Tag: Asifa bano

  • مقبوضہ کشمیرمیں  آصفہ بانو سے زیادتی وقتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

    مقبوضہ کشمیرمیں آصفہ بانو سے زیادتی وقتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ کشمیرمیں آصفہ بانوسےزیادتی وقتل کےخلاف مذمتی قراردادجمع کرادی گئی ، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارتی حکومت آصفہ بانو کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ کشمیرمیں آصفہ بانوسےزیادتی وقتل کے خلاف مذمتی قراردادجمع کرادی، اسمبلی میں قرارداد مسلم لیگ(ن)کی رکن حناپرویزبٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں8سال کی آصفہ کودرندگی کانشانہ بنانا انسانیت کی توہین ہے، بھارت سب سے بڑا جمہوریت اور انسانی حقوق کا علمبرار بنتا ہے۔

    جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آصفہ بانو کی وکیل کو بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، خاتون وکیل نےعدالت کوبتایاکہ انہیں بھی ریپ کی دھمکی ملی ہے۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی حکومت آصفہ بانو کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرے اور بچی کے والدین اور خاتون وکیل کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انتہاپسند ہندوؤں کی معصوم آصفہ سے درندگی کےبعد پوری دنیا میں بھارت کے خلاف آواز اٹھنا شروع ہوگئیں اور  ملزموں کوکیفرکردارتک پہنچانے کا مطالبہ کررہی ہے۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر: آٹھ سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، وادی میں شدیدمظاہرے، فنکاروں‌ کا احتجاج


    انتہا پسندوں کی جانب سے آصفہ بانو کی وکیل کو زیادتی اور قتل کی دھمکیاں مل رہی ہے، وکیل آصفہ بانو دپیکا سنگھ نے  سپریم کورٹ سےسیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ  کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اغوا اور قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، ہوسکتا ہے مجھےعدالت میں کیس لڑنے سے بھی روک دیا جائے۔

    اس سے قبل آصفہ بانوکے والدین کوبھی قتل کے بعد دھمکیاں ملنے پراپنا آبائی علاقہ چھوڑنا پڑا تھا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں چرواہے کی بیٹی آصفہ بانو کو جنوری میں مویشی چرانے گئی تھی، جسے سات ہندوپولیس اہلکاروں نے اغواکیا اور مندرمیں قید کرکے چار روز تک زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کرکے جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتہاپسند ہندوؤں کی آصفہ بانو کی وکیل کو زیادتی اور قتل کی دھمکیاں

    انتہاپسند ہندوؤں کی آصفہ بانو کی وکیل کو زیادتی اور قتل کی دھمکیاں

    سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں آٹھ سالہ معصوم بچی آصفہ بانو سے زیادتی اورقتل کے ملزموں کوکیفرکردارتک پہنچانے کے لئے احتجاج مزید شدت اختیار کر گیا، انتہا پسند ہندو آصفہ بانو کی وکیل دپیکا سنگھ کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کی دھمکیوں پر اتر آئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہندو انتہا پسندوں کی درندگی کا نشانہ بننے والی آٹھ سالہ آصفہ بانو  مرنے کے بعد بھی انصاف سے محروم ہے، معصوم بچی آصفہ بانو کو انصاف دینے کے لئے وادی کشمیر کے چپے چپے میں مظاہرے جاری ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق انتہا پسندوں کی جانب سے آصفہ بانو کی وکیل کو زیادتی اور قتل کی دھمکیاں مل رہی ہے۔

    وکیل آصفہ بانو دپیکا سنگھ نے دھمکیوں کے بعد سپریم کورٹ سےسیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ مجھے اغوا اور قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، ہوسکتا ہے مجھےعدالت میں کیس لڑنے سے بھی روک دیا جائے۔

    یاد رہے کہ آصفہ بانوکے والدین کوبھی قتل کے بعد دھمکیاں ملنے پراپنا آبائی علاقہ چھوڑنا پڑا تھا۔

    مقبوضہ کشمیر میں چرواہے کی بیٹی آصفہ بانو کو جنوری میں مویشی چرانے گئی تھی، جسے سات ہندوپولیس اہلکاروں نے اغواکیا اور مندرمیں قید کرکے چار روز تک زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کرکے جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر: آٹھ سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، وادی میں شدید مظاہرے، فنکاروں‌ کا احتجاج


    آصفہ بانو کے قتل پر کشمیری سراپا احتجاج اور مجرموں کو فوری گرفتار کر کے پھانسی دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ پوری دنیا بھارت سے مطالبہ کررہی ہے کہ آصفہ بانوکوانصاف دو۔

    آصفہ بانو کے والدین نے پولیس اورانتظامیہ کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ آٹھ سالہ معصوم بچی نے ان کا کیا بگاڑا تھا ۔

    بالی وُڈ اداکار انوشکا شرما ، پریانکا چوپڑا ، نواز الدین صدیقی ،زائرہ وسیم اور دیگر نے مجرموں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کشمیری بچی آصفہ کی حمایت پر ثانیہ مرزا کو پاکستانی ہونے کا طعنہ

