Tag: ATC

  • رکن قومی اسمبلی جمشید دستی جیل سے رہا

    رکن قومی اسمبلی جمشید دستی جیل سے رہا

    سرگودھا : انسداد دہشتگردی عدالت سے 6 مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے کے بعد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو جیل سے رہا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا کی انسداد دہشتگردی عدالت نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی ایک لاکھ روپےکے مچلکےجمع کرانے کے عوض ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا جس کے بعد ضروری کاغزی کرروائی مکمل کر کے انہیں جیل سے رہا کردیا گیا۔

    جیل سے باہر آمد پر ان کے اہل خانہ اور اہل علاقہ نے پر جوش استقبال کیا انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گئے، پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئی اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کیے گئے۔

    اس موقع پر جمشید دستی نے بتایا کہ سیشن جج صاحب سرگودھا اور انسداد دہشتگردی عدالت کے جج صاحب یہاں پر آئے اور جیل میں مجھے بی کلاس دلوائی اور کھانا کھلایاجس پران کا شکر گذار ہوں۔

    جمشید دستی کا کہنا تھا کہ جج صاحبان نے مجھ سے کہا یہ پاکستان کی اور پنجاب کی آزاد عدلیہ ہے وہ کسی سیاسی حکومت کی آلہ کار نہیں بلکہ میرٹ پر انصاف کرنے والے ہیں۔

    بعد ازاں تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا کہ جمشید دستی کی رہائی انتقام کی سیاست کے منہ پرطمانچہ ہے اورسلطنت شریفیہ کا تخت اب بکھرنا شروع ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جمشید دستی کی رہائی جعلی اورسفاک سلطنت کے زوال کی علامت ہے اورحکومت مخالفین پرجبرآزمانے کی بدترین رسم زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے جمشید دستی کی رہائی پر عمران خان کو کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جمشید دستی کی رہائی میں عمران خان نے کلیدی کردار ادا کیا جو دستی کی گرفتاری اور تشدد پر متفکر اور پریشان تھے۔

    سرگودھا اے ٹی سی میں جمشید دستی کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، نیٹ سول سوسائٹی اور وکلاء نےجمشید دستی کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کیا اور مظاہرین نے حکومت مخالف نعرے بھی لگائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج سرگودھا کی عدالت میں پیشی کے موقع پر جمشید دستی نے روتے ہوئے صحافیوں کو بتایا تھا کہ کہ پولیس کی حراست میں ان پر شدید تشدد کیا جارہا ہے، وہ 6 دن سے بھوکے ہیں اور انہوں نے کچھ نہیں کھایا۔

    خیال رہے کہ جمشید دستی کے خلاف مجموعی طور پر ستائیس مقدمات تھے،جن میں سے پانچ میں گرفتاری مطلوب تھی ۔

    جمشید دستی پر مظفر گڑھ سول لائن تھانے میں دہشتگردی ایکٹ پر بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، جمشید دستی کی تقریباً تمام مقدمات میں ضمانتیں منظور ہوچکی ہیں۔


    مزید پڑھیں : قید میں شدید تشدد کیا جارہا ہے، 6 دن سے بھوکا ہوں: جمشید دستی


    واضح رہے 8 جون کو عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو ڈنگا کینال کو زبردستی کھولنے ، غیر قانونی اسلحہ رکھنے جبکہ اشتعال انگیز تقریر کرنے پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں جمشید دستی کو گرفتار کر کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جس کے بعد انہیں 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    جمشید دستی مظفر گڑھ کے حلقہ این اے 178 سے گزشتہ دو انتخابات سے کامیاب ہوتے آرہے ہیں۔ انہوں نے سنہ 2010 میں بی اے کی جعلی ڈگری کا الزام لگنے پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    بعد ازاں عدالتی احکامات کے بعد جمشید دستی نے دوبارہ ضمنی انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب ہو کر اسمبلی تک پہنچے۔ جمشید دستی نے سنہ 2012 میں پیپلز پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اےآر وائی حملہ کیس: فاروق ستار کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم

    اےآر وائی حملہ کیس: فاروق ستار کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم

    کراچی: پاکستان مخالف نعرے لگانے اور اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے کے کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی جی رینجرز کو ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار سمیت دیگر ملزمان کی 31 مئی تک گرفتاری کا ٹاسک دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 22 اگست کو اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کرنے کے کیس میں ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کی گرفتاری کا حکم جاری ہوگیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید کو ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار سمیت دیگر ملزمان کو 31 مئی تک گرفتار کرنے کا ٹاسک دے دیا۔

    مزید پڑھیں: اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کارکنان کا حملہ

    عدالت نے ایم کیو ایم کے کنوینئر ڈاکٹر فاروق ستار اور سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان کے وارنٹ بھجوا دیے۔

    اے ٹی سی نے حکم دیا کہ مفرور ملزمان کو گرفتار کر کے 31 مئی کو پیش کیا جائے۔

    یاد رہے کہ 22 اگست کو قائد متحدہ کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کردیا تھا۔

    مظاہرین نے دفتر میں شدید توڑ پھوڑ کی، سیکیورٹی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ خواتین سمیت دفتر میں موجود ملازمین کو ہراساں کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: اے آر وائی کے دفتر پر حملہ کرنے والے 3 ماسٹر مائنڈ گرفتار

    واقعے کے بعد ایم کیو ایم رہنماؤں نے اپنے قائد کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کردیا جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ دو دھڑوں، ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن میں تقسیم ہوگئی۔

    حملے میں ملوث متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ حملہ آوروں میں شامل خواتین کو بھی گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہائی ملی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد: بلیو ایریا فائرنگ کیس، ملزم سکندر کو 16سال قید کی سزا

    اسلام آباد: بلیو ایریا فائرنگ کیس، ملزم سکندر کو 16سال قید کی سزا

    اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون ایریا میں فائرنگ کیس کے ملزم سکندر کو 16 سال قید کی سزاسنادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں انسداددہشت گردی کی عدالت میں بلیو ایریا فائرنگ کیس کی سماعت ہوئی ،  عدالت نے بلیو ایریا فائرنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے  کئی گھنٹوں تک  لوگوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے والے مجرم سکندر کو 16 سال قید کی سزا سنا دی جبکہ مجرم کی اہلیہ کو باعزت بری کرنے کا حکم جاری کیا۔

    انسدادی دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج کوثر عباس نے محفوظ فیصلہ سنایا، جس میں مجرم سکندر کو 1لاکھ 10 روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر ملزم کو مزید 6 ماہ قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔

    یاد رہے کہ ملزم سکندر پر آٹھ جنوری دو ہزار چودہ کو فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ سکندر نے سولہ اگست 2013 کو وفاقی دارالحکومت کے اہم صنعتی علاقے بلیو ایریا کو سات گھنٹوں یرغمال بنائے رکھا تھا اور ریڈزون ایریا میں بیوی اور بچوں کے ہمراہ فائرنگ کی تھی، پولیس نے کئی بار مذاکرات کی کوشش کی لیکن مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے، جس کے بعد فورسز کی فائرنگ سے سکندر زخمی ہوا اور اسے گرفتار کرلیا گیا ۔

    بعدازاں انسداد دہشتگردی اسلام آباد کی عدالت میں پیش کئے گئے چالان میں سکندر کو باقاعدہ ملزم قرار دیا گیا، اس واقعہ کااس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری نے ازخود نوٹس لیاتھا۔

    سکندر کا کیس اے ٹی سی میں زیر سماعت تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اے ٹی سی سے ڈاکٹر عاصم کا پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست منظور

    اے ٹی سی سے ڈاکٹر عاصم کا پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست منظور

    کراچی: سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کی آج رہائی کی امیدیں بندھ گئیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع ان کا پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست منظور کرلی گئی۔ پاسپورٹ ہائیکورٹ میں جمع کروانے پر ان کا رہائی کا حکم نامہ جاری ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کی رہائی میں حائل رکاوٹ دور ہوگئی۔ کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ان کا پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست منظور کرلی۔

    درخواست ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے دی تھی جس میں کہا گیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے اصل پاسپورٹ ناظر کے پاس جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ اس لیے اے ٹی سی میں جمع کیا گیا پاسپورٹ واپس کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم کی ضمانت منظور

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم کو ضمانت ملنے کے باوجود ان کا پاسپورٹ ہائیکورٹ میں جمع نہ ہونے پر ان کی رہائی کا معاملہ لٹک گیا تھا۔

