Tag: Asma murder case

  • اسما قتل کیس: مجرم کو عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانہ

    اسما قتل کیس: مجرم کو عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانہ

    مردان: اسما قتل کیس کے مجرم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی.

    تفصیلات کے مطابق مرادن کی ننھی اسما کو  قتل کرنے والے اس کے کزن محمد نبی کو عدالت نے سزا سنا دی.

    یاد رہے کہ مردان کے نواحی علاقے گوجر گڑھی سے تعلق رکھنے والی چارسالہ معصوم اسما رواں برس جنوری میں‌ لاپتا ہوئی تھی. کچھ دیر بعد اس کی لاش گھر کے قریب واقع گنے کے کھیت سے ملی۔ بچی کی گردن پر انگلیوں کے نشانات تھے۔

    کے پی کے پولیس نے اس کیس میں‌ تیزی سے پیش رفت کی اور ملزم کو پچیس روز میں‌ گرفتار کر لیا.

    دوران تفتیش پورے علاقے کو سرچ کیا گیا، 350 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی، دو سو کے لگ بھگ بلڈ سیمپلز لئے گئے، ڈی این اے سیمپل میچنگ کے لیے پنجاب حکومت نے خیبر پختون خواہ حکومت کی مدد کی تھی.

    ملزم کی گرفتاری کے بعد آئی جی خیبرپختون خواہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ تھا اسما کیس میں‌جنسی تشدد کا تھا، مگرزیادتی نہیں ہوئی، ملزم نے بچی کو شور مچانے پر قتل کیا۔


    اسما قتل کیس ، مرکزی ملزم میڈیا کے سامنے پیش، مقتول اسما کا کزن نکلا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسما کو کھیتوں میں لے جا کرزیادتی کی، گلا دبا کرقتل کیا، ملزم کا اعترافی بیان

    اسما کو کھیتوں میں لے جا کرزیادتی کی، گلا دبا کرقتل کیا، ملزم کا اعترافی بیان

    مردان : اسما قتل کیس کے ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اسما کو کھیتوں میں لے جا کرزیادتی کی، گلا دبا کرقتل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مردان کی اسما قتل کیس کے ملزم کا اعترافی بیان سامنے آگیا، ملزم کا کہنا ہے کہ اسما بچوں کیساتھ کھیل رہی تھی اس روزگاؤں میں شادی تھی،ہوٹل میں مزدوری کرتاتھا،شادی کیلئےچھٹی کی تھی۔

    ملزم نے مزید کہا کہ دیگر بچے شادی والے گھر چلے گئے تواسما اکیلی رہ گئی اور میں نے اسما کو کھیتوں میں لے جا کر زیادتی کی اور اسے گلا دبا کر قتل کردیا۔

    یاد رہے چند روز قبل  پولیس نےاسماقتل کیس کےمرکزی ملزم کو میڈیا کےسامنے پیش کیا تھا۔

    آر پی او کا کہنا تھا کہ مردان کیس میں گرفتار15سال کےملزم کانام محمدنبی ہے، مردان کیس میں گرفتارملزم محمد نبی نے اعتراف جرم کرلیا، مرکزی ملزم نبی مقتول اسما کا کزن تھا، ملزم محمد نبی ریسٹورنٹ میں کام کرتا تھا،شادی کی تقریب میں آیا تھا، ملزم بچی کو کھیت میں لے گیا،بچی نے چیخ ماری تو گلا دبانے کی کوشش کی، ملزم کے دوست کو بھی گرفتارکرلیا ہے۔


    مزید پڑھیں :  اسما قتل کیس ، مرکزی ملزم میڈیا کے سامنے پیش، مقتول اسما کا کزن نکلا


    یاد رہے کہ جنوری کی 13 تاریخ کو مردان کے نواحی علاقے گوجر گڑھی سے چار سال کی اسما گھر کے سامنےسے کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی۔ اسما کو اغواکے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں قتل کرکے لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی تھی۔میڈیکل رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے، بچی کی موت گلادبانے سے ہوئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسما قتل کیس ، مرکزی ملزم میڈیا کے سامنے پیش، مقتول اسما کا کزن نکلا

    اسما قتل کیس ، مرکزی ملزم میڈیا کے سامنے پیش، مقتول اسما کا کزن نکلا

    پشاور : پولیس نے اسماقتل کیس کے مرکزی ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا، مرکزی ملزم نبی مقتول اسما کا کزن نکلا جبکہ گرفتارملزم نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نےاسماقتل کیس کےمرکزی ملزم کو میڈیا کےسامنے پیش کردیا، آئی جی خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حساس کیسز میں کےپی پولیس تیزی سے کرتی ہے، کیسز کا نتیجہ ان کی نوعیت کے مطابق آتا ہے، مشکلات کے باوجود مردان کا کیس 25دن میں حل کرلیا۔

    آئی جی کےپی کا کہنا تھا کہ کےپی پولیس صرف صوبے کی نہیں پورے پاکستان کی ہے، کےپی پولیس دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پیش پیش ہے،2014 کی نسبت صوبےمیں دہشتگردی میں73فیصد کمی آئی ، مردان جیسے کیسز میں پولیس کو سوسائٹی کی مدد درکار ہوتی ہے۔

