں ، جس میں بتایا گیا بےنامی دار اورفرنٹ مین کےذریعے منی لانڈرنگ کے منصوبےکا الزام ہے اور حاصل کی گئی رقم کو وائٹ کرنے کیلئے جعلی اکاؤنٹس کھلوائے گئے ، اکاؤنٹس بینک افسروں کی معاونت سے کھلوائےگئے ۔

    نیب کا کہنا ہے اکاؤنٹس اے ون انٹرنیشنل ،لکی انٹرنیشنل،لاجسٹک ٹریڈنگ دیکھتےتھے اور رائل انٹرنیشنل اورعمیر ایسوسی ایٹس بھی اکاؤنٹس کنٹرول کرتے تھے، بےنامی دارملازمین اوردیگر نےکمیشن ،کک بیکس بینک میں جمع کرائیں۔

    نیب کے مطابق 1.7 ارب کے 67فیصدشیئرخریدےگئے، شیئرز کی کل قیمت 14.6ارب ہے ، کمپنی کے ذریعےبھی منی لانڈرنگ کی گئی ،معاملات انورمجیددیکھ رہاتھا۔

    نیب نے بتایا اومنی گروپ،آصف زرداری اورجعلی اکاونٹس میں روابط کےلیےبنایاگیا، مقصد آصف علی زرداری کوجعلی اکاؤنٹس کےلنک سے دور رکھنا تھا، آصف زرداری نےجعلی اکاونٹس کےذریعے فائدے لیے، جعلی اکاؤنٹس میں ٹرانزیکشن کرکےغیرقانونی آمدن کوجائز کرنےکامنصوبہ بنایا۔

    آصف زرداری نےفرنٹ مین اوربےنامی داروں کےذریعے منی لانڈرنگ کی، فرنٹ مین منصوبوں سےرشوت لے کر جعلی اکاؤنٹس میں جمع کراتے جبکہ آصف زرداری نے اے جی مجید کےذریعے 14 ارب کےشئیرخریدے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    قومی احتساب بیورو کے مطابق آصف زرداری نےاپنےاور جعلی اکاونٹس کے درمیان اومنی گروپ کا سہارا لیا، نجی بینک کےصدر نےبھی منی لانڈرنگ میں مدد کی ، 4.4 ارب کی رقم اے ون انٹرنیشنل کے جعلی اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی اور 2.8ارب سے شیئرز خریدے گئے جبکہ بچوں کے نام پررقوم اے ون انٹرنیشنل کے جعلی اکاونٹ سے بھیجی گئی۔

    یاد رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

    خیال رہے نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف رزداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی جا چکی تھی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس :  آصف زرداری21جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری21جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدرآصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کردیا، نیب نے آصف زرداری کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدرآصف زرداری کو احتساب عدالت پہنچا دیا گیا ،انھیں عقبی دروازے سے عدالت پہنچایاگیا۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق سماعت میں آصف زرداری کواحتساب عدالت میں پیش کردیاگیا، سماعت میں نیب حکام نے آصف زرداری کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی ، جس پر آصف زرداری کےوکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔

    نیب کی جانب سے آصف زرداری کی گرفتاری سے متعلق شواہد عدالت میں پیش کئے گئے، جس میں کہا گیا جعلی اکاؤنٹس ٹرانزیکشن سےغیرقانونی آمدن کوجائزکرنےکامنصوبہ تھا، آصف زرداری نےفرنٹ مین وبےنامی داروں سےمنی لانڈرنگ کی، آصف زرداری کی گرفتاری کے لیے 8 ٹھوس گراؤنڈز ہیں۔

    آصف زرداری کی 2 میڈیکل رپورٹس احتساب عدالت میں پیش گئیں ، نیب پراسیکیوٹرسردارمظفر نے کہا بینک حکام کی معاونت سےجعلی اکاؤنٹس کھولےگئے، ملزم کوگرفتار کیا ہے، تفتیش کے لئے ریمانڈ کی ضرورت ہے، جس پر احتساب عدالت کے جج کا کہناتھا آصف زرداری کوکن بنیادوں پرگرفتارکیا پہلے یہ بتائیں۔

