Tag: asif zardari

  • سندھ میں رینجرز کے قیام میں مزید ایک سال کی توسیع کردی گئی

    سندھ میں رینجرز کے قیام میں مزید ایک سال کی توسیع کردی گئی

    کراچی : سندھ میں رینجرزکےقیام میں توسیع کانوٹی فیکشن جاری کردیا گیا، رینجرزکےقیام میں توسیع آرٹیکل ایک سو سینتالیس کےتحت کی گئی ہے۔

    نوٹی فیکشن کےمطابق امن و امان کے قیام میں سول انتظامیہ کی مدد کیلئے اب رینجرز اٹھارہ جولائی دو ہزارسولہ تک سندھ میں قیام کرے گی۔

    ذرائع کاکہناہےکہ پیپلز پارٹی کےشریک چیئرمین آصف زرداری نےرینجرز کےقیام میں توسیع کی ہدایت کی تھی۔دبئی میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے  آصف علی زرداری نے سندھ حکومت کو ہدایات دیں کہ سندھ اسمبلی سے آرٹیکل 147کے تحت پاکستان رینجرز کے قیام کے لئے فوری طور پر توثیق کی جائے۔

    آصف علی زرداری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک افواج اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی کاندھے سے کاندھا ملا کر کھڑی ہے۔

  • برطانوی پولیس کہیں نہیں گئی، پاکستان میں ہے، چوہدری نثار

    برطانوی پولیس کہیں نہیں گئی، پاکستان میں ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے برطانوی پولیس اسلام آباد میں موجود ہے،عمران فاروق قتل کیس کے دوسرے ملزم تک رسائی کل دی جائے گی۔

    لندن میٹرو پولیٹن پولیس نے عمران فاروق قتل کیس کے ایک ملزم سے تفتیش مکمل کرلی،وزیر داخلہ کہتے ہیں۔دوسرے ملزم تک رسائی جمعرات کو دی جائے گی چوہدری نثار نے برطانوی پولیس کو تیسرے ملزم تک رسائی کی بات بھی کی۔

     ان کہنا تھا تیسرے ملزم تک رسائی دینے کے معاملےپر مشاورت ہوگی۔ جو بھی فیصلہ ہوگا عید بعد ہی ہوگا، چوہدری نثار کا کہنا تھا عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش آگے بڑھ رہی ہے ۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ نے دو ٹوک موقف اختیار کیا، چوہدری نثار نے کہا رینجرز کوئی سیاسی فورس نہیں، رینجرز سے متعلق منفی بیانات سن کربہت افسوس ہوا وزیر داخلہ نے کہا وزیراعلی سندھ سے بات ہوئی ہے،اطمینان ہے کہ رینجرزکی مدت میں ختم ہونے سے پہلے توسیع ہو جائے گی۔

     چوہدری نثار کا کہنا تھا رینجرز سے متعلق کسی کو خدشات ہیں تو بیٹھ کر بات کرے پہلےرینجرزکی تعریف کی جاتی تھی اب لوگ پکڑگئے توتقریریں کی جارہی ہیں۔

     وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا رینجرزکراچی میں قانون اور ضابطے کےمطابق تعینات ہے،رینجرز نے کراچی کے حالات کو کنٹرول کیا۔

  • آصف زرداری کا افطار ڈنر،ن لیگ و دیگر جماعتوں کی عدم شرکت

    آصف زرداری کا افطار ڈنر،ن لیگ و دیگر جماعتوں کی عدم شرکت

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے دیئے گئے افطار ڈنر میں ق لیگ، متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی نے تو شرکت کی تاہم جماعت اسلامی ، تحریک انصاف نے عدم شرکت ہی غنیمت جانی۔ تاہم مولانا فضل الرحمان نے معذرت کے بعد قدرے تاخیر سے محفل میں شرکت کرکے سب کو حیران کردیا۔

    مسلم لیگ ق کا وفد چوہدری شجاعت حسین ، ایم کیو ایم کا وفد ڈاکٹر فاروق ستار اور اے این پی کا وفد افراسیاب خٹک کی سربراہی میں زرداری ہاؤس پہنچا۔

    ملک کی سیاسی صورتحال کی پیش نظر سابق صدر زرداری کا یہ افطار ڈنر اہمیت اختیار کرگیا تھا جس میں اپوزیشن اور پیپلز پارٹی کی اتحادی جماعتوں کو دعوت دی گئی تھی۔

