Tag: assignment editor

  • اےآروائی نیوزکے شہید صحافی ارشاد مستوئی آہوں اورسسکیوں کے ساتھ دفن

    اےآروائی نیوزکے شہید صحافی ارشاد مستوئی آہوں اورسسکیوں کے ساتھ دفن

    کوئٹہ/جیکب آباد: اےآروائی نیوزکے اسائنمنٹ ایڈیٹر ارشاد مستوئی کی نماز ِ جنازہ ادا کردی گئی جس کے بعد ان کے جسدِ خاکی کو آبائی علاقے جیکب آباد میں سپرد خاک کردیا گیا ۔

    گزشتہ روزسفاک قاتلوں کی فائرنگ سے شہید ہوجانے والے اے آروائی نیوز کے اسائنمنٹ ایڈیٹر ارشاد مستوئی کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ جیکب آبادکے نمائش گراونڈ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔ ارشاد مستوئی کا جسد خاکی ان کے آبائی علاقے میں پہنچا تو ہر آنکھ اشکبار اور ہر شخص غمگین تھا۔ ارشاد مستوئی کے بڑے بھائی کا کہنا تھا چھوٹا بھائی شہادت کا جام پی کر مجھے پیچھے چھوڑ گیا۔

    ارشاد مستوئی کے ہمراہ ان کے دو ساتھی بھی فائرنگ کی زد میں آکر موقع پر شہید ہوگئے تھے جن میں سے ایک آن لائن نیوز ایجنسی کا رپورٹر تھا جبکہ دوسرا اکاؤنٹنٹ تھا۔

    ارشاد مستوئی پر قاتلانہ حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ جناح روڈ کوئٹہ پر کبیر والا بلڈنگ میں واقع آن لائن نیوز ایجنسی کےدفتر سے باہر آرہے تھے۔

    ارشاد مستوئی اے آرو ائی نیوز سے اسائنمٹ ایڈیٹر کی حیثیت سے وابستہ تھے اور آپ بلوچستان یونین آف جنرلسٹ کے جنرل سیکرٹری بھی تھے۔ ان کی دردناک شہادت پر صحافی تنظیموں کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

  • اے آروائی نیوزکےاسائنمنٹ ایڈیٹرقاتلانہ حملے میں شہید

    اے آروائی نیوزکےاسائنمنٹ ایڈیٹرقاتلانہ حملے میں شہید

    کوئٹہ: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اے آر وائی نیوز کے اسائنمنٹ ایڈیٹر سمیت دو افرادجاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے جناح روڈ پر واقع کبیر والا بلڈنگ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ، فائرنگ نامعلوم افراد کی جانب سے کی گئی جس کے نتیجے میں اے آر وائی نیوز کے اسائنمنٹ ایڈیٹر ارشاد مستوئی شدید زخمی ہوگئے اور ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

    ارشاد مستوئی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز کی سرتوڑ کوشش کے باوجود جانبر نہ ہوسکے اور شہید ہوگئے۔

    ارشاد مستوئی بلوچستان یونین آف جنرلسٹ کے جنرل سیکریٹری بھی ہیں ، ان پر ہونے والے اس افسوسناک حملے پر پی ایف یو جے، بی یو جے سمیت دیگر صحافتی تنظیموں نے اظہار ِ مذمت کی اور اسے آزادی ِ صحافت پر حملہ قرار دیا۔

    متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