    سردارمظفرعباسی نے بتایا میں گرفتاری کی بنیاد پڑھ کر بتادیتاہوں، کمرہ عدالت میں دیگرافرادکی گفتگوپرجج نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا پہلےآپ باتیں کرلیں میں کیس بعدمیں سن لیتاہوں، آپ عدالتی کارروائی سننےآئےہیں توباتیں نہ کریں۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا آصف رادری کوضمانت خارج ہونےپرگرفتارکیاگیا، ملزم کی گرفتاری کیلئےتمام ترقانونی تقاضےپورےکیےگئے ، بادی النظرمیں آصف زرداری جعلی اکاؤنٹس کے بینفشری ہیں۔

    سردارمظفر نے بتایا جعلی اکاؤنٹس کےذریعے4.4ارب روپےکی منی لانڈرنگ کی گئی، آصف زرداری جعلی اکاؤنٹس کےذریعےمنی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، انھوں نےاومنی گروپ کوجعلی اکاؤنٹس کیلئےاستعمال کیا، اومنی گروپ نےزرداری اورجعلی اکاؤنٹس میں پل کاکرداراداکیا، آصف زرداری کےجسمانی ریمانڈکی منظوری کیلئے کافی ثبوت ہیں۔

    سابق صدرآصف ذرداری کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے آصف زرداری کی نیب حوالات میں اضافی سہولتوں کی درخواست کردی، آصف زرداری نے کہا ایک خدمت گزارساتھ رکھنےکی اجازت دی جائے اور میڈیکل کی بھی تمام سہولتیں مہیا کی جائیں۔

    نیب کی جانب سے آصف زرداری کے میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کئے گئے ، سردارمظفرعباسی کا کہنا تھا گرفتاری کےبعدآصف زرداری کاطبی معائنہ کرایا، آصف زرداری مکمل صحت منداورفٹ ہیں، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا ان کی اپنی دستاویزمیں بلڈ پریشر سامنے لکھا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا یہ معمولی بیماریاں پہلےسےموجودتھیں،فاروق نائیک نے کہا یعنی آپ خودتسلیم کررہےہیں زرداری مکمل فٹ نہیں ہیں، جس پر سردارمظفرعباسی کا کہنا تھا آصف زرداری کوکوئی ایسی خطرناک بیماری نہیں ہے۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا سپریم کورٹ نےتحقیقات کیلئےجےآئی ٹی تشکیل دی، جےآئی ٹی سےیہ کیس نیب کومنتقل کر دیاگیا، نیب کو تفتیش اور ریفرنس کیلئے2ماہ کاوقت دیاگیا، نیب نےمدت میں توسیع کیلئےعدالت سےرجوع نہیں کیا اور سپریم کورٹ نےنیب کودی گئی مدت میں توسیع نہیں کی، مدت میں توسیع نہ ہونےپرنیب تفتیش نہیں کرسکتی۔

    وکیل آصف زرداری نے کہا چیئرمین نیب کےپاس وارنٹ جاری کرنےکااختیارنہیں، ایف آئی آرمیں درج ہے بینکرز نےجعلی اکاؤنٹ کھولے، ایف آئی آر کے مطابق ڈیڑھ کروڑ روپے مجھے بھیجےگئے، ایف آئی آر میں میرانام بطورملزم درج ہی نہیں ہے، اسلم خان اورعارف خان ملزم نامزد ہیں، جعلی اکاؤنٹس سےمیرا توکوئی تعلق ہی نہیں ہے۔

    فاروق ایچ نائیک نےآصف زرداری کی رہائی کی استدعا کرتے ہوئے کہا ضمانت کی درخواست پرکہا گیاکیس لاز دےدیں، میں وہ فوٹو کاپیز کرانےگیا تو ضمانت منسوخی کا آرڈر ہوگیا، کیس میں26 ملزمان ہیں، صرف زرداری کوگرفتار کیاگیا، ان کوگرفتارکرکےامتیازی سلوک کیا گیا۔

    وکیل صفائی نے استدعا کی ریفرنس عدالت میں زیرسماعت ہے،تفتیش کامرحلہ نہیں، عدالت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنےکاحکم دے۔

