Tag: ATC

  • وسیم اخترکی ضمانت کے مقدمات میں فیصلہ انتیس ستمبر تک مؤخر

    وسیم اخترکی ضمانت کے مقدمات میں فیصلہ انتیس ستمبر تک مؤخر

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کراچی کے میئر کی درخواست کے تین مقدمات میں فیصلہ انتیس ستمبر تک مؤخر کردیا، وسیم اختر کو انیس جولائی کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ 12 مئی کے 3 مقدمات میں وسیم اختر کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نو منتخب میئر کراچی وسیم اختر کی درخواست ضمانت کے تین مقدمات میں فیصلہ انتیس ستمبر تک مؤخر کردیا۔

    اشتعال انگیز تقاریر کے معاملے پر عدالت میں ایک اور چالان پیش ہوا جس میں فاروق ستار،خواجہ اظہار الحق ،بانی ایم کیوایم سمیت چوبیس رہنماؤں کے نام شامل ہیں۔

    مقدمے میں وسیم اختر کو گرفتار ملزم ظاہر کیا گیا، وسیم اختر انیس جولائی کوانسداد دہشت گردی عدالت سے حراست میں لیا گیا۔ متحدہ رہنما کو ڈاکٹرعاصم کیس میں دہشت گردوں کے علاج معالجے میں معاونت کے مقدمہ میں ضمانت منسوخ ہونے پر گرفتار کیا گیا۔

    اسی سے متعلق : سانحہ بارہ مئی کیس ، مئیر کراچی وسیم اختر کی ضمانت پر فیصلہ آج ہوگا

    واضح رہے کہ مئیر کراچی پر سانحہ بارہ مئی میں ملوث ہونے کابھی الزام ہے۔ وسیم اختر پر اقدام قتل ، ہنگامہ آرائی ، فائرنگ ، جلاؤ گھیراؤ اورتوڑ پھوڑ کے متعدد مقدمات درج ہیں۔

    وسیم اخترسےسینٹرل جیل میں کی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی کئی رپورٹ بھی منظرعام پر آچکی ہے۔ واضح رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف تھانہ ملیر اور سچل میں کل 39 مقدمات درج ہیں اور اب تک انہیں 26 مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے۔

     

  • سانحہ بلدیہ کیس : فیکٹری مالکان بے گناہ نہیں، پیش کیا جائے، عدالت کا حکم

    سانحہ بلدیہ کیس : فیکٹری مالکان بے گناہ نہیں، پیش کیا جائے، عدالت کا حکم

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ بلدیہ کیس میں فیکٹری مالکان کو بے گناہ قرار دینے کی رپورٹ مسترد کردی۔ جج نے فیکٹری مالکان کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا.

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی۔ تفتیشی افسرکی رپورٹ پر جج نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ مالکان پر فیکٹری کے دروازے دانستہ بند کرنے کا الزام ہے، ان کو کیسے بے قصور قرار دیا جاسکتا ہے؟

    انسداد دہشت گردی عدالت نے فیکٹری مالکان عبدالعزیز بھائلہ،ارشد بھائلہ،شاہد بھائلہ اور منیجرمحمد منصور کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے مزید نوملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے  کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ ملزمان میں فیکٹری ملازم شاہ رخ ، زبیر چریا، علی حسن قادری ،عمر حسن، اقبال ادیب اور دیگر شامل ہیں۔ عدالت حماد صدیقی اور رحمان بھولا کے ناقابل ضمانت وارنٹ پہلے ہی جاری کر چکی ہے۔

    واضح رہے کہ گیارہ ستمبر دوہزار بارہ کو فیکٹری میں ہولناک آتشزدگی کے نتیجے میں ڈھائی سو سے زائد مزدور زندہ جل کر جاں بحق ہو گئے تھے۔

     

  • سیاسی جماعت کا کارکن ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    سیاسی جماعت کا کارکن ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : گزشتہ روز گرفتار ہونے والے سیاسی جماعت کے ٹارگٹ کلر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اُس کو ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

