Tag: Assembly

  • گزشتہ برس 23، رواں برس صرف 5 ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں ہوئیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    گزشتہ برس 23، رواں برس صرف 5 ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں ہوئیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سب کو پتہ ہے اس شہر میں کس نے خونریزی کی، گزشتہ برس 23 ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہوئے، رواں سال ٹارگٹ کلنگ کی صرف 5 وارداتیں ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں امن و امان سے متعلق تحریک التوا پر وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2013 میں دہشت گردی کے 61 واقعات ہوئے تھے، اس سال دہشت گردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔ ’اسٹریٹ کرائم کم ہوئے ہیں لیکن ہم مطمئن نہیں‘۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آپریشن میں جتنے پولیس افسران شریک تھے چن چن کر سب کو شہید کیا گیا، سنہ 2008 میں ہماری حکومت آئی، ایسے حالات تھے سکھر سے ہمیں قافلوں میں سفر کرنا پڑتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ نے دہشت گردی کے بہت واقعات دیکھے ہیں۔ سانحہ صفورہ، امجد صابری، خالد سومرو اور دیگر واقعات ہوئے۔ کوئی ایک کیس ایسا بھی واقعہ نہیں جسے پولیس نے حل نہیں کیا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہے اس شہر میں کس نے خونریزی کی، سنہ 90 کی دہائی میں آپریشن میں ملوث پولیس افسران کو شہید کر دیا گیا، 90 کے آپریشن کے بعد صوبے کے حالات میں بہتری آئی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس 23 ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہوئے، رواں سال ٹارگٹ کلنگ کی صرف 5 وارداتیں ہوئیں۔ سیکیورٹی فورسز نے امن و امان کے لیے جانیں قربان کیں۔

    وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ نگرانوں کے دور میں پولیس والوں کی قرعہ اندازی کی گئی، پولیس والوں کو پیپلز پارٹی کے خلاف ہدایات جاری کی گئیں۔ ’پولیس والوں کے نام قرعہ کر کے کہا گیا جاؤ پیپلز پارٹی کے لوگ توڑو‘۔

  • تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت ایک صفحے پر ہیں: شہریار آفریدی

    تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت ایک صفحے پر ہیں: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت ایک صفحے پر ہیں۔ حکومت ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پورا پاکستان جب ایک ہوگا تو اندرونی اور بیرونی مسائل حل ہوں گے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ اتحاد سے ہی اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹا جا سکتا ہے، اہم ایشو ہے جس پر لوگ اپنی سیاسی دکانیں چمکاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے جو مؤقف اپنایا اس سے خوشی ہوئی، بلاول بھٹو نے درست کہا ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے۔ مذہب کے نام پر ریاست کے اندر ریاست بنائی گئی، مذہب کے نام پر اپنی دکانیں بنائی گئیں۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ نئے پاکستان میں مذہب کے نام پر کوئی اپنی دکان نہیں چمکائے گا۔ گرجا گھر ہو یا مندر، گردوارا ہو یا مسجد سب کو برابری کا حق ہے۔ آئین پاکستان تمام اقلیتوں کو برابری کے حقوق دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں پسند کے فیصلے پر مٹھائیاں اور پسند نہ آنے پر فساد ہو، تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت ایک صفحے پر ہیں۔ حکومت ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ بات چیت کے ذریعے معاملہ حل کرنے پر اتفاق ہے۔

    شہریار آفریدی نے کہا کہ فیصلہ ہوا ہے بات چیت سے معاملے کا حل نکالا جائے، کوئی سوچتا ہے کندھا استعمال کر کے اپنا فائدہ اٹھائے گا یہ نہیں ہوگا۔ کوئی سوچتا ہے سیاسی مقاصد حاصل کرے گا تو اللہ انصاف کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر تمام پارٹیوں کے نمائندوں سے ملے ہیں، اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر ریاست کے مسائل کا حل نکالیں گے۔ ملک میں امن ہوگا تو تمام جماعتیں سکون سے سیاست کر سکیں گی۔

  • ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا: خورشید شاہ

    ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ صرف حکومت کا کام نہیں کہ وہ سارے مسئلے حل کرے۔ ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے شکوہ نہ کریں، اپوزیشن پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سنجیدہ کردار ادا کر رہی ہے۔ ہم سمیت کوئی بھی نہیں چاہے گا ملک کے حالات بگڑے ہوئے ہوں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حالات دیکھ رہے ہیں، وزیر اعظم اور وزیر مملکت داخلہ کو یہاں ہونا چاہیئے تھا۔ جو حکومت کا کردار ہونا چاہیئے تھا کیا وہ کردار ادا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کل وزیر اعظم کا بیان سرکاری ٹی وی پر نشر کیا گیا، کوئی ایسا مسلمان نہیں جو محمد کی شان میں گستاخی برداشت کرے۔ ہم نے جائزہ لیا ہے کیا وزیر اعظم کو بیان میں ایسے الفاظ دہرانے چاہیئے تھے؟

    انہوں نے کہا کہ یہ صرف حکومت کا کام نہیں کہ وہ سارے مسئلے حل کر سکتی ہے۔ ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ آپ نے تو کہا تھا روزانہ اسمبلی آئیں گے ہر سوال کا جواب دیں گے۔ ہمیں ووٹ بینک کی سیاست نہیں کرنی، ملک میں امن چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کی جو صورتحال ہے یہ کوئی بحث نہیں، چاہتے ہیں اس کا کوئی حل نکلے۔ ریاست پاکستان کو طاقتور اور اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، ہم اپنے اداروں اور ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں حالات تبدیل ہوں، پارلیمنٹ سے یکجہتی کا پیغام جانا چاہیئے۔

  • رانا مشہود کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت بھی خطرے میں

    رانا مشہود کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت بھی خطرے میں

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود کو متنازعہ بیان دینا مہنگا پڑگیا۔ پارٹی رکنیت معطل ہونے کے بعد اب اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کی قرارداد بھی پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق متنازعہ بیان پر مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود کی وضاحتیں کام نہ آئیں۔ رانا مشہود کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کے لیے قرارداد جمع کروا دی گئی۔

    قرارداد تحریک انصاف کی رکن مسرت جمشید چیمہ نے جمع کروائی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ رانا مشہود کا بیان سراسر جھوٹ اور خود فریبی پر مبنی ہے جسے ان کی جماعت نے بھی تسلیم نہیں کیا۔

    قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ رانا مشہود احمد کے خلاف پاکستان کے معتبر ادارے سے متعلق بیان پر تادیبی کارروائی کی جائے اور ان کی اسمبلی رکنیت کو معطل کیا جائے۔

    خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود نے کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے معاملات ٹھیک ہوگئے ہیں، معاملات ٹھیک کروانے میں شہباز شریف نے اہم کردار ادا کیا، اسٹیبشلمنٹ کو شہباز شریف کے وزیر اعظم نہ بننے کا افسوس ہے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے رانا مشہود کے متنازع بیان کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی۔

    بعد ازاں پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر رانا مشہود کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا بیان بے بنیاد اور افسوسناک ہے، ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے ملکی استحکام کو نقصان پہنچتا ہے۔

  • اسپیکر بلوچستان اسمبلی کا 5 ماہ کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان

    اسپیکر بلوچستان اسمبلی کا 5 ماہ کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان

    کوئٹہ: نومنتخب اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے 5 ماہ کی تنخواہ ڈیموں کی تعمیر  کے لیے دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی کا حلف اٹھانے والے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء عبدالقدوس بزنجو نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ دیامر بھاشا اور مہمند کے لیے کھولے گئے ڈیم فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے ڈیمز کا بننا ناگزیر ہے، ہمیں کسی کی ضرورت نہیں، ملک کی بہتری کے لیے خود فنڈ جمع کرسکتے ہیں۔

