اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو مشورہ دیا ہے کہ عمران خان کو سیاست سکھائیں، عمران خان کے بیانات متحدہ اپوزیشن کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتےہیں۔
تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے چیئرمین تحریک انصاف کے آصف زرداری مخالف بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی باتوں سے اپوزیشن کا اتحاد خطرے میں پڑسکتا ہے، بیانات کے نتیجےمیں بہت سی خطرناک باتیں نکلیں گی، اپوزیشن کا اتحاد قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خورشید شاہ نے عمران خان کی سوچ کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر تحریک انصاف یہ سمجھتی ہے کہ وہ نوازحکومت سے اکیلے مقابلہ کرسکتی ہے تو یہ غلط ہوگ، اپنے اپنے ظرف کی بات ہے، عمران خان جس کو کامیابی سمجھ رہے ہیں اس میں ستر فیصد کام پیپلز پارٹی نے کیا۔
اپوزیشن لیڈر نے معاملہ عدالت لے جانے کا کریڈٹ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو دیا۔
خورشیدشاہ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو مشورہ دیا کہ وہ عمران خان کو سیاست سکھائیں، پی ٹی آئی چیئرمین نے بطور وزیراعظم شیخ رشید کے نام میں جلدی کی، شاہ محمودقریشی کیساتھ طے ہوا تھا مل کر فیصلہ کریں گے، تحریک انصاف ملکر نہیں چلناچاہتی ہے تو اپناامیدوار کھڑا کرلیں، متحدہ اپوزیشن مشاورت کے بعدامیدوار کا نام فائنل کرے گی۔
یاد رہے کہ پاناما کیس میں نواز شریف کی نا اہلی کے بعد یوم تشکر کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے خوشی ہے کہ اپنے سامنے زندہ قوم کو دیکھ رہاہوں، پانامہ کیس کا فیصلہ تو ہو چکا ہے لیکن ابھی یہ میچ ختم نہیں ہوا، اب آصف زرداری کی باری ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے بعد آصف زرداری اب تمہاری باری ہے، فضل الرحمان ہم تمہیں بھی نہیں چھوڑیں گے، تمہارے پیچھے بھی آؤں گا، شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی کا بھی احتساب کروائیں گے، خاقان عباسی ، شہبازشریف ہمارا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہوجاؤں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔
اسلام آباد : پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی صدر فریال تالپور نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے 1973 کا آئین اصل صورت میں بحال کیا، جیل میں طویل عرصہ اسیر رہنے کے باوجود اصولوں پر ثابت قدم رہے، اقتصادی راہداری آصف زرداری کا وژن ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں آصف زرداری کی سالگرہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فریال تالپور نے کہا کہ پارلیمنٹ کو خود مختار کرکے آصف زرداری نے بینظیر بھٹو کا مشن پورا کیا۔
صوبوں کی خود مختاری سے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے وعدے کی تکمیل ہوئی، آصف زرداری نے سوات میں قومی پرچم لہرا کر وعدے کو پورا کیا، گلگت بلتستان اور کے پی کے عوام کو شناخت بھی آصف زرداری نے دی۔
دادو: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ جو تاریخ میں زندہ نہیں رہنا چاہتے وہ پاناما اور جیلوں سے ڈرتے ہیں۔ ہم پاکستان کی جمہوریت کی بقا کی جنگ لڑتے رہیں گے۔
اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں سابق صدر آصف علی زرداری نے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ آج کے دن جمہوریت پر شب خون مارا گیا تھا۔ اس وقت شب خون مارا گیا جب بھٹو دنیا بھر میں پاکستان کا بول بالا کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں جمہوریت کی بقا کی جنگ لڑتے رہیں گے۔ ہم وہ کام نہیں کریں گے جو صرف 5 سال کے لیے ہوگا۔ یورپ اب امیر ہوا ہے پہلے ہمارا خطہ امیر ہوتا تھا، وہ دور واپس آئے گا۔ آنے والی یوتھ کو لیڈر شپ دے رہے ہیں۔
