Tag: ATC karachi

  • سابق ایس ایس پی عمران قریشی، ڈی ایس پی عمیر طارق سمیت 8 اہلکاروں کے وارنٹ جاری

    سابق ایس ایس پی عمران قریشی، ڈی ایس پی عمیر طارق سمیت 8 اہلکاروں کے وارنٹ جاری

    کراچی: اے ٹی سی نے سابق ایس ایس پی عمران قریشی، ڈی ایس پی عمیر طارق سمیت 8 اہلکاروں کے وارنٹ جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ایس ایس پی، ڈی ایس پی سمیت دیگر اہل کاروں پر ڈکیتی اور اغوا برائے تاوان کے الزام میں شہری منصور شیخ نے انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواست دائر کر دی ہے۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ پولیس افسران نے شہری منصور شیخ کو اغوا کر کے نجی جگہ پر رکھا تھا، پولیس افسران و اہلکار اغوا کے ساتھ گھر سے قیمتی سامان بھی لوٹ کر لے گئے، وکیل کا کہنا تھا کہ کراچی پولیس افسران نے محمد منصور شیخ کے گھر والوں سے تاوان بھی مانگا تھا۔

    عدالت نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ملزمان کے 2 لاکھ روپے فی کس کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

  • نقیب اللہ کیس ، راؤانوار 30روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    نقیب اللہ کیس ، راؤانوار 30روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی: انسداددہشتگردی عدالت نے نقیب اللہ کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار کو 30روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداددہشتگردی عدالت میں نقیب اللہ کیس کی بند کمرہ سماعت ہوئی ،سابق ایس ایس پی ملیرراؤانوار انتہائی سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا ، جے آئی ٹی کے افسران بھی عدالت میں موجود تھے۔

    اس موقع پر عدالت کے اطراف رینجرز اورپولیس کی اضافی نفری تعینات تھی اور راستے بھی بند کردیے گئے تھے جبکہ اےٹی سی جج نے صحافیوں کو کمرہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔

    دوران سماعت تفتیشی افسر ایس ایس پی انویسٹی گیشن عابد قائم خانی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کا چالان پہلے ہی جمع کیا جا چکا ہے ،راﺅ انوار کی جان کو خطرہ ہے،سکیورٹی خدشات کی وجہ سے بار بار عدالت لانا ممکن نہیں ۔

    تفتیشی افسر نے عدالت سے ملزم راؤ انوار کے 30 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی، جس پر انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم کو 30 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    عدالت نے راؤ انوار کو21اپریل کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

    پیشی کے موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ کوعدالت سے انصاف ملےگا، جس پر راؤ انوار کا کہنا تھا کہ انشا اللہ۔

    اس سے قبل انسداددہشت گردی عدالت میں نقیب اللہ کیس کی سماعت ڈی ایس پی قمر احمد سمیت 10پولیس اہلکار دوبارہ عدالت میں پیش
    کیا گیا اور راؤ انوار کو عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکا۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ راؤ انوارکومنتظم عدالت کے روبروپیش کیا جا رہاہے، ملزم راؤ انوار کو اگلی سماعت پر پیش کردیا جائے گا، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا مسترد کردی اور حکم دیا کہ آپ راؤ انوارکو یہاں پیش کریں۔

    بعد ازاں کیس کی سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کردی گئی۔

    گذشتہ روز سابق ایس ایس پی ملیرراؤانوار کو سپریم کورٹ کے حکم پر گرفتارکیاگیاتھا اور نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعےاسلام آباد سے کراچی لایا گیا، سندھ پولیس کی تفتیشی ٹیم راؤانوار کو اسلام آبادسے کراچی لائی۔


    مزید پڑھیں : راؤ انوار عدالت میں پیش، سپریم کورٹ کے حکم پر گرفتار کرلیا گیا


    دوران سماعت راؤ انوار کے وکیل شمیم رحمٰن نے سابق ایس ایس پی ملیر کی حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی ، جسے سپریم کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے بھی حفاظتی ضمانت دی گئی تھی تاہم اب اسے مسترد کیا جاتا ہے۔

