Tag: asif zardari

  • حکومت سے این آر او کیوں مانگوں گا، مشرف سے بھی نہیں مانگا تھا، آصف زرداری

    حکومت سے این آر او کیوں مانگوں گا، مشرف سے بھی نہیں مانگا تھا، آصف زرداری

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ میں نے تو مشرف سے بھی این آر او نہیں مانگا تھا، حکومت سے کیوں مانگوں گا،  این آر او دینا مشرف کی ضرورت تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حکومت گرانے میں کوئی خاص دل چسپی نہیں ہے، دیکھتے ہیں فضل الرحمان 31 اکتوبر کو اے پی سی کراتے ہیں یا نہیں۔

    [bs-quote quote=”اصل جھگڑا 18 ویں ترمیم ختم کرنے کا ہے، یہ لوگ 18 ویں ترمیم واپس کرانا چاہتے ہیں: آصف زرداری” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    آصف زرداری نے کہا کہ اصل مسئلہ مجھ سے ہے اور پکڑتے میرے دوستوں کو ہیں، سندھ میں ایک گروپ کی میں نے سپورٹ کی، اس پر انھوں نے قیامت ڈھا دی، الیکشن کے دوران ہم نے دیکھا یہ ہم پر حملہ کرتے ہیں، ہم سے سندھ کی حکومت چھیننے کی کوشش کی گئی۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ اصل جھگڑا 18 ویں ترمیم ختم کرنے کا ہے، ہم نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے پختونوں کو پہچان دی، یہ لوگ 18 ویں ترمیم واپس کرانا چاہتے ہیں، 18 ویں ترمیم واپس کرنے کے لیے سب ڈراما کیا جا رہا ہے، ترمیم ختم کرنے کے لیے ان کے پاس مینڈیٹ ہے نہ ہی سوچ۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف کو میری اور نہ مجھے ان کی ضرورت ہے، نواز شریف سنتے نہیں اور یہ والے سمجھتے نہیں، پہلے نواز شریف لاڈلہ تھا اب عمران خان لاڈلہ ہے، میں نے کبھی لاڈلہ بننے کی کوشش نہیں کی۔


    یہ بھی پڑھیں:  دھرنا دیں شور کرلیں، این آر او نہیں ہوگا، کرپشن کے خاتمے کے لیے اگلے ہفتے قانون لا رہے ہیں، وزیرِ اعظم


    ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ میری گرفتاری کوئی نئی بات نہیں ہوگی، ڈیل کے لیے دبئی کے علاوہ کوئی اور اچھی سی جگہ بتائیں، سعودی عرب سے ذوالفقار علی بھٹو کی بھی دوستی تھی، سعودی عرب نے ہماری اور ہم نے ان کی مدد کی ہے، بھٹو نے شاہ فیصل سے دوستی رکھی تھی، چین سے ہماری دوستی تھی اور ہے۔

    [bs-quote quote=”پہلے نواز شریف لاڈلہ تھا اب عمران خان لاڈلہ ہے، میں نے کبھی لاڈلہ بننے کی کوشش نہیں کی: آصف زرداری” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ جو لوگ آمریت کے دور کی ایکٹنگ کر رہے ہیں وہ بہت برے اداکار ہیں، یہ آمریت کے دور سے زیادہ متحرک ہوگئے ہیں، لوگ جیسا کریں گے ویسا بھریں گے، ہم چاہتے ہیں یہ حکومت کریں اور تھکیں، پارلیمنٹ ہمارا کام ہے لڑ جھگڑ کر خود کرلیں گے دخل اندازی نہ کریں۔

    پی پی شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ ریاست کو خطرہ باہر سے نہیں اندر سے ہوتا ہے، سعودی بیل آؤٹ پیکج سے خوش ہوں، لاہور آ کر ہمیشہ خوشی ہوتی ہے، ہم پیدا بھی سیاسی خاندان میں ہوئے اور دفن بھی سیاسی پرچم میں ہوتے ہیں۔