اپنی بیٹی آصفہ زرداری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ آصفہ سے جھگڑا چل رہا ہے، وہ کہتی ہے لیاری سے لڑوں گی میں نواب شاہ سے لڑنے کا کہتا ہوں۔
طاقت ہم نے منتقل کی
سابق صدر آصف علی زرداری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو تاریخ میں زندہ نہیں رہنا چاہتے وہ پاناما اور جیلوں سے ڈرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر طاقت منتقل نہ کرتے تو نواز شریف وزیر اعظم نہیں صدر ہوتے، صدر کے خلاف کوئی ریفرنس اور کیس داخل نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لیپ ٹاپ یا کسی اور بہانے الیکشن جیت بھی جائیں تب بھی پیپلز پارٹی کامیاب رہے گی۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ یہ لوگ سی پیک کے منصوبے کو چوری کر کے دوسری طرف لے گئے ہیں۔ گیم چینجر کہنے والے پہلے سمجھ لیں گیم چینجر کہتے کسے ہیں۔ سی پیک گیم چینجر نہیں خطے کا چینجر ہے۔
نوابشاہ : پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ کارکنان کمر کس لیں عام انتخابات میں پورے ملک سے کامیابی حاصل کریں گے۔
یہ بات انہوں نے نوابشاہ میں پارٹی رہنماؤں کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرپرسن اور سابق صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس زرداری ہاؤس نوابشاہ میں منعقد ہوا، اجلاس میں سید قائم علی شاہ فریال تالپور اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں پارٹی کی تنظیم سازی کے اگلے عام انتخابات کی تیاریوں اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ آصف زرداری نے پی پی کارکنوں کو عام انتخابات کی تیاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس لیے جمہوریت ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جمہوریت کو فروغ دیا۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے جمہوریت کو فروغ دینا شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو سے سیکھا، پیپلز پارٹی نے آئین توڑنے والے ڈکٹیٹروں کے راستے ہمیشہ آئینی طریقے سے بند کیے۔
پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومت نے آئین میں اٹھارویں ترمیم متعارف کرائی اور صوبوں کو اختیارات دیئے۔ آصف علی زرداری نے الزام عائد کیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومتوں نے ان کے اور ان کی اہلیہ سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے اور انہیں عدالتوں میں گھسیٹا گیا۔
پشاور: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ نواز حکومت سے کوئی امید نہ رکھیں یہ نااہل ہیں، چاہتا ہوں کسان اورغریب کا بیٹا میرا منسٹرہو۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے گرینڈ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز حکومت سے کوئی امید نہ رکھیں یہ نااہل ہیں، جوش سے نہیں ہوش سے پارٹی چلے گی، کچھ بھٹو صاحب ،کچھ بی بی نے اور کچھ ہم نے کہا، ہم نے جو کچھ کیا وہ آپ کے سامنے ہے ، چاہتا ہوں کسان اورغریب کا بیٹا میرا منسٹرہو۔
آصف زرداری نے کہا آج کے بچے کل کے ووٹر ہیں، انھیں پارٹی کا جھنڈا لیکر نکلنا ہے، پیپلزپارٹی کو ہریونین کونسل میں فعال کرنا ہے ، ہم نے اپنے دور میں پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ منظور کرایا، چاہتے ہیں فاٹا خیبرپختونخوا میں ضم ہوجائے ، فاٹا کو گورنر کا غلام نہیں دیکھنا چاہتے ، فاٹا کو صدر اور گورنر کا غلام نہیں دیکھناچاہتے.
بلاول اور آصفہ اور میں ، ہم سب میدان میں ہوں گے
انھوں نے کہا کہ مانتا ہوں ہمارا کوئی وزیر غریب کا بیٹا نہیں تھا، چاہتاہوں فاٹا میں بھی سپریم کورٹ،ہائی کورٹ ہو، فاٹا میں ایم پی اے ہوگا تو وہ عوام کا نمائندہ ہوگا، نوازشریف کی حکومت نے ایسا نہ کیا تو ہم آکر یہ ضرور کریں گے، ہم اورآپ نے مل کرخیبرپختونخوا کوشناخت دی، فاٹا میں پیپلزپارٹی کا سیکریٹریٹ بنائیں گے.
سابق صدر نے کہا کہ اس حکومت سے کوئی امید نہ رکھیں یہ نااہل ہیں، بلاول اور آصفہ اور میں ، ہم سب میدان میں ہوں گے، پیپلزپارٹی حکومت اور پاکستان بنا کر دکھائیں گے، ہم نے سی پیک کے پی کے، بلوچستان، اسلام آباد کیلئے نہیں آپ کیلئے بنایا، کپتان ڈرائنگ روم سے نکل کر جلسے کرتا ہے.
انھوں نے کہا کہ عمران خان سمجھتے ہیں جیل گئے تو پارٹی کا کیا ہوگا، آپ کوسیاسی طور پر زندہ رہنا ہے تو جیل کی پرواہ نہیں کرنی چاہئے، اب صرف نواز کا نہیں ،سب کا شو ختم ہوگیا ہے، اب صرف عوام کی حکومت آئے گی، اس وقت ہر انسان روٹی کپڑا اور مکان مانگ رہا ہے۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ سوات میں ہائیڈرل ڈیم بنائیں گے، بھٹو صاحب والی سہولتیں دینگے، بھٹو صاحب اوربی بی نے جو بھی سوچا ہم نے پچھلے 5سال میں مکمل کیا، ذوالفقارعلی بھٹو کی تمام باتیں اوروعدے مجھے یاد ہیں، وہ ہماری بینظیرتھی ،آپ کی بھی بینظیر تھیں اور ہمیشہ بینظیر رہیں گی، آپ سے اگلی ملاقات فاٹا میں ہوگی۔
اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سانحہ مستونگ کی ذمہ داری حکومت پرعائدہوتی ہے، ہم آج پھر کہتے ہیں کہ پاکستان کھپے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے موقع پر کیا، ملاقات میں پاناما کیس کے فیصلےکے بعد کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
سابق صدرآصف زرداری نے مولانا عبدالغفور حیدری پرحملے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے گہرے دکھ اور غم و غصے کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ دکھ کی ہرگھڑی میں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہیں۔
بعد ازاں دونوں رہنماؤں کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کیلئےحکومت پر دباؤ بڑھایا جائے گا۔ آصف زرداری نے کہا کہ سانحہ مستونگ کی ذمہ داری حکومت پرعائد ہوتی ہے، موجودہ صورتحال میں قومی اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر موقع پر کہا اورآج پھر کہتے ہیں کہ پاکستان کھپے، قوم ایک پلیٹ فارم پر ہو تو کوئی وجہ نہیں کہ ایسے واقعات ہوں۔
میڈیا سے گفتگو میں مولانافضل الرحمان نے کہا کہ پوری قوم کودہشت گردوں کےخلاف متحد ہونا ہوگا، دکھ کی اس گھڑی میں یکجہتی کا اظہارکرنے والوں کاشکریہ ادا کرتاہوں، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف مشترکہ حکمت عملی بنائی جاسکتی ہے۔
فیصل آباد : وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ کرپٹ مافیا کا سربراہ آصف زرداری ہمیں اخلاقیات کادرس دیتا ہے، آصف زرداری کا نام ای سی ایل میں ہونا چاہئے،پتہ نہیں کب بھاگ جائیں۔
تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے میڈیا سے گفتگو میں پاکستان میں تمام برائیوں کی جڑ آصف زرداری ہیں،
ملک کے ادارے تباہ کرنا پیپلزپارٹی کے منشور میں شامل ہیں، سندھ میں جتنی جے آئی ٹی بنیں اس میں لکھا ہے آصف زرداری سرغنہ ہے،عزیربلوچ کے انکشافات پرآصف زرداری کا کیس فوجی عدالت میں چلناچاہئے۔
عابد شیر علی نے کہا کہ کرپٹ مافیا کا سربراہ آصف زرداری ہمیں اخلاقیات کادرس دیتا ہے، آصف زرداری کا نام ای سی ایل میں ہونا چاہئے،پتہ نہیں کب بھاگ جائیں، ایان علی پکڑی گئی تو پیپلزپارٹی کو بڑی تکلیف ہوتی ہے، ڈاکٹرعاصم کرپشن پرپکڑے جائیں توان کو بڑا رونا آتا ہے۔
