Tag: assets reference case

  • اسحاق ڈار مفرور ملزم قرار، اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم

    اسحاق ڈار مفرور ملزم قرار، اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم

    اسلام آباد : اثاثہ جات ریفرنس کیس میں اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم دیدیا ،جبکہ اسحاق ڈار کے نمائندے مقرر کرنے کی درخواست خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کر رہے ہیں، اسحاق ڈاراحتساب عدالت میں پیش نہ ہوسکے جبکہ استغاثہ کے گواہ اورنیب پراسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوئے۔

    اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت اسحاق ڈار کے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث ساڑھے 9 بجے تک کیلئے ملتوی کر دی گئی تھی۔

    نیب کی اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم

    اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اثاثہ جات ریفرنس میں مسلسل عدم حاضری پر اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دے دیا اور وزیرخزانہ کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی شروع کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ اخبار کے ذریعے اشتہار جاری کئے جائیں جبکہ  اسحاق ڈار کے ضامن کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ کی بر طانوی قوانین سے مطابقت نہیں ، پہلی رپورٹ میں کچھ بتاتے اوردوسری رپورٹ میں کچھ بتایاجاتاہے، میڈیکل رپورٹ کی تصدیق کےلیے وزارت خارجہ سےبات کی ہے۔

    نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی جائے۔

     ریحان بشیر کو اسحاق ڈارکا نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست مسترد

    عدالت نے اسحاق ڈار کی غیر حاضری میں ریحان بشیر کو نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے ریحان بشیر کو اپنا نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست کی، جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    دوران سماعت اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ کی تعمیلی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی،  جس کے مطابق نیب نے وزیر خزانہ کی لاہور اور اسلام آباد میں رہائشگاہوں پرچھاپے مارے لیکن ملزم اہلخانہ کے ہمراہ بیرون ملک فرار ہو چکا ہے۔

    نیب تفتیشی افسر نے کہا کہ  لاہور7گلبرگ میں ملزم کی رہائشگاہ پروارنٹ دیئےجاچکے، ان کی رہائشگاہ پر مالی نے وارنٹ وصول کئے ہیں۔

    جج نے استفسار کیا کہ  مالی کو کیسے وارنٹ دیئے ہیں، جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ  مالی کے مطابق ملزم لاہور والے گھر میں ڈھائی سال سے نہیں گیا۔

    وکیل اسحاق ڈار حسین مفتی کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ مؤکل کوڈاکٹر نےسفر سےمنع کیا ہے ،27 نومبر کو اسحاق ڈار کا چیک اپ ہوگا۔

    اسحاق ڈار کی تیسری نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش

    اثاثہ جات ریفرنس کیس میں کی سماعت میں اسحاق ڈار کی تیسری نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی، میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا کہ اسحاق ڈارکی دل کی ایک شریان درست کام نہیں کر رہی، اسحاق ڈار کو27نومبر کودوبارہ طبی معائنےکےلیےبلایاگیاہے۔

    دوران سماعت اسحاق ڈار کے وکیل نے ایک بار پھر میڈیکل کی بنیاد پر حاضری سے استثنٰی دینے کی درخواست کی جبکہ مقدمے کا ٹرائل اٹارنی کے ذریعے آگے بڑھانے کی استدعا کی۔ نیب نے اسحاق ڈار کی دونوں درخواستوں کی مخالفت کی۔

    اسحاق ڈاکی اشتہار سے متعلق نیب رپورٹ چار دسمبر تک طلب کرلی گئی جبکہ  احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے ضامن کو شوکاز نوٹس جاری کیا اور 24 نومبر تک جواب جمع  کرانے کا حکم دے دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : عدم حاضری پر اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت پر وزیرخزانہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کے بعد چیئرمین نیب نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد وزارتِ داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے تاہم اسحٰق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں ۔

  • وزیرخزانہ اسحاق ڈار کےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت، گواہ اشتیاق علی کا بیان ریکارڈ

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت، گواہ اشتیاق علی کا بیان ریکارڈ

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت میں گواہ اشتیاق علی کا بیان ریکارڈ کیا گیا، گواہ اشتیاق علی نے اپنے بیان اورفراہم کردہ ریکارڈکی تائید کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت شروع ہوگئی،سماعت احتساب عدالت کے جج محمدبشیر کر رہے ہیں،  وزیرخزانہ اسحاق ڈار احتساب عدالت پہنچ گئے جبکہ نیب حکام اور لینڈ ریوینیو کمشنر لاہور اشتیاق علی اور نجی بینک کےسینئر نائب صدر طارق جاویدبطور گواہ پیش ہوئے۔

    اس موقع پر سیکیورٹی انتظامات پر عدالت نے اطمینان کا اظہار کیا۔

    آمدن سےزائداثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران گواہ اشتیاق علی کا بیان ریکارڈ کیا گیا، گواہ اشتیاق علی نے اپنے بیان اور فراہم کردہ ریکارڈکی تائید کی، اشتیاق علی نے کہا کہ ایس ڈی ایچ سیکیورٹی کمپنی کے سی ای او کےنام پر کمپنی اکاؤنٹ کھلوایا گیا، بینک میں کمپنی کے علاوہ اسحاق ڈارکا ذاتی اکاؤنٹ بھی ہے ،سولہ اپریل 2003 کو ڈائریکٹر نعیم محمود نے ایڈریس تبدیل کرنے کا خط لکھا۔

    اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے جرح کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس خط کی کاپیاں موجودہیں، گواہ اشتیاق علی نے اثبات میں جواب دیا۔

    خواجہ حارث نے پوچھاکہ دستاویزات میں ٹیمپرنگ تو نہیں کی گئی، جس پر اشتیاق علی نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر کو اسکین کاپیاں فراہم کیں، تمام دستاویزات نیب کے ریکارڈ میں موجود ہیں۔

    خواجہ حارث ایڈو کیٹ نے کہا کہ سولہ اگست کونیب نےکمپنی سےمتعلق دستاویزات نہیں مانگیں لہذا ان دستاویزات کوتسلیم نہیں کیا جانا چاہیے۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے اگلی سماعت پرایک اورگواہ شاہد عزیز کو طلب کرتے ہوئے بارہ اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کیا تھا اور کہا تھا کہ عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا اورالزامات کا دفاع کروں گا۔

    بعد ازاں اسحاق ڈار نے احتساب عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے اپنے خلاف ٹرائل روکنے کی بھی استدعا کی تھی۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کی فرد جرم کے خلاف درخواست عدالت میں مسترد


    جس کے بعد اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم کے خلاف ان کی دائر کردہ درخواست مسترد کردی تھی، عدالت نے ریمارکس میں کہا تھا احتساب عدالت کی کارروائی روکنے کا اختیارہائیکورٹ کونہیں۔

    خیال رہے کہ اسحاق ڈارکی آج تیسری مرتبہ احتساب عدالت میں پیشی ہیں۔

    اس سے قبل اسحاق ڈار کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے تھے اور تمام جائیداد کی خرید و فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی تھی۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