Tag: ATC

  • کرپشن کیس : "میری ساس نے 300تولے سے زائد سونا تحفے میں دیا”

    کرپشن کیس : "میری ساس نے 300تولے سے زائد سونا تحفے میں دیا”

    کراچی : سندھ کے سرکاری ادارے میں مختیار کار بھرتی ہونے والے سابق ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے خلاف احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    کراچی کی احتساب عدالت میں رفیق قریشی کی درخواست ضمانت کی سماعت کے موقع پر نیب کی جانب سے جمع کرائی گئی پیش رفت رپورٹ میں اہم انکشافات کیے گئے۔

    قومی احتساب بیورو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم رفیق قریشی 1996میں مختیارکار بھرتی ہوا تھا، ملزم اس دوران اہم سرکاری عہدوں پرتعینات رہا۔

    رپورٹ کے مطابق رفیق قریشی ڈپٹی سیکریٹری اسٹاف، ڈی سی بدین اور ڈائریکٹر اینٹی کرپشن رہا، اسی دوران ملزم نے کروڑوں روپے کے اثاثے بنائے، ملزم نے خیابان غالب میں 80 ملین روپے کی پراپرٹی خریدی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم کی تمام جائیداد ملا کر بھی اتنی رقم نہیں بنتی ہے، ملزم کے پاس ساڑھے 300 سے زائد تولہ سونا ہے جس پر اس کا کہنا ہے کہ اس کی ساس نے یہ سونا بطور تحفہ دیا ہے۔

    نیب نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ملزم کے پاس کلفٹن بلاک ٹو میں ایک فلیٹ ہے، ملزم نے فیز 8 میں بھی ایک پلاٹ خرید رکھا ہے جبکہ ملزم کے پاس32 ملین روپے نقد رقم بھی موجود ہے۔

    قومی احتساب بیورو نے پیش کی گئی رپورٹ میں استدعا کی ہے کہ ملزم کی جائیداد آمدن سے کہیں زیادہ ہے لہٰذا اس کی ضمانت مسترد کی جائے تاہم عدالت نے ملزم کی ضمانت میں 8اپریل تک توسیع کردی۔

  • رمضان شوگر ریفرنس : عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کردیا

    رمضان شوگر ریفرنس : عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کردیا

    لاہور : احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، شہباز شریف نے حاضری معافی کی درخواست دائر کردی۔

    رمضان شوگر ملز ریفرنس میں احتساب عدالت نے قرار دیا ہے کہ حمزہ شہباز کے بیان کی روشنی میں بریت کی درخواست پر کارروائی میرٹ کی بنیاد پر ہوگی۔

    احتساب عدالت نمبر پانچ کے جج محمد ساجد علی نے گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست کے حوالے سے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ فیصلے کے مطابق آئندہ سماعت پر وکلاء بریت کی درخواست پر میرٹ کی بنیاد پر دلائل دیں گے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے کرونا کا شکار ہونے پر حاضری معافی کی درخواست دائر کی ہے شہباز شریف کی درخواست کے ساتھ ٹیسٹ کی رپورٹ بھی لگائی گئی ہے لہٰذا شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔

    عدالت کا اپنے تحریری فیصلے میں کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کے بیان میں کہا گیا تھا کہ نیب آرڈیننس کی دوسری اور تیسری ترمیم کی بنیاد پر جو بریت کی درخواست زیر سماعت ہے اس پر ترمیمی آرڈیننس کی بنیاد پر مزید پیروی نہیں چاہتا بریت کی درخواست پر صرف میرٹ کی بنیاد پر کارروائی کی جائے۔

  • نواز شریف کی جائیدادوں کی نیلامی، عدالت نے ہدایات جاری کردیں

    نواز شریف کی جائیدادوں کی نیلامی، عدالت نے ہدایات جاری کردیں

    لاہور : احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جائیدادوں کی نیلامی رکوانے کی درخواست پر وکلاء کو آئندہ سماعت پر دلائل کے لیے طلب کرلیا۔

    احتساب عدالت کے جج اسد علی نے یوسف عباس سمیت دیگرکی درخواستوں پر سماعت کی جس میں نوازشریف کی جائیدادوں کی نیلامی روکنے کی استدعا کی گئی۔

    درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جائیدادوں کی وراثت منتقل ہوگئی ہے، نیب نے وہ جاٸیداد بھی قرق کرلی جو دوسرے لوگوں کے حصے میں آٸی۔