انھوں نے کہ کہ 2018 میں بھی نوازشریف دوتہائی سے حکومت بنائیں گے، یہ سب لوگ آپس میں مل گئے، ملتے رہیں، پنجاب کی طرح سندھ کے شہروں کو بھی سنواریں گے۔ مشال خان کیساتھ جوکچھ ہوا وہ عمران خان کے ساتھی ہیں، مسلم لیگ(ن)نے سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کیا ہے، قانون اور ن کاجنازہ نکالنے والے کا خود ہی جنازہ نکل گیا ہے۔
وزیرمملکت نے آصف زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ زرداری صاحب !سوئس اکاؤنٹ،سرے محل آپ کے نام ہے، ذوالفقار مرزا کے بیانات پر جے آئی ٹی بننی چاہئے، افتخارچوہدری کے بیٹے پرالزام لگا تو کیا آپ نے استعفیٰ دیا، افتخار چوہدری نے اس وقت اخلاقی جرات کیوں نہیں کی، نوازشریف آپکی طرح کبھی بیرون ملک فرار نہیں ہوا، آپ کی کابینہ کے لوگوں کے نام جے آئی ٹی میں ہیں۔
عابدشیرعلی نے کہا کہ نوازشریف پرالزام لگا تو وہ تین نسلوں کا حساب دے رہے ہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ اقلیت نہیں اکثریت کا ہوتا ہے۔
اسلام آباد : محترمہ بے نظیر بھٹو کی سابق پولیٹیکل سیکرٹری اور ایم این اے ناہید خان نے کہا ہے کہ آصف زرداری نے پاکستان پیپلزپارٹی کی بنیادوں کو مسمار کردیا ہے، نہ میں نے پہلے زرداری کو لیڈر مانا اور نہ آج مانتی ہوں۔ اگر اینٹ سے اینٹ بجانی تھی تو ملک میں رہ کر مقابلہ کرتے۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پرگرام پاورپلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام میں لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفی، صفدر عباسی بھی موجود تھے۔
دوران گفتگو جب ناہید خان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا آپ نہیں سمجھتی کہ زرداری کتنے زیرک سیاست دان ہیں جو دور تک دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو ان کا جواب تھا کہ میں زرداری کو لیڈر ہی نہیں مانتی نہ میں نے پہلے زرداری کو لیڈر مانا اور نہ ہی آج مانتی ہوں۔
بدقسمتی سے آصف زرداری محترمہ کی ناگہانی شہادت کے بعد پارٹی پر قابض ہوئے۔ جس نے وفاق کی علامت ایک لبرل ترقی پسند جماعت کو سندھ کی چند اضلاع تک محدود کرکے رکھ دیا ۔ جو شخص پارٹی کی بنیادوں کو ہی تباہ کردیں آپ نے اسے زیرک سیاست دان کہہ دیا مجھے آپ کی وہ لفظ سن کر آفسوس ہوا بہر حال یہ آپ کی رائے ہیں اور میں آپ کے رائے کی قدر کرتی ہوں۔
ناہید خان نے مزید کہا کہ لیڈر وہ ہوتا ہے جس کے اندر احساس ذمہ داری ہو جس کے اندر ہمت، جرات اور بہادری ہو ۔ زرداری کی طرح نہیں جو اینٹ سے اینٹ بجا دینے کی بات کردے اور اپنی ہی پارٹی کی اینٹ سے اینٹ بجا کر باہر جا کربیٹھ جائے،اگر اینٹ سے ہی اینٹ بجانی تھی تو ملک میں رہ کر مقابلہ کرتےجس طرح شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے ضیاءالحق کی آمریت کا مقابلہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب تو اس وقت بھی مارشل لاء کا دفاع کررہے تھے۔ وہ تو جنرل راحیل شریف جیسے پروفیشنل سپاہی کا مقابلہ نہ کرسکے۔ پہلے بھی لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرتے رہے ہیں اب پھر شروع کردیا گیا ہے۔
