Tag: ATC

  • ذوالفقار مرزا سمیت 24 افراد 8 سال بعد بری

    ذوالفقار مرزا سمیت 24 افراد 8 سال بعد بری

    کراچی: سابق صوبائی وزیر ذوالفقار مرزا سمیت 24 افراد 8 سال کے بعد بری ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے درخشاں تھانے پر حملہ اور ہنگامہ آرائی کیس میں آٹھ سال بعد ذوالفقار مرزا اور چوبیس دیگر افراد انسداد دہشت گردی عدالت میں بری ہو گئے۔

    آج ہفتے کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 12 میں ذوالفقار مرزا سمیت دیگر پیش ہوئے، عدالت نے کہا کہ 8 سال کے دوران پراسیکیویشن ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ بار بار نوٹس جاری کرنے کے باوجود سرکاری وکیل ایک بھی گواہ پیش نہ کر سکا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سمیت 24 افراد پر 2015 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • صحافی صدیق جان کو رہا کردیا گیا

    صحافی صدیق جان کو رہا کردیا گیا

    اسلام آباد : صحافی صدیق جان اور محمد ادریس کی گرفتاری کے مقدمے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، عدالت نے دونوں کو کیس سے ڈسچارج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز گرفتار ہونے والے صحافی صدیق جان اور محمد ادریس کی گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر پولیس نے عدالت سے مزید پانچ روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    دوران سماعت جج نے تفتیشی افسر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اسی لیے وقت دیا گیا تھا کہ صحافی اور دہشت گرد میں فرق واضح کریں۔ پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ یہ صحافی ہے یا دہشت گرد؟

    جس کے جواب میں تفتیشی افسر نے کہا کہ محمد ادریس کا کوئی کردار نہیں ہے، محمد ادریس کو کیس سے ڈسچارج کردیں۔

    تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ صدیق جان کو لاہور لے کر جانا ہے، جس پر جج نے کہا کہ میں کوئی بات نہیں کررہا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے صدیق جان کو بھی کیس سے ڈسچارج کردیا۔

    بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے صحافی صدیق جان کو رہا کرنے اور مقدمے سے خارج کرنے کا حکم دیا۔

    عدالت نے صدیق جان کو 50 ہزار کے ذاتی مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دیا۔ وکیل میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ نے میڈیا کو بتایا کہ پچاس ہزار مچلکے جمع کرانے ہیں۔ کیس ڈسچارج ہو تو بھی شورٹی دینا ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے صدیق جان کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا جس کے بعد انہیں آج عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے محمد ادریس کو رہا کرنے کی سفارش کی۔ محمد ادریس کو بھی صدیق جان کے ساتھ پیر کی رات کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    صحافی صدیق جان کو ان کے دفتر کے باہر سے سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے ان کے دفتر کے باہر گرفتار کیا تھا اور ایک پرائیویٹ کار میں ڈا ل کر نامعلوم مقام پر لے گئے تھے بعد ازاں ٹوئٹر پیغام کے ذریعے ان کی گرفتاری ظاہر کی گئی۔

    صحافی صدیق جان کو شیلنگ کی ویڈیو وائرل کرنے کے معاملے پر حراست میں لیا گیا، صحافتی تنظیم پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ اور رہنماؤں نے صدیق جان کی گرفتاری کی مذمت کی۔

     

  • عمران خان نے ضمانت کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کر لیا

    عمران خان نے ضمانت کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ضمانت کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے تھانہ سنگجانی کے مقدمے میں ضمانت کے لیے اے ٹی سی عدالت سے رجوع کیا ہے۔

    عمران خان نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ انھیں بے بنیاد اور ایک سیاسی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف 21 اکتوبر کو تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    وکیل نعیم حیدر نے عمران خان کی عبوری ضمانت کے لیے درخواست دائر کی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’’اس مقدمے میں مجھے سیاسی انتقام کے باعث نامزد کیا گیا، میں پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت کا لیڈر ہوں، مجھ پر انسداد دہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا، جس کا میں مرتکب نہیں ہوا ہوں۔‘‘

    عمران خان آئندہ ماہ مارچ میں نااہل ہو جائیں گے، منظور وسان کا نیا خواب

    عمران خان نے استدعا کی ہے کہ کیس میں ضمانت کنفرم ہونے سے پہلے عبوری ضمانت منظور کی جائے۔

    واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان آج اسلام آباد کی متعدد عدالتوں میں پیش ہوں گے، تین عدالتوں میں ان کی طلبی ہے، عمران خان ایک کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کریں گے، اور ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ میں پیش ہوں گے۔

  • سی ٹی ڈی افسر شعیب قریشی کمرہ عدالت سے گرفتار

    سی ٹی ڈی افسر شعیب قریشی کمرہ عدالت سے گرفتار

    کراچی: سی ٹی ڈی افسر شعیب قریشی ضمانت مسترد ہونے پر کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں اغوا برائے تاوان اور بھتہ وصولی کے کیس میں سی ٹی ڈی کا افسر شعیب قریشی ضمانت مسترد ہونے پر کمرہ عدالت سے گرفتار ہو گیا۔

    سب انسپکٹر شعیب قریشی پر نیو کراچی، بلال کالونی سے 2 شہریوں کو اغوا کرنے کا الزام ہے۔

    ملزم شعیب قریشی نے عدالت سے فرار ہونے کی بھی کوشش کی، تاہم ان کی کوشش ناکام بنا دی گئی اور انھیں حراست میں لے لیا گیا، شعیب قریشی کو تحقیقاتی رپورٹ میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ 7 جون 2022 کو اے آر وائی نیوز نے اس حوالے سے ایک خبر چلائی تھی، جو سی سی ٹی وی فوٹیج کے ساتھ تھی، جس میں سادہ لباس اہل کاروں کو دو شہریوں کو پکڑتے دیکھا گیا۔

    سی ٹی ڈی ٹیم نے 2 شہریوں کو مبینہ اغوا کیا، اے آر وائی نیوز نے فوٹیج حاصل کرلی

    اس حوالے سے ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ سی ٹی ڈی ٹیم نے بلال کالونی سے 2 شہریوں کو مبینہ اغوا کیا ہے اور سی ٹی ڈی انسپکٹر شعیب قریشی اور ٹیم نے زیر حراست افراد سے رشوت لی ہے۔

    ذرائع کے مطابق زیرحراست ایک شہری فیضان کو 2 لاکھ 70 ہزار رشوت لے کر چھوڑا گیا جب کہ سعد نامی دوسرے شہری کو چھوڑنے کے لیے 25 لاکھ رشوت طلب کی گئی۔ واقعہ سامنے آنے کے بعد ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے انکوائری کا حکم دے دیا تھا۔

  • کراچی پولیس آفس حملے کی رپورٹ انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش

    کراچی پولیس آفس حملے کی رپورٹ انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس آفس پر ہونے والے حملے کی رپورٹ انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کراچی پولیس آفس میں حملے کی ابتدائی رپورٹ انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں جمع کروا دی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں دہشت گردوں کے 2 سہولت کار موجود ہیں جن کی گرفتاری کی کوشش جاری ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس آفس میں 17 فروری کو دہشت گردوں نے حملہ کیا، شام 7 بج کر 15 منٹ پر وائر لیس کے ذریعے حملے کی اطلاع ملی، ڈی آئی جی جنوبی عرفان بلوچ کی سربراہی میں آپریشن ترتیب دیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑایا، 2 دہشت گرد جوابی کارروائی میں مارے گئے، مقدمہ 18 فروری کو شام 4 بج کر 30 منٹ پر درج کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق حملے میں رینجرز اور پولیس کے 5 افراد شہید اور 18 زخمی ہوئے۔

    ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے، 3 دہشت گرد گاڑی میں سوار ہو کر پولیس صدر لائن پہنچے تھے، صدر پولیس لائن کے قریب کھڑی گاڑی کو تحویل میں لے لیا گیا۔

    کار سوار دہشت گردوں کے ساتھ مزید 2 دہشت گرد موٹر سائیکل پر بھی آئے تھے، موٹر سائیکل پر 2 دہشت گرد ان تینوں سے گلے مل کر فرار ہوگئے تھے، موٹر سائیکل پر آئے دہشت گردوں نے آفس کی نشاندہی کی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں سے 5 دستی بم اور 2 خودکش جیکٹس ملی جنہیں ناکارہ بنایا گیا۔

    حملے کا مقدمہ صدر تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمے میں دہشت گردی، قتل اور اقدام قتل سمیت دیگر دفعات شامل ہیں، مقدمے میں دھماکہ خیز مواد 3 اور 4 کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، پولیس آفس میں موجود تمام افراد کے بیانات ریکارڈ کر لیے گئے ہیں۔

  • لانگ مارچ توڑ پھوڑ، پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 5 اگست تک توسیع

    لانگ مارچ توڑ پھوڑ، پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 5 اگست تک توسیع

    لاہور: لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں اے ٹی سی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 5 اگست تک توسیع کر دی، اور کئی دیگر رہنماؤں کو شامل تفتیش نہ کیے جانے پر برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں 25 مئی کو پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس پر تشدد کے کیس میں ڈاکٹر یاسمین راشد، حماد اظہر سمیت دیگر کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے زبیر نیازی، شیخ امتیاز، میاں اکرم عثمان اور اعظیم افضال کے شامل تفتیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مذکورہ ملزمان کو فوری شامل تفتیش کیے جانے کا حکم دیا، جس پر زبیر خان نیازی اور دیگر کے بیانات فوری ریکارڈ کیے گئے۔

    سماعت کے دوران عدالت نے تفتیشی افسر کو عدالت کے باہر ملزمان کے بیانات قلم بندکرنے کی ہدایت کی، اور ملزمان کے وکلا کو دلائل کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کی۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں میں حماد اظہر، یاسمین راشد، اسلم اقبال، جمشید اقبال چیمہ، مسرت چیمہ، شفقت محمود، محمود الرشید، عندلیب عباس، مراد راس، یاسر گیلانی اور زبیر نیازی و دیگر پیش ہوئے۔

    ملزمان کی جانب سے برہان معظم ایڈووکیٹ نے دلائل کے لیے مہلت مانگی، اے ٹی سی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 5 اگست تک توسیع کر دی۔

    عدالت نے اعجاز چوہدری کی عبوری ضمانت کی درخواست ان کے پیش نہ ہونے پر خارج کر دی، پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کی حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی گئی تھی۔

  • انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانتوں میں توسیع

    انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانتوں میں توسیع

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانتوں میں توسیع مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے کیس میں یاسمین راشد، حماد اظہر سمیت مقدمے میں نامزد ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر آج سماعت ہوئی۔

    عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، حماد اظہر سمیت دیگر کی ضمانتوں میں 26 جولائی تک توسیع کر دی، اے ٹی سی نے متعلقہ تفتیشی افسران سے آئندہ سماعت پر مکمل ریکارڈ طلب کر لیا۔

    اے ٹی سی نے تمام مقدمات میں سابق وفاقی وزیر شفقت محمود کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کر لی۔

    ملزمان کے خلاف تھانہ شاہدرہ، نصیر آباد، بھاٹی گیٹ سمیت دیگر تھانوں میں مقدمات درج ہیں، ملزمان پر توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    دوسری طرف اے ٹی سی نے پی ٹی آئی رہنما حسان نیازی کی عبوری ضمانت خارج کر دی، عدالت نے عدم حاضری کے باعث حسان نیازی کی ضمانت مسترد کی۔

    حسان نیازی 2 مقدمات میں عبوری ضمانت کے لیے پیش نہیں ہوئے، تھانہ شاہدرہ اور گلبرگ کے دو مقدمات میں وہ نامزد ہیں، عدالت نے آئندہ سماعت پر میڈیکل رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

  • کراچی: 12 سالہ بچے کے اغوا و قتل اور لاش جلانے والے ملزمان کو سزائے موت

    کراچی: 12 سالہ بچے کے اغوا و قتل اور لاش جلانے والے ملزمان کو سزائے موت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 12 سالہ بچے کو اغوا کرنے، قتل کرنے اور لاش جلانے والے ملزمان کو 2، 2 بار سزائے موت سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں 12 سالہ بچے کے اغوا اور قتل کیس کی سماعت ہوئی، ملزمان پر جرم ثابت ہوگیا جس کے بعد عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے 3 ملزمان کو اغوا برائے تاوان اور قتل کے جرم میں 2، 2 بار سزائے موت کا حکم دیا، شواہد چھپانے کے جرم میں تینوں ملزمان کو 7 سال قید بامشقت اور 1، 1 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔

    عدالت نے ملزمان کو 2 لاکھ روپے فی کس مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا حکم دیا۔ ملزمان میں شمشیر، سلمان اور عبدالستار شامل ہیں۔

    استغاثہ کے مطابق ملزمان نے جنوری 2021 میں سعید آباد سے 12 سالہ بچے شاہد کو تاوان کے لیے اغوا کیا تھا، ملزمان نے بچے کو قتل کر کے لاش کو جلا کر اسکیم 33 میں دفنا دیا۔