  • زرداری صاحب نوٹ کمانے کے چکرمیں ووٹ کھو چکے ہیں،فواد چوہدری

    زرداری صاحب نوٹ کمانے کے چکرمیں ووٹ کھو چکے ہیں،فواد چوہدری

    ریاض : وزیراطلاعات فواد چوہدری نے آصف زرداری کو مشورہ دیا کہ سیاستدانوں کے بجائے وکلاسےملاقاتوں کوترجیح دیں، زرداری صاحب نوٹ کمانے کے چکر میں ووٹ کھو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا زرداری صاحب سیاستدانوں کی بجائے وکلاسےملاقاتوں کوترجیح دیں،انہیں مفت مشورے کا احساس ہفتوں میں نہیں دنوں میں ہوگا، قراردادوں سے حکومتیں نہیں جاتیں اس کیلئے ووٹ چاہییں، زرداری صاحب نوٹ کمانے کے چکر میں ووٹ کھو چکے ہیں۔

    یاد رہے گذتہ روز آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ان کے گھر پر ملاقات کی، ملاقات میں سیاسی صورتِ حال، اپوزیشن کو قومی اسمبلی میں فعال بنانے سے متعلق بات چیت کی گئی۔

    ملاقات کے بعد آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 10 سال تک جمہوریت کے لیے مل کر کام کیا، جمہوری طاقتیں کم زور نظر آ رہی ہیں، اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، جمہوریت کی بقا کے لیے ہم اپنا فرض نبھاتے رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، آصف زرداری

    ان کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ حکومت کو گرایا جائے، حکومت گرانا مقصد نہیں بلکہ اس کے طور طریقے جمہوری نہیں، سب دوستو ں کے ساتھ مل کر بات کی جا سکتی ہے، ہم نے ہمیشہ کوششیں کی کہ غیر جمہوری قوتوں کو موقع نہ ملے۔

    اس سے قبل پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریکِ انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی کم وقت میں ہی سامنے آ گئی ہے، یہ حکومت چل نہیں سکتی، ملک بھی چلانے کی اہل نہیں، سیاسی قوتوں کو اکٹھا ہو کر قرار داد لانا ہوگی۔

  • میں این آر او کا کبھی بینفشری نہیں رہا، آصف زرداری

    میں این آر او کا کبھی بینفشری نہیں رہا، آصف زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ این آر او کی باتیں سب مشہوری کے لیے ہیں، میں این آر او کا کبھی بینفشری نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جس این آر او کا ذکر ہوتا ہے وہ سابق چیف جسٹس نے ختم کر دیا تھا۔

    [bs-quote quote=”این آر او سے ایم کیو ایم کو فائدہ ہوا تھا، شاید میاں نواز شریف کو بھی ہوا: آصف زرداری” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ انھیں این آر او سے کوئی فائدہ نہیں ہوا، تمام کیسز دوبارہ کھلے، این آر او سے ایم کیو ایم کو فائدہ ہوا تھا، شاید میاں نواز شریف کو بھی ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی بات کی پرواہ کیے بغیر پارلیمنٹ کو تمام پاورز منتقل کیں، بہ طورِ قوم ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم کس سمت میں جا رہے ہیں، مستقبل کی سمت کا تعین کرنے کے لیے اصولی فیصلہ کرنا ہو گا۔

    پی پی رہنما نے مزید کہا کہ پرویز مشرف کی حکومت میں ہم جیلوں میں تھے، مشرف کو نائن الیون کے بعد امداد ملی تو حالات بہتر ہوئے، پرویز مشرف کی آمد پر بھی ایسے ہی حالات تھے، ملک بحران کا شکار تھا۔

    آصف زرداری نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالا تو امداد کا سلسلہ بند ہو چکا تھا، ہماری پالیسیاں میاں صاحب کو پسند نہیں آئیں، میں آج جو کیس بھگت رہا ہوں وہ نواز شریف کا ہی بنایا ہوا ہے۔


    یہ بھی ملاحظہ کریں: دھرنا دیں شور کرلیں، این آر او نہیں ہوگا، وزیرِ اعظم


    ان کا کہنا تھا کہ وہ چیئرمین نیب کو نہیں بلکہ طور طریقوں اور سوچ کو برا بھلا کہتے ہیں۔ انھوں نے اپنے دورِ حکومت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت نے ڈیلیور کیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے تحریکِ انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی کم وقت میں ہی سامنے آ گئی ہے، یہ حکومت چل نہیں سکتی، ملک بھی چلانے کی اہل نہیں، سیاسی قوتوں کو اکٹھا ہو کر قرار داد لانا ہوگی۔

  • سانحہ کارساز، بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا  شہداء کو خراج عقیدت پیش