بے نظیر بھٹو شہید کے 16اکتوبر 2007ء کو لکھے گئے ایک وصیت نامہ کی بابت جب ناہید خان سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں تو محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے انتہائی قابل بھروسہ ساتھیوں میں سے ہوں، زرداری کا مجھ سے گلہ بھی یہی تھا، نہایت ایمانداری سے کہہ رہی ہوں کہ بے نظیر بھٹو شہید نے مجھ سے کبھی وصیت کا ذکر نہیں کیا وہ ہمیشہ زندگی سے قریب باتیں کرتی تھیں کہ ہم حکومت میں آکر یہ یہ کام کریں گے۔
اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں زرداری کے ناہید خان پر لگائے گئے الزامات کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں زرداری کو چیلنج کرتی ہوں کہ اگر بی بی کے قتل کا مجھ پر شک ہے اور ان میں ذرا سی بھی جرات غیرت اور ہمت ہے تو مجھ پر کیس کریں وہ دبئی میں جاکر ڈرامے بناتے رہے۔ میں اس ملک ہی میں ہوں میں یہاں سے بھاگی نہیں اُن کی طرح بزدل نہیں ہوں ۔
زرداری نے بزورطاقت پارٹی کو ٹیک اوور کرنے کی کوشش کی تھی
ناہید خان نے مزید کہا کہ سال 2004ء میں بھی زرداری نے بزور طاقت پارٹی کو ٹیک اوور کرنے کی کوشش کی تھی ۔ اس وقت بھی پارٹی کودو دھڑوں میں تقسیم کیا تھا، ایک اے گروپ جس کی قیادت زرداری اور بی گروپ کی قیادت بے نظیر بھٹو صاحبہ کررہی تھیں۔ انہوں نے اپنا گورنر اور وزیراعلیٰ بنایا تھا ان کا علیحدہ سیٹ اپ تھا لیکن بی بی شہید لیڈر تھیں، اس لئے زرداری ا س کا مقابلہ نہیں کرسکتا تھا اور اس میں تھوڑا بہت ہمارا بھی کردار تھا۔
ناہید خان نے کہا کہ زرداری ذاتی حملوں سے باز رہے اگر ہم بولے تو زرداری بولنے کے قابل ہی نہیں رہے گا۔ ہمیں زرداری کے لئے کسی قسم کی کوئی ہمدردی نہیں، زرداری صاحب ہیرو بننے کی کوشش کرتے ہیں میں چیلنج کرتی ہوں کہ میں ایک سیکنڈ میں اسے زیرو کردونگی اگر پھر بھی ذاتیات پر اترے تو مجھے بھی اپنا منہ کھولنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔
ناہید خان نے بلاول بھٹو کی سیاسی مستقبل سے متعلق پوچھے جانے والے سوال پر کہا کہ بلاول ہمارا بچہ ہے لیکن میرا ان کو مشورہ ہے کہ اگر ان کو سیاست کرناہے تو اپنا سیاسی ناطہ اپنے والد سے جداکرے۔ پانچ سال تک زرداری نے حکومت کی۔ کیوں بی بی کے قاتلوں کو نہیں پکڑا ؟ آج وہ دشمن کی زبان بول رہاہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں پورے سو فیصد یقین کے ساتھ یہ کہتی ہوں کہ محترمہ کی شہادت گولی لگنے سے ہی ہوئی تھی، محترمہ کے قتل کے حوالے سے دائر کئے گئے کیس کے حوالے سے ناہید خان نے کہا کہ میں خود اس کیس کو اب بھی فالو کررہی ہوں، بی بی کے کیس کو خواہ مخواہ پیچیدہ بنایا گیا، 13 ماہ بعد اسکارٹ لینڈ یارڈ کی تفتیشی ٹیم کو بلایا گیا ۔زرداری نے مجھے اسکارٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے روک دیا ۔اقوام متحدہ کے اہلکاروں کی رپورٹ کو بھی تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔
میں پوچھتی ہوں کہ کس نے اس رپورٹ میں تبدیلی کی کوشش کی تھی؟ بی بی کی تصویر لگا کر اقتدار کے مزے لوٹتے رہے، زرداری صاحب نے زندگی میں سچ کبھی بولا ہی نہیں۔ صفدر عباسی نے کہا کہ بی بی گولی چلنے سے گر گئی پھر دھماکہ ہوگیا ۔
آصف علی زرداری پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتے تھے، جوکرلیا۔ ڈاکٹر صفدرعباسی