    فاروق نائیک کا کہنا تھا نیب نےزرداری کوگرفتارکرکےعدالت کی توہین کی، ضمانتی مچلکےاس عدالت میں جمع ہیں پھربھی گرفتارکرلیا؟آصف زرداری کی رہائی کےاحکامات جاری کردیں، ہائیکورٹ کااس گرفتاری سےتعلق نہیں اس عدالت کاہے، صرف ڈیڑھ کروڑ لینے پر جیل میں ڈال دیاگیا یہ کون ساانصاف ہے؟

    نیب پراسیکیوٹرنے کہا عدالت کےمچلکوں کاچیئرمین نیب کےوارنٹس سےتعلق نہیں ، سپریم کورٹ نےحکم دیاتھااورہر2ہفتےبعدرپورٹ دی گئی، کل آصف زرداری کوگرفتارکیاگیا، انھیں گراؤنڈزآف اریسٹ فراہم کیےاورانہوں نےدستخط کیے۔

    عدالت نے پراسیکیوٹر نیب سے استفسار کیا نیب نے عدالت سے اجازت کیوں نہیں لی، ریفرنس یہاں چل رہاہےتو نیب کواس عدالت سے اجازت لینی چاہیے تھی، فاروق ایچ نائیک نے کہا بات یہ ہے نیب نے عدالت کو اعتماد میں بھی نہیں لیا۔

    وکیل نیب نے بتایا نیب نےخود نہیں بلکہ ہائی کورٹ نے ضمانت خارج کی توگرفتار کیا گیا، جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا پھر عدلیہ کی آزادی کہاں گئی، جوڈیشل کسٹڈی ہواورکسی اورکیس میں تحقیقات کرنی ہوں تواجازت ضروری ہے۔

    جج احتساب عدالت نے کہا آپ کے دلائل سے پہلے بھی اسی بات کو سوچ رہا تھا، میں نے مچلکے منظور کیے تو معلوم کیاتھا کیا وارنٹ جاری کیے ہیں، وکیل کا کہنا تھا جج احتساب عتب انہوں نے مچلکے لینے کے عدالتی فیصلے کی مخالفت بھی نہیں کی۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا شوگر کا مریض ہوں اور رات کوشوگر کم ہو جاتی ہے، مجھے اٹینڈنٹ دیاجائے جو رات کوشوگر چیک کرے، جس پر وکیل نیب نے کہا آصف علی زرداری ان کی زندگی کا مسئلہ ہےاور ہمارا اس پر کوئی اعتراض بھی نہیں ، عدالت کو بھی اٹینڈنٹ پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

    آصف علی زرداری نے مزید کہا اٹینڈنٹ 24 گھنٹے میرے پاس بیٹھا نہیں رہے گا ، جب ضرورت ہو گی تو بلایا جائے گا۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس سےمتعلق سماعت میں آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعد ازاں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدرآصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کردیا۔

    پیشی سے قبل پولی کلینک کے 3رکنی بورڈ کی جانب سے آصف زرداری کاطبی معائنہ کیا گیا تھا ، جس میں‌ شوگر، بلڈ پریشر سمیت ان کے تمام ٹیسٹ معمول کے مطابق نکلے اور انھیں پیشی کے لئے فٹ قرار دیا تھا۔

    پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اندراور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، 300 اہلکار نیب راولپنڈی آفس کی سیکیورٹی جبکہ نیب عدالت کے باہر500اہلکار اور نیب راولپنڈی آفس سےنیب عدالت تک 200ٹریفک اہلکار تعینات تھے۔

    نیب راولپنڈی کے دونوں اطراف کی سٹرکیں مکمل بند کردی گئی جبکہ نیب عدالت کےجی الیون روڈبھی سیکیورٹی کی وجہ سے بند رہی ، نیب عدالت اور نیب راولپنڈی کے باہر رینجرز اہلکارگشت پر مامور رہے۔

    پی پی کارکنان آئے تو آبپارہ چوک سےآگےجانےکی اجازت نہیں ہوگی ، پی پی کارکنان نیب عدالت پہنچےتوان کوپراجیکٹ موڑپرروک لیا جائے گا۔

