Tag: Assembly

  • اجلاس کے دوران نامعلوم شخص اسمبلی میں گھس آیا، کھلبلی مچ گئی

    اجلاس کے دوران نامعلوم شخص اسمبلی میں گھس آیا، کھلبلی مچ گئی

    بنگلورو : بھارتی ریاست کرناٹک اسمبلی میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا، ایک غیر متعلقہ شخص اسمبلی میں آکر بڑے آرام سے کرسی پر براجمان ہوگیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مقامی وزیراعلیٰ ریاست کا بجٹ پیش کر رہے تھے اس دوران ایک شخص رکن اسمبلی جیسا حلیہ بنا کر اسمبلی میں داخل ہوا اور تقریباً 15 منٹ تک قانون ساز کی کرسی پر بیٹھا رہا۔

    انتظامیہ کی جانب سے شک کرنے پر اس شخص سے سوالات کیے تو اس نے کہا کہ وہ بجٹ اجلاس میں شرکت کرنا چاہتا ہے اور اس بات پر اصرار کرتا رہا کہ وہ ایک ایم ایل اے ہے لیکن اپنے دعوؤں کی حمایت میں ثبوت نہیں دے سکا۔

    اس شخص کی شناخت 72 سالہ تھیپے ردرا کے نام سے کی گئی ہے اور وہ ایوان میں قانون سازوں کے درمیان غیرقانونی طور پر داخل ہوا اور بعد میں اسے پولیس نے حراست میں لے لیا۔

  • خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    پشاور: خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف مذمتی قرارداد اکثریت سے منظور کرلی گئی، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری طور پر بحال کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف مذمتی قرارداد اکثریت سے منظور کرلی گئی، قرارداد صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے پیش کی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ ملک کے سب سے بڑے نیوز چینل اے آر وائی نیوز کی بندش کی مذمت کرتے ہیں، سندھ ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود حکومت نے نشریات پر پابندی عائد کی ہے۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری طور پر بحال کی جائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کی نشریات کی بندش پر توہین عدالت کی درخواست پہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ چیئرمین پیمرا کیبل آپریٹرز کو نشریات بحال کرنے کا تحریری حکم جاری کریں۔

    وکیل پیمرا نے حتمی فیصلے تک اے آر وائی نیوز کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔

    بعد ازاں عدالت نے پیمرا کی جانب سے آج ہی سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی پر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی تھی۔

  • 6 سال سے ویکسین کی عدم دستیابی پر اسمبلی میں قراردادیں جمع کروا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    6 سال سے ویکسین کی عدم دستیابی پر اسمبلی میں قراردادیں جمع کروا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ صوبے میں لاکھوں کی تعداد میں جنگلی کتے موجود ہیں، عذرا پیچوہو نے خود اعتراف کیا کہ ہمارے پاس ویکسین موجود نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ 6 سال سے ویکسین کی عدم دستیابی پر اسمبلی میں قراردادیں جمع کروا رہا ہوں، میری قراردادوں پر مذاق اڑایا جاتا رہا ہے۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ صوبے میں لاکھوں کی تعداد میں جنگلی کتے موجود ہیں، کراچی میں اس سال کتے کے کاٹنے کے 60 ہزار کیسز سامنے آئے۔ عذرا پیچوہو نے خود اعتراف کیا کہ ہمارے پاس ویکسین موجود نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں انسانوں کے بچاؤ کی بیشتر دوائیں دستیاب ہی نہیں، دنیا میں کتوں کو مارا نہیں جاتا بلکہ انہیں مخصوص جگہ پر رکھا جاتا ہے۔ کتوں کے کاٹنے کے ناقابل برداشت واقعات رونما ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز شکار پور میں ایک بچے نے کتے کے کاٹنے کی وجہ سے ماں کی گود میں تڑپ تڑپ کر جان دے دی تھی، بچے کو تشویشناک حالت میں سول اسپتال شکار پور لے جایا گیا لیکن اسپتال میں اینٹی ریبیز ویکیسن نہ ہونے پر بچہ دم توڑ گیا۔