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بے نظیر بھٹو پر فلم بنانے کی بابت آصف زردای کے الزام کے جواب میں صفدرعباسی کا کہنا تھا کہ کسی شخص کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے فلمیں بنتی ہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح پرفلم بنی، گاندھی پر فلم بنی عظیم لیڈروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ان پر فلمیں بنائی جاتی ہیں۔ فلم بنانا کوئی غلط کام تو نہیں، آصف علی زرداری پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتے تھے جو کرلیا جو فلم انہوں نے بنائی تھی وہ چل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی محترمہ کو شہید ہوئے صرف تین دن ہی گزرے تھے کہ 30دسمبر کو وصیت کے نام پر انہوں نے پارٹی پر قبضہ جمالیا، میں نے زرداری پر کبھی ذاتی حملے نہیں کئے لیکن اگر وہ ذاتیات پراترآئے تو مجھے بھی جواب دینے کا حق ہے۔
بات یہ ہے کہ بی بی کی شہادت کو آٹھ دس روز گزر چکے تھے میں اور ناہید خان نے زرداری سے فلم کی بابت کہا تو ان کا جواب تھا کہ رابرٹ ریڈ فورڈ محترمہ پر فلم بنا رہا ہے ۔میں پوچھتا ہوں کدھر ہے وہ رابرٹ ریڈ فورڈ ؟ کیوں ابھی تک فلم نہیں بنائی گئی ؟
اسی ملاقات میں ناہید خان نے زرداری سے کہا کہ تھا کہ آپ کی پارٹی کے اندر کیپی سٹی کم اور لیمیٹیشن زیادہ ہے آپ کو پارٹی میں قبولیت حاصل نہیں۔ آج ہمارا زرداری کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، موروثی سیاست کے حوالے سے عدالت میں دائر کیس کے حوالے سے ڈاکٹر صفدر عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی عوام کی پارٹی ہے کسی کے باپ کی ذاتی جاگیر نہیں جس پر قبضہ جما لیا جائے۔
موروثی سیاست کے متعلق ایک کیس کے حوالے سے صفدر عباسی کا کہنا تھا کہ اصل میں وہ پٹیشن ناہید خان نے دائر کی ہے ۔ زرداری پاکستان پیپلز پارلیمنٹرین کا چئیرمین ہے پاکستان پیپلز پارٹی سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ 2013ء میں زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی کو رد کیا۔
دوہزار تیرہ ء میں لاہور ہائی کورٹ میں لکھ کر دیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اب پولیٹیکل ایسوسی ایشن بن چکی ہے اس کا کوئی سیاسی کردار نہیں، اصل پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین ہے اس وقت ہمارا کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے اور امید ہے کہ آنے والے وقتوں میں اس کیس پر پیش رفت ہوگی۔
حسین حقانی اور ڈان لیکس کے معاملے کو دبایا جا رہا ہے، لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفیٰ
پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفیٰ نے کہا کہ حال ہی میں حسین حقانی کے آرٹیکل اور ڈان لیکس پرجس قسم کا جواب آیا ہے اس سے تاثر یہ ابھر ا ہے کہ ان کیسز کو دبانے کی کوشش ہورہی ہے، قومی سلامتی سے متعلق ایسے مسائل سے فوج خود کو الگ نہیں رکھ سکتی۔
کور کمانڈر اجلاس میں واضح کردیا گیا ہے کہ جو لوگ بھی اس میں ملوث ہے چاہے وہ کتنے ہی بڑ ے کیوں نہ ہو ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہئے اس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
