Tag: ATC

  • وزیر اعظم اب وطن واپس نہیں آئیں گے، ڈاکٹرعاصم کا انکشاف

    وزیر اعظم اب وطن واپس نہیں آئیں گے، ڈاکٹرعاصم کا انکشاف

    کراچی : پیپلز پارٹی کے اسیر رہنما اور سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف اب وطن واپس نہیں آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرعاصم نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی سے قبل صحٓفیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ نواز شریف سمیت تمام بڑے لیڈرز پانامہ لیکس سے اپنا نام مٹوانے گئے ہیں۔

    سابق وزیر پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم واپس نہیں آئیں گے ،ان سمیت تمام بڑے لیڈر پانامہ لیکس سے اپنا نام مٹوانے گئے ہیں۔۔

    ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ کے پاس جیل لیکس ہیں؟جس پر ڈاکٹر عاصم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس بہت سی لیکس ہیں۔

    ڈاکٹرعاصم کا مزید کہنا تھا کہ میں ملک سے بھاگ کر کہیں نہیں جاﺅں گا،اگربھاگنا ہوتا تو کب کا بھاگ گیا ہوتا۔

    قبل ازیں ڈاکٹر عاصم اور عبدالقادرپٹیل انسداد دہشتگردی کی عدالت پہنچے۔جہاں ان سے قادر پٹیل نے بھی ملاقات کی۔ دوسری جانب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت 30اپریل تک ملتوی کردی۔

     

  • ججزنظربندی کیس، پرویزمشرف کو حاضری سے استثنیٰ مل گیا

    ججزنظربندی کیس، پرویزمشرف کو حاضری سے استثنیٰ مل گیا

    اسلام آباد : سابق صدرپرویز مشرف کو ججزنظر بندی کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے حاضری سے استثنیٰ مل گیا۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سماعت 25مارچ تک ملتوی کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو ایک بار پھر عدالت میں حاضری سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔

    ججز نظر بندی کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوئی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج سہیل اکرم نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

    عدالت نے سابق صدر کو ایک بار پھر حاضری سے استثنی دے دیا ہے۔عدالت نے میڈیکل رپورٹ کی تصدیق کیلئے بھجوا دی ہے۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سماعت 25مارچ تک ملتوی کردی ۔دوران سماعت سرکاری وکیل نے میڈیکل رپورٹ پر اعتراض کیا کہ نئی میڈیکل رپورٹ پیش کی جائے۔

     

  • عبید کے ٹو سمیت ایم کیو ایم کے دو کارکنان پر فرد جرم عائد

    عبید کے ٹو سمیت ایم کیو ایم کے دو کارکنان پر فرد جرم عائد

    کراچی : عدالت نے ایم کیو ایم کے دو کارکنوں پر فرد جرم عائد کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پرتفتیشی افسر اورگواہوں کو طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سےگرفتار عبید کےٹو پر فرد جرم عائد کردی گئی ۔

    سماعت کے دوران ملزم عبید کے ٹو نے صحت جرم سے انکار کیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پرتفتیشی افسر اورگواہوں کو طلب کرلیا۔

    واضح رہے کہ ملزم عبید کے ٹو کو 90 زیرو پر چھاپے کے دوران گرفتار کیاگیا تھا اور اس پر دھماکا خیز مواد رکھنے کے الزام میں مقدمہ چل رہا ہے۔

    علاوہ ازیں عدالت نے گارڈن کے علاقے سے گرفتارایم کیوایم کے کارکن عبدالقادرہنگورہ پر بھی فردجرم عائد کی ہے۔ ملزم عبدالقادرہنگورہ پردھماکہ خیز مواد رکھنےکاالزام ہے۔

     

  • احتساب عدالت کا ڈاکٹرعاصم کا جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار

    احتساب عدالت کا ڈاکٹرعاصم کا جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار

    کراچی : احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے زیر حراست رہنما ڈاکٹرعاصم کا جسمانی ریمانڈ دینے سے انکارکرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔ پی پی رہنما سینیٹرسعید غنی نےڈاکٹرعاصم سےعدالت میں ملاقات بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل ریمانڈختم ہونے پرڈاکٹرعاصم کواحتساب عدالت میں پیش کیاگیا، دوران سماعت نیب نے عدالت کے روبرو ریمانڈ رپورٹ پیش کی۔

    نیب کی ریمانڈ رپورٹ میں ڈاکٹر عاصم سمیت 5 افراد کونامزد کیا گیاہے۔ نیب نے ڈاکٹر عاصم حسین کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تھی جسےعدالت نے مسترد کرتے ہوئے انہیں 12 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ تفتیشی افسر 22 فروری تک ریفرنس عدالت میں پیش کرے۔ بعد ازاں پی پی رہنماسینیٹرسعید غنی نےاُن سےملاقات کی۔

    احتساب عدالت آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اچھےبرےحالات آتےرہتےہیں پارٹی ڈاکٹرعاصم کےساتھ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صوبے اور وفاق میں مستقل طور پر تعلقات ایک جیسے نہیں رہتے، شرجیل میمن نے وطن واپس آنے کیلئے خود عدالت سے رجوع کیا ہے۔

    سعید غنی نے کہا کہ وہ ڈاکٹر عاصم کیلئے کوئی خصوصی پیغام لے کر نہیں آئے، قیادت کو ڈاکٹر عاصم کی فکر رہتی ہے اس لئے بیانات بھی دیتے رہتے ہیں۔

  • کراچی : القاعدہ کے مبینہ سہولت کارشیبا احمد کی ضمانت منظور

    کراچی : القاعدہ کے مبینہ سہولت کارشیبا احمد کی ضمانت منظور

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے القاعدہ کے مبینہ سہولت کار شیبا احمد کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

    انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں شیبا احمد کے وکیل کا موقف تھا کہ ان کے موکل پرلگے الزامات قابل ضمانت ہیں جس پر عدالت نے ان کی درخواست منظورکرلی۔

    پولیس نے فرد جرم میں شیبا احمد پر کالعدم تنظیم سے تعلقات رکھنے اور جہادی لٹریچر برآمد کرنے کا الزام عائد کیا تھا،ملزم پر الزام ہے کہ شیبا کے کالعدم تنظیموں سے روابط ہیں۔

    عدالت نے ملزم کو دو لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے ۔ اس سے قبل شیبا احمد سی ٹی ڈی پولیس کی نوے روز کی تحویل میں رہے تھے۔

    شیبا احمد کی گرفتاری پر سی ٹی ڈی پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ القاعدہ برصغیر کے سرگرم رکن ہیں اور انہوں نے ہی سانحہ صفورہ کے ملزمان کی برین واشنگ کی ہے ۔

     شیبا احمد کو سی ٹی ڈی نے ڈیفنس کے علاقے سے گرفتار کیا تھا ۔ چالان میں پولیس نے اپنے دعووں کے برعکس ملزم کا تعلق القاعدہ اور سانحہ صفورہ کے ملزمان سے ظاہر نہیں کیا۔

    ملزم پرمحض انسداد دہشت گردی کے 11ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جس کے باعث ملزم کی ضمانت ممکن ہے ۔ شیبا احمد کو صفورا واقعے میں گرفتار ملزمان سعد عزیز اور اظہر عشرت کی نشاندہی پرگرفتار کیا گیا تھا۔

  • الطاف حسین اور وسیم اختر سمیت 25سے زائد رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری

    الطاف حسین اور وسیم اختر سمیت 25سے زائد رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم کے قائد کے علاوہ نامزد میئر کراچی وسیم اختر اور پچیس سے زائد رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردی۔

    انسداددہشتگردی کی عدالت میں دہشتگردووں کوسہولت فراہم کرنے ،اشتعال انگیز تقاریر کیس کی سماعت ہوئی، ملزمان کیخلاف وارنٹ گرفتاری جاری کردی گئی۔

    انسدادِ دہشتگردی کی عدالت سے جاری ہونیوالے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور نامزد میئر کراچی وسیم اختر سمیت پچیس سے زائد ملزمان کیلئے جاری کیے گئے ہیں، جن اہم رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے، ان میں فاروق ستار، رشید گوڈیل، خواجہ اظہار الحسن، قمر منصور،ریحان ہاشمی، خالد مقبول صدیقی بھی شامل ہیں۔

    ملزمان پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے اور دہشتگردوں کے سہولت کار ہونے کا الزام ہے، ایم کیوایم کے قائد کیجانب سے فوج کیخلاف تقاریر پرسو سے زائد مقدمات قائم ہوئے تھے، مختلف سیاسی جماعت کے کارکنوں، شہریوں اور سماجی کارکنوں کی جانب سے دائر مقدمات گڈاپ سٹی، سچل تھانہ، بن قاسم، اسٹیل ٹاؤن، ملیرکینٹ، سہراب گوٹھ اوردیگر تھانوں میں درج ہوئے۔

    مقدمے میں شامل سابق صوبائی وزیر داخلہ سندھ روف صدیقی عبوری ضمانت پر ہیں، پولیس نے عدالت سے مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے وقت مانگ لیا، جسکے بعد عدالت نے سماعت پندرہ جنوری تک ملتوی کردی۔

  • ڈاکٹر عاصم کو تیس دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

    ڈاکٹر عاصم کو تیس دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

    کراچی :انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ڈاکٹرعاصم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا اور سماعت 30 دسمبر تک ملتوی کردی جبکہ رینجرز نے سندھ ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عاصم کیس میں تفتیشی افسر کو ہٹانے سے متعلق متفرق درخواست دائر کردی۔

    ڈاکٹر عاصم کے ذریعے بڑی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالنے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں، ڈاکٹر عاصم کو انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نمبر دو میں پیش کیا گیا، عدالت نے مختصر سماعت کے بعد عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا، دوران سماعت عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ڈاکٹر عاصم بدستور نیب کے ریمانڈ پر رہینگے۔

    اس موقع پر ڈاکٹر عاصم نے استدعا کی کہ انہیں حراست میں 120دن ہوگئے ہیں لیکن آج تک وارنٹ گرفتاری نہیں دکھایا گیا، نا ہی ابھی تک کسی قسم کے شواہد پیش کئے گئے ہیں اس دوران ان سے 18مرتبہ نیب اور تفتیشی اداروں نے تفتیش کی، اب مزید تفتیش نہ کی جائے، انہیں عدالتوں پر اعتماد ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ آئندہ سماعت کے لئے جلد کی تاریخ مقرر کی جائے۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو 30 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں ڈاکٹرعاصم کیس میں تفتیشی افسر کو ہٹانے سے متعلق درخواست میں رینجرز نے مؤقف اختیار کیا کہ تفتیشی افسر حکومتی ایما پر مقدمہ خراب کرنیکی کوشش کررہے ہیں، تفتیشی افسر نے دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ملزم ڈاکٹر عاصم کو از خود رہا کردیا ۔تفتیشی افسر نے ٹھوس شواہد نظر انداز کرکے بدنیتی پر مبنی رپورٹ عدالت میں پیش کی ۔تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین کے خلاف انسداددہشت گردی ایکٹ سیکشن 27 کے تحت کارروائی کی جائے۔

    درخواست گذار نے عدالت سے استدعا کی کہ تفتیشی افسر کو فی الفور ہٹایا جائے۔

    گذشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت نےڈاکٹرعاصم کیس میں تفتیشی افسرکی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے مقدمہ ٹرائل کورٹ منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس سے پہلے تفتیشی افسر نے سابق تفتیشی افسر پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ گواہ، شہادت کی عدم موجودگی اور عدم ثبوت کی بنا پر کیس کو اے کلاس کر دیا ہے۔

  • ڈاکٹر عاصم کی بریت کی درخواست مسترد، اے ٹی سی میں پیش کرنے کا حکم

    ڈاکٹر عاصم کی بریت کی درخواست مسترد، اے ٹی سی میں پیش کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عاصم کی بریت کی درخواست مسترد کرتےہوئے سیون اے ٹی اے کی دفعات برقراررکھنے کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں حراست میں لینے کا حکم دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کیس میں ایک اور موڑ آگیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عاصم کی بریت کی درخواست مسترد کردی ہے۔