    متاثرہ بچے کو شہید بے نظیر بھٹو اسپتال لاڑکانہ بھی لے جایا گیا لیکن وہاں بھی ویکسین نہ تھی، والدین بچے کو لے کر در بدر پھرتے رہے پر ویکسین نہ ملی۔

  • کراچی سے کوئٹہ تک سڑک پر کام شروع کر دیا ہے: مراد سعید

    کراچی سے کوئٹہ تک سڑک پر کام شروع کر دیا ہے: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ کراچی سے کوئٹہ تک سڑک پر کام شروع کر دیا ہے، بلوچستان میں بھی سڑک بنا رہے ہیں۔ شاہراہوں پر حادثات کی روک تھام کے لیے پالیسی تشکیل دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ بھی وعدے ہوئے تھے پیسہ نہیں تھا، سب سے زیادہ منصوبے صوبہ بلوچستان میں آ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی سے کوئٹہ تک سڑک پر کام شروع کر دیا ہے، بلوچستان میں بھی سڑک بنا رہے ہیں۔ شاہراہوں پر حادثات کی روک تھام کے لیے پالیسی تشکیل دی ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ پالیسی پر صوبوں سے مشاورت ہو رہی ہے، بڑی شاہراہوں پر 100 کلو میٹر بعد ٹول ٹیکس پلازے بنائیں گے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کی آمدن 100 ارب تک بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چکدرہ سے چترال تک شاہراہ کو سی پیک مغربی روٹ کا حصہ بنا لیا گیا، اس سڑک کو عالمی معیار کے مطابق بنائیں گے۔ صوبائی حکومت نے شاہراہ کی تعمیر کے لیے این او سی دے دی ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل وزارت مواصلات میں آڈٹ کے ذریعے 353 ملین روپے کی کرپشن پکڑی گئی تھی جو قومی خزانے میں واپس کردی گئے۔

    مراد سعید کے مطابق اس سے پہلے ان کی وزارت قوم کے 445 کروڑ روپے قومی خزانے میں واپس لا چکی ہے اور اب 353 ملین روپے مزید خزانے میں واپس لائے گئے۔

    انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ قوم کا پیسہ لوٹنے والوں سے بالکل رعایت نہیں برتیں گے اور عوام کا پیسہ ہر صورت قومی خزانے میں واپس لائیں گے۔

  • پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں اضافے کا بل منظور

    پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں اضافے کا بل منظور

    لاہور: پنجاب اسمبلی کے ارکان کی موجیں لگ گئیں، اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسملبی کے اراکن کو اب ایک لاکھ پچیانوے ہزار تنخواہ ملے گی، تنخواہوں میں اضافے کا بل کثرت رائے سے منظور ہوا۔

    اراکین اسمبلی کی بنیادی تنخواہ اسی ہزار روپے کر دی گئی، ہاؤس رینٹ کی مد میں پچاس ہزار روپے ملیں گے، وزیر اعلٰی سوا چار لاکھ روپے اور اسپیکر پنجاب اسمبلی کو دو لاکھ ساٹھ ہزار روپے تنخواہ ملے گی۔

    چھ مرتبہ وزیر اعلٰی پنجاب رہنے والے کو لاہور میں سرکاری رہائش دی جائے گی، لاہور میں اپنی چھت نہ ہونے پر سابق وزرائے اعلٰی کو گھر بھی دیا جائے گا۔

    یاد رہے جنوری میں ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے پرائیویٹ بل اسمبلی میں جمع کرایا گیا تھا ، جس میں بنیادی تنخواہ میں اضافے سمیت 6 مراعات میں اضافے کی تجویز کی گئی تھی۔

    بل میں بنیادی تنخواہ 18 ہزار سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے، ڈیلی الاؤنس 1 ہزار سے بڑھا کر 4 ہزار روپے، کنوینس الاؤنس 6 سو روپے سے بڑھا کر 3 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