    ڈاکٹر عاصم کو اپنے پاسپورٹس جمع کروانے کی شرط کے ساتھ ضمانت ملی تھی تاہم ڈاکٹر عاصم کی جانب سے پاسپورٹ جمع کروانے کی شرط ختم کرنے کی درخواست کو گزشتہ روز جسٹس فاروق شاہ نے سننے سے انکار کردیا تھا۔

    جسٹس فاروق کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔ ضمانت جسٹس کریم خان آغا نے دی تھی، کیس ہم نہیں سن سکتے۔

    خیال رہے کہ 2 روز قبل سندھ ہائیکورٹ نے 479 ارب روپے کے کرپشن کیسز میں میڈیکل گراؤنڈ پر سابق وزیر برائے پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم پیپلز پارٹی کراچی کے صدر مقرر

    عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو کرپشن کے 2 مقدمات میں 25، 25 لاکھ روپے کے مچلکے اور اپنے پاسپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

    ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کی خبر ملنے کے بعد پیپلز پارٹی نے ان کے شاندار استقبال کا فیصلہ کیا تھا۔

    پیپلز پارٹی ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردوں کا علاج کرنے اور اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات میں جیل میں ہونے کے باوجود انہیں پیپلز پارٹی کراچی کا صدر بھی مقرر کر چکی ہے۔

  • سانحہ صفورا:سزائےموت پانےوالوں کےمقدمات کی دوبارہ سماعت

    سانحہ صفورا:سزائےموت پانےوالوں کےمقدمات کی دوبارہ سماعت

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ صفورا میں سزائےموت پانے والوں کے مقدمات کی سماعت دوبارہ شروع کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ صفورا میں سزا پانے والے سعدعزیز سمیت 5مجرمان کی کسٹدی سینٹرل جیل کومل گئی ہےجبکہ کیس میں نامزد ملزمان کو5مقدمات کی نقول فراہم کردی گئیں اس کےعلاوہ ملزم سعدعزیزاورطاہرحسین عرف منہاس کوعدالت میں پیش کیاگیا۔

    اے ٹی سی نے حکم دیتے ہوئے کہاکہ آئندہ سماعت پر مجرمان پرفردجرم عائد کی جائے گی،ملزمان پرنیوی افسراورنیوکراچی میں پولیس اہلکارکےقتل کےمقدمات شامل ہیں،جبکہ حیدری دھماکا،نارتھ ناظم آباد،سمن آباد مقابلہ کے ساتھ دھماکا خیزمواد کا کیس بھی شامل سماعت ہے۔

    مزید پڑھیں:سانحہ صفورا: عدالت کا ملٹری کورٹ فیصلے کی نقل 14 مارچ تک جمع کرانےکا حکم

    واضح رہے کہ ڈیڑھ برس بعد مقدمات میں پیش رفت دوبارہ بحال ہوئی ہیں،مقدمہ فوجی عدالت منتقلی کےباعث سماعت میں پیشرفت روک دی گئی تھی، سعدعزیزسمیت5 افراد کا مقدمہ2016 میں فوجی عدالت منتقل کیا گیا تھا.

  • مجھے میرا پاسپورٹ مستقل یا 6 ماہ کے لیے دے دیا جائے، وسیم اختر

    مجھے میرا پاسپورٹ مستقل یا 6 ماہ کے لیے دے دیا جائے، وسیم اختر

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نےوسیم اخترکی مستقل بنیادوں پر پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست مستردکرتےہوئےانہیں بیرون ملک جانے کا شیڈول جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں میئرکراچی وسیم اختر کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت ہوئی جس میں انہوں نے عدالت سےالتجاکی تھی کہ ان کا پاسپورٹ مستقل یا 6ماہ کےلیے انہیں دےدیاجائے۔

    میئرکراچی نے درخواست میں موقف اختیارکہاکہ تاخیر سے پاسپورٹ ملنے کی وجہ سے وہ ایران نہ جاسکے،تاہم اب انہیں 14سے 17مارچ تک پروگرام میں شرکت کے لیےکوریاجاناہے۔

    انہوں نے درخواست کی کہ ان کا پاسپورٹ ان کو مستقل بنیادوں پر دیاجائے جس پر عدالت نے ریماکس دیےکہ ایسا نہیں ہوسکتا آپ کو جب جاناہے آپ اجازت لےکرجائیں گے۔