    نومنتخب اسپیکر کا کہنا تھا کہ بلوچستان دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ پسماندہ ہے، ملک کے عوام کو عمران خان سے امیدیں وابستہ ہیں ، چھوٹے صوبوں کے احساس محرومی کو دور ہوجائے تو پاکستان مضبوط ہوگا۔

    پڑھیں : اسپیکر ڈپٹی اسپیکر کا چناؤ، بلوچستان اسمبلی کی کارروائی

    عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ وفاق اور مرکز سے اپنےحقوق کی بات کریں گے اور تمام جماعتوں کوساتھ لےکر آگےبڑھیں گے۔ انہوں نے تمام اراکین کو مبارک باد دیتے ہوئے مستقبل میں تعاون کی درخواست بھی کی۔

    خیال رہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے بلوچستان اسمبلی میں کا اجلاس ہوا، جس میں راحیلہ درانی کی نگرانی میں نومنتخب اراکین نے رائے شماری میں حصہ لیا۔

    مجموعی طور پر بلوچستان اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ کے دوران 59 اراکین نے حصہ لیا، حاصل بزنجو 39 ووٹ لے کر اسپیکر اور تحریک انصاف کے امیدوار سردار بابر موسیٰ خیل 36 ووٹ لے کر ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے۔

  • سندھ کے عوام نے چھٹی بار پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا: وزیر اعلیٰ سندھ

    سندھ کے عوام نے چھٹی بار پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ کے عوام کا شکر گزار ہوں جنہوں نے چھٹی بار پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا، سندھ کے عوام کی پیپلز پارٹی پر اعتماد کی گنتی ختم نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کا انتخاب جیتنے کے بعد اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ میرے والد بھی وزیر اعلیٰ سندھ کی کرسی پر رہے ہیں، اپنی والدہ کی دعاؤں سے یہاں تک پہنچا ہوں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ والد نے ذوالفقار بھٹو کے ساتھ سیاسی کیریئرشروع کیا تھا۔ سنہ 71 میں لوگوں کے حقوق کا خیال نہیں رکھا گیا، ہم نے آدھا ملک گنوا دیا۔

    انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے بعد ملک غلط سمت میں چلا گیا۔ ایک دور میں اخبارات سنسر ہوتے تھے، خبروں کی جگہ خالی ہوتی تھی۔

    نو منتخب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے وقت ملک مشکل میں تھا۔ اس وقت آصف علی زرداری آگے آئے اور کہا کہ الیکشن ہوں گے۔ انہوں نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اپنی قیادت کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے ذمے داری دی۔ ’سندھ کے عوام کا شکر گزار ہوں جنہوں نے چھٹی بار پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا، سندھ کے عوام کی پیپلز پارٹی پر اعتماد کی گنتی ختم نہیں ہوگی‘۔

    انہوں نے کہا کہ اس بار پیپلز پارٹی کے ووٹوں میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا۔ الیکشن میں آزادی نہیں دی گئی، 85 نشستیں چھینی گئیں۔ ’جو جیتے ہیں ان کو بھی پتہ ہے وہ کیسے جیتے‘۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ کو بہت محدود مقدار میں پانی مل رہا ہے، ہم نے عوام کے لیے کام کیا اس لیے انہوں نے ہم پر اعتماد کیا۔ میں نے 2 سال کا کہا تھا، کیا دو سال میں فرق نظر نہیں آیا۔ زراعت کے شعبے میں بے پناہ ترقی آئی ہے۔ ہر دفعہ مخالفین ایک ہو جاتے ہیں، اس بار بھی فرق نہیں پڑا۔

  • خدارا الیکشن ایک ماہ کے لیے ملتوی کردیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    خدارا الیکشن ایک ماہ کے لیے ملتوی کردیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو نے کہا ہے کہ خدارا الیکشن ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی، میں پوچھتا ہوں کہ اتنی گرمی میں لوگ ووٹ ڈالنے کیسے آسکتے ہیں؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کیا، عبد القدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ صوبے میں بہت گرمی ہوتی ہے ہم الیکشن کو ایک ماہ اس لیے ملتوی کرنے کی بات کر رہے ہیں تاکہ عوام کو اتنی گرمی میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    بلوچستان اسمبلی میں ہونے والی بد نظمی سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ملک میں کہا جاتا تھا کہ بلوچستان کی اسمبلی بہت پُر امن اسمبلی ہے لیکن آج جو ہم نے اپنا رویہ دکھایا ہے جس کے باعث اب کس منہ سے ہم لوگوں میں جائیں گے؟


