Tag: atal behari vajpayee

  • عمران خان اور بلاول بھٹو کا اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر اظہار افسوس

    عمران خان اور بلاول بھٹو کا اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر اظہار افسوس

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ اٹل بہاری واجپائی برصغیر کی قد آور سیاسی شخصیت تھے، پاک بھارت تعلقات میں واجپائی کی کوششیں یاد رکھی جائیں گی، ان کے انتقال سے جنوبی ایشیا کی سیاست میں خلا پیدا ہوگیا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ قیام امن کی خواہش سرحد کی دونوں جانب پائی جاتی ہے، قیام امن ہی سے واجپائی کی خدمات کا حقیقی اعتراف ممکن ہے، دکھ کی اس گھڑی میں بھارت کے غم میں شریک ہیں۔

    دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی واجپائی کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ واجپائی نے پاکستان اور بھارت میں اعتماد سازی کی کوششیں کیں، امید ہے بھارتی حکومت واجپائی کی روایات کو برقرار رکھے گی۔

    مزید پڑھیں: بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی چل بسے

    واضح رہے کہ بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی 93 برس کی عمر میں چل بسے، وہ کافی عرصے سے بیمار تھے۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے آج صبح اسپتال میں ان کی عیادت کی تھی، اٹل بہاری واجپائی کو جون میں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، ڈاکٹروں نے سانس کی نالی میں انفیکشن بتایا تھا جبکہ ان کو گردوں کا مرض بھی لاحق تھا۔

    اٹل بہاری واجپائی دو مرتبہ بھارت کے وزیر اعظم رہے، پہلی مرتبہ 16 مئی 1996ء سے یکم جون 1996ء یعنی 15 دن کے وزیر اعظم رہے، وہ دوسری مرتبہ 19 مارچ 1998 سے 22 مئی 2004ء تک وزارت عظمیٰ کی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔

  • بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی چل بسے

    بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی چل بسے

    نئی دہلی: بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی 93 برس کی عمر میں چل بسے، وہ کافی عرصے سے بیمار تھے۔

    بھارٹی میڈیا کے مطابق بھارت کے دو مرتبہ وزیر اعظم بننے والے 93 سالہ اٹل بہاری واجپائی کو طبیعت بگڑنے پر گزشتہ روز لائف سپورٹ سسٹم سے منسلک کیا گیا تھا، وہ آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں زیر علاج تھے اور آج شام دنیا سے رخصت ہوگئے۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے آج صبح اسپتال میں ان کی عیادت کی تھی، اٹل بہاری واجپائی کو جون میں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، ڈاکٹروں نے سانس کی نالی میں انفیکشن بتایا تھا جبکہ ان کو گردوں کا مرض بھی لاحق تھا۔

    اٹل بہاری باجپائی نے 1940 میں سیاست میں قدم رکھا تھا، 1942ء کی ’بھارت چھوڑو‘ تحریک میں پرجوش حصہ لیا، تحریک کی شدت کو دیکھ کر تحریک کے شرکا کو پکڑا جانے لگا تو یہ بھی گرفتار ہوگئے اور انہیں 24 دنوں کی قید بھگتنی پڑی۔

    اٹل بہاری واجپائی دو مرتبہ بھارت کے وزیر اعظم رہے، پہلی مرتبہ 16 مئی 1996ء سے یکم جون 1996ء یعنی 15 دن کے وزیر اعظم رہے، وہ دوسری مرتبہ 19 مارچ 1998 سے 22 مئی 2004ء تک وزارت عظمیٰ کی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔

    واجپائی سینئر سیاسی رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ شاعری سے بھی لگاؤ رکھتے تھے، سیاسی مصروفیات کے باعث بھی انہوں نے شاعری کو نہ چھوڑا۔

    واجپائی جنہیں اعتدال پسند قائد کہا جاتا تھا انہوں نے اپنی شاعری میں بھی اپنے ان جذبات کی ترجمانی کی، اپنے طویل سیاسی سفر میں واجپائی نے وقت کے ہر سلگتے مسئلے پر نظمیں کہی ہیں۔