    نیب  کی آصف زرداری کی اٹینڈینٹ رکھنےکی درخواست منظور


    دوسری جانب نیب نےآصف زرداری کی اٹینڈینٹ رکھنےکی درخواست منظور کرتے ہوئے دن اور رات کے اوقات میں اٹینڈنٹ ساتھ رکھنے کی اجازت دے دی، نیب ذرائع کا کہنا ہے آصف زرداری کے اٹینڈنٹ نہال چند نیب راولپنڈی پہنچ گئے جبکہ دوسرا اٹینڈنٹ لیاقت علی آج کسی بھی وقت نیب راولپنڈی پہنچ جائے گا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے گزشتہ روز سابق صدرآصف علی زرداری کو جعلی اکاؤنٹ کیس اوردیگرمقدمات میں عبوری ضمانت کی مدت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے پرگرفتار کیاگیا تھا۔

    نیب ٹیم نے آصف زرداری کو نیب ہیڈکوارٹرز راولپنڈی پہنچایا، جہاں انہیں حوالات کےخصوصی کمرے میں رکھا گیا۔

    گرفتاری کے بعد پولی کلینک کے3رکنی میڈیکل بورڈ نے سابق صدرآصف زرداری کا طبی معائنہ کیا تھا، کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹرآصف عرفان میڈیکل بورڈ کے سربراہ ہیں جبکہ ڈاکٹر حامد اقبال، نیب سرجن ڈاکٹر امتیاز احمد بورڈ کا حصہ ہیں۔

    آصف زرداری نے مطمئن اندازمیں ڈاکٹرز کے سوالات کے جوابات دیئے اور میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو صحت مندقرار دے دیا تھااور آصف زرداری کے کلینیکل ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا تھاجبکہ بورڈ نے مختلف کلینکل ٹیسٹ تجویز کئے تھے۔

    بعد ازاں میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کے دوبارہ طبی معائنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یاد رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف رزداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی جا چکی تھی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • آصف زرداری کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست تیار

    آصف زرداری کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست تیار

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست آج سپریم کورٹ میں دائر کریں گے ، جس میں کہا گیا مختصر فیصلہ  جاری کرکے درخواست ضمانت خارج کردی گئی، سپریم کورٹ اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کی جانب سے اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست تیار کرلی گئی، فاروق ایچ نائیک نے درخواست تیار کی ہے، درخواست آج سپریم کورٹ میں دائرکی جائےگی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا اسلام آبادہائی کورٹ نے ہمارے مؤقف کو نظر انداز کردیا اور مختصرفیصلہ جاری کرکےدرخواست ضمانت خارج کردی گئی، سپریم کورٹ ہمارے مؤقف کوسن کر فیصلہ کردے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی سپریم کورٹ اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

    گزشتہ روز سابق صدرآصف علی زرداری کو جعلی اکاؤنٹ کیس اوردیگرمقدمات میں عبوری ضمانت کی مدت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے پرگرفتار کیاگیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں درخواست ضمانت مسترد ہونے پر آصف زرداری نے قانونی ٹیم کوطلب کیا گیا اور ہائی کورٹ کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے پر مشاورت کی تھی۔

    خیال رہے نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف رزداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی جا چکی تھی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • زرداری کیخلاف کیس ہم نے نہیں بنایا اور نہ نیب ہمارے ماتحت ہے، شاہ محمود قریشی

    زرداری کیخلاف کیس ہم نے نہیں بنایا اور نہ نیب ہمارے ماتحت ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عدالتیں آزاد ہیں آصف زرداری کیخلاف کیس نہ ہم نے بنایا اور نہ نیب ہمارے ماتحت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،  انہوں نے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا گیا، مسئلہ کشمیر کے ساتھ فلسطینی بھائیوں کا مسئلہ بھی اٹھایا گیا، وزیر اعظم نے اسلامی تنظیم کے فورم پر اسلاموفوبیا سے نمٹنےپر بھی زور دیا۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ عوام نے دیکھا رمضان میں بجلی میسر ہوئی اس پرخوش ہونا چاہئے، زرداری صاحب کی گرفتاری یا ان کے کیس پر بات نہیں کروں گا،12دفعہ ان کو ضمانت دی گئی یہ کورٹ کا حق ہے۔

