Tag: ATM Cards

  • ملزمان اے ٹی ایم کارڈ کو کیسے استعمال کرتے ہیں؟

    ملزمان اے ٹی ایم کارڈ کو کیسے استعمال کرتے ہیں؟

    اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے لوٹ مار کی وارداتیں عام ہونے لگی ہیں، مقامی اور غیر ملکی افراد ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے بھی لوگوں کے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کی اسکیننگ کرکے بھی وارداتیں کررہے ہیں۔ ملزمان یہ کام کس طرح انجام دیتے ہیں؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ایس ایس پی آئی ایس یو شعیب میمن سے ناظرین کو اے ٹی ایمز میں ہونے والی اس قسم کی وارداتوں سے بچنے کیلیے ہدایات اور مشورے دیے۔

    انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں اے ٹی ایمز کے اندر وارداتیں کرنے والا ملزم رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا جس کے قبضے سے اسلحہ کے ساتھ 40 سے 50 اے ٹی ایم کارڈز بھی برآمد ہوئے۔ دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ یہ کارڈ جیب کترے ہمیں فروخت کرتے ہیں۔

    ملزم نے بتایا کہ وارداتیں بہت مؤثر طریقے سے انجام دی جاتی ہیں، زیادہ تر وارداتیں تنخواہ والے دنوں میں کی جاتی ہیں، اس موقع پر وہ ایک ڈیوائس کے ذریعے جو وقتی طور پر اے ٹی ایمز کے سگنلز کو جیمرز کے ذریعے ڈاؤن کردیتے ہیں۔

    لنک ڈاؤن ہونے کے بعد جو جو شہری اس میں اپنا اے ٹی ایم کارڈ ڈالتا ہے تو وہ کارڈ اس میں پھنس جاتا ہے، پھر ملزم بہانے سے اندر جاکر اسے باتوں میں لگا کر کہتا ہے کہ میں ٹرانزیکشن کرنے کوشش کرتا ہوں۔، اس کے ساتھ ایک خاتون بھی ہوتی ہے تاکہ کوئی شک نہ کرے۔

    پھر اس بہانے سے یہ اس کا پن کوڈ دیکھ لیتے ہیں اور ملزم اس شہری کو باتوں میں لگا کر کارڈ دھوکے سے ایکسچینج کرلیتا ہے۔ جس کے بعد وہ آسانی سے واردات کرتے ہیں۔

  • سعودی حکام کی اے ٹی ایم کارڈز کے حوالے سے وارننگ

    سعودی حکام کی اے ٹی ایم کارڈز کے حوالے سے وارننگ

    ریاض: سعودی حکام نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ ایک سے زائد اے ٹی ایم کارڈز کے لیے ایک ہی پن کوڈ استعمال نہ کریں ورنہ وہ مشکل میں پڑ سکتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی بینکوں کے ماتحت میڈیا کمیٹی نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایک سے زائد اے ٹی ایم کارڈ کے لیے ایک ہی پن کوڈ کا استعمال نہ کریں، یہ ان کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔

    میڈیا کمیٹی نے کہا ہے کہ کوئی سعودی یا مقیم غیر ملکی ایک سے زیادہ بینک میں اکاؤنٹ کھلوائے ہوئے ہو اور اس کے پاس ایک سے زیادہ اے ٹی ایم کارڈز ہوں تو ہر کارڈ کے لیے الگ پن کوڈ کا استعمال کریں۔

    کمیٹی کے مطابق تمام کارڈز کا ایک ہی پن کوڈ رکھنے سے مشکل ہوسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ اے ٹی ایم کارڈ چوری کرنے والے یا اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرتے وقت خفیہ نمبر پر نظر رکھنے والے زیادہ تر وارداتیں اسی بنیاد پر کرتے ہیں کہ بعض کھاتے دار بہت سارے اے ٹی ایم کارڈ کا ایک ہی خفیہ نمبر اختیار کیے ہوئے ہوتے ہیں۔

    تجارتی مراکز میں بھی اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرتے وقت اس قسم کے کھاتے داروں کے ساتھ وارداتیں ہو رہی ہیں۔