بزرگوں کا کہنا ہے کہ اگر کچھ کرنے کی لگن اور جذبہ سچا ہو تو انسان تمام رکاوٹوں کو پس پشت ڈال کر ہر کام کرسکتا ہے اور اسی بات کو سچ کر دکھایا جیکب آباد کی باہمت لڑکی عتیقہ الطاف نے۔
جیکب آباد کی رہائشی اس باہمت لڑکی کی بچپن میں ہی پولیو کے مرض کی وجہ سے ٹانگیں کمزور ہیں، اس پر قدرت کا کرنا یہ ہوا کہ والدہ اسے بچپن میں ہی چھوڑ اللہ کو پیاری ہوگئی جبکہ کچھ عرصہ قبل اس کے والد کا بھی انتقال ہوگیا۔
والدین کے جانے بعد اس کا اس دنیا میں کوئی سہارا نہیں تھا سگے رشتہ دار بھی اس معذور لڑکی کو ساتھ کرنے پر آمادہ نہ تھے تو سکھر کی ایک خدا ترس خاتون اسے اپنے ساتھ سکھر لے آئی اور اس کی کفالت کرنے لگی۔
اے آر وائی نیوز سکھر کی نمائندہ سحرش کھوکھر سے گفتگو کرتے ہوئے عتیقہ نے بتایا کہ مجھے پڑھنے لکھنے کا بہت شوق ہے اور آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد سلسلسہ جاری نہ رہ سکا۔
اس نے بتایا کہ جنہوں نے مجھے پناہ دی ان کیلئے دعا گو ہوں، میری خواہش ہے کہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوکر ان کا سہارا بن سکوں۔
عتیقہ الطاف نے معذوری کے باوجود ہمت نہیں ہاری اور وہ آج بھی تعلیم حاصل کرنے کی خواہاں ہے،اس کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان اور مخیر حضرات سے میری اپیل کی ہے کہ وہ میری رہنمائی اور مدد کریں۔