    کشمیری بچی آصفہ کی حمایت پر ثانیہ مرزا کو پاکستانی ہونے کا طعنہ

    ممبئی: پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی اہلیہ اور بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے مقبوضہ کشمیر میں 8 سالہ بچی سے زیادتی اور بہیمانہ قتل کی مذمت کی تو انہیں پاکستانی ہونے کا طعنہ دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مقبوضہ کشمیر میں 8 سالہ بچی سے زیادتی اور بہیمانہ قتل پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ واقعی وہ ملک ہے جس کی پہچان ہم دنیا میں کروانا چاہتے ہیں، اگر ہم 8 سالہ بچی کے لیے کھڑے نہیں ہوسکتے تو ہم اس دنیا میں کسی چیز کے لیے کھڑے نہیں ہوسکتے یہاں تک کہ انسانیت کے لیے بھی نہیں۔

    ثانیہ مرزا کے ٹویٹ پر بھارتیوں کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، کسی نے کہا آپ کہاں سے بھارتی ہوگئیں، آپ نے خود پاکستانی نوجوان سے شادی کی ہے تو آپ بھارتی نہیں رہیں۔

    ایک ٹویٹر صارف نے ثانیہ مرزا کو کہا کہ اگر انہیں بھارت میں رہنے میں اتنا مسئلہ ہے تو وہ چین چلی جائیں، ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ بھارت ثانیہ مرزا جیسے لوگوں کی وجہ سے ہی مسائل کا شکار ہے۔

    بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے تنقید کرنے والوں کو کرار جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے لیے کھیلا اور اعزاز حاصل کیے ملک کا نام روشن کیا، شادی ایک انسان سے کی ہے اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کی شہریت بدل گئی ہے۔ جس کو جو کہنا ہے کہہ زیادتی ہو گی تو آواز اٹھاتی رہوں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مقبوضہ کشمیر: آٹھ سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، وادی میں شدید مظاہرے، فنکاروں‌ کا احتجاج

    مقبوضہ کشمیر: آٹھ سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، وادی میں شدید مظاہرے، فنکاروں‌ کا احتجاج

    دہلی: آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو کو بھارتی پولیس کے چار افسروں نے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا۔ واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا اور ملزمان کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کر زور پکڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کشمیریوں پر مظالم سے باز نہ آیا۔ فائرنگ اور بیلٹ گنوں کے استعمال کا سلسلہ تھما نہ تھا کہ آبروریزی کا افسوس ناک سلسلہ شروع ہوگیا۔

    حالیہ واقعے میں بھارتی پولیس اہلکاروں نے آٹھ سالہ معصوم بچی آصفہ بانو کو زیادتی کے بعد تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کردیا اور لاش کو جھاڑیوں میں پھینک دیا گیا، واقعے کے خلاف بھارت میں بھی احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے، ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔

    آصفہ بانو کے قتل میں بھارتی پولیس کے چار اہلکاروں سمیت کئی ہندو ملوث تھے، آٹھ سالہ بچی کو مندر میں قید رکھا گیا مارنے سے پہلے وحیشانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    جب آصفہ دس جنوری کو گم ہوئی تو اس وقت اس کے والدین جموں شہر سے 72 کلو میٹر مشرق وسطیٰ میں مقیم تھے، آصفہ کی والدہ نسیمہ کا کہنا ہے کہ اس دن دوپہر کو آصفہ جنگل سے گھوڑے لانے گئی تھی گھوڑے واپس آگئے لیکن آصفہ ان کے ساتھ نہیں تھی۔

    بعدازاں نسیمہ نے اپنے شوہر کو اطلاع دی تو وہ کچھ پڑوسیوں کو ساتھ لے کر آصفہ کی تلاش میں نکلے رات بھر وہ ٹارچوں لالٹینوں کی روشنی میں جنگل میں دور دور تک ڈھونڈتے رہے لیکن آصفہ کا پتہ نہ چل سکا۔

    سترہ جنوری کی صبح آصفہ کے والد اپنے گھر کے باہر بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک ہمسایہ ان کی طرف بھاگتا ہوا آیا اور خبر دی کہ ان کی آٹھ سالہ بیٹی آصفہ بانو کی لاش گھر سے چند سو گز دور جھاڑیوں میں مل گئی ہے۔

    سانحے کے بعد جموں کے ہندوؤں اور کشمیر کے مسلمانوں کے درمیان حائل خلیج مزید گہری ہوگئی ہے جبکہ پولیس نے آصفہ کے قتل کے شبے میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں ایک سرکاری ملازم، چار پولیس اہلکار اور ایک نوجوان شامل ہیں۔

     آصفہ بانو کے بہیمانہ قتل پر بالی وڈ اسٹارز بھی بول پڑے، اداکار سنجے دت کا کہنا ہے کہ ہم بطور معاشرہ ناکام ہوچکے ہیں، ایک باپ ہونے کی حیثیت سے میں بہت غصے میں ہوں، میری ہمدردیاں آصفہ کے والدین کے ساتھ ہیں، آصفہ کے والدین کو انصاف فراہم کیا جائے۔

     اداکارہ انوشکا شرما نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ  کیا ہم ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں بچیوں کے ساتھ ایسا گھناؤنا عمل کیا جاتا ہے، ایسے لوگوں کو قرار واقعی سزا دینی چاہئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