    عدالتیں آزاد ہیں نہ یہ کیس ہم نےبنایا نہ نیب ہمارے ماتحت ہے، یہ سمجھا جائے کہ ایوان کی کارروائی کو لپیٹ دیاجائے یہ غلط ہے، ان کا  مزیدکہنا تھا کہ ریلوے کے مسافروں میں اضافہ ہوا ہے یہ حقیقت ہے،۔

    عید پر پاکستان ریلوے نے جتنا ریونیو کیا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، وزیر خارجہ نے شہباز شریف سے متعلق کہا کہ میں قائد حزب اختلاف کی اس بات کی تردید کرتا ہوں کہ نیب کا حکومت سے چولی دامن کا ساتھ ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) آزاد ادارہ ہے، نیب کو کام کرنے سے کسی نے نہیں روکا، نیب جو کارروائی کرنا چاہتا ہے کرلے، ہمارا نقطہ نظر اور آپ کا اپنا نقطہ نظر الگ ہے جو سب کا حق ہے۔

  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی عید الفطر پر قوم کو مبارکباد

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی عید الفطر پر قوم کو مبارکباد

    کراچی : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور سابق صدر آصف علی زرداری نے مسلمانوں کو عیدالفطر کی مبارکباد پیش کی ہے، اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ عید پر نادار و محتاج افراد کو بھی اپنی خوشیوں میں شامل کریں۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج کا دن ضرورت مند بھائیوں اور بہنوں کی مدد کا تقاضا کرتا ہے، اللہ کے حضور سجدہ کرتے وقت ملکی سلامتی اور یکجہتی کی دعا کی جائے، آج ملک کو قومی یکجہتی اور اتحاد کی شدید ضرورت ہے۔

    آصف زرداری کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ ہم سب کو آئین جو اسلامی اورجمہوری ہے کا تقدس بحال رکھنا ہے، مذہب کی آڑ میں فتنہ فساد پھیلانے والے عناصر کو شکست دینا ہوگی، اس موقع پر شہیدوں کو یاد رکھا جائے جنہوں نے دھرتی ماں کیلئے اپنی جانیں قربان کیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان سمیت پوری دنیا میں امن کے لئے دعاگو ہوں، رمضان المبارک کی اصل روح صبروعاجزی ہے، اس جذبے کی رمضان کے بعد بھی پیروی کی جاتی رہنی چاہئے۔

    عید کے موقع پر ملک کے غریب عوام کے لئےفکرمند ہوں، عوام مہنگائی میں گزر بسرنہ ہونے سے آہیں بھرنے پرمجبور ہیں، عید پر نادار و محتاج افراد کو بھولنا نہیں چاہئے، ملک کیلئے جانیں قربان کرنے والوں اور ظلم کا شکار لوگوں کو یاد رکھنا چاہئے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی عبوری ضمانت میں10جون تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی عبوری ضمانت میں10جون تک توسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 10جون تک توسیع کردی، جسٹس عامرفاروق نے کہا یہ وائٹ کالرکرائم ہےباریک بینی سےدیکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے درخواستوں پر سماعت کی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے چھٹی بارہائی کورٹ میں پیش ہوئے جبکہ ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب ،اسپیشل پراسیکیوٹر بھی عدالت میں موجود ہیں۔

    جعلی اکاؤنٹ کیس میں نیب کے تفتیشی اورٹیم عدالت میں موجود ہے ، نیب حکام نے کہا کیس کےتمام دستاویزات ریکارڈکیس کےساتھ ہیں، جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری براہ راست ملوث ہیں، آصف رداری نے میڈیا میں کہا تھا اگرہم امیر نہیں ہوں گے تو کون ہوگا ، ان کوگرفتار کرنے کیلئے نیب کے پاس ٹھوس شواہد ہیں، آصف زرداری کی گرفتاری نیب کی انکوائری کاحصہ ہے۔

    سماعت میں نیب نے آصف زرداری،فریال تالپورکی درخواستوں پرجواب جمع کرایا، جس میں دونوں رہنماؤں کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی ہے، آصف زرداری کی جانب سے فاروق ایچ نائیک دلائل دیں گے۔

    آصف زرداری کیس میں نیب نےریکارڈعدالت میں جمع کرادیا، فاروق ایچ نائیک نے کہا میں جواب تحریری طورپردیناچاہتاہوں، جس پر جسٹس محسن اخترکیانی کا کہنا تھا آپ کواجازت نہیں کیونکہ آپ دلائل دےچکےہیں، جسٹس عامرفاروقی نے کہا آپ جواب الجواب میں دلائل دیں۔