    افطار ڈنر میں آنے والی مہمانوں میں چوہدری شجاعت حسین، روبینہ عرفان ، سعید مندوخیل ، افراسیاب خٹک، میاں افتخار حسین، فاروق ستار، بیرسٹر سیف، خالد مقبول صدیقی ، میاں عتیق سمیت دیگر شامل تھے۔

    افطار ڈنر میں سندھی کھجور، چاٹ، چکن پکوڑے،چکن سموسے، فش پکوڑے، فش سموسے، مٹن بریانی، مٹن قورمہ، چرغا،وائٹ مٹن چانپ، چائنیز، کولڈ ڈرنک ، لیموں پانی، دودھ روح افزا سمیت انواع و اقسام کی ڈشوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔

    کھانے کے لیے پانچ میزیں لگائی گئی تھیں ۔ پہلی مرکزی میز پر مہمان خصوصی اور دیگر دو میزوں پر وفود کے اراکین موجود تھے۔

    مسلم لیگ ن نے دعوت نہ ملنے پر افطار ڈنر میں شرکت نہیں کی،تاہم فرحت اللہ بابر وضاحتیں دیتے رہے کہ صرف پیپلز پارٹی کے اتحادیوں کو ہی بلایا گیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کو مدعو ہی نہیں کیا گیا تھا۔ وزیر اطلاعات پرویز رشید کے مطابق جب دعوت نہیں ملی تو جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    فوج کےحوالے سے زرداری کے بیان پر حکومت اپنا موقف واضح کر چکی ہے۔ جبکہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے دعوت پر معذرت کرلی۔

     پہلی مرکزی میز پر میزبان اور مہمان خصوصی جبکہ دیگر دو میزوں پر وفود کے اراکین موجود تھے۔دو خالی میزیں تمام تقریب میں سوالیہ نشان بنی رہیں۔

    آصف زرادری کی فوج پر الفاظ کی گولہ باری کے بعد پیدا ہونے والی پیچیدہ سیاسی صورتحال میں بھی مولانا فضل الرحمان نے اپنی سیاسی بصیرت منوا لی۔

    ابتدائی طور پر انہوں نے دعوت میں شرکت نہ کرنے کا تاثر دیا تاکہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو مطمئن کرسکیں ۔ تاہم افطار کے تقریبا آدھے گھنٹے کے بعد اچانک زرداری ہاوٴس پہنچ کر انہوں نے پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو بھی تھپکی دے ڈالی۔

  • الطاف حسین اورآصف زرداری کا تمام اختلافات ختم کرنے پر اتفاق

    الطاف حسین اورآصف زرداری کا تمام اختلافات ختم کرنے پر اتفاق

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین اورپیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اتفاق کیا ہے کہ ملک کو اتحاد و یکجہتی کی جتنی ضرورت آج ہے پہلے نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین اورپیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے درمیان ٹیلی فون پرطویل با ت چیت ہوئی۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملک کو اس وقت اتحاد ویکجہتی کی جتنی ضرورت ہے اتنی پہلے کبھی نہیں تھی .

    خصوصاً صوبہ سندھ کی شہری اور دیہی آبادی کو تمام اختلافات کو ختم کرکے اخوت ومحبت کا عملی مظاہرہ کرنا چاہیے۔

    علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کل شام تمام سیاسی رہنماؤں کو دعوت افظار پر مدعو کیا ہے۔ سیاست میں انکساری و مفاہمت کا استعارہ سمجھے جا نے والے آصف علی زرداری جن سے وزیر اعظم  نواز شریف گذشتہ روز ملا قات ملتو ی کر چکے ہیں نے اپنے سیا سی آڑیوں کو اکھٹا کر نے کیلئے پہلی رمضان کو دعوت افطار کا اہتمام کیا ہے۔

    اب دیکھنا یہ ہے کہ زرداری صا حب تند و تیز حملوں کے بعد مفاہمت کا راستہ ڈھو نڈ رہے ہیں ؟ یا پھر اپنے بیان پر قائم رہتے ہوئے ایک نئی صف بندی کیلئے فضا سازگار بنا نے کے متمنی ہیں ؟

  • بلاول بھٹو زرداری کو قومی اسمبلی میں لانے کا فیصلہ

    بلاول بھٹو زرداری کو قومی اسمبلی میں لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکیٹو کمیٹی کا اجلاس پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری کو الیکشن لڑوا کر قومی اسمبلی میں لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اس سلسلے میں سندھ سے حلقے کا انتخاب کیا جارہا ہے۔ وہ انتخابات کے بعد قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ لوگ میرے نانا اور والدہ کی شہادت کو نہیں بھول سکتے۔ وہ ملک کے کونے کونے کا دورہ کریں گے۔