    چیف جسٹس نے  پولیس افسران پر مشتمل نئی جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا، جس میں آفتاب پٹھان، ولی اللہ، ڈاکٹر رضوان اور آزاد ذوالفقار شامل ہیں اور نئی جے آئی ٹی کے سربراہ آفتاب پٹھان ہوں گے۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌کیا تھا. ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    البتہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا از خود نوٹس کیس مقرر کرتے ہوئے راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نائن زیرو سے گرفتارعبید کےٹو کو چشم دیدگواہ نے شناخت کر لیا

    نائن زیرو سے گرفتارعبید کےٹو کو چشم دیدگواہ نے شناخت کر لیا

    کراچی : متحدہ مرکزنائن زیرو سے گرفتار عبید کے ٹو کو چشم دید گواہ نے شناخت کرلیا ہے، عینی شاہد نے انسداد دہشت گردی عدالت میں بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشتگردی کراچی کی عدالت میں ایم کیو ایم مرکز نائن زیرو سے گرفتارٹارگٹ کلر عبید کے ٹو کی شناختی پریڈ ہوئی، چشم دید گواہ نے ملزم کو پہچان لیا جبکہ مقدمہ کے عینی شاہد نے بیان عدالت میں قلمبند کرایا۔

    گواہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو گیارہ مارچ دو ہزار پندرہ کو نائن زیرو سے حراست میں لیا گیا، عبید کے ٹو کی نشاندہی پر اپوا کالج کے قریب گراونڈ سے زیرِ زمین دفن اسلحہ ملا، برآمد شدہ اسلحہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں استعمال ہوا، عبید کے ٹو کے خلاف تھانہ گلبرک میں دھماکا خیز مواد رکھنے اور ڈپٹی سپرنیٹنڈنٹ جیل امان اللہ نیازی سمیت متعدد پولیس اہلکاروں اور شہریوں کے قتل کے مقدمات درج ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار عبید کےٹو پر فرد جرم عائد کردی تھی جبکہ ملزم عبید کے ٹو نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

    سماعت کے دوران ملزم عبید کے ٹو نے صحت جرم سے انکار کیا۔

  • عدالت نے وسیم اخترکو طلب کرنے پر الیکشن کمیشن جانے کی اجازت دیدی

    عدالت نے وسیم اخترکو طلب کرنے پر الیکشن کمیشن جانے کی اجازت دیدی

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وسیم اخترکو طلب کرنے پر الیکشن کمیشن جانے کی اجازت دیدی اور درخواست نمٹادی
    عدالت کا کہنا ہے کہ نامزد میئرکراچی وسیم اختر کےالیکشن کمیشن جانے پراعتراض نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایم کیو ایم کے نامزد مئیرکراچی وسیم اختر کے انتخابات میں شرکت سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔عدالت نےکہا کہ وسیم اختر کےالیکشن کمیشن جانے پر کوئی اعتراض نہیں، الیکشن کمیشن کو اختیار ہے وہ وسیم اختر کو طلب کرسکتی ہے، ایم کیوایم کے نامزد مئیروسیم اختر مختلف کیسز میں جیل کسٹڈی میں ہیں۔


     مزید پڑھیں :  سی ایم ہاؤس کے باہر مظاہرہ، وسیم اختر کی درخواستِ ضمانت منظور


    انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں وسیم اختر کی جانب سے درخواست دائر کی گی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی میر شپ کے لیے مجھے نامزد کیا گیا ہے جبکہ الیکشن میں کاغذات کی نامزدگی جانچ پڑتال اور حلف برداری کے لیے جیل سے جانے کے لیے اجازت دی جائے۔


     مزید پڑھیں :  وسیم اختر نے سانحہ بارہ مئی کی ذمہ داری قبول کرلی، ایس پی ملیر راؤ انوار کا دعویٰ


    عدالت میں وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ وسیم اختر کو الیکشن کمیشن جانے کی اجازت دی جائے، عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، عدالت نے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ہی معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، وسیم اختر متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن خود مختار اداراہ ہے وہ وسیم اختر کو بلواسکتا ہے وسیم اختر ریٹرننگ آفیسر کے سامنے پیش ہو سکتے ہیں یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا، عدالت وسیم اختر کو پیش ہونے کا حکم نہیں دی سکتی۔