    جسٹس عامرفاروق نے کہا جعلی اکاؤنٹ کے دیگر کیسز کا تعلق آصف زرداری سے ہے؟ آصف زرداری سے نہیں ہے تو کیس کو نمٹا دیتےہیں، نیب کے وکیل نے سمٹ بینک کےمنیجرسےمتعلق دلائل میں کہا بینک قانون ہےاکاؤنٹس کھولنےوالےکاحاضرہونالازمی ہے، جس پر عدالت نے کہا آج کل اکاؤنٹ کھولنا زیادہ آسان ہے اور بند کرانا مشکل ہے۔

    سماعت کےدوران 2وکلاکی آپس کی گفتگوپرجسٹس عامرفاروق نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ ٹاک شونہیں عدالت ہے، ڈیکورم کاخیال رکھاجائے۔

    عدالت نے کہا جعلی اکاؤنٹ کیس سےمتعلق سپریم کورٹ کافیصلہ موجودہے، ،جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا یہ جعلی بینک اکاؤنٹس کب کھلوائے گئے، جس پر جہانزیب بھروانا نے بتایا یہ جعلی اکاؤنٹس 2014 اور 2015 میں کھلوائےگئے، نیب انٹیلی جنس نےتفتیش کاعمل مکمل کرنے کے بعدانکوائری کی۔

    جسٹس عامرفاروق نے کہا منی لانڈرنگ ایکٹ پڑھ کرسنایاجائے، کیااینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کےتحت نیب تفتیش کرسکتی ہے؟ نیب کے وکیل کا کہنا تھا جی ایکٹ کی تعریف پرپورانہ اترنےکےباوجودنیب تفتیش کرسکتی ہے، اکاؤنٹس دوسرےشخص کےنام اصل بینفشری کوظاہرکیےبغیربنائےگئے، یہ انتہائی پوشیدہ پیسوں کی منتقلی کا بھیانک جرم ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کرپشن،رشوت کی خفیہ منتقلی کیلئے جعلی اکاؤنٹس کااستعمال کیاگیا، جعلی اکاؤنٹس میں فریال تالپورکےدستخط چیک پر موجود ہیں، جسٹس عامر فاروق نے نیب سےاستفسار زرداری گروپ کا کیا اسٹیٹس ہے، جسٹس محسن اخترکیانی نے پوچھا اسٹیٹ بینک نے فریال تالپور سے متعلق کیا کہا؟ نیب نے بتایا اسٹیٹ بینک نے ایف آئی اے کو مطلع کیا۔

    جسٹس محسن اخترکیانی کا کہنا تھا آصف زرداری کا جعلی اکاؤنٹ کیس میں کیاتعلق ہے تو جہانزیب بھروانا نے بتایا اومنی گروپ کا تعلق زرداری گروپ سے ہے، میگا منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش میں زرداری گروپ سامنے آیا، زرداری گروپ اکاؤنٹ میں جعلی اکاؤنٹ سے ڈیڑھ کروڑ منتقل ہوئے، دوسری مرتبہ پھر ڈیڑھ کروڑ روپے زرداری گروپ اکاؤنٹ منتقل ہوئے۔

    نیب نے کہا زرداری گروپ ٹرانزیکشنز پر اسٹیٹ بینک نے مشتبہ ٹرانزیکشن رپورٹ جاری کی ہے ، زرداری گروپ اکاؤنٹ سے رقم اویس مظفر کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، زرداری گروپ اکاؤنٹ سےرقم منتقلی فریال تالپورکےدستخط سےہوئی، جسٹس عامرفاروق نے کہا ڈیڑھ کروڑکی ٹرانزیکشن ہوئی،جس نے کی وہ کیا کہتا ہے، مجموعی طور پر کتنی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔

    نیب نے جواب میں بتایا مجموعی طورپر14بلین روپےکی ٹرانزیکشن ہوئی ہے،مختلف اکاؤنٹس سےٹرانزیکشن ہوئی ، جسٹس عامرفاروق نے کہا ایک ایک کرکے بتائیں میرا حساب اچھا نہیں ،نیب آئی او کا کہنا تھا آدھا پیسہ رکھ رہے تھے اور آدھا پیسہ باہر ممالک منتقل کیاگیا، جسٹس عامرفاروق نے کہا یہ وائٹ کالرکرائم ہے باریک بینی سے دیکھیں گے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی نے استفسار کیا آپ آصف زرداری کاکرداربتائیں، جتنی کہانی بتائی اس میں فریال تالپور کا کردار ہے، آصف زرداری اپنی کمپنی کے بینفشل مالک ہیں کیا یہ جرم ہے، پراسیکیوٹرنیب نے بتایا آصف زرداری کے کردار کیلئے تینوں کمپنیوں پر جانا ہوگا۔

    عدالت نے کہا آپ صرف ایک ریفرنس دائرکرتے ضرورت کیا تھی اتنا پھیلانے کی، اومنی گروپ پرآپ کا الزام ہے آصف زرداری کا فرنٹ مین تھا، آپ کے صرف فرنٹ مین کہنے سے کیا وہ فرنٹ مین ہوجائےگا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اورفریال تالپورکی عبوری ضمانت میں10جون تک توسیع کردی۔

    خیال رہے کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 5بار توسیع کی گئی، آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری، فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع

    گذشتہ روز عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کوعبوری ضمانت میں ایک دن کی توسیع کی تھی، سماعت میں جج ریکارڈ نہ لانے پر نیب حکام پر برس پڑے تھے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی نےتفتیشی افسرکوڈانٹ پلاتےہوئےکہا آپ ریکارڈکےبغیریہاں کرنے کیا آئےہیں؟کیاریکارڈفریم کراکر رکھیں گے؟جبکہ جسٹس عامرفاروق بولے درخواست گزارصحیح کہتے ہیں آپ ہراساں کررہےہیں۔

    بعد ازاں عدالت نے نیب کو کل لازماً ریکارڈ جمع کرانے کا حکم دیاتھا۔

    یاد رہے بلاول بھٹوکی پیشی پر جیالوں کی نیب دفترکی طرف بڑھنےکی کوشش کی تھی اور پولیس کو دھکے دیئے،حصار توڑنے کی کوشش کی تو پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور واٹر کینین کا استعمال بھی کی ، جس کے بعد پولیس نے ہنگامہ آرائی میں ملوث چالیس سےزائدکارکن گرفتار کرلیا تھا۔

  • حکومت کا اسٹائل بتارہا ہے ، یہ زیادہ دیر نہیں چلےگی، آصف زرداری

    حکومت کا اسٹائل بتارہا ہے ، یہ زیادہ دیر نہیں چلےگی، آصف زرداری

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے کہا احتساب چلےگایامعیشت چلےگی، اس حکومت کی کوئی لائف نہیں ہے، اسٹائل بتارہاہےیہ زیادہ دیر نہیں چلےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر سابق صدر آصف زرداری نےاحتساب عدالت آمد پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت کی کوئی لائف نہیں، یا تو احتساب چلے گا یا معیشت چلے گی، حکومت کااسٹائل بتارہا ہےیہ زیادہ دیرنہیں چلے گی۔

    صحافی نے سوال کیا کیا اپوزیشن عیدکےبعدتحریک چلانےجارہی ہے؟ آصف زرداری کی جانب سے انشااللہ کاجواب دیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر بھی صحافی نے سوال کیا آپ نے ہمیں خاموش رہنےکامشورہ دیاکب تک ایساکریں، آصف زرداری نے جواب دیا میں نے کب کہا آپ خاموش رہیں، میں خاموش ہوں۔

    صحافی نے پوچھا خان صاحب کہتےتھے آئیں احتجاج کریں کنٹینراورکھانا پینا دیں گے تو سابق صدر کا کہنا تھا ایم این ایز کے ساتھ جو ہوا اس کے بعد یہ کیاکھاناپینادیں گے، یہ لوگ توعوام کاہی کھاناپیناچھین لیں گے، انہوں نے ملک کاسارا کھاناہی چھین لیا ہے۔