    One MQM target killer sent to remand by arynews
    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی گارڈن کی کارروائی کے دوران گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم کے کارکن عبد العزیز کو آج  رینجرز کی سخت سیکیورٹی میں منہ پر کپڑا ڈال کرانسداد دہشت گردی کی عدالت  میں پیش کیا گیا، دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’’ملزم نے2009 میں ہڑتال کامیاب کرنے اور علاقے میں خوف ہراس پھیلانے کے لیے باسط نامی شخص کو قتل کیا تھا‘‘۔

    پڑھیں:   ایم کیو ایم کی تین خواتین کارکنان کی ضمانت منظور

    تفتیشی افسر نے جج کو آگاہ کیا کہ ’’ملزم سے دیگر مفرور سیاسی جماعت کے کارکنان امتیاز، راحیل،خلیل، ریحان اور ذکی کے حوالے سے تفتیش درکار ہے اور توقع ہے کہ ریمانڈ کے دوران ملزم مفرور افراد کی نشاندہی کر دے کیونکہ ملزم خود بھی مفرور تھا‘‘۔

    مزید پڑھیں:  ایم کیو ایم کے 44 کارکنان کو جیل بھیجنے کا‌ حکم، 6 کارکن پولیس کے حوالے

    عدالت نے تفتیشی افسر کا مؤقف سننےکے بعد ملزم کوایک روزہ  ریمانڈ پر پولیس کے  حوالے کردیا۔
  • ایم کیو ایم کی تین خواتین کارکنان کی ضمانت منظور

    ایم کیو ایم کی تین خواتین کارکنان کی ضمانت منظور

    کراچی : بائیس اگست کو اے آر وائی نیوز کے دفتر میں توڑ پھوڑ کےالزام میں گرفتار ایم کیوایم کی تین خواتین کارکنان کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ میئرکراچی وسیم اختر نے چارمقدمات میں ضمانت کی درخواست دائرکردی، ایم کیوایم رہنماؤں کو جیل میں بی کلاس دینے کی درخواست بھی منظورکرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کراچی کی عدالت نے بائیس اگست کو پاکستان مخالف تقریرسننے والے تمام افراد کو ذمہ دار قراردے دیا، ہنگامہ آرائی، توڑپھوڑ میں ملوث خواتین کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دو دولاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض تینوں خواتین کارکنان کی ضمانت منظور کرلی۔

    دوران سماعت عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ گرفتار خواتین کیخلاف کیاشواہد ہیں، یہ گرفتاریاں کس بنیاد پرکی گئیں اور ان افراد کو موقع پرحراست میں کیوں نہیں لیا گیا؟

    جس کے جواب میں سرکاری وکیل نے سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرتے ہوئے بتایا کہ خواتین کی شناختی پریڈ نہیں کرائی گئی۔ گرفتارخواتین نے ملکی سالمیت کے خلاف نعرے لگائے اور ملک توڑنے کی بات کی۔

    ایم کیوایم کے گرفتارتین رہنما کنورنوید جمیل، قمرمنصور اور شاہد پاشا کی بی کلاس سے متعلق درخواست بھی منظورکرلی۔

    دوسری جانب نو منتخب میئر کراچی وسیم اختر نے سانحہ بارہ مئی سے متعلق چار مقدمات میں ضمانت کی درخواست دائر کردی ہے، مذکورہ درخواست کی سماعت پیر کو انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت میں ہوگی۔

     

  • اے آروائی آفس حملہ کیس : 26 گرفتارملزمان کی شناختی پریڈ

    اے آروائی آفس حملہ کیس : 26 گرفتارملزمان کی شناختی پریڈ

    کراچی : اے آر وائی نیوز کے بیورو آفس پر حملہ میں ملوث 26 ملزمان کی شناخت پریڈ کی گئی جس میں کئی ملزمان پہنچان لیے گئے،ایم کیوایم کی تین خواتین کی درخواست ضمانت پرنوٹس جاری کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بائیس اگست کو اے آر وائی نیوز اور کراچی پریس کلب کے اطراف حملہ کرنے والے گرفتار ملزمان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں 26 ملزمان کی شناختی پریڈ ہوئی جس میں گواہوں نے کئی ملزمان کو شناخت کرلیا۔

    کراچی کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اے آر وائی نیوزپر حملے اورپریس کلب کی اطرافی شاہراہوں پرجلاؤگھیراؤ اوربغاوت کے الزام میں چھبیس ملزمان کی شناختی پریڈ کی گئی۔