    سانحہ کارساز، بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا شہداء کو خراج عقیدت پیش

    کراچی : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا سانحہ کارساز پر کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی جدوجہد میں خون کے دریا پار کیے جبکہ آصف زرداری نے کہا شہیدوں کی قربانیوں سے جمہوریت کاسورج طلوع ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ کارساز کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی جدوجہد میں خون کے دریا پار کیے، بینظیر بھٹو سانحہ کارسازکے بعد جام شہادت تک دہشت گردی چیلنج کرتی رہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنے شہدا کو ہمیشہ یاد رکھتی ہے۔

    پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے 18اکتوبر سانحہ کار ساز کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہیدجمہوریت کےروشن ستارےہیں، شہیدوں کی قربانیوں سے جمہوریت کاسورج طلوع ہوا، 11سال پہلے وطن دشمنوں نے کاروان جمہوریت پر حملہ کیا اور جیالوں نے جان کا نذرانہ دے کر شہید بینظیر بھٹو کا تحفظ کیا تھا۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے روشن ستاروں کی قربانی سےجمہوریت کی فتح ہوئی ، ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائیں گی، 18 اکتوبر کو کراچی میں 30لاکھ عوام نے بینظیر بھٹو کے نظریے کی تائید کی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ قائداعظم،عوام کےپاکستان کوپرامن، جمہوری،باوقارملک بنائیں گے، پی پی نے1973کےآئین کوبحال، پارلیمنٹ کوبااختیاربنایا، صوبوں کوخودمختاری دی، کےپی،گلگت بلتستان کو پہچان دی۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ آج جمہوریت خطرےمیں ہے جوقربانیوں کےبعدملی تھی ، عوام کی منتخب پارلیمنٹ کادفاع کرتے رہیں گے۔

    خیال رہے کہ سانحہ کارساز کو گیارہ سال گزر گئے ہیں ، بے نظیر بھٹو کی وطن واپسی پر پیپلزپارٹی کا قافلہ ایئرپورٹ سے بلاول ہاؤس کی جانب رواں دواں تھا کہ کارساز کے مقام پر ہونے والے دھماکوں سے ایک سو ستترافراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے گئے تھے۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے آج یادگار شہدا پر فاتحہ خوانی کی جائے گی۔

  • آصف زرداری کی ضمنی الیکشن میں پارٹی کے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد

    آصف زرداری کی ضمنی الیکشن میں پارٹی کے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد

    کراچی: سابق صدر آصف علی زرداری نے ضمنی الیکشن میں پارٹی کے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارکنان کی محبت کا نتیجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں آج ضمنی انتخابات ہوئے جس کے بعد نتائج کا سلسلہ جاری ہے، کراچی اور خیرپور سے پی پی کے ساجدجوکھیو اور سید احمد رضا نے کامیابی حاصل کی۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ امیدواروں کی کامیابی کارکنان کی محبت کا نتیجہ ہے، پی پی کے منتخب نمائندے اپنی توجہ عوام کی خدمت پر مرکوز رکھیں۔

    ضمنی انتخابات 2018، نتائج کا سلسلہ جاری، پی ٹی آئی اور ن لیگ چار چار نشستوں پرکامیاب

    خیال رہے کہ ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی 35 نشتوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ شروع جاری ہے۔

    عام انتخابات کے ملک کے مختلف 35 حلقوں میں ضمنی انتخابات کا انعقاد کیا گیا، جس میں شہریوں اور تاریخ میں پہلی بار سمندر پار پاکستانیوں نے آن لائن ووٹ کاسٹ کیا۔

    ضمنی انتخابات میں سندھ اسمبلی کی دونوں نشستیں پیپلز پارٹی نے جیت لیں ، ایک نشست پی ایس 30 خیر پور سے پرپیپلزپارٹی کے سید احمد رضا شاہ جیلانی فاتح قرار پائے جبکہ ان کے مدمقابل جی ڈی اے کے سید محرم علی شاہ دوسرے نمبر پر رہے۔

    دوسرے حلقے پی ایس 87 ملیر سے پیپلز پارٹی کے محمد ساجد فاتح قرار پائے ان کے مد مقابل پی ٹی آئی کے قادر بخش گبول دوسرے نمبر پررہے۔