    پنجاب اسمبلی ارکان کی تنخواہ اورمراعات 83ہزار سے بڑھا کر 2لاکھ کرنے کی تجویز

    علاوہ ازیں اس بل میں ایڈیشنل ٹریولنگ الاؤنس 1 لاکھ 20 ہزار سالانہ سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے سالانہ، ہاؤس رینٹ 29 ہزار ماہانہ سے بڑھا کر 50 ہزار روپے، یوٹیلیٹی الاؤنس 6 ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار روپے کرنے کی تجویز کی گئی تھی۔

  • پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان نے آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت او آئی سی کا رکن ہے نہ مبصر، درخواست کی تھی کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز موجودہ صورتحال پر اپوزیشن کا مؤقف واضح ہے، آج او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے جنرل سیکریٹری نے صورتحال واضح کی، جنرل سیکریٹری نے بتایا کہ سثما سوراج کو دعوت پلوامہ واقعے سے پہلے دی۔متحدہ عرب امارات نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کا رکن ہے نہ مبصر، ہم نے درخواست کی کہ او آئی سی کا اجلاس مؤخر کر دیا جائے۔ درخواستکی کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ او آئی سی سے سشما سوراج کو اجلاس میں شرکت کی دعوت پر تحفظات ظاہر کیے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کل کی صورتحال کے بعد میں نے ایک اور خط لکھا ہے، 26 فروری کو بھارتی وزیر خارجہ کو مدعو کرنے پر بھی خط لکھا تھا۔ ایک بار پھر سشما سوراج کو دعوت نامہ واپس لینے کی درخواست کی، بتایا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو میرا اجلاس میں شرکت کرنا ممکن نہ ہوگا، ’میں او آئی سی کے وزارئے خارجہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کروں گا‘۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے سفارت کاروں کو دباؤ کم کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کا کہا ہے، بھارت میں 21 اپوزیشن جماعتوں نے مودی کے خلاف مؤقف دیا، بھارتی اپوزیشن نے کہا کہ مودی اپنی سیاست کے لیے یہ سب کر رہے ہیں۔ سشی تھرور نے کہا بی جے پی حکومت کا وژن ہمارے بانی رہنماؤں کے خلاف ہے، بی جے پی کا وژن ہے بھارت کے قیام کے بنیادی وژن اور آئین کو بدلا جائے‘۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے کہا ہے کہ وہ ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، یو این سیکریٹری جنرل کو دعوت دیتا ہوں پاکستان آئیں اور صورتحال دیکھیں۔ روس سے کہتا ہوں ہم بھارت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا ہم جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو رہا کریں گے، آج بھارتی پائلٹ کو رہا کر دیا جائے گا۔ روسی وزیر خارجہ نے گزشتہ روز دونوں ممالک میں ثالثی کی پیشکش کی تھی، پاکستان روس کی ثالثی کی پیشکش کو قبول کرتا ہے۔

  • آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طے کیا جائے کہ صحت صوبائی معاملہ ہے یا وفاقی، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) 60 کی دہائی میں بنا، 2010 میں وفاقی حکومت نے یہ ادارےسندھ کے حوالے کیے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت این آئی سی وی ڈی کو صرف 70 کروڑ روپے دیتی تھی، ہم نے قومی ادارہ امراض قلب کا بجٹ بڑھا کر 13 ارب روپے کر دیا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جو کہتا ہے کہ 18 ویں ترمیم پر ہر حد تک جائے گا، سپریم کورٹ کے فیصلے سے انحراف نہیں۔ ڈاکٹرز اور اسپتالوں کے مسائل پہلے بھی حل کیے اب بھی کریں گے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال کا تقریباً 5 ارب روپے کا بجٹ ہے، تمام پیسہ سندھ حکومت نے ہی دیا ہے۔ وفاق نے ہم سے تینوں اسپتال لے لیے ہیں۔ ان اداروں کو تباہ نہیں ہونے دیں گے، اپوزیشن سے اپیل ہے اس معاملے پر ساتھ دے۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے این آئی سی وی ڈی سے متعلق معاملہ واپس ہوجائے گا، گمبٹ اسپتال میں بنوں، فیصل آباد، بلوچستان یہاں تک کہ افغانستان سے مریض علاج کے لیے آئے۔ ہم نے بڑی محنت اور قیادت کے وژن سے ادارے بنائے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال الگ ہوگیا تو جناح میڈیکل یونیورسٹی کے طلبہ کیا کریں گے، جو لوگ اٹھارویں ترمیم کے خلاف ہیں وہ دیکھ لیں ہم 18 ویں ترمیم کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے فنڈز دینے کی بات پر مجھے جواب نہیں دیا، آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے۔ اپوزیشن ساتھ نہیں دے گی تو عددی اکثریت سے قانون سازی کریں گے۔

  • اپوزیشن عوام کے ایشوز پر اکٹھی ہوتی تو بات سمجھ میں آتی: مراد سعید

    اپوزیشن عوام کے ایشوز پر اکٹھی ہوتی تو بات سمجھ میں آتی: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور ن لیگ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، جس نے کہا تھا گلیوں میں نہ گھسیٹا تو نام بدل دینا، آج دونوں ایک ساتھ ہیں۔ عوام کے ایشوز پر اکٹھے ہوتے تو بات سمجھ میں آتی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے ممبر کے نکات کی حمایت کرتا ہوں، فاٹا دہشت گردی سے متاثر رہا ہے، وہاں کے لوگ بہت کچھ دیکھ چکے۔ فاٹا ریفارمز کی تحریک کے دوران ہم بھی شانہ بشانہ کھڑے تھے۔

    مراد سعید نے کہا کہ اپوزیشن نے یہاں بیٹھ کر تالیاں بجائیں، این ایف سی میں فاٹا کے لوگوں کو ان کا حق دے دیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے متعلق بات کی، انہوں نے سابق وزیر اعظم سے متعلق بھی بات کی۔ جس پر کیسز چل رہے تھے سابق وزیر اعظم نے اپنے جہاز میں اسے فرار کروایا۔

    انہوں نے کہا کہ جن کے بچوں کی جائیدادیں سامنے آئیں وہ بھی اب تک مفرور ہیں، ہم نے کبھی نہیں کہا کہ 18 ویں ترمیم ختم کرنا چاہتے ہیں، بجلی کی تقسیم سے متعلق فارمولہ تھا اس پر من و عن عمل کرتے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ ہم 18 ویں ترمیم کے حق میں ہیں، صوبوں کو ان کا حق دینے کے حق میں ہیں۔ نام نکالنے کا فیصلہ پسند ہے، سرکاری اسپتالوں کا فیصلہ پسند نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور ن لیگ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، جس نے کہا تھا گلیوں میں نہ گھسیٹا تو نام بدل دینا، آج دونوں ایک ساتھ ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈھائی کروڑ بچوں کو اسکول لانے پر بات کرتے تو خوشی ہوتی، گزشتہ 2 ادوار میں لیا گیا بھاری قرضہ کہاں خرچ ہوا۔ عوام کے ایشوز پر اکٹھے ہوتے تو بات سمجھ میں آتی۔

    انہوں نے کہا کہ کسی پر جے آئی ٹی بنے تو آپ ریاست کو ڈائس پر کھڑے ہو کر نہیں لٹکا سکتے، ملک کو معاشی بحران سے نکالیں گے، پالیسیوں پر عمل ہو رہا ہے۔