    مزید پرھیں : اے آر وائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی3خواتین کا چار روزہ ریمانڈ منظور

    تین چشم دید گواہوں نے بیشتر ملزمان کی شناخت کرلی جبکہ کچھ  ملزمان کی دو یا ایک گواہ نے شناخت کی۔ علاوہ ازیں حملے میں ملوث ایم کیوایم کی تین خواتین کی درخواست ضمانت پرنوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔

     

  • ایم کیو ایم کے رہنماء و کارکنان 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    ایم کیو ایم کے رہنماء و کارکنان 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی: انسدادہشت گردی عدالت کے منتظم جج نے غداری، بغاوت اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں ایم کیو ایم کے 3 رہنماؤں اور 37 کارکنان کو 5 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کے منتظم جج کی عدالت میں غداری بغاوت اور جلاؤ گھیراو کے مقدمے کی  سماعت کی گئی، سماعت سے قبل ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا۔

    پڑھیں:   متحدہ کے اراکین اسمبلی شیرازوحید، آصف حسنین گرفتار

    دورانِ سماعت رینجرز کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان کے خلاف غداری بغاوت اور میڈیا ہاوسز پر حملے کا مقدمہ درج ہے، تمام ملزمان کے خلاف ثبوت اکٹھے کیے جارہے ہیں جس میں کچھ وقت درکار ہے، رینجرز وکیل نے عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمان کے ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کی جائے۔ جس پر جج نے رینجرز وکیل کا موقف سننے کے بعد تمام ملزمان کے 2 روزہ ریمانڈ موخر کرتے ہوئے اس میں 5 روز کی توسیع کردی۔

    مزید پڑھیں:   رینجرز نے ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی آصف حسنین کو چھوڑ دیا

    انسدادہشتگردی کی عدالت میں غداری بغاوت جلاو گھیراو کے مقدمے میں ایم کیو ایم کے گرفتار 3 رہنماوں سمیت 37 کارکنان کو پیش کیا گیا عدالت نے ملزمان کے ریمانڈ میں مزید 2 روز کی توسیع کرتے  ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا اور تمام ملزمان کو 31 اگست بدھ کے روز دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اے آر وائی نیوز کے دفترپر حملہ،ایم کیو ایم کی 2خواتین گرفتار

    اس موقع پر ملیر پولیس کی زیر حراست ایم کیو ایم کے  گرفتار سندھ اسمبلی کے ممبر شیراز وحید کو بھی پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ’’ملزم ملک دشمن اور اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کار کے طور پر نامزد ہے اور ملزم پر اشتعال انگیز تقریر کی سی ڈیر تقسیم کرنے کا بھی الزام ہے‘‘۔

    پولیس نے عدالت سے رکن صوبائی اسمبلی شیراز وحید کے 5 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی جس بر عدالت نے ملزم کے دو روزہ ریمانڈ کی منظوری دیتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔

  • قمر منصور کی  ضمانت منظور، 7 روز کے اندر مچلکے میں جمع کروانے کی ہدایت

    قمر منصور کی ضمانت منظور، 7 روز کے اندر مچلکے میں جمع کروانے کی ہدایت

    کراچی :  اشتعال انگیز تقاریر کا کیس ایم کیو ایم کے رہنماء قمر منصور کو 7 روز کے اندر عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اشتعال انگیز تقریر میں نامزد قمر منصور کے قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے  درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنماء قمر منصور کی قبل از گرفتاری منظور کر لی اور انہیں عدالت میں 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے قمرمنصور کو ہدایت کی کہ وہ 7 روز کے اندر عدالت سے رجوع کرکے 30 ہزار روپے کے مچلکےجمع کروائیں بصورت دیگر ضمانت منسوخ کر کے گرفتار کرلیا جائے گا۔