    خیال رہے احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت جج کی رخصت کے باعث 14 جون تک ملتوی کردی گئی ، سابق صدر آصف زرداری احتساب عدالت اسلام آباد میں چھٹی بار پیش ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس :جج کی رخصت کے باعث احتساب عدالت میں سماعت ملتوی

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر سابق صدرآصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا چیئرمین نیب کا ذاتی معاملہ ہے، مداخلت نہیں کریں گے، کسی کے ذاتی معاملات سے میرا واسطہ نہیں ، چیئرمین نیب اپنے دفتر کو سیاسی معاملات کے لیے استعمال نہ کریں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا نیب صنعت کاروں کو تنگ کرنا بند کرے، نیب کارروائیوں سے ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے۔

    اس سے قبل آصف علی زر داری کے ہائی کورٹ پہنچنے پر صحافی نے آصف علی زر داری سے سوال کیا کہ شیخ رشید کہتے ہیں چیئرمین نیب کی ویڈیو کے پیچھے آپ کا ہاتھ ہے؟سوال کے جواب میں آصف زرداری کا قہقہہ لگایا اور کہاکہ ہم ایسے کام نہیں کرتے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ چیئرمین نیب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں، آصف علی زر داری نے جواب دیا کہ ہم ایسے کام نہیں کرتے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس :جج کی رخصت کے باعث  احتساب عدالت میں سماعت ملتوی

    جعلی اکاؤنٹس کیس :جج کی رخصت کے باعث احتساب عدالت میں سماعت ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت جج کی رخصت کے باعث 14 جون تک ملتوی کردی گئی ، سابق صدر آصف زرداری احتساب عدالت اسلام آباد میں چھٹی بار پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری، فریال تالپور او دیگر ملزمان کیخلاف مقدمے کی سماعت آج ہوگی، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کیس کی سماعت کریں گے۔

    آصف زرداری احتساب عدالت پہنچے ، تاہم عمرےکی ادائیگی کے باعث جج کی رخصتی پر احتساب عدالت میں سماعت 14 جون تک ملتوی کردی، ملزمان نے حاضری لگائی۔

    ریفرنس میں آصف زرداری ، فریال تالپور سمیت 30 ملزمان نامزد ہیں، جعلی بینک اکاؤنٹس میں احتساب عدالت نے تمام ملزمان کو طلب کر رکھا ہے۔

    آصف زرداری کی احتساب عدالت پیشی پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ، احتساب عدالت کے احاطے میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع تھا جبکہ پولیس اور رینجرز کے اہلکار احتساب عدالت کی سیکیورٹی تعنیات کئے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس منتقلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    یاد رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس منتقلی کا فیصلہ چیلنج کردیا تھا، جس میں کہا گیا آصف زرداری پی پی پی پی کے صدر و بے نظیر کے خاوند ہیں، انھیں سیاسی انتقام کانشانہ بنایاجاتا رہا ہے، جعلی اکاونٹس کیس کی جےآئی ٹی سےتحقیقات کرائیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف ریفرنس پر سماعت آج ہوگی

    جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف ریفرنس پر سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت 30 ملزمان کے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹس ریفرنس پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت 30 ملزمان کو طلب کر رکھا ہے، گذشتہ سماعت پر نیب کی جانب سے ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم نہیں کی جا سکی تھیں۔

    عدالت نے نیب کو ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دے رکھا ہے، سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے۔

    جوڈیشل کمپلیکس میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی، کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو جوڈیشل کمپلیکس تک رسائی نہیں دی جائے گی۔

    دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جعلی اکاؤنٹس کیس کے سلسلے میں نیب میں گذشتہ روز پیش ہوئے، نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کو نیب کی جانب سے سوالنامہ دیا گیا تھا، جس میں ان سے 32 سوالات پوچھے گئے تھے، بلاول کو 12 جون تک ان سوالوں کے جوابات دینے ہیں۔

    آصف زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس منتقلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل سابق صدر آصف زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس منتقلی کا فیصلہ چیلنج کردیا تھا، جس میں کہا گیا آصف زرداری پی پی پی پی کے صدر و بے نظیر کے خاوند ہیں، انھیں سیاسی انتقام کانشانہ بنایاجاتارہاہے، جعلی اکاونٹس کیس کی جےآئی ٹی سےتحقیقات کرائیں۔