    عدالت نے وسیم اخترسے سوال کیاکہ یہ بتائیں کیا آپ سرکاری خرچ پر بیرون ملک جا رہے ہیں؟جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نہیں جہاں سے دعوت نامہ آیا ہےوہی اخراجات دے رہے ہیں،عدالت نے کہا کہ اگرآپ سرکاری خرچ پرجائیں گے تواجازت نہیں دی جائے گی۔

    واضح رہےکہ انسداددہشت گردی کی عدالت نے میئرکراچی کی جانب سے مستقل بنیادوں پر پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست کومستردکردیا۔

  • سلیم شہزاد کے طبی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے: رینجرز

    سلیم شہزاد کے طبی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے: رینجرز

    کراچی: رینجرز کے وکیل ساجد محبوب شیخ نے کہا ہے کہ سلیم شہزاد کے دستاویزات میں لکھا ہے وہ کینسر کے مریض ہیں،اُن کے طبی معائنے کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے.

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دہشت گردوں کےعلاج و معالجے کا کیس کی سماعت ہوئی، جس میں ایم کیوایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد کی درخواست ضمانت بھی زیر سماعت آئی.

    مزید پڑھیں:ایم کیوایم رہنما سلیم شہزاد کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار

    رینجرز کے وکیل ساجد محبوب شیخ نے دلائل مکمل کرلیے ہیں جس پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے.

    رینجرز کے وکیل نے کہا کہ سلیم شہزاد کے دستاویزات میں لکھا ہے وہ کینسر کے مریض ہیں،انہیں جیل میں طبی سہولت دی جا رہی ہے،اُن کے طبی معائنے کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے، اس کے ساتھ ہی کینسر کے مرض کی تصدیق کے بعد علاج کی اجازت دی جائے.

    سلیم شہزاد کی درخواست ضمانت پرفیصلہ11 مارچ کو سنایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں:انسدادِ دہشتگردی عدالت کا ایم کیو ایم رہنما سلیم شہزاد کو جیل بھیجنے کا حکم

    سلیم شہزاد اس مقدمے میں رینجرز کے وکیل اور پولیس کے تفتیشی افسر ایک دوسرے مد مقابل ہیں، رینجرز کے وکیل کے مطابق تفتیشی افسر نے اس کیس کو شروع سے نقصان پہنچایا ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے علاج معالجے کے مقدمے میں بہت سے ناملزد ملزمان عدالت سے ضمانت حاصل کرچکے ہیں۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کا انسدادِ دہشت گردی کی عدالتیں سینٹرل جیل منتقل کرنے کا حکم

    وزیراعلیٰ سندھ کا انسدادِ دہشت گردی کی عدالتیں سینٹرل جیل منتقل کرنے کا حکم

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ نے اےٹی سی کی 8 عدالتیں کلفٹن سے سینٹرل جیل منتقل کرنے کی منظوری دیدی،مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ عدالتوں کومنتقل کرنے کا جلد ازجلد نوٹی فکیشن جاری کیا جائے.

    تفصیلات کے مطابق کراچی وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیراعلیٰ سندھ کو انسداد دہشت گردی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی.

    اجلاس کے شرکاوں نے سید مراد علی شاہ کو بتا یا کہ موجودہ حالات میں قیدیوں کو سینٹرل جیل سےکلفٹن لانا خطرناک ہے، روزانہ قیدیوں کوکلفٹن انسداد دہشت گردی عدالتوں میں لایاجاتا ہے.

    اجلاس کے دوران تجویز دی گئی کہ اے ٹی سی کی عدالتوں کو سینٹرل جیل منتقل کرنا موجودہ حالات کے پیش نظر مناسب ہے جبکہ پہلے ہی انسداد دہشت گردی کی 2 عدالتیں سینٹرل جیل میں کام کررہی ہیں.

    وزیراعلیٰ سندھ نے اےٹی سی کی 8عدالتیں کلفٹن سے سینٹرل جیل منتقل کرنے کی منظوری دیدی، انہوں نے حکم دیا کہ انسداد دہشت گردی عدالتوں کوفوری طورپرمنتقل کیا جائے، مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ عدالتوں کومنتقل کرنے کا جلد ازجلد نوٹی فکیشن جاری کیا جائے.