    پڑھیں : رینجرز نے ایم کیو ایم کے رہنماء قمر منصور کو رہا کردیا

    یاد رہے ایم کیو ایم کے رہنماء قمر منصور کو گزشتہ سال رمضان المبارک میں ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت سے تفتیش کے لیے رینجرز کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست میں قمر منصور پر پاک فوج کے خلاف تقاریر میں سہولت کار ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    رینجرز کے وکیل کی جانب سے دائر درخواست پر عدالت نے قمر منصور کو 90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا تھا تاہم انہیں عدم شواہد اور طبیعت ناسازی کے باعث رینجرز کی جانب سے رہا کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے نامزد میئر وسیم اختر اور روف صدیقی بھی اشتعال انگیز تقریر کیس میں نامزد تھے جنہیں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد حراست میں لے کر جیل منتقل کردیا گیا تھے تاہم وسیم اختر کو ریمانڈ کے لیے ڈسٹرکٹ ملیر کے حوالے کیا گیا ہے۔

  • رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایم کیو ایم کے صوبائی اسمبلی کے ممبر رؤف صدیقی اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس احمد قائم خانی کی درخواستِ ضمانت کے حوالے سے سماعت، جج نے  درخواست پر فیصلہ تین اگست تک محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی جانب سے دائر درخواست ضمانت پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سماعت ہوئی، دورانِ سماعت انیس قائم خانی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’’میرے موکل نے دہشتگردوں کے علاج کے لیے کبھی سفارش نہیں کی اور نہ ہی کبھی گرفتار ملزمان سے دہشت گردوں کے علاج کے لیے مدد طلب کی۔

    انہوں نے مزیدعدالت کو دلائل دیتے ہوئے مزید بتایا کہ ’’انیس قائم خانی کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس نے پرانے مقدمات کھولے ہیں جبکہ انیس قائم خانی کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ہے، وکیل ایم الیاس خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے اب تک جرح نہیں کی گئی ، جس پر جج نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’’کیا کوئی ملزم پکڑا جائے تو اُس سے جرح ہوگی‘‘۔

    پڑھیں :     نامزد میئر وسیم اختر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ

    رینجرز کے وکیل نے عدالت میں موقف پیش کرتے ہوئے اصرار کیا کہ ’’عدالتی فیصلے کے مطابق ملزمان ضمانت کے مستحق نہیں ہیں، رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت کی نقول موصول نہیں ہوئے ہیں۔

    عدالت نے تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست ضمانت پر تین اگست تک فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    یاد رہے ڈاکٹر عاصم کے نجی اسپتال میں  دہشت گردوں کو علاج و معالجے کے کیس میں نامزد میئر کراچی وسیم اختر، رؤف صدیقی، انیس قائم خانی اور قادر پٹیل کی ضمانت منسوخی کے بعد انہیں جیل بھیجنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا، تینوں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈاکٹر عاصم سے روابط کی بناء پر دہشت گردوں کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کروائی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں :   ڈاکٹر عاصم کا ویڈیو بیان چوہدری نثارکی نااہلی کا ثبوت ہے، مولا بخش چانڈیو

    کیس کے مرکزی ملزم ڈاکٹر عاصم اور عثمان معظم پہلے ہی پولیس کی حراست میں موجود ہیں، جبکہ میئرکراچی کو اشتعال انگیز تقاریر اور دیگر مقدمات میں نامزد ہونے پر تحقیقات کے لیے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے حوالے کیا گیا ہے، ایس ایس پی کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش سانحہ 12 مئی کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں اور اس واقعے میں ملوث ملزمان کو وسیم اختر کی نشاندہی پر گرفتار کیا جائے گا۔

    مئیر کراچی وسیم اختر کو عدالتی احکامات کی روشنی میں گزشتہ روز 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے جہاں اُن سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    دوسری جانب وسیم اختر کے وکلا کی جانب سے تین اشتعال انگیز تقاریر مقدمات میں دائر کی گئی درخواست عدالت کو موصول ہوگئی ہے، جس پر عدالت نے تمام فریقین کو نوٹسس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

  • عذیر بلوچ کو گرفتار کرنے کے عدالتی احکامات جاری

    عذیر بلوچ کو گرفتار کرنے کے عدالتی احکامات جاری

    کراچی : لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کیس کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سماعت جج نے ملزم کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عذیر بلوچ کے خلاف دائر تھانہ چاکیواڑہ میں اغواء کے مقدمے کی سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے ملزم کے وکیل سے ملزم کی حاضری کے حوالے سے دریافت کیا۔ جس پر پولیس نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سیکورٹی خدشات کی بناء پر پیش نہیں کیا جاسکا۔

