Tag: asif zardari

  • چیئرمین نیب کے ذاتی معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے، آصف زرداری

    چیئرمین نیب کے ذاتی معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے، آصف زرداری

    اسلام آباد : سابق صدرآصف زرداری نے کہا چیئرمین نیب کا ذاتی معاملہ ہے، مداخلت نہیں کریں گے، اپنے دفتر کو سیاسی معاملات کے لیے استعمال نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر سابق صدرآصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا چیئرمین نیب کا ذاتی معاملہ ہے، مداخلت   نہیں کریں گے، کسی کے ذاتی معاملات سے میرا واسطہ نہیں ، چیئرمین نیب اپنے دفتر کو سیاسی معاملات کے لیے استعمال نہ کریں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا نیب صنعت کاروں کو تنگ کرنا بند کرے، نیب کارروائیوں سے ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے۔

    اس سے قبل آصف علی زر داری کے ہائی کورٹ پہنچنے پر صحافی نے آصف علی زر داری سے سوال کیا کہ شیخ رشید کہتے ہیں چیئرمین نیب کی ویڈیو کے پیچھے آپ کا ہاتھ ہے؟سوال کے جواب میں آصف زرداری کا قہقہہ لگایا اور کہاکہ ہم ایسے کام نہیں کرتے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ چیئرمین نیب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں،  آصف علی زر داری نے جواب دیا کہ ہم ایسے کام نہیں کرتے۔

    مزید پڑھیں :  آصف زرداری، فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع

    صحافی نے پھر سوال کیا کہ کیا آپ چیئرمین نیب کا متبادل ڈھونڈ رہے ہیں۔ انہوںنے جواب دیا کہ جس سرکار نے ڈھونڈنا ہے وہ خود ڈھونڈھے۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کےشریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع کردی اور ہدایت کی تفتیشی افسرکل ریکارڈجمع کرائیں۔

  • آصف زرداری، فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع

    آصف زرداری، فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کےشریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع کردی اور ہدایت کی تفتیشی افسرکل ریکارڈجمع کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے درخواستوں پر سماعت کی۔

    آصف زرداری عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے پانچویں بار اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران جسٹس محسن اخترکیانی نے تفتیشی افسر  سے استفسار کیا آصف زرداری کاوارنٹ گرفتاری جاری ہے، کیا آصف زرداری کونیب نے گرفتار کرنا ہے، جس پر تفتیشی افسر نے کہا جی بالکل آصف زرداری کی گرفتاری نیب کی ترجیح ہے۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک یہ کیس بینکنگ کورٹ کراچی سےمنتقل ہواہے، جسٹس عامرفاروق نے آئی او سے استفسار کیا واضح بیان دیں کیانیب واقعی ملزم کو گرفتار کرنا چاہتی ہے، جس پر آئی او نے کہا ہم نےوارنٹ گرفتاری کیلئے قانونی کارروائی شروع کررکھی ہے۔

    جسٹس عامرفاروق نے کہا اس صورتحال میں ملزمان کے وکیل دلائل دیں، فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا نیب نےالزامات کی تفصیل ابھی تک فراہم نہیں کی، ایک بھی دستاویزات ہمیں نہیں دی گئی، ایف آئی اےنے ازخودنوٹس پرایف آئی آردرج کی۔

    فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا آصف زرداری کانام کہیں بھی ملزمان میں شامل نہیں، آصف زرداری،فریال تالپورپرمشکوک اکاؤنٹس کابینفشری کاالزام ہے، ایف آئی آر میں آصف زرداری اورفریال تالپورنامزدنہیں، فریال تالپورکاجعلی اکاؤنٹس سےکوئی تعلق نہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا زرداری گروپ ایک پرائیویٹ کمپنی ہے،فریال تالپور ڈائریکٹر ہیں، آصف زرداری صدر بننے سے پہلےگروپ کی ڈائریکٹر شپ چھوڑ چکے ہیں، چالان میں آصف زرداری پراعانت جرم کاالزام ہے، آصف زرداری پر قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام نہیں، کیس بدنیتی پرمبنی ہے، ضمانت قبل از گرفتاری  منظورکی جائے۔