    مزید پڑھیں:جسٹس انور ظہیر جمالی نے سینٹرل جیل کراچی میں انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    یاد رہے کہ گذشتہ سال چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

  • ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی  کامران فاروق پرفرد جرم عائد

    ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروق پرفرد جرم عائد

    کراچی: اے ٹی سی کی عدالت نے ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروق پرفرد جرم عائد کردی ہے، ملزم نے صحت جرم سے انکار کردیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد کا کیس کی سماعت ہوئی، جس میں ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروق پرفرد جرم عائد کردی گئی ہے جبکہ ملزم کامران فاروق کا صحت جرم سے انکار کردیا ہے.

    کامران فاروق کی استدعا کی ہے کہ دل کامریض ہوں مجھ پر فرد جرم عائد نہ کی جائے، بعد ازاں‌ اے ٹی سی نے سماعت7 مارچ تک ملتوی کردی.

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی کامران فاروقی گرفتار

    یاد رہے کہ گذشتہ سال سیکیورٹی اداروں نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی محمد کامران فاروق کو 12 مئی سمیت اہم مقدمات میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا.

    دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی ، جس میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظرسماعت جیل میں کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا.

    واضح رہے کہ سماعت جیل میں کرنے کا نوٹیفکیشن محکمہ داخلہ سندھ نے جاری کیا ہے جبکہ جیل حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظرعبد الرحمان عرف بھولا کو پیش نہیں کرسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظرجیل حکام نے محکمہ داخلہ کوخط لکھا تھا.

  • بانی ایم کیو ایم کے وارنٹ گرفتاری جاری‘ عدالت میں پیش کرنے کا حکم

    بانی ایم کیو ایم کے وارنٹ گرفتاری جاری‘ عدالت میں پیش کرنے کا حکم

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایک بار پھر بانی ایم کیو ایم اور ایم پی اے عدنان احمد سمیت 200 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے، اے ٹی سی نے پولیس کو ہدایت کی کہ ملزمان کو 6 مارچ کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے.

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ 12 مئی اوراشتعال انگیز تقریرکے 4 مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں ایم کیوایم لندن کےحسن ظفر،ساتھی اسحاق،امجداللہ،محفوظ یار سمیت 20 سے زائد ملزمان عدالت میں پیش ہوئے.

    دوران سماعت میں ایک اورمقدمے میں بانی ایم کیوایم اورایم پی اےعدنان احمد سمیت 200 افراد کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں، واضح رہے مفرورملزمان میں خالد مقبول، رشید گوڈیل، کیف الوریٰ،سلمان مجاہد سمیت دیگراہم نام شامل ہیں.

    انسداد دہشت گردی عدالت نے ایئرپورٹ اورسچل پولیس کو ہدایت کی کہ ملزمان کوگرفتارکرکے 6 مارچ کوعدالت میں پیش کیا جائے ۔

    دوسری جانب میئرکراچی وسیم اختر کی مقدمات میں حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظورہوچکی ہے، جبکہ وسیم اختر سمیت ،رؤف صدیقی،خواجہ اظہار،ساتھی اسحاق،محفوظ یارخان ضمانت پرہیں.

    یاد رہے سانحہ بارہ مئی2007 میں‌ پیش آیا تھا، اس وقت کے صدر جنرل پرویز مشرف کو عدلیہ کی بحالی کی تحریک کا سامنا تھا۔ 12 مئی کو معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی کراچی آمد کے موقعے پر ان کی حمایت اور مخالفت میں ریلیاں نکالی گئی تھیں، اس موقع پر متحرک گروپوں میں تصادم ہوا جس میں 40 سے زیادہ افراد ہلاک اور 100 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں:سانحہ 12 مئی ایم کیو ایم کی مقبولیت کو ختم کرنے کی سازش تھی، فاروق ستار

    مبینہ طور پر سانحہ 12 مئی کا الزام متحدہ قومی موومنٹ پر عائد کیا جا رہا ہے، جس پر سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ سانحہ بارہ مئی ایم کیو ایم کے خلاف پروپیگنڈہ ہے.

    مزید پڑھیں:سانحہ 12 مئی کیس: عدالت کی وسیم اختر کو جیل سے کام کرنے کی ہدایت

    گذشتہ سال مئیر کراچی وسیم اختر کو اسی کیس میں گرفتار بھی کیا گیا تھا تام دو ماہ بعد ان کی رہائی عمل میں‌ آئی تھی.