    لہٰذا عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے، درخواست گزار کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف کی واپسی پر جائیدادوں کی نیلامی کا عمل چیلنج ہوجائے گا۔

    لہٰذا عدالت نیلامی کے خلاف حکم امتناعی جاری کرے، بعد ازاں عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے 4 فروری کو وکلا سے جواب طلب کرلیا۔

    واضح رہے کہ بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) پنجاب نے سابق نوازشریف کی پراپرٹی فروخت کیلئے رہائش گاہ جاتی امرا پر نوٹس آویزاں کردیئے تھے ، جس میں کہا تھا کہ زرعی اراضی کی نیلامی 19نومبر کو کی جائے گی‌۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کی جائیدادوں کی نیلامی روک دی گئی

    بورڈ آف ریونیو نے نیب لاہور اور نیب راولپنڈی کے افسران کو آکشن میں شامل ہونے کی درخواست کی تھی۔

    یاد رہے ستمبر مین ایون فیلڈاپارٹمنٹس کیس میں 8 ملین پاؤنڈبرآمدگی کیلئے کارروائی کا آغاز کیا تھا ، نواز شریف پر عائد جرمانے کی رقم ایک ارب 85 کروڑ روپے کے لگ بھگ ہے۔

  • جوہر ٹاؤن بم دھماکا کیس، مجرموں‌کو 9،9 بار سزائے موت کا حکم

    جوہر ٹاؤن بم دھماکا کیس، مجرموں‌کو 9،9 بار سزائے موت کا حکم

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے جوہر ٹاؤن بم دھماکا کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 4 مجرمان کو 9،9 بار سزائے موت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جوہر ٹاؤن بم دھماکا کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے چار مجرموں کو نو نو بار پھانسی کی سزا سنا دی، ذرائع کے مطابق بم دھماکے کے پیچھے بھارتی ایجنسی را اورافغان این ڈی ایس کا ہاتھ تھا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کوٹ لکھپت جیل میں اس کیس کا فیصلہ سنایا، عدالت نے جوہر ٹاؤن دھماکے میں ملوث چار مجرموں پیٹر پال، عید گل خان، ضیااللہ اور سجاد کو سزائے موت دے دی۔

    عدالت نے خاتون مجرمہ عائشہ گل کو 5 سال قید کی سزا سنائی، عدالت نے مختلف دفعات میں مجرمان کو قید، جرمانے اور دیت کی ادائیگی کا حکم بھی سنایا۔

    پراسیکیوٹر عبدالرؤف وٹو نے مجرمان کے خلاف گواہان پیش کیے، پراسکیوشن کے 56 گواہان نے مجرموں کے خلاف بیانات قلم بند کروائے۔

    لاہور دھماکے میں اہم پیشرفت: جوہرٹاؤن میں کارکھڑی کرنے والا دہشت گرد راولپنڈی سے گرفتار

    یاد رہے کہ مجرمان کے خلاف سی ٹی ڈی لاہور نے مقدمہ درج کیا تھا، عدالت نے مجرموں کے وکلا اور پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا، سی ٹی ڈی نے مجرموں کو جوہر ٹاؤن دھماکا کیس میں گناہ گار قرار دے رکھا تھا۔

    پراسیکیوٹر نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور فرانزک شواہد بھی ریکارڈ پر موجود ہیں، فرانزک شواہد اور گواہان کے بیانات سے ملزمان کا جرم ثابت ہوتا ہے، اس لیے ملزمان کو سزائے موت دی جائے۔ جس پر عدالت نے گزشتہ روز مجرمان کے خلاف فیصلہ آج تک محفوظ کر لیا تھا۔

    خیال رہے کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں 23 جون 2021 کو دھماکا ہوا تھا، جس میں 3 افراد جاں بحق اور 24 زخمی ہو گئے تھے، اسی علاقے میں جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید کی رہائش گاہ بھی قائم ہے۔ پولیس نے جوہر ٹاؤن دھماکے میں ملوث تمام نیٹ ورک کو پکڑ لیا، ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکے کے پیچھے بھارتی ایجنسی را اورافغان این ڈی ایس کا ہاتھ ہے۔