    فاروق نائیک کے دلائل مکمل ہونے کے بعد نیب وکیل جہانزیب بھروانہ نے دلائل شروع کردیئے ہیں ، جہانزیب بھروانہ نے دلائل میں کہا عدالت نےحکم دیا 2 ہفتے میں تحقیقات مکمل کی جائیں، حکم دیاگیا تحقیقات مکمل کرکے عدالت میں ریفرنسز فائل کریں۔

    جہانزیب بھروانہ کا کہنا تھا جو فنڈ ٹرانسفر کیےگئےانہیں غیرقانونی سرگرمیوں کیلئے استعمال کیاگیا، جس سےفنڈزکےاستعمال پرسوال اٹھتاہے، سپریم کورٹ نےنیب کو مزید تحقیقات کے احکامات دیئے، عدالتی حکم تھا انکوائری انویسٹی گیشن کو 2ماہ میں مکمل ہونا چاہیے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا جےآئی ٹی کا تمام ریکارڈ نیب ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں جمع کرایاگیا ، ریکارڈ جمع ہونے کے بعد مزید تحقیقات شروع کی گئیں، عدالت نے حکم دیا تحقیقات کرکے ریفرنسز فائل کیے جائیں، تمام تر چیزیں سپریم کورٹ کے احکامات پرکی جارہی ہیں۔

    جہانزیب بھروانہ نے بتایا جےآئی ٹی نے 32 اکاؤنٹس کی تحقیقات کیں، اکاؤنٹس سے ہزاروں بینک اکاؤنٹس کا لنک ملا، دستاویزات شواہد کے طور پر موجود ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹرنے سپریم کورٹ کے آرڈر کوعدالت میں پڑھ کرسنایا، پراسیکیوٹر نے کہا رپورٹ کےمطابق فنڈز غیرقانونی مقاصد کیلئے استعمال ہوئے، منی لانڈرنگ کیس میں ریفرنس عدالتی ڈائریکشن پرفائل ہوا، جس پر جسٹس عامرفاروق نے کہا آپ کاکیس کیاہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا زرداری گروپ کواے ون ایسوسی ایٹس سے ڈیڑھ کروڑ گئے، جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا جعلی بینک اکاؤنٹس کیاہیں؟ جس پر جہانزیب بھروانہ نے کہا جن لوگوں کےنام پر اکاؤنٹ تھے ان کومعلوم ہی نہیں تھا، یہ منی لانڈرنگ کامعاملہ ہے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا ایک کروڑ کے اکاؤنٹ کو آپریٹ کون کررہا تھا تو پراسیکیوٹر نے بتایا زرداری گروپ کے ریکارڈ کے مطابق اکاؤنٹ فریال تالپور آپریٹ کررہی تھی۔

    نیب کےآئی اوکی جانب سےطلب ریکارڈفراہم نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ، جسٹس محسن اخترکیانی نے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا دستاویزات عدالت کی جانب سےمانگی جاتی ہیں اورآئی اوکےپاس نہیں، تاثریہ دیاجاتاہےکہ نیب ہراساں کررہاہے، آپ ریکارڈکے بغیر یہاں کیا کرنے آئے ہیں؟

    جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا ہم ڈیڑھ گھنٹےسےضمانت کی درخواست پردلائل سن رہےہیں، تفتیشی افسرریکارڈہی نہیں لائے، جسٹس محسن اخترکیانی نے  استفسار کیا کیا ہم ان کوضمانت دےدیں ؟ کیاآپ کوتوہین عدالت کانوٹس جاری کریں؟

    عدالت نے تفتیشی افسر پر برہم ہوتے ہوئے کہا آپ کوتوہین عدالت کانوٹس دیتےہیں، درخواست گزارصحیح کہتےہیں آپ ہراساں کررہےہیں،تفتیشی افسر نے بتایا ریکارڈبہت زیادہ ہے، عدالت نے کہا ضمانتوں کافیصلہ کرنےلگے،آپ ریکارڈفریم کراکر رکھیں گے۔

    عدالت نے آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع کردی ، عبوری ضمانت پرکل دوبارہ سماعت ہوگی اور ہدایت کی تفتیشی افسر کل  ریکارڈ جمع کرائیں، تفتیشی افسر نے کل تک لازمی جواب جمع کراناہے۔

    فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کیس کوعیدکےبعدتک کےلئے رکھ دیں، جس پر عدالت نے کہا کل کےلئےرکھ دیتےہیں کل آصف زرداری پر ایک اور کیس  لگا ہے۔

    عبوری ضمانت خارج ہونے پر آصف زرداری کوگرفتار کیا جاسکتا ہے، بکتر بند اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر پہنچا دی گئی، نیب کی خصوصی ٹیم بھی کورٹ کے  لیے روانہ ہوگئی ہے جبکہ نیب نے ممکنہ گرفتاری سے متعلق دستاویزات مکمل کرلیے ہیں۔

    نیب کا کہنا تھا آج عدالت خود فیصلہ کرے نیب درست سمت پرہے، آصف زرداری کی گرفتاری سےتفتیش کوآگےبڑھاناچاہتےہیں، ان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    آصف زرداری کی آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے ہائیکورٹ داخلے پر پابندی ہے اور پولیس اور رینجرز  کے اہلکار ہائیکورٹ کے اندر اور باہر موجود ہیں۔

    کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں چاربار توسیع کی جا چکی ہے جبکہ نیب نے آصف زرداری اور فریال تالپورکی درخواستوں پر جواب جمع کرا رکھا ہے، جس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس منتقلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    درخواست گزاروں کی جانب سے بھی نیب کے جواب پر جواب الجواب جمع کرایا گیا۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے اور جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔

  • آصف زرداری کی آج پھرنیب دفتر میں پیشی سے معذرت

    آصف زرداری کی آج پھرنیب دفتر میں پیشی سے معذرت

    راولپنڈی : پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری نے نیب دفتر میں پیشی سے معذرت کرلی ہے، آصف زرداری گزشتہ پیشی پر بھی مصروفیت کے باعث نیب دفترمیں پیش نہیں ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین آصف زرداری نے آج پھرنیب دفتر میں پیشی سےمعذرت کرلی ہے، آصف زرداری کی جانب سے وکیل فاروق ایچ نائیک نے تحریری طور پر درخواست نیب کو دی۔

    آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں کیس ہے ، اس لئے آج پیش نہیں ہو سکتا، عید کے بعد کوئی بھی تاریخ دے دی جائے۔

    یاد رہے نیب نے آصف زرداری کو سندھ حکومت کے غیرقانونی ٹھیکوں میں طلب کیا تھا ، آصف علی زرداری کوجاری کردی نوٹس میں کہاگیاہےکہ سندھ حکومت کی طرف سےدیےگئےغیرقانونی ٹھیکوں میں خوردبرد کی گئی جس سے قومی خزانے کو 10 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ، جس پر انکوائری کی جائےگی۔

    آصف زرداری گزشتہ پیشی پربھی مصروفیت کےباعث نیب دفترمیں پیش نہیں ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف علی زرداری نیب میں پیش نہیں ہوں گے، کراچی روانہ

    اس سے قبل سابق صدر آصف زرداری نے 8 ارب روپےکی مشکوک ٹرانزیکشن اور اوپل 225 میں ایک ارب روپے رشوت لینے کے الزام پر نیب کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

    بعد ازاں آصف زرداری کی نیب پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آئی تھی، پی پی کے شریک چیئرمین نے تحقیقاتی ٹیم کو جواب دیا تھا کہ ’’آج نیب کوآخری مرتبہ دستیاب ہوں، آئندہ پیش نہیں ہوں گا‘‘۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا تحقیقاتی ٹیم سے غصے میں کہا کہ ’’اب نیب نہیں ہوگی، یا تو نیب رہے گا یا پھر پاکستان کی معیشت، ہرایک کےپاس بلیک منی اوربزنس اکاؤنٹس ہیں‘‘۔

    نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس سے متعلق آصف زرداری سے سوال کیا تھا تو انہوں نے مشکوک اکاؤنٹس اور ٹرانزیکشنز کو برنس اکاؤنٹ کہا، تحقیقاتی ٹیم کے سوال دہرانے پر آصف زداری غصے میں آگئے تھے۔

  • آصف زرداری کی ضمانت ازقبل گرفتاری کی ایک اوردرخواست دائر

    آصف زرداری کی ضمانت ازقبل گرفتاری کی ایک اوردرخواست دائر

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے ضمانت ازقبل گرفتاری کی ایک اور درخواست دائر کردی ، جس میں کہا گیا :نیب نے کال آف نوٹس 16مئی کو جاری کیا تھا، نیب نے مجھے انکوائری کےلیےبلایاہےگرفتاری کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری نے ضمانت ازقبل گرفتاری کی ایک اور درخواست دائر کردی ، درخواست وکیل کی جانب سے دائر کی گئی، آصف زرداری اپنے وکلا کے ساتھ پیش ہوں گے۔

    وکیل نےدرخواست کےساتھ متفرق درخواست دائر کی ہے، جس میں کہا گیا نیب نے مجھے انکوائری کے لیے بلایا ہےگرفتاری کا خدشہ ہے ، نیب نے کال آف نوٹس 16 مئی کو جاری کیا تھا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیسز کی سماعت مکمل ہونے تک ہائی کورٹ ضمانت دے۔

    یاد رہے نیب نے سابق صدرآصف علی زرداری کیخلاف ہریش کمپنی کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کرنے اور ملزم نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا آصف علی زرداری کو نیب تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر ملزم بنایا جارہا ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے ہریش کمپنی کیس میں آصف علی زرداری کو 16 مئی کو طلب کیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری نے 8 ارب روپےکی مشکوک  ٹرانزیکشن اور اوپل 225 میں ایک ارب روپے رشوت لینے کے الزام پر نیب کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

    بعد ازاں آصف زرداری کی نیب پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آئی تھی، پی پی کے شریک چیئرمین نے تحقیقاتی ٹیم کو جواب دیا تھا کہ ’’آج نیب کوآخری مرتبہ دستیاب ہوں، آئندہ پیش نہیں ہوں گا‘‘۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس،آصف زرداری کی نیب پیشی کی اندرونی کہانی

    آصف زرداری کا کہنا تھا تحقیقاتی ٹیم سے غصے میں کہا کہ ’’اب نیب نہیں ہوگی، یا تو نیب رہے گا یا پھر پاکستان کی معیشت، ہرایک کےپاس بلیک منی اوربزنس اکاؤنٹس ہیں‘‘۔

    نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس سے متعلق آصف زرداری سے سوال کیا تھا تو انہوں نے مشکوک اکاؤنٹس اور ٹرانزیکشنز کو برنس اکاؤنٹ کہا، تحقیقاتی ٹیم کے سوال دہرانے پر آصف زداری غصے میں آگئے تھے۔

    خیال رہے عدالت نے اوپل 225 انکوائری اور پارک لین کیس میں آصف زرداری کی 12 جون تک عبوری ضمانت منظور کی جبکہ توشہ خانہ ویکل انکوائری میں سابق صدر کی 20 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی گئی اور ہریش کمپنی کیس میں ان کی ضمانت میں 29 مئی تک توسیع کردی گئی۔

    علاوہ ازیں پارک لین ریفرنس میں انہیں 12 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع جبکہ میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری کی ضمانت میں 30 مئی تک توسیع کردی تھی۔

  • آصف  زرداری کا عید کے بعد  سڑکوں پرحکومت مخالف تحریک چلانےکااعلان

    آصف زرداری کا عید کے بعد سڑکوں پرحکومت مخالف تحریک چلانےکااعلان

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے عید کے بعد سڑکوں پرحکومت مخالف تحریک چلانےکااعلان کردیا اور کہا نیب اورمعیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو کو انگاروں پر چلنا پڑےگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے اسلام ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے صحافی نے سوال کیا اگر جیلوں سے نہیں ڈرتے تو پھر ضمانتیں کیوں کرواتے ہیں، جس پر آصف زرداری نے صحافی سے مکالمے میں کہا ضمانت میرا آئینی حق ہے، آپ کو بھی جیل ساتھ لے کر جاؤں گا۔

    صحافی نے سوال کیا عید کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں ، حکومت کے خلاف پارلیمان کے اندر ہوگی یا سڑکوں پر ،تو سابق صدر نے کہا انشاء اللہ ان کو بھی اندازہ ہے اس لیے تو کیسز بن رہے ہیں، تحریک سڑکوں پر ہوگی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے سڑکوں پر حکومت مخالف تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتی، لوگوں کے پہلے امیر بناؤ  پھر ٹیکس لگاؤ ، ماضی کی اور موجودہ ایمنسٹی اسکیم میں کوئی فرق نہیں۔