    استغاثہ کا کہنا تھا کہ ملزم شمشیر بچے کا پڑوسی اور بچے کے والد کا دوست تھا، ملزمان نے بچے کی رہائی کے لیے 1 کروڑ روپے تاوان مانگا تھا، ملزمان اور بچے کے والد کے درمیان 70 لاکھ روپے تاوان طے پایا تھا۔

  • ریاست کے خلاف جنگ، عدالت نے 5 دہشت گردوں کو بڑی سزائیں سنا دیں

    ریاست کے خلاف جنگ، عدالت نے 5 دہشت گردوں کو بڑی سزائیں سنا دیں

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے ریاست کے خلاف جنگ کرنے والے دہشت گردوں کو بڑی سزائیں سنا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مختلف جرائم ثابت ہونے پر اینٹی ٹیررازم کورٹ نے 5 مجرموں کو سزائیں سنا دیں، زاہد اللہ عرف سلیمان اور بسم اللہ عرف حاجی لالہ کو سزائے موت دینے کا حکم دیا گیا۔

    عدالت نے دونوں مجرموں پر 10،10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے، عدالت نے دیگر جرائم میں پانچوں مجرموں کو 3،3 مرتبہ عمر قید کی سزا بھی سنا دی، دیگر 3 مجرموں میں محمد قاسم، انعام اللہ عرف بلال اور گل محمد شامل ہیں۔

    دھماکا خیز مواد رکھنے کے الزام میں تمام مجرموں کو 14،14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، جب کہ پولیس مقابلے اور اقدام قتل کے الزامات میں مجرموں کو مجموعی طور 13،13 سال کی سزا سنائی گئی۔

    عدالت نے حکم نامے میں‌ کہا کہ زاہد اللہ کو سندھ اسمبلی میں رکشے کے ذریعے خود کش حملہ کرنا تھا، زاہداللہ نے دوران اجلاس سندھ اسمبلی کو نشانہ بنانے کے لیے ٹیم بھی تشکیل دی تھی۔

    حکم نامے کے مطابق زاہد اللہ یہ سب کچھ بسم اللہ کے کہنے پر کر رہا تھا، جب کہ کرنل بسم اللہ پہلے افغان انٹیلیجنس، اور پھر را کے لیے کام کر رہا تھا۔

  • لاہور ایئرپورٹ: طیارہ بال بال حادثے سے بچ گیا

    لاہور ایئرپورٹ: طیارہ بال بال حادثے سے بچ گیا

    لاہور: انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر ایئر ٹریفک کنٹرولر کی بروقت کارروائی سے غیر ملکی طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا، ایئر ٹریفک کنٹرولر کی ہدایت پر طیارے کوگو راؤنڈ کرنے کے بعد بحفاظت اتار لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ٹریفک کنٹرول کی بروقت کارروائی سے طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا۔

    ذرائع کے مطابق ایئر ٹریفک کنٹرولر کی بروقت نشان دہی اور کپتان کو رہنمائی فراہم کرنے ایک بڑا حادثہ ٹل گیا، بحرین سے لاہور پہنچنے والی گلف ایئر کی پرواز جی ایف 764 زیر تعمیر رن وے 18 Left پر اترنے کے لیے اپروچ پر تھا، تاہم رن وے 18 مرمتی کام کی وجہ سے بند تھا۔

    اپروچ اور ٹاور پر تعینات ایئر ٹریفک کنٹرولر نے کپتان کو لینڈنگ کرنے سے فوری طور پر روکا، تاہم اس وقت طیارہ زمین سے 200 فٹ سے بھی کم بلندی پر تھا، اچانک ایئر ٹریفک کنٹرولر نے دیکھتے ہوئے فوری طور پر کپتان سے رابطہ کیا اور کپتان کو رہنمائی فراہم کی، گو راؤنڈ کی ہدایت پر کپتان طیارے کو واپس بلندی پر لے گیا۔

    ایئر ٹریفک کنٹرولر کی ہدایت پر کپتان نے طیارے کو گو راؤنڈ کرنے کے بعد رن وے نمبر 18 Right پر بحفاظت اتار لیا۔

    ذرائع کے مطابق یہ واقعہ 18 مارچ کو پیش آیا تھا، ایئر پورٹ منیجر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ واقعہ گزشتہ دنوں پیش آیا، ایئر ٹریفک کنٹرولر نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے طیارے کو حادثے سے بچایا۔