  • این آر او کیس ، آصف زرداری کےاثاثوں کی تفصیل اورحلف نامہ سپریم کورٹ میں جمع

    این آر او کیس ، آصف زرداری کےاثاثوں کی تفصیل اورحلف نامہ سپریم کورٹ میں جمع

    اسلام آباد : سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے اثاثوں کی تفصیل اورحلف نامہ سپریم کورٹ میں جمع کرادیا گیا۔ چیف جسٹس نے وکیل صفائی سےمکالمے میں کہا فاروق نائیک اپنی پارٹی کوبتادیں منصف کبھی کسی کی پارٹی نہیں ہوتا، فاروق نائیک نے جواب دیا کیا کریں جی، اتنا سمجھاتے ہیں زرداری،بلاول اور میں خود بھی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں این آر او کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں آصف زرداری کے اثاثوں کی تفصیل اورحلف نامہ جمع کرادیا گیا ۔

    چیف جسٹس نے وکیل صفائی فاروق نائیک سے مکالمے میں کہا وکیل صاحب اب توآصف زرداری کاحلف نامہ جمع ہوچکا ہے،ملک قیوم کاحلف نامہ کیوں جمع نہیں ہورہا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ فاروق نائیک اپنی پارٹی کوبتادیں منصف کبھی کسی کی پارٹی نہیں ہوتا، جس پر فاروق نائیک نے جواب دیا کیا کریں جی، اتنا سمجھاتے ہیں زرداری، بلاول اور میں خود بھی ۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہوسکتا ہے این آراو سے متعلق درخواست کو سماعت کیلئے منظور نہ کریں، ہوسکتا ہے عدالت اس معاملے کو شاید آگے مزید نہ بڑھائے، آئندہ سماعت پردرخواست قابل سماعت ہونےنہ ہونےکافیصلہ کریں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ وہ خود بھی آئین کےآرٹیکل چار کے پابند ہیں، جوعبوری حکم نامے ہم دے چکے ہیں ان پرعمل کرائیں گے، عبوری حکم ناموں کو کسی نے چیلنج بھی نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں : این آر او کیس، آصف زرداری اور بچوں‌ کے اثاثوں‌ کی تفصیلات طلب

    مقدمے کی مزید سماعت سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے آصف زرداری سےپھر گزشتہ 10سال کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کیں تھیں اور بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم برقرار رکھا تھا جبکہ سابق صدر کی بے نظیر بھٹو کے اثاثوں کی تفصیلات نہ مانگنے کی نظرثانی اپیل منظور کرلی تھی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا کہ آصف زرداری تفصیل دینے سے کیوں شرما رہے ہیں؟ بعض سوالات براہ راست آصف زرداری سے پوچھیں گے، ممکن ہےان کے پاس تمام سوالات کے جواب ہوں۔

    وکیل آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ دالت محترمہ شہید کا ٹرائل نہ کرے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے توبہ توبہ محترمہ کے ٹرائل کا سوچ بھی نہیں سکتا، اثاثے مانگنا ٹرائل کرنا نہیں ہوتا، تشنگی ہے محترمہ کی شہادت کا درست ٹرائل نہیں ہو سکا، محترمہ کی شہادت کاٹرائل آصف زرداری کے دور میں ہوا۔

    وکیل نے استدعا کی تھی عدالت 10 کی بجائے 5سال کے اثاثے کی تفصیل مانگ لے، عدالت نے فاروق ایچ نائیک کی 5 سالہ اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

  • این آر او کیس، آصف زرداری اور بچوں‌ کے اثاثوں‌ کی تفصیلات طلب

    این آر او کیس، آصف زرداری اور بچوں‌ کے اثاثوں‌ کی تفصیلات طلب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے آصف زرداری سےپھر گزشتہ 10سال کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلی اور بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم برقرار رکھا جبکہ سابق صدر کی بے نظیر بھٹو کے اثاثوں کی تفصیلات نہ مانگنے کی نظرثانی اپیل منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے این آر او کیس میں 10 سالہ اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے سے متعلق آصف زرداری کی نظرثانی کی درخواست پر سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے کہا آصف زرداری تفصیل دینے سے کیوں شرما رہے ہیں؟ بعض سوالات براہ راست آصف زرداری سے پوچھیں گے، ممکن ہےان کے پاس تمام سوالات کے جواب ہوں۔