  • عوام لوٹ مار کا حساب چاہتے ہیں: فواد چوہدری

    عوام لوٹ مار کا حساب چاہتے ہیں: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عوام لوٹ مار کا حساب لینا چاہتے ہیں۔ کچھ لوگوں کی سوچ ہے پارلیمنٹیرین بن گئے تو انہیں کرپشن کا لائسنس مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کا عمل جو بھی ہونا چاہیئے اس میں شفافیت ضروری ہے، نیب کے موجودہ چیئرمین مسلم لیگ ن کے اپنے ہی لگائے گئے ہیں۔

    اپوزیشن کے شور شرابے پر فواد چوہدری نے کہا کہ لگتا ہے اپوزیشن کی تربیت ٹھیک نہیں ہوئی، جس پر اپوزیشن نے احتجاج کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی فواد چوہدری کو جملہ واپس لینے کی ہدایت کردی۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق نے ضمانت کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دی تھی، لاہور ہائیکورٹ سے درخواست خارج ہونے پر ان کی گرفتاری کی گئی۔ ’گزشتہ 5 سال انہوں نے کیسی حکومت کی سب جانتے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں ایک چپڑاسی بھی ہمارے دور کا لگایا ہوا نہیں ہے۔ عوام احتساب چاہتی ہے، لوٹ مار کا حساب لینا چاہتے ہیں۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیب کے موجودہ قانون اس وقت بنے تھے جب آپ اقتدار میں تھے، جب آپ اقتدار سے نکلے تو پھر آپ کو نیب قوانین نظر آگئے۔ نیب قانون میں کہاں خامیاں ہیں جب اقتدار میں تھے تو اس وقت دیکھتے۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کی سوچ ہے پارلیمنٹیرین بن گئے تو انہیں کرپشن کا لائسنس مل جاتا ہے۔ ماضی میں اہم عہدوں پر منی لانڈرنگ میں ملوث لوگوں کو تعینات کیا گیا۔ ایس ای سی پی چیئرمین سمیت دیگر عہدے آپ کے سامنے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ جو لوگ موٹر سائیکل پر گھومتے ہیں آج ان کے پاس ٹاور اور گاڑیاں ہیں۔ ’ان سے پوچھیں کہ پیسہ کہاں سے آیا تو کہتے ہیں پارلیمنٹ کا وقار مجروح ہو رہا ہے، ان کو شہباز شریف یا سعد رفیق کی نہیں اپنی باری آنے کا ڈر ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بات اب نہیں ہوسکتی کہ ہمارے پاس تو کرپشن کا لائسنس ہے کون پوچھ سکتا ہے، حکومت اپنا، عدالت اپنا اور ادارے اپنا کام کر رہے ہیں۔

  • دشمن کو پیغام ہے ان کے عزائم پاؤں تلے روند دیں گے: شہباز شریف

    دشمن کو پیغام ہے ان کے عزائم پاؤں تلے روند دیں گے: شہباز شریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ چین پاکستان کا بہترین دوست ہے، چینی قونصلیٹ پر حملے سے متعلق پوری قوم کو تشویش ہے۔ دشمن کو پیغام ہے ان کے عزائم پاؤں تلے روند دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے راہداری ریمانڈ پر موجود مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے۔

    اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت نے چینی قونصلیٹ پر حملے سے متعلق بریفنگ دی، چینی قونصلیٹ پر حملہ تشویشناک ہے۔ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کوشک نہیں ہونا چاہیئے چین پاکستان کا بہترین دوست ہے۔ چینی قونصلیٹ پر حملے سے متعلق پوری قوم کو تشویش ہے۔ پولیس اور رینجرز کی بر وقت کارروائی سے چینی عملہ محفوظ رہا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ دشمن کو پیغام ہے ان کے عزائم پاؤں تلے روند دیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ہمیں ہتھکڑیاں لگائی گئیں، دھمکیوں سے پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے۔ 22 کروڑ عوام کا مفاد سب سے زیادہ عزیز ہونا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ان گلیوں سے پہلے بھی گزرے ہیں، قوم کو آج بڑے چیلنجز ہیں، عملی میدان میں آگے بڑھنا ہے۔