     

    انہوں نے کہا کہ ہر انتخاب میں پیپلز پارٹی کا مینڈیٹ چرایا گیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے اب عوام سے کوئی دور نہیں کر سکتا،ان کا کہنا تھا کہ عوام میرے نانا اور میری والدہ کے ساتھ بے وفائی نہیں کر سکتے۔

     

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی دوبارہ صف بندی کی جائے گی، اور میں ملک کے کونے کونے میں جاکر پارٹی کو مضبوط کروں گا۔

     

    علاوہ ازیں سینٹرل ایگزیکیٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ آصف زرداری کے گذشتہ روز بیان کے صرف ایک رخ کو بحث کا حصہ بنایا گیا۔ انہوں نے اور بھی بہت ساری باتیں کی تھیں۔

    آصف زرداری کا یہ کہنا کہ پاکستان کے اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے، بالکل درست بات ہے۔ پیپلز پارٹی آصف زرداری کے بیان سے مکمل اتفاق کرتی ہے۔

    اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو سندھ کا وزیراعلی بنائے جانے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا۔

    دریں اثناء پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے کہا ہے کہ سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے گزشتہ روز پاکستان آرمی کے خلاف جو بیان دیا، سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اس بیان سے کوئی تعلق نہیں۔

    انہوں نے یہ بیان اپنی ذاتی حیثیت میں جاری کیا ہے، تاہم پیپلز پارٹی پاکستان اور اس کے اداروں کے اعزاز کو برقرار رکھنے پرمکمل یقین رکھتی ہے۔

    ورکنگ کمیٹی کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے باقاعدہ پریس ریلیز پیپلز پارٹی کے تفصیلی مؤقف کے ساتھ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

  • وزیر اعظم نواز شریف نے آصف زرداری کے بیان کو نامناسب قراردیدیا

    وزیر اعظم نواز شریف نے آصف زرداری کے بیان کو نامناسب قراردیدیا

    اسلام آباد : وزیراعظم نوازشریف نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری کے فوج کیخلاف بیان پر اپنا ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ افواج پاکستان کوتنقید کا نشانہ بنانے سےعدم استحکام پیدا ہوتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں اپنی زیرصدارت مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    تفصیلات کے مطابق  اجلاس میں وزیراعظم نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف آپریشن کے نازک مرحلے پر قومی اتفاق رائے ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان حالات میں فوج اوراس کے ایک اہم ادارے پرتنقید کرنا نامناسب ہے،آپریشن ضرب عضب اورقومی ایکشن پلان پرعمل درآمد کرنے کے لئے افواج کے جوان موثرکردارادا کررہے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان اورسیاسی قیادت کےدرمیان ہم آہنگی نے جمہوریت کو مضبوط کیا،ہم آہنگی کامظاہرہ اے پی سی کے فیصلوں سے بھی ہوچکا ہے اورہم آہنگی کا مظاہرہ اسی جذبے کے ساتھ جاری رہنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں سیاسی اورعسکری قیادت نے متفقہ اہداف طے کئےتھے،سیاسی استحکام اوراتفاق رائےسے ملک ترقی کی راہ پرگامزن ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔

  • آصف زرداری کا بیان غیرمناسب اور ہتک آمیز ہے، چوہدری نثار

    آصف زرداری کا بیان غیرمناسب اور ہتک آمیز ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہےکہ آصف زرداری کا بیان انتہائی غیرمناسب اور ہتک آمیز ہے،اپنی کوتاہیاں اورکمزوریاں چھپانےکیلئےاہم قومی ادارےکونشانہ بنانےکی کوشش کی گئی۔

    پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے چودھری نثار علی خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی گرتی ہوئی ساکھ کی وجہ کوئی ادارہ نہیں انکی اپنی سابقہ حکومت کی کارکردگی ہے۔

    یہ طرزسیاست خطرناک ہونے کے ساتھ ساتھ قابل مذمت بھی ہے،چوہدری نثار نے کہا کہ زرداری صاحب کچھ بھی کہہ لیں مسلح افواج اوراس کی قیادت کی عزت عوام کے دل میں ہے۔

  • تنگ کیا گیا تو جرنیلوں کا کچا چٹھا کھول دوں گا، آصف زرداری

    تنگ کیا گیا تو جرنیلوں کا کچا چٹھا کھول دوں گا، آصف زرداری

    پشاور: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہماری کردار کشی مت کرو ، سرحدوں پر آپ کو للکارا جا رہا ہے ، ہم آپ کا ساتھ دینا چاہتے ہیں، تنگ کیا گیا تو جرنیلوں کا کچا چٹھا کھول دوں گا۔