    جسٹس اعجاز نے ریمارکس دیئے آصف زرداری عام آدمی نہیں، سابق صدر پاکستان ہیں اور آج عوامی عہدے پر ہیں ، آصف زرداری سےکہا صرف اپنی معلومات فراہم کریں۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ صرف اثاثے ظاہر کرنے کا کہہ رہے ہیں، آصف زرداری اعلی ترین عہدہ پر رہے ، زرداری کو خوش ہونا چاہیے کہ صفائی کا موقع ملا۔

    وکیل آصف علی زرداری نے کہا عدالت محترمہ شہید کا ٹرائل نہ کرے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے توبہ توبہ محترمہ کے ٹرائل کا سوچ بھی نہیں سکتا، اثاثے مانگنا ٹرائل کرنا نہیں ہوتا، تشنگی ہے محترمہ کی شہادت کا درست ٹرائل نہیں ہو سکا، محترمہ کی شہادت کاٹرائل آصف زرداری کے دور میں ہوا۔

    لطیف کھوسہ ضمانت منسوخی کی اپیل سماعت کے لیے مقرر نہیں ہو رہی۔

    وکیل نے استدعا کی عدالت 10 کی بجائے 5سال کے اثاثے کی تفصیل مانگ لے اور صرف زیر کفالت بچوں کی تفصیل مانگے، جس پر چیف جسٹس نے کہا طے ہونا چاہیے بیٹوں کےاثاثے کیا ہیں؟

    جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں کہا آپ کے اعتراض پر غور کریں گے۔

    عدالت نے فاروق ایچ نائیک کی 5 سالہ اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری سے دس سال کےاثاثوں کی تفصیل پھر طلب کرلی اور کہا بینظیربھٹو کے بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم برقرار ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ محترمہ کے علاوہ زرداری صاحب کے اثاثوں کی تفصیل دیں گے، زرداری کے جو بچے بالغ ہیں، ان کی تفصیل کیسے دیں،جس پر عدالت نے بے نظیر بھٹو سے ترکے میں ملی جائیداد کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نےاپنے 29 اگست کے حکم نامے پر سابق صدر کی بے نظیر بھٹو کے اثاثوں کی تفصیلات نہ مانگنے کی نظرثانی اپیل منظور کرلی۔

    این آر اوکیس میں آصف زرداری کےاثاثوں کی تفصیل نہ آنے پر چیف جسٹس نے کہا ہم نے ابھی آصف زرداری کو کچھ نہیں کہا، صرف اثاثوں کی تفصیلات مانگی تھیں، مقدمات دوبارہ کھولنےکا حکم بھی دے سکتے ہیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا جودستاویز طلب کیں ان کی تفصیلات کس نےضائع کیں، تاثر ہےتمام شواہد زرداری نے خود ضائع کیے۔

    چیف جسٹس نےفاروق نائیک سے مکالمے میں کہازرداری اثاثوں کی تفصیل نہیں دینا چاہتےتوانکی مرضی، عدالت نے مکمل انصاف کے لیے تفصیلات مانگی ہیں، یہ عوامی اہمیت کامعاملہ ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھافی الحال اسے کرپشن کیس قرار نہیں دےرہے، کیوں نہ آصف زرداری کوطلب کرلیں،آپ انکی موجودگی میں دلائل دیں۔

    بعد ازاں کیس کی سماعت 2ہفتے کےلیے ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری کا دس سالہ اثاثوں کی تفصیل دینے سے انکار، سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 29 اگست کو این آر او کیس میں سابق صدور پرویز مشرف اور آصف زرداری کی 10 سالہ اثاثوں کی تفصیلات اور اندرون و بیرون ملک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

    جس کے بعد سابق صدر آصف زرداری نے دس سال کے اثاثوں کی تفصیل دینے سے انکارکر تے ہوئے سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کی تھی۔

    آصف زرداری نےعدالت میں دی گئی نظرثانی درخواست میں سوالات اٹھائے ہیں کہ کیایہ عدالتی حکم بنیادی حقوق کے آرٹیکل 184/3 کے تحت آتا ہے؟

    انھوں نے سوال کیا کہ کیا بے نظیربھٹو کے اثاثوں کی تفصیل مانگنا قبرکے ٹرائل کے مترادف نہیں؟ کیا بچوں کی بھی ایک عشرے کی اثاثوں کی تفصیلات طلب کی جا سکتی ہیں؟ کیاسپریم کورٹ کی جانب سےحکم نامہ آئین کےخلاف نہیں؟