  • منظور پشتین، محسن داوڑ کیس میں عدالت نے اہم حکم جاری کر دیا

    منظور پشتین، محسن داوڑ کیس میں عدالت نے اہم حکم جاری کر دیا

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر اور ملکی بغاوت کے کیس میں مفرور ملزمان منظور پشتین اور محسن جاوید (محسن داوڑ) کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اشتعال انگیز تقریر اور ملکی بغاوت کے مقدمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، عدالت نے پی ٹی ایم رہنما منظور پشتین اور وزیرستان سے منتخب ایم این اے محسن داوڑ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ اخبارات میں ملزمان کے اشتہارات اور خاکے شائع کیے جائیں، عدالت نے ملزمان کی جایئداد کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا، عدالت نے علی وزیر سمیت دیگر ملزمان کے آڈیو سیمپل لینے کی پولیس کی درخواست بھی منظور کر لی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے آڈیو سیمپل اسلام آباد سے فرانزک کروائے جائیں گے، جس سے اشتعال انگیز تقریر کا پتا چل سکے گا کہ انھوں نے کی یا نہیں، دریں اثنا، عدالت نے طبی سہولیات فراہم کرنے سے متعلق علی وزیر کی درخواست بھی منظور کر لی، اور کیس کی سماعت 16 جون تک ملتوی کر دی۔

    مفرورملزم منظور پشتین اورمحسن داوڑکے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم

    پولیس بیان کے مطابق ملزمان نے قومی اداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی، علی وزیر کو پشاور اور دیگر 4 ملزمان کو کراچی سے گرفتار کیا گیا، جب کہ منظور پشتین و دیگر ملزمان مقدمے میں مفرور ہیں۔

    خیال رہے کہ علی وزیر اور دیگر کے خلاف ملک مخالف تقریر کا مقدمہ سہراب گوٹھ تھانے میں درج ہے۔

  • محکمہ ثقافت و سیاحت سندھ میں کروڑوں کی کرپشن، مقدمے میں بڑی پیشرفت

    محکمہ ثقافت و سیاحت سندھ میں کروڑوں کی کرپشن، مقدمے میں بڑی پیشرفت

    کراچی : احتساب عدالت نے محکمہ ثقافت و سیاحت سندھ میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے ریفرنس میں ملوث ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ملزمان کے انکار پر عدالت نے گواہان کو طلب کرلیا۔

    کروڑوں روپے کی کرپشن کے ریفرنس کی سماعت کے موقع پر سابق منیجنگ ڈائریکٹر سندھ ٹور ازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن روشن قناصرو کو حفاظتی تحوہل میں عددالت میں پیش کیا گیا۔

    ریفرنس کے دیگر ملزمان بھی احتساب عدالت میں پیش ہوگئے، سماعت کے موقع پر احتساب عدالت کے جج نے ریفرنس میں ملزمان پر دو سال بعد فرد جرم عائد کردیجس پر کمرہ عدالت میں موجود ملزمان کا صحت جرم سے انکار کردیا۔

    بعد ازاں عدالت نے ملزمان کے صحت جرم سے انکار پر گواہان کو طلب کرلیا، احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پر ریفرنس کے گواہان کو روبرو پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سمارت ملتوی کردی۔

    علاوہ ازیں مقدمے میں گرفتار ملزم روشن قناصرو کی جانب سے بیماری کے چیک اپ کیلئے درخواست جمع کرادی گئی وکیل نے استدعا کی کہ رخواست پر آج ہی فیصلہ سناتے ہوئے ملزم روشن قناصرو کو طبی چیک اپ کرانے کی اجازت دی جائے۔

    عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت 14 جون تک ملتوی کردی، واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ ملزمان نے قومی خزانے کو 4کروڑ 85 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

  • 6 سال بعد نائن زیرو آپریشن کے 54 سے زائد مقدمات کا فیصلہ سنا دیا گیا

    6 سال بعد نائن زیرو آپریشن کے 54 سے زائد مقدمات کا فیصلہ سنا دیا گیا

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 6 سال بعد نائن زیرو آپریشن کے 54 سے زائد مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے ہائی پروفائل ٹارگٹ کلرز کو دھماکہ خیز مواد رکھنے کے الزام سے بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت خیل کمپلکس نے 6 سال بعد نائن زیرو آپریشن کے 54 سے زائد مقدمات کا فیصلہ سنا دیا۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل موٹا، عبید کے ٹو، نادر شاہ، عامر سرپھٹا سمیت دیگر کے خلاف دھماکہ خیز مواد رکھنے کا جرم ثابت نہیں ہو سکا ہے، جس پر عدالت نے ہائی پروفائل ٹارگٹ کلرز کو دھماکہ خیز مواد رکھنے کے الزام سے بری کر دیا ہے، دیگر میں امتیاز، عبدالقادر، کاظم رضا، محمد عامر، شکیل عرف بنارسی، محمود حسن شامل ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ فیضان علی اور ساجد علی سمیت 2 ملزموں کے خلاف دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ ایکٹ کے الزامات بھی ثابت نہ ہو سکے۔

    عدالت نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے جرم میں فیصل موٹا کو دس سال قید کا حکم دیا جبکہ فرحان شبیر کو غئر قانونی اسلحہ رکھنے کے جرم میں آٹھ سال سزا سنائی گئی ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ انسداد دہشتگردی عدالت میں ایم کیو ایم مرکز نائن زیرو پر آپریشن سے متعلق مقدمات کی سماعت کے دوران فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کا فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ 11مارچ 2015 کو رینجرز نے نائن زیرو سے 26 ملزمان کو گرفتار کیا تھا ، ملزمان کے خلاف دھماکہ خیز مواد اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزامات ہیں جبکہ آپریشن کے دوران 250 سے زائد مختلف نوعیت کا اسلحہ برآمد ہوا تھا ۔

    نائن زیرو سے گرفتار ملزمان فیصل عرف موٹا،عبید کے ٹو،عامر سر پھٹا،عامر تیلی سمیت دیگر ملزمان شامل ہیں۔

  • عدالت نے ٹی ٹی پی فنڈنگ کیس میں جرم ثابت ہونے پر عبدالرحمان سندھی کو سزا سنا دی

    عدالت نے ٹی ٹی پی فنڈنگ کیس میں جرم ثابت ہونے پر عبدالرحمان سندھی کو سزا سنا دی

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لیے فنڈنگ کیس میں ملزم نے اپنا جرم قبول کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے ٹی سی میں آج کالعدم ٹی ٹی پی کے لیے فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی، ملزم عبدالرحمان عرف سندھی نے عدالت کے روبرو جرم قبول کر لیا۔

    ملزم عبدالرحمان نے عدالت سے درخواست کی کہ اس سے پہلی بار غلطی ہو گئی ہے اس لیے رحم کیا جائے، انسداد دہشت گردی عدالت نے عبدالرحمان عرف سندھی کو جرم ثابت ہونے پر ساڑھے 5 برس قید بامشقت کا حکم سنا دیا۔ مجرم کو جرمانے کی مد میں ایک لاکھ 10 ہزار روپے ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔

    عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مجرم نے رضا کارانہ طور پر اپنا جرم قبول کیا ہے، اور اس نے دوبارہ ایسا جرم نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے، اس لیے رضا کارانہ طور پر جرم قبول کرنے کی حوصلہ افزائی کی سزا کم کی گئی ہے۔

    بڑی کارروائیاں، ٹی ٹی پی کا دہشت گرد اور ایم کیو ایم لندن کا ٹارگٹ کلر گرفتار

    اے ٹی سی کے جج نے فیصلہ سناتے ہوئے مزید کہا کہ ایسے لوگوں کو سامنے آ کر خود کو قانون کے حوالے کرنا چاہیے۔

    پولیس کے مطابق کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے عبدالرحمان کو 3 دسمبر 2020 کو صدر کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا، ملزم کے خلاف سی ٹی ڈی تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر:  3 ملزموں کو سزائے موت سنادی گئی

    سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر: 3 ملزموں کو سزائے موت سنادی گئی

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر سے متعلق کیس میں تین ملزموں کو سزائے موت سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سوشل میڈیا پرگستاخانہ موادکی تشہیر سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں اے ٹی سی کے جج راجہ جواد نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔

    فیصلے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 3 ملزمان کوسزائے موت کی سزا سنا دی ، سزائے موت پانیوالےمجرموں میں ناصر احمد،عبدالوحید،رانا نعمان شامل ہیں۔

    عدالت نے مجرم انواراحمد کو 10 سال قید اور ایک لاکھ جرمانےکی سزا بھی سنائی۔

    بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا کہ 3 مجرموں کو سزائے موت سنائی جاتی ہے، تینوں مجرموں کودفعہ 295سی کے تحت سزا سنائی گئی جبکہ مجرم انواراحمدکو 10سال قید،ایک لاکھ جرمانےکی سزا دی جاتی ہے۔

  • کوئی گاڑی نہیں روکے گا تو گولیاں چلا دو گے؟ عدالت کا پولیس سے سوال

    کوئی گاڑی نہیں روکے گا تو گولیاں چلا دو گے؟ عدالت کا پولیس سے سوال

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں پولیس کی فائرنگ سے قتل 21 سالہ نوجوان اسامہ کے کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے تفتیشی افسر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اصل تصویر نہیں بنائی اس کا مطلب ہے تم لوگ بھی ملزمان سے ملے ہوئے ہو۔ عدالت میں ملزم نے کہا کہ اسامہ نے 3 سگنل کراس کیے۔

    تفصیلات کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس کی فائرنگ سے قتل 21 سالہ نوجوان اسامہ کے کیس میں گرفتار 5 پولیس اہلکاروں کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل کرلیا گیا جس کے بعد پانچوں ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

    ملزمان میں مدثر، شکیل، محمد مصطفیٰ، سعید احمد اور افتخار احمد شامل ہیں۔

    عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سوال کیا کہ بچے کو گولیاں پیچھے سے لگی ہیں؟ پولیس حکام نے کہا کہ جی ہاں گولیاں پیچھے سے لگی ہیں، عدالت نے پوچھا اسامہ کو کتنی گولیاں لگیں، پولیس نے بتایا کہ اسامہ کو 5 گولیاں پیچھے سے لگیں۔

    عدالت نے وقوعے کی تصاویر مانگ کر دیکھیں جس ہر پولیس حکام کی جانب سے کہا گیا کہ گولیاں لگنے کی تصاویر نہیں ہیں، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا مطلب تصویر لی ہی نہیں گئی ہے، اس کا مطلب ملے ہوئے ہو سب، گاڑی کے پیچھے کی تصویر لے کر آئے ہو لیکن وہ تصویر ہی نہیں جس میں سامنے سے گولی لگی۔

    عدالت نے کہا کہ یہ سب چیزیں ریکارڈ کا حصہ بنائی جائیں۔

    بعد ازاں عدالت نے ملزمان کو روسٹرم پر بلوایا، عدالت نے پوچھا کہ کیا بچے نے فائرنگ کی تھی جو آپ نے بدلے میں فائرنگ کی؟ ملزم نے کہا کہ اسامہ نے 3 سگنل کراس کیے۔

    جج نے برہمی سے پوچھا کہ میں 50 سال کا ہوں گاڑی نہیں روکوں گا تو گولی مار دو گے؟ یہ کون سا طریقہ کار ہے؟ عدالت نے ملزمان سے دریافت کیا کہ پوری تفصیل بتاؤ واقعہ کیسے پیش آیا۔

    ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ اے ایس آئی سلیم نے کال چلائی کہ ڈکیتی کی واردات ہوئی ہے، کہا گیا کہ کشمیر ہائی وے پر آجائیں، ایک سفید رنگ کی گاڑی ہے، کہا گیا کہ گاڑی میں 4 افراد سوار ہیں ہر صورت گاڑی کو روکنا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ تمہاری گاڑی بڑی تھی اسامہ کی گاڑی چھوٹی تھی، تمہیں نہیں پتہ گاڑی کیسے روکنی ہے؟ گاڑی پر گولیاں برسا دو گے؟

    سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت سے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی، تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان سے اسلحہ قبضے میں لے لیا گیا ہے، اسامہ قتل کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بھی بنائی گئی۔

    عدالت نے تفتیشی افسر سے واقعے کے بارے میں پوچھا جس پر وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسر کو بتایا جائے کہ یہ انسداد دہشت گردی عدالت ہے، اگر تفتیشی افسر غلط بیانی کرے گا تو اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    تفتیشی افسر نے اسامہ کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی، عدالت نے افسر پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر نے اسامہ کے قتل کے وقوعہ کی تصویر نہیں لی، اصل تصویر نہیں بنائی اس کا مطلب ہے تم لوگ بھی ملزمان سے ملے ہوئے ہو۔

    خیال رہے کہ ہفتہ 2 جنوری کو دارالحکومت اسلام آباد میں 21 سالہ کار سوار اسامہ اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ رات کو کال آئی کہ گاڑی سوار ڈاکو شمس کالونی میں ڈکیتی کی کوشش کر رہے ہیں، اے ٹی ایس پولیس کے اہلکاروں نے، جو گشت پر تھے، مشکوک گاڑی کا تعاقب کیا، پولیس نے کالے شیشوں والی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی، روکنے کی کوشش پر ڈرائیور نے گاڑی نہ روکی۔

    ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس نے متعدد بار جی 10 تک گاڑی کا تعاقب کیا اور نہ رکنے پر گاڑی کے ٹائروں پر فائر کیے گئے، 2 گولیاں گاڑی کے ڈرائیور کو لگیں جس سے ڈرائیور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