    بلاول بھٹو بی بی کا بیٹا ہے، بلاول کو بھی اسی انگاروں پر چلنا ہے

    آصف زرداری کا کہنا تھا جس کے پاس تھوڑے بہت پیسے ہیں وہ بلیک منی کو وائٹ کرلے گا، بلاول بھٹو بی بی کا بیٹا ہے، بلاول کو بھی اسی انگاروں پر چلنا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل سابق صدر آصف علی زرداری نے حکومت مخالف تحریک چلانے کا عندیہ دیا تھا ، تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ تحریک کب شروع کی جائے گی۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ملازم کو گورنر اسٹیٹ بینک لگا کر بڑی غلطی کی گئی ہے، پاکستان کی معاشی تاریخ میں یہ بات یاد رکھی جائے گی۔

  • آصف زرداری کی    تمام کیسز میں  عبوری  ضمانت میں توسیع

    آصف زرداری کی تمام کیسز میں عبوری ضمانت میں توسیع

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری کی تمام درخواستوں میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی، جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا یہ تولگتاہےطلبی اورضمانتوں کا سیلاب آرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اورجسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں آصف زرداری کی 7 اور فریال تالپورکی 3 درخواستوں پر سماعت کی۔

    آصف زرداری،فریال تالپور ضمانت میں توسیع کے لیے چوتھی بار عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل فاروق نائیک نے کہا آصف زرداری کےخلاف نیب میں25انکوائریاں چل رہی ہیں، چیئرمین نیب کوملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار ہےضمانت دی جائے اور مشتاق اینڈسنزسےمتعلق کیس کوالگ کرنے کی استدعا کردی۔

    عدالت نے کہا آصف زرداری کیخلاف کیسز کی نوعیت کے اعتبار سے الگ کریں گے، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کیسز عید کے بعد رکھنے کی استدعا کردی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا جب بھی کوئی کیس میچورہوتاہےتوان کی پٹیشن آجاتی ہے، جوپٹیشن میچورہوچکی ہیں اس میں نیب وارنٹ جاری کرچکی ہے ۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا نئے نئے طلبی کے نوٹسز آرہے ہیں، جس پر جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا یہ تولگتاہےطلبی اورضمانتوں کا سیلاب آرہا ہے۔

    عدالت نے 5 کیسز میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت میں توسیع منظور کرلی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پارک لین کیس میں آصف زرداری کی ضمانت میں12 جون تک اور اوپل225انکوائری میں زرداری وفریال کی ضمانت میں11جون تک توسیع کردی۔

    بلٹ پروف گاڑیوں اورتوشہ خانہ تحائف کے کیس میں 20جون، میگامنی لانڈرنگ کیس میں29مئی ، ہریش کمپنی میں آصف زرداری کی ضمانت میں30 مئی جبکہ مشکوک ٹرانزیکشنزکےکیس میں زرداری کی ضمانت میں18 جون تک توسیع کردی گئی۔

    خیال رہے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں نیب کےکال اپ نوٹس پر سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپور کی عبوری ضمانت آج ختم ہورہی تھی۔

    دوسری جانب آصف زرداری نے وکیل کے ذریعے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے مزید 2درخواستیں دائر کیں تھیں جبکہ نیب کی جانب سے دو مزید کال اپ نوٹس جاری کیے گئے تھے، آصف علی زرداری کی پیشی کال اپ نوٹس کے مطابق کل ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، نیب نے جواب جمع کرادیا

    گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر نیب نے اپنا تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرایا تھا ، نیب کا تحریری جواب 11 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں آصف علی زرداری کی منی لانڈرنگ اوردیگر کیسز سے متعلق جامع رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی تھی۔

    جواب میں موقف اختیارکیاگیا تھا کہ زرداری کے خلاف انکوائری اے میں 22 انکوائیرز او ر انویسٹیگیشن بی میں 3 ریفرنسز اور ریفرنس میں ایک ریفرنس زیر تفتیش ہے۔زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، اسلام آبادہائی کورٹ آصف زرداری کی درخواست کوخارج کردے، زرداری کے خلاف ٹھوس شواہد نیب کے پاس موجود ہے۔