    عدالت نے تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین کی رپورٹ پربھی عدم اطمینان کا اظہار کردیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف انسداد دہشت گردی کے تحت مقدمہ نہیں بنتا لیکن اسے اے کلاس مقدمہ قرار دیا جائے۔

    تاہم رینجرز کے وکیل کی مخالفت اور رپورٹ کو دیکھنے کے بعد عدالت عالیہ نے ڈاکٹر عاصم کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت چلانے اور ڈاکٹر عاصم کو حراست میں لینے کے احکامات دے دیئے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم پر مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت چلایا جائے، مقدمہ انسداددہشت گردی کی عدالت نمبردومیں چلےگا۔

  • ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں مزید 5روز کی توسیع

    ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں مزید 5روز کی توسیع

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو مزید پانچ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، ڈاکٹر عاصم کا کہنا ہے کہ جان چاہیے تو ان کاونٹر کردیں، اب چپ نہیں رہ سکتا.

    انسداددہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹرعاصم حسین کو ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا، تفتیشی افسرنے پانچ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی، سماعت کے دوران تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے علاج کرنے کا کوئی بیان نہیں دیا ، بیوی کو کینسر ہے ، عدالتوں اور تھانوں کے چکر کاٹ رہی ہے، اپنے ہی اسپتال میں ہتھکڑیاں لگاکر لے جایا گیا،تذلیل کی گئی ۔جھگڑا کسی اور سے ہے اور نشانہ انہیں بنایا جارہا ہے، کبھی لولی پاپ دی جاتی ہے اور کبھی دھمکی دیتے ہیں.

    عدالت کے جج نے ڈاکٹر عاصم سے پوچھا کہ کیا آپ کو مارا پیٹا گیا تو ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ مجھے قتل کرناچاہتے ہیں تو اپنی جان دیتا ہوں، تفتیش کے دوران ظلم کیا گیا، مظلوم ہوں عدالت انصاف کرے.

    ڈاکٹر عاصم نے بیان میں کہا کہ کیا یہ انسانیت ہے،یہ جھوٹ کب تک چلے گا،یہ لوگ مجھے کچا کھاجائیں گے، مجھے پولیس حراست میں دیا جائے.

    عدالت میں تفتیشی افسر کی جانب سے مزید پانچ روز کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جس پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت کو علم میں لائے بغیر گواہوں کا بیان قلم بند کروایا گیا، جو غیر قانونی ہے، عدالت میں نیب کی تفتیش سے متعلق اجازت نامے پر اعتراض بھی داخل کیا گیا۔

    عدالت نے مزید پانچ روزہ ریمانڈ دیتے ہوئے اگلی پیشی پر تفتیشی افسر کو پیشرفت سے آگاہ کرنے کا حکم دیا.

    دوسری جانب آئی جی سندھ کے حکم پر ڈاکٹر عاصم کے کیس کے تفتیشی افسرکو تبدیل کر دیا گیا ہے ،نئے تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطا ف حسین ہیں،آئی جی سندھ کو ڈاکٹر عاصم کی بیٹی ندا حسین نے کیس کا تفتیشی افسر تبدیل کر نے کی درخواست کی تھی۔

  • قصوروڈیواسکینڈل: دہشت گردی دفعات ختم کرنےکی درخواست مسترد

    قصوروڈیواسکینڈل: دہشت گردی دفعات ختم کرنےکی درخواست مسترد

    لاہور : عدالت نے قصور وڈیو اسکینڈل کیس میں دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں قصوروڈیواسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی، قصورمیں بچوں کےساتھ زیادتی اور بلیک میل کرنےکے الزام میں پولیس نے بیس ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

    ملزمان کی جانب سے کیس میں دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے دوران سماعت فریقین کو سُننے کے بعد دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی ملزمان کی درخواست مسترد کردی۔ ملزمان پر پچیس نومبر کو فرد جرم عائد کی جائےگی۔