    بلوچستان اسمبلی میں انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد جمع


    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ان چیزوں سے باز رہنا چاہیے، جمہوریت کی بات کرتے ہیں تو جمہوریت والا کردار بھی ہونا چاہیے، علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ حقیقت نہیں کہ ہمارے لوگ نقل مکانی کرکے سرد علاقے جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج بلوچستان میں انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد جمع کرادی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں لوگ فریضہ حج کی ادائیگی اور مون سون کے باعث لوگ نقل مکانی بھی کرتے ہیں لہذا انتخابات کا انعقاد اگست میں کیا جائے۔

    واضح رہے کہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں لوگ فریضہ حج کی ادائیگی کےلیےسعودی عرب میں ہوں گے اور جولائی میں مون سون کےباعث لوگ نقل مکانی بھی کرتے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ اپنے حق رائے دہی سے محروم رہیں گے، لہذا انتخابات کا انعقاد اگست میں کیاجائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیر اعظم کے لیے درخواست کے بعد ہی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دوں گا: ایاز صادق

    نگراں وزیر اعظم کے لیے درخواست کے بعد ہی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دوں گا: ایاز صادق

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ نگراں وزیر اعظم کے لیے درخواست کے بعد ہی کمیٹی تشکیل دوں گا تاہم اب تک وزیر اعظم یا اپوزیشن لیڈر نے کمیٹی کے لیے درخواست نہیں دی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا، ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں کی مدت ختم ہونے کے 3 روز بعد پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل ہوتی ہے، کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے 4، 4 ارکان شامل ہوں گے۔

    صحافی کے سوال پر اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کی مدت ختم ہونے کے ساتھ ہی اسپیکر چیمبر خالی کردوں گا، بطور اسپیکر ضروری فائل ورک گھر بیٹھ کر بھی کرسکتا ہوں۔


    ن لیگ حکومت کی رخصتی قریب، نگراں وزیراعظم کا نام فائنل نہ ہوسکا


    ان کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن کس حلقے سے لڑوں گا اس کا فیصلہ پارٹی کے ہاتھ میں ہے، پارٹی جو فیصلہ کرے گی وہ مجھے منظور ہوگا، نگراں وزیر اعظم کون ہوگا اس کا فیصلہ بھی جلد کر لیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ نگراں وزیر اعظم کے معاملے پر ن لیگ اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے۔ چوہدری نثار نے اپنے تازہ بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی حل کرے گی۔

    خیال رہے کہ ن لیگی حکومت کا آخری عشرہ ہے لیکن نگراں وزیراعظم کا انتخاب نہ ہوسکا ہے، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی چھ طویل ملاقاتوں کے بعد بھی نگران سیٹ اپ کے معاملے پر ڈیڈلاک برقرار ہے، دونوں نے ایک دوسرے کے تجویز کردہ نام مسترد کردیے ہیں جبکہ تحریک انصاف بھی پیپلزپارٹی کے ناموں کو مسترد کرچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کے انضمام سے متعلق خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اہم اجلاس کل ہوگا

    فاٹا کے انضمام سے متعلق خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اہم اجلاس کل ہوگا

    پشاور: فاٹا کے انضمام سے متعلق خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اجلاس کل طلب کر لیا گیا، اجلاس میں فاٹا کو کے پی کے میں انضمام کی توثیق کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور کرلیا گیا جس کے تحت فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کیا جائے گا جبکہ بل کی حمایت میں 229 اور مخالفت میں ایک ووٹ آیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کے پی کے اسمبلی کا اہم اجلاس ہفتے کو ہوگا، فاٹا کے انضمام کی توثیق کے لیے صوبائی حکومت کو 82 ووٹ درکار ہوں گے جبکہ جے یو آئی کے علاوہ تمام جماعتیں توثیق کی حمایت کریں گی، جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔


    قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور


    ذرائع کا کہنا تھا کہ فاٹا انضمام کی توثیق کے لیے 2 تہائی اکثریت درکار ہوگی، مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن میں رابطوں کا آغاز ہوچکا ہے، وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے یہ ٹاسک اسپیکر اسد قیصر کو سونپا ہے۔

    خیال رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات بل کی تمام نو شقوں کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم ہو جائے گا۔


    فاٹا بل آج منظورنہ کیا جاتا تو قبائلی علاقوں میں انتشار پھیلتا، عمران خان


    علاوہ ازیں قومی اسمبلی سے منظور شدہ بل سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، جس کے بعد بل پر صدر مملکت دستخط کریں گے، اور بل قانونی حیثیت اختیار کر جائے گا جب کہ فاٹا قانونی طور پر کے پی کا حصہ بن جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مجھ پر ایک پیسےکی بھی کرپشن ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا: وجیہہ الزمان

    مجھ پر ایک پیسےکی بھی کرپشن ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا: وجیہہ الزمان

    اسلام آباد: رکن خیبر پختونخواہ اسمبلی وجیہہ الزمان نے کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات سے مایوسی ہوئی،مجھ پر ایک پیسے کی کرپشن ثابت کردیں تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، رکن کے پی اسمبلی وجیہہ الزمان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بنیادی کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا، عمران خان نے اپنے بھائی اور بہنوئی کو بھی پارٹی سے نکالا، متاثرہ ایم پی ایز سے ملاقات میں مستقبل کی حکمت عملی تیار کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری ہر بات رد کر کے پارٹی سے نکالا گی، اگر یہ وژن ہے تو کوئی بھی شریف آدمی پی ٹی آئی میں نہیں رہ سکتا، ہم پر الزام ہے کہ ہم نے سینیٹ میں ووٹ کی خاطر 3 کروڑ روپے وصول کیے لیکن حقیقت اس کے برخلاف ہے، تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

    عمران خان کا بڑا فیصلہ: سینیٹ الیکشن میں بکنے والے20اراکین کے نام بتا دیئے

    پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کی جانب سے لگائے گئے الزمات کے درعمل میں وجیہہ الزمان کا کہنا تھا کہ الزام لگانے والے رہنماؤں کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا جبکہ اعظم سواتی سے میرے خاندانی اختلافات ہیں، لیکن مایوسی ہوئی کہ خان صاحب نے ہم پر الزامات لگائے، چیف جسٹس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ معاملے کا نوٹس لیں۔

    دوسری جانب ایم پی اے فیصل زمان نے بھی سینیٹ مں ووٹ بیچنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پر الزامات بے بنیاد ہیں، پی ٹی آئی میں سازشی ٹولےکوبےنقاب کروں گا، کمیٹی نے مجھے سنے بغیر فیصلہ دیا، اپنی بے گناہی ثابت کروں گا، پارٹی نے اگر ٹکٹ نہ بھی دیا تب بھی اکثریت سےجیت کر دکھاؤں گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے سینیٹ الیکشن میں اپنا ووٹ بیچنے والے پی ٹی آئی کے بیس ارکان کے نام بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ان افراد کو شوکاز دے رہے ہیں،اگر انہوں نے وضاحت نہ دی توان کے نام نیب کو دیں گے۔

    جن اراکین کو شوکاز نوٹس دیا گیا ہے ان میں نرگس علی ،دینا ناز ،فوزیہ بی بی، نسیم حیات اورنگینہ حیات شامل ہیں جبکہ مردوں میں بابر سلیم ،سمیع اللہ زیب، یاسین خلیل، امجد آفریدی، قربان خان، زاہد درانی، سردار ادریس، عبید مایار، عبدالحق، جاوید نسیم، معراج ہمایوں، عارف یوسف، فیصل زمان، سیمی علی زئی اور وجیہہ الزمان شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