    نیب نےجواب میں استدعا کی تھی کہ عدالت زرداری کی درخواست ضمانت کو ہائی کورٹ ناقابل سماعت قرار دے۔

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 15 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔

  • ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کا ڈر: آصف زرداری نے عبوری ضمانت حاصل کرلی

    ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کا ڈر: آصف زرداری نے عبوری ضمانت حاصل کرلی

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے ہارش کمپنی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ سےعبوری ضمانت حاصل کرلی ، نیب نے آصف زرداری کو کل طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر آصف زرداری عبوری ضمانت کےلئے اسلام آبادہائی کورٹ پہنچے، سابق صدر کی بیٹی آصفہ بھٹو بھی ان کے ہمراہ تھی۔

    آصف علی زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت سلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر اور جسٹس محسن اختر کیانی  نے کی،  آصف علی زرداری اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    آصف زرداری کے وکیل نے کہا نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، آصف علی زرداری کو نیب نےایک اورکال اپ نوٹس جاری کیا ہے،  ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو آصف زرداری کیخلاف تمام مقدمات کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے۔

    عدالت نے دلائل کے بعد سابق صدر کی پندرہ مئی تک عبوری ضمانت منظورکرلی اور  پانچ لاکھ کےمچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جبکہ  آئندہ سماعت تک نیب کو آصف زرداری کی گرفتاری سے روک دیا۔

    عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔

    ہارش کمپنی کیس میں کل نیب کی جانب سے طلب کئے جانے پرسابق صدرآصف زرداری نے آج ضمانت قبل از گرفتار ی کی ایک اور درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے۔

    درخواست میں وفاق، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران کو فریق بنایا گیا ہے

    دوسری جانب آصف زرداری نے درخواست ضمانت پرجلد سماعت کی متفرق درخواست بھی دائرکی تھی، جس میں استدعا کی گئی کہ ہائی کورٹ سےآج ہی درخواست ضمانت پرسماعت کرے۔

    مزید پڑھیں : پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے پر آصف زرداری نیب طلب

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف علی زرداری کی ضمانت سے متعلق 4 درخواستیں زیر سماعت ہیں۔

    یاد رہے نیب راولپنڈی نےآصف زرداری کوغیرقانونی ٹھیکوں سےمتعلق ہارش کمپنی کیس میں کل طلب کررکھاہے،  نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہےکہ ہارش اینڈ کمپنی نے ‘سندھ اسپیشل انیشی ایٹو’ سے واٹر سپلائی کا ٹھیکہ لیا تھا لیکن اس منصوبے پر کوئی کام نہیںہوا اور ہارش کمپنی کو ٹھیکے پر ملنے والی رقم بھٹو ہاؤس میں استعمال ہوئی۔

  • جعلی اکاؤنٹس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں ایک بارپھرتوسیع

    جعلی اکاؤنٹس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں ایک بارپھرتوسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں ملوث پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زر داری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 15مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اورجسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی۔

    دوران سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کمرہ عدالت میں موجودتھے، سماعت شروع ہوئی تو وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ پارک لین، توشہ خان اورپنک ریزیڈنسی میں نیب انکوائری کررہاہے۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا نیب کے جواب کی کاپی آپ کو مل گئی ہے، جس پرفاروق ایچ نائیک نے بتایاکہ جی تمام جوابات مل گئے ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے نیب سے استفسار کیا کہ نیب نے کس انکوائری میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔

    سردارمظفرعباسی کا کہنا تھا پارک لین میں نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں، جس پر فاروق نائیک نے کہاکہ ابھی جواب ملا ہے اس کو دیکھ کر جواب الجواب دیں گے، ڈاکٹر ڈنشا کیس میں ضمانت ہوئی اور نیب نے دوسرے کال اپ نوٹس میں گرفتار کرلیا۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ نیب بتائے ان کو کسی انکوائری میں اس سٹیج پر گرفتار تونہیں کرنا تو نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا ایک انکوائری میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ سوال یہ ہے کہ آپ ان کو سرپرائز نہیں دیں گے، نمبر مسئلہ نہیں لیکن پتہ چلے کہ ان کے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں؟ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا جس سٹیج پران کا رول آئےگا تو ان کے بارے میں بتادیں گے۔

    جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ عجیب بات ہے جس کے خلاف کیس چل رہا ہے اس کو بتانا بھی نہیں ہے اور نیب پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ جتنی بھی انکوائریز ان کے خلاف چل رہی ہیں ان کے بارے میں بتادیں، اگر کسی انکوائری میں یہ مطلوب نہیں تو نیب اتھارٹیز سے پوچھ کر بیان دے۔

    بعد ازاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 15 مئی تک توسیع کردی اور سابق صدرآصف علی زرداری کے خلاف انکوائری سے متعلق نیب سے تحریری جواب طلب کرلیا ۔

  • نیب چلے گا یا معیشت، دونوں ساتھ نہیں چل سکتے ، آصف علی زرداری

    نیب چلے گا یا معیشت، دونوں ساتھ نہیں چل سکتے ، آصف علی زرداری

    راولپنڈی : سابق صدر آصف زرداری نے کہا نیب چلے گا یا معیشت، دونوں ساتھ نہیں چل سکتے ، لگتا نہیں حکومت 5 سال کی مدت پوری کر پائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہرآصف زرداری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا نیب چلے گا یا معیشت، دونوں ساتھ نہیں چل سکتے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا حکومت 5 سال پورے کرےگی؟ جس پر آصف علی زر داری نے کہاکہ خدانخواستہ ، لگتانہیں حکومت 5سال کی مدت پوری کرپائےگی۔

    سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے لندن جانے سے متعلق سوال پر آصف زرداری نے کہا کہ اللہ سب کو صحت دے، اگر میاں صاحب کو ضرورت ہے تو لندن چلے جائیں، وہ کہاں جائیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان کی تحریک میں شمولیت سے متعلق سابق صدر نے کوئی جواب نہیں دیا اور صرف ’انشاءاللہ‘ کہا۔آخر میں سابق صدر نے صحافیوں سے کہا کہ ’پھر نہیں کہنا میں بولتا نہیں ہوں۔

    اس سے قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور احتساب عدالت میں پیش ہوئے، دوران سماعت ایک اور ملزم شیرمحمد وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہوگیا تھا۔

    مزید پڑھیں :  جعلی اکاؤنٹس کیس : ایک اور ملزم شیر محمد بھی وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار

    دوسری جانب احتساب عدالت میں آصف زرداری،فریال تالپورکی مستقل ضمانت منظور کرلیں ہیں ، ضمانتیں20،20لاکھ مچلکوں کے عوض منظور کی گئیں۔

  • آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان میں عید کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے پر اتفاق

    آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان میں عید کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے پر اتفاق

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور جے یو آئی  (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عید کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے پر اتفاق کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں‌ رہنما متفق ہیں‌کہ رمضان میں عوام کے مسائل مزید بڑھ جائیں گے، عوامی کا ردعمل تحریک کو جلا بخشے گا۔

    [bs-quote quote=”عید کے بعد تحریک نہ چلائی تو اپوزیشن کا شیرازہ بکھر سکتا ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”آصف زرداری”][/bs-quote]

    موصولہ اطلاعات کے مطابق آصف زرداری نے تحریک کے لئے نوازشریف کو پیغام بھجوا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ عید کے بعد تحریک نہ چلائی تو اپوزیشن کا شیرازہ بکھر سکتا ہے۔

    ن لیگ اگر تحریک حکومت مخالف تحریک کا حصہ نہ بنی، تو ن لیگ کو نقصان کا خدشہ ہے۔

    مزید پڑھیں: فضل الرحمان نے زرداری کو نواز شریف سے ملاقات کے لیے راضی کرلیا

    آصف علی زر داری نے کہا ہے کہ عوامی تحریک کے بغیر  پیپلز پارٹی بھی خود نقصان سے نہیں بچا سکے گی۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق حکومت کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھانے کے لئے عید کے بعد عوامی تحریک ناگزیر ہے۔آصف علی زر داری نے موقف اختیار کیاکہ اپوزیشن نے تحریک نہ چلائی تو عوام خود سڑکوں پرآئیں گے۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن اور آصف زرداری ہر صورت تحریک چلانے کے لئے پر عزم ہیں، نوازشریف کے جواب کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائےگا۔