  • محرم الحرام، قانون شکن عناصر سے کوئی رعایت نہ کی جائے، آصف زرداری

    محرم الحرام، قانون شکن عناصر سے کوئی رعایت نہ کی جائے، آصف زرداری

    کراچی/لاہور : آصف زرداری نے سندھ حکومت کو محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ  قانون شکن عناصر سے کوئی رعایت نہ کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے محرم الحرام کے دوران امن وامان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے سندھ حکومت کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران شر پسندوں پر کڑی نظر رکھی جائے، فتنہ کا باعث بننے والے عناصر کو گرفت میں لایا جائے۔

    سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ امن بحال رکھنے کے لئے اداروں کو حرکت میں لایا جائے، قانون شکن عناصر سے کوئی رعایت نہ کی جائے، مذہبی اور عبادت کی آزادی کو ہر صورت میں برقرار رکھا جائے۔

    محرم الحرام کے دوران لاہور میں دفعہ 144 نافذ

    دوسری جانب لاہور کے ڈی نے محرم الحرام کے حوالے سے سیکیورٹی پلان کے حوالے سے پولیس افسران سے ملاقات کی ہے، ملاقات کے دوران ڈی سی نے محرم الحرام میں شہری میں سخت حفاظتی انتظامات کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

    رواں برس محرم الحرام کے دوران لاہور شہر میں دفعہ 144 نافذ رہے گی۔

    خیال رہے کہ محرم الحرام کا چاند دیکھنے کے لئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 10 ستمبر کو ہوگا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پیر کے روز محرم الحرام کا چاند نظر آنے کے قوی امکانات ہیں۔

  • پاکستان سے باہر میری کوئی جائیداد یا بینک اکاؤنٹ نہیں، آصف زرداری کا بیان حلفی

    پاکستان سے باہر میری کوئی جائیداد یا بینک اکاؤنٹ نہیں، آصف زرداری کا بیان حلفی

    اسلام آباد : سابق صدر آصف علی زرداری نے این آراو کیس میں بیان حلفی جمع کرادیا، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان سے باہر میری کوئی جائیداد یا بینک اکاؤنٹ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ اسلام آباد میں این آر او کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرپرسن آصف علی زرداری نے مقدمے میں بیان حلفی سپریم کورٹ میں جمع کرادیا، آصف زرداری کا بیان حلفی ایک صفحے پر مشتمل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میں حلفیہ کہتا ہوں کہ پاکستان سے باہر کہیں بھی میری کوئی جائیداد نہیں۔

    اس کے علاوہ میرا کوئی بینک اکاؤنٹ بھی پاکستان سے باہر نہیں ہے اور اس بیان حلفی میں جو بات کی ہے میں اس پرقائم ہوں،  مذکورہ بیان حلفی آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے جمع کرایا، این آراو کے مقدمے کی آئندہ سماعت کل ہوگی۔

  • فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کرسکتے: فرحت اللہ بابر

    فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کرسکتے: فرحت اللہ بابر

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ کو بتایا دیا ہے کہ صدارتی انتخابات میں مولانا فضل الرحمٰن کی حمایت نہیں کرسکتے، پی پی اپنے ہی امیدوار کو ووٹ دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی رہنما فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف زرداری سے اپنے لیے حمایت مانگی۔

    رہنما پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ ملاقات میں فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کر سکتے، پاکستان پیپلز پارٹی اپنے ہی امیدوار کو ووٹ دے گی، کل پارٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوگا، لہذا فیصلہ کل کریں گے۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن ہی ہوں گے، اعتزاز احسن کی ذات پر کسی کو اعتراض نہیں۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے درخواست کی ن لیگ سے مذاکرات کریں۔

    رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی صورتحال مشکل ہوگئی لیکن نا امیدی نہیں ہے، اپوزیشن جماعتوں کو ایک الائنس کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا کوئی الائنس نہیں، ہمارا منشور مختلف ہے، اپوزیشن میں موجود ہر جماعت اپنا منشور رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ صدارتی امیدوار سے متعلق پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، سو فیصد امید ہے کہ آصف زرداری میری بات مان جائیں گے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جو کہ حالیہ صدارتی الیکشن میں امیدوار بھی ہیں۔