  • کراچی: انیس قائمخانی کی ایک اور مقدمے میں گرفتاری کی اجازت

    کراچی: انیس قائمخانی کی ایک اور مقدمے میں گرفتاری کی اجازت

    کراچی : کراچی انسداددہشتگردی کی عدالت نے انیس قائم خانی کو نئے مقدمے میں گرفتار کر نے کی اجازت دیدی جبکہ انیس قائمخانی پہلے سے گرفتار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حیدر آباد پولیس بھی پاک سر زمین پارٹی کے رہنما انیس قائمخانی کیخلاف اپنا مقدمہ لے کر اے ٹی سی پہنچ گئی، دہشت گردی کی عدالت نے حیدر آباد پولیس کو گرفتاری کی اجازت دیدی ہے، انیس کے خلاف 1994 میں کینٹ حیدر آباد میں مقدمہ درج ہوا تھا، جس میں انیس قائمخانی پر فائرنگ اور گاڑیاں جلانے کی دفعات شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت مسترد

    واضح رہے کہ انیس قائمخانی دہشت گردوں کے علاج کی سہولت کیس میں پہلے سے گرفتار ہے۔

    یاد  رہے کہ 19 جولائی کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے انیس قائمخانی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت کی فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے ایم کیوایم کےرہنما رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت کی فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی، ایم کیوایم کے رہنما رؤف صدیقی نے جلد سماعت کیلئے درخواست دائر کی تھی۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹر عاصم کیس میں دہشتگردوں کےعلاج میں سہولت کار ہونے کے الزام میں وسیم اختر ، رؤف صدیقی ، پاک سر زمین کے انیس قائمخانی اور پیپلزپارٹی کے قادر پٹیل کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • جسٹس انور ظہیر جمالی نے سینٹرل جیل کراچی میں انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    جسٹس انور ظہیر جمالی نے سینٹرل جیل کراچی میں انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    کراچی : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھ دیا.

    چیف جسٹس نےتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پندرہ سال سے غیر معمولی حالات کا شکار ہے، پاکستان کو اندرونی و بیرونی دہشتگردی کا سامنا ہے، ان حالات سے نمٹنے کے لئے غیر معمولی اقدامات کی ضرورت ہے.

    انھوں نے کہا کہ اے ٹی سی کورٹس کی سینٹرل جیل میں منتقلی اسی سلسلے کی کڑی ہے ،پورے پاکستان میں اس طرح کے اقدامات ہونے چاہئے تاہم سندھ اس میں پہل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے،ججز کیلئے رہائشگاہ بھی جلد تعمیر کی جائیں.

    انور ظہیر جمالی کا مزید کہنا تھا کہ اے ٹی سی کورڈ منتقلی کا مقصد ججز،گواہوں اور وکلاء کو تحفظ دینا ہے

  • کراچی:پروفیسروحید الرحمان قتل کیس، ملزم سمیع الرحمان عدم ثبوت کی بناء پر بری

    کراچی:پروفیسروحید الرحمان قتل کیس، ملزم سمیع الرحمان عدم ثبوت کی بناء پر بری

    کراچی: پروفیسر وحید الرحمان قتل کیس کے ملزم سمیع الرحمان کو عدم شواہد کی بنا پر بری کردیا گیا ہے۔

    پولیس نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کو ملزم سمیع الرحمان کی رہائی کی اطلاع رپورٹ کے ذریعے دی، جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم سے دوران تفتیش کسی قسم کے شواہد اور ثبوت نہیں ملے، ملزم کو اے کلاس کے ذریعے رہا کردیا گیا ہے۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کی اے کلاس کی رپورٹ منظور کر لی ہے۔

    پولیس نے وحید الرحمان قتل کیس میں ملزم سمیع الرحمان کو کراچی کے علاقے کورنگی سے گرفتار کیا تھا اور پھر انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے چودہ روزہ ریمانڈ لے کر اس سے تفتیش کی، پروفیسر وحید الرحمان کو انتیس اپریل کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔

  • ایم کیوایم کے رہنماء قمر منصور 90روز کیلئے رینجرز کے حوالے

    ایم کیوایم کے رہنماء قمر منصور 90روز کیلئے رینجرز کے حوالے

    کراچی : نائن زیرو سے گرفتار ایم کیوایم کے رہنماء قمر منصور کو نوے روز کیلئے رینجرز کے حوالے کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نائن زیرو سے گرفتار ایم کیوایم کے رہنماء قمر منصور سمیت دو ملزمان کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، رابطہ کمیٹی ممبر نے عدالت میں بتایا کہ انکو ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف ہے اور علاج نہ ہونے کی صورت میں انکا ایک ہاتھ کام نہیں کرتا ، جس پر رینجرز نے علاج جاری رکھنے کی یقین دہانی کرادی۔

    اس سے قبل نائن زیرو سے حراست میں لیے گئے ایم کیو ایم کے رہنماء قمر منصور کو جوڈیشل مجسٹریٹ سینٹرل کی عدالت نے راہ داری ریمانڈ پر رینجرز کی تحویل میں دے دیا تھا، عید کی تعطیلات کے بعد انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    ایم کیو ایم کے رہنما قمر منصور کو رینجرز نے جوڈیشل مجسٹریٹ سینٹرل کے سامنے پیش کیا گیا تھا، عدالت نے قمر منصور کو رینجر کی تحویل میں عید کی تعطیلات تک دے دیا۔ عدالت نے قمر منصور کو راہ داری ریمانڈ کے تحت رینجرز کی تحویل میں دیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما قمر منصور کو رینجرز نے 16 اور 17 کی درمیانی شب کو نائن زیرو پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا۔

  • ایم کیو ایم کے 9کارکنان 90روزہ ریمانڈ پر رینجرز کےحوالے

    ایم کیو ایم کے 9کارکنان 90روزہ ریمانڈ پر رینجرز کےحوالے

    کراچی : انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے جبراًبھتہ وصولی کے الزام میں گرفتار ایم کیوایم کے نو کارکنوں کو نوے روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جبراً بھتہ وصولی کے الزام میں گرفتار ایم کیوایم کے نو کارکنوں کو نوے روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا گیا ہے، رینجرز نے ملزمان کو سخت سکیورٹی میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا۔

    ملزمان کوعدالت لانے کیلئے رینجرز کا بڑا ٹرک استعمال کیا گیا جبکہ تمام ملزمان کی آنکھوں میں سیاہ پٹیاں بھی باندھی گئیں۔

    سیکیورٹی حکام نے عدالت سے ملزمان کے نوے روز کی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، جسے منظور کر لیا گیا، ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ عوام فطرے کے نام پر بھتہ لینے والوں سے تنگ آچکے ہیں، کسی کو فطرے کے نام پر بھتہ نہیں لینے دیں گے۔

  • عدالت کا ایم کیو ایم کے رہنماء عامرخان کی زرضمانت کے دستاویزات پراعتراض

    عدالت کا ایم کیو ایم کے رہنماء عامرخان کی زرضمانت کے دستاویزات پراعتراض

    کراچی : انسدادِ دہشتگردی عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنماء عامرخان کی زرِضمانت کے دستاویزات پر اعتراض کر دیا۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء عامر خان کی ضمانت خطرے میں پڑگئی، کراچی کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے عامر خان کی زر ضمانت کے دستاویزات پر اعتراض کر دیا۔

    عدالت نےعامر خان کے وکلاء کو زرِضمانت کی دوبارہ تصدیق کرانے کا حکم دیدیا ہے۔

    گزشتہ روزعدالت نے عامرخان کو دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانیکی ہدایت کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا، انسدادِدہشتگردی کی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ناقص تفتیش کی بناء پر ضمانت دی جا رہی ہے۔

    یاد رہے کہ گیارہ مارچ کو نائن زیرو پر چھاپے کے دوران ایم کیو ایم کے رہنماعامر خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