    پڑھیں : عذیر بلوچ کو اگلی سماعت پر ہرصورت عدالت میں پیش کیا جائے، فاضل جج کا حکم

    تفتیشی افسر نے عدالت میں عذیر بلوچ کے 2012 سے تھانہ چاکیواڑہ اور تھانہ لیاری میں دائر  5 مقدمات میں عدالت سے ملزم کو گرفتاری کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : مخالفین کو ذوالفقارمرزا اور پولیس کی مدد سےٹھکانے لگایا، عزیربلوچ

    ملزم کے خلاف تھانہ بغدادی ، کلری میں اغواء ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے قتل سمیت 7 سنگین مقدمات درج ہیں، عدالت نے ملزم کو گرفتار کرکے تحقیقات کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے سماعت 5 اگست تک ملتوی کردی۔

    اسے بھی پڑھیں : عزیر بلوچ کو آج بھی اپنا بھائی مانتاہوں، ذوالفقار مرزا

     واضح رہے لیاری گینگ وار کے سرغنہ کو رواں سال جنوری میں بلوچستان کے راستے کراچی داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، ملزم کے خلاف قتل سمیت دیگر سنگین جرائم کے مقدمات درج ہیں جبکہ ملزم نے دوران تفتیش 197 افراد کے قتل کا بھی اعتراف کیا ہے۔

  • عذیر بلوچ کو اگلی سماعت پر ہرصورت عدالت میں پیش کیا جائے، فاضل جج کا حکم

    عذیر بلوچ کو اگلی سماعت پر ہرصورت عدالت میں پیش کیا جائے، فاضل جج کا حکم

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف دو مقدمات کی سماعت کی گئی، ملزم کو  عدالت میں پیش نہ کرنے پر جج کی جانب سے اظہار برہمی کرتے ہوئے پروڈکشن آرڈر جاری کردیا۔

    تفصیلاف کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے مرکزی کردار عزیر بلوچ کے خلاف لیاری کے علاقے نبی بخش تھانے میں درج دھماکہ خیز مواد اور غیرقانونی اسلحے کے مقدمات کی سماعت کی گئی۔

    دوران سماعت جج نے عزیر بلوچ کی موجودگی کے حوالے سے تفتیشی افسر سے دریافت کیا تو افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’’ملزم کو طبیعت ناسازی کے باعث سماعت پر پیش نہیں کیا گیا‘‘۔ عدالت نے تفتیشی افسر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزم کو آئندہ سماعت پر ہر صورت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے پروڈکشن آرڈر جاری کردیا، جج نے تفتیشی افسر کو پابندکیا کہ ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلی رپورٹ بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لی ہے۔

    مزید پڑھیں : مخالفین کو ذوالفقارمرزا اور پولیس کی مدد سےٹھکانے لگایا، عزیربلوچ

     عدالت نے تفتیشی افسر کو پابند کیا کہ ملزم کو ہر صورت عدالت کے روبرو پیش کیا جائے تاکہ عزیر بلوچ کے خلاف مقدمات پر تیزی سے فیصلے کیے جائیں۔

    واضح رہے عزیر  بلوچ کو رواں سال جنوری میں بلوچستان کے راستے سے کراچی میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، ملزم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے 90 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں : عزیر بلوچ کے کیس کو فوجی عدالت میں چلانے کی شفارش

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ نے دوران تفتیش اہم انکشافات کرتے ہوئے جرائم میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ 197 افراد کے قتل کا اعتراف بھی کیا ہے، ملزم کا ریمانڈ مکمل ہونے پر اُسے پولیس کے کرتے ہوئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی تھی۔

    اس خبر کو بھی پڑھیں : عزیر بلوچ کا 197 قتل کی وارداتوں کا اعتراف

    عذیر بلوچ نے دورانِ تفتیش سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا سمیت پیپلزپارٹی کے کئی رہنماؤں کے ناموں کا انکشاف بھی کیا ہے، ملزم کی والدہ نے خدشہ ظاہرکیا تھا کہ اُن کے بیٹے کی جان کو پیپلزپارٹی کی قیادت سے شدید خطرات لاحق ہیں۔