    مردان کی اسما قتل کیس کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اسما کیس جنسی تشددکاتھامگرزیادتی نہیں ہوئی، مردان میں اسما کےقتل کاکیس 25دن میں حل کرلیا، اسماکے خاندان کا شکریہ اداکرنا چاہتاہوں، پہلے دن سے اسما کے خاندان نےہم پر اعتماد کیا، ہماری دعاتھی کہ ہم اسما کےخاندان کےاعتماد پر پورااتریں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ جس رات اسما کا اواقعہ ہواااس وقت سیکٹروں لوگ شادی میں باہرسے آئے تھے، مردان کیس میں جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد سے پیشرفت ہوئی۔


    مزید پڑھیں : اسما قتل کیس: قاتل کے قریب پہنچ چکے، ڈی آئی جی مردان کا دعویٰ


    آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ اسماکیس جنسی تشدد کا تھا مگرزیادتی نہیں ہوئی، ملزم نے بچی کو شور مچانے پر قتل کیا۔

    صلاح الدین محسود نے عاصمہ رانی قتل کیس کے حوالے سے کہا کہ کوہاٹ کی عاصمہ رانی کےاہلخانہ نےبھی ہم پر اعتماد کیا ،کوہاٹ کیس میں 2ملزمان گرفتار کرلئے،2آلہ قتل بھی برآمد ہوا، عاصمہ رانی کےکیس میں استعمال گاڑی بھی برآمد کی تھی۔

    انکا کہنا تھا کہ مشال قتل کیس میں 61میں 58ملزمان گرفتار ہوئے ، پولیس مشکل حالات میں کیسز ٹریس کرتی ہے۔

    دوسری جانب آر پی او مردان نے کہا کہ پورے علاقے کو سرچ کیا گیا،350 افرادسےپوچھ گچھ کی گئی، بچی کی گردن پر انگلیوں کے نشانات تھے، مردان کیس میں گرفتار ملزم محمد نبی ولد عبید اللہ ہے۔

    آر پی او کا کہنا تھا کہ مردان کیس میں گرفتار15سال کےملزم کانام محمدنبی ہے، مردان کیس میں گرفتارملزم محمد نبی نے اعتراف جرم کرلیا، مرکزی ملزم نبی مقتول اسما کا کزن تھا۔


    مزید پڑھیں : اسما زیادتی کیس: 145 نمونوں میں سے ایک نمونہ قاتل سے میچ کرگیا


    ملزم محمد نبی ریسٹورنٹ میں کام کرتا تھا،شادی کی تقریب میں آیاتھا، ملزم بچی کوکھیت میں لےگیا،بچی نے چیخ ماری تو گلادبانے کی کوشش کی، ملزم کے دوست کو بھی گرفتارکرلیا ہے۔

    یاد رہے کہ جنوری کی 13 تاریخ کو مردان کے نواحی علاقے گوجر گڑھی سے چار سال کی اسما گھر کے سامنےسے کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی۔ اسما کو اغواکے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں قتل کرکے لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی تھی۔میڈیکل رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے، بچی کی موت گلادبانے سے ہوئی تھی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • رانا ثنا اللہ کا دعویٰ غلط نکلا، اسماء زیادتی کیس میں کسی کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا

    رانا ثنا اللہ کا دعویٰ غلط نکلا، اسماء زیادتی کیس میں کسی کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا

    لاہور: اسما زیادتی کیس میں‌ وزیر قانون پنجاب کا ڈی این اے میچ ہونے کا دعویٰ‌ غلط نکلا، اب تک ملزم کا تعین نہیں‌ہوا.

    تفصیلات کے مطابق اسماء زیادتی کیس میں کسی شخص کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا، زیر حراست افراد کے ڈی این اے اسماء سے نہیں جائے، وقوع سے میچ ہوئے ہیں.

    یاد رہے کہ 6 فروری کو وزیر قانون نے کہا تھا کہ 145کے قریب سیمپلز ڈی این اے کے لئے بھیجے گئے تھے، جن میں‌ سے ایک شخص کا ڈی این اے میچ کر گیا، فرانزک ایجنسی نےڈی این اے رپورٹ حکومت کے حوالے کردی ہے.

    ڈی آئی جی مردان عالم شنواری نے بھی کہا تھا کہ اسما قتل کیس میں قاتل کے قریب پہنچ چکے ہیں، میڈیا کو تفصیل اس لیے فراہم نہیں کررہے کہ ملزم قانون کی گرفت سے فرار ہوسکتا ہے۔

    البتہ اب ذرایع نے دعویٰ‌ کیا ہے کہ اسما قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے، اسما زیادتی کیس میں‌ گرفتاردو افراد کا ڈی این اے میچ ضرور ہوا ہے، البتہ دونوں افراد کے ڈی این اے اسما سےنہیں، جائےوقوع سے ملنے والے سمپلز سے میچ ہوئے ہیں.

    اسما قتل کیس: قاتل کے قریب پہنچ چکے، ڈی آئی جی مردان کا دعویٰ

    تفیشی ذرایع کے مطابق ابھی حتمی طور پر نہیں‌کہا جاسکتا کہ زیرحراست افراد زیادتی اور قتل کے ملزمان ہیں.

    واضح رہے کہ مردان پولیس نے 245افراد کے ڈی این اے سیمپلز بھیجے تھے. پنجاب حکومت کے دعویٰ‌ کے برعکس اب ذرایع نے انکشاف کیا ہے کہ بچی سے کوئی بھی ڈی این اے میچ نہیں ہوا.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں