Tag: ATC

  • 6 سال بعد کراچی ایئر پورٹ حملہ کیس کا فیصلہ جاری

    6 سال بعد کراچی ایئر پورٹ حملہ کیس کا فیصلہ جاری

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے 6 سال بعد ایئر پورٹ حملہ کیس کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے ملزمان کو بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایئر پورٹ حملہ کیس میں پراسیکیوشن کالعدم تنظیم کے سہولت کاروں پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہی، عدالت نے پی ایم ایل سندھ کے کنوینر سرمد صدیقی سمیت 4 ملزمان کو بری کر دیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کسی اور مقدمے میں نامزد نہیں ہوں تو انھیں رہا کر دیا جائے، بری ہونے والے دیگر ملزمان میں ندیم عرف برگر، آصف ظہیر اور عبدالراشد شامل ہیں۔

    دوسری طرف عدالت نے ملا فضل اللہ اور ترجمان سمیت 8 مفرور ملزمان کے تاحیات وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    کراچی پولیس کے بیان کے مطابق 8 جون 2014 کو 10 دہشت گردوں نے ایئر پورٹ پر حملہ کیا تھا، جس میں سیکورٹی اہل کار اور ایئر پورٹ ملازمین سمیت 27 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

    جن ملزمان پر مقدمہ چل رہا تھا انھوں نے پولیس کے بیان کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کو سہولت فراہم کی تھی، پولیس کا عدالت میں کہنا تھا کہ مذکورہ ملزمان نے دہشت گردوں کو لاجسٹک سہولت سمیت اسلحہ اور فنڈ فراہم کیا تھا۔

    یاد رہے کہ 2014 میں دہشت گردوں نے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں وہاں پر تعینات ایئر پورٹ سیکیورٹی فورسز کے اہل کاروں سمیت 27 افراد جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ وہاں پر کھڑے تین طیاروں کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔ سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں 10 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے جن کے بارے میں بتایا گیا کہ ان میں سے 8 غیر ملکی تھے۔

  • کالعدم تنظیم کی سرگرمیوں کے لیے مدرسے کا قیام، عدالت نے مجرم کو سزا سنا دی

    کالعدم تنظیم کی سرگرمیوں کے لیے مدرسے کا قیام، عدالت نے مجرم کو سزا سنا دی

    کراچی: کالعدم تنظیم کی سرگرمیوں کے لیے مدرسے کے قیام اور فنڈنگ کا جرم ثابت ہونے پر عدالت نے مجرم کو 25 سال قید با مشقت کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت سینٹرل جیل میں کیس کی سماعت کی گئی، کالعدم تنظیم کی سرگرمیوں کے لیے مدرسے کے قیام اور فنڈنگ کا جرم ثابت ہونے پر عدالت نے مجرم غلام رسول ربانی کو مجموعی طور پر 25 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی۔

    عدالت نے مجرم غلام رسول ربانی کو 2 کروڑ روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا، مجرم نے سپر ہائی وے جمالی گوٹھ میں کالعدم تنظیم کی سرگرمیوں کے لیے مدرسہ قائم کیا تھا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے محکمہ تعلیم کو مدرسے کا انتظام سنبھالنے کا حکم بھی جاری کیا۔

    کراچی : کالعدم تنظیم کا شدت پسند گرفتار

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل کراچی کے علاقے تیموریہ میں سی ٹی ڈی نے ایک کامیاب کارروائی میں کالعدم تنظیم کا شدت پسند گرفتار کیا تھا، جس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے متعدد انکشافات کیے۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ ملزم عماد عرف ٹی ٹو نے دوران تفتیش فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا اعتراف کیا۔

    ملزم 2012 میں فرحت عباس زیدی کے گروہ میں شامل ہوا، اور گلشن اقبال اور اسکاؤٹ کالونی میں مدرسے کے 4 طلبہ کو قتل کیا، اس کے علاوہ پیپلز چورنگی کے قریب بھی مذہبی جماعت کے ایک رکن کو قتل کیا۔

  • بھتے کے ملزم کا عدالت میں کرونا میں مبتلا ہونے کا انکشاف

    بھتے کے ملزم کا عدالت میں کرونا میں مبتلا ہونے کا انکشاف

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں آج بھتے کے ایک ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ کرونا وائرس میں مبتلا ہے، جس پر کمرہ عدالت میں کھلبلی مچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تاجر سے بھتہ طلب کرنے کے ایک کیس میں ایک ملزم کو آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، ضمانت پر رہا ملزم نے سماعت پر کرونا میں مبتلا ہونے کا انکشاف کر دیا۔

    اس انکشاف کے بعد عدالت میں موجود وکلا اور عملہ عدالتی امور چھوڑ کر باہر نکل گیا، جب کہ ملزم کو فوری طور پر کورٹ کی حدود سے باہر نکال دیاگیا۔

    ملزم کے جانے کے بعد عملے نے کمرہ عدالت اور دفاتر میں اسپرے کیا، معلوم ہوا کہ ملزم صبح 8 بجے انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 16 میں پیشی پر آیا تھا، دوپہر میں اس نے کورٹ اسسٹنٹ کو کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی اطلاع دی۔

    کرونا میں مبتلا وکیل کی پیشی پر عدالت میں کھلبلی

    بھتہ کیس کے تفتیشی افسر کے مطابق مذکورہ ملزم عبوری ضمانت پر تھا، انھوں نے بتایا کہ انھیں بھی علم نہیں تھا کہ ملزم کو کرونا لاحق ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایک کیس کے سلسلے میں کرونا میں مبتلا وکیل پیش ہوئے تھے، جیسے ہی عدالت میں انکشاف ہوا، کمرہ عدالت میں موجود لوگوں میں کھلبلی مچ گئی، وکیل کے اس انکشاف پر چیف جسٹس نے اس پر برہم ہو کر کہا آپ عدالت میں کیوں آئے ہیں؟ آپ دوسروں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔

  • 8 سال بعد سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ ، رحمان بھولا اور زبیرچریا کو سزائے موت سنادی گئی

    8 سال بعد سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ ، رحمان بھولا اور زبیرچریا کو سزائے موت سنادی گئی

    کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائےموت سنادی جبکہ رؤف صدیقی کو بری کرتے ہوئے حمادصدیقی کو مفرور قرار دے دیا ،سانحہ بلدیہ فیکٹری میں 259افرادزندہ جلا دیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی ، ملزمان رحمان بولا اور زبیر چریا کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ایم کیوایم کےرؤف صدیقی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے 8 سال بعد سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنا دی جبکہ رؤف صدیقی سمیت   4 افراد ڈاکٹر عبدالستار،عمرحسن قادری اور اقبال ادیب خانم کو عدم شواہدکی بنا پر بری کرتے ہوئے 4 ملزمان فضل محمود، ارشد محمود ، علی محمد اور فیکٹری منیجر شاہ رخ کو عمر قید کی سزا سنائی۔

    عدالتی فیصلہ 247 صفحات پرمشتمل ہے ، فیصلے میں زبیرچریا اور رحمان بھولا کو 264 بار سزائے موت سنائی گئی جبکہ حماد صدیقی اور علی حسن قادری اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔

    ہر جلنے والے شخص کے بدلے میں زبیر اور رحمان کو264 بار پھانسی دی جائے گی


    سربراہ تفتیشی ٹیم ساجد سدوزئی نے کہا ہے کہ ہر جلنے والے شخص کے بدلے میں زبیر اور رحمان کو264 بار پھانسی دی جائے گی ، واقعےمیں264افرادجاں بحق ہوئے تھے، فیصلےمیں شہیدہونیوالےہرفردکیلئےمجرموں کوسزائےموت دی گئی۔

    گذشتہ سماعت میں عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، عدالت نے سوال کیا تھا عدالت کو بتایا جائے کتنی لاشوں کاپوسٹ مارٹم ہوا؟ تفیشی افسر نے بتایا 259 لاشوں کاپوسٹ مارٹم کیا گیا تھا، کچھ انسانی عضاالگ تھے ان کا بھی پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

    یاد رہے بلدیہ فیکٹری کیس رحمان بھولا، زبیرچریااوردیگرملزمان نامزد تھے جبکہ حماد صدیقی اور علی حسن قادری اشتہاری ہیں جبکہ کیس میں نامزدرؤف صدیقی اور دیگرملزمان ضمانت پر رہا تھے۔

    فروری 2017 میں اس کیس میں ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی، رحمان بھولا، زبیر چریا اور دیگر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ کیس میں 768 گواہوں کے نام شامل ہیں، جن میں 400 سے زائد گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاون میں 11 ستمبر 2012 کو خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 260 کے قریب ملازمین جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ فیکڑی میں آتشزدگی کا واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔

    عبدالرحمان بھولا نے اپنے بیان میں اعتراف کیا تھا کہ اس نے حماد صدیقی کے کہنے پر ہی بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی تھی۔

  • منی لانڈرنگ کیس : شہباز شریف کے بیٹے اور داماد کے وارنٹ گرفتاری جاری

    منی لانڈرنگ کیس : شہباز شریف کے بیٹے اور داماد کے وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں بیٹے سلمان شہباز اور داماد ہارون یوسف عزیز کے وارنٹ جاری کر دیے جب کہ شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹیوں رابعہ اور جویریہ کے سمن جاری کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے ایڈمن جج جوادالحسن نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔ شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ان کی عدالت سے روانگی کے بعد حمزہ شہباز کو عدالت لایا گیا اور حاضری مکمل کروائی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ مجھ پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے، میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے، عدالت نے قرار دیا کہ آپ کے ساتھ مکمل انصاف ہو گا، اگر آپ بے گناہ ہوئے تو بری ہو جائیں گے۔

    پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کی صحت پر حکومت سیاست کررہی ہے حکومت نے ہی نواز شریف کو اجازت دیکر باہر بھیجا تھا۔

    بعد ازاں عدالت نے سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور ڈی جی نیب کو حکم دیا کہ ملزم کو گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔

    عدالت نے شہباز شریف کے داماد ہارون یوسف عزیز کے بھی وارنٹ گرفتاری جبکہ نصرت شہباز، رابعہ شہباز اور جویریہ شہباز کو سمن جاری کر دیئے اور شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت دس ستمبر تک ملتوی کر دی۔

  • میں نے کوئی قتل نہیں کیا، بے گناہ ہوں، عزیر بلوچ کا اہم بیان سامنے آگیا

    میں نے کوئی قتل نہیں کیا، بے گناہ ہوں، عزیر بلوچ کا اہم بیان سامنے آگیا

    کراچی : لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے کمرہ عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میرا کوئی 164کا اقبالی بیان نہیں ہوا ، اللہ کو حاظر ناظر جان کر کہتا ہوں میں نے کوئی قتل نہیں کیا، میں بے گناہ ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے ارشد پپو قتل سمیت 16مقدمات کی سماعت ہوئی ، عزیر جان بلوچ، شاہجہان بلوچ سمیت دیگر عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت نے عزیر بلوچ سے استفسارآپ پر ارشد پپو کے قتل کا الزام ہے، کیا آپ نے جرم کیا ہے فرد جرم عائد کریں، عزیر بلوچ نے کمرہ عدالت میں بیان میں کہا کہ میرا کوئی 164کا اقبالی بیان نہیں ہوا، اللہ کو حاظر ناظر جان کر کہتا ہوں میں نے کوئی قتل نہیں کیا، میں بے گناہ ہوں ، مجسٹریٹ نے غلط بیانی کی ہے ، میرے ساتھ جعلسازی ہورہی ہے۔

    جس پر عدالت نے کہا جو بیان آپ یہاں دے رہے ہیں کل ہائیکورٹ میں بھی مکر جائیں گے، عدالت کے مکالمے پر عزیر بلوچ نے خاموشی اختیار کرلی، جس پر عدالت نے وکیل صفائی کی عدم حاضری پر سماعت جولائی کے آخری ہفتہ تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے 10 جولائی کو کراچی کی انسداددہشت گردی میں لیاری آپریشن کے دوران پولیس افسران پر حملہ ، قتل اور اغوا کے مقدمات کی سماعت میں گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ کو سخت سیکیورٹی میں چہرہ ڈھانپ کر اورہتھکڑی لگا کرعدالت میں پیش کیا گیا۔

    اے ٹی سی نے عزیر بلوچ کومزید8مقدمات میں نقول فراہم کردی تھی ، جس کے بعد آئندہ سماعت پرعزیر بلوچ پر مزید 8 مقدمات میں فرد جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔

    اس سے قبل 7 جولائی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تاجر کے اغواء برائے تاوان اور قتل کیس میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ پر فرد جرم عائد کردی تھی تاہم مجرم عذیر بلوچ نے صحت جرم سے انکار کیا تھا ، عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

  • آصف زرداری پر ایک اور مقدمہ میں فرد جرم کی تاریخ مقرر

    آصف زرداری پر ایک اور مقدمہ میں فرد جرم کی تاریخ مقرر

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے پی پی رہنما آصف علی زرداری کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں بھی فرد عائد کرنے کی جرم کرنے کی تیاری کرلی، کیس کی سماعت ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، آصف زرداری پر پارک لین کے بعد منی لانڈرنگ کیس میں بھی فرد جرم کی تاریخ مقرر کردی گئی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری، حسین لوائی، انور مجید ودیگر پر7جولائی کو فرد جرم عائد کی جائے گی، کورونا وائرس کے باعث جیل میں موجود ملزمان پر ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے احتساب عدالت نے حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نیب کراچی انور مجید کے لئے اسپتال میں ویڈیو لنک کا انتظام مکمل کرے، رجسٹرار احتساب عدالت کراچی انورمجید کی ویڈیو لنک پرشناخت کی تصدیق کریں گے، حسین لوائی، طحہ رضا اورمحمد عمیر پراڈیالہ جیل میں فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    احتساب عدالت نے حکم نامہ کے مطابق جو ملزمان جیل میں نہیں وہ7جولائی کو ذاتی حیثیت میں فرد جرم کے لئے پیش ہوں۔
    واضح رہے کہ پارک لین ریفرنس میں پہلے ہی فردجرم کے لئے26جون کی تاریخ مقرر ہے، منی لانڈرنگ کیس میں انور مجید کی اسلام آباد عدم منتقلی فرد جرم میں رکاوٹ بنی ہوئی تھی۔

  • واہگہ بارڈر خود کش حملہ کیس ، مجرمان کو 5 ، 5بار سزائے موت کا حکم

    واہگہ بارڈر خود کش حملہ کیس ، مجرمان کو 5 ، 5بار سزائے موت کا حکم

    لاہور : انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے واہگہ بارڈر خود کش حملہ کیس میں مجرمان کو 5،5بار سزائے موت کا حکم دیتے ہوئے 24 بار عمر قید اور 10،10لاکھ جرمانے کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت میں واہگہ بارڈرخودکش حملہ کیس کی سماعت ہوئی ، اس موقع پر مجرموں کو سخت سکیورٹی میں عدالت پیش کیا گیا، جج اعجاز احمد بٹر نے واہگہ بارڈر خودکش حملہ کیس کا فیصلہ سنایا۔

    فیصلے میں عدالت نے 3 سہولت کاروں حسین اللہ ، حبیب اللہ اور سید جان گجنی کو پانچ پانچ بار سزائے موت اور مجموعی طور پر تین تین سو سال قید کی سزا کاحکم دیا۔

    عدالت نے مجرموں کو تیس تیس لاکھ روپے مقتولین کے ورثا کو بطور معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیتے ہوئے مجرموں کو عمر قید اور دس دس لاکھ جرمانے کی بھی سزا سنائی جبکہ ملزم شفیق، غلام حسین اور عظیم کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔

    یاد رہے 2014ء میں واہگہ بارڈر پر ہونیوالے خودکش دھماکہ میں 55 افراد شہید اور 107 افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • عمران فاروق کی موت چہرے اور سر پر زخموں کے باعث ہوئی، ڈاکٹر کا بیان

    عمران فاروق کی موت چہرے اور سر پر زخموں کے باعث ہوئی، ڈاکٹر کا بیان

    اسلام آباد : ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں عمران فاروق کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹر نے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا، عدالت میں تینوں ملزمان خالد شمیم، معظم علی اور محسن علی بھی موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عمران فاروق قتل کیس کی سماعت ہوئی، جج شاہ رخ ارجمند نے کیس کی سماعت کی۔

    اس موقع پر متحدہ کے سابق رہنما کے قتل میں ملوث تینوں ملزمان خالد شمیم، معظم علی اور محسن علی بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، دوران سماعت فرانزک ایکسپرٹ رابرٹ چارلس نے ویڈیو لنک کے ذریعے برطانیہ کی عدالت سے بیان ریکارڈ کروایا۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر، برطانوی ہائی کمیشن کے وکیل ٹو بی کیڈمین بھی عددالت میں موجود تھے، ڈاکٹر عمران فاروق کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹر رابرٹ چیپ مین نے اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ مقتول عمران فاروق کی موت چہرے اور سر پر زخموں کے باعث ہوئی۔

    مزید پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس ’معظم ایم کیو ایم سیکریٹریٹ سے باہر نکلا تو کانپ رہا تھا‘

    یاد رہے کہ اس سے قبل کیس میں ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ عمران، اسکاٹ لینڈ یارڈ کے پولیس اہلکار بھی اپنے بیانات ریکارڈ کراچکے ہیں۔

  • مرید عباس قتل کیس : بیوہ نے اے ٹی سی فیصلے کے خلاف درخواست واپس لے لی

    مرید عباس قتل کیس : بیوہ نے اے ٹی سی فیصلے کے خلاف درخواست واپس لے لی

    کراچی : نیوز اینکر مرید عباس قتل کیس میں مقتول کی بیوہ نے اے ٹی سی کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست واپس لے لی، وکیل کا کہنا ہے کہ عاطف زمان اور عادل زمان کے خلاف ٹرائل جلد مکمل کرانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں نیوز اینکر مرید عباس قتل کیس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران مقتول مرید عباس کی بیوہ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) کے فیصلے کے خلاف درخواست واپس لے لی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے مدعی کیا جانب سے درخواست واپس لینے پر نمٹادی، اس موقع پر مقتول مرید عباس کی بیوہ کے وکیل نے کہا کہ کیس کا ٹرائل سیشن عدالت میں ہی چلنے دیا جائے، ملزمان عاطف زمان اور عادل زمان کے خلاف ٹرائل جلد مکمل کرانا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ مقتول مرید عباس کی بیوہ نے اے ٹی سی کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مرید عباس قتل کیس سے دہشتگردی کی دفعات ختم کی تھیں۔