     پیپلزپارٹی کے پی کے عہدیداروں کی تقریب ،آصف زرداری نے خطاب کا آغاز یہ شعر پڑھتے ہوئے کیا کہ

    جب گلستان کولہو کی ضرورت پڑی

    سب سے پہلےگردن ہماری کٹی

    پیپلزپارٹی خیبر پختونخوا کے عہدیداروں کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمیں بھی جنگ لڑنا آتی ہے ، آپ کو تین سال رہنا ہے ، ہمیں ہمیشہ یہاں رہنا ہے ، ہمیں تنگ کرنے کی کوشش کی تو ہم بھی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگرہم کھڑے ہوئے تو فاٹا سے کراچی تک بند ہوگا، جب تک چاہیں گے ملک بند رہےگا۔

    انہوں نے کہا کہ مشرف دورمیں پانچ سال جیل میں گزارے، پرویزمشرف تین ماہ بھی جیل برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں۔

     انہوں نے کہا ارب پتی،کروڑپتی سیاسی اداکار سیاست کو بدلنا چاہتے ہیں۔

    آصف زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کمزورنہیں ،ابھی ہماراوقت نہیں آیا،دوبارہ پاور پولیٹکس کی امنگیں اٹھتی نظر آرہی ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کومستقبل دیکھتے ہوئے ساتھ رکھا ہوا،جیسی بھی ہےملک میں جمہوریت تو ہے۔

    آصف زرداری نے کہا کہ آر او الیکشن کا مقابلہ نہیں کرسکتا نہ کرنے کی ضرورت ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو مستقبل دیکھتے ہوئے ساتھ رکھا ہوا ہے،جیسی بھی ہےملک میں جمہوریت توہے۔

    ،آصف علی زرداری نے کہا کہ فاٹامیں بھی جمہوریت کااثرجاناچاہیے، اگرکپتان کےساتھ استعفیٰ دیتےتوالیکشن دوبارہ ہوجاتے، ہم چاہتےہیں جمہوریت پروان چڑھے،میں انتظار کرسکتا ہوں ،مجھ میں بڑا صبر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک اشارے پرلوگوں کی جان لےلی جاتی ہے، ہمارےپاس ایسے لوگ ہیں جوکبھی بکے ہیں نہ کبھی بکیں گے،ہم نے جسے وکٹ دی ہوئی ہےاسےکھیلنے تودو،اسے ملک کی معیشت ٹھیک کرنےدو،آصف علی زرداری ایسانہ ہوکہ بعدمیں وہ موقع نہ ملنےکاگلہ کریں۔

  • نریندرمودی کامنفی رویہ امن عمل کومتاثرکرےگا، آصف زرداری

    نریندرمودی کامنفی رویہ امن عمل کومتاثرکرےگا، آصف زرداری

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کے بیان سے خطے میں امن کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیانات کو مایوس کن اور خطے میں امن کے منافی قرار دیا ، بھارتی وزیراعظم کےغیرذمےدارانہ بیانات افسوسناک ہیں۔

    آصف علی زداری کا کہنا ہے کہ کہا بھارتی وزیر اعظم کے بیان سے خطے میں امن کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔آصف زرداری کا کہنا ہے کہ مشرقی پاکستان میں مداخلت کےبیان پرعالمی عدالت نوٹس لے۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ پروسی ممالک میں پاکستان کے خلاف جو بیان دیئے وہ نامناسب اور انتہائی غلط زبان ہے، اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ اس کا سخت نوٹس لے اور بین الاقوامی عدالت میں اس کا مقدمہ چلایا جائے۔

    سابق صدر نے بھارت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو میانمار نہ سمجھا جائے۔

  • حکومت عوام دوست بجٹ دینے میں ناکام ہوگئی، آصف علی زرداری

    حکومت عوام دوست بجٹ دینے میں ناکام ہوگئی، آصف علی زرداری

    کراچی : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے وفاقی بجٹ کو کسان اور عوام دشمن قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔

    وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتےہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ حکومت غریب آدمی کیلئے کوئی پالیسی نہیں لاسکی،نواز لیگ کی حکومت عوام دوست بجٹ دینے میں ناکام ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کم تنخواہ والے ملازمین بجٹ سے مایوس ہوئے جبکہ اس میں امیروں کو خوش کرنے کے اعلانات موجود ہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت نے اٹھائیس مئی کی کل جماعتی کانفرنس میں جو وعدے کئے تھے وہ پورے کرے۔