ایک سوال پر کہ ڈان لیکس پر کب ایکشن ہونے کی امید ہے کیونکہ پچھلے کئی مہینوں سے کور کمانڈر اجلاسوں میں ڈان لیکس مسلسل زیر بحث ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفی نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق جب چیف آف آرمی اسٹاف سے اس بابت پوچھا گیا تو ان کا جواب تھا اگر اتنی دیر انتظار کیا گیا تو کچھ انتظار اور سہی۔ رپورٹ آنی ہے رپورٹ آجائے گی۔
غلام مصطفی نے کہا کہ عسکری قیادت نے حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ رپورٹ جس انداز میں بھی ہے ان کو سامنے لایا جائے ۔ تاکہ عوام اور افواج پاکستان کو پتہ چل سکے۔ کورکمانڈر اجلاس میں حکومت کو واضح کردیاگیاہے کہ جو لوگ بھی اس میں ملوث ہے انہیں سزا دی جائے۔
کراچی : سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ڈاکٹرعاصم حسین کو ضمانت پر رہا ہونے پر مبارک باد پیش کی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کراچی کے صدر کو رہائی پر مبارکبادیں دینے کا سلسلہ جاری ہے، پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے ڈاکٹر عاصم نے ظالمانہ کارروائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، اب وہ جلد صحت یاب ہو کر پارٹی میں فعال کردار ادا کریں گے۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ ڈاکٹرعاصم نے انیس ماہ بہادری کے ساتھ ذہنی اور جسمانی صعوبتیں برداشت کیں، جھوٹے اور خود ساختہ مقدمات ڈاکٹر عاصم کو توڑ نہ سکے۔ انتہائی کمزور صحت کے باوجود انتہائی مشکل حالات کو بہادری سے سامنا کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت کی انتقامی کارروائیاں ہمیں خوفزدہ نہیں کرسکتیں، پی پی قیادت اورکارکنوں نے ماضی میں خوفناک آمریتوں کا مقابلہ کیا۔ اور قربانیاں دے کر تاریخ میں ہیروز بنے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو 19 ماہ بعد رہا کردیا گیا ہے، رہائی کے بعد ڈاکٹر عاصم جناح اسپتال سے ضیا الدین اسپتال کلفٹن روانہ ہوگئے، وہ دہشت گردوں کا علاج کرنے اور اربوں روپے کی کرپشن کے الزام میں قید تھے۔
پیپلز پارٹی ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردوں کا علاج کرنے اور اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات میں جیل میں ہونے کے باوجود انہیں پیپلز پارٹی کراچی کا صدر بھی مقرر کر چکی ہے۔
لاہور: شریک چئیر پرسن آصف زرداری نے سیاسی صف بندی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور کہا ہے کہ پانامالیکس فیصلے کے بعد بھر پور انداز میں متحرک ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے شریک چئیرپرسن اور سابق صدر آصف زرداری نے پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد سیاسی صف بندی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، انہوں نے عندیہ دیا کہ سیاسی صف بندی کو حتمی شکل پاناماکیس فیصلے کے بعد دیں گے۔
آصف علی زرداری نے اپنے کارکنان کو ہدایت کی کہ صف بندی کے لئے تنظیمی رابطے شروع کئے جائیں اور تنظیمی سازی مکمل کرلیں ، پانامالیکس کے فیصلےکےبعد بھرپوراندازمیں متحرک ہوناہے۔
سابق نے کہا کہ ہمارے پاس کرنے کو بہت کچھ ہے مگرکچھ دن اور انتظار کریں، بلاول بھی یہیں ہیں میں بھی یہیں ہوں، میدان سجے گا تومخالفین کو منہ توڑ جواب دیں گے۔
آصف زرداری کا وزیر داخلہ چوہدری نثار کے حلقہ چکری میں جلسہ کرنے کا اعلان